Tag: آئی جی سندھ

  • ماہ رمضان میں رہزنی کے بڑھتے ہوئے واقعات، آئی جی سندھ نے رپورٹ طلب کرلی

    ماہ رمضان میں رہزنی کے بڑھتے ہوئے واقعات، آئی جی سندھ نے رپورٹ طلب کرلی

    کراچی: آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے رمضان المبارک میں اسٹریٹ کرائمز بڑھنے سے متعلق میڈیا رپورٹس پر سخت نوٹس لیتے ہوئے تمام ڈی آئی جیز سے متعلقہ اضلاع اور تھانوں کی کارکردگی کی تفصیلات فوری طور پر طلب کرلیں۔

    ترجمان سندھ پولیس کے مطابق آئی جی سندھ نے کہا ہے کہ انسداد جرائم کے اقدامات میں عدم کارکردگی اور غفلت کے مرتکب ایس ایچ اوز کااہم ذمہ داریوں پر رہنے کا کوئی جواز نہیں بنتا،انہوں نے تمام سپروائزری افسران سے کہا کہ محکمانہ فرائض میں غفلت لاپروائی یا کوتاہی ہر گز ناقابل برداشت ہے اور اس حوالے سے کوئی بھی رپورٹ ان کے خلاف نہ صرف محکمانہ بلکہ قانونی کارروائی کی وجہ بھی بن سکتی ہے۔

    آئی جی سندھ نے ہدایات جاری کیں کہ کراچی پولیس رینج میں گذشتہ دو برس کے دوران اسٹریٹ کرائمز ، ٹارگٹ کلنگنز اور دیگر سنگین جرائم میں ملوث اور بعد از گرفتاری متعلقہ عدالتوں سے ضمانتوں پر رہائی پانے والے ملزمان کی فہرستیں جلد سے جلد ترتیب دیکر برائے ملاحظہ ارسال کی جائیں۔

    انہوں نے ہدایات جاری کیں کہ رمضان المبارک کنٹی جینسی پلان کے تحت تمام پولیس رینج باہمی روابط اور معلومات کی شیئرنگ نظام کو ٹھوس بناتے ہں وئے مجموعی جرائم سمیت مفرور اشتہاری اور مقدمات میں پولیس کو مطلوب ملزمان کے خلاف پولیس ایکشن کو ہر سطح پر موْثر اور کامیاب بنائیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اس حوالے سے پاکستان رینجرز سندھ اور دیگر انٹیلی جینس اداروں/ ایجنیسیوں سے مستحکم رابطوں جیسے اقدامات پر خصوصی توجہ دی جائے۔

  • جرائم کیخلاف آپریشنزکومؤثربنایا جائے، آئی جی سندھ کی ہدایات

    جرائم کیخلاف آپریشنزکومؤثربنایا جائے، آئی جی سندھ کی ہدایات

    کراچی : آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے سینٹرل پولیس آفس کراچی میں ایک اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس کے دوران صوبے میں قیام امن کے حوالے سے اختیار کردہ پولیس اقدامات ، پولیو ڈراپس مہم سمیت عوام کے جان و مال کی سلامتی سے متعلق پولیس کنٹی جینسی پلان ، جرائم کے خلاف جاری کراچی آپریشنز اور نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے حوالے سے پولیس کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق احمد مہر سمیت ایسٹ ویسٹ ساؤتھ ، کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ ، ہیڈکوارٹرز کے ڈی آئی جیز ، ضلعی ایس ایس پیز ، آپریشنز ، انویسٹی گیشنز ، ایس ایس یو ، سی ٹی ڈی کراچی کے ایس ایس پیز کے علاوہ آپریشنز ، ایڈمن ، سی آئی اے کے اے آئی جیز و دیگر سینئر پولیس افسران نے شرکت کی۔

    اس موقع پر ایڈیشنل آئی جی کراچی نے گذشتہ دو ماہ کے دوران پولیس کی مجموعی کارکردگی کا خصوصی حوالوں سے تفصیلی احاطہ کیا۔ آئی جی سندھ نے اجلاس کو ہدایات دیں کہ جرائم کے خلاف کراچی آپریشنز اور نیشنل ایکشن پلان پر اسکی روح کے مطابق عمل درآمد کے لیے پولیس آپریشنل ، انویسٹی گیشن اور دیگر شعبہ جات مربوط اور مؤثر اقدامات کے ضمن میں اپنی انفرادی و اجتماعی کارکردگی کو ہر سطح پر غیر معمولی بنائیں اور تمام تر پیشہ ورانہ امور میں غیر جانبدارانہ اقدامات کو یقینی بنائیں۔

    انہوں نے ہدایات دیں کہ اسٹریٹ کرائمز ، دیگر سنگین جرائم کی روک تھام ، پولیو ویکسینیشن مہم ومختلف اہم ایونٹس کے حوالے سے مرتب کردہ سیکیورٹی منصوبوں کا از سرنوجائزہ لیکر جملہ سیکیورٹی امور کو ہرسطح پر مذید ٹھوس اورغیرمعمولی بنایاجائے۔ انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی منصوبیکے تحت اسٹریٹ کرائمز ودیگرجرائم سے متاثرہ علاقوں میں اسنیپ چیکنگ ، پیٹرولنگ اور مختلف پوائنٹس پر پکٹنگ جیسے اقدامات کو موْثر بناتے ہوئے ہر ممکن انسداد کو یقینی بنایا جائے۔

    انہوں نے آپریشنز و انویسٹی گیشنز کے ایس ایس پیز کو ہدایات دیں کہ مختلف نوعیت کے جرائم اور باالخصوص اسٹریٹ کرائمز کی روک تھام کے سلسلے میں سنجیدہ کاوشیں کی جائیں اور گرفتار ملزمان کی تفتیش کے جملہ اقدامات کو غیر جانبدارانہ اور ٹھوس بناتے ہوئے متعلقہ عدالتوں سیمثالی سزاوْں کے عمل کو ممکن بنایا جائے۔

    انہوں نے ضلعی ایس ایس پیز آپریشنز و انویسٹی گیشنز کو اس حوالے سے ہر پندرہ دنوں پر مشتمل کارکردگی رپورٹ برائے ملاحظہ ارسال کرنیکی بھی ہدایات دیں پولیو ویکسینیشن مہم کے حوالے سے سیکیورٹی پلان کے جملہ امور کوپیشہ ورانہ لحاظ سے ناصرف قابل عمل بنایا جائے بلکہ تمام تمام تر اقدامات میں پولیو اسٹاف ، خواتین ، بچوں ودیگر شہریوں کے تحفظ سمیت حفاظت خود اختیاری کے تحت بلٹ پروف جیکٹس کے استعمال کو بھی یقینی بنایا جائے۔

    آئی جی سندھ نے ہدایات دیں کہ مقدمات میں پولیس کو مطلوب ، مفرور ، اشتہاری ملزمان کی یقینی گرفتاریوں کے حوالے سے تمام تھانوں ، انٹیلی جینس اسٹاف کے پاس ایسے ملزمان کی فہرستوں کی دستیابی کو ممکن بنایا جائے۔

    آئی جی سندھ نے کہا کہ امن وامان اور شہریوں کے تحفظ کے ضمن میں اختیار کردہ حکمت عملی و لائحہ عمل میں کسی بھی سطح پر کوئی غفلت یا لاپروائی ناقابل برداشت ہوگی۔

     

  • کراچی : اےآر وائی نیوز رپورٹر ڈاکوؤں کی فائرنگ سے زخمی

    کراچی : اےآر وائی نیوز رپورٹر ڈاکوؤں کی فائرنگ سے زخمی

    کراچی : گلشن اقبال کے علاقے میں ڈکیتی پر مزاحمت کے دوران اے آروائی کے نیوز رپورٹر بابو اقبال اور ان کے بھائی زخمی ہوگئے.

    تفصیلات کے مطابق ڈاکوبابو اقبال کے گھر میں ڈکیتی کرنےکے لیے داخل ہوئے تو بابواقبال اور ان کے بھائی شکیل نے مزحمت کی کوشش کی جس پر ڈاکوؤں نے فائرنگ کرکے دونوں کو زخمی کردیا.

    ڈاکو لوٹ مار کرنے کے بعد نقد رقم، زیورات اور دیگر قیمتی سامان لیکر فرار ہوگئے.

    اے آر وائی کے رپورٹر بابو اقبال کے بھائی شکیل کا کہنا تھاکہ ڈاکوگھر میں ڈکیتی کے لیے داخل ہوئے،ڈاکوؤں کوگھر کے بارے میں معلومات تھیں.

    فارنسک ٹیم نے ڈکیتی کے بعد جائے وقوعہ پر پہنچ کر شواہد جمع کر لیے، پولیس نے تحقیقات شروع کردی لیکن کوئی مشتبہ شخص ابھی تک گرفتار نہیں کیا جاسکا.

    وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ کی جانب سے واقعے کا نوٹس لے لیا گیا، وزیراعلی نے آئی جی سندھ کو واقعہ کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی.

  • کراچی آپریشن کے دو سال مکمل، تفصیلی رپورٹ جاری

    کراچی آپریشن کے دو سال مکمل، تفصیلی رپورٹ جاری

    کراچی: سندھ رینجرز نے کراچی آپریشن  کے دو سال مکمل ہونے پر اپنی کارروائیوں کا باضابطہ اعلامیہ جاری کردیا دو سال کے دوران  848  ٹارگٹ کلرز کو گرفتار کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق دو سال سے جاری رہنے والے کراچی آپریشن کی رپورٹ رینجرز کی جانب سے جاری کردی گئی ہے، رینجرز کی رپورٹ کے مطابق 5 ستمبر 2013 سے کراچی کے مختلف علاقوں میں کارروائی کرتے ہوئے مختلف سیاسی مذہبی جماعتوں اور لیاری گینگ وار کے 848 ٹارگٹ کلرز کو گرفتار کیا گیا۔

    اعلامیے میں‌ کہا گیا ہے کہ گرفتار ٹارگٹ کلرز نے 7224 ( سات ہزار دو سو چوبیس) افرا د کی ٹارگٹ کلنگ کا اعتراف کیا ہے، مزید قانونی چارہ جوئی کے لئے ملزمان کو پولیس کے حوالے کیا گیا ہے، رینجرز کے مطابق تمام تر کارروائیاں بلاتفریق کی گئی ہیں۔

    ترجمان رینجرز کی جانب سے ایک مرتبہ پھر عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنے ارد گرد ہونے والی مشکوک سرگرمیوں کی اطلاع فور ی طور پر رینجرز ہیلپ لائن 1101 ، واٹس واپ نمبر 236996-0316 ، قریبی چیک پوسٹ یا پھر ای میل کے زریعے دیں تاکہ امن و امان کو مستقل بنیادوں پر بحال کیا جاسکے، اطلاع دینے والے کا نام ہمیشہ کی طرح صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔

    سپریم کورٹ کراچی بد امنی کیس میں ہونے والے فیصلے کے مطابق 5 ستمبر 2013 سے کراچی میں مختلف جماعتوں ، گروپوں اور گینگز کے خلاف  ٹارگٹڈ  آپریشن کا آغاز کیا گیا تھا جو تاحال جاری ہے، آپریشن کے ابتداء کے بعد سے شہر قائد میں امن وامان کی صورتحال میں  کافی بہتری آئی ہے مگر شہر میں جاری جرائم پر مکمل طور پر قابو نہیں پایا جاسکا ۔

    مزید پڑھیں      کراچی آپریشن سے جرائم میں نمایاں کمی آئی ہے، ڈاکٹرعشرت العباد

    واضح رہے ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران لیاری گینگ وار کے سرغنہ عذیر بلوچ، ڈاکٹر عاصم  اور ایم کیو ایم کے مرکز پر چھاپوں کے دوران ہونے والی گرفتاریوں کو اہم ترین کامیابیوں میں شمار کیا جارہا ہے۔

     

  • حیدرآباد پریس کلب پر حملے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، آئی جی سندھ

    حیدرآباد پریس کلب پر حملے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، آئی جی سندھ

    حیدرآباد : آئی جی سندھ پولیس غلام حیدرجمالی نے کہا ہے کہ سانحہ بلدیہ ٹائون کی جے آئی ٹی رپورٹ سیکریٹری داخلہ کے پاس ہے، انہیں اس کا علم نہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے حیدرآباد میں سندھ پولیس کی جانب سے منعقدہ اسپورٹس فیسٹیول کے موقع پر خطاب اور بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    غلام حیدر جمالی کا کہنا تھا کہ حیدرآباد پریس کلب پر حملے کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کیا جاچکا ہے، اس کیس میں چند گرفتاریاں ہوئی ہیں جن سے تحقیقات کی جارہی ہیں اور اس ضمن میں انہوں نے ڈی آئی جی اور ایس ایس پی حیدرآباد کو ہدایت کی ہے کہ پریس کلب پر حملے میں ملوث تمام ملزمان کو گرفتار کیا جائے۔

    انہوں نے کہاکہ 2011ء میں کراچی میں 4ہزار افراد قتل ہوئے، سپریم کورٹ کے نوٹس کے بعد پولیس کی جانب سے غیر معمولی اقدامات کئے گئے جس کے بعد اب کراچی میں دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ، اغواء برائے تاوان اور بھتہ خوری کی وارداتوں پر کنٹرول کیا جاچکا ہے، اکّا دکّا واقعات ہورہے ہیں۔

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ اندرون سندھ سے اغواء برائے تاوان کی وارداتیں مکمل طور پر ختم ہوچکی ہیں، سندھ میں 100تھانوں کی نئی عمارتیں بنائی جارہی ہیں جبکہ جدید آلات کیلئے حکومت سندھ نے ان کی بہت مدد کی ہے جس پر وہ وزیراعلیٰ کے شکر گزار ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ پولیس کو دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے پاک فوج سے جدید ٹریننگ کرائی گئی ہے، ہر ممکن تعاون کرنے پرچیف آف آرمی اسٹاف کے بھی شکرگزار ہیں۔

    غلام حیدر جمالی کا کہنا تھا کہ پولیس کی بھرتیوں میں مزید بہتری کریں گے اور اچھے سے اچھے نوجوانوں کو میرٹ کے تحت محکمہ پولیس میں مواقع فراہم کریں گے۔

     

  • پولیس اہلکاروں کی بھرتیوں میں بد عنوانی، آئی جی سندھ کی عدالت میں طلبی

    پولیس اہلکاروں کی بھرتیوں میں بد عنوانی، آئی جی سندھ کی عدالت میں طلبی

    اسلام آباد : چیف جسٹس آف سپریم کورٹ جناب جسٹس جواد ایس خواجہ نے سندھ پولیس میں بھرتی میں بڑی کرپشن کا ازخود نوٹس لے لیا۔

    سندھ پولیس میں غیر قانونی بھرتیوں کے ذریعے بیس ارب روپے کی کرپشن کی خبر پر آئی جی سندھ کو عدالت میں طلب کرلیا ہے.

    واضح رہے کہ سال دوہزار آٹھ کے دوران سندھ میں کی جانے والی پولیس اہلکاروں کی بھرتیوں میں دل کھول کر کرپشن کا بازار گرم کیا گیا.

    خبر کے مطابق ہر عہدے کے الگ الگ ریٹ لگے اور افسران نے کھل کر کرپشن کا کھیل کھیلا لیکن بکرے کی ماں کب تک خیر مناتی، آخر کار چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نے مذکورہ کرپشن کا نوٹس لے کر آئی جی سندھ کو طلب کرلیا۔

    انہوں نے آئی جی سندھ کو اکتیس اگست کے روز سپریم کورٹ میں پیش ہونے کا حکم دے دیا ہے، آئی جی سندھ کو جاری کئے نوٹس میں انہیں اس الزام کی تفصیلی وضاحت کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    اجری کئے گئے نوٹس کے مطابق سندھ پولیس میں دو ہزار آٹھ سو اہلکاروں سے رشوت وصول کی گئی جس کا حجم تین ارب روپے ہے اس ضمن میں متاثرہ امیدواروں نے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

    چیف جسٹس نے یہ اقدام میڈیا کی ایک خبر کا نوٹس لیتے ہوئے کیا ہے جس میں پولیس کی کرپشن سے نقاب اٹھایا گیا تھا۔

  • رینجرز کے اختیارات: آئی جی سندھ کی سندھ بھر کے ڈی آئی جیز سے رائے طلب

    رینجرز کے اختیارات: آئی جی سندھ کی سندھ بھر کے ڈی آئی جیز سے رائے طلب

    کراچی : آئی جی سندھ نےرینجرز کےاختیارات پر،سکھر،میرپورخاص،نوابشاہ اور لاڑکانہ کے ڈی آئی جیز سے رینجرز کے اختیارات پر رائے طلب کرلی ہے۔

    لاڑکانہ،سکھر،میرپورخاص،نوابشاہ کےڈی آئی جیزکو لکھے گئے خط میں آئی جی سندھ نے چاروں ڈی آئی جیز سے اے ٹی سی ایکٹ انیس سو ستانوےکے تحت رینجرزکےاختیارات پررائےطلب ہے۔

