Tag: آخری خواہش

  • آشا بھوسلے کی مرنے سے پہلے ’آخری خواہش‘ کیا ہے؟

    آشا بھوسلے کی مرنے سے پہلے ’آخری خواہش‘ کیا ہے؟

    بالی ووڈ انڈسٹری کی لیجنڈ گلوکارہ آشا بھوسلے نے مرنے سے قبل اپنی آخری خواہش کا اظہار کر دیا۔

    بھارت کی معروف گلوکارہ آشا بھوسلے نے حال ہی میں ایک پوڈ کاسٹ میں شرکت کی جہاں انہوں نے مرنے سے پہلے اپنی آخری خواہش کا اظہار کیا ہے۔

    آشا بھوسلے اپنے انجہانی شوہر اور لیجنڈری میوزک کمپوزر آر ڈی برمن کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ وہ غیر معمولی انسان تھے، مشہور میوزک ڈائریکٹر ہونے کے باوجود ان میں کوئی غرور نہیں تھا۔

    گلوکارہ نے اپنی زندگی کی آخری خواہش کے حوالے سے کہا کہ ایک ماں کی خواہش ہوتی ہے کہ اس کے بچے خوش رہیں، ایک نانی یا دادی کی خواہش ہوتی ہے اس کے پوتا پوتی یا نواسا نواسی خوش رہیں لیکن میں اپنی آخری سانس تک گانا چاہتی ہوں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by PME Entertainment (@pmeworld)

    لیجنڈ گلوکارہ آشا بھوسلے کا کہنا تھا کہ میری اب صرف یہی خواہش ہے کہ میں گاتے ہوئے مر جاؤں، میرے لیے سیکھنے کے لیے کچھ بچا نہیں ہے۔

    آشا بھونسلے نے کہا کہ میں نے 3 سال کی عمر میں کلاسیکل موسیقی سیکھنا شروع کی اور 82 سال سے پلے بیک گلوکارہ ہوں، اب یہی خواہش ہے کہ گاتے ہوئے میری سانس نکل جائے اور یہ ہی مجھے سب سے زیادہ خوشی دے گی۔

    آشا بھوسلے ایک ایسی گلوکارہ رہی ہیں جنھوں نے ہندوستانی فلموں میں موسیقی کا سنہرا دور دیکھا ہے اور مغرب کی نقل کے ساتھ ساتھ شور و غل بھرے فلمی موسیقی اور آج کے آٹو ٹیون، ری مکس اور فیوژن کا دور بھی۔ ان کی آواز ہر دور میں ڈھل گئی اور ہر دور میں کامیاب رہی۔

  • موت سے قبل شہزادی ڈیانا نے کس خواہش کا اظہار کیا تھا؟

    موت سے قبل شہزادی ڈیانا نے کس خواہش کا اظہار کیا تھا؟

    لندن: سنہ 1997 میں کار حادثے میں ہلاک ہوجانے والی آنجہانی شہزادی ڈیانا نے موت سے قبل اپنے بچوں سے ملنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق برطانوی شہزادے ہیری اور ولیم کی والدہ شہزادی ڈیانا نے اپنی آخری فون کالز میں اپنے بچوں سے ملنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔

    برطانوی شہزادی ڈیانا 1997 میں ایک کار حادثے میں ہلاک ہوگئی تھیں، کیس کی تفتیش کے دوران برطانوی پولیس نے بتایا تھا کہ شہزادی ڈیانا نے آخری فون کال اپنے دوست اور صحافی رچرڈ کے کو کی تھی۔

    اب رچرڈ کے نے اپنے حالیہ انٹرویو کے دوران بتایا کہ میں نے شہزادی ڈیانا کی موت سے ایک رات قبل ان سے بات کی تھی، جبکہ پولیس کا دعویٰ ہے کہ وہ ان کی آخری کال تھی۔

    رچرڈ کے کا کہنا تھا کہ ڈیانا نے ان سے کہا تھا کہ وہ بہت اچھی جگہ پر ہیں اور اپنی زندگی کے نئے مرحلے کو قبول کرنے کی منتظر ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ شہزادی ڈیانا زندگی کی ایک نئی شروعات کرنے کے لیے بے چین تھیں، جبکہ وہ واپس آکر اپنے بیٹوں کو بھی دیکھنا چاہتی تھیں۔

