Tag: آئی ٹی

  • محفوظ ترین ایپلیکیشن، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کا ایک اور کارنامہ

    محفوظ ترین ایپلیکیشن، وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کا ایک اور کارنامہ

    کراچی: وزارت آئی ٹی نے بیپ پاکستان کے نام سے خصوصی اور محفوظ ایپلی کیشن تیار کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کا ایک اور کارنامہ سامنے آ گیا، Beep کنیکٹنگ پاکستان کے نام سے ایک محفوظ ایپلیکیشن تیار کر لی گئی۔

    وفاقی وزیر آئی ٹی امین الحق کا کہنا ہے کہ تمام سرکاری افسران اور ملازمین اس ایپلیکیشن کے استعمال کے پابند ہوں گے، ایپلیکیشن پر اِن ہاؤس آزمائش ہو رہی ہے، چند ماہ آزمائش کے بعد اسے لانچ کر دیا جائے گا۔

    وفاقی وزیر آئی ٹی کے مطابق ابتدائی طور پر اس ایپلی کیشن میں چیٹ اور آڈیو کال کی سہولت ہوگی، کچھ ماہ بعد اس میں وڈیو کال کا فیچر بھی آن کر دیا جائے گا۔

    امین الحق کا کہنا ہے کہ اس ایپلیکیشن کو انتہائی محفوظ بنانے کی مکمل کوشش کی گئی ہے، کوشش ہے کہ سرکاری افسران و ملازمین کی اہم گفتگو لیک نہ ہو سکے۔

  • سندھ میں انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے صوبائی حکومت غیر سنجیدہ

    سندھ میں انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے صوبائی حکومت غیر سنجیدہ

    کراچی: صوبہ سندھ میں انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے صوبائی حکومت غیر سنجیدہ نظر آ رہی ہے، اس سلسلے میں وفاقی وزیر آئی ٹی کے وزیر اعلیٰ سندھ کو لکھے گئے خطوط منظر عام پر آ گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نوشہروفیروز، شہید بے نظیر آباد اور خیرپور ڈسٹرکٹ کے لیے آپٹک فائبر کیبل پروجیکٹ کے وفاقی حکومت کے پروگرام سے سندھ حکومت نے خود کو لا تعلق کر لیا ہے۔

    وفاقی وزیر امین الحق کی جانب سے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور صوبائی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی تیمور تالپور کو پروگرام میں شرکت اور سندھ حکومت کے تعاون کے لیے خط بھی لکھا گیا تھا، تاہم وفاقی وزیر کی دعوت کے باوجود وزیر اعلیٰ سندھ اور صوبائی وزیر برائے ٹیکنالوجی نے شرکت نہیں کی۔

    اس سے قبل بھی وفاقی وزیر امین الحق متعدد منصوبوں کے حوالے سے وزیر اعلیٰ سندھ کو خط لکھ چکے ہیں، تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ مراد علی شاہ کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔

    اس سے قبل 4 جنوری کو وزیر اعلیٰ سندھ کو کشمور، گھوٹکی، سکھر اور خیرپور میں آپٹک فائبر نیٹ ورک پراجیکٹ کی افتتاحی تقریب میں بھی مدعو کیا گیا تھا۔

    وفاقی وزیر امین الحق کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ کو صوبے کے ہر منصوبے میں شرکت کی دعوت دی لیکن وہ کبھی نہیں آئے، وزیر اعلیٰ سندھ کو صوبے اور اس کے عوام کی ترقی سے کوئی غرض نہیں، سندھ حکومت کے پاس صرف بہانے ہیں۔

    امین الحق کا کہنا تھا کہ لسانیت اور تعصب کے نام پر کراچی اور حیدرآباد کے عوام کو ترقی کے عمل سے دور رکھا گیا، گرین لائن اور کے فور کا منصوبہ اب وفاقی حکومت نے ہماری درخواست پر شروع کیا ہے۔

  • پنجاب میں ایف آئی آر درج کروانے کی شرح میں اضافہ

    پنجاب میں ایف آئی آر درج کروانے کی شرح میں اضافہ

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن (آئی ٹی) کے اجلاس میں بتایا گیا کہ صوبہ پنجاب میں آئی ٹی کے استعمال سے ایف آئی آر کے اندراج کی شرح میں اضافہ ہوا، صوبے میں ایف آئی آر کا اندراج 5 لاکھ سالانہ تک پہنچ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن (آئی ٹی) کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے کہ وجہ سے تعطل کا شکار ہوگیا، سیکریٹری کمیٹی نے اراکین کو فون کیا اور اجلاس میں شرکت کی درخواست کی۔

