Tag: آئی جی سندھ

  • آئی جی سندھ کا ’گرین پولیس لائنز‘ کا منصوبہ

    آئی جی سندھ کا ’گرین پولیس لائنز‘ کا منصوبہ

    کراچی: آئی جی سندھ نے’’گرین پولیس لائنز‘‘ کا منصوبہ پیش کرتے ہوئے محکمے کی اراضی اور عمارتوں کے اطراف میں پودے لگانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ نے محکمۂ پولیس کی اراضی اور عمارتوں میں شجر کاری کا منصوبہ بناتے ہوئے ذمہ داران کو اس کے لیے اقدامات کا حکم جاری کر دیا۔

    گرین پولیس لائنز منصوبے کے تحت شجر کاری مہم میں صرف نیم، مینگرو، اشوکا اور الوسٹونیا کے پودے لگانے کی اجازت دی گئی ہے۔

    محکمۂ پولیس کی جانب سے جاری اعلامیے میں ہدایت کی گئی ہے کہ آئی جی سندھ کے حکم نامے پر ترجیحی بنیادوں پر عمل در آمد کیا جائے۔

    باضابطہ نوٹیفکیشن میں پولیس افسران کو شجر کاری مہم سے متعلق ہفتہ وار رپورٹ ارسال کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

    کراچی: این اے243، انتخابی مہم میں ’شجر کاری‘

    نوٹیفکیشن میں تنبیہہ کی گئی ہے کہ جاری اعلامیے پر سنجیدگی کے ساتھ عمل کیا جائے، آئی جی سندھ اچانک دورے کر کے شجرکاری مہم کا جائزہ بھی لیں گے۔

    واضح رہے کہ تین دن قبل این اے 243 میں ایم کیو ایم پاکستان کے امیدوار علی رضا عابدی نے بھی شہرِ قائد میں شجر کاری کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے عوامی سطح پر مہم کا آغاز کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پولیس کو جدید خطوط پر استوار کرکے میرٹ پر بھرتیاں کیں، آئی جی سندھ

    پولیس کو جدید خطوط پر استوار کرکے میرٹ پر بھرتیاں کیں، آئی جی سندھ

    سکھر : آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے کہا ہے کہ دو سال میں پولیس کی بہتری کیلئے جو کیا وہ سب کے سامنے ہے، بطور آئی جی اول ترجیح میرٹ پر بھرتی تھی جس پر عمل کیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ پولیس کو جدید خطوط پر استوار کرکے ریکارڈ کو کمپیوٹرائز کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ سندھ حکومت نے ڈویژنل ہیڈ کوارٹر میں سہولت سینٹرز قائم کئے، 24ہزار نوجوانوں کو بھرتی کرکے آرمی سے تربیت کروائی گئی، اس کے علاوہ سندھ میں200سے زائد اور کراچی میں سو رپورٹنگ سینٹر قائم کئے گئے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جب تک عوام پولیس کے ساتھ تعاون نہیں کرے گی تھانہ کلچر نہیں بدلے گا، جلسے جلوس شروع ہوچکےہیں، پولیس سیکیورٹی کیلئے تیار ہے، سیاسی تبدیلی سے پولیس کی کارکردگی متاثرنہیں ہوگی۔

    مزید پڑھیں: ڈھائی ہزارکیمروں کےساتھ ڈھائی کروڑآبادی کی نگرانی ممکن نہیں‘ آئی جی سندھ



    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

     

  • راؤ انوارسےمتعلق دو سے تین دن میں پیشرفت ہوجائےگی‘ آئی جی سندھ

    راؤ انوارسےمتعلق دو سے تین دن میں پیشرفت ہوجائےگی‘ آئی جی سندھ

    کراچی : چیف جسٹس آف پاکستان نے آئی جی سندھ پولیس کو سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار سے متعلق رپورٹ پیر تک جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں نقیب اللہ قتل از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے عدالت کو بتایا کہ راؤانوارسے متعلق فوٹیجزمل چکیں، جائزے کے لیے مزید وقت درکارہے۔

    آئی جی سندھ پولیس نے سپریم کورٹ سے درخواست کی کہ راؤ انوارکی گرفتاری کے لیے مزید مہلت دی جائے جس پر چیف جسٹس نے اسفتسار کیا کہ آپ کوکتنی مہلت دی جائے، اے ڈی خواجہ نے جواب دیا کہ راؤ انوارسے متعلق دو سے تین دن میں پیشرفت ہوجائے گی۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ آئی جی سندھ کو پیر تک رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ نقیب اللہ قتل کیس کو اسلام آباد میں سنیں گے۔

