Tag: آئی جی سندھ

  • سندھ کے تعلیمی اداروں میں منشیات کی سپلائی، آئی جی سندھ سپریم کورٹ میں طلب

    سندھ کے تعلیمی اداروں میں منشیات کی سپلائی، آئی جی سندھ سپریم کورٹ میں طلب

    کراچی: سپریم کورٹ نے منشیات کے استعمال سے متعلق سندھ حکومت کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ کو عدالت میں طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے تعلیمی اداروں میں منشیات سپلائی سے متعلق از خود نوٹس پر سپریم کورٹ نے آئندہ سماعت پر آئی جی سندھ کو طلب کر لیا۔ سپریم کورٹ نے سندھ میں منشیات سے متعلق رپورٹ مسترد کر دی۔

    جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ سندھ حکومت کی اس رپورٹ سے اتفاق نہیں کرتے، کراچی منشیات فروخت اور استعمال میں دنیا میں دسویں نمبر پر ہے، کیا آئی جی سندھ نے ان حقائق کو چیک کیا ہے۔

    سپریم کورٹ نے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر کے رپورٹ طلب کرلی۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل جاری کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق کراچی دنیا میں سب سے زیادہ چرس استعمال کرنے والے شہروں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر ہے۔

    تحقیق کے مطابق کراچی میں سالانہ 42 ٹن چرس پی جاتی ہے۔ فہرست میں امریکی شہر نیویارک پہلے اور بھارتی دارالحکومت نئی دہلی تیسرے نمبر پر ہے۔

  • کراچی: کرنٹ لگنے سے اموات کی رپورٹ آئی جی سندھ کو پیش

    کراچی: کرنٹ لگنے سے اموات کی رپورٹ آئی جی سندھ کو پیش

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں بارشوں کے دوران کرنٹ لگنے سے ہونے والی اموات کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کرنٹ لگنے سے 13 افراد جاں بحق ہوئے، کے الیکٹرک کے خلاف 10 مقدمات درج کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں بارشوں کے دوران کرنٹ لگنے سے ہونے والی اموات سے متعلق رپورٹ انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ کو پیش کردی گئی ہے۔

    اے آئی جی آپریشنز سندھ کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 29 جولائی سے 13 اگست تک شہر میں بارشیں ہوئیں، بارشوں کے دوران کرنٹ سے مجموعی طور پر 13 افراد جاں بحق ہوئے۔

    رپورٹ کے مطابق کرنٹ سے ہونے والی اموات کے بعد کراچی کے علاقوں درخشاں، پاپوش نگر، تیموریہ، شارع نور جہاں، اجمیر نگری، گلبہار، سائٹ، سپر ہائی وے اور بغدادی میں مقدمات درج ہوئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ ملیر سٹی میں درج مقدمات کی تعداد 2 ہے، جبکہ کرنٹ لگنے سے مجموعی طور پر درج مقدمات کی تعداد 10 ہے۔

    یاد رہے کہ کراچی میں ہونے والی مون سون کی تباہ کن بارشوں میں دو ہفتے کے دوران متعدد افراد کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوئے تھے۔ جاں بحق ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔

    ہلاکتوں کے بعد مرنے والوں کے لواحقین نے کے الیکٹرک کے خلاف کیسز درج کروانے شروع کردیے تھے۔

    2 روز قبل نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بھی کراچی میں بارش کے دوران کرنٹ لگنے کے واقعات پر کے الیکٹرک کے خلاف نوٹس لیتے ہوئے غفلت برتنے کے الزامات کی باضابطہ تحقیقات کا فیصلہ کیا تھا۔

    نیپرا کے سینئر افسران کے الیکٹرک حکام سے تحقیقات کر کے 15 دن کے اندر رپورٹ جمع کروائیں گے۔

  • چیئرمین نیب کی سابق آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی کے خلاف تحقیقات کی منظوری

    چیئرمین نیب کی سابق آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی کے خلاف تحقیقات کی منظوری

