Tag: آبنائے ہرمز

  • آبنائے ہرمز کی بندش روکنے کے لیے امریکا نے چین سے مدد مانگ لی

    آبنائے ہرمز کی بندش روکنے کے لیے امریکا نے چین سے مدد مانگ لی

    واشنگٹن: امریکی حملے کے جواب میں ایران کی جانب سے آبنائے ہرمز کی متوقع بندش روکنے کے لیے امریکا نے چین سے مدد مانگ لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ مارکو روبیو نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ آبنائے ہرمز تیل کی ترسیل کا اہم تجارتی راستہ ہے، اسے بند کرنا معاشی خود کشی کے مترادف ہوگا۔

    مارکو روبیو نے کہا دنیا کی ایک چوتھائی تیل و گیس ترسیل آبنائے ہرمز کے ذریعے ہوتی ہے، چین ایران کو آبنائے ہرمز بند کرنے سے روکنے میں مدد کرے، ایران آبنائے ہرمز بند کرتا ہے تو یہ بھیانک غلطی ہوگی۔

    امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ آبنائے ہرمز بند کرنے سے عالمی معیشت پر گہرے اثرات مرتب ہوں گے، بڑے درآمد کنندگان چین، بھارت اور جاپان کو سخت نقصان ہوگا۔


    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں


    واضح رہے کہ گزشتہ روز روئٹرز نے ایرانی میڈیا کے حوالے سے کہا ہے کہ امریکا کی جانب سے ایٹمی تنصیبات پر حملے کے ردعمل میں پارلیمان نے آبنائے ہرمز کو بند کرنے کی منظوری دے دی ہے، آبنائے بند کرنے کی حتمی منظوری ایرانی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل دے گی۔

    خیال رہے کہ آبنائے ہرمز خلیج عمان اور خلیج فارس کے درمیان واقع ایک اہم سمندری گزر گاہ ہے، جس کے شمالی ساحلوں پر ایران اور جنوبی ساحلوں پر متحدہ عرب امارات اور عمان واقع ہیں، یہ گزر گاہ کم از کم 21 میل چوڑی ہے۔

    مشرق وسطیٰ میں اسرائیل ایران جنگ میں شدت آنے کے بعد زمینی صورت حال تبدیل ہو رہی ہے جس کے باعث خام تیل کی قیمتوں میں بھی رد و بدل دیکھنے میں آ رہا ہے، جنوری کے بعد خام تیل کی قیمت بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔

  • آبنائے ہرمز بند کرنے کا آپشن موجود، ایران نے خبردار کردیا

    آبنائے ہرمز بند کرنے کا آپشن موجود، ایران نے خبردار کردیا

    ایران نے خبردارکیا ہے کہ آبنائے ہرمز بند کرنے کا آپشن موجود ہے، دشمنوں کی جارحیت پر سمندر کے تجارتی راستے کو بند کیا جاسکتا ہے۔

    رائٹرز کے مطابق ایرانی رکن پارلیمنٹ نے جمعرات کو کہا ہے کہ ایران آبنائے ہرمز کو اپنے دشمنوں کے خلاف جوابی وار کرنے کے راستے کے طور پر بند کر سکتا ہے، تاہم ایک سینئر قانون سان کا کہنا ہے کہ ایسا تب ہو گا جب تہران کے اہم مفادات کو خطرہ لاحق ہو گا۔

    ترکیہ نے جنگی تیاریاں تیز کر دیں، اسرائیلی طیاروں پر کڑی نظر

    ایرانی پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی کے پریزیڈیم کے رکن بہنام سعیدی نے کہا کہ "ایران کے پاس اپنے دشمنوں کو جواب دینے کے لیے بے شمار آپشنز موجود ہیں اور وہ حالات کی بنیاد پر ایسے آپشنز کا استعمال کرسکتا ہے۔”

    ایک اور قانون ساز علی یزدیخہ کا کہنا ہے کہ ایران آبنائے ہرمز اور خلیج میں اس وقت تک مفت شپنگ کی اجازت دیتا رہے گا جب تک کہ اس کے اہم قومی مفادات کو خطرہ نہ ہو۔

    iran israel تمام خبریں

    علی یزدیخہ نے کہا کہ اگر امریکا عملی طور پر اسرائیل کی حمایت میں جنگ میں داخل ہوتا ہے، تو یہ ایران کا جائز حق ہے کہ وہ امریکا اور مغربی ممالک پر دباؤ ڈالے۔

