Tag: آئی جی سندھ

  • شہناز انصاری کا سیکیورٹی کے لیے خط آئی جی کو قتل کے دوسرے روز موصول ہوا: بریفنگ

    شہناز انصاری کا سیکیورٹی کے لیے خط آئی جی کو قتل کے دوسرے روز موصول ہوا: بریفنگ

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں بتایا گیا کہ مقتول رکن سندھ اسمبلی شہناز انصاری کا سیکیورٹی کے لیے آئی جی سندھ کو لکھا خط ان کے قتل کے دوسرے دن موصول ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں رکن سندھ اسمبلی شہناز انصاری کے قتل کیس پر بحث ہوئی۔ اجلاس میں ایس ایس پی جامشورو پولیس کمیٹی پیش ہوئے۔

    چیئرمین کمیٹی نے دریافت کیا کہ آئی جی اور ڈی آئی جی کہاں ہیں؟ کیوں نہیں آئے۔ انہوں نے کہا کہ مقتول ایم پی اے شہناز انصاری نے سیکیورٹی مانگی تو کیوں نہیں دی گئی۔

    ایس ایس پی نے بتایا کہ مقتولہ نے کبھی سیکیورٹی نہیں مانگی، ایم پی اے کو سیکیورٹی ڈی آئی جی لیول سے منظور ہوتی ہے۔ شہناز انصاری کا آئی جی کو خط ان کے قتل کے دوسرے دن موصول ہوا۔

    ایس ایس پی کے مطابق ایم پی اے قتل کیس میں 4 مطلوب ملزمان اسلحہ سمیت گرفتار ہیں۔

    اجلاس میں صحافی عزیز میمن کے قتل کا معاملہ بھی موضوع بحث بنا، ایس ایس پی نے بتایا کہ صحافی عزیر میمن قتل کیس میں فوٹو گرافر حراست میں ہے۔ میڈیکل رپورٹ میں صحافی کے قتل کے کوئی شواہد نہیں ملے۔

    ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ صحافی عزیر میمن کو کیمرہ مین گھر سے لے کر گیا، صحافیوں کے دباؤ پر قتل کی ایف آئی آر درج کی گئی۔

    کمیٹی چیئرمین نے کہا کہ صحافی عزیز میمن سیکیورٹی کے لیے اسلام آباد تک آئے جس پر ایس ایس پی نے کہا کہ سیکورٹی دینے پر پولیس کے پاس کوئی اختیار نہیں۔ صحافی کا بھائی درخواست گزار ہے اس نے کسی کا نام نہیں لیا۔

    چیئرمین کا کہنا تھا کہ عزیز میمن کی تمام رپورٹس کمیٹی کو فراہم کی جائیں۔ پولیس کا عوام کے ساتھ رشتہ اچھا نہیں، عوام سے پولیس کے تعلقات اچھے ہوں تو یہ نوبت ہی نہ آئے، شریف آدمی تھانے جاتا ہے تو ایک ہاتھ جیب پر رکھ لیتا ہے۔

  • مشتاق مہر آئی جی سندھ تعینات

    مشتاق مہر آئی جی سندھ تعینات

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے مشتاق مہر کو انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ پولیس تعینات کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے مشتاق مہر کو آئی جی سندھ پولیس تعینات کر دیا۔وفاقی کابینہ نے سرکولیشن کے ذریعے سمری کی منظوری دی۔ گریڈ 22 کے مشتاق مہر اس وقت آئی جی ریلویز کی حیثیت میں وفاقی حکومت کے ماتحت کام کر رہے ہیں۔

    مشتاق مہر نے کراچی پولیس چیف کی حیثیت سے بھی 3 سال تک سندھ حکومت کے ساتھ کام کیا ہے۔

