Tag: آخری رسومات

  • بھارت کا 7 روزہ سوگ کا اعلان

    بھارت کا 7 روزہ سوگ کا اعلان

    نئی دہلی: بھارت کی مرکزی حکومت نے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کے انتقال پر 7 روزہ قومی سوگ کا اعلان کیا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کے سابق وزیراعظم  منموہن سنگھ کی آخری رسومات پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کی جائیں گی، اس کے ساتھ ہی آج ہونے والے تمام سرکاری پروگرام بھی منسوخ کر دیے گئے ہیں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق کانگریس لیڈر اور سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کے انتقال کے بعد ملک میں سوگ کی لہر ہے، تعزیتی اظہار کیلئے کانگریس نے پارٹی کے تمام پروگرام منسوخ کردیئے ہیں۔

    بھارت کے سابق وزیراعظم منموہن سنگھ 92 برس کی عمرمیں چل بسے

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ کرناٹک میں کانگریس کے یوم تاسیس کے موقع پر پروگرام کا سلسلہ جاری تھا جسے فوری طور پر منسوخ کر دیا گیا ہے، انتقال کی خبر ملتے ہی راہل گاندھی گھر میں جاری پروگرام چھوڑ کر دہلی روانہ ہو گئے۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ سوگ کی وجہ سے ترنگا اور کانگریس پارٹی کے جھنڈے سر نگوں رہیں گے، منسوخ کیے جانے والے پروگرام 3 جنوری 2025 کو دوبارہ شروع کر دیے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز نے موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ گہرے دکھ کے ساتھ ہم بھارت کے سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کے انتقال کی خبر دیتے ہیں۔

    مرکزی بینک کے بطور گورنر خدمات انجام دینے والے، ماہر معشیت سے سیاست دان بننے والے منموہن سنگھ علیل تھے اور نئی دہلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں زیر علاج تھے۔

  • مردہ قرار دی گئی خاتون آخری رسومات سے قبل زندہ ہوگئیں

    مردہ قرار دی گئی خاتون آخری رسومات سے قبل زندہ ہوگئیں

    کسی بھی قریبی شخص کی موت کی خبر اہل خانہ کے لیے نہایت تکلیف دہ ہوتی ہے تاہم ایک خاندان اس وقت ملے جلے جذبات سے دو چار ہوا جب ان کی مردہ قرار دی گئیں خاتون زندہ نکلیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی ریاست آئیوا کے ایک گھر میں مردہ قرار دی گئی 66 سالہ خاتون کی آخری رسومات جاری تھیں کہ خاتون سانس لینے لگی۔ خاتون کو آئیوا کے گلین اوکس الزائمر اسپیشل کیئر سینٹر کی جانب سے مردہ قرار دیا گیا تھا۔

    آئیوا ڈپارٹمنٹ آف انسپیکشن اینڈ اپیلز کے مطابق یہ واقعہ گذشتہ ماہ کی تین تاریخ کو پیش آیا تھا متاثرہ خاتون کو ڈیمینشیا، بے چینی اور ذہنی تناؤ کے سبب اسپتال لایا گیا تھا، رات بھر انتہائی نگہداشت میں رکھنے اور نرس کی جانب سے موت کی تصدیق کے بعد معمر خاتون کو مردہ قرار دیا گیا اور پلاسٹک کے بیگ میں بند کر کے مردہ خانے بھیجا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: لڑکی کو دوستوں کے سامنے قاتل شارک کھا گئی، دل دہلا دینے والا واقعہ

    چھیاسٹھ سالہ خاتون کی اچانک سانس بحال ہونے پر اسے مردہ خانے سے دوبارہ اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ پانچ جنوری کو انتقال کرگئیں۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق خاتون کو مردہ قرار دینے والے اسپیشل کیئر سینٹر پر دس ہزار ڈالر جرمانہ بھی عائد کیا گیا،دوران تفتیش اسپیشل کیئر سینٹر کے ایک ملازم نے بتایا کہ تین جنوری کو خاتون کی سانسیں ختم ہوچکی تھیں اور اس کی نبض بھی حرکت نہیں کر رہی تھی تو اس وقت اس کی اطلاع ایک نرس کو دی گئی۔

    ملازم نے بتایا کہ خاتون پوری رات نرس کی نگہداشت میں رہیں اور نرس نے بھی دعویٰ کیا کہ اس نے بھی پوری رات خاتون کی نبض میں کسی قسم کی حرکت نوٹ نہیں کی، جس کے بعد کیئر سینٹر نے خاتون کو مردہ قرار دیکر لاش کو بیگ میں بندکر کے مردہ خانے بھجوا یا تھا۔

