Tag: آئی جی سندھ

  • سندھ حکومت کا نئے آئی جی سندھ کی تعیناتی کے لیے وفاق کو خط

    سندھ حکومت کا نئے آئی جی سندھ کی تعیناتی کے لیے وفاق کو خط

    کراچی: انسپکٹر جنرل سندھ اے ڈی خواجہ کی تبدیلی کا معاملہ ایک بار پھر زیر بحث آگیا۔ سندھ حکومت نے نئے آئی جی سندھ کی تعیناتی کے لیے وفاق کو خط لکھ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے نئے آئی جی سندھ کی تعیناتی کے لیے وفاق کو خط لکھ دیا۔ خط سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اسلام آباد کو لکھا گیا ہے۔

    خط کی کاپی اے آر وائی نیوز کو موصول ہوگئی جس کے مطابق نئےآئی جی سندھ کے لیے سندھ حکومت نے 3 نام تجویز کیے ہیں۔

    تجویز کردہ ناموں میں سردار عبد المجید دستی، غلام قادر تھبیو اور کلیم امام شامل ہیں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ وفاق تجویز کردہ ناموں میں کسی ایک کو آئی جی سندھ مقرر کرے۔

    خط میں آئی جی سندھ کی تبدیلی کے لیے صوبائی کابینہ کے فیصلے کا بھی حوالہ دیا گیا۔

    یاد رہے کہ سندھ ہائی کورٹ سے آئی جی اے ڈی خواجہ کے حق میں فیصلہ آنے کے بعد سندھ پولیس اور حکومت میں ٹھنی ہوئی ہے۔

    بعد ازاں کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ آئی جی پولیس کے لیے 22 واں گریڈ مقرر کردیا جائے۔ اس سے قبل آئی جی سندھ کے عہدے کے لیے 21 واں گریڈ مقرر تھا اور اے ڈی خواجہ سمیت تمام سابق آئی جی 21 گریڈ کے افسران تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • آئی جی سندھ نے بدعنوان افسران کی فہرست وزیراعلیٰ کو تھما دی

    آئی جی سندھ نے بدعنوان افسران کی فہرست وزیراعلیٰ کو تھما دی

    کراچی : آئی جی سندھ نے پولیس کے کرپٹ پولیس افسران کے خلاف کارروائی کی سفارش کردی۔ آئی جی سندھ نے مذکورہ افسران فہرست وزیراعلیٰ اور چیف سیکریٹری کو ارسال کر دی، مراد علی شاہ کی منظوری کے بعد کارروائی شروع کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس کی کالی بھیڑیں اب نہیں بچیں گی، آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے بدعنوان پولیس افسران کے خلاف کارروائی کی سفارش وزیر اعلیٰ سندھ سے کردی۔

    انہوں نے بدعنوان افسران کی فہرست وزیراعلیٰ اور چیف سیکریٹری کو پیش کر دی ہے، فہرست میں پولیس کو بدنام کرنے والے ان تمام افسران کے نام شامل ہیں جو سپریم کورٹ کو پیش کیے گئے ہیں، وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ کی اجازت کے بعد ان کیخلاف محکمہ جاتی کارروائی شروع کر دی جائے گی۔

    واضح رہے کہ دو دن قبل آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے اغواء برائے تاوان، ٹارگٹ کلنگ، کرپشن اور محکمہ میں غیرقانونی بھرتیوں اور دیگر سنگین جرائم میں ملوث پولیس افسران کی فہرست عدالت میں پیش کی تھی۔

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر سابق آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی سمیت دس افسران کیخلاف تحقیقات شروع کردی گئی ہے، ایف آئی اے سمیت دیگر اداروں کے اعلیٰ افسران کو انکوائری آفیسر مقرر کیا گیا ہے۔

    چیف سیکریٹری سندھ نے رپورٹ میں پیشرفت سے سپریم کورٹ کو آگاہ کیا تھا، غیرقانونی بھرتیوں، فنڈز میں ہیر پھیر کے سنگین الزامات کے بعد اعلیٰ عدالت کے حکم پر سندھ پولیس کے بڑے بڑے افسران کیخلاف بڑی انکوائری شروع ہونے جارہی ہے۔

