Tag: آبدوز

  • ٹائٹینک کی باقیات دیکھنے جانے والی آبدوز میں لاپتہ ہونے والے پاکستانی کون ہیں؟ فیملی کی دعاؤں کی اپیل

    ٹائٹینک کی باقیات دیکھنے جانے والی آبدوز میں لاپتہ ہونے والے پاکستانی کون ہیں؟ فیملی کی دعاؤں کی اپیل

    کراچی : ٹائٹینک کی باقیات دیکھنے جانے والی آبدوز میں لاپتہ ہونے والے پاکستان اینگرو کے وائس چئیرمین شہزادہ داؤد کی فیملی نے بحفاظت واپسی کے لئے  دعاؤں کی اپیل کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق زیرسمندر ٹائٹنک جہازکی باقیات دیکھنے کی خواہش جان پر بن آئی ، ٹائٹنک کا ملبہ قریب سے دکھانے والی آبدوز دو روزسےلاپتا ہے ، جس میں پاکستان اینگرو کے وائس چئیرمین شہزادہ داؤد اوران کے انیس سال کے بیٹے سلیمان داؤد بھی شامل ہیں۔

    داؤد فیملی کی جانب سے جاری بیان کہا گیا ہے کہ بیٹے شہزادہ داؤد اور اُن کے بیٹے سلیمان نے ٹائیٹینک کی باقیات کو دیکھنے کے لیے سفر کا آغاز کیا تھا۔ فی الحال، اُن کی سب میرین سے رابطہ منقطع ہو چکا ہے، مشترکہ کوشش کی جا رہی ہے تاکہ آبدوز سے رابطہ بحال کیا جاسکے۔

    داؤد فیملی نے لوگوں سے شہزادہ داود اور سلیمان داؤد کی بحفاظت واپسی کے لیے دعا کی اپیل کردی۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق داؤد خاندان کا شمار پاکستان کے امیر ترین خاندانوں میں ہوتا ہے لیکن ان کے برطانیہ کے ساتھ بھی گہرے روابط ہیں۔

    شہزادہ داؤد برطانیہ میں مقیم اور ایس ای ٹی آئی انسٹی ٹیوٹ میں ٹرسٹی ہیں، انہوں نے 2003 میں اینگرو کارپوریشن کے بورڈ میں شمولیت اختیار کی تھی اور اس وقت اس کے نائب چیئرمین کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔

    خیال رہے امریکا اور کینیڈین نیوی سمیت دیگر حکام آبدوز کو ڈھونڈنے میں مصروف ہیں، ماہرین کے مطابق آبدوز میں صرف چھیانوے گھنٹے کی آکسیجن کا ذخیرہ ہوتا ہے، آبدوز نے دو دن قبل ٹائی ٹینک کے ملبے سے جو سگنل بھیجا تھا وہ آخری ثابت ہوا۔

    واضح رہے کمپنی اس وقت 2023 کا اپنا پانچواں ٹائٹینک ’مشن‘ چلا رہی ہے، اس کی ویب سائٹ کے مطابق مشن گزشتہ ہفتے شروع ہونا تھا اور جمعرات کو ختم ہونا تھا، آبدوز سے ٹائی ٹینک کے ملبے کا سفر فی کس ڈھائی لاکھ ڈالرز کا ہوتا ہے

  • امریکی ایٹمی آبدوز حادثے کا شکار

    امریکی ایٹمی آبدوز حادثے کا شکار

    واشنگٹن: بحیرہ جنوبی چین میں امریکی ایٹمی آبدوز زیر آب حادثے کا شکار ہوگئی، حادثے میں متعدد اہلکار زخمی ہوگئے۔

    امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق بحیرہ جنوبی چین میں امریکی ایٹمی آبدوز زیر آب حادثے کا شکار ہوگئی، ترجمان امریکی بحریہ کا کہنا ہے کہ حادثے میں متعدد اہلکار زخمی ہوئے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ آبدوز یو ایس ایس کنیکٹی کٹ کسی نامعلوم چیز سے ٹکرا گئی۔

    ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ ایٹمی آبدوز محفوظ اور مستحکم حالت میں ہے۔ حادثے کے بارے میں تحقیقات کی جارہی ہیں جبکہ زخمی اہلکاروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔

  • روسی جدید ٹیکنالوجی کا ایک اور شاہکار، زیر آب جانے والا بحری جہاز جلد منظر عام پر ہوگا

    روسی جدید ٹیکنالوجی کا ایک اور شاہکار، زیر آب جانے والا بحری جہاز جلد منظر عام پر ہوگا

    ماسکو: روس میں ایسا بحری جہاز بنایا جارہا ہے جو غوطہ لگا کر آبدوز بھی بن سکے گا، یہ اس نوعیت کا دنیا کا پہلا بحری جہاز ہوگا جس کی قیمت نہایت کم رکھی جائے گی۔

    روسی میڈیا کے مطابق روسی سب میرین ڈیزائنر سینٹر، روبین سینٹرل ڈیزائن بیورو (یونائیٹڈ شپ بلڈنگ کارپوریشن) غوطہ لگانے کی صلاحیت رکھنے والا دنیا کا پہلا بحری جہاز تیار کررہا ہے۔

    سینٹر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ روبین ایک سب مرس ایبل گشت کرنے والا بحری جہاز پیش کرنے جا رہا ہے جس میں بیک وقت آبدوز اور پانی کی سطح پر گشت والے جہاز کی صلاحیتیں موجود ہوں گی، یہ اپنی نوعیت کا دنیا کا واحد بحری جہاز ہوگا۔

    روبین نے بتایا کہ اس منصوبے کو اسٹراز کا نام دیا گیا ہے اور اسے بارڈر اور آف شور سب مرس ایبل سینٹری کے نام سے عالمی منڈی میں فروغ دیا جائے گا، اس جدید روسی پیٹرولنگ جہاز کی قیمت عالمی منڈی میں نسبتاً کم ہوگی جس کی وجہ سے یہ بحری جہاز چھوٹے بجٹ والے ممالک کی دسترس میں بھی ہوگا۔

    کمپنی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اس بحری جہاز کے آپریشن کو غیر قانونی شکار اور دیگر معاشی جرائم کی روک تھام کے لیے استعمال کیا جا سکے گا، اس نوعیت کے بحری جہاز ملٹی فنکشنل ہیں اور انہیں تحفظ، ریسکیو یا بطور ریسرچ جہاز بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    اس بحری جہاز میں جدید ترین آلات نصب ہوں گے، جو انتہائی خراب موسم میں سمندری طوفان کے دوران بھی اپنے مشن کو باآسانی انجام دینے کی صلاحیت رکھتا ہے، اس کے علاوہ اس سب مرس ایبل بحری جہاز کو آبدوز کے طور پر جاسوسی اور دوسرے کاموں کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    بحری جہاز کا عملہ بھی دیگر جہازوں کے عملے سے مختلف اور تکنیکی مہارت پر عبور رکھتا ہوگا۔ خیال رہے کہ جوہری توانائی سے چلنے والی روایتی آبدوزوں اور سمندری ہارڈویئر بنانے میں روس کا روبین سینٹرل ڈیزائن بیورو دنیا کے اہم شراکت داروں میں شامل ہے۔

  • روسی بحریہ نے آبدوز عملے کو بچانے کا جدید ترین تجربہ کر لیا

    روسی بحریہ نے آبدوز عملے کو بچانے کا جدید ترین تجربہ کر لیا

    ماسکو: روسی بحریہ نے سب مرینرز کی زندگی بچانے کے لیے جدید ترین نئے گیئر کا تجربہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق روس کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ روسی بحریہ کے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف ریسکیو اینڈ انڈر واٹر ٹیکنالوجیز نے اپنے تجرباتی مرکز میں آب دوزوں کے عملے کی زندگی بچانے والے نئے گیئر کا تجربہ کیا ہے۔

    اس تجربے کے دوران آب دوز کے تارپیڈو ٹیوبز اور ہنگامی اخراج (اسکیپ ہیچ) کے ذریعے عملے کے بہ حفاظت نکلنے کی مشق کی گئی۔

