Tag: آئی فون

  • آئی فون 12 کی فروخت پر پابندی عائد

    آئی فون 12 کی فروخت پر پابندی عائد

    آئی فون بنانے والی امریکی کمپنی ایپل نے آئی فون ماڈل 12 سے متعلق کہا ہے کہ فون میں تابکاری کے مواد کا اخراج عالمی معیار کے عین مطابق ہے۔

    یہ بات کمپنی ترجمان نے ایک فرانسیسی ریگولیٹر کی جانب سے فون سے تابکاری کے اخراج اور قوانین کی خلاف ورزی کی بنیاد پر سیٹ کی فروخت پر پابندی کے بعد اپنے ردعمل میں کہی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی کمپنی ایپل کے آئی فون 12 ہینڈ سیٹس سے خطرناک درجے میں برقی مقناطیسی تابکاری کے اخراج کی شکایت کے بعد فرانسیسی ریگولیٹر نے کمپنی کو ملک میں آئی فون 12 کی فروخت روک کر موجودہ ہینڈ سیٹس میں پائی جانے والی خامی کو فوری حل کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    فرانس میں ریڈیو فریکوئنسی کنٹرول کی ذمہ دار اے این ایف آر ریڈی ایشن واچ ڈاگ نامی ریگولیٹر کا کہنا ہے کہ تحقیق کے بعد بات سامنے آئی ہے کہ آئی فون 12 مقررہ حد سے زیادہ برقی مقناطیسی لہروں کو خارج کرتا ہے۔

    ریگولیٹر ترجمان نے اپنی ہدایات میں واضح کیا کہ وہ ایپل اسٹورز اور دیگر تقسیم کاروں کے پاس ایجنٹ بھیجے گا تاکہ یہ چیک کیا جاسکے کہ ماڈل 12 اب فروخت ہو رہا یا نہیں۔ اس نے مزید کہا کہ احکامات پر عمل درآمد نہ ہونے کی صورت میں اب فروخت ہونے والے تمام موبائل فون سیٹ مارکیٹ سے اٹھوا لیے جائیںگے۔

    یاد رہے کہ اے این ایف آر اس سے قبل اسی قسم کی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہ چکی ہے کہ اس نے ایپل کو 12 ستمبر سے فرانسیسی مارکیٹ سے آئی فون 12 کو ہٹانے کا حکم دیا کیونکہ یہ ماڈل حد سے زیادہ برقی مقناطیسی تابکاری جسم میں جذب ہوتی ہے۔

    اطلاعات کے مطابق منظور شدہ لیبز کی جانچ کی پتہ چلا کہ آئی فون 12 کو جیب یا ہاتھ میں رکھنے سے 5.74 واٹ فی کلوگرام کے حساب سے برقی مقناطیسی توانائی جسم میں جذب ہو رہی ہے۔

  • کیا نئے آئی فون کی رونمائی نئے چارجر کے ساتھ ہوگی؟

    کیا نئے آئی فون کی رونمائی نئے چارجر کے ساتھ ہوگی؟

    امریکی ملٹی نیشنل ٹیکنالوجی کمپنی ایپل کے موبائل فونز میں چارجنگ کے لیے لائٹنگ اڈاپٹر استعمال ہو رہا ہے، اور یہ آئی فونز ہی کے لیے مخصوص ہے، تاہم اب سوال یہ ہے کہ جب 12 ستمبر کو نئے آئی فون کی رونمائی ہوگی تو کیا اس میں لائٹنگ اڈاپٹر کی جگہ ’’یو ایس بی- سی‘‘ چارج پوائنٹ ہوگا؟

    دراصل یورپی یونین نے دسمبر 2024 تک موبائل بنانے والی کمپنیوں کو اس بات کے لیے پابند کر دیا ہے کہ وہ فونز میں ایک مشترکہ چارجنگ کنکشن رکھیں گے، تاکہ تمام موبائل فونز ایک ہی قسم کی چارجنگ تار سے چارچ ہو جائیں، اور اس طرح نہ صرف صارفین کو بچت ہو بلکہ ماحول کے تناظر میں کچرا بھی کم کیا جا سکے۔

    یورپی یونین کے مطابق اس اقدام سے تمام صارفین کو غیر ضروری چارجر کی خریداری نہ کرنے سے 25 کروڑ یورو تک کی بچت ہوگی اور سال میں 11 ہزار ٹن کچرا کم بنے گا۔