    اسلام آباد: قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ غلام حیدر جمالی کے خلاف تحقیقات سمیت 8 انکوائریز کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ احتساب (نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں 8 مختلف معاملات اور شخصیات کے خلاف تحقیقات کی منظوری دے دی گئی۔

    چیئرمین نے ریلوے اور ریونیو ڈپارٹمنٹ کے منظور علی اور لیاقت علی کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ سابق ڈی جی ایس بی سی اور دیگر کے خلاف تفتیش کی منظوری بھی دی گئی۔

    اجلاس میں پیکک کراچی کے ملازمین، سابق انسپکٹر جنرل سندھ غلام حیدر جمالی اور حیدر آباد، جامشورو اور تعلقہ سیہون کے ٹاؤن ناظمین کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔

    ایگزیکٹو بورڈ نے پی آئی ڈی سی ایل کے 3 افسران و اہلکاروں کے خلاف انکوائری کی منظوری بھی دی۔ افسران و اہلکاروں میں شہزاد ریاض، سکندر راہو پوتو اور شجاع راہو پوتو شامل ہیں۔

    چند دن قبل ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے، نیب قوم کو لوٹنے والوں کو کٹہرے میں لانے کے لیے کوشاں ہے اور بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے حکمت عملی وضع کرلی ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ نیب افسران دیانتداری اور میرٹ پر ذمہ داریاں سر انجام دیں۔ نیب نے 570 افراد کو گرفتار کیا اور 18 ماہ میں لوٹے گئے 5 ہزار ملین روپے قومی خزانے میں جمع کروائے۔

  • پولیس کمپلینٹ سینٹرز کی ششماہی کارکردگی رپورٹ آئی جی سندھ کوپیش

    پولیس کمپلینٹ سینٹرز کی ششماہی کارکردگی رپورٹ آئی جی سندھ کوپیش

    کراچی : پولیس افسران نے پولیس کمپلینٹ سینٹرز کی ششماہی کارکردگی رپورٹ آئی جی سندھ کلیم امام کو پیش کردی، کارکردگی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایف آئی آرز کے عدم اندراج پر 457 شکایات موصول ہوئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس اہلکاروں کی کارکردگی سے متعلق سندھ پولیس کے اعلیٰ حکام کی جانب سے کمپلینٹ سینٹرز قائم کیا گیا تھا جہاں عوام پولیس اہلکاروں کے برتاؤ ، کرپشن سمیت دیگر معاملات پر شکایات درج کرواسکتے ہیں۔

    ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس برتاؤ، اختیارات کے تجاوزسے متعلق 1647شکایات موصول ہوئیں جبکہ غیر قانونی حراست سے متعلق270 شکایات اندراج ہوا۔

    پولیس اہلکاروں کی کرپشن سے متعلق622شکایات درج کروائی گئیں جبکہ غلط ایف آئی آرز اور انکی تنسیخ سے متعلق 05شکایات موصول ہوئیں۔

    ترجمان سندھ پولیس کا کہنا تھا کہ مقدمات کی ناقص تفتیش سے متعلق133 اور مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث اہلکاروں سے متعلق 183 شکایات موصول ہوئیں،۔

    ترجمان نے خبررساں اداروں کو بتایا کہ مجموعی شکایات میں سے 8483 شکایات کا ازالہ کردیا گیا ہے کہ جبکہ7679شکایات زیرالتوا،418شکایات جھوٹی 405غیرمتعلقہ تھیں۔

    ترجمان سندھ پولیس کے مطابق شکایت میں نامزد کیے گئے 43 پولیس افسران کو معمولی جبکہ7کوسخت سزا دی گئیں۔