    عدالت میں سماعت کے دوران چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اے ایس ایف سے کون آیا ہے جس پر انہیں بتایا گیا کہ اے ایس ایف سے کوئی پیش نہیں ہوا بعدازاں سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کردی۔


    نقیب اللہ قتل کیس، راؤ انوار کا ایک اور خط سپریم کورٹ کو موصول


    خیال رہے کہ دو روز قبل نقیب اللہ قتل ازخود نوٹس کیس میں سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کا ایک اور خط سپریم کورٹ کوموصول ہوا تھا جس میں ملزم نے بینک اکاؤنٹس کھولنے اور میڈیا سے رابطے کی اجازت مانگی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • نقیب اللہ محسود قتل ازخود نوٹس کی سپریم کورٹ میں سماعت

    نقیب اللہ محسود قتل ازخود نوٹس کی سپریم کورٹ میں سماعت

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں نقیب اللہ محسود قتل ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے آئی جی سندھ سے استفسار کیا کہ آئی جی صاحب کوئی پیش رفت یا کامیابی؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ راؤ انوارابھی تک گرفتارنہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا تین رکنی بینچ نقیب اللہ محسود قتل کیس کی سماعت کی۔

    عدالت عظمیٰ میں سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس نے آئی جی سندھ سے استفسار کیا کہ آئی جی صاحب کوئی پیش رفت یا کامیابی؟ جس پر آئی جی سندھ نے جواب دیا کہ نقیب اللہ محسود قتل میں ملوث ڈی ایس پی گرفتارہوگیا ہے لیکن راؤ انوارابھی تک گرفتارنہیں ہوا۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم نےآپ کوتمام سیکیورٹی اداروں کی مدد دی تھی، کیوں گرفتار نہیں ہوا آپ بہتر بتا سکتے ہیں، آپ نے تمام سیکیورٹی اداروں سے کیا معاونت لی۔

    اس موقع پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ آئی بی کی رپورٹ جمع ہوچکی ہے جس کے مطابق انٹیلی جنس بیورو کے ڈپٹی ڈائریکٹر سندھ پولیس کی تفتیشی ٹیم سے رابطے میں ہیں۔

    آئی بی نے مفرور ملزم راؤانوار کی فون کالز کا تکنیکی جائزہ لیا ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ آئی بی کی رپورٹ میں تو کچھ بھی نہیں، انہوں نے استفسار کیا کہ آئی ایس آئی کی رپورٹ کہاں ہے؟۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ آئی ایس آئی کی رپورٹ اب تک نہیں آئی جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آئی ایس آئی اورایم آئی کی رپورٹ کیوں نہیں آئی وضاحت پیش کریں۔

    ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ راؤ انوار دہری شہریت نہیں رکھتے، چیف جسٹس نے کہا کہ راؤ انوار بھی اقامہ رکھتے ہیں۔

    اس موقع پر وکیل فیصل صدیقی نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ راؤانوارکے بینک اکاؤنٹس منجمد ہوگئے ہیں، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ دیکھتے ہیں مزید کیا احکامات دے سکتے ہیں۔

    بعدازاں سپریم کورٹ نے نقیب اللہ محسود قتل ازخود نوٹس کی سماعت ساڑھے 11 بجے تک ملتوی کردی۔

    سپریم کورٹ میں نقیب اللہ محسود کیس کی سماعت وقفے کے بعد دوبارہ شروع ہوئی تو وزارت دفاع کے سینئرجوائنٹ سیکریٹری محمد یونس عدالت میں پیش ہوئے، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آئی ایس آئی، ایم آئی کی رپورٹ کیوں نہیں دی گئی؟ ۔

    جوائنٹ سیکریٹری دفاع نے جواب دیا کہ ایک ہفتہ دیا جائےتفصیلی رپورٹ دے دیں گے، عدالت عظمیٰ نے آئی ایس آئی،ایم آئی ایک ہفتے میں رپورٹ جمع کرائیں، ایف آئی اے کل تک رپورٹ جمع کرائے اور ایف سی بھی 10 دن میں تحریری رپورٹ دے۔

    دوسری جانب نقیب اللہ محسود کے وکیل نے کہا کہ راؤانوارکی سی سی ٹی فوٹیج طلب کی جائے، ایسی اطلاعات ہیں راؤ انوار کو کوئی سہولت فراہم کررہا ہے۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ اے ڈی خواجہ صاحب فوٹیج لیں، ہم تحقیقات کواپنے ہاتھوں میں نہیں لینا چاہتے، ہم فوٹیج کے لیے حکم نہیں دیں گے۔


    نقیب اللہ قتل کیس میں اہم پیشرفت، راؤ انوار کا قریبی ساتھی گرفتار


    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 19 فروری کو نقیب اللہ قتل کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی تھی، پولیس نے راؤ انوار کے قریبی ساتھی سابق ڈی ایس پی قمر احمد کو گرفتار کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • راؤ انوارکےمبینہ جعلی پولیس مقابلوں کی تحقیقات کےلیےدرخواست پرسماعت

    راؤ انوارکےمبینہ جعلی پولیس مقابلوں کی تحقیقات کےلیےدرخواست پرسماعت

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ میں راؤ انوارکے مبینہ جعلی پولیس مقابلوں کی تحقیقات کے لیے درخواست پرسماعت کے دوران محکمہ داخلہ، آئی جی سندھ اوردیگرحکام نے جواب کے لیے مہلت مانگ لی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں راؤ انوارکے مبینہ جعلی پولیس مقابلوں کی تحقیقات کے لیے درخواست پرسماعت ہوئی۔

    عدالت میں سماعت کے دوران اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ درخواست نا قابل سماعت ہے۔

    درخواست گزار مزمل ممتاز ایڈوکیٹ نے کہا کہ راؤ انوارنے جعلی مقابلوں کے ذریعے ترقی حاصل کی۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ راؤانوارنے دوران ملازمت اختیارات سے تجاوزکیا، مبینہ طور پر250سے زائد افراد کوجعلی مقابلوں میں مارا۔

    راؤ انوارکو دوران ملازمت مسلسل ملیرمیں کس نے تعینات رکھا؟ جعلی مقابلوں کے الزامات کی باوجود کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔

    راؤ انوار کے خلاف دائر درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ تحقیقات کے لیے اعلی سطح بورڈ قائم کیا جائے، درخواست میں سندھ حکومت، آئی جی سندھ، راؤانوار اور دیگرحکام کو فریق بنایا گیا ہے۔

    محکمہ داخلہ، آئی جی سندھ اوردیگرنے جواب کے لیے مہلت مانگ لی جس کے بعد عدالت نے سماعت 30 مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے فریقین کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔


    سپریم کورٹ نے راؤانوار کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا


    یاد رہے کہ 16 فروری کونقیب اللہ محسود قتل کیس میں حفاظتی ضمانت کے باوجود پیش نہ ہونے پر راؤانوار کو سپریم کورٹ نے توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • راؤ انوارکی گرفتاری: آئی جی سندھ کا حساس اداروں کو مدد کیلئے خط

    راؤ انوارکی گرفتاری: آئی جی سندھ کا حساس اداروں کو مدد کیلئے خط

    کراچی : راؤ انوار کی گرفتاری کیلئے آئی جی سندھ نےحساس اداروں کوخط لکھ دیا، ملزم کی نشاندہی، تلاش اور گرفتاری کیلئے مدد کی درخواست کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی ڈیڈلائن ختم ہونے میں دودن باقی ہیں، آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے برطرف ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی گرفتاری کیلئے حساس اداروں سے مدد مانگ لی۔

    آئی جی سندھ نے ڈی جی آئی ایس آئی، ایم آئی اور آئی بی چیف کے نام خط لکھ دیا، خط میں کہا گیا ہے کہ نقیب اللہ محسود کی جعلی مقابلے میں ہلاکت کے ملزم راؤ انوار کو گرفتارکرکے جلدازجلد عدالت عظمیٰ میں پیش کرنا ہے۔

    حساس اداروں تکنیکی اور انٹیلی جنس بنیادوں پر مدد کریں، آئی جی سندھ کا کہنا ہے کہ ملزم راؤانوار بیس جنوری کو بذریعہ پی آئی اے صبح اسلام آباد گیا۔