    اجلاس شروع ہونے پر پنجاب آئی ٹی بورڈ نے تھانوں کی آٹو میشن کے پروجیکٹ پر بریفنگ دی، بریفنگ میں بتایا گیا کہ پنجاب میں ایف آئی آر کا اندراج 5 لاکھ سالانہ تک پہنچ گیا ہے۔

    بریفنگ کے مطابق آئی ٹی کے استعمال سے ایف آئی آر کے اندراج کی شرح میں اضافہ ہوا، پنجاب کے 100 فیصد تھانوں کو آٹو میٹڈ کر دیا گیا ہے، فرسٹ نیشنل کرمنل ڈیٹا بیس بنایا گیا ہے۔

    پنجاب آئی ٹی بورڈ کی جانب سے بتایا گیا کہ 15 لاکھ پروفائلز نیشنل کرمنل ڈیٹا بیس میں موجود ہیں، جرائم کا ڈیٹا بیس بھی بنایا گیا ہے، جرائم کے ڈیٹا بیس میں 65 لاکھ جرائم کا ریکارڈ موجود ہے۔

  • سائبر حملے کے خطرے کے پیش نظر وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی اہم ہدایت

    سائبر حملے کے خطرے کے پیش نظر وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی اہم ہدایت

    اسلام آباد: سائبر حملے کے باعث قیمتی معلومات لیک ہونے کے خطرے کے پیش نظر وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے اہم اقدام اٹھا لیا، اس سلسلے میں تمام وفاقی سیکریٹریز کو مراسلہ لکھ دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سیکریٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی شعیب احمد صدیقی نے تمام وفاقی سیکریٹریز کو مراسلہ لکھا ہے اور ہدایت کی ہے کہ وزارتوں اور ذیلی اداروں کی ویب سائٹس این ٹی سی کے ڈیٹا سینٹر پر منتقل کی جائیں۔

    مراسلے میں کہا گیا کہ سائبر سیکیورٹی کے پیش نظر وزارتوں اور ذیلی اداروں کی ویب سائٹس جو پرائیوٹ ڈومین پر ہیں ان کو نیشنل ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن (این ٹی سی) کے ڈیٹا سینٹر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    مراسلے کے مطابق سائبر حملے کی صورت میں پرائیوٹ ڈومین پر موجود ویب سائٹس حملے کا آسان شکار ہوسکتی ہیں، ویب سائٹ ہیک ہونے سے قیمتی اور حساس معلومات لیک ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔

    مراسلے میں تمام سرکاری ای میلز کو gov.pk پر لانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔

    اس سلسلے میں وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق نے بھی ہدایت کی ہے کہ نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (این آئی ٹی بی) جلد سے جلد ای آفس پر کام مکمل کرے۔

    انہوں نے کہا کہ اس عمل سے کام میں آسانی، شفافیت اور پبلک سروس ڈیلیوری میں بہتری آئے گی۔

  • آئی ٹی برآمدات میں 51 فیصد اضافہ، برآمدات 76 کروڑ 30 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں

    آئی ٹی برآمدات میں 51 فیصد اضافہ، برآمدات 76 کروڑ 30 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں

    اسلام آباد: اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ نومبر 2020 میں آئی ٹی برآمدات میں 51 فیصد اضافہ ہوا ہے، رواں برس جولائی تا نومبر آئی ٹی برآمدات 76 کروڑ 30 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ نومبر 2020 میں آئی ٹی برآمدات میں 51 فیصد اضافہ ہوا ہے، مالی سال کے 5 ماہ میں آئی ٹی برآمدات 39 فیصد بڑھ گئیں۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق جولائی تا نومبر آئی ٹی برآمدات 76 کروڑ 30 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں۔

    دوسری جانب ماہر معاشیات سمیع اللہ طارق کا کہنا ہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) سیکٹر کو فعال کیا جائے تو ایکسپورٹ بڑھ سکتی ہے، معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے مگر تھوڑا وقت لگے گا۔

