Tag: آبی تنازعہ

  • پاک بھارت آبی تنازعات  پر مذاکرات آج سے  نئی دہلی میں شروع ہوں گے

    پاک بھارت آبی تنازعات پر مذاکرات آج سے نئی دہلی میں شروع ہوں گے

    نئی دہلی : پاک بھارت آبی تنازعات پر مذاکرات آج سے نئی دہلی میں شروع ہوں گے ، مذاکرات میں بھارت سے آنیوالے دریاؤں میں سیلاب کی پیشگی اطلاع پر بات ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان آبی تنازعات پر دو روزہ مذاکرات کا آغاز آج سے نئی دہلی میں ہورہا ہے ،انڈس واٹر کمشنر سید مہر علی شاہ کی سربراہی میں پانچ رکنی وفد واہگہ کے راستے بھارت پہنچ گیا ہے۔

    وفد میں ڈی جی محکمہ موسمیات ، محکمہ آبپاشی، نیسپاک اور وزارت خارجہ کا نمائندہ بھی شامل ہیں۔

    واہگہ کے راستے روانگی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انڈس واٹر کمشنر سید مہر علی شاہ کا کہنا تھا کہ آبی تنازعہ پر مذاکرات کا دو نکاتی ایجنڈا ہے، بھارت سے آنیوالے سیلابی پانی سے متعلق معلومات کی پیشگی فراہمی پر بات ہوگی اور انڈس واٹر کمشنرز کی سالانہ رپورٹ کو حتمی شکل دی جائے گی۔

    انھوں نے بتایا کہ مارچ میں پاک بھارت انڈس واٹر کمشنرز کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا تھا، اب یہ 118 واں اجلاس جو نئی دہلی میں ہو رہا ہے۔

    مہر علی شاہ نے کہا تھا کہ بھارت کی جانب سےدریائے چناب پرڈیموں کی تعمیر پر خصوصی طور پر بات ہوگی، دریائے سندھ پر چھوٹے منصوبے ہیں، جبکہ دریائے چناب پر انڈیا کے تین بڑے پراجیکٹ ہیں جن پر پاکستان کو اعتراض ہیں، ان میں سے ایک پاکل دل، رتے ہائے، اور کیرو ہائیڈور پاور منصوبے شامل ہیں، کیرو پرکام شروع کیا ہے۔

    انڈس واٹر کمشنر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے اعتراض پر بھارت نے رپورٹ پیش کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے، وفد صرف اجلاس کے لیے جارہا ہے، معائنہ کے لیے الگ وزٹ ہوں گے جس کا شیڈول بعد میں جاری کیا جائے گا۔

  • پاک بھارت آبی تنازعہ، 2 روزہ مذاکرات نئی دہلی میں ہوں گے

    پاک بھارت آبی تنازعہ، 2 روزہ مذاکرات نئی دہلی میں ہوں گے

    اسلام آباد: پاکستان اور بھارت کے درمیان آبی تنازعے پر 2 روزہ مذاکرات نئی دہلی میں ہوں گے، مذاکرات کے دوران سندھ طاس معاہدے پر بھی بات چیت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق آبی تنازعے پر 2 روزہ پاک بھارت مذاکرات نئی دہلی میں ہوں گے، دونوں ممالک میں مذاکرات کا سلسلہ 30 مئی سے 31 مئی تک جاری رہے گا۔

    پاکستان سے 5 رکنی وفد بذریعہ واہگہ بارڈر نئی دہلی جائے گا، وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستانی وفد کے نئی دہلی جانے کی منظوری دے دی۔

    2 روزہ مذاکرات کے دوران سندھ طاس معاہدے پر بھی بات چیت ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کو مقبوضہ کشمیر میں دریائے چناب پر بھارتی منصوبوں پر اعتراض ہے جبکہ بھارت دریائے سندھ پر بھی غیر قانونی منصوبوں کی منظوری دے چکا ہے۔

    اگر بھارت یہ منصوبے تعمیر کرتا ہے تو اس سے پاکستانی دریاؤں میں پانی کا بہاؤ کم ہوگا جس سے پاکستان شدید آبی بحران سے دو چار ہوسکتا ہے۔

  • پاکستانی وفد کا بھارت میں زیرِ تعمیر متنازع آبی منصوبوں کا دورہ مکمل

    پاکستانی وفد کا بھارت میں زیرِ تعمیر متنازع آبی منصوبوں کا دورہ مکمل

    لاہور: پڑوسی ملک بھارت کے ساتھ آبی تنازعات کے حل میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، پاکستانی وفد نے بھارت میں زیرِ تعمیر متنازع آبی منصوبوں کا دورہ مکمل کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی وفد نے بھارت میں زیرِ تعمیر متنازع آبی منصوبوں کا دورہ مکمل کر لیا ہے، جسے آبی تنازعات کے حل میں اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔

    [bs-quote quote=”پاکستانی وفد نے دریائے چناب پر 4 آبی منصوبوں کا معائنہ کیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ذرائع نے کہا ہے کہ انڈس واٹر کمشنر کی سربراہی میں وفد نے منصوبوں کا دورہ مکمل کیا۔

    پاکستانی وفد نے دریائے چناب پر 4 آبی منصوبوں کا معائنہ کیا، وفد نے پاکل دل، رتلے، لوئر کلنائی اور بگلیہار ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کا دورہ کیا۔

    ذرائع کے مطابق وفد نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی پر تحفظات سے بھارتی حکام کو آگاہ کیا۔

    پاکستانی وفد اپنا دورہ مکمل کر کے کل پاکستان واپس پہنچ رہا ہے، انڈس واٹر کمشنر دورے سے متعلق پاکستانی ماہرین کی مرتب کردہ سفارشات پر اداروں کو آگاہ کریں گے، جس کے بعد ان پر وزارتِ پانی و بجلی سمیت دیگر محکمے اپنا مؤقف دیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی کے حوالے سے مذاکرات پر جمی برف پگھل گئی

    یاد رہے کہ پاک بھارت آبی تنازعات پر مذاکرات کے لیے پاکستان کے آبی ماہرین کا تین رکنی وفد تین دن قبل بھارت روانہ ہوا تھا، وفد کی قیادت انڈس واٹر کمشنر مہرعلی شاہ کر رہے ہیں۔

    پاکستان نے لوئر کلنائی اور پکل ڈل منصوبوں پر اعتراضات اٹھائے ہیں، بھارت اب تک سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کئی ڈیم بنا چکا ہے۔

  • پاک بھارت آبی تنازعات پر مذاکرات کا دوسرا دور شروع

    پاک بھارت آبی تنازعات پر مذاکرات کا دوسرا دور شروع

    لاہور : پاک بھارت آبی تنازعہ پر مذاکرات کا دوسرا شروع ہوگیا ، پاکستان کا بھارتی بجلی گھروں کے ڈیزائن پر اعتراض برقرار ہے، دو روزہ مذاکرات کے اختتام پر آج میڈیا بریفنگ دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق آبی تنازعات پر پاکستان اور بھارت کے درمیان لاہور میں مذاکرات کا دوسرا دور شروع ہوگیا ، پاکستانی وفد کی قیادت پاکستان انڈس واٹر کمشنر مہر علی شاہ جبکہ بھارتی وفد کی سربراہی بھارتی انڈس واٹر کمشنر پی کے سکسینا کر رہے ہیں۔

    پاکستان کا دریائے چناب پر تعمیر پکل دل اور لوئرکلنائی کے منصوبوں پراعتراض برقرارہے، پاکستانی حکام کا کہنا ہے بھارت سندھ طاس معاہدے کی پاسداری کرے، پاکستان سندھ طاس معاہدے کے موقف پرقائم رہے گا۔

    مزید پڑھیں : پاکستان کا بھارتی بجلی گھروں کے ڈیزائن پر اعتراض برقرار

    گذشتہ روز ہونے والے مذاکرات میں پاکستانی حکام کا کہنا تھا کہ پکل ڈل، لوئرکلنائی پن بجلی گھروں کے ڈیزائن پراعتراض ہے اور مطالبہ کیا تھا پکل ڈل پن بجلی ذخیرہ کرنےکی سطح اونچائی میں 5میٹرکمی کی جائے اور سپل ویز کے گیٹوں کی تنصیب میں 40 میٹراونچائی کا اضافہ کیا جائے گا جبکہ پن بجلی گھرکی جھیل بھرنےاورپانی چھوڑے کا پیٹرن واضع کیا جائے۔

    دونوں ممالک کے دو روزہ مذاکرات کےاختتام پر آج میڈیا بریفنگ دی جائے گی۔

    خیال رہے پاکستان نےکل بھارت سےسندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزیوں پر احتجاج کیا تھا۔

    یاد رہے پاکستان کا موقف تھا کہ بھارت مغربی دریاؤں پر ڈیم تعمیر کرکے پاکستان کو خشک سالی کا شکار کردینا چاہتا ہے جو کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان موجو د ’سندھ طاس معاہدے‘ کی خلاف ورزی ہے۔

    اس سے قبل بھی پاکستان ان بجلی گھروں کے ڈیزائن پر اعتراضات اٹھا چکا ہے۔

    واضح رہے 2013سےاب تک منصوبوں پرمذاکرات کے7دورہوچکےہیں۔