Tag: آئی بی اے سکھر

  • ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کا پرچہ آؤٹ ہونے سے بچانے کے لیے آئی بی اے سکھر نے کیا حکمت عملی اختیار کی؟

    ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کا پرچہ آؤٹ ہونے سے بچانے کے لیے آئی بی اے سکھر نے کیا حکمت عملی اختیار کی؟

    کراچی: ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کا پرچہ آؤٹ ہونے سے بچانے کے لیے آئی بی اے سکھر نے بھرپور اہتمام کیا ہے، جب کہ سندھ بھر میں ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کا آغاز ہو گیا۔

    آئی بی اے سکھر کے وائس چانسلر ڈاکٹر آصف شیخ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سکھر آئی بی اے سے گاڑی میں ٹرنکس سخت سیکیورٹی میں لے کر کراچی آئے، اور گاڑی کی سیکیورٹی کے لیے سندھ پولیس سے مدد لی گئی۔

    وائس چانسلر نے بتایا کہ ٹرنکوں کے اندر جو بیگ پڑے تھے وہ بھی سیل تھے، ٹرنکس کو بھی سیل کیا گیا تھا اور ان پر تالے لگائے گئے۔ کراچی پہنچنے پر میڈیا نمائندوں کے سامنے ٹرنکس کی سیل کھولی گئی۔

    ڈاکٹر آصف شیخ کا کہنا تھا کہ پیپر لیکس ہونا مزاق بن گیا تھا، تاہم سکھر آئی بی اے نے بھی ہمیشہ اپنا لوہا منوایا ہے، ایم ڈی کیٹ میں مافیا کے باعث پیپر لیک ہوئے، اور بچوں کا مستقبل داؤ پر لگا ہوا تھا، پوری رات سکھر سے کراچی سینٹر پہنچے۔

    انھوں نے کہا کہ جھوٹے اور غلط پرچے سوشل میڈیا پر لگائے گئے تھے، شفاف ٹیسٹ کے انعقاد کے لیے اب سگنلز ڈیٹیکٹر کے ذریعے بھی چیکنگ کی جائے گی، اور حقدار بچوں کو انصاف دلوائیں گے۔

    یاد رہے کہ عدالت نے 26 اکتوبر کو ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ دوبارہ لینے کا حکم دیا تھا، اپنے تفصیلی فیصلے میں سندھ ہائیکورٹ نے کہا تھا کہ تمام رپورٹس سے ثابت ہوتا ہے کہ ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ شفاف نہیں ہوا، تحقیقاتی ٹیم اور ایف آئی اے نے ایم ڈی کیٹ کا پیپر لیک ہونے کی تصدیق کی۔

    ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کے انعقاد سے متعلق اہم خبر آگئی

    عدالتی دستاویز کے مطابق ایف آئی اے سائبر کرائم نے رپورٹ میں کہا کہ ایم ڈی کیٹ کا پیپر واٹس ایپ کے ذریعے پھیلایا گیا تھا، ان میں سے ایک واٹس ایپ گروپ میڈیکو انجنیئر ایم ڈی کیٹ کے نام سے تھا، اس گروپ نے 21 ستمبر کو رات 8 بجکر 16 منٹ پر پیپر لیک کیا، تحویل میں لی گئی ڈیوائس کے فرانزک کے دوران پتا چلا پیپر کئی گروپس میں شیئر کیا گیا تھا۔

    آج سندھ کے 8 تعلیمی اداروں میں ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کا انعقاد ہو رہا ہے، جس کے تحت محکمہ داخلہ نے ٹیسٹ مراکز کے اطراف دفعہ 144 نافذ کر دی ہے، ٹیسٹ مراکز میں ڈیجیٹل ڈیوائس، موبائل فون، لیڈیز پرس لانا ممنوع قرار دیا گیا ہے۔

  • سندھ میں  ٹیسٹ پاس کرنیوالے اساتذہ کیلئے بڑی خبر آگئی

    سندھ میں ٹیسٹ پاس کرنیوالے اساتذہ کیلئے بڑی خبر آگئی

    کراچی: آئی بی اے سکھر سے ٹیسٹ پاس کرنے والے 2 ہزار اساتذہ کی تقرریاں روک دی گئیں ، اساتذہ میں 1100 کا تعلق کراچی سے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی بی اے سکھر سے ٹیسٹ پاس کرنے والے اساتذہ کیلئے فارم ڈی تقرری میں رکاوٹ بن گیا، ٹیسٹ پاس کرنے والے 2ہزار اساتذہ کی تقرریاں روک دی گئیں۔

    جن میں 1100اساتذہ کا تعلق کراچی سے ہے جبکہ سندھ کے دیگر اضلاع کے اساتذہ بھی فارم ڈی کی وجہ سے تقرریوں سے محروم ہیں۔

    ٹیسٹ میں شرکت سے قبل امیدواروں کے پاس فارم ڈی موجود نہیں تھا،فارم ڈی نہ ہونے کے سبب تقرر نامے روک دیئے گئے ہیں۔

    امیدوار کا کہنا ہے کہ نمایاں نمبروں سے امتحان پاس کیا تھا، میٹرک ، انٹر ، گریجوئٹ،ماسٹر جس ضلع سے کیا تھا، ڈومیسائل پی آر سی اور تمام دستاویزات منسلک تھے اور ٹیسٹ میں شرکت کے بعد فارم ڈی بنانے کی درخواست دی تھی۔

    ڈی ای او کورنگی لطیف مغل نے بتایا کہ ضلع کورنگی میں 170امیدواروں کی تقرریاں فارم ڈی کی بنیاد پر روک لی ہیں۔

    ڈی ای او ایجوکیشن ٓکا کہنا ہے کہ کراچی میں 1100امیدوار فارم ڈی کی وجہ سے متاثر ہیں، سیکریٹری اسکول ایجوکیشن کو صورتحال سے آگاہ کردیا ہے،.

    محکمہ تعلیم کی جانب سے فارم ڈی میں نرمی کے حوالے سے سیکریٹری اسکول ایجوکیشن کو ہدایت کردی گئی ہیں۔