Tag: آئی جی سندھ

  • لیاری گینگ وار کمانڈر وصی اللہ لاکھو کے گرد گھیرا تنگ

    لیاری گینگ وار کمانڈر وصی اللہ لاکھو کے گرد گھیرا تنگ

    سندھ پولیس نے قتل اقدام قتل دہشتگردی بھتہ خوری اور دیگر سنگین جرائم میں ملوث انتہائی مطلوب لیاری گینگ وار کمانڈر وصی اللہ لاکھو کے گرد گھیرا تنگ کرنا شروع کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے وفاقی وزارت داخلہ کو خط لکھا گیا ہے جس میں لیاری گینگ وار کمانڈر وصی اللہ لاکھو کے خلاف انٹرپول کے ذریعے ریڈ نوٹس جاری کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔

      آئی جی سندھ نے حکومت سندھ ایس ایس پی سٹی عارف عزیز کی سفارش پر خط لکھا تھا، پولیس حکام کے مطابق وصی اللہ لاکھو جرائم کی سنگین ترین وارداتوں میں ملوث ہے، لیاری پی آئی بی کالونی سمیت کراچی کے مختلف علاقوں سے بھتہ وصولی میں بھی ملوث ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ ملزم وصی اللہ لاکھو فون پر مختلف نمبروں سے بھتہ طلبی کرتا ہے، بیرون ملک سے بیٹھ کر کارندوں کو تاجروں سے بھتہ وصولی کے احکامات دیتا ہے اور بھتہ نا دینے پر تاجروں دکانداروں کو ناصرف دھمکیاں دی جاتی ہیں بلکہ دستی بم حملے اور گولیاں تک چلوائی جاتی ہیں۔

    حکام کا مزید کہنا ہے کہ ملزم کے اشارے پر کارندے کئی افراد کو قتل اور زخمی بھی کرچکے ہیں، اس خط کے ساتھ وارنٹ گرفتاری، تصویر اور دیگر تفصیلات بھی ارسال کی گئی جس سے اب ملزم کی جلد گرفتاری کی امید کی جاسکتی ہے۔

  • بغیر ڈرائیونگ لائسنس گاڑی اور موٹر سائیکل چلانے والوں کو کیا سزا دی جائے گی؟

    بغیر ڈرائیونگ لائسنس گاڑی اور موٹر سائیکل چلانے والوں کو کیا سزا دی جائے گی؟

    کراچی میں بغیر ڈرائیونگ لائسنس گاڑی اور موٹر سائیکل چلانے والوں گاڑیاں ضبط کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا کہ ٹریفک جام کی بڑی  وجہ غیر تربیت یافتہ ڈرائیونگ ہے، بغیر لائسنس گاڑی چلانے کی اجازت نہیں ہوگی، ایسے افراد کی گاڑی اور موٹر سائیکلیں ضبط ہوں گی۔

    آئی جی سندھ نے کہا کہ ٹریفک پولیس کے لیے ایک اور نظام لا رہے ہیں، دو دفعہ ایک ہی شخص کے چالان پر اس کے خلاف مقدمہ درج ہوگا۔

    غلام نبی میمن نے کہا کہ ای ٹیگنگ کی مدد سے عادی ملزم پر نظر کھی جائے گی، مقدمہ فوراً درج کرنے والا ایس ایچ او گھر جائے گا جبکہ ایس ایس پی کو مقدمہ درج نہ ہونے کا جواب دینا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ مقدمات درج نہ ہونے سے ملزمان کو فائدہ ہوتا تھا، ماضی میں کچے کے ڈاکوؤں سے ڈیل کرلی جاتی تھی، ان سے ڈیل نہیں ہوگی، آپریشن جاری رہے گا۔

    انہوں نے بتایا کہ سندھ پولیس نے صوبے بھر میں سال 2024 میں 21 ہزار ملزمان کو گرفتار کیا، کچے کے ڈاکوؤں نے 2024 میں 355 شہری اغوا کیے، پولیس نے 344 کو بازیاب کروایا، 11 مغویوں کی بازیابی باقی ہے۔