  • ملکہ برطانیہ کی آخری رسومات ، تاریخ کے سخت ترین حفاظتی انتظامات

    ملکہ برطانیہ کی آخری رسومات ، تاریخ کے سخت ترین حفاظتی انتظامات

    لندن : ملکہ برطانیہ کی آخری رسومات کے موقع پر تاریخ کے سخت ترین حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملکہ برطانیہ کی آخری رسومات کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں ، اس موقع پر برطانیہ بھر میں تاریخ کے سخت ترین حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں۔

    برطانیہ بھر میں سوگ کا سماں ہے، کاروباری سرگرمیاں معطل کر دی گئیں۔

    اس موقع پر دس ہزاراضافی پولیس افسران، پندرہ سو فوجی اہلکار اور ایک ہزار رضاکار تعینات کر دیئے گئے ہیں۔

    ملکہ کے آخری سفر کے دیدار کے لیے دس لاکھ افراد کی وسطی لندن آمد متوقع ہے ، جس کے باعث وسطی لندن میں بائیس میل طویل آہنی بیرئیرز لگا دیئے گئے ہیں۔

    فضاؤں میں ڈرونز اڑانے پر عارضی پابندی عائد کر دی گئی اور شورسے بچنے کے لیے پروازیں ر وک دی جائیں گی، جس سے سو سے زائد پروازیں منسوخ ہوں گی۔

    ویسٹ منسٹر ایبے کے قریب انڈر گراؤند اسٹیشنز بھی بند رہیں گے جبکہ گلیوںا ور سڑکوں پر موجود کوڑے دان اور سیورج سسٹم کی مکمل تلاشی لی گئی ہے۔

    عمارتوں کی چھتوں پر بھی پولیس اہلکار اور اسنائپرز تعینات کر دیئے گئے ہیں جبکہ مختلف ممالک میں برطانیہ کے سفارتخانوں میں بھی آج عام تعطیل ہے۔

  • 200 سال قبل جنگ میں ہلاک سپاہیوں کی آخری رسومات ادا

    200 سال قبل جنگ میں ہلاک سپاہیوں کی آخری رسومات ادا

    ماسکو: ماضی کے معروف فرانسيسی جنرل نپولين کے دور ميں سنہ 1812 ميں لڑی گئی ايک جنگ کے دوران ہلاک ہونے والے فرانسيسی اور روسی فوجيوں کی آخری رسومات دوبارہ ماسکو میں ادا کی گئیں۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق مغربی روس کے چھوٹے سے شہر ويازما ميں 13 فروری کے روز 126 افراد کی آخری رسومات ادا کی گئيں۔

    تابوتوں ميں 120 فرانسيسی اور روسی فوجیوں سميت 3 عورتوں اور 3 نوجوانوں کی باقيات تھيں، ماسکو سے لگ بھگ 200 کلو ميٹر مغرب کی طرف واقع اس شہر ميں منفی 15 ڈگری سينٹی گريڈ درجہ حرارت اور سخت برفباری ميں ملٹری بينڈ نے ترانہ بجايا اور فوجيوں نے پوری عقيدت اور احترام کے ساتھ مرنے والوں کو سپرد خاک کيا۔

    تفہن کے بعد انہیں توپوں کی سلامی بھی دی گئی۔

    یہ افراد سنہ 1812 کی جنگ کے دوران ہلاک ہوئے تھے اور انيسويں صدی کے ان روسی اور فرانسيسی فوجيوں کو علامتی طور پر دوبارہ سپرد خاک کيا گيا ہے۔

    ان تمام افراد کی ہلاکت فرانسيسی فوجی کمانڈر نپولين بونا پارٹ کے ماسکو سے پسپائی کے بعد واپسی کے وقت، 3 نومبر سنہ 1812 کو جنگ ويازما ميں ہوئی تھی۔ يہ اس وقت کی بات ہے جب روس سے نپولين کی فوج کی پسپائی ابھی شروع ہی ہوئی تھی۔

    روسی اور فرانسيسی ماہرين آثار قديمہ کو جنگ ويازما ميں ہلاک ہونے والے ان فوجيوں کی باقيات سن 2019 ميں ايک اجتماعی قبر سے ملی تھيں۔ ان ميں سے 120 فوجی تھے، 3 عورتيں زخميوں کو طبی امداد فراہم کرنے والی کارکن تھیں اور 3 نوجوان ڈھول پيٹنے والے تھے۔