    خیال رہے کہ ایران ماضی میں بھی مغربی دباؤ کے جواب میں آبنائے ہرمز کو جہازوں کےلیے بند کرنے کی دھمکی دیتا رہا ہے، جہاز رانی کے ذرائع نے بتایا کہ تجارتی بحری جہاز آبنائے ہرمز کے ارد گرد ایرانی سمندری حدود سے گزرنے سے گریز کررہے ہیں۔

    خبر ایجنسی نے بتایا کہ آبنائے ہرمز کی بندش عالمی تیل کی فراہمی اور قیمتوں پر اثر ڈال سکتی ہے، آبنائے ہرمز سے روزانہ عالمی تیل کی کھپت کا 20 فیصد گزرتا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/oic-foreign-ministers-meeting-istanbul-aggression-against-iran/

  • آبنائے ہرمز میں ایرانی ساحل کے قریب 2 آئل ٹینکرز آپس میں ٹکرا گئے

    آبنائے ہرمز میں ایرانی ساحل کے قریب 2 آئل ٹینکرز آپس میں ٹکرا گئے

    آبنائے ہرمز میں 2 آئل ٹینکرز آپس میں ٹکرا گئے، تاہم برطانوی کمپنی نے تصدیق کی ہے کہ دنوں آئل ٹینکرز کو سیکیورٹی خطرہ درپیش نہیں ہے۔

    غیرملکی خبرایجنسی نے بتایا کہ آئل ٹینکرز ایڈالن اور فرنٹ ایگل بیچ سمندر میں نامعلوم وجوہات کی بنا پر ایک دوسرے سے ٹکرائے ہیں، برطانوی کمپنی نے بتایا ہے کہ ا ایڈالن اور فرنٹ ایگل نامی آئل ٹینکرز کو کوئی سیکیورٹی خطرہ نہیں۔

    آبنائے ہرمز میں جہازوں کا تحفظ عالمی سلامتی کا معاملہ ہے،برطانیہ

    خبرایجنسی نے بتایا کہ یو اے ای کوسٹ گارڈ نے ایڈالن سے 24 افراد کو بحفاظت نکال لیا ہے، فرنٹ ایگل آئل ٹینکرمیں آگ بھڑک اٹھی تھی جسے بعد میں بجھا دیا گیا۔

    برطانوی شپنگ کمپنی کا کہنا ہے کہ حادثہ ایرانی ساحل سے 28 کلومیٹر دور پیش آیا، آبنائے ہرمز کے قریب نیوی گیشن سسٹمز میں مسائل پیش آرہے ہیں۔

    غیرملکی خبرایجنسی نے بتایا کہ فرنٹ ایگل پر2 ملین بیرل عراقی تیل چین جارہا تھا جبکہ ایڈالن ٹینکر خالی تھا اور مصر کے سویز کینال کی جانب رواں دواں تھا، آبنائے ہرمز کی بندش سے عالمی توانائی منڈی متاثر ہوسکتی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/uk-joins-us-in-strait-of-hormuz-naval-mission/

  • آبنائے ہرمز میں جہازوں کا تحفظ عالمی سلامتی کا معاملہ ہے،برطانیہ

    آبنائے ہرمز میں جہازوں کا تحفظ عالمی سلامتی کا معاملہ ہے،برطانیہ

    لندن : برطانوی حکومت کے ترجمان نے کہا ہے کہ برطانوی بحری جنگی جہازمونٹ روز اس وقت خلیجی پانیوں میں موجود ہے،جلد ہی برطانوی پرچم بردار جہاز بھی شامل ہوجائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے وزیرخارجہ ڈومینیک راب نے کہا ہے کہ آبنائے ہرمز میں بحری ٹریفک کی سلامتی کا معاملہ بین الاقوامی سلامتی کےساتھ تعلق رکھتا ہے۔

    برطانوی حکومت کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ برطانوی بحری جنگی جہازمونٹ روز اس وقت خلیجی پانیوں میں موجود ہے،جلد ہی اس کےساتھ برطانی پرچم بردار جہاز شامل ہوجائیں گے۔

    ترجمان نے کہا کہ برطانیہ کی شاہی نیول فورس جو برطانوی پرچم جہازوں پر لہرانے کی ذمہ دار ہے کو بحری جہازوں کی نگرانی کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔

    برطانوی حکومت کے ترجمان کے مطابق عالمی جہاز رانی کی آزادانہ روانی عالمی تجارتی اور اقتصادی نظام کے لیے ضرورت ہے،برطانیہ عالمی جہاز رانی کے تحفظ کے لیے ہرممکن کوشش کرے گا۔

    خیال رہے کہ برطانیہ نے آبنائے ہرمز اور خلیجی پانیوں میں تیل بردار اور دیگر تجارتی بحری جہازوں کے تحفظ کےلئے ماونٹ روز’ خلیجی پانیوں میں تعینات کیا ہے۔

  • برطانیہ کا آبنائے ہرمز میں امریکی بحری مشن میں شمولیت کا اعلان

    برطانیہ کا آبنائے ہرمز میں امریکی بحری مشن میں شمولیت کا اعلان

    لندن : برطانوی وزیر دفاع نے جاری بیان میں کہا ہے کہ امریکی مشن میں شمولیت برطانوی پالیسی میں تبدیلی کے مترادف نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی حکومت نے آبنائے ہرمز میں امریکا کی زیر قیادت بحری مشن میں شمولیت اختیار کر لی ہے، اس سے قبل برطانیہ خلیج فارس کے تجارتی راستوں کے تحفظ کے لیے مشترکہ یورپی بحری مشن شروع کرنے کی کوششوں میں تھا۔

    منگل کو جاری کیے گئے ایک بیان میں برطانوی وزیردفاع نے کہاکہ امریکی مشن میں شمولیت برطانوی پالیسی میں تبدیلی کے مترادف نہیں ہے۔

    برطانوی وزیر دفاع بین والس کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا کیوں کہ آبنائے ہرمز کے اہم عالمی بحری تجارتی راستوں کا فوری تحفظ وقت کی ضرورت ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانیہ کے علاوہ ابھی تک کسی اور ملک نے امریکی مشن میں شمولیت کا اعلان نہیں کیا ، جرمنی نے امریکی بحری مشن میں شمولیت سے معذرت کر لی تھی۔

    یاد رہے کہ جرمنی کے وزیر خارجہ ھائیکوس ماس نے کہا تھا کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ جاری بحران کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر یقین رکھتا ہے، ایران کے بحران کا کوئی فوجی حل قابل قبول نہیں ہوگا۔

    ایک بیان میں جرمن وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ آبنائے ہرمز میں جہاز رانی کے معاملے کو مزید الجھانے کی کوئی گنجائش نہیں،جرمنی امریکا کے ایران کے خلاف کسی فوجی مشن میں شامل نہیں ہوگا۔

  • جرمنی آبنائے ہرمز پر امریکی بحری مشن میں شامل نہیں ہوگا، جرمن وزیر خارجہ

    جرمنی آبنائے ہرمز پر امریکی بحری مشن میں شامل نہیں ہوگا، جرمن وزیر خارجہ

    برلن :جرمنی کے وزیر خارجہ ھائیکوس ماس نے کہا ہے کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ جاری بحران کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر یقین رکھتا ہے۔ ایران کے بحران کا کوئی فوجی حل قابل قبول نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک بیان میں جرمن وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ آبنائے ہرمز میں جہاز رانی کے معاملے کو مزید الجھانے کی کوئی گنجائش نہیں،جرمنی امریکا کے ایران کے خلاف کسی فوجی مشن میں شامل نہیں ہوگا۔

    قبل ازیں جرمن وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا تھا کہ جرمنی آبنائے ہرمز میں جہازوں کی سیکیورٹی کے لیے امریکا کی قیادت میں کسی قسم آپریشن میں شامل نہیں ہوگا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ جرمنی، ایران اور امریکا کے درمیان جاری کشیدگی کم کرنے کےلیے کوششیں کررہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمن خاتون وزیر دفاع نے واضح کیا کہ ان کا ملک آبنائے ہرمز کے حوالے سے امریکا کی قیادت میں کسی آپریشن میں شامل نہیں ہوگا۔

    جرمنی میں امریکی سفارت خانے کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ امریکا نے جرمنی، فرانس اور برطانیہ سے باضابطہ طور پر اپیل کی ہے کہ وہ آبنائے ہرمز میں تیل بردار جہازوں کے تحفظ کے لیے سیکیورٹی آپریشن میں شامل ہوں۔