    ایف آئی اے سمیت دیگر اداروں کے اعلیٰ افسران انکوائری آفیسر مقرر کئے گئے ہیں، ذرائع کے مطابق سابق ڈی آئی جی ٹریننگ، سابق ایڈیشنل آئی جی سندھ ، سابق ایس پی، سابق ایڈیشنل آئی جی فنانس اور دیگر کے خلاف تحقیقات ہوگی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

     

  • سندھ کابینہ نےآئی جی سندھ کی تبدیلی کی منظوری دے دی

    سندھ کابینہ نےآئی جی سندھ کی تبدیلی کی منظوری دے دی

    کراچی : سندھ کابینہ نے آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ کو ہٹانے کی منظوری دے دی، کابینہ نے بائیس گریڈ کے سردارعبد المجید دستی کونیا آئی جی بنانے کی سفارش بھی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ کی موجودگی میں سیکریٹری سروسزنے آئی جی کو تبدیل کرنے کی سفارش پیش کی۔

    سیکریٹری سروسزنے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اے ڈی خواجہ کو 2016 میں او پی ایس پر آئی جی لگایا گیا جبکہ سپریم کورٹ نے تمام او پی ایس کی پوسٹوں کوختم کردیا ہے۔

    اجلاس میں سیکریٹری سروسزنے سفارش کی کہ سندھ حکومت اے ڈی خواجہ کی خدمات وفاق کےحوالےکرے اور 22 گریڈ کے سردارعبدالمجید دستی کو آئی جی سندھ بنایا جائے۔

    اے ڈی خواجہ نے جواب دیا کہ میری تقرری کے وقت او پی ایس کےخلاف فیصلہ موجود تھا، صوبوں میں آئی جی گریڈ بی 21 کے بھی موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے موجودہ آئی جی کی گریڈ بی 22 میں ترقی ہوئی۔

    اس سے قبل اے ڈی خواجہ نے بریفنگ میں تجویز پیش کی کہ آئی جی کو پولیس افسرکے تبادلے کا اختیاردیا جائے جس کووزرا کمیٹی نے رد کردیا۔

    خیال رہے کہ رواں سال یکم اپریل کوسندھ حکومت نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی خدمات وفاق کے حوالے کردی تھیں اور ان کی جگہ اے آئی جی سندھ عبدالمجید دستی کو عارضی طور پر نیا آئی جی سندھ مقررکیا تھا۔


    قائم مقام آئی جی سندھ کا نوٹی فیکیشن معطل


    بعدازاں سندھ ہائی کورٹ نے اے ڈی خواجہ کو عہدے سے ہٹانے کےفیصلے کو معطل کرکے انہیں مقررہ مدت تک ذمے داریاں نبھانے کا حکم دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اے ڈی خواجہ ایکشن میں آگئے، پولیس کے تمام تقرری اورتبادلےمنسوخ

    اے ڈی خواجہ ایکشن میں آگئے، پولیس کے تمام تقرری اورتبادلےمنسوخ

    کراچی :آئی جی سندھ نے سات جولائی سے محکمہ پولیس میں ہونے والے تمام تبادلے اور تقرریاں منسوخ کردی ہیں، پانچ ڈی آئی جیزنے سندھ پولیس سےعلیحدگی اختیارکرلی، سعید غنی کا کہنا ہے کہ آئی جی کو رکھنےکا فیصلہ عدالتوں کااختیار نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں آئی جی اور حکومت کے درمیان سرد جنگ مزید شدت اختیار کرگئی، سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے عہدے پر بحالی کے ہونے والے فیصلے کے بعد آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ ایکشن میں آگئے۔

    انہوں نے محکمہ پولیس میں سات جولائی کے بعد ہونے والے تمام ٹرانسفر اور پوسٹنگ منسوخ کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کردیا ہے۔ آئی جی سندھ کے مذکورہ فیصلے کے بعد پولیس افسران تذبذب کا شکار ہیں۔

    افسران کوسات جولائی سے پہلے والی پوزیشن پر واپس جانے کا حکم دے دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق پانچ ڈی آئی جیز نے سندھ پولیس سے علیحدگی اختیارکرلی، جن میں ڈی آئی جی ایسٹ عارف حنیف نے عہدے کا چارج چھوڑ دیا ہے، اس کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