    سندھ حکومت کی آئی جی سندھ کو ہٹانے کے لیے الیکشن کمیشن کو درخواست

    اس سے قبل رواں ہفتے 24 فروری کو سندھ حکومت نے الیکشن کمیشن کو آئی جی سندھ پولیس سید کلیم امام کو ہٹانے کے لیے درخواست لکھی تھی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں سندھ کابینہ نے آئی جی پولیس سید کلیم امام کو عہدے سے ہٹا کر ان کی خدمات وفاق کو سپرد کرنے کی منظوری دی تھی جس پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فردوس شمیم نقوی نے عدالت جانے کا اعلان کیا تھا۔

    سندھ حکومت کی جانب سے وفاق کو غلام قادر تھیبو، مشتاق مہر، کامران فضل، انعام غنی اور ثنا اللہ عباسی کے نام نئے آئی جی کے لیے بھیجے گئے تھے تاہم وفاقی حکومت نے آئی جی سندھ کا تبادلہ وفاقی کابینہ کی منظوری سے مشروط کیا تھا۔

  • جرائم میں نمایاں کمی، کراچی ورلڈ کرائم انڈیکس میں99ویں نمبر پر آگیا

    جرائم میں نمایاں کمی، کراچی ورلڈ کرائم انڈیکس میں99ویں نمبر پر آگیا

    کراچی: شہر قائد میں امن وامان کی صورت حال بہتر ہونے کے بعد ملک کا سب سے بڑا شہر کراچی ورلڈ کرائم انڈیکس میں 93ویں سے 99ویں نمبر پر آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق جرائم کے خلاف عمدہ حکمت عملی کے باعث کراچی ورلڈ کرائم انڈیکس میں 93ویں سے 99ویں نمبر پر آگیا۔ آئی جی سندھ پولیس سید کلیم امام نے انٹرنیشنل کرائم انڈیکس میں بہتری پر تمام افسران، جوانوں کو شاباش دی۔

    آئی جی سندھ نے کہا کہ جنوری کے آغاز تا اختتام تک کراچی88 ویں نمبر پر رہا، فروری کے آغاز تا وسط میں کراچی93 ویں نمبر پر تھا۔

    سید کلیم امام کا کہنا تھا شہدائے پولیس کی ناقابل فراموش قربانیوں کو میرا سلام اور غازیوں کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں،فرائض کی راہ میں شہید ہونے والے ٹریفک پولیس افسران اور جوانوں کو بھی میرا سلام، پولیس کی قربانیوں سے ہی آج کا کراچی پرامن ہے۔

    سندھ سمیت کراچی میں امن وامان میں بہتری آئی، کلیم امام

    یاد رہے کہ رواں ماہ 7 فروری کو آئی جی سندھ سید کلیم امام کا کہنا تھا کہ سندھ سمیت کراچی میں امن وامان میں بہتری آئی، سندھ میں مختلف نوعیت کے جرائم میں نمایاں کمی آئی ہے۔

    آئی جی سندھ پولیس کلیم امام نے کہا کہ نمبیو کرائم انڈیکس کے مطابق 2014 میں کراچی جرائم پر چھٹے نمبر پر تھا۔

  • سندھ حکومت کی آئی جی سندھ کو ہٹانے کے لیے الیکشن کمیشن کو درخواست

    سندھ حکومت کی آئی جی سندھ کو ہٹانے کے لیے الیکشن کمیشن کو درخواست

    کراچی: سندھ حکومت نے الیکشن کمیشن کو آئی جی سندھ پولیس سید کلیم امام کو ہٹانے کے لیے درخواست لکھ دی۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ کلیم امام کو ہٹانے کے لیے سندھ حکومت نے الیکشن کمیشن کو درخواست لکھی ہے۔ ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ آئی جی کی ایس پی عمرکوٹ سےذاتی رنجش نظر آتی ہے، آئی جی سندھ خود انڈر ٹرانسفر ہیں۔

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ مخالفین آئی جی کوضمنی انتخابات میں استعمال کرنا چاہتے ہیں، آئی جی کے ہوتے لگتا نہیں فری اینڈ فیئر ضمنی انتخاب ہوں گے۔