    اس تناظر میں جب 12 ستمبر کو نئے آئی فون کی رونمائی ہوگی تو اس بات کو یقینی سمجھا جا رہا ہے کہ اس میں ’یو ایس بی سی‘ چارج پوائنٹ ہوگا، کیوں کہ ایپل کے تقریباً تمام نئے پروڈکٹس میں اسی کا استعمال ہو رہا ہے جیسا کہ تازہ ترین آئی پیڈ۔

    واضح رہے کہ یو ایس بی ٹائپ سی کی موجودہ قیمت 10 پاؤنڈ ہے جو 7300 پاکستانی روپے سے زیادہ بنتی ہے، اور یہ اگلے ہفتے لانچ ہونے والے آئی فون 15 اور آئی فون 15 پرو میں ممکنہ طور پر موجود ہوگا۔ بلومبرگ نیوز کے مطابق صارفین کو اس سے یہ فائدہ ہوگا کہ وہ آئی پیڈز، آئی میکس اور آئی فون کے لیے ایک ہی چارجر کا استعمال کر سکیں گے اور ڈاؤن لوڈ کی رفتار بھی تیز ہوگی۔

    ایک چارجر کا یہ قانون چھوٹے اور میڈیم سائز کے پورٹیبل الیکٹرانکس پر لاگو ہوگا جن میں درج ذیل مصنوعات شامل ہوں گی: موبائل فونز، ٹیبلٹ، ای ریڈرز، ماؤس اور کی بورڈ، جی پی ایس ڈیوائس، ہیڈ فونز، ہیڈ سیٹس اور ایئر فونز، پورٹیبل اسپیکرز۔ لیپ ٹاپ کو بھی ان قواعد کی پابندی کرنی ہوگی۔

  • سام سنگ نے آئی فون کو فولڈ ایبل فون میں بدلنے والی ایپ متعارف کرا دی

    سام سنگ نے آئی فون کو فولڈ ایبل فون میں بدلنے والی ایپ متعارف کرا دی

    جنوبی کوریا کی ٹیک کمپنی سام سنگ اپنی ٹرائی گلیکسی ایپ کے لیے ایک منفرد اپ ڈیٹ کے ساتھ ایپل کے صارفین کو ہدف بنا رہی ہے، جس سے آئی فون صارفین دو آئی فونز کو ساتھ رکھ کر سام سنگ گلیکسی زیڈ فولڈ استعمال کرنے کے تجربے سے لطف اندوز ہوسکیں گے۔

    یہ فیچر اینڈرائیڈ فونز پر بھی دستیاب ہے، لیکن سام سنگ نے ابھی آئی فونز پر کام کرنے کے لیے ٹرائی گلیکسی ایپ کی استعدادِ کار میں اضافہ کیا ہے۔

    یہ اپ ڈیٹ سام سنگ کی جانب سے اپنے تازہ ترین فولڈ ایبل فونز، گلیکسی زیڈ فلپ 5 اور گلیکسی زیڈ فولڈ 5 کو گزشتہ ماہ جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیول میں ایک ہائی پروفائل ایونٹ میں لانچ کرنے کے بعد سامنے آئی ۔

    آپ کے آئی فون پر ایپ استعمال کرنے میں سا م سنگ سے کیو آر کوڈ اسکین کرنا شامل ہے، جو کمپنی کی پریس ریلیز میں دستیاب ہے۔ ایسا کرنے سے آپ سام سنگ کی ٹرائی گلیکسی ایپ میں آئی فون کی ہوم اسکرین پر شارٹ کٹ شامل کر سکیں گے۔

    شارٹ کٹ لانچ کرنے سے سام سنگ کے ون یوزر انٹرفیس اینڈرائیڈ سافٹ ویئر کی نقل تیار ہو جاتی ہے۔ لیکن جن صارفین کے پاس دو آئی فونز ہیں وہ ان کو ایک ساتھ استعمال کر سکتے ہیں تاکہ یہ دیکھا جاسکے کہ یہ سافٹ ویئر سام سنگ کے گلیکسی زیڈ فولڈ پر کیسا نظر آئے گا۔

    اس موڈ میں آزمانے کے لیے چند مختصر ڈیمو دستیاب ہیں، جس میں ایک ایئر ہاکی گیم اور ایک سمندری منظر کی متحرک ویڈیو شامل ہے جس میں وہیل اور دیگر آبی مخلوقات کو تیرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

