Tag: آئی جی سندھ

  • آئی جی سندھ اور حکومت سندھ میں اختلافات کی بڑی وجہ سامنے آگئی

    آئی جی سندھ اور حکومت سندھ میں اختلافات کی بڑی وجہ سامنے آگئی

    کراچی: ایس ایس پی شکار پور ڈاکٹر رضوان نے سیکرٹ رپورٹ میں انکشاف کیا کہ شکارپور میں خرابی امن کے ذمےدار سردار اور بااثر سیاسی افراد ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ سید کلیم امام اور حکومت سندھ میں اختلافات کی ایک اور بڑی وجہ سامنے آگئی۔ ایس ایس پی ڈاکٹر رضوان نے ڈی آئی جی لاڑکانہ کو دی جانے والی سیکرٹ رپورٹ میں اہم انکشافات کیے۔

    سیکرٹ رپورٹ میں بتایا گیا کہ صوبائی وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ شکارپور میں جرائم پیشہ عناصر کی سرپرستی کرتے ہیں، امتیاز شیخ سیاسی مخالفین کو دبانے کے لیے کرمنل ونگ کا استعمال کرتے ہیں،صوبائی وزیر نے کرمنلزکے ذریعے سیاسی مخالف شاہ نواز کے بیٹے کو قتل کرایا۔

    رپورٹ کے مطابق امتیازشیخ ایس ایس پی سے اہم عہدوں پر من پسند افسران تعینات کراتے تھے، پولیس کے کئی آپریشن سیکرٹ لیک ہونے کے باعث ناکام ہوئے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ امتیاز شیخ نے ڈاکٹر رضوان کی تعیناتی کے بعد ایس ایچ اوز کے تبادلوں کے لیے دباؤ ڈالا، ایس ایس پی کی دوبارہ تعیناتی کے بعد پولیو ٹیم سے ڈکیتی بھی امتیازشیخ نے کرائی، واردات میں امتیاز شیخ کے بھائی مقبول شیخ کے گن من کو استعمال کیا گیا۔

    ایس ایس پی ڈاکٹر رضوان کے مطابق امتیاز شیخ کچے کے کرمنلز کے ذریعے امن خراب کر کے پولیس پر دباؤ ڈالنا چاہتے ہیں، جرائم پیشہ افراد کو امتیازشیخ کے ہوٹلز، پمپ،گیسٹ وفارم ہاؤس میں پناہ دی جاتی ہے۔

    سیکرٹ رپوٹ میں امتیاز شیخ اور جرائم پیشہ افراد کے نمبروں کا کال ریکارڈ بھی پیش کیا گیا، امتیازشیخ کی بھائی مقبول شیخ، بیٹے فرازشیخ کا کرمنلزکے ساتھ کال ریکارڈ بھی پیش کیا گیا۔

    ڈاکٹر رضوان کی رپورٹ کے مطابق امتیاز شیخ اور ڈکیت اتو شیخ کے درمیان متعدد بار رابطے ہوئے۔ رپورٹ میں اعلیٰ حکام سے امتیازشیخ، بھائی مقبول شیخ، بیٹے فراز کے خلاف قانونی کارروائی کی سفارش کی گئی۔

  • کیا آئی جی سندھ کلیم امام کو عہدے سے ہٹا دیا جائے گا؟

    کیا آئی جی سندھ کلیم امام کو عہدے سے ہٹا دیا جائے گا؟

    کراچی: آئی جی سندھ کلیم امام کو ہٹایا جائے یا نہیں، اس سلسلے میں آج سندھ کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع کا کہنا ہے کہ آئی جی سندھ کلیم امام کو عہدے سے ہٹانے کے معاملے پر سندھ کابینہ کا اجلاس آج سہ پہر 3 بجے سی ایم ہاؤس میں طلب کیا گیا ہے۔

    ذرایع کے مطابق اجلاس میں آئی جی سندھ کے مستقبل کے حوالے سے فیصلہ کیا جائے گا، سندھ حکومت کا مؤقف ہے کہ آئی جی سندھ کلیم امام حکومت اور پولیس افسران میں غلط فہمیاں پیدا کر رہے ہیں۔ ہنگامی اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ آئی جی پولیس کے حوالے سے کابینہ کو اعتماد میں لیں گے۔

    سندھ پولیس اور صوبائی حکومت کے درمیان اختیارات کا تنازع

    یاد رہے کہ چند پولیس افسران کے تبادلوں کے معاملے پر سندھ حکومت اور آئی جی سندھ کئی بار آمنے سامنے آئے، دسمبر میں آئی جی سندھ کلیم امام نے چند افسران کو صوبہ بدر کرنے پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان فیصلوں نے پولیس کے مورال اور آئی جی کی کمانڈ کو کم زور کیا ہے۔

    آئی جی کلیم امام سندھ حکومت کے احکامات کے آگے ڈٹ کر کھڑے ہوئے اور افسران کے تبادلے کے احکامات کو مسترد کرتے ہوئے افسران کو عہدہ چھوڑنے سے روک دیا تھا۔

    24 دسمبر کو سندھ کابینہ کے اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (اے آئی جی) کو سختی سے کہا کہ میں کچھ نہیں جانتا، کچھ بھی کریں مگر کراچی کو اسٹریٹ کرائم سے پاک کریں۔

  • آئی جی سمیت تمام افسران کو اپنے دائرے میں رہ کر کام کرنا چاہیے، سعید غنی

    آئی جی سمیت تمام افسران کو اپنے دائرے میں رہ کر کام کرنا چاہیے، سعید غنی

    کراچی : وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ آئی جی سمیت تمام افسران کو اپنے دائرے میں رہ کر کام کرنا چاہیے، کوئی کسی کے اختیارات استعمال نہیں کرسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر اطلاعات سعید غنی کا کہنا ہے کہ آئی جی سندھ کے پاس قانونی طور پر پوسٹنگ کا اختیار ہوتا ہے، آئی جی صاحب نے خادم حسین رند کو بری کیٹیگری میں کیوں رکھا؟۔

    وزیراطلاعات سندھ نے کہا کہ آئی جی سمیت تمام افسران کو اپنے دائرے میں رہ کر کام کرنا چاہیے، کوئی کسی کے اختیارات استعمال نہیں کرسکتا، کسی کا اختیار چھیننا نہیں چاہتے، حکومت میں ہیں، بادشاہت نہیں کی۔

    سندھ پولیس اور صوبائی حکومت کے درمیان اختیارات کا تنازع

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے آئی جی سندھ کلیم امام نے افسران کو صوبہ بدر کرنے پر چیف سیکریٹری کو خط لکھا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ خادم حسین رند سندھ پولیس کے اہم معاملات دیکھ رہے تھے، رضوان احمد شکار پور میں ڈاکوؤں کے خلاف اہم کردار ادا کر رہے تھے۔

    آئی جی سندھ نے خط میں کہا تھا کہ اچانک افسران کےغیرمتوقع تبادلے نےغیر یقینی صورت حال پیدا کی، ان فیصلوں نے پولیس کے مورال اور آئی جی کی کمانڈ کو کمزور کیا۔

  • سندھ حکومت اور آئی جی سندھ ایک بار پھر آمنے سامنے

    سندھ حکومت اور آئی جی سندھ ایک بار پھر آمنے سامنے

    کراچی: ایس پی ڈاکٹر رضوان کی خدمات وفاق کے حوالے کرنے کے معاملے پر سندھ حکومت اور آئی جی سندھ ایک بار پھر آمنے سامنے آ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے ایس پی ڈاکٹر رضوان کو عہدہ چھوڑنے سے روک دیا، ذرایع کا کہنا ہے کہ آئی جی نے سندھ حکومت کے فیصلے کے بعد ڈاکٹر رضوان کو عہدہ چھوڑنے سے منع کیا ہے۔

    ذرایع کے مطابق ڈاکٹر رضوان کو صوبہ بدر کرنے کے معاملے پر مزید اختلافات سامنے آ گئے ہیں، چیف سیکریٹری کے حکم کے باوجود ایس پی ڈاکٹر رضوان نے عہدہ نہیں چھوڑا، سندھ حکومت چند روز قبل آئی جی سندھ کے خلاف قرارداد منظور کر چکی ہے، سوال یہ اٹھا ہے کہ کیا آئی جی حکومت کے فیصلے کے خلاف ڈاکٹر رضوان کو عہدہ چھوڑنے سے روک سکتے ہیں؟

    یہ بھی پڑھیں:  وزیراعلیٰ سندھ نے ٹارگٹ کلر یوسف ٹھیلے والا پر پولیس رپورٹ مسترد کر دی

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ ایم کیو ایم لندن کے ٹارگٹ کلر یوسف عرف ٹھیلے والا کے وزیر اعلیٰ سندھ کے خلاف بیان کے بعد آئی جی اور وزیر اعلیٰ سندھ کے اختلافات میں مزید شدت آ گئی ہے۔

