Tag: آتشزدگی

  • کراچی، سائٹ ایریا میں واقع گودام میں آگ بھڑک اُٹھی

    کراچی، سائٹ ایریا میں واقع گودام میں آگ بھڑک اُٹھی

    کراچی: سائٹ ایریامیں واقع گودام میں لگی آگ کو بجھانے کے لیے فائر بریگیڈ کی 10 گاڑیاں مصروفِ عمل ہیں جب کہ ملازمین کو باحفاظت نکال لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے کراچی کے انڈسٹری زون سائٹ میں واقع ایک بڑے گودام میں اچانک آگ بھڑک اُٹھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے پورے گودام کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور شعلے فضاؤں میں بلند ہونے لگے۔

    واقع کی اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ کی 10 گاڑیاں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور تاحال آگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری کیے ہوئے ہیں جب کہ امدادی ادارے کی ریسکیو ٹیم گودام میں پھنسے ملازمین کو باحفاظت باہر نکالنے میں کامیاب ہو گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق گودام میں ڈرائی فروٹ، چاول اور کپڑے کی وافر مقدار موجود ہے جسے بیرون ملک منتقل کیا جانا تھا کہ گودام میں نامعلوم وجوہات کی بناء پر آگ لگنے کے باعث سب جل کر خاکستر ہو گیا ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل کراچی پورٹ ، شپ بریکنگ یارڈ گڈانی اور سائٹ ایریا میں ہی فیکٹریوں میں آتشزدگی کے باعث جانی اور مالی نقصان ہوا تھا جس کے باوجود حکومتی سطح پر یا اجتماعی و انفرادی طور پر آتشزدگی سے محفوظ رہنے کے لیے اقدامات تاحال نہیں اُٹھائے گئے۔

  • ایران میں آتشزدگی کے بعد عمارت منہدم‘75افراد جاں بحق

    ایران میں آتشزدگی کے بعد عمارت منہدم‘75افراد جاں بحق

    تہران : ایران کے دارالحکومت تہران میں 17منزلہ عمارت آتشزدگی کےبعد منہدم ہوگئی جس کے نتیجے میں 75افراد جان کی بازی ہار گئے۔

    تفصیلات کےمطابق تہران کے مرکز میں واقع ’پلاسکو‘ نامی 17 منزلہ عمارت کی بالائی منزلوں پر پہلے آگ لگی،جسے بجھانے کی کوششیں جاری تھیں کہ اچانک پوری عمارت ہی منہدم ہوگئی۔

    iran-1

    ایران کے مقامی میڈیا کےمطابق آگ بجھانے کے دوران عمارت کے منہدم ہونے سے75افراد جاں بحق ہوئے ہیں جن میں بڑی تعداد آگ بجھانے والے فائر فائٹرز کی ہے۔

    iran-2

    ایران کی مقامی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق گزشتہ روز عمارت کے بالائی حصے میں صبح 8 بجے کے قریب آگ لگنے کا واقعہ پیش آیا۔

    iran4

    میڈیا رپورٹس کے مطابق عمارت کے بالائی حصے میں گارمنٹ ورکشاپس موجود تھیں جہاں دکاندار اپنے لیے کھانا پکاتے تھے اور سردیوں میں خود کو گرم رکھنے کے لیے مٹی کے تیل سے جلنے والے پرانے ہیٹر استعمال کرتے تھے۔

    iran5

    ایرانی صدر حسن روحانی نے وزیر داخلہ عبدالرضا رحمانی فاضلی کو معاملے کی تحقیقات کرکے رپورٹ جمع کرنے کا حکم دیا ہے۔ایرانی صدر نے زخمیوں کو بہترین علاج کی سہولیات فراہم کرنے سمیت متاثر ہونے والے افراد کی مدد کرنے کی بھی ہدایات کیں۔

    iran6

    واضح رہےکہ ایرانی دارالحکومت تہران کے جس حصے میں یہ عمارت واقع تھی وہاں کئی غیر ملکی سفارت خانے بھی واقع ہیں،عمارت منہدم ہونے کے بعد سفارتی عملے کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیاگیا۔

    iran7

  • پشاور:ربڑکےکارخانے میں لگنے والی آگ پرقابوپالیاگیا

    پشاور:ربڑکےکارخانے میں لگنے والی آگ پرقابوپالیاگیا

    پشاور: صوبہ خیبرپختونخواہ کےدارالحکومت پشاور میں ربڑ کےکارخانے میں لگنےوالی آگ پر قابو پالیاگیا۔

    تفصیلات کےمطابق پشاور میں واقع ربڑکےکارخانے میں آج صبح آگ لگ گئی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے پورے کارخانے کو اپنی لپیٹ میں لےلیا۔

    کارخانے میں آتشزدگی کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122کے اہلکاروں نے آگ بجھانے کے عمل میں حصہ لیا اور آگ بجھانے کے لیے فوم کا استعمال بھی کیاگیا۔

    فائربریگیڈ حکام کےمطابق ابتدائی طور پرآگ لگنے کی وجہ معلوم نہ ہوسکی تاہم آتشزدگی کےباعث گودام میں موجود لاکھوں مالیت کے ٹائرز جل کر راکھ ہوگئے۔

    مزید پڑھیں:کراچی: پرانا حاجی کیمپ میں لکڑی کے گودام میں آتشزدگی

    واضح رہےکہ اس سے قبل گزشتہ ماہ کراچی کے علاقے پرانا حاجی کیمپ میں لکڑی کے گودام میں لگنے والی آگ پر ڈیڑھ گھنٹے بعدقابو پالیا گیاتھا تاہم آتشزدگی کے باعث لاکھوں روپے مالیت کی لکڑی اور دیگر سامان جل گیاتھا۔

  • گڈانی شپ یارڈ، لنگراندازجہازمیں آتشزدگی، 5 افراد جاں بحق

    گڈانی شپ یارڈ، لنگراندازجہازمیں آتشزدگی، 5 افراد جاں بحق

    کراچی: گڈانی شپ یارڈ میں کھڑے جہاز میں آتشزدگی کے نتیجے میں 5 مزدور جاں بحق اور 4 زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ آگ ناکارہ جہاز میں کٹائی کے دوران لگی۔ ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ آگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں۔ حادثے میں 5 مزدور جاں بحق اور 4 زخمی ہوگئے۔ لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ جاں بحق ہونے والے چارمزدوروں کی شناخت الف خان، سعید، صابر، نعمت کےنام سے ہوئی ہے۔

    تین گھنٹے بعد آگ تو بجھادی گئی لیکن جھلس کر زخمی ہونے والے مزدور زندگی کی بازی ہار گئے۔ ایک ہفتے قبل بھی اسی جہاز میں آگ لگنےکا واقعہ پیش آچکا ہے لیکن خوش قسمتی سےاس حادثےمیں کوئی زخمی یا ہلاک نہیں ہوا تھا۔

    واقعے کے بعد جہاز کے مالک رضوان دیوان سمیت تین افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ یہ وہی رضوان دیوان ہیں جن کے ناکارہ آئل ٹینکر میں دو ماہ قبل لگی آگ نے27 مزدوروں کی جان لے لی تھی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ برس گڈانی میں لنگر انداز ہونے والے جہازوں میں آگ لگنے کے دو بڑے واقعات ہوچکے ہیں جن میں کئی افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔

    یکم نومبر 2016 کو ایک جہاز کے آئل ٹینک میں صفائی کے دوران آگ بھڑک اٹھی تھی۔ حادثے میں آئل ٹینک کے اندر کام کرنے والے 23 مزدور جاں بحق ہوگئے تھے۔

    بائیس دسمبر کو بھی اچانک شپ بریکنگ یارڈ میں ایک اور جہاز میں شعلے بھڑک اٹھے جس پر بڑی مشکل سے قابو پالیا گیاتھا۔

  • اسلام آباد: نجی ہوٹل میں آگ بھڑک اٹھی، خاتون جاں بحق

    اسلام آباد: نجی ہوٹل میں آگ بھڑک اٹھی، خاتون جاں بحق

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں راول چوک پرنجی ہوٹل میں آگ لگنے سے ایک خاتون جاں بحق اور 6 افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں راول چوک پر واقع نجی ہوٹل میں رات گئے آگ بھڑک اٹھی۔ فائر بریگیڈ کی گاڑیوں نے آگ پر قابو پا لیا۔

    ہوٹل میں آگ لگنے سے ایک خاتون جاں بحق ہوگئیں اور 6 افراد زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    جاں بحق خاتون الماس فاطمہ کا تعلق کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد سے ہے۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق خاتون کی موت دم گھٹنے کے باعث ہوئی۔

    فائر بریگیڈ کے حکام کا کہنا ہے کہ آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی۔ پولیس اور انتظامیہ نے واقعہ کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔

    واضح رہے کہ کراچی میں بھی چند روز قبل ایک معروف 4 اسٹار نجی ہوٹل میں آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں 13 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔ تحقیقات کے مطابق ہوٹل میں آگ بجھانے کے آلات ناکارہ تھے جبکہ ہنگامی اخراج کے راستے بھی موجود نہیں تھے۔

  • ملتان: لینڈ ریکارڈ کی عمارت میں آتشزدگی، ڈیڑھ سو سال پرانا ریکارڈ خاکستر

    ملتان: لینڈ ریکارڈ کی عمارت میں آتشزدگی، ڈیڑھ سو سال پرانا ریکارڈ خاکستر

    ملتان: پنجاب میں حساس معلومات کا ریکارڈ جلنا معمول بن گیا۔ ملتان ڈی سی آفس کے لینڈ ریکارڈ کی عمارت میں آگ لگ گئی۔ عمارت میں ڈیڑھ سو سال پرانا ریکارڈ موجود تھا۔

    ملتان ڈی سی آفس کے لینڈ ڈیپارٹمنٹ میں لگی خوفناک آگ نے سب جلا کر راکھ کر دیا۔ آگ کی وجہ سے عمارت میں موجود ڈیڑھ سو سالہ پرانا لینڈ ریکارڈ جل گیا۔

    آگ سے عمارت کی چھت بھی منہدم ہوگئی جبکہ ریکارڈ روم کی دیواروں میں دراڑیں پڑ گئیں۔

    عمارت میں لگی آگ تو بجھا دی گئی تاہم خوفناک آگ سے سول کورٹ کا 20 سالہ ریکارڈ جل کر خاکستر ہوگیا۔

  • گوجرانوالہ: گتے کی فیکٹری میں آتشزدگی

    گوجرانوالہ: گتے کی فیکٹری میں آتشزدگی

    گوجرانوالہ: صوبہ پنجاب کےشہرگوجرانوالہ میں گتے کی فیکٹری میں آگ نےعمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

    تفصیلات کےمطابق گوجرانوالہ کے علاقے معافی والا میں واقع گتےکی فیکٹری میں اچانک آگ لگ گئی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے ساری عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

    آتشزدگی کےواقعے کے اطلاع ملتے ہی فائربریگیڈ کی گاڑیاں موقع پر پہنچ گئیں اور آگ پر قابو پانے کی کوششیں شروع کردیں۔

    ریسکیو اہلکاروں نےفیکٹری کےگودام کی دیوار توڑ دی اور آگ پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں،جبکہ آگ نے فیکٹری کے قریب کھڑی گاڑی کو بھی اپنی لیٹ میں لے لیا۔

    گتے کی فیکٹری میں آگ لگنے کے باعث لاکھوں کا سامان بھی جل کرخاکستر ہو گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: لاہور:گارمنٹس فیکٹری میں آتشزدگی،3مزدور جاں بحق