    تئیس جنوری کو ملزم نےاسلام آباد سے دبئی فرار ہونے کی کوشش کی، ایف آئی اے امیگریشن نے راؤانوار کو باہرجانے سےروکا۔

    راؤ انوار ملک سے فرار ہونے کی کوشش کررہا ہے۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے راؤانوار کو نقیب اللہ محسود کی جعلی مقابلے میں ہلاکت کے الزام میں تین روز کے اندر پیش کرنے کا حکم دیا ہوا ہے۔

  • نقیب اللہ قتل کیس: سپریم کورٹ کا راؤانوارکو3 دن میں گرفتارکرنےکا حکم

    نقیب اللہ قتل کیس: سپریم کورٹ کا راؤانوارکو3 دن میں گرفتارکرنےکا حکم

    کراچی: سپریم کورٹ آف پاکستان نے نقیب اللہ محسود قتل کیس میں سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو 3 دن میں گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں نقیب اللہ ازخود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔

    آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثنااللہ عباسی، آزاد خان سمیت دیگر پولیس افسران عدالت میں پیش ہوئے جبکہ نقیب اللہ محسود کے والد بھی سپریم کورٹ میں موجود تھے۔

    عدالت عظمیٰ میں سماعت کے آغاز پرآئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے پولیس کی تحقیقاتی رپورٹ عدالت میں پیش کی۔

    اس موقع پرچیف جسٹس آف پاکستان نے سوال کیا کہ کیا راؤ انوار عدالت میں موجود ہیں ؟ جس پر آئی جی سندھ نے جواب دیا کہ وہ مفرور ہیں۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ ہم نے راؤانوارکوعدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا، انہیں ہرصورت میں پیش ہونا چاہیے تھا۔

    انہوں نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ سے استفسار کیا کہ آپ نے راؤ انوار کو گرفتار کرنے کی کیا کوششیں کیں؟ جس پر آئی جی سندھ نے جواب دیا کہ راؤ انوار اسلام آباد میں تھے جب تک مقدمہ درج نہیں تھا۔

    چیف جسٹس نے سوال ایوی ایشن حکام سے استفسار کیا کہ بتائیں کہ 15 دن میں راؤ انوار نے بیرون ملک سفر تو نہیں کیا؟

    انہوں نے کہا کہ تمام چارٹرڈ طیارے رکھنے والے مالکان کے حلف نامے پیش کریں اور بتایا جائے کہ ان کے طیاروں میں راؤ انوار گیا کہ نہیں۔


    راؤانوار کے بیرون ملک سفرکی تفصیلات طلب


    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے راؤ انوار کے بیرون ملک سفرکی تفصیلات طلب کرتے ہوئے سیکریٹری داخلہ سے جواب طلب کرلیا۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ جمعرات تک وزارت داخلہ اور سول ایوی ایشن حکام رپورٹ جمع کرائیں اور بتایا جائے کہ راؤ انوار بارڈر سے فرار تو نہیں ہوا۔

    انہوں نے آئی جی سندھ سے استفسار کیا کہ یہاں بھی بڑے بڑے چھپانے والے موجود ہیں، آئی جی صاحب یہ بتائیں کہ کراچی میں کسی نے راؤ انوار کو چھپایا تو نہیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ ایسا تو نہیں کہ جہاں راؤ انوار گیا وہ جگہ آپ کی پہنچ میں نہیں، انہوں نے آئی جی سندھ سے کہا کہ آپ آزادی سے کام کریں کسی کے دباؤ میں نہ آئیں۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیے کہ ہم ایماندار افسران کو ناکام نہیں ہونے دیں گے، ہمیں بتائیں آپ کو کتنا وقت چاہیے جس پرآئی جی سندھ نے جواب دیا کہ وہ وقت نہیں دے سکتے تاہم ان کی گرفتاری کے لیے ہرممکن کوشش کررہے ہیں۔

    آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے عدالت سے استدعا کی کہ 3 دن کا وقت دیں جس پرچیف جسٹس نے حکم دیا کہ راؤ انوار کی گرفتاری کو 3 دن میں یقینی بنایا جائے۔


