Tag: آئی جی بلوچستان

  • سسرال والوں کے ظلم سے تنگ خاتون نے آئی جی بلوچستان سے مدد مانگ لی

    سسرال والوں کے ظلم سے تنگ خاتون نے آئی جی بلوچستان سے مدد مانگ لی

    کوئٹہ: بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں سسرال والوں کے ظلم سے تنگ خاتون نے آئی جی بلوچستان سے مدد مانگ لی، خاتون کا کہنا ہے کہ ان کے سسرال والے ان کے ڈھائی سال کے بیٹے کو چھین کر کراچی فرار ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کی رہائشی خاتون نے سسرالیوں کے ظلم سے تنگ آ کر انسپکٹر جنرل (آئی جی) بلوچستان سے مدد مانگ لی۔

    شکیلہ نعمت نامی متاثرہ خاتون نے اپنی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر جاری کردیں، خاتون اور ان کی بیٹی کو سسرالیوں نے مبینہ تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔

    خاتون کا کہنا ہے کہ ان کے سسرال والے ڈھائی سال کے بیٹے کو ان سے چھین کر کراچی فرار ہوگئے ہیں، کراچی میں ان کے شوہر نے دوسری شادی رچالی۔

    خاتون کا کہنا ہے کہ سسرالیوں نے انہیں اور ان کی 6 بیٹیوں کو گھر چھوڑنے کو کہا، گھر نہ چھوڑنے پر انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

  • مستونگ میں خودکش حملہ کرنے والے کی شناخت کرلی گئی

    مستونگ میں خودکش حملہ کرنے والے کی شناخت کرلی گئی

    کوئٹہ : آئی جی بلوچستان کا کہنا ہے کہ مستونگ میں خودکش حملہ کرنے والے کی شناخت کرلی گئی، خودکش حملہ آور ایبٹ آباد سے سندھ گیا، جہاں کالعدم تنظیموں سے جڑا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی بلوچستان محسن حسن بٹ نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ مستونگ میں خودکش حملہ کرنے والے دہشت گرد کی شناخت کرلی ہے، خود کش حملہ آور کا نام حفیظ نواز اور تعلق ایبٹ آباد سے تھا۔

    آئی جی بلوچستان کا کہنا تھا کہ خودکش حملہ آور ایبٹ آباد سے سندھ گیا، جہاں کالعدم تنظیموں سے اس کا رابطہ ہوا۔

    گذشتہ روز ڈائریکٹر جنرل کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ بلوچستان اعتزاز گورایہ کا کہنا تھا کہ  صوبے کے دیگر سیاسی رہنماؤں پر حملے کا خدشہ ہے، دہشت گرد سیاسی جماعت کے لوگوں کو نشانہ بنانا چاہتے ہیں۔


    مزید پڑھیں: سانحہ مستونگ کے مزید زخمی دم توڑ گئے‘ شہدا کی تعداد 149 ہوگئی


    آئی جی سی ٹی ڈی کا کہنا تھا کہ حملے میں ملوث گروہ سے متعلق اہم پیش رفت ہوئی جس میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ بلوچستان کے علاقے درینگڑھ میں لوگوں کی گاڑیوں پر اسی طرز کے حملے ہوچکے ہیں۔

    یاد رہے کہ13 جولائی کو صوبہ بلوچستان کے ضلع مستونگ کے علاقے درینگڑھ میں بلوچستان عوامی پارٹی کی کارنرمیٹنگ میں دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں سراج رئیسانی سمیت 149 افراد شہید جبکہ 186 زخمی ہوگئے۔

    بم ڈسپوزل اسکواڈ نے مستونگ دھماکے کو خودکش قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ دھماکے میں 16 سے 20 کلو دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