Tag: آئی ایم ایف

  • آئی ایم ایف نے بجٹ میں سخت معاشی فیصلوں کو خوش آئند قرار دے دیا

    آئی ایم ایف نے بجٹ میں سخت معاشی فیصلوں کو خوش آئند قرار دے دیا

    اسلام آباد: آئی ایم ایف نے بجٹ میں سخت معاشی فیصلوں کو خوش آئند قرار دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ورچول مذاکرات میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے، آئی ایم ایف نے پاکستان کے وفاقی بجٹ میں سخت معاشی فیصلوں کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے سیاسی جماعتوں کے مثبت کردار کی تعریف کی۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے معیشت کی بہتری کے لیے ٹیکس چھوٹ کو محدود کرنے کو سراہا، ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کا وفد نئے قرض پروگرام پر بات چیت کے لیے جون کے آخری ہفتے میں پاکستان آ سکتا ہے۔

    پاکستان نے نئے پروگرام سے قبل پیشگی شرائط پر عمل درآمد کیا ہے، آئی ایم ایف کو توقع ہے کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ 28 یا 29 جون تک منظور ہو جائے گا۔

  • بجٹ 2024-25 :  پاکستان نے آئی ایم ایف کی ایک اور تجویز مسترد کردی

    بجٹ 2024-25 : پاکستان نے آئی ایم ایف کی ایک اور تجویز مسترد کردی

    اسلام آباد : پاکستان نے آئی ایم ایف کی ایک اور تجویز مسترد کردی اور کہا ٹیکس چھوٹ جاری رکھنے کی تجویز پیش کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے بجٹ میں فاٹا کے لیے مراعات ختم کرنے کی آئی ایم ایف کی تجویز مسترد کردی۔

    وفاق فاٹا کیلئے مزید ایک سال کیلئے ٹیکس چھوٹ جاری رکھنے کی تجویز پیش کرےگا۔

    ایف بی آر نے کہا کہ فاٹا کی ڈویلپمنٹ کیلئےدرآمدی مشینری پر ٹیکس رعایت جاری رکھی جائے گی، معاشی حالات بہتر نہ ہونے پر کاروبار اور فیکٹریوں پر انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور ایف ای ڈی پر رعایت دی جائے گی۔

    فاٹا کیلئے ٹیکس  رعایت دوہزار تیئس کے اختتام پر ختم ہو چکی تھی مگر حکومت نے جون 2024 تک بڑھا دی تھی۔

    مزید پڑھیں: بجٹ 2025-2024 : ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی تجویز

    فاٹا کی باؤنڈری پر چیک پوسٹ قائم کیے جانے کی تجویز ہے، چیک پوسٹوں کےقیام سے ٹیکس فری مشینری ملک کے باقی حصوں میں نہیں لائی جا سکے گی۔

    یاد رہے وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال سابق فاٹا کیلئے جاری  چھوٹ ختم کرنے کی تجویز دی تھی، جس سے  وفاقی حکومت کو 100 ارب سالانہ ریونیو ملنے کا امکان ہے۔

    حکومت مختلف شعبوں کو 1200 ارب روپے کی ٹیکس رعایتیں دے رہی ہے،آئی ایف ایم نے پاکستان سے اگلے بجٹ میں ٹیکس رعایتیں ختم کرنے کی ہدایت کی تھی۔

  • آئی ایم ایف کا ایک بار پھر وزرا، ارکان پارلیمنٹ اور سرکاری افسران کے اثاثے پبلک کرنے مطالبہ

    آئی ایم ایف کا ایک بار پھر وزرا، ارکان پارلیمنٹ اور سرکاری افسران کے اثاثے پبلک کرنے مطالبہ