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ لاہور میں راوی روڈ کے قریب گارمنٹس فیکڑی میں آگ لگنے سے3 مزدور20 سالہ جاوید، 40 سالہ جہاں زیب اور 20 سالہ شاہد جھلس کر جاں بحق ہوگئے تھے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران صوبہ پنجاب اور ملک کے دیگر حصوں میں آتشزدگی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے جس میں اب تک درجنوں افراد جان کی بازی ہارچکے ہیں۔

  • کراچی کے ہوٹل میں آتشزدگی کی تحقیقاتی رپورٹ وزیر اعلیٰ کو پیش

    کراچی کے ہوٹل میں آتشزدگی کی تحقیقاتی رپورٹ وزیر اعلیٰ کو پیش

    کراچی: شہر قائد کے مقامی ہوٹل میں آگ کی تحقیقاتی رپورٹ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو پیش کردی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امدادی کارروائیوں میں کسی ادارے نے غفلت نہیں کی، البتہ ہوٹل کے معائنے میں غفلت برتی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو پیش کی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آگ سول ڈیفنس اور ہوٹل انتظامیہ کی لاپرواہی کی وجہ سے لگی۔

    رپورٹ کے مطابق سول ڈیفنس کا ادارہ ہر 3 ماہ کے بعد معائنہ کرنے کا پابند ہے جس کی خلاف ورزی کی گئی۔ سول ڈیفنس کو ہر 3 ماہ کی معائنہ رپورٹ محکمہ داخلہ کو دینا ہوتی ہے تاہم محکمہ داخلہ نے بھی اسے نظر انداز کیا۔

    مزید پڑھیں: زیادہ ہلاکتیں دھویں سے ہوئیں، ابتدائی رپورٹ

    رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ہوٹل کا فائر سسٹم سرٹیفیکٹ ریویو کرتے وقت سسٹم کو نہیں دیکھا گیا۔ بعد ازاں آگ لگنے کے بعد بھی سول ڈیفنس والے ہوٹل نہیں پہنچے۔

    تحقیقاتی رپورٹ میں ادارے کے 9 افسران کو عہدوں سے ہٹانے کی سفارش کرتے ہوئے ابتدائی تحقیقات کا ذمہ دار بھی سول ڈیفنس کےادارے کو ٹہرایا گیا ہے۔ دوسری جانب فائر بریگیڈ کو بری الذمہ قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ادارے نے کوئی لاپرواہی نہیں کی۔

    مزید پڑھیں: میرا دم گھٹ رہا ہے، جاں‌ بحق ڈاکٹر رحیم کا اے آر وائی نیوز کو آخری فون

    تحقیقاتی ٹیم نے شواہد کا جائزہ لینے کے بعد رپورٹ میں کہا ہے کہ آگ لگنے کے فوراً بعد ہوٹل کے ایئر کنڈیشن بند کردیے جاتے تو انسانی جانوں کا نقصان نہ ہوتا۔ ہوٹل کے اندر فائر الارم سسٹم کے نہ ہونے اور ایمرجنسی ایگزٹ نہ ہونے کا بھی انکشاف کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ اتوار کی نصف شب کو کراچی کے مقامی ہوٹل میں آگ بھڑک اٹھی تھی جس کے بعد لوگوں نے کھڑکیوں سے کود کر اپنی جانیں بچائیں۔ واقعے میں 12 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

  • گڈانی سے پُرتعیش ہوٹل تک، حفاظتی اقدامات صفر

    گڈانی سے پُرتعیش ہوٹل تک، حفاظتی اقدامات صفر

    کراچی میں ایک ماہ کے اندر تین بڑی آتشزدگی کے واقعات نے جہاں ہمارے ناقص نظام کی قلعی کھول دی ہے وہیں یہ بات بھی ثابت ہو گی کہ حادثات سے نمٹنے کے انتظامات نہ تو کسی دور ویرانے میں واقع غریب کی جائے روزگار میں ہیں اور نہ ہی کسی بڑے وفاقی ادارے کو اور نہ ہی فور اسٹار ہوٹل ان اہداف کو حاصل کر پایا ہے۔