    ڈی آئی جی امیرشیخ اور منیرشیخ ایف آئی اے میں جارہے ہیں، ڈی آئی جی سلطان خواجہ اورامین یوسفزئی کی کورس پر روانگی کی تیاری ہے۔


    مزید پڑھیں: سندھ حکومت آئی جی سندھ کیس کےفیصلےکوچیلنج کرے گی


    سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آئی جی سندھ اور صوبائی حکومت کے درمیان سرد جنگ کا اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا اس کا جواب تو وقت دے گا لیکن اس وقت پولیس افسران صورتحال سے خاصے پریشانی میں مبتلا ہیں۔


    مزید پڑھیں: افسرکوچھٹی کیوں دی؟ حکومت کا اے ڈی خواجہ سے جواب طلب


    دوسری جانب پیپلز پارٹی کے ایم پی اے سعید غنی نے کہا ہے کہ آئی جی کو رکھنے کا فیصلہ عدالتوں کا اختیار نہیں، آئی جی سندھ اسمبلی کےسامنے جوابدہ ہیں، چیف منسٹر اورچیف سیکریٹری آئی جی سندھ کو جوابدہ نہیں،21گریڈ کا آئی جی اپنے ہی گریڈ کے افسران کے تبادلے کرتا ہے۔

    کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے سینیٹر سعید غنی کا کہنا تھا کہ آئی جی سندھ سے متعلق فیصلے کو عدالت میں چیلنج کریں گے،

    انہوں نے کہا کہ مہاجروں سے متعلق فاروق ستار نے قابل اعتراض بات کہی، یہ انداز بانی ایم کیو ایم کے جیسا ہے ان کا کام اب فاروق ستار کر رہے ہیں، کراچی میں ہر قومیت کے لوگ دہشت گردی کا شکار ہوئے ہیں، فاروق ستار کو اپنے بیان پر معافی مانگنی چاہیے۔

    سعید غنی نے کہا کہ آئی جی کو رکھنے کا فیصلہ عدالتوں کا نہیں ، سندھ میں جو صوبائی حکومت نے جو احتساب ادارہ بنایا اس میں ہم نے سندھ اسمبلی کو اختیار دیا کہ اس کے سربراہ کا تعین وہ کرے لیکن اس معاملے کو الگ رنگ دے دیا گیا۔

     

     

  • عدالتی فیصلہ پولیس کی بحیثیت ادارہ جیت ہے‘ آئی جی سندھ

    عدالتی فیصلہ پولیس کی بحیثیت ادارہ جیت ہے‘ آئی جی سندھ

    کراچی : انسپکٹر جنرل سندھ پولیس اے ڈی خواجہ کا کہنا ہے کہ عدالتی فیصلہ گڈ گورننس کی جیت ہے فیصلے پر اللہ تعالیٰ کا شکرادا کرتا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ نے عدالتی فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتی فیصلہ پولیس کی بحیثیت ادارہ جیت ہے۔

    آئی جی سندھ نے عدالتی فیصلے کو گڈ گورننس کی جیت قرار دیتے ہوئے فیصلے پراللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا۔

    انسپکٹر جنرل سندھ پولیس اے ڈی خواجہ نے کہا کہ مشکل وقت میں ساتھ دینے پر دوستوں کا شکرگزار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے ہمیں غریب عوام کی خدمت کرنےکی توفیق دے۔


    سندھ ہائی کورٹ کا آئی جی سندھ کوعہدے پربرقرار رکھنےکا حکم


    خیال رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کوعہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں عہدے پر برقرار رکھنے کا حکم دے دیا۔


    سندھ حکومت کا آئی جی سندھ کیس کےفیصلےکوچیلنج کرنے کا فیصلہ


    یاد رہے کہ سندھ حکومت نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ سے متعلق ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    واضح رہے کہ اے ڈی خواجہ کو سندھ حکومت کی جانب سے غلام حیدر جمالی کی برطرفی کے بعد گزشتہ سال مارچ میں آئی سندھ کے عہدے پر تعینات کیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سندھ حکومت کا آئی جی سندھ کیس کےفیصلےکوچیلنج کرنے کا فیصلہ