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے ایک بار پھر وزرا،ارکان پارلیمنٹ اورسرکاری افسران کے اثاثے پبلک کرنے مطالبہ کردیا اور کہا اثاثے ظاہرکرنے پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے آئندہ بجٹ میں انسداد بدعنوانی کیلئے سخت اقدامات کرنے کی تجویز دے دی اور عوامی عہدہ رکھنے والوں ،سرکاری افسران کے اثاثے پبلک کرنے کا مطالبہ دوبارہ کردیا۔

    عالمی مالیاتی فنڈ نے کرپشن کے خاتمے کے لیے اپنا موقف دہراتے ہوئے کہا کہ وزرا،ارکان پارلیمنٹ ، سرکاری افسران کے اثاثے ظاہرکرنے پرسختی سےعملدرآمدکرایاجائے۔

    ذرائع نے بتایا کہ وفاقی حکومت اثاثے عوامی سطح پر ظاہر کرنے کیلئےپورٹل بنانے میں ناکام ہے ، بین الاقوامی مالیاتی ادارے نے پورٹل نہ بنانے پر حکومت پاکستان سے اظہار ناراضگی کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی حکام معاہدہ کے تحت پورٹل بناکر اثاثوں کی تفصیلات عام کرنےکےپابندہیں، آئی ایم ایف نےکابینہ ارکان،ارکان اسمبلی،افسران کے اثاثےعام کرنے کی ہدایت کررکھی ہے۔

    ذرائع کے مطابق حکومت نے عالمی مالیاتی فنڈ کی ہدایت پر افسران کیلئےایک پرفارمہ بنایا تھا، بینک سرکاری افسران سے نئے اکاؤنٹ کھولتے وقت اثاثوں کی معلومات لینے کے پابند ہیں۔

  • آئی ایم ایف کی بجٹ میں شرائط ، پاکستانی عوام تیاری کرلیں!

    آئی ایم ایف کی بجٹ میں شرائط ، پاکستانی عوام تیاری کرلیں!

    اسلام آباد : آئی ایم ایف کی شرائط پر بجٹ میں دودھ ، چائے کی پتی، چاول ، آٹا اورچینی مہنگی ہونے کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی عوام تیاری کرلیں ،ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی بجٹ کے بعد مہنگائی بڑھنے کا خدشہ ہے۔

    آئی ایم ایف نے سیلز ٹیکس کی چھوٹ مزید کم کرنے کا مطالبہ کر دیا، جس سےدودھ، چائے پتی، چینی، پیکٹ دودھ، چاول اورآٹامزید مہنگا ہوسکتا ہے ۔

    ذرائع کا کہنا ہے عالمی مالیاتی فنڈ نے سیلز ٹیکس رعایتیں ختم اور محدود کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے اور زیرو ریٹڈ سیل ٹیکس سیکٹر پر پانچ سے دس فیصد سیلزٹیکس لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

    عالمی مالیاتی فنڈ کا دباؤ ہے کہ فاٹا اورپاٹا میں ٹیکسوں کی چھوٹ تیس جون کو ختم کردی جائے، جس کےبعد فاٹا اورپاٹا میں کھلی چائے پتی پرسیلزٹیکس عائد کیا جا سکتا ہے۔

  • آئی ایم ایف کا مطالبہ:  طلبا کے لیے بڑی خبر آگئی

    آئی ایم ایف کا مطالبہ: طلبا کے لیے بڑی خبر آگئی

    اسلام آباد : آئی ایم ایف کے مطالبے کے بعد طلبا کے لیے بڑی مشکلات کھڑی ہونے کا امکان ہے، جس سے کتابیں ، کاپیاں ، پنسل اور پین کی خریداری مشکل ہوجائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق بجٹ25-2024 میں عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کتابوں پر بھی ٹیکس عائد کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ بجٹ میں کتابوں اور کاپیوں پر ٹیکس چھوٹ ختم کی جائے اور اسٹکی نوٹ پیپرز، فوٹو پیپر اور فینسی گتے پر بھی ٹیکس لگایا جائے۔

