Tag: آئی ایم ایف

  • وزیر خزانہ کی واشنگٹن ڈی سی میں مصروفیات، کرسٹالینا جارجیوا کو دورہ پاکستان کی دعوت

    وزیر خزانہ کی واشنگٹن ڈی سی میں مصروفیات، کرسٹالینا جارجیوا کو دورہ پاکستان کی دعوت

    واشنگٹن: وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے واشنگٹن ڈی سی کے دورے کا آغاز آج آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک گروپ کی سالانہ اسپرنگ میٹنگز 2025 کے موقع پر متعدد اعلیٰ سطحی ملاقاتوں سے کیا۔

    دن کی پہلی ملاقات میں، وزیر خزانہ نے ڈیلوئٹ کے وفد سے ملاقات کی اور پاکستان کے معاشی حالات، حکومتی شعبہ جاتی ترقی کے ایجنڈے اور برآمدات پر مبنی ترقیاتی ترجیحات سے آگاہ کیا۔ فریقین نے توانائی کے شعبے میں اصلاحات، اہم معدنیات کی تلاش و مارکیٹنگ، نجکاری، ٹیکنالوجی، کرپٹو پالیسی، اور کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک (CPF) پر عمل درآمد کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیرِ خزانہ نے مئی 2025 میں ڈیلوئٹ کے پاکستان کے مجوزہ دورے کا خیر مقدم بھی کیا۔

    بعد ازاں، وزیرِ خزانہ نے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (IFC) کی ریجنل وائس پریزیڈنٹ محترمہ ہیلا شیخ روحو سے ملاقات کی اور نجی شعبے کی اصلاحات، توانائی کی منتقلی، بلدیاتی مالیاتی نظام کی بہتری اور مکمل روزگار کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔ انھوں نے Diversified Payment Rights (DPR) پر پیش رفت کا جائزہ لیا اور بلوچستان میں ریکوڈک کاپر اینڈ گولڈ مائن منصوبے کے لیے IFC کے ذریعے 2.5 ارب ڈالر کی قرض فنانسنگ کے اہم کردار کو سراہا۔ وزیر خزانہ نے زور دیا کہ مقامی کمیونٹیز کو منصوبے کے معاشی فوائد سے مستفید ہونا چاہیے۔

    واشنگٹن محمد اورنگزیب

    آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر محترمہ کرسٹالینا جارجیوا سے ملاقات میں وزیر خزانہ نے اسٹاف لیول معاہدہ طے پانے اور Resilience and Sustainability Facility (RSF) کے تحت نئی سہولت کے آغاز پر آئی ایم ایف ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔ انھوں نے پاکستان میں اصلاحاتی تسلسل برقرار رکھنے کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا اور محترمہ جارجیوا کو وزیرِ اعظم پاکستان کی جانب سے دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی۔

    وزیرِ خزانہ نے امریکی محکمہ خزانہ کے اسسٹنٹ سیکریٹری مسٹر رابرٹ کیپروتھ سے بھی ملاقات کی اور پاکستان کے معاشی اشاریوں میں بہتری سے آگاہ کیا۔ انھوں نے ٹیکس نظام، توانائی، نجکاری، سرکاری اداروں (SOEs)، پنشن اور قرضوں کے انتظام سے متعلق جاری اصلاحات کو اجاگر کیا۔ وزیر خزانہ نے پاکستان کو درپیش آبادی میں اضافے اور موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنے میں ورلڈ بینک کے CPF کے کردار کو اہم قرار دیا۔

    واشنگٹن محمد اورنگزیب

    ورلڈ بینک گروپ کے صدر جناب اجے بانگا سے ملاقات کے دوران، وزیرِ خزانہ نے پاکستان کے لیے ورلڈ بینک کی تاریخی معاونت پر اظہارِ تشکر کیا اور CPF کے تحت ایک دہائی پر محیط جامع حکمتِ عملی تیار کرنے میں ادارے کی قیادت کو سراہا۔ وزیر خزانہ نے CPF کے نفاذ کے لیے جامع حکمتِ عملی اور عملی منصوبہ تیار کرنے میں ورلڈ بینک کی مسلسل معاونت کو سراہا، اور معیشت میں استحکام کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا۔

