Tag: آبی جارحیت

  • بھارت اور افغانستان کی پاکستان کیخلاف آبی جارحیت

    بھارت اور افغانستان کی پاکستان کیخلاف آبی جارحیت

    بھارت اور افغانستان، پاکستان کو کمزور کرنے کی غرض سے آبی جارحیت کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے پر ایک ہوگئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بھارت پاکستان کیخلاف آبی جارحیت کو استعمال کرکے ہمارے دریاؤں کوخشک اور ہماری زراعت کونقصان پہنچا چکا ہے۔

    بھارت کے بعد افغانستان بھی آبی ہتھیار کو پاکستان کیخلاف استعمال کرنے کی تیاریوں میں مصروف ہے، افغانستان میں طالبان کی حکومت دریائے کنڑ پر ہائیڈل پاور کے منصوبے کو آگے بڑھا رہی ہے۔

    افغان حکومت نے کابل میں شاہتوت ڈیم مکمل کرنے کیلئے درخواست دی، جسے بھارت کی جانب سے قبول کرلیا گیا ہے۔

    بھارت کی آبی جارحیت، سیلابی ریلوں سے متعدد دیہات زیر آب آگئے

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی بھارت کی جانب سے آبی جارحیت کی گئی تھی جس کے سبب دریائے ستلج میں اونچے درجے کا سیلاب آگیا تھا، جس سے دریا سے ملحقہ دیہات اور بستیاں سیلابی پانی کی زد میں آنے سے مکانات اور فصلیں تباہ ہوگئی تھیں۔

  • بھارت کی آبی جارحیت، سیلابی ریلوں سے متعدد دیہات زیر آب آگئے

    بھارت کی آبی جارحیت، سیلابی ریلوں سے متعدد دیہات زیر آب آگئے

    بھارت کی جانب سے آبی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے، سیلابی ریلوں کے باعث دریائے ستلج میں اونچے درجے کا سیلاب ہے، جبکہ دریا سے ملحقہ دیہات اور بستیاں سیلابی پانی کی زد میں آنے سے مکانات اور فصلیں تباہ ہوگئیں۔

    پی ڈی ایم اے کی جانب سے دریائے ستلج میں سیلاب سے پنجاب کے مختلف اضلاع میں زیرآب آنے والے 480 دیہات اور موضع جات کی رپورٹ جاری کردی گئی ہے، سب زیادہ 155 دیہات اور موضع جات ضلع بہاولنگر میں زیر آب آئے ہیں۔

    پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ بہاولنگر کے 155، قصور کے 93، وہاڑی کے 77، اوکاڑہ کے 76، بہاولپور کے 47 اور لودھراں کے 14 دیہات و موضع جات زیرآب ہیں۔

    سیلاب سے مختلف اضلاع کے 480 دیہات و موضع جات متاثر ہیں،جبکہ سیلابی پانی سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔

    پی ڈی ایم اے کے مطابق بہاولنگر، قصور، اوکاڑہ،پاکپتن، لودھراں، وہاڑی اور بہاولپور سے 970 افراد کو ریسکیو کرلیا گیا ہے، جبکہ دریائے ستلج کی طغیانی اب کم ہونے لگی ہے۔

    اس کے علاوہ 32 ہزار لوگوں کو علاج معالجے کی سہولیات مہیا کی گئیں جبکہ 300 متاثرہ خاندانوں میں راشن تقسیم کیا گیا۔

  • بھارت کی آبی جارحیت جاری، دریائے ستلج میں اونچے درجے کا سیلاب

    بھارت کی آبی جارحیت جاری، دریائے ستلج میں اونچے درجے کا سیلاب

    لاہور: بھارت کی آبی جارحیت کے باعث دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ کے مقام پرپانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ترجمان پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ گنڈا سنگھ کے مقام پرپانی 2 لاکھ 78 ہزار کیوسک ہے، تلوارپوسٹ کے مقام پرپانی کی سطح 12 فٹ تک بلند ہوچکی ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ فتح محمدپوسٹ کے مقام پر پانی کی سطح 15 فٹ تک بلند ہے، دریائے ستلج میں سیلاب سے قصور کے متعدد دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔

    ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق سیلاب سے سینکڑوں ایکڑ اراضی پر کھڑی فصلیں تباہ ہوچکی ہیں، جبکہ ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔

    ہیڈسلیمانکی سے 80 ہزار کیوسک پانی کاریلہ گزر رہاہے، ہیڈ اسلام کے مقام پر21اگست سے اونچے درجے کے سیلاب کا امکان ہے۔
    ستلج میں سیلابی صورتحال کاانحصارفیروزپورمیں بہاؤپرہے۔

    پی ڈی ایم اے ترجمان کا کہنا ہے کہ بھارت سے21اگست تک روزانہ کی بنیادپرپانی چھوڑے جانے کی اطلاعات سامنے آرہی ہیں، تمام ادارے ہائی الرٹ ہیں۔

    مزید یہ کہ دریائے ستلج سے ملحقہ انتہائی قریبی بستیوں کو خالی کرایا جا رہا ہے اور ملحقہ اضلاع کی انتظامیہ کو فوڈ شیلٹرز، ادوایات بوٹس، و دیگر اشیا ضروریہ فراہم کی جا رہی ہیں۔

  • بھارت آبی جارحیت  سے باز نہ آیا، نالہ ڈیک میں پانی چھوڑ دیا

    بھارت آبی جارحیت سے باز نہ آیا، نالہ ڈیک میں پانی چھوڑ دیا

    پسرور: بھارت اپنی آبی جارحیت سے باز نہیں آیا، نالہ ڈیک میں پانی چھوڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت نے آبی جارحیت کا ایک بار پھر مظاہرہ کرتے ہوئے نالہ ڈیک میں پانی چھوڑ دیا ہے جس سے نالے میں طغیانی کی کیفیت ہے۔

    محکمہ آبپاشی کا کہنا ہے کہ نالہ ڈیک میں کنگرہ، چہور کے مقام پر 20 ہزار کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے، اور مذکورہ مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

    محکمہ آب پاشی نے پسرور میں چہور، ڈوگری، روپووالی، تمبو غالب، اور کالووالی سیداں کے علاقے زیر آب آنے کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے، ضلعی انتظامیہ نے الرٹ بھی جاری کر دیا، ریسکیو کی امدادی ٹیمیں علاقوں میں پہنچ گئی ہیں۔

  • بھارت کی آبی جارحیت، دریائے ستلج میں نچلے درجے کے سیلاب کا خدشہ

    بھارت کی آبی جارحیت، دریائے ستلج میں نچلے درجے کے سیلاب کا خدشہ

    لاہور: بھارت کی جانب سے فیروز پور سے دریائے ستلج میں بھی مزید پانی چھوڑ دیا گیا جس کے بعد نچلے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے فیروز پور سے دریائے ستلج میں پانی چھوڑنے نے بعد دریا کے  بیڈ میں موجود آبادیوں کے فوری انخلا کا حکم جاری کردیا گیا ہے۔

    گنڈاسنگھ والا کے مقام پر پانی کا اخراج 48 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا، نگران وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی صورتحال کا جائزہ لینے قصور پہنچ گئے۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب نے تلوار پوسٹ کے فلڈریلیف کیمپ اور گنڈاسنگھ والا بارڈر کا دورہ کیا، نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نےفلڈریلیف کیمپ کامعائنہ کیا۔

    وزیراعلیٰ نے گنڈاسنگھ والا کے مقام پر دریائے ستلج میں پانی کی صورتحال کا جائزہ لیا، انہوں نے دریائے ستلج کے بیڈ میں موجود آبادیوں کے فوری انخلا کا حکم  دیا۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ لوگوں کے ساتھ مویشیوں کو بھی محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے، ستلج کے بیڈ میں آبادیوں میں موجود لوگوں کا انخلا پہلی ترجیح ہے۔

  • دریائے ستلج میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ، بند ٹوٹ گیا

    دریائے ستلج میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ، بند ٹوٹ گیا

    اوچ شریف: دریائے ستلج میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، پانی کے دباؤ کے باعث موضع عظمت پور میں زمیندارہ بند ٹوٹ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے آبی جارحیت کے نتیجے میں دریائے ستلج میں پانی کی سطح مسلسل اونچی ہو رہی ہے، زمیندارہ بند ٹوٹنے سے عظمت پور اور مکھن بیلہ کے علاقے زیر آب گئے۔

    سیلابی صورت حال سے نمٹنے کے لیے اہل علاقہ اپنی مدد آپ کے تحت بند بنانے میں مصروف ہیں۔

    دوسری طرف چئیرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے تلوار پوسٹ پر دریائے ستلج میں سیلابی صورت حال کا جائزہ لیا، انھوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کے نقصانات کے ازالے کے لیے ٹیمیں کام کر رہی ہیں۔

    [bs-quote quote=”سیلاب سے پنجاب بھر میں صرف ایک جانی نقصان ہوا ہے۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”چیئرمین این ڈی ایم اے”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ پانی چھوڑنے سے ملکوں کو بہت بڑا نقصان ہوتا ہے، ہم نے اپنے ذرایع سے پتا کروا لیا تھا کہ بھارت پانی چھوڑے گا، سیلابی صورت حال سے نمٹنے کے لیے 16 اگست سے تیاری کر لی تھی جب کوئی سیلابی ڈیٹا نہیں آیا تھا۔

    چیئرمین کا کہنا تھا کہ ہم اپنی ذمہ داری نبھانے کے لیے ہر وقت تیار ہیں، ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر ہم ہونے والے نقصانات کا جائزہ لے رہے ہیں، میں نے پورے علاقے کا فضائی دورہ کیا، تحصیل اور ڈسٹرکٹ لیول پر نقصانات کا جائزہ لے رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ جب پانی نیچے جائے گا تو اس کے بعد پھیلنے والی بیماریوں سے نمٹنے کے لیے بھی تیار ہیں۔

    چیئرمین کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے بغیر اطلاع پانی چھوڑا گیا، بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی، اس کے بارے میں متعلقہ اداروں کو آگاہ کیا جائے گا، دریائے ستلج میں بھارت کی جانب سے جو پانی چھوڑا گیا تھا پی ڈی ایم اے نے تمام متعلقہ اداروں کو آگاہ کر دیا تھا۔

    انھوں نے یہ بھی کہا کہ سیلاب سے پنجاب بھر میں صرف ایک جانی نقصان ہوا ہے، کام کرنے والی ٹیمیں لوگوں کی فصلوں کے نقصانات کا تخمینہ لگائیں گی۔

    چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ دریائے ستلج کے سیلاب سے متاثرہ 4 ہزار افراد کو صحت کی سہولیات دی گئیں اور 13 ہزار افراد محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، مشکل کی اس گھڑی میں حکومت سیلاب متاثرین کی ہر ممکن مدد کرے گی۔

  • دریائے ستلج میں ہیڈ اسلام کے مقام پر پانی کی سطح بلند ہونے لگی

    دریائے ستلج میں ہیڈ اسلام کے مقام پر پانی کی سطح بلند ہونے لگی

    وہاڑی: دریائے ستلج میں ہیڈ اسلام کے مقام پر پانی کی سطح بلند ہونے لگی ہے، سیلاب سے زمین کے کٹاؤ کا عمل جاری ہے، مزید علاقے زیر آب آنے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جنگی جنون میں‌ مبتلا مودی سرکار نے پانی کو ہتھیار بنا لیا ہے، پڑوسی ملک آبی دہشت گرد پر اتر آیا، بھارتی آبی جارحیت سے دریائے ستلج میں سیلاب کے بعد ہیڈ اسلام کے مقام پر بھی پانی کی سطح بلند ہونے لگی ہے۔

    سیلاب کے باعث دھان اور کپاس سمیت دیگر فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے، زمین کے کٹاؤ کا عمل بھی تیزی سے جاری ہے، خطرہ ہے کہ مزید علاقے زیر آب آ جائیں گے۔

    موضع جملیرا، ساہوکا، فاروق آباد، جھیڈو سمیت متعدد علاقے زیر آب آ چکے ہیں، ریسکیو اہل کار لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے میں مصروف ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  سیلابی ریلے سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن تیز کردیا گیا ہے، عثمان بزدار

    وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا ہے کہ سیلابی ریلے سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن تیز کر دیا گیا ہے، پنجاب میں آنے والے سیلابی ریلے سے متاثرہ علاقوں کا خود جائزہ لیا۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں قصور، اوکاڑہ، بہاول نگر، پاکپتن میں ریسکیو آپریشن تیز کر دیا گیا ہے، اس کے علاوہ متاثرہ علاقوں میں کھانے پینے کی اشیا اور دواؤں کا انتظام بھی کیا جا چکا ہے۔