    جرمن حکومت کی ترجمان اولریکہ دیمر نے برلن میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ جرمنی کو امریکا کی طرف آبنائے ہرمز میں فوجی آپریشن کے حوالے سے پیش کی گئی تجاویز پر اعتراضات ہیں۔

  • امریکا کی آبنائے ہرمز کو محفوظ بنانے کے لیے جرمنی سے باضابطہ مدد کی درخواست

    امریکا کی آبنائے ہرمز کو محفوظ بنانے کے لیے جرمنی سے باضابطہ مدد کی درخواست

    برلن : جرمنی میں واقع امریکی سفارت خانے سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ خطہ خلیج میں بالخصوص ایران کی جارحیت سے نمٹنے کے لیے جرمنی کی مدد کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے باضابطہ طور پرجرمنی سے کہا ہے کہ وہ خلیج میں اہم آبی گذرگاہ آبنائے ہرمز میں بین الاقوامی جہاز رانی کو محفوظ بنانے کے لیے فرانس اور جرمنی کی معاونت کرے۔

    برلن میں امریکی سفارت خانے کی جانب سے جرمنی سے یہ درخواست کی گئی اور اس میں کہا گیا ہے کہ خطہ خلیج میں بالخصوص ایران کی جارحیت سے نمٹنے کے لیے جرمنی کی مدد کی ضرورت ہے۔

    سفارت خانے کی خاتون ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ ہم نے جرمنی سے باضابطہ طور پر آبنائے ہرمز کو محفوظ بنانے کے لیے فرانس اور برطانیہ کی (علاقے میں موجود فورسز کی) مدد کے لیے کہہ دیا ہے۔

    جرمن حکومت کے ارکان اس حوالے سے بالکل واضح ہیں کہ بین الاقوامی جہاز رانی کی آزادی کا تحفظ کیا جانا چاہیے لیکن ہمارا سوال یہ ہے کہ یہ تحفظ کس نے کرنا ہے؟

    واضح رہے کہ گزشتہ دو ماہ کے دوران خلیجی پانیوں میں ایران، عرب ممالک، برطانیہ اور امریکا کے درمیان کشیدگی میں اس وقت مزید اضافہ ہوگیا جب برطانیہ نے ایران کے تیل بردار جہاز پر جبل الطارق میں قبضہ کرلیاتھا جس کے جواب ایران نے بھی آبنائے ہرمز سے گزرنے والے برطانوی تیل بردار جہاز کو قبضے میں لے لیا تھا۔

  • آبنائے ہرمز میں بحری ٹریفک کے تحفظ کے برطانوی مشن کے حامی ہیں، ڈنمارک

    آبنائے ہرمز میں بحری ٹریفک کے تحفظ کے برطانوی مشن کے حامی ہیں، ڈنمارک

    کوپن ہیگن : ڈینش وزیر خارجہ جیب کوفوڈ کا کہنا ہے کہ ان کی حکومت برطانیہ کی طرف سے آبنائے ہرمز میں جہاز رانی کے تحفظ کے مجوزہ اقدام کو مثبت نظر سے دیکھتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈینش وزیر خارجہ جیب کوفوڈ نے کہا کہ سمندر کے کنارے واقع ہونے والے ملک کی حیثیت سے ڈنمارک کا آزادانہ آبی ٹریفک کی روانی کو ضروری سمجھتا ہے۔

    ڈینش وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ڈینش پارلیمنٹ آبنائے ہرمز میں کسی بھی سیکیورٹی مشن میں شمولیت پر غور کرے گی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ڈینش حکومت برطانیہ کی طرف سے آبنائے ہرمز میں جہاز رانی کے تحفظ کے مجوزہ اقدام کو مثبت نظر سے دیکھتی ہے۔

    جہاز نہ چھوڑا تو ایران کو خلیج میں بھاری فوج کا سامنا کرنا پڑے گا، برطانوی وزیرخارجہ

    اس سے قبل 23 جولائی کوجیریمی ہنٹ نے ایران سے تحویل میں لیا برطانوی بحری جہاز چھوڑنے اورعملے کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

    جیریمی ہنٹ کا کہنا تھا کہ ہم ایک بار پھر ایران پر زور دیتے ہیں کہ وہ ہمارا تیل بردار بحری جہاز اور اس کا عملہ چھوڑ دے ورنہ اسے خلیج میں برطانیہ کی بھاری فوجی کمک کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    یاد رہے کہ 19 جولائی کو ایرانی پاسداران انقلاب نے برطانوی تیل بردار جہاز کو مبینہ طور پر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر قبضے میں لینے کا دعویٰ کیا تھا۔