  • جرائم کی سرپرستی کے الزام میں کراچی کے 34 پولیس افسران معطل

    جرائم کی سرپرستی کے الزام میں کراچی کے 34 پولیس افسران معطل

    کراچی: آئی جی سندھ کی ہدایت پر کراچی رینج میں تعینات 34 پولیس افسران و اہلکاروں کو معطل کردیا گیا، معطل اہلکار و افسران کو ہیڈ کوارٹر ساؤتھ بی کمپنی بھیج دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی آفس سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق معطل شدگان افسران میں ایس ایچ او سرجانی ٹاون محمد طفیل، ایس ایچ او عوامی کالونی مظہر اعوان، ایس ایچ او مدینہ کالونی ناصر محمود شامل ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ معطل شدگان افسران و اہلکاروں کے طرز عمل کی انکوائری زیرالتوا ہے، انہیں مروجہ قوانین کے تحت معطلی کے دوران پولیس افسران واہلکاروں کی تنخواہ اور دیگر الاونس انہیں ملتے رہیں گے۔

    ذرائع کے مطابق منظم جرائم کی سرپرستی کا الزام اور کرائم کنٹرول کرنے پرناکامی پر اعلی افسران نے ایکشن لیتے ہوئے بعض اہلکاروں کے خلاف خفیہ انکوائریوں کے بعد کارروائی کی گئی ہے۔

    آئی جی سندھ کی ہدایت پر معطل افسران و اہلکاروں میں متعدد اے ایس آئی، ہیڈ کانسٹیبل اور سپاہی بھی شامل ہیں۔

  • کراچی میں  اسٹریٹ کرائم کیوں بڑھا؟  آئی جی سندھ  نے  وجوہات بتادیں

    کراچی میں اسٹریٹ کرائم کیوں بڑھا؟ آئی جی سندھ نے وجوہات بتادیں

    کراچی : آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کراچی میں اسٹریٹ کرائم بڑھنے کی وجوہات بتاتے ہوئے کہا کہ نگراں حکومت جب بھی آتی ہے یہ ٹرینڈ بن گیا ہے کہ آئی جی سےہیڈ محرر تک کو تبدیل کردیا جاتا ہے، یہی تبدیلی اسٹریٹ کرائم بڑھنے کی سب سے بڑی وجہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ غلام نبی میمن کے اے آروائی نیوز کو انٹرویو نمائندے نذیر شاہ کے سوال نگراں دور میں الیکشن سے پہلے اور بعد میں کیا واقعی فرق آیا؟ تو غلام نبی میمن نے کہا یہ ایک ایسا سوال ہے جس کا سیاسی پس منظر ہے،ہر پانچ سال بعد ٹرینڈ سابن گیا ہے،آئی جی سے ہیڈ محرر تک کو تبدیل کردیا جاتا ہے اور یہی سب سے بڑا مسئلہ ہے جس کا ہم سامنا کر رہے ہیں۔

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ جن کیخلاف ٹھوس ثبوت ہوں ان کو آپ بے شک تبدیل کریں لیکن اس طرح مکمل تبدیلی کرنے سے پورا میکنزم خراب ہوجاتا ہے،میں سمجھتا ہوں کرائم بڑھنے کی سب سے بڑی وجہ یہی ہے۔

    غلام نبی میمن نے کہا کہ سیف سٹی ایک الگ اتھارٹی ہے جس کے تحت کام ہورہا ہے، 24 مارچ کوسیف سٹی کا این آر ٹی سی کے ساتھ معاہدہ ہوچکا ہے، پہلے فیز میں 1300کیمرے لگ رہے ہیں، سیف سٹی کا پروجیکٹ مرحلہ وار مکمل ہونے جارہا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ قانون بن چکے ہیں اور کابینہ نے منظوری دے دی ہے، عملدرآمد کے لیے چیف جسٹس سے میٹنگ ہوئی تھی، جسٹس ریفارم کمیٹی کے پلیٹ فارم سے ایک درخواست کی تھی، پولیس، پراسیکیوٹر اور جج نے یہ کام کرنا ہے تاہم بلآخر فیصلہ تو جج نے کرنا ہے۔

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ پولیس، پراسیکیوٹر اور جج کی مشترکہ ٹریننگ ہونی چاہیے، اس کام کے لیے حکومت سے 500 ملین روپے مانگ رہے ہیں۔

    غلام نبی میمن نے کہا کہ کراچی میں پولیس اسٹریٹ کرائم روکنےکے لیےکام کر رہی ہے لیکن اس کے لیے سوسائٹی کو بھی پولیس کی مددکرنا ہوگی۔