    ٹارگٹ کلر کے بیان کے بعد آئی جی سندھ اور دیگر پولیس افسران کی وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے 5 گھنٹے ملاقات ہوئی تھی، پولیس افسران نے سنگین غلطی کا اعتراف کیا، وزیر اعلیٰ نے ٹارگٹ کلر پر پولیس رپورٹ مسترد کرتے ہوئے کہا یہ غفلت نہیں بلکہ بیان میرے خلاف سوچی سمجھی سازش ہے، مجھے بتایا جائے میرے خلاف بیان کس نے دلوایا، پولیس حقایق بتا دے ورنہ میں کارروائی کروں گا۔

    واضح رہے کہ ايس پی شکارپور ڈاکٹر رضوان نے 24 نومبر کو ایک بیان میں کہا تھا کہ وڈیرے ڈاکوؤں کی پشت پناہی کرتے ہیں، جب پولیس ان کے خلاف کارروائی کرتی ہے تو اعلیٰ حکام پولیس کی مدد نہیں کرتے، اس بیان کے بعد ڈاکٹر رضوان کو معطل کرتے ہوئے صوبہ بدر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا۔

  • آئی جی سندھ کی بچوں کے حوالے سے موصول شکایات پر فوری کارروائی کی ہدایت

    آئی جی سندھ کی بچوں کے حوالے سے موصول شکایات پر فوری کارروائی کی ہدایت

    کراچی: بچوں سے زیادتی اور قتل کے بڑھتے واقعات کے پیش نظر آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے بچوں کے حوالے سے موصول شکایات پر فوری اور ترجیحی بنیاد پر ایکشن لینے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق بچوں سے زیادتی اور قتل کے بڑھتے واقعات پر انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے تمام ایڈیشنل آئی جیز اور ڈی آئی جیز کو مراسلہ روانہ کردیا۔

    مراسلے میں بچوں کے کیسز کو ترجیحی بنیاد پر حل کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی جی سندھ نے ڈیلیوری یونٹ ڈیسک کو بچوں کی شکایات پر فوری ایکشن کی ہدایت کی ہے۔ آئی جی کا کہنا تھا کہ قصور واقعہ طرز کے کیسز کا جائزہ لیا جائے۔

    انہوں نے ہدایت کی ہے کہ بچوں سےزیادتی کے واقعات پر انہیں آگاہی بھی فراہم کی جائے، جبکہ بچوں کے حوالے سے موصول شکایات پر ترجیحی بنیاد پر ایکشن لیا جائے۔

    خیال رہے کہ ایک روز قبل ہی راولپنڈی سے بچوں سے زیادتی اور لائیو ویڈیو چلانے والے عالمی گینگ کے سرغنہ کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ملزم سہیل ایاز عرف علی بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے پر برطانیہ میں بھی سزا کاٹ چکا ہے، ملزم کو برطانوی حکومت نے اسی جرم میں بے دخل کیا تھا۔

    سی پی او فیصل رانا کے مطابق ملزم اٹلی میں بھی بچوں سے زیادتی کے مقدمات میں ٹرائل بھگت چکا ہے جس کے بعد اٹلی سے بھی ملزم کو بے دخل کیا گیا۔ یہاں تھانہ روات کی حدود میں ملزم نے محنت کش بچے کو زیادتی کا نشانہ بنایا اور بچے سے زیادتی کی ویڈیو بھی بنائی۔

    فیصل رانا کے مطابق ملزم نے پاکستان میں 30 بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے کا اعتراف کیا، ملزم برطانیہ میں بچوں کے تحفظ کے ادارے میں ملازمت کرتا تھا۔

  • دکاندار کا بچے پر تشدد، مقدمہ بچے کے خلاف درج، وزیر اعلیٰ سندھ کا نوٹس

    دکاندار کا بچے پر تشدد، مقدمہ بچے کے خلاف درج، وزیر اعلیٰ سندھ کا نوٹس

    نوشہروفیروز: صوبہ سندھ کے ضلع نوشہرو فیروز کے علاقے محراب پور میں ایک دکان دار نے بچے پر بہیمانہ تشدد کیا، پولیس بھی روایتی انداز سے باز نہ آئی، بچے ہی کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق نوشہرو فیروز میں ایک بچے پر تشدد بھی ہوا اور مقدمہ بھی پولیس نے اسی کے خلاف درج کر لیا، اے آر وائی نیوز کی خبر پر وزیر اعلیٰ اور آئی جی سندھ نے نوٹس لیا۔