    خیال رہے کہ آئی جی سندھ پولیس کلیم امام نےگزشتہ روز عمرکوٹ کے ایس پی، ڈی سی کے تبادلوں کی درخواست دی تھی۔

    سندھ کےعوام نے آئی جی سندھ کو مسترد کردیا، مراد علی شاہ

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ سندھ اسمبلی عوام کے منتخب کردہ لوگوں کی ہے، عوام کے منتخب کردہ ایوان نے آئی جی سندھ کو مسترد کر دیا ہے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ صوبے کا افسر کس سے بات کرتا ہے کیا وہ مجھے نہیں پتہ چلتا؟ آئی جی پارٹی بن جائے تو ایسا پہلے کبھی نہیں دیکھا، صوبے میں وہی آئی جی چلے گا جو منتخب نمائندوں کی پالیسی پر ہوگا۔

  • گورنر سندھ نے مشتاق مہر کو آئی جی سندھ بنانے کی تردید کر دی

    گورنر سندھ نے مشتاق مہر کو آئی جی سندھ بنانے کی تردید کر دی

    کراچی: گورنر سندھ عمران اسماعیل نے مشتاق مہر کو آئی جی سندھ پولیس بنانے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ آئی جی سندھ کے لیے حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ مشتاق مہر کو آئی جی سندھ لگانے کی خبر درست نہیں، آئی جی سندھ کے لیے حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔

    اس سے قبل ذرائع کا کہنا تھا کہ مشتاق مہر کو آئی جی سندھ لگانے پر وفاق اور سندھ حکومت میں اتفاق ہو گیا، وفاقی حکومت نےسندھ حکومت کو فیصلے سے آگاہ کر دیا۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ آئندہ 48 گھنٹے میں آئی جی کی تبدیلی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پارٹی رہنماؤں کا اجلاس ہوا تھا جس میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایسا آئی جی لائیں گے جو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہ ہو۔

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے گزشتہ ماہ سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ سندھ اسمبلی عوام کے منتخب کردہ لوگوں کی ہے، عوام کے منتخب کردہ ایوان نے آئی جی سندھ کو مسترد کر دیا ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت قانون کے تحت آگے کام کرتی ہے، اپنی ٹیم کا انتخاب کرنا آئینی طور پر سندھ حکومت کا اختیار ہے۔

  • بجٹ کی رقم کہاں خرچ ہوئی؟ آئی جی سندھ  نے مکمل تفصیلات جاری کردیں

    بجٹ کی رقم کہاں خرچ ہوئی؟ آئی جی سندھ نے مکمل تفصیلات جاری کردیں

    کراچی : آئی جی سندھ ڈاکٹر سید کلیم امام نے بجٹ 2018 اور 19 کےاخراجات کی تفصیلات جاری کردیں ، پولیس بلڈنگز کی مرمت،تذئین و آرائش کا مجموعی بجٹ 607 ملین رہا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ نے2018 اور 19 میں بجٹ سے خرچ کی گئی رقم سے متعلق تفصیلات جاری کردیں ہیں ، جس میں بتایا گیا ہے کہ پولیس بلڈنگزکی مرمت،تزئین وآرائش کامجموعی بجٹ607 ملین رہا۔

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ سی پی اوکی مرکزی بلڈنگ،دفاترکی مرمت پر70ملین کےاخراجات آئے ، 70 ملین مجموعی رقم کا11.5 فیصد  بنتےہیں جبکہ بقیہ رقم 187تھانہ جات کی مرمت،تزئین وآرائش پر خرچ ہوئی، تھانہ جان کی مرمت پرخرچ رقم 88.5فیصد بنتی ہے۔

    ڈاکٹر سید کلیم امام نے کہا رقم سے ٹریننگ سینٹرز، اداروں، دیگر پولیس دفاتر،بلڈنگزکی مرمت کی گئی، سی پی او بلڈنگ کے فرنٹ ، پارکنگ کی مرمت،تزئین و آرائش کافی عرصے بعد کی گئی۔