  • آئی جی سندھ نے سی ویو سے بے ہوشی کی حالت میں ملنے والی لڑکی کی رپورٹ طلب کر لی

    آئی جی سندھ نے سی ویو سے بے ہوشی کی حالت میں ملنے والی لڑکی کی رپورٹ طلب کر لی

    کراچی: آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے سی ویو سے نیم بے ہوشی کی حالت میں لڑکی ملنے کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج کراچی کے ساحل سمندر پر سی ویو سے لڑکی نیم بے ہوشی کی حالت میں ملی تھی، پولیس نے لڑکی کے ہوش میں آنے کے بعد اس کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا۔

    آئی جی سندھ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ساؤتھ انویسٹی گیشن سے رپورٹ طلب کر لی، اور ہدایت کی تفتیش کو انتہائی غیر جانب دار اور نتیجہ خیز بنایا جائے۔

    آئی جی سندھ کلیم امام نے سختی سے یہ بھی ہدایت کی کہ واقعے میں ملوث عناصر کو جلد گرفت میں لایا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: درخشاں تھانے پرعدالتی بیلف کا چھاپا، 3 خواتین، بچی بازیاب

    قبل ازیں، سی ویو سے ملنے والی بے ہوش لڑکی کی مدعیت میں مقدمہ تھانہ درخشاں میں درج کر لیا گیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمے میں زیادتی سمیت دیگر دفعات شامل کیے گئے ہیں۔

    پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ متاثرہ لڑکی نے اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا ہے، لڑکی کو کار سوار افراد سی ویو پر پھینک کر فرار ہوئے تھے۔

    پولیس کے مطابق لڑکی کے بیان کی روشنی میں نامزد ملزمان کے خلاف زیادتی کا مقدمہ درج کر لیا گیا، متاثرہ لڑکی کا کہنا ہے کہ ملزمان نے نشہ آور اشیا کھلا کر زیادتی کی۔ پولیس کے مطابق متاثرہ لڑکی ڈیفینس کی رہایشی ہے۔

    متاثرہ لڑکی کا کہنا ہے کہ گزشتہ رات اس کی دوست کرن اور علی عرف عمران گھر آئے اور نشہ آور چیز کھانے میں کھلائی جس کے بعد تشدد کے ساتھ زیادتی کا نشانہ بنایا، ہوش میں آئی تو جناح اسپتال میں تھی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ صبح ساڑھے 6 بجے 15 پر بے ہوش لڑکی کی موجودگی کی اطلاع ملی، فوری طور پر لڑکی کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا، میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد زیادتی کی تصدیق ہوگی، سہیلی کرن کا گھر پر آنا جانا ہے، علی عرف عمران سے متاثرہ لڑکی کی پہلے بھی 2 سے 3 ملاقاتیں ہوئیں، لڑکی کے مطابق مزاحمت کرنے پر تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا، واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے۔

  • نئے پولیس آرڈر 2002 پر عمل ہو رہا ہے: آئی جی سندھ

    نئے پولیس آرڈر 2002 پر عمل ہو رہا ہے: آئی جی سندھ

    کراچی: آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے کہا ہے کہ نئے پولیس آرڈر 2002 پر عمل ہو رہا ہے، پولیس آرڈر میں آئی جی کے اختیارات برقرار رکھے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ کا کہنا ہے کہ نئے پولیس آرڈر میں آئی جی کے اختیارات برقرار ہیں، آرڈر پر عمل ہو رہا ہے، اس کے تحت تبادلے مشاورت سے ہو رہے ہیں۔

    آئی جی سندھ نے کہا کہ سندھ میں خود کشیوں اور قبائلی فسادات میں اضافہ ہوا، میرپور خاص ڈویژن میں ایک سال میں 250 افراد نے خود کشی کی، جس کی بڑی وجہ غربت اور معاشی مسائل ہیں۔

    ڈاکٹر کلیم امام کا کہنا تھا کہ قبائلی فسادات کی وجہ سے اسکول اور اسپتال بند ہو جاتے ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سندھ میں ایف آئی آرز کی شرح میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: سندھ پولیس کی تاریخ میں پہلی مرتبہ حساس ملزمان کی بلیک بک تیار