    خبر نشر ہونے کے بعد تشدد کرنے والے دکان دار کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جب کہ بچے کو طبی امداد اور میڈیکل رپورٹ کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

    علاقے کے ایس ایس پی نے بتایا کہ بچے پر تشدد کرنے والا ملزم مسعود چنہ گرفتار ہو چکا ہے، اس کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ دکان دار نے بچے پر موبائل چوری کے الزام میں تشدد کیا، اسے چارپائی سے باندھا اور ڈنڈے سے مارا پیٹا۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق تشدد سے بچے کے ہاتھ پیروں کی ہڈیاں ٹوٹی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  اوکاڑہ: بچوں کو لٹکا کر بد ترین تشدد کرنے والا چچا گرفتار

    قبل ازیں، وزیر اعلی ٰسندھ مراد علی شاہ نے اے آر وائی نیوز کی خبر پر نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی بے نظیر آباد مظہر نواز کو فوری ایکشن کی ہدایت کی، انھوں نے کہا کہ ایس ایس پی نوشہرو فیروز محراب پور جائیں اور مقدمہ درج کرائیں، ملزمان کو گرفتار کر کے قانون کی عمل داری قائم کی جائے۔

    وزیر اعلی سندھ نے ڈپٹی کمشنر کو بچے کا مکمل علاج کرانے کی بھی ہدایت کی۔

    دریں اثنا، خبر نشر ہونے کے بعد آئی جی سندھ کلیم امام نے بھی واقعے کا نوٹس لیا، اور ایس ایس پی سکھر سے بچے پر تشدد سے متعلق تفصیلات طلب کرتے ہوئے واقعے میں ملوث دکان دار کے خلاف قانونی کارروائی کی ہدایت کی۔

    ماہر قانون اظہر صدیق نے واقعے کے حوالے سے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بچے پر تشدد کے حوالے سے پولیس خود مقدمہ درج کر سکتی ہے، آرٹیکل 337 میں سزا موجود ہے، اس کیس پر 311 بھی لگ سکتی ہے جس میں صلح ممکن نہیں۔

  • آپ ٹی وی پر کیوں آتے ہیں؟ وزیر اعلیٰ کا آئی جی سندھ سے سوال

    آپ ٹی وی پر کیوں آتے ہیں؟ وزیر اعلیٰ کا آئی جی سندھ سے سوال

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت سندھ کابینہ اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، وزیر اعلیٰ اور کابینہ اراکین نے آئی جی سندھ کی سخت سرزنش کی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کابینہ اجلاس میں آئی جی سندھ پولیس ڈاکٹر کلیم امام کی کارکردگی پر سوالات اٹھا دیے گئے، گٹکے اور منشیات کی روک تھام میں ناکامی پر سخت ناراضی کا اظہار کیا گیا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے آئی جی کلیم امام سے استفسار کیا کہ آپ ایک انتظامی عہدے پر ہیں، آپ ٹی وی پر کیوں آتے ہیں؟ پولیس افسران کی تعیناتی کے سلسلے میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آپ بتائیں، میں نے کب اپنا ایس ایس پی اور ایس ایچ او لگوایا ہے؟

    مراد علی شاہ نے انھیں مخاطب کر کے کہا، آئی جی صاحب، دنیا بہت چھوٹی ہے، سب کو سب کی باتوں کا پتا چل جاتا ہے، بتائیں گٹکے کی کتنی فیکٹریاں آپ نے سیل کی ہیں، آپ بتا رہے ہیں کہ 3 ماہ کارروائی ہوئی ہے تو باقی 6 ماہ کیوں نہیں ہوئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  خواجہ سراؤں کیلیے نوکریوں کا کوٹہ مقرر کرنے کی منظوری

    ذرایع کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ گٹکے اور منشیات میں جتنے پولیس افسران ملوث ہیں ان کی فہرست فوری طور پر فراہم کی جائے۔ دریں اثنا، کابینہ کے دیگر اراکین نے بھی آئی جی سندھ سے مختلف سوالات کیے۔

    علاوہ ازیں، آج سندھ کابینہ میں کئی اہم فیصلے ہوئے، سرکاری اداروں میں خواجہ سراؤں کے لیے 0.5 فی صد نوکریوں کا کوٹہ مقرر کرنے کی منظوری دی گئی، اس کا مقصد خواجہ سرا کمیونٹی کو مین اسٹریم میں لینا اور انھیں معاشرے کے کارآمد شہری بنانا ہے۔