    عالمی مالیاتی فنڈ کی جانب سے مختلف طرح کے طباعتی کاغذ اور رائٹنگ ڈائری پر بھی ٹیکس لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے مشق کی کتابوں ، پنسل اور پین پر بھی ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی تجویز دی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے ایف بی آر حکام کل وزیراعظم کو آئندہ مالی سال کے بجٹ پر بریفنگ دیں گے۔

    مزید پڑھیں : مراعات یافتہ طبقے سے ٹیکس کی منصفانہ وصولی، آئی ایم ایف کا پاکستان سے مطالبہ

    یاد رہے پاکستان سے مذاکرات کے بعد عالمی مالیاتی فنڈ نے اعلامیہ جاری کیا تھا، اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کی حکومت آمدن بڑھانے کے لیے سنجیدہ کوششیں کر رہی ہے، پاکستان میں مراعات یافتہ طبقہ سے ٹیکس کی منصفانہ وصولی ہونی چاہئے۔

    عالمی مالیاتی فنڈ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف سےنئےقرض پروگرام کی باضابطہ درخواست کی، جس پر چیف نیتہن پورٹر کی زیرصدارت وفد نے پاکستان کا دورہ کیا، دورے کے دوران پاکستان کی معیشت کی بہتری کیلئے 13سے 23 مئی تک طویل مذاکرات کیے گئے۔

  • آئی ایم ایف نے پاکستان کے تجارتی خسارے میں اضافے کی پیشگوئی کر دی

    آئی ایم ایف نے پاکستان کے تجارتی خسارے میں اضافے کی پیشگوئی کر دی

    اسلام آباد: آئی ایم ایف نے پاکستان کے تجارتی خسارے میں اضافے کی پیشگوئی کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے پیشگوئی کی گئی ہے کہ آئندہ مالی سال پاکستان کے تجارتی خسارے میں اضافہ متوقع ہے، جب کہ برآمدات اور درآمدات میں اضافے کا تخمینہ بھی لگایا گیا ہے۔

    آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ نئے مالی سال پاکستان کے تجارتی خسارے میں 4 ارب 16 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز اضافے کا امکان ہے، جب کہ پاکستان کی درآمدات میں 5 ارب 51 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز اضافے کا تخمینہ ہے، اور برآمدات میں ایک ارب 35 کروڑ 20 لاکھ ڈالرز اضافے کا امکان ہے۔

    آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان کا تجارتی خسارہ بڑھ کر 27 ارب 92 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز ہو سکتا ہے۔

    نئے مالی سال درآمدات کا حجم 60 ارب 48 کروڑ ڈالرز رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے، آئی ایم ایف کے مطابق آئندہ مالی سال پاکستان کی برآمدات 32 ارب 56 کروڑ ڈالرز رہنے کا تخمینہ ہے۔

    رواں مالی سال پاکستان کا تجارتی خسارہ 23 ارب 76 کروڑ ڈالرز رہنے کا امکان ہے، درآمدات 54 ارب 96 کروڑ ڈالرز رہنے کا تخمینہ ہے، جب کہ رواں مالی سال کے اختتام تک برآمدات 31 ارب 20 کروڑ ڈالرز پر پہنچنے کا امکان ہے۔

  • مراعات یافتہ طبقے سے ٹیکس کی منصفانہ وصولی،  آئی ایم ایف کا پاکستان سے مطالبہ

    مراعات یافتہ طبقے سے ٹیکس کی منصفانہ وصولی، آئی ایم ایف کا پاکستان سے مطالبہ

    اسلام آباد: آئی ایم ایف نے پاکستان سے مراعات یافتہ طبقہ سے ٹیکس کی منصفانہ وصولی کا مطالبہ کرتے ہوئے ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کے اقدامات کو ناگزیر قرار دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سے مذاکرات کے بعد عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے اعلامیہ جاری کردیا۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی حکومت آمدن بڑھانے کے لیے سنجیدہ کوششیں کر رہی ہے، پاکستان میں مراعات یافتہ طبقہ سے ٹیکس کی منصفانہ وصولی ہونی چاہئے۔

