Tag: آتش زدگی

  • جنگلات میں ہولناک آتش زدگی، درجنوں افراد ہلاک

    جنگلات میں ہولناک آتش زدگی، درجنوں افراد ہلاک

    شمالی افریقی ملک الجیریا میں جنگلات میں ہولناک آتش زدگی سے 26 افراد ہلاک ہوگئے، سینکڑوں مکانات کے رہائشیوں کو نقل مکانی کرنی پڑی ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق الجیریا کے جنگلات میں آتش زدگی سے 26 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

    الجیریا کے وزیر داخلہ نے آگ لگنے کے واقعے میں 26 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے جبکہ متعدد افراد زخمی ہیں۔

    وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ تیونس کی سرحد کے قریب واقع جنگلات میں آگ لگنے کا واقعہ پیش آیا جس پر قابو پانے کے لیے فائر فائٹرز ہیلی کاپٹر کی مدد بھی لے رہے ہیں۔ آگ کی وجہ سے 350 رہائشیوں کو نقل مکانی بھی کرنا پڑی ہے۔

    میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ شمالی الجیریا میں ہر سال آگ لگنے کے واقعات رونما ہوتے ہیں، گزشتہ سال بھی آتشزدگی کے واقعے میں 90 افراد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ 1 لاکھ ایکڑ زمین مکمل طور پر جل گئی تھی۔

  • گدو پاور پلانٹ میں آتشزدگی، چیف انجینیئر سمیت 7 افسران معطل

    گدو پاور پلانٹ میں آتشزدگی، چیف انجینیئر سمیت 7 افسران معطل

    کشمور: عید الاضحیٰ کے روز گدو پاور پلانٹ میں آتشزدگی کی تحقیقات مکمل ہوگئیں، چیف انجینیئر سمیت 7 افسران کو معطل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گدو پاور پلانٹ میں آتشزدگی کی تحقیقات مکمل کرلیں گئی، ابتدائی تحقیق میں واقعے میں مجرمانہ غفلت پائی گئی تھی۔

    تحقیقات مکمل ہونے کے بعد چیف انجینیئر سمیت 7 افسران کو معطل کر دیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ معطل افسران نے یکطرفہ کارروائی کو زیادتی قرار دے دیا، معطل کیے جانے والے افسران کا کہنا ہے کہ ذمے داری چیف ایگزیکٹو جینکوز پر بھی عائد ہوتی ہے۔

    خیال رہے کہ عید الاضحیٰ کے روز گدو پاور پلانٹ میں طوفانی بارش کے دوران آگ لگ گئی تھی، آگ لگنے سے 747 میگا واٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی تھی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گدو پاور پلانٹ میں آگ لگنے سے قومی خزانے کو 20 ارب روپے نقصان کا سامنا ہوا۔

    جس وقت آگ لگی، پاور پلانٹ میں آگ بجھانے کے آلات نہیں تھے، اس وقت عملہ بھی ڈیوٹی پر نہیں تھا، 3 گھنٹے کی کوششوں کے بعد آگ پر قابو پایا جاسکا تھا۔

  • جنگلات میں آتش زدگی، محکمہ جنگلات کے 6 افسران معطل

    جنگلات میں آتش زدگی، محکمہ جنگلات کے 6 افسران معطل

    لاہور: صوبہ پنجاب میں جنگلات میں آتش زدگی کے واقعات کے بعد محکمہ جنگلات کے 6 افسران کو معطل کردیا گیا، افسران نے غفلت و لاپرواہی کا مظاہرہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے شہر کمالیہ میں جنگلات میں آگ لگنے کے معاملے پر سیکریٹری جنگلات نے فیصل آباد کے 6 افسران کو معطل کر دیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ افسران کو محکمانہ امور میں غفلت برتنے پر معطل کیا گیا، افسران کو کمشنر فیصل آباد اور ڈپٹی کمشنر ٹوبہ ٹیک سنگھ کی انکوائری رپورٹ کی روشنی میں معطل کیا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق افسران کی نااہلی اور لاپرواہی جنگل و جنگلی حیات کے زیادہ نقصان کا باعث بنی، افسران کو پیڈا ایکٹ کے سیکشن 6 کے تحت 3 ماہ کے لیے معطل کیا گیا۔