    ان واقعات سے پتہ چلا کہ کسی طبقاتی فرق کے بغیر گڈانی سے فور اسٹار ہوٹل تک انسانی جانوں کی قیمت یکساں نظر آتی ہے جب کہ سہولتوں کا فقدان بھی سستی ترین جگہ سے مہنگے ترین ہوٹل تک ایک سا تھا۔

    پہلا واقعہ 4 نومبر کو گڈانی میں پیش آنے والے آتشزدگی کے واقعے نے 23 غریب مزدوروں کی جان لے لی، شپ بریکنگ یارڈ میں ایک اسکریپ جہاز کی تور پھوڑ اور صفائی ستھرائی کے لیے ٹھیکے پر معمولی اجرت پر کام کرنے والے مزدووں کی خدمات لی گئی تھی، کسی حفاظتی اقدام کے بغیر غریب مزدور آئل ٹینک کی صفائی کے لیے اترے تو ایک دھماکے سے آگ بھڑک اٹھی۔

     اسی سے متعلق : سانحہ گڈانی آتشزدگی، ہلاکتوں‌ کی تعداد 23 ہوگئی

    شپ بریکنگ یارڈ تک ایمبولینس، فائر بریگیڈ اور امدادی رضاکاروں کے پہنچنے سے پہلے ہی کئی مزدور لقمہ اجل بن گئے جب کہ اپنی مدد آپ کے تحت ریسکیو کا کام کرنے والے دیگر مزدور شدید زخمی ہو گئے، کئی جھلسے ہوئے مزدور آئل ٹینک سے خود ہی باہر آئے اور کسی مدد کے منتظر رہے۔

    دوسرا واقعہ اپنی نوعیت کی واحد اور مرکزی بندرگاہ کراچی پورٹ ٹرسٹ کے آئل ٹرمینل پر 26 نومبر کو پیش آیا جس میں دو افراد جاں بحق اور دو شدید زخمی ہوئے جب کہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ آگ سے آئل ٹینک بھی پھٹ سکتا ہے جس سے بڑے پیمانے پر ٓگ بھڑک سکتی ہے جس پر قابو پانا نہایت دشوار ہو جائے گا۔

    یہ پڑھیے : کے پی ٹی ٹرمینل پر آگ بھڑک اُٹھی،فیول ٹینک پھٹنے کا خدشہ 

    اس آگ کو کے پی ٹی اور بلدیہ عظمی کراچی کے فائر ٹینڈرز نے دو دن بعد قابو پایا جب کہ تیسرے روز بھی کولنگ کا عمل جاری رہا۔

    آتشزدگی کا تیسرا واقعہ 5 دسمبر کو مقامی پُر تعیش ہوٹل میں پیش آیا اوپری منزل میں لگی آگ کا دھواں اے سی ڈکٹس کے ذریعے تمام کمروں تک پہنچ گیا اور دم گھٹنے کے باعث 5 ڈاکٹرز اور 3 نرسوں سمیت 13 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں : ہوٹل آتشزدگی، جاں بحق افراد کی تعداد 13ہوگئی

    توقع کے برعکس ہوٹل میں آتشزدگی سے نمٹنے کے موثر انتظامات نہ تھے لوگوں کا کہنا تھا کہ نہ تو ایمرجنسی الارم بجا اور نہ اسموک الارم نے اپنا کام کیا، داخلی راستوں کے نہ ہونے کی وجہ سے مسافروں نے اوپری منزل سے چھلانگیں لگا کر اپنی جانیں بچانے کی کوشش کیں۔

    ان تینوں واقعات نے میگا سٹی کراچی میں فائر فائٹنگ سروس کی ذبوں حالی اور دستیاب ناکافی انتظامات کی قلعی کھول دی ہے۔

    ایک اندازے کے مطابق کراچی کی آبادی دوکروڑ تک پہنچ چکی ہے اتنا بڑا شہر جو کئی ملکوں کے برابر آبادی رکھتا ہے، کے لیے کم از کم 206 فائراسٹیشن کی ضرورت ہوتی ہے جب کہ اس شہرِ نا پرساں کے پاس صرف 22 فائر اسٹیشن ہیں۔