    یاد رہے کہ بھارت کی جانب سے پانی چھوڑے جانے کے باعث دریائے چناب بھی بے قابو ہو چکا ہے، پنجاب کے ساتھ سندھ کے علاقوں کے شدید متاثر ہونے کا بھی خدشہ پیدا ہو گیا ہے، روجھان میں دریائے سندھ کا بند ٹوٹنے سے کئی بستیاں زیرآب آ چکی ہیں۔

  • بھارت کی آبی دہشت گردی، پاکستانی دریاؤں میں سیلابی صورت حال، متعدد بند ٹوٹ گئے

    بھارت کی آبی دہشت گردی، پاکستانی دریاؤں میں سیلابی صورت حال، متعدد بند ٹوٹ گئے

    لاہور: جنگی جنون میں‌ مبتلا مودی سرکار نے پانی کو ہتھیار بنا لیا، بھارت آبی دہشت گرد پر اتر آیا.

    تفصیلات کے مطابق بھارتی آبی جارحیت سے دریائے ستلج میں سیلاب آ گیا، دریا میں پانی کے بہاؤ میں بہ تدریج اضافہ ہو رہا ہے۔

    بڑھتے ہوئے بہاؤ کے باعث قصورمیں سیکڑوں ایکڑ فصلیں تباہ ہوئیں، جب کہ تین دیہات مکمل طور پر زیر آب آگئے.

    بھارت کی جانب سے پانی چھوڑے جانے کے باعث دریائے چناب بھی بے قابو ہوگیا، جھنگ میں دریائی کٹاؤ بڑھ گیا.

    پنجاب کے ساتھ سندھ کے علاقوں کے شدید متاثر ہونے کا بھی خدشہ پیدا ہوگیا ہے. روجھان میں دریائے سندھ کا بند ٹوٹنے سے کئی بستیاں زیرآب آگئیں.

    جام پورمیں بھی بند ٹوٹنے سے سیکڑوں ایکڑ اراضی اور دو درجن بستیاں زیرآب آگئیں، دو دن گزرجانے کے باوجود متاثرین کے لیے موثر اقدامات نہیں کیے گئے.

    مزید پڑھیں: آبی جارحیت: دریائے ستلج کے اطراف 18 دیہات زیر آب، 3 دیہات شدید متاثر

    خیال رہے کہ گزشتہ روز اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اٹارنی جنرل انور منصور نے کہا تھا کہ بھارت کی آبی جارحیت پر پاکستان نے ورلڈ بینک جانے کا فیصلہ کر لیا ہے، تیاری شروع کر دی ہے، بہت جلد ایکشن لیا جائے گا۔

    انور منصور خان نے کہا کہ ورلڈ بینک جانے کے لیے قانونی معاملات طے کیے جا رہے ہیں، بھارت کو عالمی عدالت انصاف کا دائرہ کار تسلیم کرنا ہوگا، بھارت اگر دائرہ کار تسلیم نہیں کرتا تو ہمارے لیے مشکل ہو جائے گی۔

  • آبی جارحیت: دریائے ستلج کے اطراف 18 دیہات زیر آب، 3 دیہات شدید متاثر

    آبی جارحیت: دریائے ستلج کے اطراف 18 دیہات زیر آب، 3 دیہات شدید متاثر

    اسلام آباد: بھارتی آبی جارحیت سے دریائے ستلج میں سیلاب آ گیا ہے، دریا میں پانی کے بہاؤ میں بہ تدریج اضافہ ہو رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق این ڈی ایم اے نے کہا ہے کہ دریائے ستلج میں پانی کا بہاؤ مسلسل بڑھ رہا ہے، دریا کے اطراف قصور میں 18 دیہات زیر آب آ گئے ہیں، 3 انتہائی متاثرہ دیہاتوں کو 90 فی صد تک خالی کروا دیا گیا ہے۔

    این ڈی ایم اے کے مطابق انتہائی متاثرہ دیہات میں مستی کے، چدر سنگھ اور بکی ونڈ شامل ہیں۔

    این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ دریا کے اطراف نشیبی علاقوں کے رہایشیوں کی منتقلی کا پلان تیار کر لیا گیا ہے، متاثرین کے لیے ہنگامی کیمپس قائم کر دیے گئے ہیں۔