    ان سب کی دوبارہ تدفين کا مقصد محض علامتی تھا، تعميراتی کام کے دوران جب يہ قبر دريافت ہوئی، تو پہلے سمجھا گيا کہ يہ دوسری عالمی جنگ کے دور کی کوئی اجتماعی قبر ہے۔

    تاہم فوجيوں کی جسمانی باقيات اور ان کی وردیوں پر لگے بٹنوں سے پتا چلا کہ ان کا تعلق فرانسيسی فوج کی 30 ویں اور روسی فوج کی 55 ويں انفنٹری سے تھا اور وہ سب ويازما کی جنگ ميں مارے جانے والے افراد تھے۔

    مذکورہ تقریب میں پرنس يوآخم مورات بھی شریک ہوئے جن کا تعلق نپولين کے سب سے مشہور مارشل کے خاندان سے تھا۔

  • کلائمٹ چینج کے باعث پگھلنے والے گلیشیئر کی آخری رسومات

    کلائمٹ چینج کے باعث پگھلنے والے گلیشیئر کی آخری رسومات

    یورپی ملک آئس لینڈ میں ایک 700 سال قدیم گلیشیئر پگھل کر مکمل طور پر ختم ہوگیا، اس موقع پر مقامی افراد کی بڑی تعداد وہاں جمع ہوئی اور افسوس کا اظہار کیا جس کے بعد یہ اجتماع گلیشیئر کی آخری رسومات میں تبدیل ہوگیا۔

    یہ گلیشیئر جسے ’اوکجوکل‘ کا نام دیا گیا تھا 700 برس قدیم تھا اور ایک طویل عرصے سے مقامی افراد کو پینے کا صاف پانی مہیا کر رہا تھا۔ گزشتہ کچھ عرصے سے اس کے حجم میں کمی دیکھی جارہی تھی تاہم چند روز قبل یہ گلیشیئر مکمل طور پر پگھل کر ختم ہوگیا جسےالوداع کہنے کے لیے سینکڑوں لوگ امڈ آئے۔

    گلیشیئر کے خاتمے پر مقامی انتظامیہ نے اس کا باقاعدہ ڈیتھ سرٹیفکیٹ بھی جاری کیا جبکہ اس مقام پر ایک یادگار بھی بنا دی گئی ہے۔

    اس موقع پر جمع ہونے والے شرکا نے مختلف بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جس میں کلائمٹ چینج سے نمٹنے اور زمین سے محبت کرنے کے اقوال درج تھے۔ شرکا نے گلیشیئر کی موت پر چند منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اس علاقے میں موجود مزید 400 گلیشیئرز بھی تیزی سے پگھل رہے ہیں اور بہت جلد یہ مکمل طور پر ختم ہوجائیں گے۔

    ماہرین ماحولیات کا کہنا ہے کہ آئس لینڈ سمیت دنیا بھر میں واقع گلیشیئرز تیزی سے پگھل رہے ہیں اور اگر ان کے پگھلنے کی رفتار یہی رہی تو اگلے 200 برس میں آئس لینڈ کے تمام گلیشیئرز ختم ہوجائیں گے۔

    ایک رپورٹ کے مطابق ایک اور برفانی علاقے گرین لینڈ میں سنہ 2003 سے 2013 تک 2 ہزار 700 ارب میٹرک ٹن برف پگھل چکی ہے۔ ماہرین نے اس خطے کی برف کو نہایت ہی ناپائیدار قرار دیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ اس کے پگھلنے کی رفتار میں مزید اضافہ ہوگا۔

    سنہ 2000 سے انٹارکٹیکا کی برف بھی نہایت تیزی سے پگھل رہی ہے اور اس عرصہ میں یہاں 8 ہزار کے قریب مختلف چھوٹی بڑی جھیلیں تشکیل پا چکی ہیں۔

    دوسری جانب قطب شمالی کے برفانی رقبہ میں بھی 6 لاکھ 20 ہزار میل اسکوائر کی کمی واقع ہوچکی ہے۔

  • ششی کپور کی آخری رسومات ادا، امیتابھ ، شاہ رخ اور رنبیر کپور کی بھی شرکت

    ششی کپور کی آخری رسومات ادا، امیتابھ ، شاہ رخ اور رنبیر کپور کی بھی شرکت

    ممبئی : معروف رومانوی اداکار ششی کپور کی آخری رسومات آج ادا کردی گئیں جس میں بالی وڈ کے صف اول کے تمام ہی اداکاروں شرکت کی اور ساتھی اداکار کو خراج تحسین پیش کیا.