    اسی روز، وزیرِ خزانہ نے یو ایس پاکستان بزنس کونسل کی جانب سے امریکی چیمبر آف کامرس میں دیے گئے ظہرانے میں امریکی کاروباری رہنماؤں سے بھی ملاقات کی۔ انھوں نے ٹیکس اصلاحات، توانائی، SOEs اور نجکاری کے شعبوں میں پیش رفت سے آگاہ کیا اور علاقائی تجارت، مارکیٹ تنوع، اور شعبہ جاتی وسعت کی اہمیت پر زور دیا۔ انھوں نے پاکستان منرل انویسٹمنٹ فورم 2025 میں شرکت پر امریکی وفد کا شکریہ ادا کیا اور معدنیات کے شعبے میں تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔

    وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے دن کا اختتام کلائمیٹ وَلنریبل فورم اور وی 20 کے سیکریٹری جنرل محترم محمد نشید سے ملاقات کے ساتھ کیا۔ وزیرِ خزانہ نے پاکستان میں CVF سیکریٹریٹ کی حالیہ دورے اور Climate Prosperity Plan (CPP) کی تیاری میں مشترکہ کوششوں کو سراہا، جو موسمیاتی تبدیلی سے ہم آہنگ منصوبوں کے لیے مالیاتی ذرائع کی نشان دہی کرتا ہے۔

    انھوں نے CPF کے 6 میں سے 4 اہم نتائج کو پاکستان کے موسمیاتی اور آبادیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے فیصلہ کن قرار دیا۔ وزیرِ خزانہ نے RSF کے تحت پیش رفت سے بھی آگاہ کیا اور مرحلہ وار مالی معاونت کے ذریعے CPP منصوبوں کو مکمل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

  • پاکستانی وفد وسیع اقتصادی مشن پر 20 اپریل کو واشنگٹن پہنچے گا

    پاکستانی وفد وسیع اقتصادی مشن پر 20 اپریل کو واشنگٹن پہنچے گا

    اسلام آباد: عالمی بینک اور آئی ایم ایف کے اجلاسوں میں شرکت کے لیے پاکستانی وفد 20 اپریل کو واشنگٹن پہنچے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی قیادت میں گورنر اسٹیٹ بینک اور دیگر اہم افسران پر مشتمل وفد بیس اپریل کو واشنگٹن پہنچے گا۔

    پاکستانی وفد آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے عہدیداروں سے ملاقاتیں کرے گا، عالمی بینک اور آئی ایم ایف کے اجلاس 21 سے 26 اپریل تک جاری رہیں گے۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق وزیر خزانہ کی محکمہ خارجہ، کانگریس اراکین اور سرمایہ کاروں سے ملاقاتیں ہوں گی، وزیر خزانہ کی امریکی میڈیا کے ساتھ آف دی ریکارڈ گفتگو کا بھی اہتمام کیا جا رہا ہے۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ امریکی سرمایہ کاروں میں پاکستان میں موجود سرمایہ کاری کے مواقع سے آگاہ کریں گے، وزیر خزانہ کی پاکستان میں معدنیات کے سیکٹر میں ممکنہ امریکی سرمایہ کاروں سے اہم ملاقاتیں طے کی گئی ہیں۔

    وزیر خزانہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے پاکستان پر عائد کردہ ٹیرف پر بھی مذاکرات کریں گے، اور واشنگٹن میں آئی ایم ایف اور عالمی بینک کو پاکستان کی بہتر ہوتی معیشت پر بریفنگ دیں گے۔