    یہ ڈیمو اس بات کی عکاسی نہیں کرتے ہیں کہ حقیقت میں گلیکسی زیڈ فولڈ کو استعمال کرنا کیسا ہوگا، لیکن سام سنگ واضح طور پر اپنے صارفین کو یہ بتانا چاہتا ہے کہ ڈبل ڈسپلے میں ایپس کیسی نظر آئیں گی۔

  • صارفین کی خطرناک عادت سامنے آنے پر ایپل نے وارننگ جاری کردی

    صارفین کی خطرناک عادت سامنے آنے پر ایپل نے وارننگ جاری کردی

    آئی فون بنانے والی مشہور زمانہ کمپنی نے وارننگ جاری کرتے ہوئے صارفین کو ہدایت کی ہے کہ سونے کے دوران اپنے فون کو چارج پر لگا کر نہ چھوڑیں۔

    ہم میں سے اکثر لوگوں نے کبھی نہ کبھی ایسا لازمی کیا ہوگا کہ سوتے ہوئے موبائل کو چارج پرلگا دیا، اکثر ایسا اپنی سہولت کے پیش نظر کیا جاتا ہے، کمپنی نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر چارجنگ کے دوران موبائی کو وینٹیلیشن (ہوا آنے جانے کے لیے جگہ) نہ ملے تو یہ اوور ہیٹ اور خراب بھی ہوسکتا ہے۔

    واررننگ کے مطابق اگر کسی نے سوتے ہوئے موبائل کو چارج پر لگایا اور فون تکیے یا کمبل کے نیچے آنے کے باعث اس کے لیے ہوا رک گئی تو برے نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، یعنی اوور ہیٹ ہو کر موبائل میں آگ بھی لگ سکتی ہے۔

    ایپل کی جانب سے سامنے آنے والے بیان کے مطابق ’’ کسی ڈیوائس، پاور ایڈاپٹر یا وائرلیس چارجر کے اوپر نہ سوئیں اور انھیں تکیے، کمبل یا اپنے جسم سے ہرگز نہ ڈھکیں جب انھیں بجلی کے ذریعے چارج کیا جارہا ہو۔‘‘

    بیان میں مزید کہا گیا کہ اپنے آئی فون، پاور ایڈاپٹر اور وائرلیس چارجر کو جب چارج کریں تو انھیں ہوادار جگہ پر رکھیں، اگر آپ کا جسم آپ کو جلد گرمی کا احساس نہیں دلاتا تو آپ کو خصوصی طور پر خیال رکھنے کی ضورت ہے۔

  • آئی فون خریدنے کے لیے ماں باپ نے 8 ماہ کے بچے کو بیچ دیا

    آئی فون خریدنے کے لیے ماں باپ نے 8 ماہ کے بچے کو بیچ دیا

    مغربی بنگال: بھارت میں سفاک ماں باپ نے آئی فون خریدنے کے لیے اپنے 8 ماہ کے بچے کو بیچ دیا۔

    یہ واقعہ بھارت کی ریاست مغربی بنگال میں پیش آیا، جہاں ایک جوڑے نے مبینہ طور پر انسٹاگرام ریلز بنانے کے لیے ایک آئی فون 14 خریدنے کے لیے اپنے 8 ماہ کے بچے کو فروخت کر دیا۔

    بھارتی رپورٹس میں یہ بھی الزام لگایا گیا ہے کہ باپ نے اپنی 7 سالہ بیٹی کو بھی فروخت کرنے کی کوشش کی تاہم پولیس نے بچی کو بچا لیا اور بچہ خریدنے والی خاتون کو گرفتار کر لیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ بیٹے کو بیچنے کے بعد جے دیو نے آدھی رات کو بیٹی کو بھی بیچنے کی کوشش کی، پڑوسیوں نے پولیس کو اطلاع دی جس کے بعد پولیس نے جے دیو کو گرفتار کر لیا ہے۔

    میڈیا رپورٹس میں مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ جے دیو اور اسکی بیوی اکثر نشے میں رہتے تھے، جس کی وجہ سے خاندان اور پڑوسیوں میں شدید جھگڑے ہوتے تھے۔

    رپورٹ کے مطابق پڑوسی نے بچہ لاپتہ ہونے اور سفاک جوڑے کے پاس آئی فون دیکھنے کے بعد پولیس کو اطلاع دی جس کے بعد پولیس نے تحقیقات شروع کی تھی۔

    جب پولیس نے تفتیش کی تو ماں نے اعتراف کیا کہ انہوں نے بچے کو فروخت کیا اور اس رقم کو مغربی بنگال کے مختلف حصوں میں انسٹاگرام ریلز بنانے کے لیے استعمال کیا۔

  • آئی فون صارفین کو چکمہ دینے کا نیا حربہ سامنے آگیا

    آئی فون صارفین کو چکمہ دینے کا نیا حربہ سامنے آگیا

    سیئول: آئی فون کے صارفین کو راغب کرنے کے لئے سام سنگ کا نیا حربہ سامنے آیا ہے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق سام سنگ نے ’ٹرائی گیلکسی‘ کے نام سے نئی ایپ تیار کی ہے اس ایپ کو انسٹال کرنے کے بعد ‘آئی فون’ صارفین گیلکسی ایس ٹوئنٹی تھری ڈسپلے اور یوزرانٹرفیس استعمال کرسکیں گے جس سے مجازی طور پر گیلکسی ایس 23، گیلکسی زیڈ فلپ فور، اور گیلکسی زیڈ فولڈ فور کا تجربہ حاصل کیا جاسکتا ہے۔

    کمپنی کے مطابق ’ٹرائی گیلکسی‘ ایپ ٹیوٹوریئل اور ہدایات بھی فراہم کرتی ہے تاکہ آئی فون کے صارفین اس سے استفادہ کرسکیں، مگر تجزیہ کاروں کے مطابق آپ کو جلد ہی احساس ہوجاتا ہے کہ آپ اپنا فون اس کے اصل سافٹ ویئر کی بجائے ویب ایپ سے چلارہے ہیں۔

    دوسری جانب سام سنگ کیمرے کی بعض سہولیات اور آبجیکٹ اریزر کو بھی استعمال کیا جاسکتا ہے جو عین گوگل اریزر کی طرح کام کرتے ہوئے تصویر کو فالتو اجزا سے پاک کرتا ہے۔

  • آئی فون سے بھی جدید ڈیوائس متعارف کروانے کا اعلان

    امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے آئی فون سے بھی جدید ڈیوائس متعارف کرنے کا اعلان کر دیا ہے، یہ ڈیوائس سال رواں کے آخر تک دستیاب ہوگی۔

    ایپل کمپنی نے 8 سال بعد ایک نئی اور منفرد ڈیوائس پیش کرنے کا اعلان کیا ہے جسے آئی فون کے مقابلے میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔

    بلومبرگ کی جانب سے رپورٹ سامنے آنے کے بعد یہ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ یہ کمپنی اپریل سے جون کے درمیان مکسڈ رئیلٹی ہیڈ سیٹ متعارف کروائے گی، جسے رئیلٹی پرو کا نام دیا جاسکتا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق کمپنی کی جانب سے اس ڈیوائس کو جون میں شیڈول ورلڈ وائیڈ ڈویلپرز کانفرنس سے قبل متعارف کروانے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔

    ورچوئل ریئلٹی (وی آر) اور اگیومینٹڈ ریئلٹی (اے آر) پر مشتمل یہ ہیڈ سیٹ 3 ہزار ڈالرز کا ہوگا، صارفین اسے رواں سال کے آخر تک خرید سکیں گے۔

  • 2 چور درجنوں لوگوں کے سامنے ایپل اسٹور لوٹ کر فرار

    2 چور درجنوں لوگوں کے سامنے ایپل اسٹور لوٹ کر فرار

    امریکا میں 2 چور ایپل اسٹور سے دن دہاڑے آئی فونز اور آئی پیڈز اٹھا کر آرام سے بھاگ نکلے اور کسی نے انہیں روکنے کی کوشش نہیں کی، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد اسٹور کا عملہ تنقید کی زد میں آگیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق مذکورہ واقعہ کیلی فورنیا میں واقع ایپل اسٹور پر بلیک فرائیڈے کی سیل کے دوران پیش آیا جس کی ویڈیو وہاں موجود ایک گاہک نے بنا لی۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ لوگوں سے کھچا کھچ بھرے اسٹور میں ماسک لگائے 2 چوروں نے ڈسپلے پر سے آئی فونز اور آئی پیڈز اٹھانا شروع کردیے، دونوں نے تیزی سے ڈسپلے پر سے کئی اشیا اٹھا کر اپنے بیگ اور جیبوں میں ڈال لیں۔