    سمیع اللہ طارق کا کہنا تھا کہ بیرونی ادائیگی کے توازن میں بہتری آئی ہے، ایکسپورٹ میں بہتری آئی جبکہ رمیٹنس میں بھی 5 ماہ میں اضافہ ہوا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ نومبر میں آئی ٹی ایکسپورٹ میں 51 فیصد اضافہ ہوا، وفاقی حکومت کی اس وقت توجہ 4 سیکٹرز پر ہے، ان میں ٹیکسٹائل، کنسٹرکشن، الیکٹرک وہیکل اور موبائل مینو فیکچرنگ شامل ہیں۔

    سمیع اللہ طارق کا کہنا تھا کہ معیشت کی صورتحال مستحکم ہے مگر راستہ ابھی طویل ہے، معاشی اشاریے درست سمت میں جا رہے ہیں۔ آئی ٹی ایکسپورٹ بذریعہ بینک فارمولائز ہونے سے فائدہ ہوگا جبکہ اس سے ایکسپورٹ اور آمدنی دونوں بڑھیں گی۔

  • وفاقی حکومت کی آئی ٹی کے شعبے میں بڑی کامیابی

    وفاقی حکومت کی آئی ٹی کے شعبے میں بڑی کامیابی

    اسلام آباد: وفاقی وزارت آئی ٹی کے ماتحت پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ نے تاریخی کامیابی حاصل کر لی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آئی ٹی سروسز کی برآمدات کی مد میں پاکستان کو 1 ارب 11 کروڑ ڈالرز کی ترسیلات حاصل ہوئی ہیں، یہ وفاقی وزارت آئی ٹی کے ماتحت پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کی بڑی کامیابی ہے۔

    گزشتہ مالی سال کے 11 ماہ میں 20 اعشاریہ 75 فی صد کا ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، گزشہ سال میں آئی ٹی برآمدات کی مد میں حاصل ترسیلات کا حجم 91 کروڑ 78 لاکھ 75 ہزار ڈالرز تھا۔

    وزراتِ آئی ٹی کے تحت یہ ترسیلات کال سینٹرز اور کمپیوٹر سروسز کی مد میں حاصل کی گئی ہیں، اس سلسلے میں وفاقی وزیر امین الحق نے بتایا کہ برآمدی ترسیلات میں نمایاں اضافہ آئی ٹی انڈسٹری سے متعلق تمام شعبہ جات کو سہولیات دینے کا نتیجہ ہے۔

    آئی ٹی و ٹیلی کام سیکٹر، چین کا پاکستان کیلے بڑا اعلان

    وفاقی وزیر آئی ٹی کے مطابق انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے موجودہ حکومت کے تحت ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں، جون 2025 تک آئی ٹی اور متعلقہ سروسز کے لیے صفر انکم ٹیکس کی سہولت دی گئی ہے۔

    امین الحق کا کہنا تھا کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے حکومت نے 100 فی صد مالکانہ حقوق اور منافع لے جانے کی سہولت دی ہے۔

    انھوں نے کہا بین الاقوامی مارکیٹ میں آئی ٹی سروسز کے فروغ کے لیے تجربہ کار اور قابل پاکستانی کمرشل اتاشیز کی خدمات اہم ہیں، سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ ان کمرشل اتاشیز کے ذریعے اوورسیز مارکیٹ تک مزید رسائی حاصل کرے گی۔

  • ’پاکستان اور امریکا کے درمیان آئی ٹی کے شعبے میں بھرپور تعاون کی ضرورت ہے‘

    ’پاکستان اور امریکا کے درمیان آئی ٹی کے شعبے میں بھرپور تعاون کی ضرورت ہے‘

    واشنگٹن: امریکا میں تعینات پاکستانی سفیر اسد مجید خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان آئی ٹی کے شعبے میں بھرپورتعاون کی ضرورت ہے، موجودہ حکومت نے بھرپور اقدامات کیے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں پاکستان کے سفیر اسدمجیدخان نے ٹیک سمٹ میں آن لائن شرکت کی، اس موقع پر انہوں نے پاک امریکا طویل المدتی معاشی، تجارتی اور کاروباری تعلقات پر روشنی ڈالی، آن لان گفتگو میں اسلام آباد میں متعین امریکی سفارت خانے کے ناظم الامورجون ہور کی بھی شرکت کی۔

    پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ حکومت نے آئی ٹی کی صنعت کے فروغ کے لیے وسیع تراقدامات کیے۔

