Tag: آئی اے ای اے

  • ایران جوہری پروگرام پر سفارتی مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر آمادہ

    ایران جوہری پروگرام پر سفارتی مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر آمادہ

    ایران نے جوہری پروگرام پر سفارتی مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے حامی بھرلی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کو لکھے گئے خط میں زور دیا ہے کہ دیگر فریق بھی سنجیدگی اور خیرسگالی کا مظاہرہ کریں۔

    رپورٹس کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ نے اپنے خط میں کہا کہ جوہری پروگرام پر سفارتی مذاکرات کی بحالی کا انحصار اس بات پر ہے کہ فریقین سنجیدگی کا مظاہرہ کریں اور ایسے اقدامات سے گریز کریں جس سے کامیابی کے امکانات کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہو۔

    اس سے قبل وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ آئی اے ای اے کے معائنہ کاروں کی واپسی کا مطلب مکمل تعاون کی بحالی نہیں ہے۔

    روس مذاکرات کی میز کے بجائے بیلسٹک میزائل کو ترجیح دیتا ہے، یوکرینی صدر

    وزیر خارجہ نے بدھ کے روز کہا تھا کہ IAEA کے معائنہ کار ایران کی سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کی رضامندی سے ایران میں داخل ہوئے ہیں۔

    عباس عراقچی کا سرکاری نشریاتی ادارے کے حوالے سے تبصرے میں کہنا تھا کہ آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون کے نئے فریم ورک پر ابھی تک کوئی حتمی متن منظور نہیں ہوا ہے اور خیالات کا تبادلہ کیا جا رہا ہے۔

  • ایران نے جوہری توانائی ایجنسی کی ٹیم کو مدعو کر لیا

    ایران نے جوہری توانائی ایجنسی کی ٹیم کو مدعو کر لیا

    نیویارک: ایران نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی تکنیکی ٹیم کو دورے کی دعوت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق ایران نے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کی تکنیکی ٹیم کو مدعو کیا ہے، ایرانی نائب وزیر خارجہ کاظم غریب آبادی نے بدھ کو بتایا کہ وفد جوہری تنصیبات کا معائنہ کرنے کے لیے نہیں بلکہ بات چیت کے لیے آئے گا۔

    آئی اے ای اے کا تیکنیکی وفد آئندہ چند ہفتوں میں تہران کا دورہ کرے گا، کاظم غریب آبادی نے کہا کہ اس دورے کا مقصد یہ ہے کہ آئی اے ای اے اور تہران کے درمیان تعلقات پر بات چیت کی جا سکے۔

    انھوں نے اقوام متحدہ میں ملاقاتوں کے لیے نیویارک کے دورے کے دوران صحافیوں سے بات کرتے ہوئے واضح طور پر کہا ’’یہ وفد طریقہ کار پر بات چیت کرنے کے لیے ایران آئے گا، (جوہری) مقامات پر جانے کے لیے نہیں۔‘‘


    ٹرمپ انتظامیہ کا امریکا کا سفر کرنے والے ہر فرد پر 250 ڈالرز اضافی رقم عائد کرنے کا فیصلہ


    روئٹرز کے مطابق آئی اے ای اے نے ایرانی نائب وزیر خارجہ کے ریمارکس پر کوئی خاص تبصرہ نہیں کیا، تاہم کہا کہ ایجنسی کے سربراہ رافیل گروسی ایران کے جوہری معاملے میں شامل تمام فریقوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔

    جوہری ایجنسی کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور امریکی فضائی حملوں کے بعد یہ ضروری ہے کہ ایران کی جوہری تنصیبات کا معائنہ دوبارہ شروع ہو۔ واضح رہے کہ تہران جوہری ہتھیار کے حصول کی تردید کرتا ہے اور کہتا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام صرف اور صرف شہری مقاصد کے لیے ہے۔

    کاظم غریب آبادی نے کہا ’’جوہری توانائی ایجنسی دراصل جوہری تنصیبات کو پہنچنے والے نقصانات کا اندازہ لگا رہی ہے، اور ہم ان کی رپورٹ موصول ہونے کا انتظار کر رہے ہیں، یہ ایک بہت خطرناک کام ہے، اور تابکاری کے خطرات کی وجہ سے ہم نہیں جانتے کہ وہاں کیا ہوا ہے۔‘‘