    سیکریٹری جنگلات کا کہنا ہے کہ معطل ہونے والے افسران میں ایس ڈی ایف او، 2 بلاک آفیسر اور 3 فاریسٹ گارڈز شامل ہیں۔

  • سپر اسٹور آتش زدگی، علاقے میں شدید کالے دھوئیں کے باعث حد نگاہ متاثر

    سپر اسٹور آتش زدگی، علاقے میں شدید کالے دھوئیں کے باعث حد نگاہ متاثر

    کراچی: شہر قائد میں جیل چورنگی پر سپر اسٹور میں آتش زدگی سے علاقے میں شدید کالا دھواں پھیل گیا ہے، جس کے باعث حد نگاہ بھی متاثر ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں جیل چورنگی پر ڈیپارٹمنٹل اسٹور میں لگنے والی آگ تاحال بے قابو ہے، عمارت سے نکلنے والا دھواں اطراف کے علاقے میں پھیل گیا ہے، جس کے باعث سڑک سے گزرنے والے شہریوں کو شدید مشکلات پیش آ رہی ہیں۔

    پولیس نے عمارت مخدوش قرار دیے جانے کے بعد ملحقہ سڑکیں بند کر دی ہیں، اور کے ایم سی فائر بریگیڈ کے 8 فائر ٹینڈرز باؤزر کی مدد سے آگ بجھانے میں مصروف ہیں، تاہم عمارت میں آگ لگنے کو 24 گھنٹے گزرنے کے بعد بھی دھواں شدت سے نکل رہا ہے، جس سے حد نگاہ بھی متاثر ہو گئی ہے۔

    کراچی میں ایک سال سے 3 اسنارکلز کی مرمت کا کام جاری ہونے کا انکشاف

    چیف فائر افسر نے کہا ہے کہ عملہ سپر اسٹور میں آگ پر قابو پانے کے لیے مسلسل کام کر رہا ہے، آپریشن مکمل ہونے میں مزید 5 سے 6 گھنٹے لگ سکتے ہیں، جب سے آگ لگی ہے فائر فائٹرز کے عملے کی ایک بار ڈیوٹی تبدیل ہوئی۔

    انھوں نے بتایا کہ ہم یہ بھی کوشش کر رہے ہیں کہ عمارت کو نقصان نہ پہنچے، فائر بریگیڈ کی کچھ گاڑیاں کورنگی میں لگنے والی آگ بجھانے گئی تھیں، کورنگی سے واپس آنے والی گاڑیاں بھی اب آپریشن میں حصہ لے رہی ہیں، اور اس وقت بھی 13 گاڑیاں آگ بجھانے اور کولنگ کے عمل میں مصروف ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ عملے کے ارکان بیسمنٹ سے فرسٹ فلور کا راستہ بنانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔

    ادھر سندھ ہائیکورٹ میں ایک این جی او نے انکشاف کیا ہے کہ سپر اسٹور نے عمارت کی پارکنگ کو بطور گودام استعمال کر رکھا تھا، ایس بی سی اے نے پارکنگ بطور گودام استعمال کرنے پر خاموشی اختیار کی تھی، درخواست گزار کا کہنا تھا کہ اسٹور کا پارکنگ کو گودام کے طور پر استعمال کرنا غیر قانونی ہے۔

  • نئی دہلی: عمارت میں ہولناک آتشزدگی میں 27 افراد ہلاک

    نئی دہلی: عمارت میں ہولناک آتشزدگی میں 27 افراد ہلاک

    نئی دہلی: بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں ایک عمارت میں ہولناک آتشزدگی میں 27 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے ہیں، واقعے کے بعد درجنوں افراد عمارت میں موجود تھے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق دارالحکومت نئی دہلی میں ایک عمارت میں آگ لگنے سے 27 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔

    آتش زدگی کا واقعہ مغربی دہلی کی 4 منزلہ کمرشل عمارت میں پیش آیا ہے۔

    فائر ڈپارٹمنٹ کے ایک افسر کا کہنا ہے کہ آگ اب بجھا دی گئی ہے، ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 27 ہے جبکہ سرچ آپریشن جاری ہے۔

    آگ میں جھلس کر زخمی ہونے والے 40 افراد کو اسپتال لایا گیا ہے جہاں ان کا علاج جاری ہے، پولیس حکام کے مطابق 60 سے 70 افراد کو عمارت سے نکال لیا گیا ہے۔