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ شب خالق حقیقی سے جا ملنے والے ماضی کے چاکلیٹی ہیرو ششی کپور کی آج آہوں اور سسکیوں کے درمیان آخری رسومات ادا کری گئی اس موقع پر بارش کے باوجود بھارتی فلم انڈسٹری سے وابستہ اداکاروں، فلم سازوں، ہدایتکاروں اور دوست و احباب کی کثیر تعداد نے شرکت کی.

     

    بھارتی فلم کے انڈسٹری کا سب سے بڑا نام امیتابھ بچن اپنے صاحبزادے ابھیشک بچن کے ہمراہ موجود تھے جب کہ دیگر اداکاروں میں شاہ رخ خان، رنبیر کپور، سیف علی خان سمیت دیگر اداکار بھی موجود تھے جب کہ سلمان خان کے والد اور فلم رائیٹر سلیم خان بھی آخری رسم کی ادائیگی تک وہاں موجود رہے جب کہ رشی کپور، سنجے دت اور انیل کپور اپنی طے شدہ شوٹنگ چھوڑ کر آخری رسومات میں شرکت کے لیے پہنچے.


     ششی کپور .. چائلڈ ایکٹر سے مقبول ہیرو تک، کامیابیوں سے بھری داستان 


    اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے امیتابھ بچن کا کہنا تھا کہ فلم انڈسٹری ایک انمول ہیرے سے محروم ہو گیا جب کہ رشی کپور نے کہا کہ بڑی یادیں وابستہ ہے جو آخری سانس تک پیچھا کرتی رہیں گی اور سنجے دت نے رنجیدگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ بہت دکھی ہے جس کی ترجمانی کے لیے ان کے پاس الفاظ نہیں.

    خیال رہے گزشتہ شپ ششی کپور کو سینے میں انفیکشن لاحق ہونے کے سبب اسپتال میں داخل کیا گیا تھا جہاں ان کا علاج جاری تھا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے اور 79 سال کی عمر میں بالی وڈ کو سینکڑوں کامیاب فلمیں دینے والا سپر اسٹار ہیرو ہمیشہ کے لیے ابدی نیند سو گیا۔

     

     

    تصویری جھلکیاں 


     

     

     

     

     

     

     

  • سانحہ یوحنا آباد میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات ادا

    سانحہ یوحنا آباد میں ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات ادا

    لاہور: سانحہ یوحنا آباد میں ہلاک ہونے والے مسیحی افراد کی آخری رسومات لاہور میں ادا کر دی گئیں، رسومات کی ادائیگی کے بعدتمام میتوں کو یوحناآباد کے نیو قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔ اس دوران بشپ آف کنٹبری کا پیغام بھی پڑھ کر سنایا گیا۔

    سانحہ میں ہلاک ہونے والے 10 افراد کی میتوں کو جب آخری رسومات کیلئے لایا گیا تو علاقے میں کہرام مچ گیا۔ رسومات کی ادائیگی کے بعدتمام میتوں کو یوحناآباد کے نیو قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا

    سانحہ یوحنا آباد میں ہلاک ہونے والے افراد کی میتوں کو جب سینٹ جانز گرلز ہائی سکول کے احاطے میں پہنچایا گیا تو وہاں موجود افراد نے آہ و بکا اور گریہ شروع کر دیا، ہلاک ہونے والے تمام مسیحوں کا تعلق کیتھولک چرچ سے تھا۔آخری رسومات میں وفاقی وزیر کامران مائیکل ، صوبائی وزیر طاہر خلیل سندھو سمیت بڑی تعداد میں مسیحی برادری شریک تھی

    آخری رسومات میں شریک افراد پاکستان کی سلامتی کیلئے دعا گو تھے۔ آخری رسومات کے موقع پر امن و امان برقرار رکھنے کیلئے سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے، علاقے میں ایلیٹ فورس نے فلیگ مارچ کیا جبکہ رینجرز کی بھاری نفری بھی موجود تھی، یوحنا آباد جانے والے تمام راستے بند تھے جبکہ پولیس کے ساتھ رینجرز کو بھی تعینات کیا گیا تھا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ خودکش حملوں کے بعد توڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرائی کرنے والوں کے خلاف پانچ مقدمات درج کئے گئے ہیں، جن میں دہشتگردی کی دفعات لگائی گئی ہیں۔

    واضح رہے کہ یوحنا آباد میں واقع چرچ میں یکے بعد دیگرے دھماکے ہوئے، جس کے نتیجے میں 17 افراد جاں بحق جبکہ 71 افراد زخمی ہوگئے تھے۔