    سیکریٹری داخلہ سندھ قاضی کبیر کا کہنا تھا کہ پولیس کا نیا قانون سندھ اسمبلی نے منظور کر لیا، اب آئی جی سندھ اور ہوم سیکریٹری کا کام اس منظور شدہ قانون پر عمل کرانا ہے۔

    قاضی کبیر نے کہا کہ پولیس افسران کا تبادلہ چھوٹی سی بات ہے، آئی جی سندھ کلیم امام تمام امور پر عمل کر رہے ہیں۔

    دریں اثنا، سندھ حکومت نے پراسیکیوشن اکیڈمی قایم کرنے کا اعلان کر دیا ہے، سپریم کورٹ کی ہدایت پر 15 ایکڑ زمین پر اکیڈمی قایم کی جائے گی۔

    سیکریٹری داخلہ سندھ نے کہا کہ یہ اکیڈمی ججز اور وکلا کو تربیت فراہم کرے گی، اس اکیڈمی کے لیے بل سندھ کابینہ اور سندھ اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

  • کراچی: نماز عید پر 1367 اجتماعات کی سیکورٹی پر 15 ہزار پولیس اہل کار تعینات ہوں گے

    کراچی: نماز عید پر 1367 اجتماعات کی سیکورٹی پر 15 ہزار پولیس اہل کار تعینات ہوں گے

    کراچی: عید الفطر پر پولیس کی جانب سے سیکورٹی پلان مرتب کر لیا گیا، شہر قائد میں نمازِ عید پر 1367 اجتماعات کی سیکیورٹی پر 15 ہزار پولیس اہل کار تعینات ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس نے شہر میں عید کے موقع پر سخت سیکورٹی پلان مرتب کر لیا ہے، موبائل اور موٹر سائیکل پر مامور اہل کار اضافی طور پر تعینات ہوں گے۔

    پولیس رپورٹ کے مطابق سندھ کی دیگر پولیس رینج میں 20 ہزار 700 اہل کار تعینات ہوں گے، آئی جی سندھ نے مساجد، عید گاہوں اور کھلے مقامات پر نماز عید سے قبل کلیئرنس کی ہدایت کر دی۔

    آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے محکمے کو ہدایت کی ہے کہ امن کی صورت حال کو کنٹرول میں رکھنے کے تمام تر امور کو یقینی بنایا جائے۔

    انھوں نے احکامات جاری کر دیے ہیں کہ ڈیوٹی پوائنٹس کو کسی بھی صورت خالی نہ چھوڑا جائے۔ آئی جی سندھ نے عید کے تینوں دن ٹریفک کی بلا تعطل روانی کی بھی ہدایت کی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  عید قریب آتے ہی کراچی میں ڈکیتیوں کی واردات میں اضافہ ہوگیا

    خیال رہے کہ عید قریب آتے ہی شہر قائد میں ڈکیتیوں کی وارداتوں میں اضافہ ہو گیا ہے، چند دن قبل کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن اقبال مارکیٹ میں دکان پر ڈکیتی کی مزاحمت پر ڈاکوؤں کی فائرنگ سے تین افراد زخمی ہوئے جن میں ایک زخمی دم توڑ گیا۔

    گلشن اقبال پولیس نے کارروائی کے دوران دو اسٹریٹ کرمنل گرفتار کیے، ملزمان سے اسلحہ، موٹر سائیکل اور چھینے گئے موبائل فونز برآمد کیے گئے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل شہر قائد میں سائٹ سپر ہائی وے پولیس موبائل پر دہشت گردوں نے دستی بم سے حملہ کیا تھا، پولیس کی جوابی کارروائی میں ایک دہشت گرد ہلاک ہوا تھا۔

