Tag: آتش بازی کا سامان

  • ملتان : آتش بازی کے سامان میں خوفناک دھماکا، 4 افراد جاں بحق، عمارت زمیں بوس

    ملتان : آتش بازی کے سامان میں خوفناک دھماکا، 4 افراد جاں بحق، عمارت زمیں بوس

    ملتان : تین منزلہ عمارت میں رکھے ہوئے آتش بازی کے سامان میں زور دار دھماکے سے 4 افراد جاں بحق اور 5 زخمی ہوگئے، دھماکے سے عمارت زمیں بوس ہوگئی، لوگ ملبے تلے دب گئے۔

    تفصیلات کے مطابق واقعہ دہلی گیٹ آغا پورہ کی ایک عمارت میں پیش آیا جس کے اندر آتش بازی کا سامان تیار کیا جاتا تھا پانچ مرلے کی تین منزلہ عمارت ریاض نامی شخص کی ملکیت ہے۔

    تین منزلہ عمارت میں رکھے گئے آتش بازی کے سامان میں اچانک زور دار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں 9 افراد ملبے تلے دب گئے جبکہ ایک خاتون سمیت 4 افراد نے موقع پر دم توڑ دیا۔

    اے آر وائی نیوز ملتان کے بیورو چیف یاسر شیخ کی رپورٹ کے مطابق دھماکا گیس لیکج کے باعث ہوا،  آس پاس کے مکانات کو بھی نقصان پہنچا، اب تک 5 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    اطلاع ملتے ہی پولیس اور امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں، ریسکیو حکام کے مطابق دھماکے سے تین منزلہ عمارت زمین بوس ہوگئی ملبے تلے دب کر 9 افراد زخمی ہوئے جن میں سے چار افراد جاں بحق ہوگئے۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ریسکیو عملے نے بروقت پہنچ کر 4 افراد کی لاشیں اور 5 افراد کو زخمی حالت میں ملبے سے نکال لیا جنہیں فوری طور پر ابتدائی طبی امداد کیلئے مقامی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔

    آتش گیر مواد میں وقفے وقفے سے مسلسل دھماکے ہونے کی وجہ سے ریسکیو آپریشن میں دشواری کا سامنا ہے، مقامی افراد کے مطابق گھر میں آتش بازی کا سامان تیار کیا جاتا تھا۔

    سی پی او ملتان سمیت پولیس افسران اور پولیس کی بھاری نفری موقع پرموجود ہے، امدای کارروائیاں بھی جاری ہیں، دھوئیں کے گھرے بادلوں کی وجہ سے ریسکیو کے کام میں مشکلات پیش آرہی ہیں، ریسکیو کی متعدد گاڑیاں امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔

    علاوہ ازیں آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے واقعے کا سختی سے نوٹس لے کر آر پی او ملتان سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی، آئی جی پنجاب نے سی پی او ملتان کو واقعے کی تمام پہلوؤں سے تحقیقات کرنے کا حکم دے دیا۔

    رپورٹ کے مطابق علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ یہاں کھلے عام پولیس کی سرپرستی میں آتش بازی کا سامان بنانے کا کام گزشتہ کئی سال سے جاری ہے۔

    یاد رہے کہ حیدرآباد میں رواں سال 2024کے آغاز پر ہوائی فائرنگ اور آتش بازی سے 8 افراد شدید زخمی ہوگئے تھے۔

     

  • بیروت دھماکا کیسے ہوا؟ سنسنی خیز انکشافات

    بیروت دھماکا کیسے ہوا؟ سنسنی خیز انکشافات

    بیروت: لبنان کے دارالحکومت بیروت کی بندرگاہ پر ہونے والے تباہ کن دھماکے کے سلسلے میں بندرگاہ کے کارکنوں نے دعویٰ کیا ہے کہ نہایت دھماکا خیز مواد امونیم نائٹریٹ کے ساتھ آتش بازی کے سامان کے بھرے تھیلے رکھے گئے تھے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق بیروت پورٹ کے ایک سابق ورکر یوسف شہدی نے کہا ہے کہ جس ہینگر میں ہزاروں ٹن پر مشتمل طاقت ور کیمیکل مرکب رکھا گیا تھا، عین وہیں پر آتش بازی کے سامان پر مبنی درجنوں بیگز بھی رکھے گئے تھے، جب کہ فوج نے کسٹمز کی شکایات کے باوجود خطرناک کیمیکل وہاں سے نہیں ہٹایا۔

    رواں برس مارچ میں کینیڈا نقل مکانی کرنے والے یوسف شہدی نے برطانوی روزنامے کو بتایا کہ انھیں فوج نے پورٹ کے 12 نمبر گودام میں 2,750 ٹن کیمیکل رکھنے کی ہدایت کی تھی، اس خطرناک کیمیکل کے ساتھ 2009-10 میں کسٹم کے ضبط شدہ آتش بازی کے سامان کو بھی رکھ دیا گیا تھا، مذکورہ گودام میں 30 سے 40 نائلون کی تھیلیاں رکھی گئی تھیں جن کے اندر آتش بازی کا سامان تھا۔

    یوسف شہدی نے بتایا کہ انھوں نے خود ذاتی طور پر ایک فورک لفٹ کے ذریعے آتش بازی کا سامان گودام میں رکھتے ہوئے دیکھا تھا۔

    بیروت پورٹ کے سابق ملازم کا دعویٰ ہے کہ دھماکا مواد کے ساتھ آتش بازی کے سامان کی تھیلیاں بھی رکھی گئی تھیں

    انھوں نے کہا کہ گودام میں آتش بازی کا سامان بائیں ہاتھ پر رکھا گیا تھا، میں نے اس کی شکایت بھی کی تھی، وہاں نمی بھی تھی، بلاشبہ ایک تباہ کن حادثے کا انتظار ہی کیا گیا ہے، کسٹمز والے بھی ہر ہفتے شکایت کرتے تھے کہ خطرناک کیمیکل کو لوگوں کے گھروں کے بہت قریب اسٹور کیا گیا ہے، لیکن فوج نے امونیم نائٹریٹ وہاں سے ہٹانے سے انکار کر دیا تھا۔

    بیروت پورٹ کے منیجر سمیت 16 گرفتار، ہلاکتیں 157 ہو گئیں

    یوسف شہدی نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ایک سابق ساتھی نے انھیں بتایا کہ گودام نمبر 12 کے باہر ایک برقی آلے کے ساتھ ورکرز نے ایک دروازے کو ٹھیک کرنے کی کوشش کی تھی، جس کے محض آدھے گھنٹے کے بعد دھماکا ہوا۔

    دریں اثنا، حادثے کی تحقیقاتی رپورٹ کل (اتوار) تک تیار ہونے کی توقع ہے تاہم پورٹ کے جنرل منیجر سمیت 16 افراد کو گرفتار کر کے انھیں ان کے گھروں میں نظر بند کر دیا گیا ہے۔

    دوسری طرف لوگوں کے اندر اس حادثے کے بعد غصہ بڑھتا جا رہا ہے، اور انھوں نے ایک بڑے احتجاج کی منصوبہ بندی کر لی ہے، لبنانی حکومت کو نا اہل قرار دیا جا رہا ہے اور مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ موجودہ حکومت مستعفی ہو۔

    واضح رہے کہ بیروت بندرگاہ پر دھماکوں سے ہلاکتوں کی تعداد 157 ہو چکی ہے، جب کہ 5 ہزار سے زائد زخمی مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں، صورت حال پر قابو پانے کے لیے فوج کو مکمل اختیارات دے دیے گئے ہیں۔