    نئے SSP-M gear کی خصوصیات پہلے والے سے کہیں زیادہ ہیں، جیسا کہ اوپر چڑھنے کی رفتار، تھرمل خواص، کارکردگی جانچنے کا سسٹم، سروس لائف اور عملے کی سیفٹی کی سطح۔

    روسی سائنسی مرکز کی جانب سے تیار کردہ اس جدید ترین سسٹم کی وجہ سے سب مرینز کے آپریٹرز کی زندگی کو بچایا جا سکتا ہے۔

    اس حوالے سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جان بچانے والے اس نئے سسٹم کی امتیازی خصوصیت یہ ہے کہ اس گیئر کو پہن کر آب دوز کا عملہ اسکیپ ہیچ کے ذریعے پانی میں 200 میٹر کی گہرائی سے بھی سانس کے آلات کے بغیر بہ حفاظت نکل کر اوپر آ سکتا ہے۔

    اس ریسکیو گیئر کی ایک اور خصوصیت یہ ہے کہ اسے اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ یہ باہر کی طرف پھیلا ہوا نہیں، جس کی وجہ سے عملہ آسانی سے ہنگامی اخراج کے چھوٹے سے حصے سے گزر سکتا ہے۔

    بیان کے مطابق سب مرینرز یہ ایس جی پی ایم ڈائیونگ سوٹ بغیر کسی اور کی مدد کے کم سے کم وقت میں خود ہی پہن سکتا ہے۔

  • برطانیہ نے اپنی تاریخ کی جدید ترین ایٹمی آبدوز تیارکرلی

    برطانیہ نے اپنی تاریخ کی جدید ترین ایٹمی آبدوز تیارکرلی

    لندن: برطانیہ نے اپنی تاریخ کی جدید ترین اور سب سے بڑی ایٹمی آبدوز’ایچ ایم ایس آڈیشیئس‘کو سمندر میں اتارنے کی تیاری مکمل کرلی۔

    تفصیلات کےمطابق برطانوی ایٹمی آبدوز’ایسٹیوٹ کلاس‘سےتعلق رکھنے والی چوتھی آبدوز ہے جبکہ اسےتیار کرنے کا ٹھیکہ’بی اے ای سسٹمز‘ کے سپرد کیا گیا۔

    برطانیہ کے شمال مغرب میں بیرواِن فرنیس،کمبریا میں ایچ ایم ایس آڈیشیئس نامی آبدوز کوبنایا گیا ہےجس کے شپ یارڈ سے باہر آنے کی تصاویر گزشتہ روز ایک برطانوی اخبار نے جاری کی ہیں۔

    برطانیہ کی اس آبدوز سے متعلق وزارتِ دفاع اور برطانوی بحریہ نے کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

    ایسٹیوٹ کلاس کی پہلی ایٹمی آبدوز 2010 میں برطانوی بحریہ کےحوالے کی گئی تھی جبکہ مجموعی طور پر ایسی 7 ایٹمی آبدوزیں بنانے کا منصوبہ ہے جو اندازاً 2022 تک مکمل ہوجائے گا۔

    ایسی ہر آبدوز پر ایک ارب 37 کروڑ برطانوی پاؤنڈ تقریباً 185 ارب پاکستانی روپےلاگت آئی ہے۔

    برطانیہ کی تاریخ کی جدید ترین آبدوز

    برطانوی دعووں کے مطابق یہ آبدوز پانی کی سطح پر آئے بغیر پوری دنیا کا چکر لگا سکتی ہے جبکہ کروز میزائل سے میل دور اپنے ہدف کو ٹھیک ٹھیک نشانہ بنانے کی صلاحیت بھی رکھتی ہے۔

    واضح رہےکہ اس آبدوز پر نصب آلات اتنے حساس ہیں کہ یہ برطانوی سمندری حدود میں رہتے ہوئے نیویارک کے ساحل پر موجود بحری بیڑے کی نقل و حرکت تک کا پتا چلا سکتی ہے۔اس کی لمبائی 318 فٹ ہے جبکہ اس کا وزن 7400 ٹن ہے


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں