Tag: آئی جی سندھ

  • اب قتل کی سالانہ وارداتیں 500 سے بھی کم رپورٹ ہو رہی ہیں، آئی جی سندھ

    اب قتل کی سالانہ وارداتیں 500 سے بھی کم رپورٹ ہو رہی ہیں، آئی جی سندھ

    کراچی (03 اگست 2025): آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ کراچی میں قتل کی سالانہ وارداتیں بہت کم ہو گئی ہیں، اور عالمی سطح پر اس شہر کی جرائم کے لحاظ سے درجہ بندی کافی بہتر ہوئی ہے۔

    آج اتوار کو سندھ پولیس کے شہدا کو خراجِ عقیدت کے لیے دو دریا کے مقام پر ریس کا انعقاد کیا گیا، اس موقع پر آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا اب کراچی میں قتل کی سالانہ وارداتیں 500 سے بھی کم رپورٹ ہو رہی ہیں۔

    انھوں نے کہا 2013 میں ٹارگٹ کلنگ کے سب سے زیادہ واقعات رپورٹ ہوئے، اور تب یہ شہر جرائم کے حوالے سے چھٹے نمبر پر تھا، پولیس اہلکاروں کو بھی نشانہ بنایا گیا، لیکن اس کے بعد اہلکاروں نے جان کی پرواہ کیے بغیر امن قائم کیا، اوراب جرائم کے لحاظ سے شہر چھٹے سے 128 ویں نمبر پر آ گیا ہے۔


    گلستان جوہر میں فائرنگ سے کار سوار جاں بحق


    سندھ پولیس کے شہدا کو خراجِ عقیدت کے لیے نجی ادارے کے تحت دو دریا کے مقام پر 5 کلو میٹر کی ریس کا انعقاد کیا گیا، جس میں ایک ہزار کے قریب مرد اور خواتین نے حصہ لیا، اور فاتح کھلاڑیوں میں 1 لاکھ سے 50 ہزار تک انعامات تقسیم کیے جائیں گے۔ اس موقع پر غلام نبی میمن نے کہا آج کے دن ملک بھر میں شہدا کو یاد کیا جاتا ہے، آج اگر امن ہے تو اس کا کریڈٹ شہدا کو جاتا ہے۔

    انھوں نے مزید کہا ہر عام آدمی کا سامنا ٹریفک پولیس سے ہوتا ہے، اس سلسلے میں سندھ حکومت سیف سٹی پراجیکٹ پر کام کر رہی ہے، اس منصوبے کے تحت 1300 کیمرے لگائے جائیں گے جن کی مدد سے چالان اب گھروں پر بھیجا جائے گا۔

  • پی کیو آر کا کوئی کمانڈر یا اہلکار متعلقہ علاقوں میں سرگرم نہ رہے، آئی جی سندھ نے حکم جاری کر دیا

    پی کیو آر کا کوئی کمانڈر یا اہلکار متعلقہ علاقوں میں سرگرم نہ رہے، آئی جی سندھ نے حکم جاری کر دیا

    کراچی: پولیس سے مشابہت رکھنے والے پی کیو آر اہلکار پولیس کے لیے درد سر بن گئے ہیں، جن کی جانب سے غیر مجاز سرگرمیوں کے تسلسل کے بعد آئی جی سندھ نے ایک اہم حکمنامہ جاری کر دیا ہے۔

    آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے پولیس حکام کو ہدایت کی ہے کہ سندھ بھر میں پی کیو آر آپریشن فوری طور پر بند کر دیا جائے، انھوں نے تمام رینج زون کے اعلیٰ حکام کو احکامات پر فوری عمل کرنے کا حکم بھی دیا۔

    حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ پی کیو آر (پولیس قومی رضاکار) کا کوئی کمانڈر یا اہلکار متعلقہ علاقوں میں سرگرم نہ رہے، اور آپریشنز تعیناتیاں اور انتظامی سرگرمیاں فوری بند کی جائیں۔

