Tag: آبی قلت

  • دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ، پانی کا بحران جلد ختم ہوجائے گا

    دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ، پانی کا بحران جلد ختم ہوجائے گا

    اسلام آباد: ملک بھر میں ہونے والی بارشوں سے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہوگیا جس سے آبی قلت کا شکار صوبوں میں پانی کا بحران ختم ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) کا کہنا تھا کہ حالیہ بارش سے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہوا ہے، صوبہ سندھ میں پانی کا بحران چند دن میں ختم ہوجائے گا۔

    ذرائع ارسا کا کہنا ہے کہ دریائے سندھ میں تربیلا ڈیم میں پانی کی آمد 1 لاکھ 16 ہزار کیوسک ہوگئی، ڈیم میں چند دن قبل پانی کا بہاؤ 65 سے 70 ہزار کیوسک تھا۔

    ارسا کے مطابق تربیلا ڈیم سے پانی کا ریلا آئندہ ہفتے گڈو بیراج میں داخل ہوگا۔

    چشمہ بیراج پر پانی کی آمد 1 لاکھ 27 ہزار کیوسک ہوگئی، منگلا ڈیم میں پانی کی آمد 33 ہزار 400 اور اخراج 25 ہزار 500 کیوسک ہے۔

    ارسا کا کہنا ہے کہ دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ پر پانی کی آمد 33 ہزار 600 اور اخراج 23 ہزار 700 کیوسک ہے۔

  • تربیلا ڈیم بھر گیا، مزید پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ختم

    تربیلا ڈیم بھر گیا، مزید پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ختم

    لاہور: حالیہ بارشوں سے ملک کے دریاؤں اور ڈیموں میں پانی کی مسلسل آمد کا سلسلہ جاری ہے ، تربیلا میں پانی جمع کرنے کی گنجائش ختم ہوگئی۔

    تفصیلات کےمطابق ملک میں ہونے والی بارشوں سے تربیلا ڈیم مکمل طور پر بھر چکا ہے جبکہ منگلا ڈیم بھرنے کے قریب ہے ، ملک بھر کے دریاؤں میں اس وقت طغیانی کی صورتحال ہے۔

    تربیلاڈیم میں پانی کی آمد دو لاکھ 25 ہزار 100 کیوسک فٹ ہے جبکہ تربیلا ڈیم سےپانی کا اخراج دو لاکھ 24 ہزار 800 کیوسک فٹ ہے۔منگلا ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی ابھی 65 فٹ گنجائش موجود ہے ، اس وقت ڈیم میں پانی کی آمد 28 ہزار اوراخراج 10ہزار کیوسک فٹ ہے جبکہ ہیڈمرالہ پر پانی کی آمد 75100 اور اخراج 44500 کیوسک فٹ ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ میں بھی اس وقت پانی کی یہی صورتحال ہے سکھر اور کوٹر ی کے مقام پر پانی دروازوں کی سطح تک موجود ہے اور بڑی تعداد میں کوٹری بیراج سے پانی کا اخراج کیا جارہا ہے ، یہ سارا پانی سمند ر میں جاگرے گا۔

    یا درہے کہ ڈیڑھ ماہ قبل بارشوں میں تاخیر اور گلیشئر نہ پگھلنے سے ملک کے سب سے بڑے ڈیم تربیلا میں پانی کا قابل استعمال ذخیرہ ختم ہونے کے بعد پانی کی سطح ڈیڈ لیول ایک ہزار 386 فٹ پرآگئی تھی۔

    پاکستان میں ہر سال مون سون کے موسم میں بڑی تعداد میں پانی دریاؤ ں سے پانی آتا ہے تاہم طویل عرصے سے ملک محض منگلا اور تربیلا نامی دو بڑے ڈیموں سمیت چند چھوٹے ڈیموں پر انحصا کررہا رہے ، ذخیر ہ کرنے کی گنجائش نہ ہونے کے سبب ہر سال یہ پانی سمندر میں ضائع ہوجاتا ہے۔

  • ملک میں پانی کی قلت کا خدشہ

    ملک میں پانی کی قلت کا خدشہ

    لاہور: ملکی آبی ذخائر میں پانی کا ذخیرہ صرف 15 لاکھ ایکڑ فٹ رہ گیا۔ انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) کا کہنا ہے کہ مون سون بارشیں ہوئیں تو پانی کی صورتحال میں بہتری آجائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر کے ڈیموں میں پانی کا ذخیرہ صرف 15 لاکھ ایکڑ فٹ رہ گیا۔ تربیلا اور منگلا ڈیم میں پانی کے ذخیرے میں 1 لاکھ ایکڑ فٹ کی ریکارڈ کمی دیکھی گئی۔

    صرف 24 گھنٹے میں دریاؤں میں 15 ہزار کیوسک پانی کی کمی ہوئی۔ دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پر پانی کی آمد ایک لاکھ 10 ہزار کیوسک ہوئی جبکہ اسی مقام پر پانی کا اخراج 155 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔

    دریائے کابل میں پانی کی آمد 2 ہفتے میں 90 ہزار سے کم ہو کر صرف 45 ہزار کیوسک رہ گئی جبکہ منگلا کے مقام پر دریائے جہلم میں پانی کی آمد محض 26 ہزار کیوسک ریکارڈ کی گئی۔ چشمہ جہلم لنک نہر میں 8 ہزار 700 کیوسک پانی دیا جا رہا ہے۔

    انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال آبی ذخائر میں پانی کا ذخیرہ 53 لاکھ ایکڑ فٹ سے زیادہ تھا۔ ارسا کے مطابق مون سون بارشیں ہوئیں تو پانی کی صورتحال میں بہتری آجائے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