  • شہید اہلکار کی والدہ کے ساتھ انتہائی نامناسب رویہ، آئی جی سندھ نے نوٹس لے لیا

    شہید اہلکار کی والدہ کے ساتھ انتہائی نامناسب رویہ، آئی جی سندھ نے نوٹس لے لیا

    کراچی : شہید پولیس اہلکار کی والدہ کی فرش پر بیٹھ کر کھانا کھانے کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد آئی جی سندھ نے سختی سے نوٹس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں چینی قونصلیٹ پر ہونے والے حملے میں دہشت گردوں کا مقابلہ کرتے ہوئے شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کے اہل خانہ کیلئے آرٹس کونسل میں سالانہ ایوارڈ پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔

    اس موقع پر حملے میں شہید ہونے والے اہلکاروں کے اہلخانہ کو ایوارڈ دیے گئے، تقریب میں پولیس افسران نے روایتی بے حسی کا مظاہرہ کیا اور اپنے پیٹی بھائیوں کی قربانی کا بھی لحاط نہ رکھا، ان افسران کے سامنے فرض کی خاطر جان دینے والوں کے اہل خانہ کو بری طرح نظر انداز کیا گیا۔

    یکم مئی کو آرٹس کونسل میں منعقدہ تقریب میں ایک شہید اہلکار کی والدہ بھی موجود تھیں، انتظامیہ کی جانب سے شہید اہلکار کی والدہ کو کرسی تک فراہم نہ گئی جس کے باعث ضعیف خاتون کو ایک کونے میں زمین پر بیٹھ پر کھانا کھانا پڑا۔

    پولیس افسران خود تو کرسیوں اور ملائم صوفوں پر ٹھاٹھ سے بیٹھے رہے لیکن فرض کی خاطر جان دینے والوں کے اہلخانہ کو نظر انداز کردیا گیا، اس دوران کسی پولیس افسر کی نظر بھی خاتون پر نہ پڑی۔

    بعد ازاں مذکورہ خاتون کی زمین پر بیٹھ کھانا کھانے کی تصویر سوشل میڈیا پر سامنے آئی تو آئی جی سندھ نے سوشل میڈیا پر وائرل تصویر کا نوٹس لے لیا۔ اےآئی جی کی ہدایت پر ایس پی کلفٹن سہائےعزیز نے شہید کی والدہ اور بھائی سے خصوصی ملاقات کی، پولیس افسران نے واقعے پر معذرت کرلی۔

    اس حوالے سے آئی جی سندھ سید کلیم امام نے کہا ہے کہ شہدا کے اہل خانہ کی فلاح وبہبود کیلئے زیادہ سے زیادہ اقدامات یقینی بنائیں گے۔

    مزید پڑھیں: چینی قونصلیٹ حملہ، پی ٹی آئی وزراء کا متاثرین کی امداد اور سرکاری نوکری دینے کا اعلان

    واضح رہے کہ  تحریک انصاف کے وزراء علی زیدی اور فیصل واوڈا نے چینی قونصلیٹ پر حملے میں شہید اہلکاروں کے ورثاء کو 5،5 لاکھ روپے دئیے جائیں گے، زخمی سیکیورٹی گارڈ جمن کو 3 لاکھ روپے انعام دیں گے۔

  • ’’ ایسے نہیں چلے گا‘‘ ، وزیر اعلیٰ سندھ آئی جی پر برہم

    ’’ ایسے نہیں چلے گا‘‘ ، وزیر اعلیٰ سندھ آئی جی پر برہم

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ نے شہر قائد میں پولیس کی فائرنگ سے ہونے والی مبینہ ہلاکتوں پر آئی جی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کلیم امام کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں آئی جی سندھ کلیم امام نے بھی شرکت کی۔ مراد علی شاہ نے شہر قائد میں پولیس فائرنگ سے ہلاکتوں کے واقعات پر برہمی کا اظہار کیا۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا آئی جی کو کہنا تھا کہ ’’ ایسے نہیں چلے گا،سندھ حکومت اب اپنی آئینی رٹ برقرار رکھےگی، میں صوبےکا چیف ایگزیکٹو ہوں، آپ سمیت سارے محکمے کو سندھ کابینہ کی ہدایات پرعمل کرنا ہوگا۔