    آئی جی سندھ نے خبردار کیا ہے کہ پی کیو آر کے تحت کام کرنے والا اہلکار سخت تادیبی کارروائی کا ذمہ دار ہوگا، تمام فیلڈ کمانڈرز متعلقہ ڈپٹی کمشنرز سے رابطہ کر کے پی کیو آر کی این او سی منسوخ کروائیں۔


    علیحدگی پسند جماعت سے تعلق رکھنے والے 2 ملزمان گرفتار


    آئی جی سندھ نے کہا ہم پی کیو آر سرگرمیوں کے غیر مجاز تسلسل کو شدید تشویش سے دیکھتے ہیں، اس لیے کسی بھی خلاف ورزی پر قواعد و ضوابط کے تحت کارروائی کی جائے گی، اور اس حکم پر سختی سے عمل پیرا ہونا ضروری ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ چند ماہ کے دوران متعدد پی کیو آر اہلکار غیر قانونی سرگرمیوں پر گرفتار ہو چکے ہیں، یہ اہلکار شارٹ ٹرم اغوا سمیت دیگر وارداتوں میں بھی ملوث ہیں، متعدد اہلکار زمان ٹاؤن، شارع نور جہاں اور ساؤتھ پولیس کے ہاتھوں پکڑے جا چکے ہیں۔

  • ای ٹکٹنگ اور بھاری ٹریفک جرمانے، آئی جی سندھ نے اوورسیز پاکستانی کو اپنے جواب سے حیران کر دیا

    ای ٹکٹنگ اور بھاری ٹریفک جرمانے، آئی جی سندھ نے اوورسیز پاکستانی کو اپنے جواب سے حیران کر دیا

    کراچی: پاکستانی نژاد ایک کینیڈین شہری نے ای ٹکٹنگ اور بھاری ٹریفک جرمانوں کے حوالے سے آئی جی سندھ کو شکوہ بھرا لیکن سخت میسج بھیجا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک پاکستانی نژاد کینیڈین نے آئی جی سندھ غلام نبی میمن کو ایک میسج میں کہا ہے کہ بھاری جرمانہ عائد کرنے سے پہلے رشوت ستانی نہ روکنے پر ڈی آئی جی اور ایس پی ٹریفک پر جرمانے لگائے جائیں اور ٹریفک سگنل نہ چلانے پر کے ایم سی پر بھی جرمانہ عائد کیا جائے۔

    آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی جانب سے جب اوورسیز پاکستانی کو مفصل جواب دیا گیا تو وہ حقائق جان کر حیران رہ گیا، اور سربراہ سندھ پولیس غلام نبی میمن کا شکریہ ادا کیا، اوورسیز پاکستانی کا کہنا تھا مجھے یہ حقائق معلوم نہیں تھے، آج آپ نے واضح کر دیا کہ یہ بہترین سسٹم بننے جا رہا ہے۔

    آئی جی سندھ نے بتایا کہ ہیوی ٹریفک پر جرمانوں کے حوالے سے بہت سی جھوٹی خبریں چل رہی ہیں، میں آپ کو اس معاملے پر وضاحت دوں گا تو آپ سمجھ جائیں گے، سب سے پہلے تو یہ کہ نئے جرمانوں کا سسٹم شروع ہونے کے بعد ہی پرانا مینول طریقہ ختم کیا جائے گا۔


    انھوں نے کہا دنیا کے بہت سے ممالک غریب ہیں لیکن ان کا ٹریفک نظام بہترین ہے، ہم لاہور سے بھی اپنی ٹریفک کا موازنہ نہیں کر سکتے جو پہلے ہم سے برا تھا، غلام نبی میمن نے آخر میں کہا مجھے امید ہے آپ جیسے لوگ ہمارا ساتھ دیں گے۔ آئی جی سندھ کے جواب پر اوورسیز پاکستانی نہ صرف حیران ہوا بلکہ مفصل جواب پر ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔


    پولیس سربراہ نے بتایا کہ چالان صرف کیمروں کے ذریعے ہی کیا جائے گا تاکہ شفافیت برقرار رہے، ہم شہریوں کے لیے سہولت مراکز بھی بنا رہے ہیں، شہری ڈیجیٹل فورم یا خود سے بھی شکایت کے ازالے کے لیے جا سکتا ہے، میں آپ کو یقین دلاتا ہوں سہولت مراکز میں ہماری بہترین ٹیمیں موجود ہوں گی، جیسا کہ ہم نے پورے صوبے کے ڈرائیونگ لائنس برانچز میں تعینات کیا ہے، ان ڈرائیونگ لائسنس برانچز میں آپ کو بدعنوانی سے پاک کرپشن فری ماحول ملتا ہے۔

    غلام نبی میمن نے کہا ٹریفک خلاف ورزیوں کی 59 اقسام ہیں، جن پر چالان ہوں گے، 51 خلاف ورزیوں پر موٹر سائیکل کے لیے 5 ہزار، کار کا 10 ہزار جرمانہ ہے، عوام کے تحفظ کے لیے 8 اقسام کے جرمانوں میں اضافے کی تجویز دی گئی ہے، رانگ وے جانے پر موٹر سائیکل پر 25 ہزار، کار پر 1 لاکھ جرمانہ ہوگا، جب کہ سرکاری کار کی رانگ وے ڈرائیونگ پر 2 لاکھ جرمانہ ہوگا۔

    لاپرواہی سے چلانے پر موٹر سائیکل کا 10 ہزار، کار کا 15 ہزار جرمانہ ہوگا، ڈرائیونگ لائسنس کے بغیر موٹر سائیکل پر 50 ہزار کار کا 1 لاکھ جرمانہ ہوگا، ہیوی وہیکل بغیر لائسنس چلانے کا جرمانہ ڈھائی لاکھ روپے ہوگا، غلط لین سے مڑنے پر کار اور موٹر سائیکل دونوں کا جرمانہ 10 ہزار ہوگا۔

    پولیس کے اشارے پر نہ رکنے والی کار موٹر سائیکل کا جرمانہ 10 ہزار ہوگا، پریشر ہارن، فینسی لائٹس موٹر سائیکل پر 25 ہزار اور کار پر 1 لاکھ جرمانہ ہوگا، کم عمر موٹر سائیکل ڈرائیور پر 1 لاکھ اور کار ڈرائیور پر 2 لاکھ جرمانہ ہوگا، غیر رجسٹرڈ کار چلانے پر 50 ہزار اور موٹر سائیکل کا 10 ہزار جرمانہ ہوگا۔

    آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی جانب سے بتایا گیا کہ ای ٹکٹ سسٹم دراصل شفافیت لانے اور ٹریفک پولیس کی بدعنوانی ختم کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے، اس سسٹم کے شروع ہونے سے حادثات میں بھی کمی واقع ہوگی، لیکن ہمارے میڈیا نے غلط طریقے سے حقائق کو اجاگر کیا ہے، اصل حقائق وہ ہیں جو میں نے آپ کو ابھی بتائے ہیں۔

  • ٹریفک عدالتیں بنانے کا فیصلہ، آئی جی سندھ نے جرمانوں کی ہوش ربا تفصیلات بتا دیں

    ٹریفک عدالتیں بنانے کا فیصلہ، آئی جی سندھ نے جرمانوں کی ہوش ربا تفصیلات بتا دیں

    کراچی: شہر قائد میں ٹریفک عدالتیں بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے ٹریفک خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے جرمانوں کی ہوش ربا تفصیلات بھی پیش کر دیں۔

    اے آر وائی نیوز سے آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے خصوصی گفتگو کی، انھوں نے کہا ’’ٹریفک جرمانہ اتنا ہونا چاہیے کہ کوئی دوبارہ خلاف ورزی کا سوچ بھی نہ سکے، کیبنٹ نئے قوانین منظور کر چکی ہے، وزیر اعلیٰ کی سمری سے نافذالعمل ہو جائیں گے۔‘‘