    دریں اثنا جون ہور نے کہا کہ امریکا پاکستان میں کاروبار میں معاونت کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ امریکی ناظم الامور نے پاکستان میں آئی ٹی شعبے سے وابستہ ہنرمندافراد کی مہارت کی تعریف کی۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان میں آئی ٹی کے شعبے میں ترقی کے وسیع مواقع موجود ہیں، پاکستانی تارکین وطن اس سلسلے میں اہم کردار ادا کرسکتےہیں۔

  • قائمہ کمیٹی اجلاس: سوشل میڈیا قوانین کا معاملہ نظر انداز، ارکان کا بائیکاٹ

    قائمہ کمیٹی اجلاس: سوشل میڈیا قوانین کا معاملہ نظر انداز، ارکان کا بائیکاٹ

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کے اجلاس میں، سوشل میڈیا قوانین کو ایجنڈے میں شامل نہ کرنے پر متعدد ارکان نے اجلاس کا بائیکاٹ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کا اجلاس چیئرمین علی جدون کی زیر صدارت ہوا۔ سوشل میڈیا رولز کو اجلاس کے ایجنڈے میں شامل نہ کرنے پر ارکان نے تشویش کا اظہار کیا۔

    رکن اسمبلی مہیش کمار نے کہا کہ جس مقصد کے لیے آئے ہیں وہ ایجنڈے میں کیوں نہیں جس پر علی جدون نے کہا کہ 2 مارچ کو سوشل میڈیا رولز پر ون پوائنٹ ایجنڈا اجلاس رکھیں گے۔

    مہیش کمارنے کہا کہ کچھ ارکان نے سوشل میڈیا رولز شامل نہ ہونے پر آج اجلاس کا بائیکاٹ کیا، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ان کو بائیکاٹ نہیں کرنا چاہیئے تھا۔

    اجلاس شروع ہونے پر آئی ٹی حکام نے ترقیاتی بجٹ پر بریفنگ دی۔ اپنی بریفنگ میں حکام کا کہنا تھا کہ 5 سال میں ترقیاتی بجٹ کی مد میں حکومت سے 32 ارب مانگے گئے، حکومت کی جانب سے ترقیاتی فنڈز کی مد میں محض 12 ارب ملے۔

    وزارت آئی ٹی نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کے لیے 34 ارب مانگ لیے، حکام کا کہنا تھا کہ آئی ٹی کی 8 اسکیموں کے لیے 4 ارب روپے کی تجویز ہے، ٹیلی کام سیکٹر کے لیے 16 ارب 40 کروڑ کی تجویز ہے۔

    حکام کے مطابق پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت خنجراب سے پنڈی تک 820 کلو میٹر فائبر آپٹیکل لائن بچھا دی، 6 ماہ میں حکومت کو اس منصوبے کا 40 فیصد ریونیو بھی جمع کروا دیا۔ راولپنڈی سے بلوچستان فائبر آپٹیکل کیبل کا پی سی ون منظور نہیں ہوا۔

    بریفنگ میں کہا گیا کہ ریلوے ایم ایل ون اور این ایچ اے موٹر وے کے ساتھ فائبر آپٹیکل کیبل بچھانا چاہتے ہیں، ایک ہی فائبر آپٹیکل کیبل کے لیے این ایچ اے اور ریلوے سے رابطے میں ہیں۔ آئندہ ہفتے اس حوالے سے چیئرمین سی پیک اتھارٹی سے میٹنگ ہوگی۔

  • اسلام آباد میں سافٹ ویئر سٹی بنانے کا فیصلہ

    اسلام آباد میں سافٹ ویئر سٹی بنانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں سافٹ ویئر سٹی بنانے سمیت اہم فیصلے کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق اہم اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں خطے کے دیگر ممالک کی طرح پاکستان کو آئی ٹی سیکٹر میں مضبوط کرنے کا عزم کیا گیا۔

    اجلاس میں پاکستان سے آئی ٹی سافٹ ویئرز کی ایکسپورٹس بڑھانے کے لیے اقدامات پر بھی غور کیا گیا۔ ملک بھر میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کا نیٹ ورک بڑھانے کے لیے اہم فیصلے کیے گئے، ٹیلی فون ٹاورز کے ذریعے شہروں کی ڈیجیٹلائز کنیکٹیوٹی کی منظوری بھی دی گئی۔

    اجلاس میں بینڈوتھ اور فائبر آپٹک کا عمل فوری مکمل کرنے، ملک کی سافٹ ویئر ایکسپورٹس کو 10 بلین ڈالرز تک لے جانے اور چھوٹے سافٹ ویئر ایکسپورٹرز کے لیے ریلیف پیکج متعارف کروانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