    اجلاس میں ایک لاکھ ٹن گندم خریدنے کی بھی منظوری دی گئی تاکہ روٹی کی قیمت میں کمی لائی جا سکے۔

  • اسٹریٹ کرائمز میں 7 فی صد کمی ہوئی ہے: آئی جی سندھ کلیم امام

    اسٹریٹ کرائمز میں 7 فی صد کمی ہوئی ہے: آئی جی سندھ کلیم امام

    کراچی: آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے کہا ہے کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائمز میں 7 فی صد کمی ہوئی ہے، دہشت گردی کی 252 الرٹس جاری کی گئیں جنھیں ہم نے ختم کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں اسٹریٹ کرائمز پر بڑھتی ہوئی تشویش کے پیش نظر آئی جی سندھ کلیم امام نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسٹریٹ کرائمز میں سات فی صد کمی آئی ہے، قتل کی وارداتوں میں بھی کمی آئی ہے۔

    انھوں نے کہا کراچی ایک میگا سٹی ہے جس کا شمار چھٹے پرامن شہر میں ہو رہا ہے، 24 گھنٹے کوشش کر رہے ہیں کہ سسٹم میں بہتری آ سکے، سیف سٹی پراجیکٹ بھی جلد لانچ کرنے جا رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ آئی جی سندھ کلیم امام نے کراچی میں ایک ورکشاپ میں خطاب کے دوران کہا تھا کہ اگر میری ساس سے کوئی چوڑیاں اتار کر لے جائے تو ازدواجی زندگی کیسی ہوگی، رات کو جب فون کی گھنٹی بجتی ہے تو پہلے آیت الکرسی پڑھتا ہوں پھر فون اٹھاتا ہوں، میری ساس بھی لٹی ہیں، بھانجا بھتیجا بھی لٹا ہے، بہن بھائی بھی لٹے ہیں۔

    تازہ ترین:  اسٹریٹ کرائم پر 6 سال سے سندھ اسمبلی میں آواز اٹھا رہا ہوں: خرم شیر زمان

    گزشتہ روز ایکسائز انسپکٹر کو بھی بھتے کی پرچی ملی، جس کے بعد میڈیا رپورٹس پر آئی جی سندھ کلیم امام نے ڈی آئی جی سی آئی اے سے پولیس اقدامات پر رپورٹ طلب کی۔

    شہر قائد کے ضلع وسطی میں بھتہ خوروں نے ایکسائز انسکپٹر کو ان کے گھر پر بھتے کی پرچی کے ساتھ گولی بھی بھیج دی تھی، انھوں نے نارتھ ناظم آباد تھانے میں درخواست جمع کرائی تو پولیس نے کہا کہ دوبارہ ملزمان کی کال آئے گی تو مقدمہ درج کیا جائے گا۔

    آج اسٹریٹ کرائمز پر اے آر وائی نیوز نے خصوصی پروگرام کیا جس میں رکن سندھ اسمبلی نصرت سحر عباسی نے کہا جو آئی جی خود کو غیر محفوظ سمجھے تو انھیں فوراً گھر چلے جانا چاہیے۔ تاہم ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن نے کہا کہ آئی جی سندھ کے بیان کو سیاق وسباق سے ہٹ کر دکھایا گیا۔

  • فاسٹ بولر مائیکل ہولڈنگ کے اعزاز میں آئی جی سندھ کا عشائیہ، ہولڈنگ کا خوشی کا اظہار

    فاسٹ بولر مائیکل ہولڈنگ کے اعزاز میں آئی جی سندھ کا عشائیہ، ہولڈنگ کا خوشی کا اظہار

    کراچی: آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے دنیائے کرکٹ کے عظیم فاسٹ باؤلر مائیکل ہولڈنگ کے اعزاز میں آئی جی ہاؤس میں عشائیہ دیا، مائیکل ہولڈنگ نے تقریب میں پاکستان میں پیار اور خلوص پانے پر بے پناہ خوشی کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی ہاؤس میں ویسٹ انڈیز سے تعلق رکھنے والے فاسٹ بولر مائیکل ہولڈنگ کے اعزاز میں‌ کلیم امام کی جانب سے عشائیہ دیا گیا، اس موقع پر معروف کمینٹیٹر اور فری لانس کرکٹر بیری ولکنسن بھی ان کے ساتھ تھے۔

