Tag: آخری قسط

  • ’کبھی میں کبھی تم‘ ڈرامے کا شاندار اختتام

    ’کبھی میں کبھی تم‘ ڈرامے کا شاندار اختتام

    پاکستان کے مقبول ترین ڈرامے ’کبھی میں کبھی تم‘ میں مصفطفیٰ اور شرجینا پھر سے ایک ہوگئے، ڈرامے کے شاندار اختتام نے لوگوں کے دل جیت لیے۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے ڈرامہ سیریل ’کبھی میں کبھی تم‘ کی ہیپی اینڈنگ سے مداح بہت خوش ہیں، خاص کر خواتین اس بات پر نہال ہیں کہ شرجینا مان گئی اور وہ واپس مصطفیٰ کے پاس آگئی ہے، دنوں کے درمیان دوریاں ختم ہونے پر ڈرامے کے شائقین نے سکھ کا سانس لیا اور سینما ہالز سے خوشی خوشی گھر گئے۔

    ڈرامے کی آخری قسط کا پریمیئر ہوا اور اسے پاکستان بھر کے سینما گھر میں دکھا گیا جہاں لوگوں کی بڑی تعداد اس سے لطف اندوز ہوئی، اس کے علاوہ آخر قسط سینما میں دیکھنے کے لیے شوبز کی نامور شخصیات بھی آئی تھی۔

    ڈرامے کی پوری کاسٹ کراچی کے سینما گھر پہنچی تھی، مداحوں نے اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے پسندیدہ اداکاروں کے ساتھ سیلفیاں بھی لیں۔

    کبھی میں کبھی تم کے ہیرو فہد مصطفیٰ نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ اس نے آج بھی اتنی عزت سے نوازا، جاوید شیخ نے کہا کہ ایک ارب ویوز سے ہی ڈرامے کی سپرہٹ مقبولیت ثابت ہوتی ہے۔

    مداحوں نے کہا کہ ڈرامہ بہت اچھا تھا اور اس کی اینڈنگ بھی ہیپی تھی، شرجینا نے مصطفیٰ کو بہت تنگ کیا لیکن شکر ہے کہ وہ اختتام پر مان گئی۔

    خیال رہے کہ اے آر وائی ڈیجیٹیل کے ڈرامے ’کبھی میں کبھی تم‘ نے مقبولیت کے نئے ریکارڈ قائم کیے ہیں، اپنی بہترین کہانی اور اداکاروں کی جاندار اداکاری کے باعث یہ اس سال کا سب سے زیادہ دیکھا جانے والا ڈرامہ بن گیا، دنیا بھر میں لوگ اس کے سحر میں مبتلا ہوگئے ہیں۔

    آخری قسط کے نشر ہونے اور سینما میں لگنے سے قبل ہی ڈرامے کے یوٹیوب پر ایک ارب سے زیادہ ویوز ہوچکے ہیں، صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ پڑوسی ملک بھارت اور دیگر ممالک میں بھی مصطفیٰ اور شرجینا کی کہانی کو بہت پسند کیا گیا۔

  • ’’مصطفیٰ نے شرجینا کے ساتھ اچھا نہیں کیا‘‘ ’کبھی میں کبھی تم‘ کی آخری قسط میں کیا ہوگا؟

    ’’مصطفیٰ نے شرجینا کے ساتھ اچھا نہیں کیا‘‘ ’کبھی میں کبھی تم‘ کی آخری قسط میں کیا ہوگا؟

    پاکستان کے سب سے سپرہٹ ڈرامے ’کبھی میں کبھی تم‘ کا ناظرین کو بے صبری سے انتظار ہے، شائقین جاننے کے متمنی ہیں کہ آخری قسط میں کیا ہونیوالا ہے۔

    ملک بھر میں پاکستان کے مقبول ترین ڈرامے کے حوالے سے ناظرین کی دھڑکنیں تیز ہیں، کوئی کہتا ہے کہ ڈرامے کا اختتام خوشی پر مبنی اور اچھا ہونا چاہے، کسی نے کہا کوئی مرجائے گا تبھی ڈرامہ مدتوں یاد رکھا جائے گا۔

    کبھی میں کبھی تم کے مداحوں نے رائے دی کہ مصطفیٰ نے شرجینا کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا اس لیے وہ شرجینا کو منائے۔

    ناظرین کو اس وقت کے مقبول ترین ڈرامے کی آخری قسط کا بے صبری سے انتظار ہے جبکہ کبھی میں کبھی تم کی بے انتہا کامیابی کے پیش نظر اس کی آخری قسط کو آج سینما گھروں میں بھی دکھایا جائے گا۔

    ایک مداح نےکہا کہ ڈرامے ک اختتام اچھا ہوگا تو سب خوش ہونگے، دکھی اینڈنگ ہوئی تو سب کافی عرصے تک روتے رہیں گے، ایک اور خاتون کا کہنا تھا کہ کسی کو مرنا نہیں چاہیے ہم لوگ چاہ رہے ہیں کہ سب اچھا ہوجائے۔

    اے آر وائی ڈیجیٹیل کے ڈرامے ’کبھی میں کبھی تم‘ نے مقبولیت کے نئے ریکارڈ قائم کیے ہیں، اپنی بہترین کہانی اور اداکاروں کی جاندار اداکاری کے باعث یہ اس سال کا سب سے زیادہ دیکھا جانے والا ڈرامہ بن گیا ہے، دنیا بھر میں لوگ اس کے سحر میں مبتلا ہوگئے ہیں۔

    آخری قسط کے نشر ہونے سے قبل ہی ڈرامے کے یوٹیوب پر ایک ارب سے زیادہ ویوز ہوچکے ہیں، صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ پڑوسی ملک بھارت اور دیگر ممالک میں بھی مصطفیٰ اور شرجینا کی کہانی سے جڑے ہوئے ہیں۔

    ڈرامے میں فہد مصطفیٰ، ہانیہ عامر کے ساتھ ساتھ عماد عرفانی، نعیمہ بٹ، اریج چوہدری، بشریٰ انصاری، جاوید شیخ سمیت دیگر نے اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں۔

  • ’’میرے پاس تم ہو‘‘ کی آخری قسط اےآروائی ڈیجیٹل سے پہلے دیکھیں

    ’’میرے پاس تم ہو‘‘ کی آخری قسط اےآروائی ڈیجیٹل سے پہلے دیکھیں

    کراچی: مقبول ترین ڈرامے ’’میرے پاس تم ہو‘‘ کے فینز کے لیے خوش خبری سامنے آگئی، ڈرامے کی آخری قسط اے آر وائی ڈیجیٹل سے پہلے دیکھنے کا سنہری موقع مل گیا۔

    تفصیلات کے مطابق میرے پاس تم ہو کی آخری قسط دیکھنے کے لیے ڈرامے کے فینز اینڈرائڈ اور ایپل صارف اے آر وائی زیپ کی ایپلی کیشن ڈاؤن لوڈ کردیں، میرے پاس تم ہو کی آخری قسط اے آر وائی زیپ کی ایپ پر پہلے آئے گی۔

    میرے پاس تم ہو کی آخری قسط 25 جنوری کو سینما گھروں میں بھی نشر ہوگی۔

    خیال رہے مقبول ترین ڈرامہ سیریل اب اپنے اختتام کی جانب گامزن ہے اور ناظرین اپنے پسندیدہ ڈرامے کی آخری قسط دیکھنے کے لیے بے تاب ہیں، ڈرامے کی آخری قسط کو گرینڈ فنالے طور پر پیش کیا جائے گا، آخری قسط کا دورانیہ دو گھنٹے ہوگا، جو 25 جنوری کی شب 8 بجے اے آر وائی ڈیجیٹل پر پیش کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ ندیم بیگ کی ہدایتکاری میں نشر ہونے والے ڈرامہ سیریل ’میرے پاس تم ہو‘ کی کہانی نامور مصنف خلیل ہیں۔