  • ایرانی صدر کا آئی اے ای اے سے تعاون معطل کرنے کا اعلان

    ایرانی صدر کا آئی اے ای اے سے تعاون معطل کرنے کا اعلان

    تہران: ایران نے عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون معطل کرنے کے قانون کی حتمی منظوری دیدی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون معطل کرنے کے قانون کو باضابطہ طور پر نافذ کردیا۔

    ایران کا موقف ہےکہ عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی ایرانی تنصیبات پر حملے رکوانے میں ناکام رہی جبکہ اسرائیلی اور امریکی حملوں کی مذمت بھی نہیں کی۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران کے اس اقدام کے بعد ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان جوہری معاہدے کی بحالی مزید مشکل ہو سکتی ہے اور خطے میں تناؤ میں اضافے کا بھی خدشہ ہے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

      یاد رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی نے 25 جون کو ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کے ساتھ تعاون معطل کرنے کا بل پاس کیا اور اسی دن یعنی 25 جون کو ہی آئین کی نگران کونسل نے بھی حکومت کے لئے لازم الاجرا، اس قانون کی تائید کردی۔

    قابل ذکر ہے کہ ایران حکومت کے لئے لازم الاجرا اس قانون کا بل ایرانی پارلیمنٹ نے یہ بل 223 میں سے 221 اراکین کے ووٹوں سے پاس کیا ہے، ووٹنگ  میں ایک ووٹ نیوٹرل پڑا اور مخالفت میں ایک بھی ووٹ نہیں پڑا۔

  • آئی اے ای اے کی رپورٹ ہماری ایٹمی تنصیبات پر حملے کا بہانہ تھی، ایران

    آئی اے ای اے کی رپورٹ ہماری ایٹمی تنصیبات پر حملے کا بہانہ تھی، ایران

    ایران نے کہا ہے کہ آئی اے ای اے کی رپورٹ ہماری ایٹمی تنصیبات پر حملے کا بہانہ تھی، اس صورتحال میں عالمی ادارے سے تعاون ممکن نہیں۔

    ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ آئی اے ای اے سیاسی دباؤ سے آزاد ہوکر کام کرے، ایسے ماحول میں آئی اے ای اے سے تعاون ممکن نہیں، آئی اے ای اے رپورٹ حملے کا جواز بنانے کیلئے تیار کی گئی۔

    ترجمان ایرانی وزارت خارجہ نے کہا کہ ایران نے اسرائیلی حملوں پر عالمی اداروں کو باضابطہ رپورٹ کا اعلان کیا تھا، اسرائیلی حملے بین الاقوامی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی ہیں۔

    ایران کے پاس اب بھی 9ہزار کلو افزودہ یورینیم موجود ہے، سربراہ آئی اے ای اے

    ایٹمی تنصیبات پر امریکی حملوں کے بعد ایران کے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی سے تعاون معطل کرنے پر سربراہ آئی اے ای اے نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

    ایران کے اس اقدام پر بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے سربراہ جنرل رافیل گروسی کا کہنا تھا کہ ایران کی جانب سے معائنہ کاروں پر پابندی نیا بحران جنم دے سکتی ہے۔

    آئی اے ای اے سربراہ کا کہنا تھا کہ امریکی حملے میں ایرانی تنصیبات کے لیے تباہ کا لفظ مناسب نہیں، لیکن اس کے جوہری پروگرام کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے، ایران جوہری عدم پھیلاؤ معاہدے کا ممبر ہے اور معائنہ لازم ہے۔

    رافیل گروسی نے متنبہ کیا کہ اگر ایران نے معائنہ کاروں کی رسائی روکی تو یہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہوگی، آئی اے ای اے کی ایران میں موجودگی عالمی ذمہ داری ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/enriched-uranium-safe-iran-iaea-rafael-grossi/