    اسی طرح اتنی بڑی آبادی کے شہر میں محض 43 فائر ٹینڈرز ہیں جب کہ ضرورت 200 فائر ٹینڈرز کی ہیں اسی طرح مزید دس ہزار ماہر فائر فائٹرز کی ضرورت ہے۔

    آتشزدگی کے واقعات کی ہولناکی کا اندازہ محض اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستان میں ٓتشزدگی کے واقعات میں 16500 لوگ جاں بحق اور 1،64،000 افراد زخمی ہو چکے ہیں جب کہ حکومت کو 400 بلین روپے کا مالی نقصان اُٹھا چکی ہے۔

    اتنے بڑے پیمانے پر جانی اور مالی نقصان کے باوجود حکومت اب تک کوئی نیشنل فائرسیفٹی پلان مرتب نہیں دے سکی جب کہ این ڈی ایم اے کی جانب سے دیئے گئے سفارشات پر بھی کوئی عمل در آمد نہیں ہو سکا ہے۔

    کراچی میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی آتشزدگی سے نمٹنے کے لیے رہائشی اور تجارتی عمارتوں کی تعمیر کے قواعد مرتب کرتی ہے تا ہم نہ تو اس کی مانیٹرنگ کی جاتی ہے اور نہ ہی اس پر عمل در آمد ہوپاتا ہے۔

    ضرورت اس امر کی ہے کہ وفاقی سطح پر نیشنل فائر سیفٹی پلان اور جدید سہولیات سے آراستہ ماہر رضاکاروں پر مشتمل ریسکیو ادارہ تشکیل دیا جائے بنایا جائے تا کہ قیمتی انسانی جانوں کو محفوظ بنایا جا سکے زندہ قومیں وہی ہوتی ہیں جو اپنے سانحات سے سبق سیکھتی ہیں۔

  • امریکہ میں کنسرٹ کےدوران آگ لگنےسے33افرادہلاک

    امریکہ میں کنسرٹ کےدوران آگ لگنےسے33افرادہلاک

    اوکلینڈ: امریکی ریاست کیلفورنیا کےشہراوکلینڈ میں کنسرٹ کے دوران بلڈنگ میں آگ لگنےکے نتیجےمیں33افراد ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق پولیس حکام کا کہنا ہے یہ کنسرٹ ایک گودام میں ہورہاتھا جہاں آگ لگنے سے33افراد جان کی بازی ہارگئے تاہم حکام کی جانب سےمزید افراد کی ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔

    p1

    سارجنٹ رے کیلے کا کہنا تھا کہ آگ بجھانے کے بعد تقریباً 20 فیصد عمارت میں تلاشی مکمل ہو گئی ہے لیکن ابھی تک کئی افراد لاپتہ ہیں۔

    p5

    اوکلینڈ کی فائر چیف آفیسر کے کے مطابق آتشزدگی کے وقت تقریباً 50 سے 100 افراد اندر موجود تھے۔

    p3

    گودام میں جہاں یہ نائٹ کنسرٹ ہو رہا تھا وہاں وقتی طور پر اسٹوڈیو بنایا گیا تھا کنسرٹ میں6 فنکار پرفارم کر رہے تھے اور کنسرٹ کا اعلان فیس بک پر ایک روز قبل کیا گیا تھا۔

    p4

    عمارت میں آگ بجھانے کا خود کار نظام بھی موجود نہیں تھا اور باہر نکلنے کا واحد راستہ دوسری منزل پر سیڑھیاں تھیں جو لکڑی کے تحتوں کی بنی ہوئی تھیں۔

    p7

    واضح رہے کہ اوکلینڈ کی منصوبہ بندی کے افسر ڈارن رانیلیٹی نے کہا کہ ’ان کے محکمے نے گزشتہ ماہ اس وقت گودام کے حوالے سے تحقیقات کا آغاز کیا تھاجب انہیں شکایات موصول ہوئیں کہ یہاں لوگ غیرقانونی طور پر مقیم ہیں۔

    p8