  • کلائمیٹ فنانسنگ کے تحت پاکستان کو 1.3 ارب ڈالر ملیں گے، آئی ایم ایف

    کلائمیٹ فنانسنگ کے تحت پاکستان کو 1.3 ارب ڈالر ملیں گے، آئی ایم ایف

    اسلام آباد : آئی ایم ایف کی ڈائریکٹر کمیونیکیشن جولی کوزیک کا کہنا ہے کہ کلائمیٹ فنانسنگ کے تحت پاکستان کو 1.3 ارب ڈالر ملیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کی ڈائریکٹر کمیونیکیشن جولی کوزیک نے نیوز کانفرنس مین اے آر وائی نیوز کے سوال پر مفصل جواب دیا۔

    عالمی مالیاتی فنڈ کی ڈائریکٹر نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ ای ایف ایف اور کلائمیٹ فنانسنگ پر الگ الگ فنڈز کی فراہمی پر بات چیت ہوئی، پاکستان کے ساتھ کلائمیٹ فنانسنگ پر بات چیت کامیاب رہی۔

    ان کا کہنا تھا کہ کلائمیٹ فنانسنگ کے تحت پاکستان کو 1.3 ارب ڈالر ملیں گے، 1.3 ارب ڈالر 28 ماہ میں فراہم کیے جائیں گے۔

    جولی کوزیک نے بتایا کہ پاکستان کے ساتھ 37 ماہ کا ایکسٹنڈڈ فنڈ فیسی لیٹی پروگرام ستمبر میں طے ہوچکا ہے، پاکستان کو ایکسٹنڈڈ فنڈ فیسی لیٹی پروگرام میں 7 ارب ڈالر اقساط میں ملنا ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان کے لیے نئے قسط کے لیے اسٹاف لیول معاہدہ 25 مارچ ہوگیا ہے، پاکستان ای ایف ایف پروگرام کے پہلا جائزہ اجلاس میں کامیاب رہا ہے، کامیاب جائزہ مذاکرات کے بعد پاکستان کو ایک ارب ڈالر ملیں گے۔

  • آئی ایم ایف نے  پاکستانی عوام کو بڑی خوشخبری سنادی

    آئی ایم ایف نے پاکستانی عوام کو بڑی خوشخبری سنادی

    اسلام آباد : آئی ایم ایف کی نمائندہ ماہر بنیسی نے مہنگائی کی ستائے پاکستانی عوام کو بڑی خوشخبری سنادی۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف مشن کے پاکستان میں نمائندہ ماہر بنیسی نے میڈیا سےغیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارے نے بجلی ٹیرف میں ایک روپے فی یونٹ کمی کی اجازت دے دی۔

    ماہربنیسی کا کہنا تھا کہ تمام صارفین کو بجلی کی قیمتوں میں ایک روپے یونٹ ریلیف ملے گا، یہ ریلیف کیپٹو پاور پلانٹس پرلیوی سےحاصل ریونیو سے دیا جائے گا۔

    عالمی مالیاتی ادارے کی نمائندہ نے کہا کہ کیپٹو پاورپلانٹس کی جانب سے گیس کے استعمال پرلیوی عائد کی گئی، حکومت کی جانب سے بجلی صارفین کیلئے ریلیف پیکج پربھی کام جاری ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی منظوری سے پیکج کا اعلان کیا جائے گا۔

  • آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ ، وزارت خزانہ کا اعلامیہ جاری

    آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ ، وزارت خزانہ کا اعلامیہ جاری

    اسلام آباد : آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ طے پانے کے بعد وزارت خزانہ نے اعلامیہ جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ طے پا گیا ہے، وزارت خزانہ نے تصدیق کرتے ہوئے اعلامیہ جاری کردیا۔

    جس میں کہا ہے کہ آئی ایم ایف نے معاشی اہداف کےحصول میں کارکردگی کوسراہا، پاکستان کو موجودہ قرض پروگرام کی ایک ارب ڈالر کی قسط ملنے کا معاہدہ طے پایا ہے ، ایک ارب ڈالر قرض کی منظوری آئی ایم ایف بورڈ سے ملے گی۔

    وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی کیلئے 1.3 ارب ڈالرکی فنڈنگ پر بھی معاہدہ ہوگیا،پاکستان نے معاشی اصلاحات میں خاطر خواہ کارکردگی دکھائی اور ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا۔