    سیلاب کے باعث ہیڈ گنڈا سنگھ کا رابطہ دیگر علاقوں سے منقطع ہو چکا، زرعی اراضی زیر آب آ گئی، 1500 متاثرین محفوظ مقام پر منتقل کر دیے گئے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت نے دریائے ستلج میں چھوڑے پانی کا ڈیٹا فراہم کر دیا

    گزشتہ رات 10 بجے گنڈا سنگھ والا پر پانی کا لیول 18.70 فٹ، بہاؤ 52000 کیوسک رہا تھا، جب کہ ڈیڑھ لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلا آج دوپہر تک گنڈا سنگھ والا ہیڈ ورکس سے گزرے گا۔

    ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے پاک فوج کے دستوں نے ذمہ داریاں سنبھال لیں، پی ڈی ایم اے پنجاب، متعلقہ ضلعی انتظامیہ، اور دیگر ادارے بھی ہائی الرٹ کر دیے گئے ہیں۔

    دوسری طرف اٹارنی جنرل انور منصور کہتے ہیں بھارت کی آبی جارحیت پر پاکستان نے ورلڈ بینک جانے کا فیصلہ کر لیا ہے، تیاری شروع کر دی ہے، بہت جلد ایکشن لیا جائے گا۔

    انور منصور خان نے کہا کہ ورلڈ بینک جانے کے لیے قانونی معاملات طے کیے جا رہے ہیں، بھارت کو عالمی عدالت انصاف کا دائرہ کار تسلیم کرنا ہوگا، بھارت اگر دائرہ کار تسلیم نہیں کرتا تو ہمارے لیے مشکل ہو جائے گی۔

  • بھارتی آبی جارحیت، پاکستان نے بھارت سے احتجاج ریکارڈ کرا دیا

    بھارتی آبی جارحیت، پاکستان نے بھارت سے احتجاج ریکارڈ کرا دیا

    اسلام آباد: بھارت کی جانب سے مسلسل آبی جارحیت پر پاکستان نے بھارت سے احتجاج ریکارڈ کرا دیا، پاکستان کا کہنا تھا کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان کو سیلاب سے پیشگی آگاہ کرنے کا پابند ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے، پاکستان نے سندھ طاس کمشنر کے ذریعے بھارتی کمشنر کو احتجاج ریکارڈ کرایا۔

    فیصل واوڈا نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ نہ صرف پاک بھارت بلکہ خطے میں امن کی علامت ہے، بھارتی خلاف ورزی پر معاہدے کے مطابق پاکستان کو انصاف ملنا چاہیے۔

    وفاقی وزیر آبی وسائل کا کہنا تھا کہ پاکستان سندھ طاس معاہدے کے ہر آپشن پر غور کر رہا ہے، آرٹیکل 12 کے مطابق کوئی ملک مرضی سے معاہدہ ختم نہیں کر سکتا، یہ معاہدہ صرف دونوں ملکوں کی باہمی رضا مندی ہی سے ختم ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت نے دریائے ستلج میں پانی چھوڑ دیا، سیلاب کا خطرہ

    واضح رہے کہ بھارت نے دریائے ستلج میں بغیر اطلاع پانی چھوڑ دیا ہے جس کے نتیجے میں دریائے ستلج میں بھارتی پنجاب سے آنے والے ریلے سے سیلاب کا خطرہ ہے، این ڈی ایم اے نے وارننگ بھی جاری کر دی ہے، اور متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق پانی گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پاکستان میں داخل ہوگا، ڈیڑھ سے 2 لاکھ کیوسک پانی پاکستانی حدود میں داخل ہوسکتا ہے، بھارت نے لداخ ڈیم کے 5 میں سے 3 اسپل ویز کھول دیے تھے، جس کے بعد پی ڈی ایم اے پنجاب کی جانب سے قصور اور دریائے سندھ کے اطراف انتظامیہ کو الرٹ کیا گیا۔

    یاد رہے کہ بھارت کی جانب سے دریائے جہلم میں بھی پانی چھوڑا جا رہا ہے، مظفر آباد آزاد کشمیر کی انتظامیہ نے اس سلسلے میں الرٹ جاری کر دیا ہے، گزشتہ روز بھارت نے آبی دہشت گردی کرتے ہوئے دریائے چناب میں پانی چھوڑ دیا تھا، جس کے باعث دریائے چناب میں درمیانے درجے کا سیلاب آیا۔