Tag: آبی منصوبے

  • وزیر اعظم ملک میں آبی ذخائر کے منصوبوں میں دلچسپی لے رہے ہیں: فرخ حبیب

    وزیر اعظم ملک میں آبی ذخائر کے منصوبوں میں دلچسپی لے رہے ہیں: فرخ حبیب

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان پانی کے ذخائر اور سستی بجلی بنانے کے منصوبوں پر کاربند ہیں، ماضی میں آبی ذخائر پر اس طرح کام نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر اعظم پانی کے ذخائر اور سستی بجلی بنانے کے منصوبوں پر کاربند ہیں۔

    فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ تاریخ گواہ ہے سنہ 1967 کے بعد پاکستان میں بڑا ڈیم نہیں بن سکا، عمران خان آج تربیلا کے پانچویں توسیعی منصوبے کا سنگ بنیاد رکھیں گے، منصوبہ 807 ملین ڈالر کی لاگت کا یہ منصوبہ 2024 میں مکمل ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ تربیلا سے بجلی کی پیداوار 4 ہزار 888 سے بڑھ کر 6 ہزار 418 میگا واٹ ہوجائے گی، ماضی میں آبی ذخائر پر اس طرح کام نہیں ہوا۔ وزیر اعظم ملک میں آبی ذخائر کے منصوبوں میں دلچسپی لے رہے ہیں۔

    وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ دیامر بھاشا ڈیم، داسو ہائیڈرو پاور، مہمند ڈیم، ہری پور پاور، کچھی کینال، سندھ بیراج، کے فور، کرم تنگی ڈیم، سندھ بیراج اور نئی گاج ڈیم کا کام تیزی سے جاری ہے۔ 10 منصوبوں سے 1 کروڑ 28 لاکھ 90 ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ ہوگا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ منصوبوں سے سستی پن بجلی کی پیداوار میں 9 ہزار 43 میگا واٹ اضافہ ہوگا، ان منصوبوں سے 35 ہزار سے زائد ملازمتوں کے مواقع میسر آئیں گے، عمران خان کے لیے تمام وفاقی اکائیوں کے کسان برابر ہیں اور وہ سب کی یکساں ترقی کےخواہاں ہیں۔

  • بھارتی پاور پراجیکٹس پر اعتراضات

    بھارتی پاور پراجیکٹس پر اعتراضات

    لاہور: نئی دہلی میں پاک بھارت آبی تنازعات پر مذاکرات کے لیے پاکستانی وفد کل بھارت کے لیے روانہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان آبی مذاکرات 23 اور 24 مارچ کو نئی دہلی میں ہوں گے، پاکستانی وفد کل روانہ ہوگا۔

    پاکستانی وفد کی نمائندگی انڈس واٹر کمشنر مہر علی شاہ کریں گے، جب کہ بھارت کی نمائندگی بھارتی واٹر کمشنر پردیپ کمار سکسینہ کریں گے۔ 2018 میں پاک بھارت آبی مذاکرات لاہور میں ہوئے تھے، سندھ طاس معاہدے کے تحت ہر سال آبی مذاکرات ضروری ہیں۔

    انڈس واٹر کمیشن کے حکام کا کہنا ہے کہ مذاکرات میں پاکستان متنازعہ آبی منصوبوں پر اعتراضات اٹھائے گا، پاکستان کو رتلے پکل، ڈل چلی کانگ پاور پراجیکٹس پر تحفظات ہیں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ مذاکرات میں بھارت سے سیلاب اور مون سون بارشوں کا پیشگی ڈیٹا شیئرنگ پر بھی بات ہوگی۔

    بھارت کی آبی دہشت گردی، زہریلا پانی چھوڑنے سے ہزاروں مچھلیاں مرگئیں

    واضح رہے کہ ایک طرف پڑوسی ملک بھارت پاکستان آنے والے دریاؤں پر ڈیم بنا کر عالمی معاہدے کی خلاف ورزی کرتا رہا ہے، دوسری طرف ہر سال آبی دہشت گردی کا بھی مرتکب ہوتا ہے۔

    رواں برس جنوری میں بھی دریائے ستلج ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر بھارت نے زہریلا پانی چھوڑا تھا جس سے پنجاب میں منچن آباد میں دریائے ستلج میں ہزاروں مچھلیاں مرگئی تھیں، زہریلے پانی سے متاثرہ یہ مچھلیاں بہاولنگر، لاہور اور دیگر شہروں میں سپلائی کی گئی تھیں۔

  • ریاض میں 14 میگا منصوبوں کی تکمیل

    ریاض میں 14 میگا منصوبوں کی تکمیل

    ریاض: سعودی دارالحکومت ریاض میں 14 آبی و ماحولیاتی منصوبے مکمل کر لیے گئے ہیں، منصوبوں سے شہریوں کو فراہم کی جانے والی خدمات کا دائرہ وسیع ہوگا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں نیشنل واٹر کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ دارالحکومت ریاض میں 14 آبی و ماحولیاتی منصوبے مکمل کر لیے گئے ہیں جن پر 200 ملین ریال سے زیادہ کی لاگت آئی ہے۔ ان منصوبوں کا افتتاح آئندہ ماہ کے شروع میں کردیا جائے گا۔

    نئے منصوبوں سے 43 ہزار سے زائد افراد کو فائدہ ہوگا، کمپنی نے یہ آبی اور ماحولیاتی منصوبے سعودی وژن 2030 کے تناظر میں اسٹریٹجک اسکیموں کے تحت نافذ کیے ہیں۔

    نیشنل واٹر کمپنی کا کہنا ہے کہ ان منصوبوں کی بدولت ریاض میں آبی و ماحولیاتی خدمات کا معیار بلند ہوگا جبکہ سعودی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو فراہم کی جانے والی خدمات کا دائرہ بھی وسیع ہوگا۔

    کمپنی کے مطابق 14 نئے منصوبے 178 کلو میٹر کے دائرے میں پھیلے ہوئے ہیں، ان میں سے 7 آبی منصوبے 30 کلو میٹر جبکہ نکاسی آب کے 7 منصوبے 148 کلو میٹرطویل ہیں۔

    کمپنی کا کہنا ہے کہ نئے منصوبوں سے العزیزیہ، الدار البیضا، الربوۃ، الروابی، المونسیا، الندوی، الخزامی سمیت 23 محلوں کے باشندوں کو فائدہ پہنچے گا۔