    سندھ حکومت کا آئی جی سندھ کیس کےفیصلےکوچیلنج کرنے کا فیصلہ

    کراچی : سندھ حکومت نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ سے متعلق ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں سندھ ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے آئی جی سندھ کو عہدے سے ہٹانے سے متعلق دائر کی گئی درخواست پر فیصلہ سنایا۔

    عدالت نے اپنے فیصلے میں آئی جی سندھ کی برطرفی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے حکم دیا کہ اے ڈی خواجہ کو آئی جی سندھ کےعہدے پر برقرار رکھا جائے۔


    سندھ ہائی کورٹ کا آئی جی سندھ کوعہدے پربرقرار رکھنےکا حکم


    بعدازاں سندھ حکومت نے آئی جی سندھ سے متعلق ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سندھ حکومت اس فیصلے کو سندھ اسمبلی میں بھی لے کرجائے گی۔

    یاد رہے کہ رواں برس یکم اپریل کو سندھ حکومت نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی خدمات وفاق کےحوالے کرنے کے اسلام آباد کو خط لکھا جس میں آئی سندھ کے عہدے کے لیے عبدالمجید دستی، خادم حسین بھٹی اور غلام قادرتھیبو کے نام تجویز کیے گئے تھے۔


    اے ڈی خواجہ فارغ، عبدالمجید دستی عارضی آئی جی سندھ مقرر


    سندھ حکومت کی جانب سے 2 اپریل کو اے ڈی خواجہ کی خدمات وفاق کے حوالے کرتے ہوئے سردار عبدالمجید کو قائم مقام آئی جی سندھ مقرر کیا گیا تھا۔


    قائم مقام آئی جی سندھ کا نوٹی فیکیشن معطل


    بعدازاں عدالت نے آئی جی سندھ کی معطلی سے متعلق نوٹی فیکیشن کو معطل کرتے ہوئے اے ڈی خواجہ کو کام جاری رکھنے کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے کہ اے ڈی خواجہ کو سندھ حکومت کی جانب سے غلام حیدر جمالی کی برطرفی کے بعد گزشتہ سال مارچ میں آئی سندھ کے عہدے پر تعینات کیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سندھ ہائی کورٹ کا آئی جی سندھ کوعہدے پربرقرار رکھنےکا حکم

    سندھ ہائی کورٹ کا آئی جی سندھ کوعہدے پربرقرار رکھنےکا حکم

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کوعہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں عہدے پر برقرار رکھنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں سندھ ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے آئی جی سندھ کو عہدے سے ہٹانے سے متعلق دائر کی گئی درخواست پر فیصلہ سنایا۔

    عدالت نے اپنے فیصلے میں آئی جی سندھ کی برطرفی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے حکم دیا کہ اے ڈی خواجہ کو آئی جی سندھ کے عہدے پر برقرار رکھا جائے۔

    سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ کیس میں 98 صفحات پر مشتمل فیصلے میں عبدالمجید دستی کی تعیناتی کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دیتے ہوئے سندھ کابینہ کی جانب سے فیصلے کی توثیق کوبھی کالعدم قرار دے دیا۔

    عدالت کے تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ٹھوس وجوہات کے بغیرکابینہ افسران کا تبادلہ نہیں کرسکتی، پولیس افسران کے پے درپے تبادلوں سے کارکردگی متاثرہوتی ہے۔

    آئی جی سندھ کیس کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آئی جی پولیس کی کمانڈ اور آپریشن میں مکمل طور پرخودمختارہیں جبکہ انہیں تعیناتی کے معاملات میں مداخلت سے بھی روکنےکا اختیار ہے۔

    عدالت نے تفصیلی فیصلے میں مزید کہا کہ پولیس فورس میں وزرا کی مداخلت نہیں ہونی چاہیے، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پولیس میں تقرریاں اور تبادلے کرنے حوالے سے رولز بنائے جائیں۔

    خیال رہے کہ جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں سندھ ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے رواں سال 30 مئی کو اے ڈی خواجہ کی معطلی کے خلاف دائر کی گئی درخواست پر دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    یاد رہے کہ رواں برس یکم اپریل کو سندھ حکومت نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی خدمات وفاق کےحوالے کرنے کے اسلام آباد کو خط لکھا جس میں آئی سندھ کے عہدے کے لیے عبدالمجید دستی، خادم حسین بھٹی اور غلام قادرتھیبو کے نام تجویز کیے گئے تھے۔