    چیف جسٹس ثاقب نثارنے نقیب اللہ محسود کے والد کوبلا لیا


    نقیب اللہ محسود کے والد نے عدالت عظمیٰ کے سامنے استدعا کی کہ مجھے انصاف چاہیے، جوڈیشل کمیشن بنایا جائے جبکہ جرگہ ممبرنے موقف اختیار کہ پولیس راؤ انوار کی مدد کررہی ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ مجھے پولیس پراعتبارہے، پولیس میں اچھے افسران ہیں، جوڈیشل کمیشن حل نہیں، پولیس ہی اچھی تفتیش کرسکتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کرمنل انکوائری نہیں کرسکتا، آئی جی سندھ اورجے آئی ٹی پراعتبارکریں۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ نقیب قوم اورہمارابچہ تھا، ریاست کو قتل عام کی اجازت نہیں ہے۔

    جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ 9 اہلکارایک بچے کوپکڑسکتےتھے، مگرقتل کردیا۔


    قبائلی عمائدین کا احتجاج


    خیال رہے کہ آج سپریم کورٹ میں نقیب اللہ کیس کی سماعت کے موقع پر جرگہ کے عمائدین عدالت کے باہرپہنچے، مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اٹھائے ہوئے تھے جس پرنقیب اللہ کیس کی جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کیا گیا ۔


    انسانی حقوق کمیشن نے نقیب اللہ کا قتل ماورائے عدالت قراردے دیا


    یاد رہے کہ گزشتہ روز انسانی حقوق کمیشن نے نقیب اللہ کا قتل ماورائے عدالت قرار دیا تھا اور سفارش کی تھی کہ نقیب اللہ قتل کیس کی مکمل جوڈیشل انکوائری کرائی جائے۔

    واضح رہے کہ چار روز قبل وزارت داخلہ نےسپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر نقیب اللہ محسود کے مبینہ مقابلے میں ملوث عہدے سے معطل ہونے والے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • راؤانوارکا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا

    راؤانوارکا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا

    اسلام آباد : وزارت داخلہ نےسپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر نقیب اللہ محسود کے مبینہ مقابلے میں ملوث عہدے سے معطل ہونے والے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا۔

    تفصیلات کےمطابق سابق ایس ایس پی ملیرراؤ انوار کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے وزارت داخلہ کو تحریری احکامات موصول ہوگئے جس کے بعد راؤ انوار کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا۔

    خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے آج نقیب اللہ محسود کے مبینہ مقابلے میں ملوث عہدے سے معطل ہونے والے ایس ایس پی ملیرراؤانوارکا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دیا تھا۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان نے 27 جنوری کو سابق ایس ایس پی ملیراؤانوارکوبھی ذاتی حیثیت میں طلب کررکھا ہے۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے تھے کہ راؤ انواربیرون ملک جانے کی کوشش کررہے ہیں، وزارت داخلہ فوری طورپرراؤ انوارکا نام ای سی ایل میں ڈالے۔

    چیف جسٹس نے کہا تھا کہ سنا ہے جےآئی ٹی بنی لیکن راؤانوارپیش نہیں ہورہے، کیا راؤانوارابھی بھی ایس ایس پی ہیں؟۔

    عدالت عظمیٰ نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ اور کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کے ممبران کو بھی آئندہ سماعت پر طلب کرتے ہوئے سماعت 27 جنوری تک ملتوی کردی تھی۔


    راؤانوارکی دبئی فرارہونے کی کوشش ناکام


    یاد رہے کہ ایف آئی اے نے نقیب اللہ محسود کے مبینہ مقابلے میں ملوث عہدے سے معطل ہونے والے ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی آج صبح دبئی فرارہونےکی کوشش ناکام بنادی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • راؤانوارکوکمیٹی پرتحفظات ہیں توآئی جی سندھ کوبتائیں‘ سہیل انورسیال

    راؤانوارکوکمیٹی پرتحفظات ہیں توآئی جی سندھ کوبتائیں‘ سہیل انورسیال

    کراچی : وزیرداخلہ سندھ سہیل انور سیال کا کہنا ہے کہ راؤانوار کیس میں کمیٹی بنا رکھی ہے، جوبالکل با اختیارہے، راؤانوارکوکمیٹی پرتحفظات ہیں توآئی جی سندھ کوبتائیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرداخلہ سندھ سہیل انورسیال نے نادرن بائی پاس پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیرٹرانسپورٹ کوڈرائیورزکا لائسنس یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔

    صوبائی وزیرداخلہ نے کہا کہ حادثات سے بچنے کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے، ماضی میں بھی ڈرائیورزکی غلطی سے ٹریفک حادثات رونما ہوئے۔