    مزید پڑھیں : پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ ہوگیا

    اعلامیے میں کہا گیا کہ آئی ایم ایف نےاعتراف کیا پاکستان نے توانائی اصلاحات اورٹرانسفارمیشن بروقت کی اور پرائمری خسارہ معیشت کا ایک فیصد سرپلس رہا ساتھ ہی بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کےاہداف حاصل کیے۔

    اعلامیے میں کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے تعریف کی کہ زرعی آمدن پر انکم ٹیکس کے نفاذ میں اصلاحات کی گئیں۔

    وزارت خزانہ نے کہا کہ مانیٹری پالیسی سےاسٹیٹ بینک مہنگائی کنٹرول رکھنے کیلئے اقدامات کرےگا اور اسٹیٹ بینک شارٹ ٹرم میں مہنگائی کی شرح 5 سے 7 فیصد تک محدود رکھے گا۔

    اعلامیے کے مطابق بجلی کے نرخ کم کرنے کیلئے اقدامات کیے جائیں گے اور توانائی سیکٹراصلاحات سے گردشی قرضےمیں کمی کی جائے گی، پاکستان توانائی کے ماحول دوست ذرائع کو فروغ دے گا اور ساتھ ہی سرکاری کارپوریشنز کی کارکردگی بہتر بنائی جائے گی۔

  • وزارت خزانہ کا ٹیکس پالیسی آفس کے لیے ایک ڈی جی 5 ڈائریکٹرز تعینات کرنے کا فیصلہ، درخواستیں طلب

    وزارت خزانہ کا ٹیکس پالیسی آفس کے لیے ایک ڈی جی 5 ڈائریکٹرز تعینات کرنے کا فیصلہ، درخواستیں طلب

    اسلام آباد: آئی ایم ایف کے مطالبے پر قائم کیے گئے ٹیکس پالیسی آفس کو فعال کر دیا گیا ہے، وزارت خزانہ نے پالیسی آفس میں ایک ڈی جی اور 5 ڈائریکٹرز تعینات کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیکس پالیسی آفس میں ڈائریکٹرز جنرل کی تعیناتی اسپیشل پروفشنل پے اسکیل ون کے تحت ہوگی، ان میں ڈائریکٹر اکنامک انلاسز، ڈائریکٹر بزنس ٹیکسیشن، ڈائریکٹر پرسنل ٹیکسیشن، ڈائریکٹر انٹرنیشنل ٹیکسیشن کی تعیناتی ہوگی، آفس میں ڈائریکٹرز کی تعیناتی اسپیشل پروفشنل پے اسکیل ٹو کے تحت ہوگی۔

    وزارت خزانہ نے 6 اپریل تک نیشنل جاب پورٹل پر درخواستیں طلب کر لی ہیں، جب کہ ٹیکس پالیسی آفس قائم کرنے کا نوٹیفکیشن گزشتہ ماہ جاری ہوا تھا، وفاقی حکومت نے پالیسی سازی اور ٹیکس وصولی کو الگ الگ کیا ہے، ایف بی آر کو صرف ٹیکس وصولی کے کام کی حد تک محدود کیا گیا۔

    وزارت خزانہ کے مطابق یہ آفس براہ راست وزیر خزانہ و ریونیو کو رپورٹ کرے گا، اسے حکومتی اصلاحاتی ایجنڈا بنانے پر کام کے لیے قائم کیا گیا ہے، اور یہ ٹیکس پالیسیوں اور تجاویز کا تجزیہ کرے گا، اس کے تحت ڈیٹا ماڈلنگ، ریونیو، اکنامک فار کاسٹنگ کے ذریعے ٹیکس پالیسیوں اور تجاویز کا تجزیہ ہوگا۔

    واضح رہے کہ پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف کو ٹیکس پالیسی سازی، وصولی عمل کو خود مختار رکھنے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی، پالیسی آفس انکم، سیلز ٹیکس، ایف ای ڈی پالیسی رپورٹس وزیر خزانہ کو پیش کرے گا، اور ٹیکس فراڈ کم کرنے کے لیے خامیوں پر قابو پا کر ٹیکس کے نفاذ پر توجہ دی جائے گی۔