    اے ڈی خواجہ فارغ، عبدالمجید دستی عارضی آئی جی سندھ مقرر


    سندھ حکومت کی جانب سے 2 اپریل کو اے ڈی خواجہ کی خدمات وفاق کے حوالے کرتے ہوئے سردار عبدالمجید کو قائم مقام آئی جی سندھ مقرر کیا گیا تھا۔


    قائم مقام آئی جی سندھ کا نوٹی فیکیشن معطل


    بعدازاں عدالت نے آئی جی سندھ کی معطلی سے متعلق نوٹی فیکیشن کو معطل کرتے ہوئے اے ڈی خواجہ کو کام جاری رکھنے کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے کہ اے ڈی خواجہ کو سندھ حکومت کی جانب سے غلام حیدر جمالی کی برطرفی کے بعد گزشتہ سال مارچ میں آئی سندھ کے عہدے پر تعینات کیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • افسرکوچھٹی کیوں دی ؟ سندھ حکومت کا اے ڈی خواجہ سے جواب طلب

    افسرکوچھٹی کیوں دی ؟ سندھ حکومت کا اے ڈی خواجہ سے جواب طلب

    کراچی : سندھ حکومت اور آئی جی کے درمیان اختلافات مزید شدت اختیار کرگئے، ایس پی کو چھٹی دینے پر وزیر داخلہ سندھ نے اے ڈی خواجہ سے وضاحت طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت اور آئی جی سندھ کے درمیان اختلافات منظرعام پر آگئے ہیں، آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی جانب سے ایک ایس پی کو بیرون ملک چھٹی پر جانے کی اجازت دینے پر وزیرداخلہ سندھ سہیل انور سیال نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔

    وزیرداخلہ نے آئی جی سندھ اےڈی خواجہ کو ایک خط تحریر کیا ہے جس میں یہ وضاحت طلب کی گئی ہے کہ آپ نے کن اختیارات کے تحت 28اگست کو گریڈ اٹھارہ کے افسر کی8روز کی چھٹی منظور کی؟

    خط میں مزید کہا گیا ہے کہ اس بات کا جواب دیا جائے کہ آپ نے اپنے اختیارات سے تجاوز کیسے اور کیوں کیا؟

    علاوہ ازیں وزيراعلیٰ سيکريٹريٹ نے بھی اس حوالے سے آئی جی سندھ سے وضاحت طلب کر لی ہے، ذرائع کے مطابق وزيراعلیٰ سيکريٹريٹ نے جواب نہ ملنے پرآئی جی سندھ کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا فيصلہ کیا ہے۔


    مزید پڑھیں: اے ڈی خواجہ فارغ، عبدالمجید دستی عارضی آئی جی سندھ مقرر


    واضح رہے کہ حکومت سندھ نے پانچ ماہ قبل آّئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو ان کئے عہدے سے معطل کرکے ان کی جگہ عبدالمجید دستی کو قائم مقام آئی جی سندھ مقرر کردیا تھا ۔


    مزید پڑھیں: عدالت کی اے ڈی خواجہ کو کام جاری رکھنے کی ہدایت


    بعد ازاں سندھ ہائیکورٹ نے قائم مقام آئی جی سندھ کا نوٹی فیکیشن معطل کرکے اے ڈی خواجہ کو کام جاری رکھنے کی ہدایت کی تھی۔

    سندھ ہائی کورٹ نے اے ڈی خواجہ کوعہدے سے ہٹانے سے کیس کی سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا تھا اور اے ڈی خواجہ کو کام جاری رکھنے کے حکم امتناعی میں توسیع کردی تھی۔


    مزید پڑھیں: مسئلہ اختیارات کا ہے، آئی جی ہوں کلرک نہیں، اے ڈی خواجہ


    سندھ ہائیکورٹ نے محفوظ کیئے گئے فیصلے کی تاریخ سات ستمبر مقرر کی تھی، یاد رہے کہ آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ خود بھی عہدہ چھوڑنے کیلئے کہہ چکے ہیں اور ان کا مؤقف ہے کہ پولیس کے کام میں مداخلت کی وجہ سے افسران کا مورال گررہا ہے۔