    مزید پڑھیں: قائد آباد میں پولیس مقابلہ : ملزم اور اہلکار زخمی، فائرنگ کی زد میں آکر بچہ جاں بحق

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ’احسن اور دیگر واقعات کی حکومت کو کوئی رپورٹ نہیں کی گئی، کابینہ اور میں ذاتی طور پر آپ کی کارکردگی سے بالکل مطمئن نہیں اور نہ ہی ہمیں اقدامات پر کوئی خوشی ہے‘۔

    یاد رہے کہ شہر قائد کے علاقے گلشن اقبال میں واقع یونیورسٹی روڈ پر ڈیڑھ سال کا بچہ پولیس کی مبینہ فائرنگ سے جاں بحق ہوگیا تھا، صرف دس روز کے دوران پولیس کی غفلت کا یہ دوسرا واقعہ تھا۔

    مجموعی طور پر 6 ماہ میں پولیس مقابلوں کے دوران پانچ شہری پولیس کی اندھی گولیوں کا نشانہ بنے جن میں دو کمسن بچے بھی شامل ہیں، گزشتہ برس ڈیفنس میں انتظار پولیس فائرنگ سے انتظار نامی نوجوان جاں بحق ہوا۔

    یہ بھی پڑھیں: کراچی: سندھ پولیس کے اہلکاروں کی فائرنگ سے ڈیڑھ سالہ جاں بحق

    بعد ازاں امل کا واقعہ بھی پیش آیا جس پرسابق چیف جسٹس نے بھی نوٹس لیا۔ ایک ماہ قبل میڈیکل کی طالبہ نمرہ بیگ بھی مقابلے کے دوران اندھی گولی کی زد میں آئی اور اپنی جان گنوا بیٹھی جبکہ لانڈھی میں بھی تیرہ روز قبل ایک بچہ جاں بحق ہوا تھا۔

  • سندھ بھر میں اتائی ڈاکٹرز کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے، آئی جی سندھ

    سندھ بھر میں اتائی ڈاکٹرز کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے، آئی جی سندھ

    کراچی: آئی جی سندھ کلیم امام نے کہا ہے کہ سندھ بھر میں اتائی ڈاکٹروں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق ہیلتھ کیئر کمیشن اور پولیس میں مربوط روابط سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں سی او ڈاکٹر منہاج قدوائی نے ہیلتھ کیئر کمیشن کے امور پر خصوصی بریفنگ دی۔

    آئی جی سندھ سید کلیم امام نے کہا کہ صوبے میں اتائی ڈاکٹرز، نرسز کے خلاف کریک ڈاؤن یقینی بنایا جائے، یہ انسانی زندگی، صحت کا معاملہ ہے جس پر عمل درآمد ضروری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تھانوں کی حدود میں اتائی ڈاکٹرز، نرسنگ اسٹاف کی فہرستیں تیار کی جائیں، ہیلتھ کیئر کمیشن کو پولیس فوکل پرسنز کی فہرست بھی فراہم کی جائے۔

    مزید پڑھیں: پولیس کی فائرنگ سے کم سن بچے کی ہلاکت کا معاملہ، آئی جی سندھ نے معافی مانگ لی

    آئی جی سندھ سید کلیم امام نے کہا کہ انسانی صحت سے کھیلنے والوں سے کوئی رعایت نہ برتی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ ہائی ویز، ذیلی شاہراہوں، بارڈر ایریاز، ناکوں اور بالخصوص چیک پوسٹوں پر سرچنگ، پیٹرولنگ اور اسنیپ چیکنگ کو مربوط اور موثر بنایا جائے۔

    دوسری جانب کوسٹل ہائی وے پر مسافر بس پر دہشت گردانہ حملے کے تناظر میں آئی جی سندھ نے سندھ بھر میں سیکیورٹی اقدامات مزید ٹھوس اور مربوط بنانے کے احکامات جاری کیے۔