  • ایران نے رافیل گروسی پر ایٹمی تنصیبات کا دورہ کرنے پر پابندی لگا دی

    ایران نے رافیل گروسی پر ایٹمی تنصیبات کا دورہ کرنے پر پابندی لگا دی

    تہران: ایران نے آئی اے ای اے سربراہ رافیل گروسی پر ایٹمی تنصیبات کا دورہ کرنے پر پابندی لگا دی۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق ایرانی پارلیمنٹ کے نائب اسپیکر حامد رضا حاجی بابائی نے ہفتے کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت سے حاصل کردہ دستاویزات میں حساس سہولتوں کے ڈیٹا کی موجودگی کا پتا چلا ہے، اب آئی اے ای اے کو ایٹمی تنصیبات پر نگرانی کے کیمرے لگانے کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔

    ایران کے وزیر خارجہ نے عباس عراقچی نے بھی ہفتے کے روز اعلان کیا کہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کے سربراہ رافیل ماریانو گروسی کو ملکی حدود میں داخل ہونے سے روک دیا گیا ہے، اور ایجنسی کو جوہری تنصیبات پر نگرانی کے کیمرے نصب کرنے کی بھی اجازت نہیں دی جائے گی۔


    ایرانی سپریم لیڈر کی تقریر، ٹرمپ نے ایران پر پابندیوں میں نرمی کا فیصلہ ترک کردیا


    عباس عراقچی نے بیان میں کہا ’’ہم بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کو اپنے جوہری مقامات پر کیمرے لگانے کی اجازت نہیں دیں گے اور ایجنسی کے سربراہ کے ملک میں داخلے پر پابندی ہوگی۔‘‘

    یہ اعلان اسرائیل اور امریکا کے ساتھ حالیہ فوجی تصادم کے تناظر میں نگرانی کی رسائی اور شفافیت پر تہران اور اقوام متحدہ کے جوہری نگراں ادارے کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے بعد کیا گیا ہے۔ اور یہ اقدام بدھ کے روز ایران کی پارلیمنٹ کی جانب سے آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون کو معطل کرنے کی قانون سازی کے بعد اٹھایا گیا ہے۔ ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے گروسی کو اسرائیل کا محافظ اور غلام قرار دیا تھا۔

    وزیر خارجہ نے کہا رافیل گروسی کا دورہ بے معنی ہوگا اور ممکن ہے یہ بدنیتی پر مبنی ہو۔

  • آئی اے ای اے سے معاہدہ معطلی پر عمل ہم پر لازم ہوچکا، ایرانی وزیر خارجہ

    آئی اے ای اے سے معاہدہ معطلی پر عمل ہم پر لازم ہوچکا، ایرانی وزیر خارجہ

    تہران: ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی آئی اے ای اے کے ساتھ معاہدے کی معطلی کا بل شوریٰ نگہبان سے منظوری کے بعد ہم پر لازم ہوگیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی آئی اے ای اے (IAEA) کے ساتھ ہمارا تعلق اور تعاون ایک نئی شکل اختیار کرے گا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ آئی اے ای اے کے ساتھ معاہدے کی معطلی کابل شوریٰ نگہبان سے منظوری کے بعد ہم پر لازم ہوگیا، ہم اس بل کے پابند ہیں اور اس کے نفاذ میں کوئی شک نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ ایرانی پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد گزشتہ روز ایرانی شوریٰ نگھبان (Guardian Council) نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کے ساتھ ایران کے تعاون کو معطل کرنے کے پارلیمانی بل کی توثیق کردی تھی۔

    آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کا اہم بیان:

    ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کا کہنا ہے کہ امریکا اسرائیل کو بچانے کیلیے جنگ میں کودا مگر کچھ حاصل نہیں کر سکا۔

    اپنے پہلے ویڈیو پیغام اُن کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے خلاف فتح پر قوم کو مبارکباد دیتا ہوں، ایران نے اسرائیل اور اس کے تمام دعوؤں کو کچل کررکھ دیا، 9 کروڑ ایرانیوں نے متحد ہوکر فوج کا ساتھ دیا ہے۔

