Tag: آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام

  • فاسٹ بولر مائیکل ہولڈنگ کے اعزاز میں آئی جی سندھ کا عشائیہ، ہولڈنگ کا خوشی کا اظہار

    فاسٹ بولر مائیکل ہولڈنگ کے اعزاز میں آئی جی سندھ کا عشائیہ، ہولڈنگ کا خوشی کا اظہار

    کراچی: آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے دنیائے کرکٹ کے عظیم فاسٹ باؤلر مائیکل ہولڈنگ کے اعزاز میں آئی جی ہاؤس میں عشائیہ دیا، مائیکل ہولڈنگ نے تقریب میں پاکستان میں پیار اور خلوص پانے پر بے پناہ خوشی کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی ہاؤس میں ویسٹ انڈیز سے تعلق رکھنے والے فاسٹ بولر مائیکل ہولڈنگ کے اعزاز میں‌ کلیم امام کی جانب سے عشائیہ دیا گیا، اس موقع پر معروف کمینٹیٹر اور فری لانس کرکٹر بیری ولکنسن بھی ان کے ساتھ تھے۔

    عشائیے میں پولیس افسران سمیت شاہد آفریدی، فیصل اقبال کے علاوہ اسکواش کے سابق عالمی چیمپیئن جہانگیر خان، کمینٹیٹرز مجاہد چشتی، سکندر بخت، یحیٰ حسینی، مرزا اقبال بیگ نے بھی شرکت کی۔

    تازہ ترین:  معمولی واقعات پر ٹویٹ شروع ہو جاتے ہیں، ٹریفک جام کا مسئلہ سڑکوں کی وجہ سے ہے: آئی جی سندھ

    آئی جی سندھ نے مائیکل ہولڈنگ سے کہا میں آپ کا مداح ہوں، آپ کی آمد سندھ پولیس کے لیے باعث مسرت ہے، یہ واقعہ پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی کی تاریخ کا حصہ بن گیا ہے، پولیس بین الاقوامی طرز اور معیار کی سیکورٹی فراہمی کے لیے پرعزم ہے۔

    اس موقع پر مائیکل ہولڈنگ نے آئی جی سندھ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا یہاں کرکٹ کا جنون، پیار اور خلوص کو دیکھ کر محسوس ہوا اپنے وطن اپنے لوگوں میں ہوں، یہاں کے لوگ کرکٹ اور کرکٹرز کی بہت پذیرائی کرتے ہیں۔

    ویسٹ انڈین سابق فاسٹ بولر نے کہا دنیائے کرکٹ کو بتانا چاہتا ہوں پاکستان آئیں، یہ پر امن ملک ہے، سندھ امن کی دھرتی ہے، موجودہ سیریز سے امید ہے پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی کی راہیں مزید ہم وار ہوں گی۔

  • آئی جی سندھ نے سی ویو سے بے ہوشی کی حالت میں ملنے والی لڑکی کی رپورٹ طلب کر لی

    آئی جی سندھ نے سی ویو سے بے ہوشی کی حالت میں ملنے والی لڑکی کی رپورٹ طلب کر لی

    کراچی: آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے سی ویو سے نیم بے ہوشی کی حالت میں لڑکی ملنے کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج کراچی کے ساحل سمندر پر سی ویو سے لڑکی نیم بے ہوشی کی حالت میں ملی تھی، پولیس نے لڑکی کے ہوش میں آنے کے بعد اس کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا۔

    آئی جی سندھ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ساؤتھ انویسٹی گیشن سے رپورٹ طلب کر لی، اور ہدایت کی تفتیش کو انتہائی غیر جانب دار اور نتیجہ خیز بنایا جائے۔

    آئی جی سندھ کلیم امام نے سختی سے یہ بھی ہدایت کی کہ واقعے میں ملوث عناصر کو جلد گرفت میں لایا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: درخشاں تھانے پرعدالتی بیلف کا چھاپا، 3 خواتین، بچی بازیاب

    قبل ازیں، سی ویو سے ملنے والی بے ہوش لڑکی کی مدعیت میں مقدمہ تھانہ درخشاں میں درج کر لیا گیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمے میں زیادتی سمیت دیگر دفعات شامل کیے گئے ہیں۔

    پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ متاثرہ لڑکی نے اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا ہے، لڑکی کو کار سوار افراد سی ویو پر پھینک کر فرار ہوئے تھے۔

    پولیس کے مطابق لڑکی کے بیان کی روشنی میں نامزد ملزمان کے خلاف زیادتی کا مقدمہ درج کر لیا گیا، متاثرہ لڑکی کا کہنا ہے کہ ملزمان نے نشہ آور اشیا کھلا کر زیادتی کی۔ پولیس کے مطابق متاثرہ لڑکی ڈیفینس کی رہایشی ہے۔

    متاثرہ لڑکی کا کہنا ہے کہ گزشتہ رات اس کی دوست کرن اور علی عرف عمران گھر آئے اور نشہ آور چیز کھانے میں کھلائی جس کے بعد تشدد کے ساتھ زیادتی کا نشانہ بنایا، ہوش میں آئی تو جناح اسپتال میں تھی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ صبح ساڑھے 6 بجے 15 پر بے ہوش لڑکی کی موجودگی کی اطلاع ملی، فوری طور پر لڑکی کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا، میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد زیادتی کی تصدیق ہوگی، سہیلی کرن کا گھر پر آنا جانا ہے، علی عرف عمران سے متاثرہ لڑکی کی پہلے بھی 2 سے 3 ملاقاتیں ہوئیں، لڑکی کے مطابق مزاحمت کرنے پر تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا، واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے۔