    گذشتہ روز محکمہ خزانہ سندھ کی جانب سے دستاویزات میں انکشاف کیا گیا تھا کہ سندھ پولیس میں گزشتہ مالی سال کے آخری  دنوں خوبصورت دفتر پر کروڑوں کےاخراجات ہوئے ، ایک ماہ میں تزئین وآرائش پر ریکارڈ 8 کروڑروپےخرچ کیے گئے۔

    دستاویزات میں بتایا گیا آئی جی آفس،سی پی اوکیلئے آرکیٹیکٹ،انجینئرز،ڈیزائننگ ماہرین کی خدمات لی گئیں ، آئی جی سندھ، ان کے  ذیلی شعبوں میں دفاتر کو خوبصورت بنانے پر سرکاری اخراجات کئے۔

    محکمہ خزانہ سندھ کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال میں پولیس کوغیرترقیاتی اخراجات کی مد میں کروڑوں روپےجاری ہوچکے ہیں ، سندھ پولیس نےافسران کے دفاتر، آرائش،گاڑیوں کی خریداری پر خطیررقم خرچ کی۔

    دستاویزات کے مطابق فنڈزمختص کیےجانےکےباوجودپولیسنگ نظام کی بہتری کی کئی اسکیمز زیر التوا ہیں  اور سندھ میں ہائی ویزپرپولیس پوسٹس،تھانوں کی مرمت وتوسیع کے کام بھی نہیں ہوسکے۔

  • ایس پی اعجاز شیخ کرپشن میں ملوث ہیں،آئی جی سندھ

    ایس پی اعجاز شیخ کرپشن میں ملوث ہیں،آئی جی سندھ

    کراچی: آئی جی سندھ پولیس سید کلیم امام کا کہنا ہے کہ ایس پی اعجاز شیخ کرپشن میں ملوث ہیں، ایس پی اعجاز شیخ کے خلاف مجموعی طور پر 3 رپورٹس وفاق کو بھیجی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ پولیس کلیم امام نے ایس پی عمر کوٹ اعجاز شیخ کے خلاف رپورٹ وفاق کو ارسال کر دی، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایس پی اعجاز شیخ کرپشن میں ملوث ہیں۔

    وفاق کو ایس پی اعجاز شیخ کے خلاف مجموعی طور پر3 رپورٹس بھیجی گئیں، رپورٹ میں کہا گیا کہ بغیراجازت علاقے سے باہر پولیس موبائل کو پروٹوکول میں بھیجا گیا، ایس پی اعجاز شیخ نے معاملے پر مقدمہ درج نہیں کیا۔

    آئی جی سندھ پولیس نے رپورٹ میں کہا کہ ایس پی اعجاز شیخ سے متعلق 30 ایکڑ زمین کے 2 پارٹیوں میں تنازع پر رپورٹ بھیجی گئی، ایس پی اعجاز شیخ سے متعلق تیسری رپورٹ منشیات فروخت کے حوالے سے ہے۔

    ایس پی اعجاز شیخ کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف اور یپلزپارٹی نمائندوں میں اختلافات شروع ہوئے تھے۔

    سندھ کےعوام نے آئی جی سندھ کو مسترد کردیا، مراد علی شاہ

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ سندھ اسمبلی عوام کے منتخب کردہ لوگوں کی ہے، عوام کے منتخب کردہ ایوان نے آئی جی سندھ کو مسترد کر دیا ہے۔