    ایرانی سپریم لیڈر کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے ہماری جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، ایرانی فوج ہر طرح کی جارحیت کا جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے، ایرانی عوام تمام اختلافات بھلا کر متحد ہو کر کھڑی ہوئی، ایرانی عوام نے دنیا کو پیغام دے دیا کہ ہم ایک ہیں، اسلامی جمہوریہ ایران نے امریکا کے منہ پر زوردار طمانچہ مارا ہے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    ایرانی سپریم لیڈر نے مزید کہا کہ امریکی صدر نے ایرانی عوام کو سرنڈر کرنیکی دھمکی دی، ایرانی عوام نے کبھی سرنڈر نہیں کیا اور نہ کرے گی جبکہ تاریخ گواہ ہے کہ ایرانیوں نے کبھی سرنڈر نہیں کیا، اللہ کے فضل سے ایرانی عوام متحد ہوکر کھڑی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت براہ راست جنگ میں داخل ہوئی کیونکہ اسے لگتا تھا کہ اگر ایسا نہ ہوا تو صیہونی حکومت مکمل طور پر تباہ ہو جائے گی، صیہونی حکومت تقریباً گر چکی ہے، امریکا اسرائیلی حکومت کو بچانے کی کوشش میں جنگ میں داخل ہوا لیکن کچھ حاصل نہیں ہوا۔

  • تعاون معطل کرنے پر آئی اے ای اے سربراہ کی ایران کو تنبیہہ

    تعاون معطل کرنے پر آئی اے ای اے سربراہ کی ایران کو تنبیہہ

    ایٹمی تنصیبات پر امریکی حملوں کے بعد ایران کے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی سے تعاون معطل کرنے پر سربراہ آئی اے ای اے نے سخت ردعمل دیا ہے۔

    ایران پر پہلے اسرائیل کے حملوں اور اس کے بعد تین ایٹمی تنصیبات پر اچانک امریکی حملوں کے بعد ایران نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) سے تعاون ختم کر دیا ہے۔

    جن ایٹمی تنصیبات پر امریکا نے حملہ کیا تھا وہ آئی اے ای اے کی زیر نگرانی تھیں اور ادارے کے سربراہ بھی اس بات کی تردید کر چکے تھے کہ ایران جوہری ہتھیار تیار کر رہا ہے۔ تاہم اس کے باوجود امریکی حملے پر ایران نے ردعمل دیتے ہوئے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی سے تعاون معطل کیا۔

    ایران کے اس اقدام پر بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے سربراہ جنرل رافیل گروسی کا ردعمل سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے ایران کے تعاون معطل کرنے کے فیصلے کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے معائنہ کاروں پر پابندی نیا بحران جنم دے سکتی ہے۔

    آئی اے ای اے سربراہ کا کہنا تھا کہ امریکی حملے میں ایرانی تنصیبات کے لیے تباہ کا لفظ مناسب نہیں، لیکن اس کے جوہری پروگرام کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایران جوہری عدم پھیلاؤ معاہدے کا ممبر ہے اور معائنہ لازم ہے۔ آئی اے ای اے کی ایران میں موجودگی عالمی ذمہ داری ہے۔

    سربراہ آئی اے ای اے جنرل رافیل گروسی نے متنبہ کیا کہ اگر ایران نے معائنہ کاروں کی رسائی روکی تو یہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہوگی۔

    ایران اسرائیل امریکا کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ایرانی پارلیمنٹ نے اتفاق رائے سے آئی اے ای اے سے تعاون معطل کرنے کی منظوری دی تھی اور آج ایران کے سب سے طاقتور اور فیصلہ کن فورم مجلس شوریٰ نے بھی آئی اے ای اے سے تعاون معطل کرنے کے ایرانی پارلیمنٹ سے منظور شدہ بل کی توثیق کر دی۔

    ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر کا کہنا تھا کہ اب آئی اے ای اے سے اس وقت ہی تعاون کیا جائے گا جب وہ تنصیبات کی سیکیورٹی یقینی بنائیں گے۔