  • برطانیہ میں زیرِ علاج نصر اللہ کا سفری انتظامات کرانے پر پاک فوج کا شکریہ

    برطانیہ میں زیرِ علاج نصر اللہ کا سفری انتظامات کرانے پر پاک فوج کا شکریہ

    لندن: برطانیہ میں زیرِ علاج پاکستانی شہری نصر اللہ نے بیوی بچوں کے لیے لندن کے سفری انتظامات کرانے پر پاک فوج کا شکریہ ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق برمنگھم کے کوئن الزبتھ اسپتال میں زیرِ علاج نصر اللہ کی بیوی اور بچے ویزا ملنے کے بعد برطانیہ چلے گئے ہیں، جس پر نصر اللہ نے پاک فوج کا شکریہ ادا کیا۔

    [bs-quote quote=”پاکستانی شہری نے پی آئی اے کے چیئرمین کے تعاون کا بھی شکریہ ادا کیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    نصر اللہ نے کہا ’آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کے آفس سے میرے خاندان سے رابطہ کیا گیا، ہم آرمی چیف کے تعاون اور دل چسپی کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔‘

    دل کے مرض میں مبتلا نصر اللہ نے مزید کہا ’میرے خاندان کو صبح 9 بجے ویزے ملے، 11 بجے وہ فلائٹ پر تھے۔‘

    برمنگھم اسپتال میں زیرِ علاج پاکستانی شہری نے پی آئی اے کے چیئرمین کے تعاون کا بھی شکریہ ادا کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  برطانیہ میں زیرعلاج نصراللہ بٹ کے گھروالوں کو ویزا مل گیا

    یاد رہے کہ تین روز قبل برمنگھم کے کوئن الزبتھ اسپتال میں زیرِ علاج پاکستانی نصراللہ خان نے موت سے قبل اپنے اہل خانہ سے ملاقات کے لیے اسلام آباد میں برطانوی ہائی کشمنر سے اپیل کی تھی۔

    نصراللہ کے لیے اے آر وائی نیوز کی کوششیں رنگ لائیں، وہ گزشتہ 9 سال سے برطانیہ میں مقیم ہیں، ان کا کہنا تھا کہ ان کے بچنے کی کوئی امید نہیں اس لیے خواہش ہے کہ آخری بار اپنے دونوں بیٹوں اور اہلیہ کو دیکھ سکیں۔

  • برطانیہ میں زیرعلاج نصراللہ بٹ کے گھروالوں کو ویزا مل گیا

    برطانیہ میں زیرعلاج نصراللہ بٹ کے گھروالوں کو ویزا مل گیا

    جہلم: برمنگھم کے کوئن الزبتھ اسپتال میں زیرعلاج پاکستانی نصراللہ بٹ کے گھروالوں کو ویزا مل گیا جس کے بعد ان کی اہلیہ اور دونوں بیٹے برطانیہ روانہ ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے شہر برمنگھم میں زیرعلاج پاکستانی نصراللہ کے لیے اے آروائی نیوز کی کوششیں رنگ لے آئیں۔

    دل کے عارضے میں مبتلا نصراللہ بٹ کی اہلیہ ثانیہ نصراللہ، بیٹے عبداللہ اور سیف اللہ ویزا ملنے کے بعد برطانیہ روانہ ہوگئے۔

    والد محمد حنیف بٹ کا کہنا ہے کہ میرا بیٹا 9 سال سے برطانیہ میں مقیم ہے۔ نصراللہ کی ہمشیرہ نے بتایا کہ ان کا بھائی شادی کے بعد 2 سال پاکستان میں رہا۔

    نصراللہ بٹ کی بہن نے کہا کہ 9 سال بعد میرا بھائی اپنے بیوی بچوں کوملے گا، اےآروائی نیوز کے شکرگزارہیں جن کی کوششوں سے ویزا ملا۔

    یاد رہے کہ تین روز قبل برمنگھم کے کوئن الزبتھ اسپتال میں زیرعلاج پاکستانی نصراللہ خان نے وفات سے قبل اپنے اہل خانہ سے ملاقات کے لیے اسلام آباد میں برطانوی ہائی کشمنر سے اپیل کی تھی۔

    نصراللہ بٹ کا کہنا تھا کہ میرے پاس بچنے کی کوئی امید نہیں لیکن میری خواہش ہے کہ میں آخری بار اپنے دونوں بیٹوں اور اہلیہ کو دیکھ لوں۔

    برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر نفیس ذکریا نے مکمل تعاون کی یقین دہائی کرائی تھی اور کہا تھا کہ نصراللہ کو انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر مدد کی ضرورت ہے۔