  • جرائم کے خاتمے کیلئے پولیس رینجرز کیساتھ مل کرکام کر رہی ہے، آئی جی سندھ

    جرائم کے خاتمے کیلئے پولیس رینجرز کیساتھ مل کرکام کر رہی ہے، آئی جی سندھ

    کراچی: آئی جی سندھ غلام نبی میمن کا کہنا ہے کہ اسٹریٹ کرائم کے اعداد شمار میں مختلف وارداتوں کوشامل کیا جا رہا ہے، پولیس رینجرز کیساتھ مل کر کام کررہی ہے۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی بات کرتے ہوئے آئی جی سندھ غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں اگر کوئی کرائم ہوتا ہے تو مکمل انویسٹی گیشن ہو۔

    انہوں نے کہا کہ پولیس میں بہت سی خا میاں ہیں جنہیں ٹھیک کرنیکی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ سارا قصور پولیس کا نہیں ہوتا۔

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ کچے میں 15ماہ کے دوران 529 افراد کو ٹریپ ہونے سے بچایا، ڈاکو پہلے اس علاقے میں تھے جہاں پولیس نہیں جاسکتی تھی۔

    سیکیورٹی فورسز کا بونیر میں آپریشن، دہشت گرد سلیم عرف ربانی مارا گیا

    انہوں نے کہا کہ پولیس رینجرز کیساتھ مل کرکام کررہی ہے، کشمور شکارپور میں بھی علاقوں کوبھی کلیئر کیا ہے، انہوں نے کہا کہ چاہتے ہیں نوگو ایریاز ختم ہوں۔

  • کچے میں سوشل میڈیا بند نہیں کر سکتے، آئی جی سندھ غلام نبی میمن

    کچے میں سوشل میڈیا بند نہیں کر سکتے، آئی جی سندھ غلام نبی میمن

    گھوٹکی: آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے بے بسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کچے میں سوشل میڈیا بند نہیں کر سکتے، تاہم سائبر کرائم کو اس حوالے سے ریفرنس بھیجے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے کچے کے علاقے میں موجود ڈاکوؤں کے راج نے قانون اور حکومتی رٹ کو چیلنج کر رکھا ہے، جن کی سرکوبی کے لیے آئی جی سندھ غلام نبی میمن بھی ان دنوں گھوٹکی میں مقیم ہیں۔

    پولیس سربراہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایک ایسے وقت میں جب ملک بھر میں حکومت کی جانب سے سوشل میڈیا تک رسائی میں رکاوٹیں ڈالی گئی ہیں، کچے میں سوشل میڈیا بند کرنے میں اپنی بے بسی کا اظہار کیا، انھوں نے کہا ہم سوشل میڈیا بند نہیں کر سکتے، ہاں سائبر کرائم کو ریفرنس بھیجے ہیں۔

    آئی جی سندھ نے کہا سی ٹی ڈی کو ٹاسک دیا گیا ہے کہ کچے میں اسلحہ کون پہنچا رہا ہے، کچے میں صرف بدمعاش نہیں شریف لوگ بھی رہتے ہیں، اسی لیے کچے میں انٹیلیجنس آپریشن کرتے ہیں، انھوں نے کہا کچے کا علاقہ بہت چھوٹا ہے لیکن جب ہم اندر جاتے ہیں تو اس کے بعد حقائق اور ہوتے ہیں۔

    آئی جی سندھ نے دعویٰ کیا ہے کہ سکھر رینج میں کوئی مغوی ڈاکوؤں کے قبضے میں نہیں۔ انھوں نے کہا سندھ پولیس کے لیے جدید اسلحہ خرید رہے ہیں، آپریشن کے لیے جدید گاڑیاں بھی پولیس کو دی جا رہی ہیں۔

    غلام نبی میمن نے کہا قبائلی دہشت گردی کی روک تھام کے لیے زیادہ فوکس کرنا پڑے گا، قبائلی جھگڑوں میں قتل میں ملوث ملزمان کو گرفتار کیا جائے گا، ہم گھوٹکی، شکارپور اور کشمور میں ہر قیمت پر امن چاہتے ہیں، پولیس اگر اچھے کام کرے گی تو لوگ ہمارا ساتھ دیں گے، اگر ہم ڈاکوؤں کو چیلنج کریں گے تو مسائل کا بھی سامنا ہوگا۔