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ موٹر وہیکل آرڈیننس کے قانون میں تبدیلی اسمبلی کے ذریعے کی جائے گی، نئے قانون کے بعد جرمانہ 5 ہزار سے ڈھائی لاکھ روپے تک چلا جائے گا، جس خلاف ورزی پر جان جا سکتی ہے اس کا جرمانہ 10 گناہ بلکہ اس سے بھی زیادہ ہوگا۔

    آئی جی سندھ غلام نبی میمن اے آر وائی نیوز کے سینئر کرائم رپورٹر نذیر شاہ کے ساتھ
    آئی جی سندھ غلام نبی میمن اے آر وائی نیوز کے سینئر کرائم رپورٹر نذیر شاہ کے ساتھ

    غلام نبی میمن کے مطابق 21 دن میں جرمانہ ڈبل 90 روز بعد ڈرائیونگ لائسنس کینسل ہو جائے گا، پھر بھی جرمانہ نہ بھرا تو 180 دن بعد شناختی کارڈ بلاک کر دیا جائے گا۔

    انھوں نے بتایا کہ اس قانون کے بعد حکومت ٹریفک کورٹس بھی متعارف کروا رہی ہے، شہری کو اگر شک ہو تو ٹریفک کورٹ میں جرمانے کے خلاف اپیل کر سکے گا، ٹریفک کورٹ میں شہری کو اس کی غلطی کا ثبوت دکھایا جائے گا۔

    آئی جی سندھ نے کہا حکومت سے اجازت لے کر ٹریفک کا مینوئل سسٹم بند کر دیا جائے گا، جرمانے بڑھانے کے بعد ہم نہیں چاہتے کہ شفافیت پر کوئی انگلی اٹھائے، ٹریفک خلاف ورزی کا چالان کوریئر کے ذریعے گھر تک پہنچایا جائے گا، جرمانے کے ساتھ شہری کو وائلیشن کا ثبوت بھی بھیجا جائے گا۔

    انھوں نے کہا پہلے کم چالان تھا، شہری پھر اگلے چوک پر قانون کی خلاف ورزی کرتا تھا، پوری دنیا میں یہی اسٹینڈرڈ ہے جرمانہ اتنا ہو اگلا دس مرتبہ خلاف ورزی کا سوچے، قانون سازی اور ای ٹکٹنگ سے کراچی کی ٹریفک پر بڑا اثر پڑے گا۔

    غلام نبی میمن نے کہا نئے قانون میں تمام ہیوی وہیکلز میں کیمرے اور ٹریکر لگانا لازمی ہوگا، جو ہیوی گاڑی اوور اسپیڈنگ کرے گی اسی وقت ای چالان مالک تک چلا جائے گا۔ انھوں نے بتایا کہ آئی ٹی ایس کیمرے سیف سٹی پراجیکٹ کے تھرڈ فیز میں تھے، ہم نے کہا اس کو پہلے فیز میں اچھے طریقے سے چلایا جائے۔

  • 138 کے قریب قیدی فرار ہیں، سرنڈر کریں گے تو نرمی برتی جائے گی، آئی جی سندھ کا بڑا اعلان

    138 کے قریب قیدی فرار ہیں، سرنڈر کریں گے تو نرمی برتی جائے گی، آئی جی سندھ کا بڑا اعلان

    کراچی: آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے اعلان کیا ہے کہ ملیر جیل سے فرار قیدی سرینڈر کرتے ہیں تو ان سے نرمی برتی جائے گی، تاہم جس قیدی کو دوبارہ گرفتار کیا گیا اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ملیر جیل سے مجموعی طور پر 213 قیدی فرار ہوئے تھے، جن میں سے 78 کو پکڑ لیا گیا ہے، جب کہ تقریباً 138 کے قریب قیدی اب بھی مفرور ہیں۔

    آئی جی سندھ نے جیل سے فرار کی اصل صورت حال واضح کرتے ہوئے کہا ’’قیدی دیوار توڑ کر نہیں بلکہ جیل کے گیٹ سے فرار ہوئے، زلزلے کے بعد قیدیوں کو ایک احاطے میں بٹھایا گیا تھا تاکہ ان پر چھت نہ گر جائے۔‘‘

