Tag: آئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ 2023

  • پاکستانی فاسٹ بولرز ’نرم خو‘ ہیں، سابق پیسرز والی کوئی بات نہیں!

    پاکستانی فاسٹ بولرز ’نرم خو‘ ہیں، سابق پیسرز والی کوئی بات نہیں!

    سابق بھارتی کرکٹر محمد کیف کا موجودہ پاکستانی فاسٹ بولرز سے متعل کہنا ہے کہ وہ ’نرم خو‘ ہیں، ان میں سابق پاکستانی پیسرز والی کوئی بات نہیں۔

    ورلڈکپ میں پاکستانی ٹیم کی شرمناک پرفارمنس کے بعد سابق مڈل آرڈر بیٹر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے خیالات کا اظہا کرتے ہوئے کہا کہ عالمی کپ میں پاکستانی کرکٹ ٹیم میں جیت کا جذبہ نظر نہیں آیا، پاکستانی پیسرز کافی نرم مزاج تھے۔

    سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ٹوئٹ کرتے ہوئے محمد کیف نے لکھا کہ ’محسوس ہوتا ہے کہ یہ پاکستانی ٹیم بہت نرم خو تھی، یہ فاسٹ بولرز مخالف کے لیے کافی اچھے تھے۔‘

    انھوں نے کہا کہ ’وسیم، وقار، شعیب بیٹرز کو ڈراتے تھے۔ وہ آپ کو گھورتے، یہاں تک کہ جملے بھی کستے تھے۔ بابر، شاہین، رؤف میں اس بات کی کمی تھی، یہ لوگ بہت دوستانہ لگ رہے تھے۔‘

    موجودہ ایونٹ میں پاکستان 9 میچز میں صرف 4 جیت پایا جبکہ اسے 5 میچز میں شکست فاش کا سامانا کرنا پڑا۔ ورلڈکپ میں پاکستانی ٹیم کو پہلی بار افغانستان کے ہاتھوں بھی ہار سہنی پـڑی

    یہ لگاتار تیسرا ورلڈکپ ہے جس میں گرین شرٹس سیمی فائنل میں جگہ بنانے میں ناکام رہے ہیں۔ 2011 میں آخری بار قومی ٹیم آئی سی سی ورلڈکپ مقابلوں کے سیمی فائنل میں پہنچی تھی۔

  • ورلڈ کپ: شکیب الحسن کی جگہ کس کھلاڑی کو بنگلہ دیشی ٹیم میں شامل کیا گیا؟

    ورلڈ کپ: شکیب الحسن کی جگہ کس کھلاڑی کو بنگلہ دیشی ٹیم میں شامل کیا گیا؟

    الٹے ہاتھ کی انگلی میں فریکچر کے باعث عالمی کپ سے باہر ہونے والے بنگلہ دیشی کپتان کی جگہ کون سا کھلاڑی ٹیم کا حصہ بنے گا تفصیلات سامنے آگئیں۔

    سری لنکا کے خلاف میچ کے دوران بیٹنگ کرتے ہوئے شکیب الحسن انجری کا شکار ہوئے تھے، اب ان کی جگہ انعام الحق کو آئی سی سی ورلڈکپ کے لیے بنگلہ دیشی اسکواڈ کا حصہ بنایا گیا ہے جب کہ نائب کپتان نجم الحسن شانٹو شکیب کی جگہ کپتانی کے فرائض انجام دیں گے۔

    میچ کے بعد ایکسرے میں انگلی میں فریکچر کی تصدیق ہوئی جس کی وجہ سے شکیب 11 نومبر کو پونے میں آسٹریلیا کے خلاف ب ٹورنامنٹ کے آخری میچ سے باہر ہو گئے ہیں۔

    قومی ٹیم کے فزیو بایجد الاسلام خان نے انجری سے متعلق مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ شکیب کو ان کی اننگز کے شروع میں بائیں ہاتھی کی شہادت کی انگلی پر چوٹ لگی تھی لیکن وہ ٹیپنگ اور درد کش ادویات کے ساتھ بلے بازی کرتے رہے۔

    واضح رہے کہ آئی سی سی رینکنگ کے ٹاپ آل راؤنڈر بنگلہ دیشی کپتان شکیب الحسن انگلی میں فریکچر کے باعث میگا ایونٹ سے باہر ہو گئے ہیں اور اب وہ ہفتہ 11 نومبر کو آسٹریلیا کے خلاف میگا ایونٹ کا اپنا آخری میچ نہیں کھیل سکیں گے۔

    یاد رہے کہ ورلڈ کپ میں بنگلہ دیش نے مسلسل 6 شکستوں کے بعد گزشتہ روز سری لنکا کو شکست دے کر ٹورنامنٹ میں دوسری فتح اپنے نام کی تھی جس میں شکیب الحسن نے آل راؤنڈ پرفارمنس کا مظاہرہ کرتے ہوئے جیت میں اہم کردار ادا کیا تھا اور میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے تھے۔

    تاہم مذکورہ میچ شکیب الحسن کی جانب سے سری لنکن بیٹر انجلیو میتھیوز کے خلاف ٹائمڈ آؤٹ اپیل پر امپائر کے آؤٹ دیے جانے کے بعد تنازع کا شکار ہو گیا اور کرکٹ حلقوں میں بنگلہ کپتان کے اس اقدام پر انہیں کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

  • ہماری ٹیم مشکل وقت میں اچھا کھیلتی ہے، فخر زمان

    ہماری ٹیم مشکل وقت میں اچھا کھیلتی ہے، فخر زمان

    قومی کرکٹ ٹیم کے اوپنر فخر زمان کا کہنا ہے کہ ناکامی دباؤ بڑھانے کا باعث بنتی ہے، ہماری ٹیم مشکل وقت میں اچھا کھیلتی ہے۔

    بنگلہ دیش کے خلاف میچ سے قبل ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے پاکستانی کرکٹر نے کہا کہ ورلڈکپ کے میچز میں ہماری ٹیم غلطیاں زیادہ کر رہی ہے۔ ہماری ٹیم کا ماضی کچھ اس طرح کا رہا ہے کہ مشکل وقت میں اچھا کھیلتے ہیں۔

    گھٹنے کی انجری کے حوالے سے فخر نے کہا کہ یہ انجری لمبی چلتی ہے لیکن میڈیکل پینل کی محنت سے جلد فٹ ہوگیا۔ گھٹنے میں درد ہے لیکن پرانی والی انجری نہیں ہے۔

    کولکتہ میں میڈیا سے گفتگو میں انکا کہنا تھا کہ ٹیم نے محنت میں کمی نہیں کی، کھلاڑی خاصی محنت کر رہے ہیں۔ تینوں میچز جیتنے کی کوشش کریں گے۔

    فخرزمان نے کہا کہ ہارنے کی وجہ سے کھلاڑی کافی دکھی ہیں۔ میچز میں ہماری ٹیم غلطیاں زیادہ کر رہی ہے، ناکامیوں سے دباؤ بھی بڑھ جاتا ہے لیکن ٹیم متحد ہے۔ بھارت کی کنڈیشنز بیٹرز کےلیے بہت سازگار ہیں۔

    شاہین اور حارث کے حوالے سے پاکستانی اوپنر نے کہا کہ دنوں خود بہتر بتا سکتے ہیں انکے ذہن میں کیا چل رہا ہے۔ شاہین اور حارث ہمیشہ اچھی کارکردگی دکھانے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہیں۔

  • ورلڈ کپ: انگلش بولرز نے بھارتی ٹیم کو 229 رنز تک محدود کردیا

    ورلڈ کپ: انگلش بولرز نے بھارتی ٹیم کو 229 رنز تک محدود کردیا

    آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کے 29 ویں میچ میں دفاعی چیمپئن انگلینڈ نے اب تک کی ناقابل شکست ٹیم بھارت کو 230 رنز کا ہدف دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق انگلش بولرز نے بھارتی بلے بازوں کو قابو کرتے ہوئے انھیں صرف 229 رنز تک محدود رکھا۔ 50 اوورز میں میزبان ٹیم 9 وکٹوں کے نقصان پر 229 رنز بنا سکی۔

    کپتان روہت شرما 87 رنز بنا کر نمایا رہے جبکہ مڈل آرڈربیٹر سوریا کمار یادیو 49 اور کے ایل راہول 39 رنز کی اننگز کھیلنے میں کامیاب رہے۔ ویرات کوہلی کو صفر کی خفت سے دوچار ہونا پڑا۔

    انگلینڈ کی جانب سے ڈیوٹ ویلی نے عمدہ بولنگ کرتے ہوئے 45 رنز دے کر 3 وکٹیں اپنے نام کیں جبکہ کرس ووئیکس اور عادل رشید بھی کفایت بولنگ کرتے ہوئے دو، دو وکٹیں لینے میں کامیاب رہے۔

    اس سے قبل لکھنو کے اٹل بہاری باجپائی اسٹیڈیم میں میگا ایونٹ کے 29 ویں میچ میں دفاعی چیمپئن انگلینڈ نے میزبان انڈیا کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا ہے۔ انگلش کپتان کا یہ فیصلہ بولرز نے ابتدا میں 3 وکٹیں لے کر درست ثابت کر دیا۔

    40 رنز پر تین وکٹیں گر جانے کے بعد کپتان روہت شرما اور کے ایل راہول نے احتیاط کا دامن تھامتے ہوئے اسکور بورڈ کو آہستہ آہستہ متحرک رکھا۔ اس دوران شرما نے میگا ایونٹ میں اپنی تیسری نصف سنچری مکمل کی۔

    بھارت کا 30 اوور میں اسکور 131 رنز تک پہنچا تھا کہ کے ایل راہول نے ویلے کو اونچا شاٹ مارنے کی ناکام کوشش کی اور باؤنڈری لائن کے قریب جونی برسٹو کا کیچ بن گئے۔ دونوں بیٹرز کے درمیان 91 رنز کی پارٹنر شپ قائم ہوئی۔

    اس سے قبل انگلش کپتان جوز بٹلر نے ٹاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک ٹورنامنٹ میں اچھا نہیں کھیل سکے ہیں تاہم آج ٹاپ ٹیم کے خلاف اچھا پرفارم کرنا اور اپنا بہترین کھیل دکھانا چاہتے ہیں۔

    بھارتی کپتان روہت شرما نے کہا کہ ہم اچھی کرکٹ کھیل رہے ہیں ٹاس سے اتنا فرق نہیں پڑتا اگر ہم ٹاس جیتتے تو پہلے بیٹنگ ہی کرتے۔

    واضح رہے کہ ورلڈ کپ میں بھارت کی فتوحات لگا تار تو انگلش ٹیم مسلسل شکستوں سے دو چار ہے۔ میگا ایونٹ میں انڈیا اب تک اپنے پانچوں میچ جیت کر نا قابل شکست اور پوائنٹس ٹیبل پر دوسرے نمبر پر ہے جب کہ انگلینڈ نے پانچ میں سے صرف ایک میچ جیتا ہے اور دو پوائنٹ کے ساتھ سب سے نچلی (دسویں) پوزیشن پر ہے۔

  • ’’آل راؤنڈر نواز دونوں‌ شعبوں میں بُری طرح ناکام ہیں پر کوئی بات نہیں کرتا‘‘

    ’’آل راؤنڈر نواز دونوں‌ شعبوں میں بُری طرح ناکام ہیں پر کوئی بات نہیں کرتا‘‘

    عالمی کپ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈرز کی پرفارمنس نے سابق کرکٹرز اور اسپورٹس تجزیہ کاروں کو چراغ پا کردیا۔

    اے آر وائی کے اسپورٹس پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئےسابق کرکٹرز اور اسپورٹس رپورٹر کا کہنا تھا کہ دنیا کے آل راونڈرز دیکھیں اورپاکستان ٹیم کے آل راؤنڈر دیکھیں۔ دیگر ٹیموں کے آل راؤنڈرز پورے پورے میچ کا نقشہ بدل دیتے ہیں۔

    اس موقع پر شعیب جٹ نے کہا کہ ہم سب کا نام لیتے ہیں بابر اعظم پر بڑی تنقید کرتے ہیں، حارث رؤف پر تنقید کرتے ہیں۔ شاہین پرفارم نہیں کررہا ہوتا اس پر بات کرتے ہیں باقیوں پر بھی بات کرتے ہیں مگر محمد نواز پر بات نہیں کرتے۔

    آپ کو محمد نواز کا انڈیا کے خلاف بھی ٹی ٹوئنٹی کا ایک اوور یاد ہوگا، اس کے بعد ایشیا کپ میں بھی دیکھ لیں اور اب بھی آپ دیکھ لیں جو کل ہوا یہ تو تین بڑے میچز تھے۔

    اگر ہم ورلڈکپ کی بات کریں تو اس ایونٹ میں محمد نواز جو کہ آل راؤنڈر ہیں انھوں نے پانچ میچز کھیل کر 81 رنز بنائے ہیں اور 223 رنز دے کر صرف ہمیں 2 وکٹیں لے کر دی ہیں، انھوں نے جتنے رنز دیے اس کے آدھے ہی بنا لیتے۔

    ایشیا کپ میں محمد نواز نے مجموعی طور پر 12 رنز بنائے تھے اور 94 رنز دے کر ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا تھا، مجھے سمجھ نہیں آتا کہ یہ کس طرح کے آل راؤنڈر ہیں۔

    اس پر میزبان نے لقمہ دیتے ہوئے کہا کہ آپ یہ بات کررہے ہیں کہ دنیا کے آل راؤنڈر دیکھیں اور ہمارے آل راؤنڈر دیکھیں۔

    اس پر شعیب جٹ نے کہا کہ آپ دنیا کے دیگر آل راؤنڈرز کو دیکھیں تو وہ پورے پورے میچ کا نقشہ بدل دیتے ہیں۔ نیدر لینڈز کے ٹیل اینڈرز اس سے زیادہ اسکور کرجاتے ہیں۔ آل راؤنڈر کے نام پر ہم نے ان کو 8 میچز کھلادیے ہیں۔

  • اسامہ میر کے کیچ ڈراپ کرنے پر شاہین نے آخر کار خاموشی توڑ دی!

    اسامہ میر کے کیچ ڈراپ کرنے پر شاہین نے آخر کار خاموشی توڑ دی!

    قومی ٹیم کے اسٹرائیک بولر شاہین شاہ آفریدی نے اسامہ میر کے کیچ چھوڑنے پر کہا ہے کہ کیچ ڈراپ ہونا کھیل کا حصہ ہے، اسامہ میر کا پہلا میچ تھا۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے خلاف اہم میچ سے قبل اپنے ایک انٹرویو میں شاہین آفریدی نے کہا کہ کیچ ڈراپ ہونے پر میں کسی پر الزام نہیں لگا سکتا یہ کھیل کا حصہ ہے۔ ٹیم کی حیثیت سے جیتیں گے اور شکست بھی ٹیم کی حیثیت سے قبول کریں گے۔ ہار سے جیتنا سیکھیں گے اتنا ہمارے لیے بہترہوگا۔

    شاہین آفریدی نے کہا کہ ٹورنامنٹ ختم نہیں ہوا ابھی بھی 5 میچز باقی ہیں، ہم ورلڈ کپ میں تاریخ رقم کرنے آئے ہیں۔ کوشش ہے کہ ورلڈ کپ میں آئندہ کے میچز جیتیں۔

    لیفٹ آرم پیسر کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ ایسا ایونٹ ہے جس میں آپ اطمینان سے نہیں بیٹھ سکتے، یہاں کوئی بھی ٹیم کسی کو بھی ہراسکتی ہے۔ افغانستان نے انگلینڈ کو شکست دی ان کے خلاف ہمیں بہترین کھیل پیش کرنا ہوگا۔

    شاہین شاہ کا ماننا ہے کہ افغانستان کے اسپنرز ورلڈ کلاس ہیں لیکن پاکستان کی بیٹنگ اچھا پرفارم کررہی ہے۔ آسٹریلیا کے خلاف پانچ وکٹیں لینے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ میں نے مختلف ویری ایشن کے لیے کوشش کیں اور لینتھ کا خیال رکھا جس سے فائدہ ہوا۔

    انھوں نے کہا کہ بھارت میں بولر کے لیے ضروری ہے کہ وہ کنڈیشنز سے ہم آہنگی حاصل کرے کیوں کہ یہاں گیند زیادہ سوئنگ نہیں ہوتی نہ پچز میں باؤنس زیادہ ہوتا ہے، تاہم فیلڈنگ اچھی ہو تو یہ فرق ثابت ہوتا ہے۔

  • جب ذمہ داری لینے کا وقت آیا تو بابر چلتے بنے! محمد عامر کی تنقید

    جب ذمہ داری لینے کا وقت آیا تو بابر چلتے بنے! محمد عامر کی تنقید

    محمد عامر نے بابر اعظم کی کاکردگی کو تنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ جب ذمہ داری لینے کا وقت آیا تو بابر اعظم میدان چھوڑ گئے۔

    ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے خلاف پاکستانی کپتان اپنی پوری اننگز کے دوران دباؤ میں نظر آئے، جب ذمہ داری لینےکا وقت آیا تو بابر اعظم نے ذمہ داری نہیں لی۔

    سابق پیسر کا کہنا تھا کہ بابراعظم اور رضوان نے ایسا اسٹیج تو خود سیٹ کیا، مڈل آرڈر بیٹرز کو بھارت کے خلاف شکست پر مورد الزام نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔

    2107 میں چیمپئنز ٹراف جیتنے والی ٹیم کا حصہ رہنے والے عامر نے کہا کہ بابر کے مقابلے میں ویرات کوہلی کو زیادہ ریٹ اس لیے دیتا ہوں کیونکہ کوہلی خود ہی کھیل کر میچ کو فنش کرتے ہیں اور یہ ایک بڑے پلیئر کی نشانی ہے۔

    محمد عامر کا کہنا تھا کہ اگر ہمیں پتا ہے کہ وکٹ صحیح ہے تو ہمیں ہٹ کر نا پڑتا ہے اور چانسز لینا پڑتے ہیں تاکہ رنز اسکور ہوسکیں۔

    پیسر نے میچ کے حوالے سے کہا کہ مجھے 3 سے 4 اوورز کے بعد پتہ چلا کہ کلدیپ یادیو کے کور پوائنٹ پر کوئی فیلڈر موجود نہیں تھا لیکن اس کے باوجود ہمارے کھلاڑیوں نے چانس نہیں لیا۔

    واضح رہے کہ آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا نے بھی میچ کے بعد اپنے بیان میں کہا تھا کہ بابر اور رضوان کی اننگز کے دوران ہم پریشان نہیں تھے کیونکہ وہ ڈر کر کھیل رہے تھے اور ہم پر امید تھے اگر ان میں سے ایک بھی آؤٹ ہوا تو وکٹوں کا دروازہ کھل جائے گا۔