    ان کی اس حرکت سے وہاں موجود لوگوں میں بے چینی شروع ہوگئی اور وہ ان سے دور ہٹنے لگے۔ کچھ افراد نے ویڈیو بھی بنانا شروع کردی۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by PPV-TAHOE (@ppv_tahoe)

    اس دوران اسٹور کا عملہ شش و پنج میں مبتلا رہا، ویڈیو میں ایک شخص کو کہتے سنا جاسکتا ہے کہ کیا انہیں روکنا چاہیئے؟

    تاہم چند منٹ میں اپنی کارروائی کر کے دونوں چور دروازہ کھول کر تیزی سے بھاگ گئے۔

    ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد اس پر تنقید شروع ہوگئی، لوگوں نے کہا کہ اسٹور کے عملے اور وہاں موجود لوگوں نے ان چوروں کو کیوں نہیں روکا۔

    بعض افراد کا کہنا تھا کہ وہاں موجود لوگوں نے کچھ نہ کر کے بالکل صحیح کیا، اسٹور میں کافی سارے لوگ موجود تھے اور چور مسلح بھی ہوسکتے تھے، اگر انہیں روکا جاتا تو وہ کوئی پرتشدد کارروائی کر سکتے تھے جس سے وہاں موجود لوگوں کو نقصان پہنچ سکتا تھا۔

    ایک اور شخص نے کہا کہ اسٹور میں موجود تمام اشیا انشورڈ تھیں، مالی نقصان پورا ہوجائے گا لیکن اگر کسی شخص کو کوئی نقصان پہنچتا تو وہ ناقابل تلافی ہوسکتا تھا۔

  • عدالت نے ایپل پر 150 کروڑ روپے جرمانہ عائد کر دیا

    عدالت نے ایپل پر 150 کروڑ روپے جرمانہ عائد کر دیا

    برازیلیا: برازیل کی عدالت نے ایپل پر 100 ملین (تقریباً 150 کروڑ روپے) کا جرمانہ عائد کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق برازیل میں ایک عدالت نے امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل پر آئی فون کے نئے ماڈلز کے ساتھ بیٹری چارجرز شامل نہ ہونے پر سو ملین برازیلی روپے کا جرمانہ عائد کر دیا ہے۔

    عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ملک میں فروخت ہونے والے آئی فو ن کے نئے ماڈلز کے ساتھ بیٹری چارجرز کو بھی شامل کیا جائے۔ یہ مقدمہ صارفین اور ٹیکس دہندگان کی ایسوسی ایشن کی طرف سے دائر کیا گیا، جن کا مؤقف تھا کہ کمپنی چارجر کے بغیر اپنی نئی پروڈکٹ فروخت کر رہی ہے۔

    ایپل نے ابتدائی طور پر دعویٰ کیا تھا کہ پیکیجنگ سے چارجرز کو ہٹانے کا اس کا اقدام اسپیئر چارجرز کی وجہ سے ہونے والے الیکٹرونک فضلے اور  کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔

    تاہم عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ یہ واضح ہو گیا ہے کہ ’گرین اقدام‘ کے جواز کے تحت کمپنی نے صارفین پر چارجر خریدنے کا اضافی بوجھ  ڈالا،جو پروڈکٹ کے ساتھ پہلے ساتھ فراہم کیا جاتا تھا۔ تاہم کمپنی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ اس حالیہ فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرے گی۔

    یاد رہے کہ پچھلے مہینے ہی برازیل کی حکومت نے ٹیکنالوجی کمپنی ایپل پر چارجر شامل نہ کرنے پر تقریباً 18 کروڑ روپےکا جرمانہ کیا تھا، جب کہ یہ دعویٰ بھی کیا گیا تھا کہ کمپنی اپنے صارف کو ایک نامکمل پروڈکٹ فراہم کر رہی ہے۔

    برازیل کی وزارت انصاف نے اس وقت آئی فون 12 اور دیگر ویریئنٹس کی فروخت پر پابندی عائد کر دی تھی اور دعویٰ کیا تھا کہ کمپنی جان بوجھ کر چارجرز ڈبے میں پیک نہیں کر رہی ہے اور ’صارفین کے خلاف جان بوجھ کر امتیازی سلوک‘ کر رہی ہے۔

    وزارت انصاف نے کہا تھا کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ چارجر کو خارج کرنے سے ماحول کی حفاظت ہوتی ہے۔

  • صدیوں پرانی پینٹنگ میں آئی فون؟ فن پارہ پراسرار بن گیا

    صدیوں پرانی پینٹنگ میں آئی فون؟ فن پارہ پراسرار بن گیا

    کیا اس صدیوں پرانی پینٹنگ میں‌ نظر آنے والا شخص اصل میں ٹائم ٹریول (وقت کا سفر) کرنے والا کوئی شخص ہے؟

    یہ فن پارہ ایک پُر اسرار صورت اختیار کر گیا ہے کیوں کہ کہا جا رہا ہے کہ اس میں موجود شخص کے ہاتھوں میں ایک آئی فون ہے۔

    دراصل یہ فن پارہ 350 سال پرانا ہے، اسے نیدرلینڈز کے سنہری دور کے ایک مشہور پینٹر پیٹر ڈی ہوخ نے 1670 میں بنایا تھا، اس میں ایک گھر کے اندر کا منظر پینٹ کیا گیا ہے جس کا دروازہ کھلا ہے۔

    انٹرنیٹ پر لوگوں کا خیال ہے کہ اس 350 سال پرانی مشہور پینٹنگ میں فون استعمال کرنے والا ’ٹائم ٹریول مین‘ دکھایا گیا ہے۔ لیکن کیا واقعی ایسا ہے؟ کیا اس پینٹنگ میں سچ میں وقت کا سفر کرنے والا کوئی شخص نظر آ رہا ہے؟ اور کیا اس شخص کے ہاتھ میں واقعی آئی فون ہے؟

    دراصل مشہور امریکی ٹیک کمپنی ’ایپل‘ کے باس ٹِم کُک نے ایک دعویٰ کیا تھا کہ 6 سال قبل ایمسٹرڈیم میں میوزیم کے دورے کے دوران انھوں نے ایک پینٹنگ میں فون نما ڈیوائس دیکھی، اس دعوے کے بعد سے پیٹر ڈی ہوخ کے اس فن پارے سے متعلق یہ عجیب خیالات آن لائن پھیلنے لگے ہیں۔

    ویسے دنیا بھر کے آرٹ کے شائقین اچھی طرح جانتے ہیں کہ اس آرٹ ورک میں ایک شخص کو اپنے سامنے بیٹھی ایک خاتون کو ’خط دیتے ہوئے‘ دکھایا گیا ہے۔

    ایپل کے سی ای او نے واضح طور پر پیٹر ڈی ہوخ کی اس پینٹنگ کا حوالہ دیا تھا، اور جب سے انھوں نے پینٹنگ کے بارے میں بات کی ہے، بہت سے لوگوں نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ فن پارے میں آئی فون کے ساتھ یہ شخص ’ٹائم ٹریولنگ مین’ ہے۔

    پینٹنگ کے بارے میں یہ بحث اس وقت شروع ہوئی جب ٹم کُک نے سابق یورپی کمشنر نیلی کروز کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کی میزبانی کی، نیلی کروز نے ان سے پوچھا ’’ٹم کیا آپ جانتے ہیں کہ آئی فون کب اور کہاں ایجاد ہوا؟‘‘

    ٹم نے جواب میں کہا ’’گزشتہ رات نیلی مجھے ریمبرانٹ کی کچھ پینٹنگز دکھانے لے گئیں، ایک فن پارے کو دیکھ کر مجھے جھٹکا لگا، ایک پینٹنگ میں مجھے آئی فون دکھائی دیا۔‘‘

    انھوں نے مزید کہا ’’یہ مشکل سے نظر آتا ہے لیکن مجھے یقین ہے یہ آئی فون ہے، میرا خیال تھا کہ میں جانتا ہوں کہ آئی فون کب ایجاد ہوا، لیکن اب یہ پینٹنگ دیکھ کر میں بے یقینی میں مبتلا ہو گیا ہوں۔‘‘

    اس بحث کے برعکس، پینٹنگ میں موجود شخص کے ہاتھ میں موجود چیز کو ایک خط سمجھا جاتا ہے، جو 1670 کی دہائی کی ایک عام تخلیق ہے، لیکن قریب سے معائنہ کرنے پر، مستطیل چیز کاغذ کے علاوہ کچھ اور دکھائی دیتی ہے۔