    دوسری جانب امریکی حملے کے بعد امریکا اور ایران کی جانب سے ایٹمی تنصیبات کے حوالے سے متضاد دعوے کیے جا رہے ہیں۔ امریکا ایران کی جوہری طاقت مکمل ختم ہونے کا دعویٰ کر رہا ہے جب کہ ایران کے سرکاری حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا نے جن تین ایٹمی تنصیبات پر حملہ کیا وہ پہلے ہی خالی کرائی جا چکی تھیں۔ آئی اے ای اے نے بھی تصدیق کی ہے کہ ایران کے پاس اب بھی افزودہ یورینیم موجود ہے۔

  • ایران کا آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون معطل کرنے پر غور

    ایران کا آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون معطل کرنے پر غور

    ایرانی پارلیمنٹ کے سربراہ قالیباف کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ بین الاقوامی جوہری ایجنسی آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون ختم کرنے کا قانون پاس کرنے پر غور کررہی ہے۔

    خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ ایک ایسے بل پر غور کر رہی ہے جس کے ذریعے بین الاقوامی جوہری ادارے کے غیر پیشہ ورانہ رویے کے ردعمل میں ایران کا ادارے کے ساتھ تعاون معطل کیا جا سکتا ہے۔

    قالیباف نے پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے جوہری پروگرام کے پُرامن ہونے پر دوبارہ تاکید کی۔ انہوں نے سپریم لیڈر کے اس فتوی کا حوالہ دیا جس میں جوہری ہتھیار حرام قرار دیا گیا تھا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ایران کا جوہری پروگرام کو تخریبی مقاصد کے لئے استعمال کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، لیکن دنیا نے دیکھا کہ عالمی ادارہ اس وقت ایک سیاسی آلہ بن کر رہ گیا ہے۔ آئی اے ای اے نے اپنے وعدوں کی پاسداری نہیں کی۔

    قالیباف کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ ایک ایسا بل پاس کرنے پر غور کررہی ہے جس کے تحت جب تک ایران کو اقوام متحدہ کے جوہری ادارے کے پیشہ ورانہ طرز عمل کی ٹھوس ضمانتیں نہ دی جائیں، تب تک تعاون معطل رہے گا۔

    انہوں نے امریکہ کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملوں کو براہ راست جنگ میں مداخلت قرار دیتے ہوئے کہا کہ صہیونی حکومت کو ناکام ہوتے دیکھ کر امریکہ براہ راست جنگ میں داخل ہوگیا، لیکن ہم اسے برداشت نہیں کریں گے۔ ہم ایسا جواب دیں گے کہ قمار باز ٹرمپ کو پشیمان کردے گا۔

    واضح رہے کہ ایرانی فوج کے ترجمان نے امریکی صدر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مسٹرٹرمپ، آپ یہ جنگ شروع کر سکتے ہیں لیکن ختم ہم کریں گے۔

    رائٹرز کے مطابق ایران کے خاتم الانبیاء مرکزی فوجی ہیڈکوارٹر کے ترجمان ابراہیم ذولفقاری نے کہا کہ امریکا کو ایران کی جوہری تنصیبات پر بمباری کے سنگین نتائج اور حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    ایران کے خاتم الانبیاء مرکزی فوجی ہیڈکوارٹر کے ترجمان نے ریکارڈ شدہ ویڈیو بیان میں کہا کہ امریکا نے یہ مجرمانہ اقدام اسرائیل کا ساتھ دیتے ہوئے انجام دیا، اور یہ ایران کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

  • زیر زمین ذخائر میں ایران کا اعلیٰ افزودہ یورینیم محفوظ ہے، آئی اے ای اے سربراہ کا دعویٰ

    زیر زمین ذخائر میں ایران کا اعلیٰ افزودہ یورینیم محفوظ ہے، آئی اے ای اے سربراہ کا دعویٰ

