Tag: آبی دہشت گردی

  • بھارت کی آبی دہشت گردی، دریائے ستلج میں بڑا ریلا چھوڑ دیا

    بھارت کی آبی دہشت گردی، دریائے ستلج میں بڑا ریلا چھوڑ دیا

    بھارت کی آبی دہشت گردی جاری ہے دریائے ستلج میں بڑا ریلا چھوڑ دیا جس سے اونچے درجے کے سیلاب کا مزید خدشہ بڑھ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے سے دریائے ستلج میں اونچے درجےکا سیلاب ہے، گنڈا سنگھ کے مقام پر ڈیڑھ لاکھ کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے۔

    پانی کی وجہ سے درجنوں  دیہات کا زمینی رابطہ منقطع،کھیتوں اور باغات میں 2 سے 3 فٹ پانی داخل ہوگیا ہے، چندہ سنگھ، نگر، مبو کے سے ملحقہ  3 عارضی بند سیلابی پانی میں بہہ گئے،گزرگاہوں اور روڈز پر پانی آنے سے آمدو رفت میں مشکلات کا سامنا ہے۔

    قصور کی ضلعی انتظامیہ نے ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن دوبارہ شروع کردیا، انچارج کا بتانا ہے کہ 24 گھنٹے میں 7 ہزار سے زائد افراد کو بوٹس سروس فراہم کی گئی ہے۔

  • بھارت کی آبی دہشت گردی، پاکستانی دریاؤں میں سیلابی صورت حال، متعدد بند ٹوٹ گئے

    بھارت کی آبی دہشت گردی، پاکستانی دریاؤں میں سیلابی صورت حال، متعدد بند ٹوٹ گئے

    لاہور: جنگی جنون میں‌ مبتلا مودی سرکار نے پانی کو ہتھیار بنا لیا، بھارت آبی دہشت گرد پر اتر آیا.

    تفصیلات کے مطابق بھارتی آبی جارحیت سے دریائے ستلج میں سیلاب آ گیا، دریا میں پانی کے بہاؤ میں بہ تدریج اضافہ ہو رہا ہے۔

    بڑھتے ہوئے بہاؤ کے باعث قصورمیں سیکڑوں ایکڑ فصلیں تباہ ہوئیں، جب کہ تین دیہات مکمل طور پر زیر آب آگئے.

    بھارت کی جانب سے پانی چھوڑے جانے کے باعث دریائے چناب بھی بے قابو ہوگیا، جھنگ میں دریائی کٹاؤ بڑھ گیا.

    پنجاب کے ساتھ سندھ کے علاقوں کے شدید متاثر ہونے کا بھی خدشہ پیدا ہوگیا ہے. روجھان میں دریائے سندھ کا بند ٹوٹنے سے کئی بستیاں زیرآب آگئیں.

    جام پورمیں بھی بند ٹوٹنے سے سیکڑوں ایکڑ اراضی اور دو درجن بستیاں زیرآب آگئیں، دو دن گزرجانے کے باوجود متاثرین کے لیے موثر اقدامات نہیں کیے گئے.

    مزید پڑھیں: آبی جارحیت: دریائے ستلج کے اطراف 18 دیہات زیر آب، 3 دیہات شدید متاثر

    خیال رہے کہ گزشتہ روز اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اٹارنی جنرل انور منصور نے کہا تھا کہ بھارت کی آبی جارحیت پر پاکستان نے ورلڈ بینک جانے کا فیصلہ کر لیا ہے، تیاری شروع کر دی ہے، بہت جلد ایکشن لیا جائے گا۔

    انور منصور خان نے کہا کہ ورلڈ بینک جانے کے لیے قانونی معاملات طے کیے جا رہے ہیں، بھارت کو عالمی عدالت انصاف کا دائرہ کار تسلیم کرنا ہوگا، بھارت اگر دائرہ کار تسلیم نہیں کرتا تو ہمارے لیے مشکل ہو جائے گی۔