    انھوں نے بتایا کہ ملیر جیل میں زیادہ تر تعداد منشیات کے عادی قیدیوں کی ہے، منشیات کے عادی قیدیوں کی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کم ہوتی ہے، مفرور قیدیوں کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں تشکیل دے رہے ہیں۔


    ملیر جیل سے فرار قیدیوں کا ٹرائل کیا جائے گا


    غلام نبی میمن کے مطابق قیدیوں کو فرار ہوتے وقت ایف سی اہلکاروں کی جانب سے روکا گیا تھا، قیدی بہت زیادہ تھے تو ایف سی اہلکاروں کو ہوائی فائرنگ کرنا پڑی، اس بھگدڑ کے دوران ایک قیدی ہلاک ہوا، ایف سی اہلکار بھی تصادم میں زخمی ہوئے، ایف سی جوان فوری ری ایکشن نہ دیتے تو بڑی تعداد میں قیدی فرار ہوتے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ رات کراچی کی جیل سے سو سے زائد قیدی فرار ہوئے ہیں، جیل حکام کے مطابق زلزلے کے جھٹکوں سے یہ صورت حال پیدا ہوئی، علاقے میں متعدد بار زلزلے کے جھٹکوں کی وجہ سے نقصان سے بچنے کے لیے قیدیوں کو بیرکس سے باہر بٹھایا گیا تھا۔


    جیل توڑا نہیں گیا، اے آئی جی کراچی کا قیدیوں کے فرار سے متعلق اہم بیان


    ہنگامہ آرائی شروع ہوئی تو قیدیوں نے پولیس اہلکاروں سے اسلحہ چھین لیا، جس کے بعد پولیس اور قیدیوں کی جانب سے شدید فائرنگ کی گئی، اس دوران سینکڑوں قیدی جیل کے دروازے کو توڑ کر فرار ہو گئے، جیل سپرنٹنڈنٹ ارشد شاہ کے مطابق سرکل نمبر 4 اور 5 سے 600 سے زائد قیدی بیرک سے باہر تھے۔

  • ’’ایسے لوگ نفسیاتی مریض ہوتے ہیں‘‘ آئی جی سندھ کا ملیر جیل کے قیدیوں سے متعلق بیان

    ’’ایسے لوگ نفسیاتی مریض ہوتے ہیں‘‘ آئی جی سندھ کا ملیر جیل کے قیدیوں سے متعلق بیان

    کراچی: آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے آج صبح سویرے ملیر جیل کا دورہ کیا، جہاں انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جیل میں زیادہ تر منشیات کے قیدی ہوتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ نے کہا کہ ’’ملیر جیل میں زیادہ تر منشیات کے قیدی ہوتے ہیں، ایسے لوگ نفسیاتی مریض ہوتے ہیں، ایسے قیدی جلدی پکڑے جاتے ہیں۔‘‘

    غلام نبی میمن نے کہا سینئر لیول پر اس معاملے کی مکمل تحقیقات کی جائے گی، اور ایک تحقیقاتی کمیٹی بنائی جائے گی جس میں پولیس اور دیگر اداروں کے افسران شامل ہوں گے۔


    ملیر جیل سے قیدیوں کا فرار کیسے ممکن ہوا؟ اندرونی کہانی


    واضح رہے کہ گزشتہ رات ملیر جیل سے سیکڑوں قیدی فرار ہو گئے تھے، جیل سپرنٹںڈنٹ ارشد شاہ کے بیان کے مطابق جیل سے 216 قیدی فرار ہوئے، 80 قیدیوں کو پکڑ لیا گیا، اور 135 سے زائد قیدیوں کی تلاش جاری ہے، واقعے میں ایک قیدی ہلاک، 3 زخمی ہوئے، 2 ایف سی، 2 پولیس اہلکار زخمی ہوئے، زخمیوں کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ فرار کے وقت سرکل نمبر 4 اور 5 سے 600 سے زائد قیدی بیرک سے باہر تھے۔


    ملیر جیل سے سینکڑوں قیدی دیوار توڑ کر فرار، علاقے میں شدید فائرنگ


    ڈی آئی جی جیل خانہ جات حسن سہتو نے اے آر وائی نیوز سے ٹیلی فون پر گفتگو میں بتایا کہ جیل میں ہزاروں قیدی تھے، زلزلے کے جھٹکوں کا خوف تھا، قیدیوں نے ایک نہیں 2 سے 3 جگہوں کو توڑنے کی کوشش کی، جو قیدی فرار ہوئے وہ نشے کے عادی بتائے جا رہے ہیں۔

  • آئی جی سندھ کا بڑا ایکشن، بد عنوانی میں ملوث 11 پولیس افسران و اہلکار بلیک کمپنی روانہ

    آئی جی سندھ کا بڑا ایکشن، بد عنوانی میں ملوث 11 پولیس افسران و اہلکار بلیک کمپنی روانہ

    کراچی: آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے بدعنوانی میں ملوث پولیس افسران کے خلاف بڑی کارروائی کرتے ہوئے کراچی رینج کے 11 افسران اور اہلکاروں کو بلیک کمپنی بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس میں کرپٹ عناصر کے خلاف آئی جی سندھ نے ایکشن لے لیا ہے، گیارہ افسران اور اہلکاروں کو بی کمپنی بھیج دیا گیا ہے۔

    ایس ایچ او اتحاد ٹاؤن چوہدری اختر بی کمپنی جانے والے افسران میں شامل ہیں، ڈی آئی او اے وی ایل سی مختیار احمد پنہور بھی بی کمپنی روانہ کر دیے گئے ہیں۔

    انچارج اینٹی اسٹریٹ کرائم راجہ خالد، اے وی ایل سی افسر غلام شبیر بلو، انچارج موچکو چیک پوسٹ فخر اقبال کو بھی بی کمپنی بھیج دیا گیا ہے۔


    کراچی کے شہری ہوشیار : قربانی کے جانور چھین اور چوری کرلیے گئے


    گارڈن پولیس ہیڈ کوارٹرز گیٹ پر موجود شعیب خان، اتحاد ٹاؤن تھانے کے فاروق اور رضوان احمد، اور ہیڈکوارٹرز ویسٹ زون کے اہلکار سرور کا نام بھی بی کمپنی بھیجے جانے والی لسٹ میں شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ کراچی کے عوام ایک عرصے سے اسٹریٹ کرائمز اور وارداتوں کے دوران مزاحمت پر بے رحم قاتلوں کی زد پر ہیں، بقر عید کے آتے ہی ڈاکوؤں نے شہریوں کو قربانی کے جانوروں سے بھی محروم کرنا شروع کر دیا ہے۔

  • تاخیری حربے اب نہیں چلیں گے!  آئی جی سندھ   کی پولیس کو آخری وارننگ جاری

    تاخیری حربے اب نہیں چلیں گے! آئی جی سندھ کی پولیس کو آخری وارننگ جاری

    کراچی : آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے سندھ پولیس کو آخری وارننگ جاری کردی اور کہا ایف آئی آر اندراج پر سندھ پولیس کے تاخیری حربے اب نہیں چلیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ کی سندھ پولیس کے افسران سے میٹنگ کا اندرونی احوال سامنے آگیا، سنگین جرم کے بعد فوری مقدمات کا اندراج نا ہونے پر سخت نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے سندھ پولیس کو آخری وارننگ جاری کردی۔

    آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا کہ چار جرم ایسے ہیں جن پر اب غفلت برداشت نہیں کی جائے گی ، قتل، ریپ، اغواء برائے تاوان اور بھتہ خوری مقدمات کا فوری اندراج کریں۔

    انھوں نے خبردار کیا ایس پی سے پوچھ لوں ایس ایچ او سے پوچھ لوں اب یہ طریقہ کار ختم کرو، ڈیوٹی افسر کو ایف آئی آر کاٹنے کے اختیار دو ، شہری بھی پولیس سے تعاون کریں اور مقدمہ وقت پر درج کروائیں۔

    مزید پڑھیں : رشوت خور افسران و اہلکاروں کیخلاف آئی جی سندھ کا بڑا حکم جاری

    ان کا کہنا تھا کہ اکثر شہری واردات یا سنگین جرم ہونے کے بعد مقدمہ درج نہیں کرواتے اور کئی کیسز میں شہری کئی روز کے بعد مقدمہ اندراج کرواتے ہیں جس کے باعث کیس تاخیر سے درج ہونے کا فائدہ ہمیشہ ملزم کو جاتا ہے ساتھ ہی کیس کی پیروی کے دوران تاخیر کو منصوبہ بندی کا تاثر ملتا ہے۔

    آئی جی سندھ نے مزید کہا کہ اب مقدمہ درج وقت پر درج نہ ہوا تو صرف ایس ایچ او کے خلاف ایکشن نہیں ہوگا اور سینئیر سطح کے افسر کو اب ایکسپلینیشن نہیں دی جائے گی بلکہ اب باقاعدہ ڈیٹا تیار کررہے ہیں کب واقعہ ہوا؟ کب مقدمہ ہوا؟ یہ بھی دیکھیں گے شہری خود دیر سے گیا یا پولیس نے تاخیر کی شہری کو آگاہی دیں گے کہ تاخیر کی وجہ سے آپ کا کیس آگے خراب ہوسکتا ہے۔

    آئی جی سندھ نے کہا کہ عدالت میں ملزم شک کی بنیاد پر اسی لیے چھوٹتا ہے کہ مقدمہ کمزور ہوتا ہے، مدعی اگر فوری مقدمہ درج کروائے اور پیروی کرے تو ملزم چھوٹ نہیں سکتا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پولیس اب فوری مقدمات درج کرے گی لیکن شہری بھی پولیس سے تعاون کریں تاکہ کسی بھی جرم میں ملوث عناصر کو کیفرکردار تک پہنچایا جاسکے۔

  • گاڑی اور موٹرسائیکل مالکان  ہوشیار ہوجائیں !

    گاڑی اور موٹرسائیکل مالکان ہوشیار ہوجائیں !

    کراچی : آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے گاڑیوں اور موٹرسائیکل سواروں کے خلاف سخت ایکشن کے احکامات دے دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ٹریفک حادثات کے دوران ہلاکتوں کے واقعات پر زائد المیعاد گاڑیوں اور موٹر سائیکل سواروں کے خلاف سخت ایکشن شروع کردیا گیا۔

    سربراہ سندھ پولیس نے ٹریفک پولیس کو ایکشن کے احکامات دے دیئے، آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا وزیراعلیٰ سندھ اوروزیرداخلہ سندھ کے ساتھ میٹنگز ہوئیں، ان اجلاسوں میں کافی سارے فیصلے کئے گئے ہیں۔

    غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ نجی ڈمپر، ٹینکر اور بس ایسوسی ایشن کو آن بورڈ کیا، تینوں کو بتا دیا 30 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار فکس کردی ، تمام ایسوسی ایشنز کو کہا ہے کہ وہ ٹریکرسسٹم پر آجائیں، ٹریکر رپورٹ کے ذریعے روزانہ اووراسپیڈنگ پرچالان کریں گے۔

    انھوں نے بتایا کہ زائد المیعادگاڑیوں کیخلاف آج سےبڑا کریک ڈاؤن کرنے جارہے ہیں، بہت ساری گاڑیاں زائدالمیعاد ہیں ان کی وجہ سےحادثات ہوتے ہیں، ایک کمپاؤنڈ میں یہ تمام گاڑیاں منتقل کردی جائیں گی اور موٹرسائیکل سواروں کیخلاف بھی سخت کریک ڈاؤن ہوگا۔

    کراچی کی خبریں

    زیادہ حادثات موٹرسائیکل سواروں کے ہوتے ہیں، موٹرسائیکل والوں کو خود خیال کرنا چاہیے اورہیلمٹ پہنیں، ہیڈلائٹ ،ٹیل لائٹ بیک مررزلگائیں، موٹرسائیکل اپ ٹوڈیٹ رکھیں، آئی جی