  • آئی ایم ایف کا مطالبہ ، بجلی صارفین کے لیے پریشان کن خبر

    آئی ایم ایف کا مطالبہ ، بجلی صارفین کے لیے پریشان کن خبر

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے سرکلر ڈیٹ مینجمنٹ پلان پر مشروط آمادگی ظاہر کرتے ہوئے مطالبہ کیا صارفین سے 2.8 روپے فی یونٹ سرچارج لیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان کے سرکلر ڈیٹ مینجمنٹ پلان پر مشروط آمادگی ظاہر کردی۔

    ذرائع نے بتایا کہ عالمی مالیاتی ادارے نے پلان کی منظوری ڈیٹ سروس سرچارج سے مشروط کی ہیں اور مطالبہ کیا ہے کہ ڈی ایس ایس کے تحت صارفین سے دو روپے اسی پیسے فی یونٹ سرچارج لیا جائے۔

    پاکستان نے بینکوں سے دس اعشاریہ آٹھ فیصد پر قرض لے کرسرکلر ڈیٹ میں بارہ سو پچاس ارب روپے کمی کا پلان پیش کیا، سرکلرڈیٹ اتارنے کیلئے 1250ارب روپے 10.8فیصدشرح سودپرقرضہ لیاجائےگا اور صارفین سے 2.8روپےفی یونٹ سرچارج عائدکرکےبینکوں کا قرضہ اتارا جائے گا۔

  • آئی ایم ایف نے پاکستان کے ساتھ مذاکرات کو مثبت قرار دے دیا

    آئی ایم ایف نے پاکستان کے ساتھ مذاکرات کو مثبت قرار دے دیا

    اسلام آباد : انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ ( آئی ایم ایف) نے پاکستان کے ساتھ مذاکرات کو مثبت قرار دے دیا اور کہا پاکستان نےموجودہ قرض پروگرام پر سختی سےعمل درآمد کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے ساتھ سات ارب ڈالر قرض پروگرام پر جائزہ کے لیے بات چیت مکمل ہو گئی ، انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ ( آئی ایم ایف) نے پاکستان سے متعلق اعلامیہ جاری کردیا۔

    جس میں کہا کہ پاکستان کے ساتھ سات ارب ڈالر قرض پروگرام پر جائزے اور کلائمیٹ فنانسنگ کے لیے بات چیت ہوئی۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان نے موجودہ قرض پروگرام پر سختی سےعمل درآمد کیا، قرضوں کی ادائیگی کی مینجمنٹ، توانائی کے شعبے میں لاگت کم کرنے اور معاشی ترقی کی شرح بڑھانے پر بھی بات چیت ہوئی۔

    مزید پڑھیں : آئی ایم ایف سے مذاکرات کامیاب، پاکستان کو 2 ارب ڈالر ملیں گے

    اعلامیے کے مطابق مزاکرات میں صحت عامہ، تعلیم کے فروغ ، سماجی تحفظ، موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کم کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا، پاکستان کے ساتھ بات چیت مثبت رہی، مزید بات چیت آن لائن جاری رہے گی۔

    خیال رہے پاکستان کے عالمی مالیاتی فنڈ سے مذاکرات کامیاب ہو گئے، جس کے تحت پاکستان کو دو ارب ڈالر قرض ملے گا،ایک ارب ڈالر قرض قسط اور ایک ارب ڈالرکلائمیٹ فنانسنگ کے لیے منظوری ہوگی۔

    ذرائع وزارت خزانہ نےبتایا ہے قرض قسط اورکلائمیٹ فنانسنگ منظوری ایک ساتھ ہونے کا امکان ہے۔