  • امریکا: 8 بچوں سمیت 12 افراد جل کر ہلاک

    امریکا: 8 بچوں سمیت 12 افراد جل کر ہلاک

    پینسلوینیا: امریکی شہر فلاڈیلفیا میں خوف ناک آتش زدگی میں 8 بچوں سمیت 12 افراد جل کر ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست پینسلوینیا کے شہر فلاڈیلفیا میں واقع ایک عمارت میں آگ لگنے کے باعث آٹھ بچوں سمیت بارہ افراد ہلاک ہو گئے۔

    فائر حکام کے مطابق آگ بدھ کی صبح فلاڈیلفیا کے علاقے فیئرماؤنٹ میں این 23 اسٹریٹ پر ایک رہائشی اپارٹمنٹ میں لگی، مرنے والوں کی عمریں 2 سے 33 سال کے درمیان بتائی گئی ہے۔

    فائر فائٹرز کو عمارت میں داخل ہونے پر تمام منزلوں پر شدید دھوئیں اور تپش کا سامنا کرنا پڑا، اور وہ ایک بچے کو بچانے میں کامیاب رہے لیکن بعد ازاں وہ بھی جاں بر نہ ہو سکا۔

    فائر حکام کے مطابق گھر کو آگ لگنے کے بارے میں آگاہ کرنے والا الارم کام نہیں کر رہا تھا، بدھ کی علی الصبح لگنے والی آگ کی وجہ بھی معلوم نہیں ہو سکی ہے، لیکن یہ شہر میں اب تک کا سب سے بڑا حادثہ ہے جس میں آگ لگنے سے اتنے لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

    فائر محکمے کے پہلے ڈپٹی کمشنر کریگ مرفی نے کہا، یہ اب تک کا بدترین حادثہ ہے، میں نے اپنی زندگی میں ایسا حادثہ نہیں دیکھا تھا۔

    صدر جو بائیڈن اور خاتون اول جِل بائیڈن کا اس جگہ سے گہرا تعلق رہا ہے، اس واقعے پر تعزیت کرتے ہوئے جل بائیڈن نے ٹویٹ کیا، فلاڈیلفیا میں آتش زدگی میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ اور پیاروں سے میری تعزیت۔

  • دیامیر کے پہاڑی جنگلات میں آتش زدگی

    دیامیر کے پہاڑی جنگلات میں آتش زدگی

    گلگلت بلتستان کے شہر چلاس میں دیامیر کے پہاڑی جنگلات میں لگی آگ کو تاحال نہ بھجایا جاسکا، آتش زدگی سے سینکڑوں درخت جل کر خاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق دیامیر کے پہاڑی جنگلات میں آتش زدگی سے سینکڑوں درخت جل گئے، گوہر آباد، ہڈور اور کھنبری کے گھنے جنگلات میں لگی آگ بے قابو ہوچکی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آگ لگنے کی وجوہات اب تک سامنے نہیں آسکیں، مقامی افراد کو مطالبہ ہے کہ حکومت فوری آگ بجھانے کا انتظام کرے۔

    اس سے قبل چترال میں 9 ہزار فٹ بلندی پر پہاڑوں میں جنگلات میں لگی آگ پر گزشتہ روز 5 دن بعد قابو پایا جاسکا۔ خوفناک آتش زدگی کے باعث لاتعداد قیمتی درخت جل کر راکھ ہو گئے۔

    وادی کیلاش کے علاقے بیریئر کے پہاڑوں پر جنگلات میں آگ 9 جون کو لگی تھی جس نے 85 ایکڑ (680) کنال رقبے پر محیط درختوں کو اپنی لپیٹ میں لیا۔

    ضلعی فاریسٹ افسر چترال فرہاد علی کے مطابق ریسکیو عملے کے ساتھ مقامی لوگوں نے بھی آگ بجھانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔

  • کراچی: گزشتہ شام سے فیکٹریوں میں لگی آگ نہ بجھائی جا سکی

    کراچی: گزشتہ شام سے فیکٹریوں میں لگی آگ نہ بجھائی جا سکی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے لانڈھی میں گزشتہ شام سے تین منزلہ فیکٹریوں میں لگی آگ تاحال نہ بجھائی جا سکی، فائر بریگیڈ عملے کی 3 فیکٹریوں میں لگی آگ پر قابو پانے کی کوششیں بدستور جاری ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے ایکسپورٹ پروسیسنگ زون میں لگی آگ کو 16 گھنٹے سے زائد ہو گئے ہیں، سٹی فائر بریگیڈ اور پاک بحریہ کے 15 فائر ٹینڈرز ایک اسنارکل کے ذریعے آگ پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں، ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کی 3 گاڑیاں بھی آگ بجھانے کے عمل میں شریک ہیں۔

    ریسکیو ذرائع کا کہنا تھا کہ ایک فیکٹری کی چھت پر 2 مزدور پھنس گئے تھے جنھیں بہ حفاظت نکال لیا گیا ہے۔

    فائر بریگیڈ حکام کا کہنا ہے کہ آگ پر 70 فی صد قابو پا لیا گیا ہے، عقبی حصے میں تاحال آگ لگی ہے، پلاسٹک دانے اور گتے کی وجہ سے آگ کی شدت میں اضافہ ہوا۔

    آگ سے متاثرہ ایک 2 منزلہ فیکٹری کی پہلی منزل کی چھت بھی گر گئی ہے، ابتدا میں آگ گتے کی فیکٹری میں لگی جس نے متصل 2 فیکٹریوں کو لپیٹ میں لیا، آگ لگنے سے کروڑوں روپے مالیت کا خام مال اور دیگر اشیا جل گئیں۔

    لانڈھی کے صنعتی علاقے میں آتش زدگی کا واقعہ گزشتہ روز شام کو پیش آیا تھا، آگ لگنے کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی ہے، حکام نے آگ کو تیسرے درجے کی قرار دیا، فائر بریگیڈ حکام کا کہنا ہے کہ 2 فیکٹریاں مکمل طور پر جل گئی ہیں، آگ پر قابو پانے کے لیے فیکٹریوں کی دیواریں بھی توڑی گئیں، تینوں فیکٹریاں 3 منزلہ ہیں اور بالکل ساتھ ساتھ بنی ہوئی ہیں۔

    آتش زدگی کے واقعے کے فوراً بعد محکمہ فائر بریگیڈ میں ایمرجنسی نافذ کی گئی تھی، شیرپاؤ اور نیپا ہائیڈرنٹس پر بھی ایمرجنسی نافذ کی گئی، ایم ڈی واٹر بورڈ کا رات کو کہنا تھا کہ آگ پر قابو پانے کے لیے 2 لاکھ گیلن سے زائد پانی فراہم کیا گیا، ادھر ترجمان پاک بحریہ نے کہا کہ سول انتظامیہ کی درخواست پر پاک بحریہ کی ٹیم امدادی کارروائیوں کے لیے جائے وقوعہ پہنچ گئی تھی۔

  • جامشورو گرڈ اسٹیشن میں آتش زدگی، کراچی کی بجلی بھی متاثر

    جامشورو گرڈ اسٹیشن میں آتش زدگی، کراچی کی بجلی بھی متاثر

    کراچی: سندھ کے شہر جامشورو میں گزشتہ رات تھرمل پاور ہاؤس کے قریب 500 کے وی گرڈ اسٹیشن کے 132 کے وی سوئچ یارڈ میں آگ لگنے سے کراچی کو بھی بجلی فراہمی معطل ہو گئی، تاہم آگ پر قابو پانے کے بعد بجلی تعطل ختم کر دیا گیا ہے۔

    ترجمان این ٹی ڈی سی (نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیج کمپنی) کا کہنا تھا کہ 500 کے وی جامشورو گرڈ اسٹیشن کے ایک سوئچ یارڈ میں تکنیکی فالٹ کی وجہ سے آگ لگی، جس کی وجہ سے جامشورو، کوٹری، حیدرآباد، مانجھند، نوری آباد اور دیگر علاقوں میں بجلی معطل ہوئی، تاہم کراچی کو بجلی کی سپلائی متاثر نہیں ہوئی، ہماری طرف سے کراچی کو بجلی کی سپلائی بحال رہی۔

