Tag: آئی جی پنجاب

  • آئی جی پنجاب کی زینب قتل کیس کو جلد منطقی انجام تک پہنچانے کی ہدایت

    آئی جی پنجاب کی زینب قتل کیس کو جلد منطقی انجام تک پہنچانے کی ہدایت

    لاہور : آئی جی پنجاب نے زینب قتل کیس کو جلد منطقی انجام تک پہنچانے کی ہدایت کردی۔زینب قتل کیس کے معاملہ پرجے آئی ٹی کےاہم اجلاس ہوا جس میں آئی جی پنجاب نے کیس کو جلد منطقی انجام تک پہنچانے کی ہدایت کردی

    تفصیلات کے مطابق لاہورمیں آئی جی پنجاب کیپٹن (ر) عارف نواز خان کےزیرصدرات جےآئی ٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں جےآئی ٹی سربراہ محمدادریس،آرپی اوشیخوپورہ،اے آئی جی لیگل سمیت دیگر افسران بھی شریک ہوئے۔

    اجلاس میں زینب قتل کیس کے ملزم عمران علی سے تفتیش اور دیگر کیسز سے متعلق پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔

    آئی جی پنجاب نے جے آئی ٹی ممبران کو ہدایت کی کہ زیادتی کیسز کی تفتیش جلد مکمل کی جائے اور متاثرہ خاندانوں کو انصاف فراہم کیا جائے۔

    اجلاس میں آئی جی پنجاب نے کہا کہ دوران تفتیش جدید طریقہ کار کے علاوہ روایتی طرز سے بھی تمام شواہد کا جائزہ لیا جائے جبکہ آئی جی نے دیگر واقعات پر بھی جامع رپورٹ طلب کرلی۔

    یاد رہے زینب کے قاتل کو واقعہ کے تیرہ دن بعد گرفتار کیا گیا، ملزم عمران زینب کے محلہ دار تھا، پولیس نے مرکزی ملزم کو پہلے شبہ میں حراست میں لیا تھا، لیکن زینب کے رشتے داروں نے اسے چھڑوا لیا تھا۔


    مزید پڑھیں : زینب کو والدین سے ملوانے کے بہانے ساتھ لے گیا تھا: سفاک ملزم کا لرزہ خیزاعترافی بیان


    تفتیس کے دوران ملزم عمران نے تہلکہ خیز انکشافات کئے، اپنے اعترافی بیان میں‌ کہا تھا کہ زینب کو اس کے والدین سے ملوانے کا کہہ کرساتھ لے گیا تھا، وہ باربار پوچھتی رہی ہم کہاں جا رہے ہیں، راستےمیں دکان پر کچھ لوگ نظرآئے، تو واپس آگیا، زینب کو کہا کہ اندھیرا ہے، دوسرے راستے سے چلتے ہیں، پھر زینب کودوسرے راستےسے لے کر گیا۔

    واضح رہے کہ 9 جنوری کو سات سالہ معصوم زینب کی لاش قصور کے کچرے کنڈی سے ملی تھی, جسے پانچ روز قبل خالہ کے گھر کے قریب سے اغواء کیا گیا تھا، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں معصوم بچی سے زیادتی اور تشدد کی تصدیق ہوئی تھی، عوام کے احتجاج اور دباؤ کے باعث حکومت کی جانب سے جے آئی ٹی تشکیل دی گئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پنجاب پولیس: آﺅٹ آف ٹرن ترقی پانے والے 82 افسران عہدوں سے برطرف

    پنجاب پولیس: آﺅٹ آف ٹرن ترقی پانے والے 82 افسران عہدوں سے برطرف

    لاہور: انسپیکٹر جنرل آف پولیس پنجاب نے سپریم کورٹ کے حکم پر عمل کرتے ہوئے آﺅٹ آف ٹرن ترقی پانے والے 82 پولیس افسران کو عہدوں سے ہٹا کر او ایس ڈی بنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آؤٹ آف ٹرن پروموشن کیس کے حوالے سے پنجاب پولیس میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ شروع ہو گئی،آئی پنجاب مشتاق احمد سکھیرا نے ایس پی سی آئی اے عمر ورک سمیت او ایس ڈی ہونے والے تمام پولیس افسران کو سٹی پولیس آف آفس رپورٹ کرنے کی ہدایت جاری کر دی۔