    عشائیے میں پولیس افسران سمیت شاہد آفریدی، فیصل اقبال کے علاوہ اسکواش کے سابق عالمی چیمپیئن جہانگیر خان، کمینٹیٹرز مجاہد چشتی، سکندر بخت، یحیٰ حسینی، مرزا اقبال بیگ نے بھی شرکت کی۔

    تازہ ترین:  معمولی واقعات پر ٹویٹ شروع ہو جاتے ہیں، ٹریفک جام کا مسئلہ سڑکوں کی وجہ سے ہے: آئی جی سندھ

    آئی جی سندھ نے مائیکل ہولڈنگ سے کہا میں آپ کا مداح ہوں، آپ کی آمد سندھ پولیس کے لیے باعث مسرت ہے، یہ واقعہ پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی کی تاریخ کا حصہ بن گیا ہے، پولیس بین الاقوامی طرز اور معیار کی سیکورٹی فراہمی کے لیے پرعزم ہے۔

    اس موقع پر مائیکل ہولڈنگ نے آئی جی سندھ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا یہاں کرکٹ کا جنون، پیار اور خلوص کو دیکھ کر محسوس ہوا اپنے وطن اپنے لوگوں میں ہوں، یہاں کے لوگ کرکٹ اور کرکٹرز کی بہت پذیرائی کرتے ہیں۔

    ویسٹ انڈین سابق فاسٹ بولر نے کہا دنیائے کرکٹ کو بتانا چاہتا ہوں پاکستان آئیں، یہ پر امن ملک ہے، سندھ امن کی دھرتی ہے، موجودہ سیریز سے امید ہے پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی کی راہیں مزید ہم وار ہوں گی۔

  • معمولی واقعات پر ٹویٹ شروع ہو جاتے ہیں، ٹریفک جام کا مسئلہ سڑکوں کی وجہ سے ہے: آئی جی سندھ

    معمولی واقعات پر ٹویٹ شروع ہو جاتے ہیں، ٹریفک جام کا مسئلہ سڑکوں کی وجہ سے ہے: آئی جی سندھ

    کراچی: آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے پاک سری لنکا سیریز کے دوران سڑکوں پر ٹریفک جام کے حوالے سے عوامی ردِ عمل پر ناراضی کا اظہار کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ نے کہا ہے کہ مسائل ہوں تو ان کے حل پر فوکس کرنا چاہیے، چھوٹے چھوٹے واقعات پر ٹویٹ کرنا شروع کر دیتے ہیں، غلطی ہوتی ہے لیکن بنا پروف کے سوشل میڈیا پر پروپیگنڈہ شروع ہو جاتا ہے۔

    ڈاکٹر کلیم کا کہنا تھا ہم دباؤ میں نہیں ہیں، اپنا کام کر رہے ہیں اور کرتے رہیں گے، ٹریفک جام کے مسائل کچھ تو سڑکوں کی وجہ سے بھی ہے، شہر میں 15 سو موٹر سائیکلیں رجسٹر ہو رہی تھیں، اب کرائسز کی وجہ سے 3 سو ہو رہی ہیں، جب 15 سو موٹر سائیکلوں کا روزانہ اضافہ ہوگا تو ٹریفک کا کیا حال ہوگا۔

    تازہ ترین:  تیسرا ون ڈے: سری لنکا کا پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ

    انھوں نے کہا ہم نے پی ایس ایل کے میچز کو کام یاب کرایا، اب بھی پاک سری لنکا سیریز کے لیے تمام سہولیات فراہم کی گئی ہیں، ہمارا ہیومن رائٹ سیل، شکایتی مراکز کام کر رہے ہیں، کوشش ہے گریجوٹ آفیسرز کو بڑھایا جائے۔

    واضح رہے کہ شہر قائد میں پاکستان اور سری لنکا کے مابین ون ڈے میچز پر مشتمل کرکٹ سیریز جاری ہے، آج سیریز کا آخری میچ نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلا جا رہا ہے، جس کے لیے انتظامیہ نے سیکورٹی کے سخت انتظامات کر رکھے ہیں۔

    سیکورٹی انتظامات کی وجہ سے کراچی کی مرکزی شاہراہوں پر ٹریفک جام کا بھی شدید مسئلہ پیدا ہوا ہے جس کے باعث شہری پریشانی میں مبتلا ہیں۔