    جس پر ڈی آئی جیز سے رینجرزکے اختیارات بڑھانےاورپولیس کی مدد کرنے کی سفارش پر رائے طلب کی ہے ، جبکہ لاڑکانہ ڈویژن میں ضرورت پڑنےپررینجرزکو کارروائی کا اختیار دینے کا بھی پوچھاگیا ہے۔

    چاروں ڈی آئی جیز کی سفارش اور منظوری کےبعداندرون سندھ بھی رینجرز ملزمان کو تفتیش کیلئے نوے روز کا ریمانڈ لے سکے گی۔

  • سندھ پولیس میں اکھاڑ پچھاڑ،4اہم افسران کی خدمات وفاق کو واپس

    سندھ پولیس میں اکھاڑ پچھاڑ،4اہم افسران کی خدمات وفاق کو واپس

    کراچی: آئی جی سندھ سے اختلا فات کی بنیاد پرصوبےکے چار پولیس افسران کی خدمات وفاق کو واپس کردی گئیں۔

    جاری نوٹیفکیشن کے مطابق سابق ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام قادری تھیبو ایڈیشنل آئی جی کائونٹر ٹریررزم ڈیپارٹمنٹ ثناَء اللہ عباسی ڈی آئی جی ایڈمن سلطان خواجہ اور ایس ایس پی طارق دھاریجو کی خدمات وفاقی حکومت کے حوالے کی گئیں۔

     ذرائع کے مطابق ایڈیشنل آئی جی کراچی کو آئی جی سندھ سے اختلافات کے باعث پہلے ہی ایڈیشنل آئی جی کے عہدے سے ہٹایا گیا تھا۔

  • دہشت گردی کے بڑے واقعات میں ملوث عناصر کو گرفتار کرلیا، آئی جی سندھ

    دہشت گردی کے بڑے واقعات میں ملوث عناصر کو گرفتار کرلیا، آئی جی سندھ

    کراچی : آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد سندھ پولیس کے لئے سب سے اہم ہے ، دہشت گردی کے بڑے واقعات میں ملوث عناصر کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے گارڈن تھانے میں پولیس اہلکاروں کی افطار ڈنر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی کا کہنا تھا کہ گذشتہ سالوں کی نسبت اس سال امن وامان کی صورتحال خاصی بہتر ہے ۔

    انہوں نے کہا کہ بھتہ خوری ، اغوا برائے تاوان، پولیس اہلکاروں کے قتل سمیت جرائم میں کمی آئی ہے ، تقریب میں صوبائی وزیر داخلہ سہیل سیال سمیت اے آئی جی کراچی اور دیگر پولیس حکام بھی موجود تھے۔

  • آئی جی سندھ نے ڈی ایس پیزکےقتل کےواقعات کا نوٹس لےلیا

    آئی جی سندھ نے ڈی ایس پیزکےقتل کےواقعات کا نوٹس لےلیا

    کراچی : آئی جی سندھ غلام حیدرجمالی نےکراچی میں ڈی ایس پیزکےقتل کےواقعات کا نوٹس لےلیا۔ متعلقہ تھانوں کےافسران اوراہلکاروں کومعطل کرکےڈی ایس پیزاورایس ایچ اوز کو شوکاز نوٹس جاری کردیئے۔

    پولیس اہلکاروں کو قتل کرو۔جائے وقوعہ سےشواہد اٹھاؤ اور فرار ہوجاؤ۔ کراچی میں دہشت گردوں نے نئی حکمت عملی اپنالی۔

    ڈی ایس پی مجیدعباس کےقتل کی تحقیقات میں کوئی پیش رفت نہ ہوسکی۔ جائے وقوعہ سے گولیوں کےخول نہیں ملے۔پولیس حکام نے امکان ظاہر کیاہے کہ دہشت گرد حملہ کرنےکےبعدگولیوں کےخول ساتھ لےگئے۔

    ستائیس مئی کو عزیزآباد بھنگوریہ گوٹھ میں بھی تین اہلکاروں کے قتل کےبعد جائے وقوعہ سےخول نہیں ملے تھے۔ دوسری جانب آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی نے کہاہے ایس پی اور تین ڈی ایس پی کے قتل میں دہشت گردوں کا ایک ہی گروہ ملوث ہے۔ جس کا سراغ لگالیاہے۔

    آئی ی سندھ نے بتایا تمام ایس پی اورڈی ایس پیزکوبلٹ پروف گاڑیاں،منی پولیس موبائل اور دس موٹر سائیکلوں پر مشتمل دستہ فراہم کیاجائےگا۔