    عالمی مالیاتی فنڈ کی جانب سے کہا گیا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف سےنئےقرض پروگرام کی باضابطہ درخواست کی، جس پر آئی ایم ایف کےمشن چیف نیتہن پورٹرکی زیرصدارت وفدنےپاکستان کادورہ کیا، دورے کے دوران پاکستان کی معیشت کی بہتری کیلئے 13سے 23 مئی تک طویل مذاکرات کیے گئے۔

    اعلامیے میں ملکی معیشت میں گروتھ اور استحکام کیلئے ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کے اقدامات کو ناگزیر قرار دیا۔

    عالمی مالیاتی فنڈ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ مہنگائی کو کنٹرول کرنے کیلئے پالیسی اینڈایکسچینج ریٹ کومناسب سطح پررکھنا ہوگا۔

    اعلامیے کے مطابق پاکستان میں توانائی کی اصلاحات اہمیت ترین ضرورت ہیں، توانائی کی پیداواری لاگت کم کرنے اور مہنگائی کے کنٹرول ہونے تکے سخت مانیٹری پالیسی استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ سرکاری کارپوریشنز کی کارکردگی بہتر بنانے سمیت سرکاری کارپوریشنز کی نج کاری کی ضرورت ہے۔

  • عراق نے آئی ایم ایف سے چھٹکارا حاصل کرلیا

    عراق نے آئی ایم ایف سے چھٹکارا حاصل کرلیا

    بغداد: عراق کے مالیاتی مشیر مظہر صالح کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ 2003 سے لے کر اب تک انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے لئے گئے تمام قرضے واپس کردیئے ہیں، جن کی کل مالیت 8 بلین ڈالر سے کم ہے۔

    عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق عراق نے 2003 سے لے کر اب تک انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (IMF) سے لیے گئے تمام قرضوں کی ادائیگی کر دی ہے جن کی کل رقم صرف 8 بلین ڈالر سے کم ہے۔

    عراقی وزیر اعظم کے مالیاتی مشیر مظہر صالح نے وضاحت کی کہ آئی ایم ایف نے عراق کو متعدد قرضے فراہم کیے، جس کا مقصد میکرو اکنامک استحکام اور مالیاتی اصلاحات کی حمایت کرنا ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ عراق نے 2003 اور 2021 کے درمیان IMF سے کئی مالیاتی پروگرام حاصل کیے جن میں ہنگامی قرضے اور طویل مدتی مالی امداد شامل ہے۔

    2016 میں آئی ایم ایف نے عراق میں اقتصادی اصلاحات کے لیے 5.34بلین ڈالر کے مالیاتی پروگرام کی منظوری دی پانچ سالوں کے اندرعراق نے کل کا دو تہائی حصہ حاصل کرنے کے بعد قرض کی مکمل ادائیگی کر دی۔

    دوسری جانب آئی ایم ایف نے پاکستان کو مل کر کام کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کے اقدامات ناگزیر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سے مذاکرات کے بعد عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے اعلامیہ جاری کردیا۔

    جس میں کہا ہے کہ پاکستان نے آئی ایم ایف سے نئے قرض پروگرام کی باضابطہ درخواست کی، جس پر آئی ایم ایف کیمشن چیف نیتہن پورٹر کی زیرصدارت وفد نے پاکستان کا دورہ کیا، دورے کے دوران پاکستان کی معیشت کی بہتری کیلئے 13 سے 23 مئی تک طویل مذاکرات کیے گئے۔

    سعودی عرب نے شام میں اپنا سفیر مقرر کردیا

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی حکومت آمدن بڑھانے کے لیے سنجیدہ کوششیں کر رہی ہے، پاکستان میں مراعات یافتہ طبقہ سے ٹیکس کی منصفانہ وصولی ہونی چاہئے۔