    آئی جی کے حکم پر لاہور پولیس کے طاقتور ترین ایس پی عمر ورک کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا وہ 8 سال سے زائد ایس پی سی آئی اے کے عہدے پر تعینات تھے۔

    1

    دیگر تبدیل ہونے والے افسران میں ایس پی پی ایچ پی ملتان شاہد رزاق، ایس پی اے وی ایل ایس اویس ملک، ڈی پی او خوشاب فیصل گلزار ،ایس پی سی آئی اے فیصل آباد اعجاز شفیع ڈوگر، ٖڈی پی او منڈی بہاء الدین راجہ بشارت بھی شامل ہیں جب کہ ایڈیشنل ایس پی سٹی گوجرانوالہ طاہر مقصود، ایس پی انویسٹی گیشن خانیوال نعیم الحسن اور ایس پی ایس پی یو پنجاب جماعت علی بخاری کو او ایس ڈی کر دیا گیا۔

    2

    اسی طرح ایس ایس پی آپریشنز راولپنڈی کرامت اللہ ملک، ڈی پی او گجرات رائے ضمیر الحق ، ایس پی اسپیشل برانچ امیر تیمور، ایس پی ایس پی یو سینٹرل سید مختار حسین،ایس پی پی ایچ پی فیصل آباد فاروق احمد،کمانڈنٹ لاہور رنگ روڈ پولیس محمد قاسم، ایڈیشنل ایس پی سیالکوٹ مسز نسیم چوہدری ،ڈی ایس پی ٹریفک ریجن سرگودھا مسرور احمد، ایس پی پی ایچ پی ڈی جی خان کفایت اللہ،ایڈیشنل ایس پی صدر فیصل آباد محمد ممتاز ،ایس پی وی آئی پی سیکیورٹی امجد محمود سمیت ڈی ایس پیز کے عہدے پر کام کرنے والے 65 افسران بھی او ایس ڈی بنا دئیے گئے ۔

    3

    واضح رہے کے تمام افسران کو آؤٹ آف ٹرن پروموشن کیس کے سلسلے میں عہدوں سے ہٹایا گیا۔ سپریم کورٹ نے رواں سال فروری میں آؤٹ آف ٹرن پروموشنز کالعدم قرار دیتے ہوئے ایسے تعینات افراد کو عہدوں سے ہٹانے کاکا حکم دیا تھا۔

  • پی ٹی آئی کا جلسہ ناکام بنانے کی کوشش، حکومت نے کمر کس لی

    پی ٹی آئی کا جلسہ ناکام بنانے کی کوشش، حکومت نے کمر کس لی

    اسلام آباد: پی ٹی آئی کا جلسہ ناکام بنانے کیلئے حکومت نے کارکنوں کی پنجاب میں پکڑدھکڑ کی منصوبہ بندی کرلی ہے اور اسلام آباد کو کنٹینر سٹی بنانے کے بعد واٹرکینن بھی تیارکرلی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق تیس نومبر کا بخار حکومت کے سر پر سوار ہوگیا ہے۔ ٹائیگرز کاراستہ روکنے کیلئے حکومت کی جانب سے طرح طرح کی تدابیر کی جارہیں ہیں۔ شہر اقتدار کو کنٹینر سٹی بنا کر بھی اطمینان نہ ہوا تو حکومت نے پکڑدھکڑ کی منصوبہ بندی کرلی ہے۔

    آئی جی پنجاب کے حکم پر پی ٹی آئی کے تمام اضلاع میں سرگرم کارکنوں اور مقامی قیادت کی فہرستیں تیار کی جارہی ہیں۔ ٹرانسپورٹرز پرگاڑیاں فراہم نہ کرنے کیلئے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔

    نارووال پولیس نےکارکنوں کو چار کیٹیگریز میں تقسیم کرکے قیادت کی کیٹگری سے چار اور موبلائزر کی کیٹگری میں تین کارکن گرفتار کرلیے ہیں۔ تمام تر اقدامات کے باوجود پی ٹی آئی کے کارکن اسلام آباد پہنچے کو ہیں تیار اور جلسے کی بھی تیاریاں عروج پر ہیں۔

    وزارت داخلہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ریڈزون میں تعینات اہلکاروں سے اسلحہ تو واپس لیے لیا گیا ہے لیکن ہنگامہ آئی پر واٹرکینن، لاٹھی چارج اور شیلنگ کے ساتھ ربرکی گولیاں استعمال ہوسکتی ہیں۔ پی ٹی آئی نے اسلام آباد میں دفعہ ایک سو چوالیس کا نفاذ بھی ہائیکورٹ میں چیلنج کردیاہے۔ کون ہوگا کامیاب، تیس نومبرکو ہے حکومت اورپی ٹی آئی دونوں کا امتحان ہے۔

  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے دفعہ ایک سو چوالیس کو معطل کردیا

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے دفعہ ایک سو چوالیس کو معطل کردیا

    اسلام آباد: ہائیکورٹ نے دفعہ ایک سو چوالیس کو معطل کر دیا،پی ٹی آئی کی جانب سے دفعہ ایک سو چوالیس کو چیلنج کر نے کی درخواست کی سماعت پیر تک ملتوی کردی گئی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے دفعہ ایک سو چوالیس معطل کرتے ہوئے عدالتی حکم عدولی پر سیکریٹری داخلہ اور آ ئی جی اسلا م آباد کو شوکاز نو ٹس جا ری کردیا اور وفاق تین روز میں جواب طلب کرلیا ہے،عدالت نے سیکریٹری داخلہ اور آئی جی کو آئندہ سماعت پر بذات خود پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔

    عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ عدالتی حکم کی مسلسل خلاف ورزی کی جا رہی ہے، وزیر اعظم نے اگر دھرنوں کی اجا زت دی ہے تو دفعہ ایک سو چوالیس کے تحت کسی کو گر فتار نہیں کیا جا سکتا،جسٹس اطہر نے ریمارکس میں کہا کہ قانون کے مطابق وزارت داخلہ اور وزیر اعظم مجسٹریٹ کوڈکٹیٹ نہیں کرسکتے۔ عدالت میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کاکہنا تھا جب ڈسٹر کٹ کچہر ی میں خود کش حملہ ہوا تو اس واقعہ کے بعد بھی دفعہ ایک سو چوالیس نافذ نہیں کی گئی۔

  • لاہورہائیکورٹ: آئی جی پنجاب کیخلاف توہین عدالت سے متعلق فیصلہ محفوظ

    لاہورہائیکورٹ: آئی جی پنجاب کیخلاف توہین عدالت سے متعلق فیصلہ محفوظ

    لاہور: تحریک انصاف کے کارکنوں کی گرفتاریوں پر آئی جی پنجاب کے خلاف لاہورہائیکورٹ نے توہین عدالت درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    پنجاب میں تحریک انصاف کے گرفتار کارکنوں کی رہائی کے عدالتی حکم پر عمل نہ کرنے کیخلاف آئی جی پنجاب کیخلاف درخواست دائر کی گئی تھی۔

    درخواست گزار کا موقف تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کے باوجود تحریک انصاف کے کارکنان کو رہا نہیں کیا گیا۔ عدالت نے حکم دیا تھا کہ تحریک انصاف کے کارکنوں کو حراساں اور غیرقانونی طور پرگرفتار نہ کیا جائے۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ پولیس عدالتی حکم کے باوجود گرفتاریاں کررہی ہے جو توہین عدالت ہے۔ عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے کے حوالے سے فیصلہ محفوظ کرلیا۔