  • کچے کے ڈاکوؤں کو نیست و نابود کردیا جائے گا، آئی جی سندھ

    کچے کے ڈاکوؤں کو نیست و نابود کردیا جائے گا، آئی جی سندھ

    کندھ کوٹ : آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ ڈاکوؤں سے مقابلہ کرتے ہوئے کئی جوانوں کی شہادت ہوئی ہے لیکن اب کچے کے ڈاکوؤں کو نیست و نابود کردیا جائے گا۔

    کندھکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا کہ کشمور، گھوٹکی اور شکارپور کچے میں اغوا کی وارداتیں 12سال قبل بھی تھیں، سال 2015میں بھی ہنی ٹریپ کے واقعات پیش آئے تھے۔

    آئی جی سندھ نے بتایا کہ گزشتہ 3ماہ کے دوران 529 ہنی ٹریپ والوں کو اغوا ہونے سے بچالیا گیا ، ان تمام افراد کی فہرستیں میڈیا کے ساتھ شیئر کریں گے۔

    انہوں نے بتایا کہ اب تک کیے جانے والے آپریشنز میں ڈاکوؤں سے مقابلہ کرتے ہوئے کئی جوانوں کی شہادتیں ہوئی ہیں، پولیس اور رینجرز مل کر کچے میں امن قائم کرنے کے لیے سرگرم ہیں۔

    کراچی سے کشمور تک اسٹریٹ کرائم کنٹرول کرنے کیلئےحکمت عملی بنالی ہے قبائلی تنازعات سے اسلحہ کی خرید و فروخت ہورہی ہے ، کچے کے ڈاکوؤں کو جلد ہی نیست و نابود کردیا جائے گا۔

    آئی جی غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ پریا کماری کیس میں جے آئی ٹی کام کررہی ہے امید ہے جلد بازیابی ہوگی، قبائلی جھگڑوں کے خاتمے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

    کشمور کے حالات بہتر ہوتے ہوئے نظر آرہے ہیں، پولیس فورس کا حوصلہ بلند اور سہولتیں فراہم کرنے آیا ہوں، یقین ہے پولیس اب کچے کے ڈاکوؤں کا خاتمہ کرکے رہے گی۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت بھرپور ساتھ دے رہی ہے جلد ڈاکوؤں سے نجات مل جائیگی، ڈاکو پہلے زبردستی اغوا کرنے تھے اب ہنی ٹریپنگ کررہے ہیں، پولیس نے کچے علاقوں کو سیل کر رکھا ہے۔

  • ڈکیتی مزاحمت پر قتل کیس کے ملزمان کے ساتھ اب کیا ہوگا؟ آئی جی سندھ نے بتادیا

    ڈکیتی مزاحمت پر قتل کیس کے ملزمان کے ساتھ اب کیا ہوگا؟ آئی جی سندھ نے بتادیا

    کراچی: آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کراچی میں بڑھتے واقعات پر قابو پانے کے لیے اہم فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں جرائم کی بڑھتی واردات پر آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی زیر صدارت سینٹرل پولیس آفس میں اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں زیر غور اہم فیصلے سامنے آگئے۔

     اے آر وائی سے گفتگو میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے بتایا کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائم کے دوران 49 افراد جاں بحق، 650 کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ جرائم پر قابو پانے کے لیے اہم ترین مقدمات کا ٹاسک کراچی کے 66 بہترین افسران کو دے دیا گیا ہے، ڈکیتی مزاحمت پر قتل کیس کے ملزمان کو اب ایس آئی یو گرفتار کرے گی، ڈکیتی مزاحمت پر قتل کا کیس خودبخود ایس آئی یو منتقل ہوجائے گا۔

    آئی جی سندھ نے بتایا کہ 7 بہترین نامزد افسران کیس پر کام کر کے ملزمان کو گرفتار کریں گے، دیگر 60 افسران ان تمام کیسز میں ملوث ملزمان کے خلاف کام کریں گے، ایک تفتیشی افسر دس سے بارہ کیسز پر کام کرے گا۔

    ایس ایس پی اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ عدیل چانڈیو کو اہم ٹاسک سونپا گیا ہے، جرائم پر قابو پانے والی پولیس افسران کو ایک لاکھ نقدی، کمپیوٹر، وافر مقدار میں پیٹرول دیں گے، کیس بنانے کے لیے بھی ماہر ماتحت افسران مہیا کر رہے ہیں۔