  • جہاز نہ چھوڑا تو ایران کو خلیج میں بھاری فوج کا سامنا کرنا پڑے گا، برطانوی وزیرخارجہ

    جہاز نہ چھوڑا تو ایران کو خلیج میں بھاری فوج کا سامنا کرنا پڑے گا، برطانوی وزیرخارجہ

    لندن : برطانوی وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ نے ایک بار پھر ایران سے تحویل میں لیا برطانوی بحری جہاز چھوڑنے اورعملے کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایران کے ساتھ تیل بردار جہاز کے تنازع کے حوالے سے برطانوی کابینہ کا ہنگامی اجلاس منعقد کیا گیا۔ اجلاس میں ایران کی جانب سے تحویل میں لیے گئے برطانوی تیل بردار جہاز کی بازیابی کے لیے مختلف آپشنز پرغور کیا گیا۔

    اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرخارجہ جیریمی ہنٹ کا کہنا تھا کہ ہم ایک بار پھر ایران پر زور دیتے ہیں کہ وہ ہمارا تیل بردار بحری جہاز اور اس کا عملہ چھوڑ دے ورنہ اسے خلیج میں برطانیہ کی بھاری فوجی کمک کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    قبل ازیں پارلیمنٹ کی کور کمیٹی کے اجلاس سے خطاب میں جیریمی ہنٹ نے کہا تھا برطانیہ آبنائے ہرمز میں آبی ٹریفک کی روانی کو یقینی بنانے کے لیے خصوصی فورس تشکیل دینے کی کوشش کررہا ہے۔

    برطانوی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ایران کا روکا گیا تیل بردار جہاز شام کے صدر بشارالاسد کے لیے بھیجا جا رہا تھا۔

    یاد رہے کہ 19 جولائی کو ایرانی پاسداران انقلاب نے برطانوی تیل بردار جہاز کو مبینہ طور پر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر قبضے میں لینے کا دعویٰ کیا تھا۔

  • امریکی دعویٰ مسترد، آبنائے ہرمز میں ایرانی ڈرون طیارے کی فوٹیج جاری

    امریکی دعویٰ مسترد، آبنائے ہرمز میں ایرانی ڈرون طیارے کی فوٹیج جاری

    تہران : ایرانی سرکاری ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ ’فوٹیج پاسداران انقلاب کی طرف سے جاری کی گئی ہے، جس میں امریکی جنگی جہاز کو فوکس کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے سرکاری ٹیلی ویڑن چینل پر ایک فوٹیج نشر کی گئی جس میں خلیج میں موجود امریکی بحری بیڑے یو ایس ایس باکسرکے قریب ایک ڈرون کو دکھایا گیا ہے۔

    امریکی صدر نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ ڈرون ایرانی تھا جسے مار گرایا گیا ہے جبکہ ایران نے صدر ٹرمپ کا دعویٰ بے بنیاد قرار دیا ہے،فوٹیج میں امریکی بحری جنگی جہاز کو فوکس کیا گیا ہے۔

    ایرانی ٹی وی چینل کی طرف سے نشر کی گئی خبر میں دعویٰ کیا گیا کہ یہ فوٹیج پاسداران انقلاب کی طرف سے جاری کی گئی ہے تاہم آزاد ذرائع سے اس کے مصدقہ ہونے کی تصدیق نہیں کی جاسکی۔

    ایرانی ٹی وی چینل کے مطابق جس ڈرون طیارے کے بارے میں امریکی صدر نے کہا تھا کہ اسے مار گرایا گیا ہے وہ بدستور امریکی جنگی جہاز کی تصاویر بنا رہا ہے۔

    ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کی ایک تقریب کے دوران اخباری نمائندوں کو بتایا تھا کہ یو ایس ایس باکسر نامی امریکی جنگی بحری جہاز نے جمعرات کو اس وقت دفاعی کارروائی کی جب یہ ڈرون بحری جہاز کے 1000 گز تک قریب آ کر جہاز اور اس کے عملے پر دھونس جما رہا تھا، اسے بار بار وارننگ دی گئی مگر انتباہ کے باوجود ڈرون طیارہ پیچھے نہیں ہٹا جس پر اسے مار گرایا گیا۔