  • نئے پولیس آرڈر 2002 پر عمل ہو رہا ہے: آئی جی سندھ

    نئے پولیس آرڈر 2002 پر عمل ہو رہا ہے: آئی جی سندھ

    کراچی: آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے کہا ہے کہ نئے پولیس آرڈر 2002 پر عمل ہو رہا ہے، پولیس آرڈر میں آئی جی کے اختیارات برقرار رکھے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ کا کہنا ہے کہ نئے پولیس آرڈر میں آئی جی کے اختیارات برقرار ہیں، آرڈر پر عمل ہو رہا ہے، اس کے تحت تبادلے مشاورت سے ہو رہے ہیں۔

    آئی جی سندھ نے کہا کہ سندھ میں خود کشیوں اور قبائلی فسادات میں اضافہ ہوا، میرپور خاص ڈویژن میں ایک سال میں 250 افراد نے خود کشی کی، جس کی بڑی وجہ غربت اور معاشی مسائل ہیں۔

    ڈاکٹر کلیم امام کا کہنا تھا کہ قبائلی فسادات کی وجہ سے اسکول اور اسپتال بند ہو جاتے ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سندھ میں ایف آئی آرز کی شرح میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: سندھ پولیس کی تاریخ میں پہلی مرتبہ حساس ملزمان کی بلیک بک تیار

    سیکریٹری داخلہ سندھ قاضی کبیر کا کہنا تھا کہ پولیس کا نیا قانون سندھ اسمبلی نے منظور کر لیا، اب آئی جی سندھ اور ہوم سیکریٹری کا کام اس منظور شدہ قانون پر عمل کرانا ہے۔

    قاضی کبیر نے کہا کہ پولیس افسران کا تبادلہ چھوٹی سی بات ہے، آئی جی سندھ کلیم امام تمام امور پر عمل کر رہے ہیں۔

    دریں اثنا، سندھ حکومت نے پراسیکیوشن اکیڈمی قایم کرنے کا اعلان کر دیا ہے، سپریم کورٹ کی ہدایت پر 15 ایکڑ زمین پر اکیڈمی قایم کی جائے گی۔

    سیکریٹری داخلہ سندھ نے کہا کہ یہ اکیڈمی ججز اور وکلا کو تربیت فراہم کرے گی، اس اکیڈمی کے لیے بل سندھ کابینہ اور سندھ اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

  • پانچ روز گزر گئے، سندھ پولیس کے سربراہ چارج نہ لے سکے

    پانچ روز گزر گئے، سندھ پولیس کے سربراہ چارج نہ لے سکے

    کراچی: سندھ پولیس کا محکمہ پانچ روز سے اپنے سربراہ سے محروم ہے، آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام پانچویں روز بھی عہدے کا چارج نہ لے سکے، دوسری طرف شہر میں اسٹریٹ کرائمز میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر کلیم امام کی بہ طور آئی جی سندھ تعیناتی کا نوٹیفکیشن 7 ستمبر کو جاری کیا گیا تھا، لیکن پانچواں روز بھی گزر گیا وہ اپنے عہدے کا چارج نہیں لے سکے ہیں۔

    ڈاکٹر کلیم امام نے 2 روز قبل پنجاب پولیس کی الوداعی تقریب میں بھی شرکت کی تھی، جب کہ امجد سلیمی پہلے ہی آئی جی سندھ کا چارج چھوڑ چکے ہیں، ڈی آئی جی ٹریفک بھی لمبے عرصے سے چھٹی پر ہیں۔

    ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ انسپکٹر جنرل آف سندھ کی تعیناتی کے بعد دیگر عہدوں پر بھی تعیناتیاں متوقع ہیں، ایسٹ، ویسٹ، سٹی اور ملیر کے اعلیٰ عہدوں پر اکھاڑ پچھاڑ کے امکانات ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں بدستور جاری


    محکمۂ پولیس کے مختلف عہدوں پر بھی کئی ماہ سے افسران تعینات نہیں ہو سکے ہیں، ایس ایس پی ایسٹ نے آئی جی کے نوٹس کو بھی ہوا میں اڑا دیا ہے، عہدہ سنبھالنے کے بعد سے دفتر میں حاضری نہ رکھ سکے۔

    ایسٹ زون میں صرف کورنگی اور ملیر کے ایس ایس پیز موجود ہیں، ایس پی اورنگی، کلفٹن، بلدیہ، سائٹ اور شاہ فیصل کی سیٹیں افسران کی تا حال منتظر ہیں۔ کراچی کے کئی تھانے بھی ایس ایچ اوز کی تعیناتیوں کے منتظر ہیں۔

    دوسری طرف جرائم کنٹرول کرنے کی تمام ذمہ داریاں صرف ایس ایس پیز کے کاندھوں پر آگئی ہیں، جب کہ تعیناتی کے منتظر کئی افسران کو پوسٹنگ نہیں دی جا رہی ہے۔