  • سندھ حکومت کا آئی جی کے معاملے پر گورنر سے دوبارہ مشاورت سے دو ٹوک انکار

    سندھ حکومت کا آئی جی کے معاملے پر گورنر سے دوبارہ مشاورت سے دو ٹوک انکار

    کراچی: سندھ حکومت نے آئی جی کے معاملے پر گورنر سے دوبارہ مشاورت سے دو ٹوک انکار کر دیا ہے، جس کے بعد یہ معاملہ ڈیڈ لاک کا شکار ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ گورنر سندھ عمران اسماعیل سے دوبارہ مشاورت نہیں ہوگی، ہم آئی جی کی تعیناتی کے سلسلے میں قانونی تقاضے پورے کر چکے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ 23 دسمبر کو وزیر اعلیٰ، وزیر اعظم ملاقات میں آئی جی کی تبدیلی پر اتفاق ہوا تھا، وزیر اعظم حالیہ دورے میں نئے آئی جی کے نام پر متفق تھے، 2 بار 2 ناموں پر اتفاق کے بعد بھی وفاقی حکومت آئی جی تبدیل کرنا نہیں چاہتی، وفاقی کابینہ میں معاملے کو گھمبیر بنا دیا گیا ہے۔

    سندھ کی اپوزیشن کا آئی جی سے متعلق دو ٹوک مؤقف اپنانے کا فیصلہ

    وزیر اطلاعات سندھ کا کہنا تھا دیگر صوبوں میں آئی جیز کی تبدیلی فوری ہوئی، کسی دوسرے صوبے میں اپوزیشن سے پوچھ کر آئی جی نہیں لگایا گیا،لیکن سندھ کا معاملہ کابینہ میں لے جایا گیا، اب سندھ حکومت کوئی نیا نام بھیجنے کے موڈ میں نہیں،سندھ کے ساتھ سوتیلے پن کا سلوک ہو رہا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز گورنر ہاؤس میں اتحادیوں کی آ ئی جی سے متعلق مشاورت ہوئی تھی، گورنر نے اتحادیوں کے مشورے پر وفاقی اور صوبائی حکومت سے رابطہ کیا، گورنر سندھ عمران اسماعیل نے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کو فون کیا تاہم انھوں نے جواب دیا کہ آپ کا احترام ہے لیکن آئی جی معاملے پر بات نہیں کر سکتے۔ وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کے جواب کے بعد گورنر سندھ نے وزیر اعظم سے رابطہ کیا اور کہا کہ میں نے آپ کی ہدایت پر وزیر اعلیٰ سندھ کو فون کیا، انھوں نے آئی جی معاملے پر مثبت جواب نہیں دیا۔

    خیال رہے کہ سندھ پولیس کے سربراہ کے معاملے پر ڈیڈ لاک برقرار ہے، وفاق نے حکومت سندھ کے دیے گئے نام مسترد کر دیے تھے، اور عمران احمر کے بعد ڈاکٹر امیر شیخ کا نام وفاق نے دے دیا ہے، جب کہ آئی جی کلیم امام نے عمران یعقوب کا نام تجویز کیا تھا۔ دوسری طرف سندھ حکومت کا مشتاق مہر، غلام قادر تھیبو اور کامران فضل کے ناموں پر اصرار ہے۔

  • سندھ کی اپوزیشن کا آئی جی سے متعلق دو ٹوک مؤقف اپنانے کا فیصلہ

    سندھ کی اپوزیشن کا آئی جی سے متعلق دو ٹوک مؤقف اپنانے کا فیصلہ

    کراچی: سندھ کی موجودہ صورت حال اور آئی جی کی تعیناتی کے معاملے پر ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی نے دو ٹوک مؤقف اپنانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان نے سندھ کی موجودہ صورت حال اور آئی جی سند ھ کی تعیناتی پر پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج طلب کر لیا ہے، جس میں ان معاملات کو زیر غور لایا جائے گا۔

    ذرایع کے مطابق ایم کیوایم کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر کلیم امام نے بہ طور آئی جی سندھ اچھا کام کیا، آئی جی پولیس کو غیر جانب دار اور سیاست سے دور ہونا چاہیے، کلیم امام کو سیاسی دباؤ میں لایا گیا، سندھ حکومت کی آئی جی کے خلاف چارج شیٹ سیاسی لگتی ہے۔ کوئی افسر حکومت کے کہنے پر قبضے کرے اور پیٹرول پمپس بنائے تو ٹھیک ہے، لیکن اگر وہ ایسا نہ کرے تو ایمان دار افسر کو چلنے نہیں دیا جاتا۔