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ حکومت سے درخواست کی جائے گی کہ جس طرح اسپیشل ٹیم بنائی گئی ہے اس پر اسپیشل کورٹس بننی چاہئے تاکہ کیس جلدی حل ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ پولیس کا کام ہے عوام کی خدمت اور انکی حفاظت کرنا ہے، ڈکیتی میں مزاحمت پر کلنگز کیساتھ کریمنلز کی سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں، ایسے جرائم کو ہر حال ختم کرنا ہے، اس کے لیے افسران سے کہتا ہوں فیلڈ میں آئیں اور اپنی کارکردگی دکھائیں، چھینا جھپٹی کے واقعات میں غریب کی کلنگز ناقابل برداشت ہیں۔

    آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا کہ تفتیش میں کارکردگی، ملزمان کو سزاؤں کی شرح سے آئی اوز کو تنخواہ بطور ریوارڈ دی جائیگی، تفتیشی افسران کی کارکردگی رپورٹ ایس ایس پیز، اے آئی جی آپریشنز سندھ کو ارسال کرینگے، عمدہ کارکردگی کے حامل افسران کو ایس آئی او کی پوزیشن دی جائیگی۔

  • گٹکا، ماوا، مین پوری بنانے والوں کے خلاف آئی جی سندھ کا بڑا اقدام

    گٹکا، ماوا، مین پوری بنانے والوں کے خلاف آئی جی سندھ کا بڑا اقدام

    کراچی: آئی جی سندھ نے گٹکا، ماوا، مین پوری اور دیگرمنشیات کے خلاف صوبائی ٹاسک فورس قائم کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اس حوالے سے حکام نامہ جاری کردیا گیا ہے جس کے تحت ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ٹاسک فورس کے چیئرمین ہوں گے۔ ڈی آئی جی اسپیشل برانچ اور ڈی آئی جی انویسٹی گیشن بھی شامل ہوں گے۔

    ٹاسک فورس میں ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز اور اے آئی جی آپریشنز ہوں گے جبکہ ٹاسک فورس کے ارکان ضلعوں میں ایس پی کی سربراہی میں ٹیمیں تشکیل دیں گے۔

    صوبائی ٹاسک فورس ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی کی سربراہی میں گٹکا، ماوا، مین پوری اور دیگر منشیات کے خلاف کام کرے گی۔

    ٹاسک فورس چھاپوں کے لیے پولیس کے کسی بھی یونٹ سے مدد طلب کرسکتی ہے۔ مقدمے کے اندراج کے بعد انویسٹی گیشن بھی ٹاسک فورس مانیٹر کرے گی۔

  • آئی جی سندھ نے کرکٹر عامر یامین کے ٹوئٹ پر نوٹس لے لیا

    آئی جی سندھ نے کرکٹر عامر یامین کے ٹوئٹ پر نوٹس لے لیا

    کراچی: آئی جی سندھ رفعت راجہ نے رشوت ستانی سے متعلق کرکٹر عامر یامین کے ٹوئٹ پر نوٹس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں سکرنڈ پولیس کی حدود میں انٹرنیشنل کرکٹرز سے رشوت ستانی کے معاملے پر آئی جی سندھ رفعت راجہ نے نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی شہید بے نظیرآباد کو فوری تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

    نیشنل ٹی 20 کپ کھیلنے کے بعد ملتان جانے والے انٹرنیشنل کھلاڑیوں عامر یامین اور صہیب مقصود کو پولیس نے گھیر لیا تھا اور ان سے 8 ہزار روپے رشوت لے کر ہی چھوڑا۔

    صہیب مقصود، عامر یامین پولیس کے ہتھے چڑھ گئے

    ترجمان سندھ پولیس کے مطابق آئی جی سندھ رفعت راجہ نے واقعے میں ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔

    عامر یامین نے لکھا تھا کہ پولیس اہلکاروں نے ان سے کہا تھا کہ ’’8 ہزار روپے دو گے تبھی جانے دیں گے ورنہ تھانے چلو۔‘‘ جب کرکٹرز نے انھیں بتایا کہ وہ انٹرنیشنل کرکٹرز ہیں، تو پولیس والے نہ مانے اور کہا ’’اگر پیسے نہیں دو گے تو 50 کلومیٹر دور دوبارہ پولیس روکے گی۔‘‘