    اجلاس کے شرکا نے وفاقی دارالحکومت میں 40 ایکڑ پر مشتمل سافٹ ویئر سٹی بنانے کا فیصلہ کیا، سافٹ ویئر سٹی میں لوکل سافٹ ویئر کمپنیوں کو سہولتیں ملیں گی۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستانی ادارے لوکل کمپنیوں سے سافٹ ویئر خریدیں گے۔

    علاوہ ازیں صوبائی اور وفاق کی جانب سے عائد ڈبل ٹیکس ختم کرنے، راولپنڈی اور اسلام آباد کی یونیورسٹیز کو انٹر کنیکٹ کر کے ڈیجیٹلائز کرنے اور ایکسپورٹرز کو ڈالر کا ایکسچینج ریٹ مارکیٹ سے بہتر دینے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ ایکسپورٹرز رسیو ایبل رقم کے مساوی قرض حاصل کر سکیں۔

    اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی ملک کا مستقبل ہے، آئی ٹی سیکٹر کا فروغ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ پاکستان کے نوجوانوں میں آئی ٹی سیکٹر میں بے پناہ صلاحیت ہے۔ حکومت قابل نوجوانوں کی ہر ممکن طریقے سے سہولت کاری کے لیے پرعزم ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو فری لانس سہولتیں اور مراعات فراہم کریں گے، لاکھوں نوجوانوں کی صلاحیتیں بروئے کار لائی جائیں گی اور نوکریوں کے مواقع میسر آئیں گے۔

    انہوں نے ہدایات دیں کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کیا جائے، اسپیشل ٹیکنالوجی زونز کے قیام اور 5 جی اسپیکٹرم کے اجرا پر کام تیز کریں اور بڑے شہروں میں فائبرائزیشن کے ذریعے ٹاورز کو ملانے کا کام مکمل کریں۔

    وزیر اعظم نے اس حوالے سے ٹائم لائنز پر مبنی مفصل روڈ میپ بھی ایک ہفتے میں طلب کر لیا۔

  • امریکی جریدہ پاکستان کے آئی ٹی سیکٹر کے مستقبل سے پرامید

    امریکی جریدہ پاکستان کے آئی ٹی سیکٹر کے مستقبل سے پرامید

    کیلیفورنیا: امریکی ریاست کیلیفورنیا میں حکومت پاکستان کی معاونت سے پاکستانی آئی ٹی مصنوعات کی نمائش ہوئی، نمائش کے بعد امریکی جریدے فوربز کا کہنا ہے کہ پاکستان کے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) سیکٹر سے امیدیں بڑھ رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی جریدے فوربز میں شائع شدہ امریکی صحافی ڈیوڈ بلوم نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان کے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) سیکٹر سے امیدیں بڑھ رہی ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پر امن پاکستان میں آئی ٹی کا شعبہ کشش کا سامان پیدا کر سکتا ہے، پاکستان نے آئی ٹی شعبے کو امریکی کمپنیز اور سرمایہ کاروں میں بھی متعارف کروانا شروع کردیا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ آئی ٹی سیکٹر میں عالمی سودے پاکستان کی معیشت کو سہارا دے سکتے ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ سان ہوز، کیلی فورنیا میں پاکستانی آئی ٹی مصنوعات کی ایک روزہ نمائش ہوئی، نمائش میں حکومت پاکستان کی معاونت شامل تھی۔

    نمائش میں پاکستانی سفیر اسد مجید خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں آئی ٹی کا شعبہ بہترین کارکردگی دکھا رہا ہے، سلیکون ویلی کو بتانا چاہتے ہیں پاکستان آئی ٹی شعبے میں کیا کچھ کر سکتا ہے۔

    اسد مجید نے کہا کہ پاکستانی اسٹالز میں شرکا کو مائیکرو الیکٹرانکس، سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ اور مصنوعی ذہانت سے آگاہ کیا گیا۔ میڈیکل شعبے میں جدت اور کیپٹل وینچر پر بھی شرکا کو معلومات دی گئیں۔

    انہوں نے کہا کہ معیشت وزیر اعظم عمران خان کی پہلی ترجیح ہے، پاکستان اس وقت آئی ٹی ایکسپورٹس کے ذریعے 4 ارب ڈالر کما رہا ہے۔