    دوسری طرف پی ٹی آئی ذرایع کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت گورنر کے ذریعے مشاورت نہیں کرے گی تو آئی جی کے معاملے کا فیصلہ نہیں ہوگا، وفاقی کابینہ نے گورنر اور وزیر اعلیٰ کی مشاورت کا فیصلہ کیا تھا۔ پی ٹی آئی کا یہ بھی مؤقف ہے کہ سندھ حکومت کا رویہ پولیس جوانوں اور افسران کی حوصلہ شکنی کا سبب بن رہا ہے۔

    آئی جی سندھ کیلیے تجویز کردہ نام مسترد کرنے پر بلاول بھٹو برس پڑے

    گزشتہ روز گورنر ہاؤس میں اتحادیوں کی آ ئی جی سے متعلق مشاورت بھی ہوئی، گورنر نے اتحادیوں کے مشورے پر وفاقی اور صوبائی حکومت سے رابطہ کیا، گورنر سندھ عمران اسماعیل نے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کو فون کیا تاہم انھوں نے جواب دیا کہ آپ کا احترام ہے لیکن آئی جی معاملے پر بات نہیں کر سکتے۔ وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کے جواب کے بعد گورنر سندھ نے وزیر اعظم سے رابطہ کیا اور کہا کہ میں نے آپ کی ہدایت پر وزیر اعلیٰ سندھ کو فون کیا، انھوں نے آئی جی معاملے پر مثبت جواب نہیں دیا۔

    خیال رہے کہ آئی جی کے معاملے پر وفاقی اور صوبائی حکومت میں ڈیڈ لاک بر قرار ہے۔

  • آئی جی سندھ کیلیے تجویز کردہ نام مسترد کرنے پر بلاول بھٹو برس پڑے

    آئی جی سندھ کیلیے تجویز کردہ نام مسترد کرنے پر بلاول بھٹو برس پڑے

    کراچی: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ آئی جی سندھ کے لیے سنیارٹی پر نام بھیجے لیکن پھربھی وزیراعظم نےاتفاق نہیں کیا۔

    آئی جی سندھ کے معاملے پر وفاق اور سندھ حکومت میں ٹھن گئی، بلاول بھٹو آئی جی سندھ کے لیے تجویز کردہ ناموں کو مسترد کیے جانے پر برس پڑے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بلاول بھٹو نے لکھا کہ آئی جی اسلام آباد کو غیرقانونی حکم نہ ماننے پر تبدیل کیا گیا تھا کیونکہ غریب کی گائے نے وزیر کے گھر میں گھسنےکی ہمت کی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ میں امن و امان پر آئی جی کیلئے5 نام وفاق کو بھیجے، سنیارٹی پر نام بھیجے پھر بھی وزیراعظم نےاتفاق نہیں کیا۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ ایک نہیں دو پاکستان کی واضح مثال ہے، یہ نئےپاکستان کامذاق ہے۔

    واضح رہے کہ وفاقی کابینہ نے مشتاق مہر، غلام قادر تھیبو اور کامران فضل کے ناموں پر اعتراض کیا تھا جس کے بعد وفاق نے نئے آئی جی سندھ کے لیے عمران احمر کا نام تجویز کیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: نیا آئی جی سندھ کون ہوگا؟ وفاق نے عمران احمر کا نام تجویز کردیا

    وفاقی کابینہ کے اجلاس میں آئی جی سندھ کی تبدیلی پر اتحادیوں کی مخالفت کے باعث معاملہ موخرکردیا گیا تھا اور اراکین کے اعتراض پر گورنر وزیراعلیٰ سندھ سے مزیدمشاورت کافیصلہ کیا گیا تھا۔

    بعد ازاں وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے وفاقی کابینہ میں آئی جی سے متعلق مشاورت سےآگاہ کیا، جس پر وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ جونام دئیےان میں سےکسی ایک کوآئی جی بنایاجائے، آئی جی سندھ کےلیےمزیدنام نہیں دیں گے۔