  • آئی ایم ایف کی پاکستان کو مل کر کام کرنے کی یقین دہانی

    آئی ایم ایف کی پاکستان کو مل کر کام کرنے کی یقین دہانی

    اسلام آباد : آئی ایم ایف نے پاکستان کو مل کر کام کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کے اقدامات ناگزیر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سے مذاکرات کے بعد عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے اعلامیہ جاری کردیا۔

    جس میں کہا ہے کہ پاکستان نے آئی ایم ایف سےنئےقرض پروگرام کی باضابطہ درخواست کی، جس پر آئی ایم ایف کےمشن چیف نیتہن پورٹرکی زیرصدارت وفدنےپاکستان کادورہ کیا، دورے کے دوران پاکستان کی معیشت کی بہتری کیلئے13سے23 مئی تک طویل مذاکرات کیے گئے۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی حکومت آمدن بڑھانے کے لیے سنجیدہ کوششیں کر رہی ہے، پاکستان میں مراعات یافتہ طبقہ سےٹیکس کی منصفانہ وصولی ہونی چاہئے۔

    آئی ایم ایف مشن نے پاکستان کی معیشت میں مستحکم گروتھ کیلئے مل کر کام کرنے کی یقین دہانی کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کیساتھ آئی ایم ایف ایکسٹنڈڈفنڈ فیسلٹی پروگرام سے معیشت مستحکم ہو گی۔

    عالمی مالیاتی فنڈ کا کہنا تھا کہ پاکستان نےاسٹینڈبائی ارینجمنٹ ایگریمنٹ کےتحت اہداف پرمکمل عملدرآمد کیاہے، حالیہ پروگرام اور اہداف پر عملدرآمد ہونے سے آئندہ نئے قرض پروگرام کو سپورٹ ملے گی۔

    اعلامیے میں کہا ہے کہ ملکی معیشت میں گروتھ اور استحکام کیلئے ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کے اقدامات ناگزیر ہیں۔

    عالمی مالیاتی فنڈ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ مہنگائی کو کنٹرول کرنے کیلئے پالیسی اینڈایکسچینج ریٹ کومناسب سطح پررکھنا ہوگا۔

    اعلامیے کے مطابق پاکستان میں توانائی کی اصلاحات اہمیت ترین ضرورت ہیں، توانائی کی پیداواری لاگت کم کرنے اور مہنگائی کے کنٹرول ہونے تکے سخت مانیٹری پالیسی استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ سرکاری کارپوریشنز کی کارکردگی بہتر بنانے سمیت سرکاری کارپوریشنز کی نج کاری کی ضرورت ہے۔

  • آئی ایم ایف کا دباؤ، ادویات پر سیلز ٹیکس نافذ ہونے کا امکان

    آئی ایم ایف کا دباؤ، ادویات پر سیلز ٹیکس نافذ ہونے کا امکان

    کراچی : ادویات پر 10 سے 18 فیصد تک سیلز ٹیکس نافذ ہونے کا امکان ہے، ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے سیلز ٹیکس سے دوائیاں قوت خرید سے باہر ہو جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے دباؤ پر ادویات پر سیلز ٹیکس نافذ ہونے کا امکان ہے، وفاقی حکام نے بتایا کہ دوائیاں پر 10 سے 18 فیصد تک سیلز ٹیکس لگایا جا سکتا ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ ضروری ادویات کے علاوہ دیگر کی قیمتیں کمپنیاں خود بڑھا سکتی ہیں، دوائیوں کی قیمتوں کو ڈی ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ سابق نگراں حکومت نے کیا۔

    ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ قیمتوں کی ڈی ریگولیشن اور سیلز ٹیکس سے ادویات قوت خرید سے باہر ہو جائیں گی۔

    ماہرین نے زور دیا کہ صحت سہولت پروگرام اور ہیلتھ انشورنس کے ذریعےدوائیاں کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