  • بڑے وڈیروں  اور بڑے صنعت کاروں کو ٹیکس دینا ہوگا، آئی ایم ایف کا مطالبہ

    بڑے وڈیروں اور بڑے صنعت کاروں کو ٹیکس دینا ہوگا، آئی ایم ایف کا مطالبہ

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا ہے کہ بڑے وڈیروں کو زرعی انکم ٹیکس اور بڑے صنعت کاروں کوسپر ٹیکس دینا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات حتمی مراحل میں داخل ہوگئے ، آئی ایم ایف پاکستان کا ٹیکس ہدف 600 ارب کم کرنے پر راضی ہوگیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر نے ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریشوبہتربناکر آئی ایم ایف کومطمئن کیا، جس سے ٹیکس ہدف میں کمی سےمنی بجٹ کے خدشات ختم ہو گئے،ذرائع

    رواں مالی سال معاشی حکمت عملی میں ضروری ترامیم پر اتفاق ہوگیا تاہم آئی ایم ایف نے امیر طبقات پرٹیکس چھوٹ ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا۔

    ،ذرائع نے کہا کہ آئی ایم ایف کا مطالبہ ہے کہ بڑے وڈیروں کو زرعی انکم ٹیکس اور بڑے صنعت کاروں کوسپر ٹیکس دینا ہوگا۔

    آئی ایم ایف وفد اور معاشی ٹیم کےدرمیان اقتصادی جائزہ مذاکرات کا آخری روز ہے۔ ذرائع وزارت خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف وفد نے وزارت خزانہ مین وزیرخزانہ سے ملاقات کی۔

    ملاقات میں آئی ایم ایف وفد نے وزیرخزانہ کو معاشی تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے اب تک معاشی ٹیم کی کارکردگی اور اقدامات کوسراہا۔

    وزیرخزانہ نے آئی ایم ایف کو تمام اہداف پرعملدرآمدکی یقین دہانی کرائی اور کہا قرض پروگرام میں رہتے ہوئے کسی اہداف کی خلاف ورزی نہیں ہوگی۔ْ

  • آئی ایم ایف  کا بین الاقوامی سرمایہ کاری پر ٹیکس استثنیٰ نہ دینے کا مطالبہ

    آئی ایم ایف کا بین الاقوامی سرمایہ کاری پر ٹیکس استثنیٰ نہ دینے کا مطالبہ

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے ایس آئی ایف سی کو بین الاقوامی سرمایہ کاری پر ٹیکس استثنیٰ نہ دینے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک ارب ڈالر قسط کیلئے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات جاری ہے، آئی ایم ایف نے ایس آئی ایف سی کو بین الاقوامی سرمایہ کاری پر ٹیکس استثنیٰ نہ دینے کا مطالبہ کردیا۔

    حکومت نے چاغی سے گوادر ریلوے ٹریک بچھانے کیلئے خلیجی ممالک کو دو ارب ڈالرسرمایہ کاری کی درخواست کی ہے۔

    وفد کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ سرمایہ کاری کیلئے ایک پلیٹ فارم مہیا کر کے پل کا کردار ادا کیا جا رہا ہے اور ریکوڈک سے نکلنے والے منرلز کی گوادر تک ٹرانسپورٹ کیلئے ریلوے ٹریک کی ضرورت ہے۔

    منرلز کی گوادرتک ٹرانسپورٹ کیلئےنئی لائن تعمیرکی جائےگی، منصوبے پر وزارت خزانہ، ریلوے اور ایس آئی ایف سی نے فزیبیلٹی اسٹڈی کی ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ خلیجی ممالک کی جانب سےسرمایہ کاری پر سرکاری گارنٹی بھی مانگی گئی ہے، قرض پروگرام میں رہتے ہوئے حکومت ہر سرمایہ کاری پر گارنٹی دینے کیلئے تیار نہیں۔

    ایس آئی ایف سی حکام نے آئی ایم ایف وفد کو سرمایہ کاری، گورننس اور اسٹرکچر پر بریفنگ دی ، ساورن ویلتھ فنڈ میں ترمیم کیلئے وزارت خزانہ اور لامنسٹری کے مذاکرات جاری رہیں گے۔