    دوسری طرف کے الیکٹرک کے ترجمان کا کہنا تھا کہ نیشنل گرڈ کے جامشورو گرڈ اسٹیشن میں آگ لگنے کے باعث کراچی کی بجلی بھی متاثر ہوئی، کے الیکٹرک کو نیشنل گرڈ سے آنے والی بجلی میں کمی کا سامنا کرنا پڑا، نیشنل گرڈ سے 650 میگا واٹ کی جگہ 450 میگا واٹ سپلائی کی گئی، اس کمی کے باعث لوڈ مینجمنٹ کرنی پڑی۔

    اسمارٹ لاک ڈاؤن کے علاقے لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار

    ترجمان پاور ڈویژن کا کہنا تھا کہ این ٹی ڈی سی اور حیسکو کی ٹیموں نے آگ پر قابو پا لیا ہے، 2 گھنٹوں میں این ٹی ڈی سی کا پورا 500 اور 220 کے وی کا سرکٹ بحال کیا گیا، واقعے کی ابتدائی ٹیکنیکل رپورٹ بھی طلب کر لی گئی ہے، اس دوران وفاقی وزیر عمر ایوب بحالی آپریشن کی مسلسل نگرانی کرتے رہے۔

    ادھر کے الیکٹرک نے بھی اپنے بیان میں کہا کہ نیشنل گرڈ سے بجلی کی فراہمی میں آنے والے تعطل کو مکمل طور پر بحال کر دیا گیا ہے، نیشنل گرڈ سے 650 میگا واٹ بجلی کی فراہمی جاری ہے، جس کی وجہ سے کراچی کی بجلی کی صورت حال میں قدرے بہتری آئی ہے، اور رہائشی علاقوں میں لوڈ مینجمنٹ نہیں کی جا رہی۔

    کے الیکٹرک ترجمان نے کہا کہ بجلی سے متعلق شکایت کے لیے 118 کال سینٹر، 8119 پر ایس ایم ایس یا کے الیکٹرک کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر رابطہ کیا جائے۔

  • چمن: زیتون کے جنگلات میں 3 روز سے لگی خوف ناک آگ بجھائی نہ جا سکی

    چمن: زیتون کے جنگلات میں 3 روز سے لگی خوف ناک آگ بجھائی نہ جا سکی

    چمن: شاہرگ میں کوہ خلیفت کے زیتون کے جنگلات میں 3 روز سے لگی خوف ناک آگ بجھائی نہ جا سکی۔

    تفصیلات کے مطابق تحصیل شاہرگ میں کوہ خلیفت میں زیتون کے جنگلات میں تین دن سے لگی آگ بجھانے کے لیے لیویز کے جوان اور محکمہ جنگلات کے ملازمین مصروف عمل ہیں۔

    اطلاعات کے مطابق جنگلات میں لگی آگ پر اب تک 60 فی صد ہی قابو پایا جا سکا ہے، پی ڈی ایم اے اور ایف سی کے جوان بھی امدادی کاروائیوں کے لیے پہنچ گئے ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق ضلع ہرنائی میں شاہرگ، کوہ خلیفت کے زیتون کے جنگلات ہزاروں ایکڑ پر مشتمل ہیں، جو اس وقت آگ کی لپیٹ میں ہیں، آگ کے شعلے آسمان کو چھو رہے ہیں، معلوم ہوا ہے کہ صوبائی انتظامیہ نے آگ کو قابو کرنے کے لیے بروقت اقدامات نہیں کیے جس کے باعث آگ پھیلتی چلی گئی۔

    بتایا جا رہا ہے کہ آگ تین مختلف مقامات پر لگی ہے، امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ چرواہوں کی جانب سے آگ جلائی گئی ہوگی جو تیز ہواﺅں کی وجہ سے پھیل گئی، افسوس ناک امر یہ سامنے آیا ہے کہ آگ بجھانے کے سلسلے میں ضلع ہرنائی اور ضلع زیارت کے مابین رابطوں کا شدید فقدان ہے، اور حدود کا مسئلہ آگ پر جلد قابو پانے میں رکاوٹ بنا۔

    مقامی انتظامیہ کے پاس آگ بجھانے کے انتظامات نہ ہونے کے سبب بھی آگ پر بروقت قابو نہ پایا جا سکا، بتایا گیا کہ پہاڑی علاقے میں آگ بجھانے کے لیے خصوصی آلات درکار ہیں جو میسر نہیں ہیں۔