    ہم صرف ون سائیڈڈ سختی نہیں کرسکتے، صرف ایک جانب سختی کریں گے تو وہ نتائج نہیں آسکیں گے جو ہم چاہتے ہیں۔

  • سزاؤں کی شرح میں اضافہ، آئی جی سندھ کا رمضان میں جرائم کی شرح میں کمی کا انکشاف

    سزاؤں کی شرح میں اضافہ، آئی جی سندھ کا رمضان میں جرائم کی شرح میں کمی کا انکشاف

    کراچی: آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے انکشاف کیا ہے کہ اس رمضان میں گزشتہ سال کے مقابلے میں اسٹریٹ کرائمز کی شرح میں نمایاں کمی آ گئی ہے، جس کی وجہ سزاؤں کی شرح میں اضافہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ سال کے رمضان کے مقابلے میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں کمی آئی ہے، رمضان میں عموماً اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں اضافہ ہو جاتا ہے، لیکن اس سال گزشتہ رمضان کے مقابلے میں اسٹریٹ کرائم کی شرح کم ہے۔

    انھوں نے کہا اسٹریٹ کرائم کے کیسز کو 2 زوایوں سے دیکھا جا سکتا ہے، جنوری، فروری اور مارچ میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر قتل کے کیسز میں کمی آئی ہے، پچھلے سال رمضان میں اسٹریٹ کرائم کے 249 کیسز روزانہ رپورٹ ہو رہے تھے، جب کہ اس سال اسٹریٹ کرائم کے کیسز کم ہو کر 175 یومیہ پر آ گئے ہیں، اس میں مزید بہتری کی گنجائش بھی موجود ہے۔

    غلام نبی میمن نے آگاہ کیا کہ پولیس کی انویسٹیگیشن میں بہتری آئی ہے، جس سے ملزمان کی سزاؤں میں اضافہ ہوا ہے، اب ہم چاہتے ہیں کہ پولیس والوں کو ڈیجیٹلائز کریں، اس سے سزاؤں کی شرح میں مزید اضافہ ہوگا، اور سندھ حکومت کو 2 ہزار نئے انویسٹیگیشن افسران بھرتی کرنے کا بھی کہا ہے۔


    کراچی : بھتہ نہ دینے پر دکاندار کو قتل کرنے والے گینگ وار کے 2 مطلوب کارندے گرفتار


    انھوں نے واضح کیا کہ ’’سزاؤں کی شرح میں اضافے سے ہی جرائم میں کمی آ رہی ہے، اور ہم کوشش کر رہے ہیں کہ انویسٹیگیشن افسران کے زیادہ تبادلے نہ ہوں۔‘‘

    آئی جی سندھ نے مصطفیٰ عامر قتل کیس کے بارے میں کہا کہ اس کیس میں اجتماعی طور پر مقدمے کے حل کے لیے کوشش جاری ہے، اس کیس میں پراسیکیوشن کی گائیڈ لائنز کے مطابق انویسٹیگیشن کی گئی ہے، یعنی پولیس نے کیس میں جو انویسٹی گیشن کی ہے وہ پراسیکیوشن کےحساب سے کی ہے۔

    ان کا اس کیس میں منشیات کے حوالے سے کہنا تھا کہ ’’منشیات پوش ایریاز کا نہیں پورے ملک اور عالمی سطح پر ایک مسئلہ ہے، منشیات کے گروہوں کی نشان دہی کے لیے اسپیشل برانچ کو ٹاسک دیا گیا تھا، ہمارے پاس منشیات فروشوں کی فہرستیں آئی ہوئی ہیں، جو متعلقہ اضلاع کے ڈی آئی جیز کو کاروائی کے لیے بھیج دی گئی ہیں، جس پر کارروائیاں ہو رہی ہیں اور منشیات فروش پکڑے جائیں گے۔‘‘