    سہیل انورسیال نے کہا کہ فریال تالپورکی ہدایت پرنادرن بائی پاس پرٹریفک حادثے میں زخمی ہونے والے افراد کو آغاخان اسپتال منتقل کردیا۔

    اس موقع پر وزیرداخلہ سندھ نے راو انوار کیس سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ کیس میں کمیٹی بنا رکھی ہے، جوبالکل با اختیار ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کمیٹی شک کی بنیاد پرکسی کا بھی بیان لے سکتی ہے، راؤانوارکوکمیٹی پرتحفظات ہیں توآئی جی سندھ کوبتائیں۔

    صوبائی وزیرداخلہ سہیل انور سیال نے کہا کہ کوئی بھی شخص قانون سے بالاترنہیں ہے۔


    ناردرن بائی پاس پر ٹرک کی ٹکر، مسافر بس الٹ گئی،4 جاں بحق، دس زخمی


    خیال رہے کہ گزشتہ شب رات گئے ناردرن بائی پاس کے قریب ٹرک کی ٹکر سے مسافر بس الٹ گئی، حادثے میں 4 افراد جاں بحق، 10 زخمی ہوگئے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سپریم کورٹ کا اے ڈی خواجہ کوآئی جی سندھ برقراررکھنےکا حکم

    سپریم کورٹ کا اے ڈی خواجہ کوآئی جی سندھ برقراررکھنےکا حکم

    اسلام آباد : سپریم کورٹ آف پاکستان نے اے ڈی خواجہ کو آئی جی سندھ برقرار رکھنے کا حکم دیتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سندھ حکومت کی اپیل سماعت کے لیے منظورکرلی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی تقرری کے حوالے سے سندھ حکومت کی اپیل کی سماعت ہوئی۔

    عدالت عظمیٰ میں سندھ حکومت کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ آئی جی سندھ کو ہٹانے کا حکم دیا جائے۔

    وکیل سندھ حکومت نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ نے پولیس ایکٹ 2011 کو آئینی قرار دیا اور آئی جی کو پولیس میں تبادلوں کا اختیار بھی دیا۔

    عدالت عظمیٰ نے اے ڈی خواجہ کو آئی جی سندھ پولیس برقرار رکھنے کا حکم دیتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سندھ حکومت کی اپیل منظور کرلی۔

    سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں آئی جی سندھ کا تقررسپریم کورٹ کے فیصلے سے مشروط کرتے ہوئے کہا کہ حتمی فیصلے تک اے ڈی خواجہ برقراررہیں گے۔

    عدالت عظمیٰ نے کہا کہ اے ڈی خواجہ کو سندھ پولیس میں تبادلے کرنے کا مکمل اختیار ہوگا جبکہ آئی جی سندھ کی تقرری کا معاملہ پروفاق کواقدامات اٹھانے سے روک دیا۔


    سندھ حکومت کا نئے آئی جی سندھ کی تعیناتی کے لیے وفاق کو خط


    چیف جسٹس نے کہا کہ سندھ میں آئی جی کی تقرری کا معاملہ عدالتی فیصلےسے مشروط ہوگا، آئی جی کی تبدیلی سے متعلق احکامات معطل تصورہوں گے۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ سندھ ہائی کورٹ نے بہت خوبصورت فیصلہ دیا ہے، سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ 2 سے 3 بارپڑھنے کےلائق ہے۔

    وکیل سندھ حکومت نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ نے جومانگا نہیں گیا تھا وہ درخواست گزارکودے دیا،سندھ ہائی کورٹ کے پاس ازخود نوٹس کا اختیارنہیں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہمارے پاس تو ازخود نوٹس کا اختیارہے، چیف جسٹس نے اے جی سندھ کو روسٹرم پردلائل دینے سے روکتے ہوئے روسٹرم سے ہٹنے کا حکم دے دیا۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ فاروق نائیک کولیٹردے کرکم استعداد کارظاہرکردی ہے، آپ کو روسٹرم پربات کرنے کا اب کوئی حق نہیں ہے۔

    فاروق ایچ نائیک نے عدالت عظمیٰ سے استدعا کی کہ اپیل پر سماعت کی تاریخ مقررکر دیں جس پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ آپ چلد سماعت کی درخواست دے دیں۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