    مزید پڑھیں: صوبائی حکومت نے آئی جی سندھ پر نئی پابندی عائد کردی


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • فورتھ شیڈول میں شامل افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں، آئی جی سندھ

    فورتھ شیڈول میں شامل افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں، آئی جی سندھ

    کراچی : آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے کہا ہے کہ فورتھ شیڈول میں شامل افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں اور ان کے بینک اکاؤنٹس کو منجمد کرکے انہیں ہر ہفتے طلب کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سینٹرل پولیس آفس میں آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی زیرصدارت اپیکس فالو اپ اجلاس منعقد کیا گیا، اجلاس میں صوبے میں امن وامان اور نیشنل ایکشن پلان پرعمل درآمد کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی سندھ نے کہا کہ آئی جی سندھ نے مفرور اور اشتہاری ملزمان کی گرفتاری پر عدم اطمینان کا اظہار کیا، انہوں نے ہدایات جاری کیں کہ اےٹی سی سے اشتہاریوں کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کیلئے اقدامات کیے جائیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پولیس سےعدم تعاون پر فورتھ شیڈول میں شامل افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں اور ان افراد کے بینک اکاؤنٹس بھی منجمد کیےجائیں، تمام ڈی آئی جیز فورتھ شیڈول لسٹ کا ازسر نو جائزہ لیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایس ایس پیز فورتھ شیڈولر افراد کو طلب کرکے ان سے خود تفصیلات لیں، انہوں نے متعلقہ ایس ایچ اوز کو ہدایات دیں کہ فورتھ شیڈول لسٹ کے افراد کو ہر ہفتے طلب کریں اور پولیس سے تعاون نہ کرنے والے افراد کی رپورٹ سی ٹی ڈی کو روانہ کریں۔

  • پولیس اب سائنسی بنیادوں پرتفتیش کرے گی، آئی جی سندھ

    پولیس اب سائنسی بنیادوں پرتفتیش کرے گی، آئی جی سندھ

    کراچی : آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے کہا ہے کہ سائنسی بنیادوں پرتفتیش کا جامع پروگرام شروع کیا گیا ہے، پنجاب کی طرز پرجدید لیب ستمبر میں کام شروع کردے گی، پولیس کے پاس موجود چھوٹی گاڑیاں گشت کیلئے مؤثرنہیں ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے تفتیشی افسران کو موبائلیں دینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ آئی جی سندھ نے اپنے خطاب میں کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ کو لکھے گئے خط کا جواب نہیں ملا، ان کا جواب آیا تو میڈیا کو بتاؤں گا۔

    نئی گاڑیاں کسی بااثر افراد کے بجائے پولیس کی تفتیشی ٹیم کو دی ہیں، کراچی کے ہر پولیس اسٹیشن کو نئی گاڑیاں دیں گے، اے ڈی خواجہ کا کہنا تھا کہ تفتیش واحد شعبہ ہے جس کی اجازت قانون صرف پولیس کو دیتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پولیس پر حالیہ حملوں میں محسوس کیا گیا ہے کہ چھوٹی گاڑیاں تفتیش اور گشت کیلئے مؤثر نہیں ہیں، ضرورت ہے کہ اب دور جدید کے مطابق شہادتوں کو جدید سائنسی خطوط پر استوار کیا جائے۔

    اے ڈی پولیس اب روایتی طریقہ کار چھوڑ کر فرانزک سائنسی طریقوں کا استعمال کرے، پنجاب حکومت کی طرز پر جدید لیب ستمبر تک کام شروع کرے گی، دھماکا خیر مواد لیب کا عنقریب سامان پہنچ جائےگا، لیب میں خول کی میچنگ میں آسانی ہوگی۔


    مزید پڑھیں: آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کی کراچی پولیس کو وارننگ


    انہوں نے کہا کہ پولیس سے جو وعدہ کیا وہ پورا کیا، پولیس پر تنقید تفتیش کی وجہ سے ہوتی ہے، دہشت گردی کے کیسز پر پولیس اب پانچ لاکھ روپے تک خرچ کرسکتی ہے ، ٹیکنیکل مدد سے ملزمان تک پہنچ جائیں گے تو کارکردگی بہتر ہوگی، تفتیش کے اخراجات بھی اب مدعی نہیں پولیس خرچ کرے گی۔