    ویانا: انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے سربراہ رافیل گروسی نے کہا ہے کہ زیر زمین ذخائر میں ایران کا اعلیٰ افزودہ یورینیم محفوظ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق IAEA کے ڈائریکٹر جنرل رافیل ماریانو گروسی نے پیر کو آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کو اسلامی جمہوریہ ایران کی صورت حال پر بریفنگ میں بتایا کہ ایران کے افزودگی پلانٹ میں تمام مشینیں تباہ ہونے کا امکان ہے، جب کہ نطنز پلانٹ میں 15 ہزار سینٹری فیوجز متاثر یا تباہ ہو گئے ہیں۔

    انھوں نے کہا اسرائیلی بمباری سے بجلی بند ہوئی اسی لیے مشینیں اب نہیں چل رہیں، ہو سکتا ہے کہ اسرائیلی بمباری سے نطنز کے اندرونی حصے کو بھی نقصان پہنچا ہو، نطنز کا زمینی سطح پر موجود پائلٹ پلانٹ مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے۔ نطنز ایران کا وہ افزودگی پلانٹ ہے جہاں 60 فی صد تک U-235 افزودہ یورینیم تیار کیا جا رہا ہے۔


    تہران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں


    رافیل گروسی نے بتایا کہ فردو فیول انرچمنٹ پلانٹ کا مقام یا خندب ہیوی واٹر ری ایکٹر، جو زیر تعمیر ہے، کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے، حالیہ حملوں میں بوشہر نیو کلیئر پاور پلانٹ کو نشانہ نہیں بنایا گیا، نہ ہی تہران ریسرچ ری ایکٹر کو۔

    انھوں نے کہا جمعہ کے حملے میں اصفہان کمپلیکس کی 4 عمارتیں تباہ ہو چکیں، اور یورینیم کی تبدیلی کی تنصیبات متاثر ہوئی ہیں، تاہم اصفہان میں زیر زمین ذخائر محفوظ ہیں جن کے مکمل تجزیے کی ضرورت ہے، جن چار عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے ان میں مرکزی کیمیائی لیبارٹری، یورینیم کی تبدیلی کا پلانٹ، تہران ری ایکٹر فیول مینوفیکچرنگ پلانٹ، اور زیر تعمیر دھاتی پروسیسنگ کی یو ایف 4 عمارت۔

    رافیل گروسی کے مطابق نطنز میں آف سائٹ تابکاری کی سطح میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔

  • پاکستانی سائنس دانوں کی کارکردگی، جوہری توانائی کے عالمی ادارے نے 3 ایوارڈز دے دیے

    پاکستانی سائنس دانوں کی کارکردگی، جوہری توانائی کے عالمی ادارے نے 3 ایوارڈز دے دیے

    اسلام آباد: پاکستانی سائنس دانوں کی کارکردگی پر جوہری توانائی کے عالمی ادارے نے 3 ایوارڈز پاکستان کے نام کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے زرعی سائنس دانوں کو 3 ایوارڈز دے دیے ہیں۔

    عالمی ادارہ برائے جوہری توانائی نے پاکستانی زرعی سائنس دانوں کو زرعی تحقیق کے شعبے میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر ایوارڈز سے نوازا، یہ ایوارڈز پلانٹ میوٹیشن بریڈنگ اور بائیو ٹیکنالوجیز میں اہم کامیابیوں پر دیے گئے۔

    ایوارڈز کے لیے اٹامک انرجی کے ایگری کلچر ریسرچ سینٹر ’نیو کلیئر انسٹی ٹیوٹ ایگری کلچر‘ کو منتخب کیا گیا، پی اے ای سی کے محمد کاشف ریاض خان کو ینگ سائنس دان ایوارڈ کے لیے منتخب کیا گیا۔

    نمایاں اچیومنٹ ایوارڈ منظور حسین، کاشف ریاض، سجاد حیدر، حافظ ممتاز حسین اور نیاب کے اللہ دتہ کو دیا گیا۔

    پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے ترجمان نے کہا کہ یہ ایوارڈز ادارے کے معیاری تحقیق، تکنیکی مہارت اور عزم کا واضح ثبوت ہے۔ چیئرمین پی اے ای سی نے زرعی تحقیق میں کامیابیوں پر سائنس دانوں کو مبارک باد بھی دی۔