  • میرے پاس تم ہو: کیا ڈرامے کا اختتام دانش کی موت پر ہوگا؟

    میرے پاس تم ہو: کیا ڈرامے کا اختتام دانش کی موت پر ہوگا؟

    کراچی: اے آر وائی ڈیجیٹل کے مقبول ترین ڈرامہ سیریل ’میرے پاس تم ہو‘ کا اختتام قریب آگیا ہے اور اس کے مصنف خلیل الرحمٰن قمر نے اشارہ دیا ہے کہ ہوسکتا ہے ڈرامے کے اختتام پر ناظرین کو اپنے پسندیدہ کردار دانش کی موت کا صدمہ اٹھانا پڑے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی ڈیجیٹل کے مقبول ترین ڈرامہ سیریل ’میرے پاس تم ہو‘ کے مصنف خلیل الرحمٰن قمر نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں شرکت کی اور پسندیدگی کے ریکارڈ توڑ دینے والے ڈرامے کے بارے میں گفتگو کی۔

    سب سے پہلے انہوں نے وضاحت کی کہ اگلی قسط دل تھام کر دیکھنے کا بیان انہوں نے ڈرامے کی آخری قسط کے لیے دیا تھا، ’کیونکہ اس ڈرامے کو مرد حضرات بھی بہت شوق سے دیکھ رہے ہیں تو ضروری ہے کہ وہ آخری قسط دیکھتے ہوئے احتیاط کریں اور اپنی دوائیاں قریب رکھیں‘۔

    خوبصورت ڈائیلاگز اور فقروں کے لیے مشہور خلیل الرحمٰن قمر نے اس موقع پر بھی فقرہ جڑا کہ عورت تو مسلسل جذبات کی حالت میں رہتی ہے لیکن مرد جب جذباتی ہوتا ہے تو عورت سے زیادہ جذباتی ہوجاتا ہے، لہٰذا اس موقع پر احتیاط ضروری ہے۔

    خلیل الرحمٰن قمر نے بتایا کہ اس ڈرامے کا ٹائٹل سانگ لکھتے ہوئے وہ زار و قطار رو رہے تھے، کیوں کہ یہ سب انہوں نے اپنی طرف سے نہیں گھڑا بلکہ بہت سے لوگوں کو اس کرب سے گزرتے دیکھا ہے۔

    آخری قسط لکھتے ہوئے مصنف پر کیا بیتی؟

    مقبولیت کے نئے ریکارڈز قائم کرنے کے بعد اب چونکہ ڈرامہ اپنے اختتام کی جانب گامزن ہے اور رواں ہفتے اس کی سیکنڈ لاسٹ قسط پیش کی جائے گی تو ناظرین کو ڈرامے کے اختتام کے بارے میں بے حد تجسس ہے۔

    مارننگ شو کے میزبانوں شفقت اور مدیحہ نے بھی ڈرامے کی آخری قسط کے حوالے سے جاننے کی کوشش کی۔

    اس سے پہلے خلیل الرحمٰن قمر نے اس وقت کے بارے میں بتایا جب انہوں نے آخری قسط لکھی۔ ’میں نے ڈرامے کی آخری قسط زار و قطار روتے ہوئے لکھی، صبح ساڑھے 4 بجے مکمل لکھ کر بیٹی کو جگایا اور روتے ہوئے اسے سنایا جسے اس نے بھی روتے ہوئے سنا‘۔

    ’اس کے بعد ہدایت کار ندیم بیگ کو فون کر کے آخری قسط کا اسکرپٹ سنایا، وہ اس وقت گاڑی چلا رہا تھا اسے گاڑی روکنی پڑی کیونکہ وہ بھی رونے لگا تھا‘۔

    آخری قسط میں کیا ہوگا؟

    مدیحہ کے بے حد اصرار پر خلیل الرحمٰن قمر نے آخری قسط کے حوالے سے ایک ہنٹ دیا۔ انہوں نے اے آر وائی ڈیجیٹل کے ایک اور مقبول ترین ڈرامے ’پیارے افضل‘ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ڈرامے میں جب انہوں نے مرکزی کردار افضل کو ماردیا تھا، تو ایک بار ہوائی جہاز میں سفر کے دوران ایک خاتون نے یہ کہتے ہوئے انہیں تھپڑ جڑ دیا کہ آپ نے افضل کو کیوں مار دیا؟ ’شاید اس بار بھی آپ کو کچھ ایسا ہی دیکھنے کو ملے‘۔

    ہر گھر میں مہوش اور دانش ہیں

    خلیل الرحمٰن قمر نے کہا کہ اس ڈرامے کی مقبولیت کا سبب یہی ہے کہ یہ لوگوں کی اپنی کہانی ہے، کسی گھر میں مہوش ہے اور کسی گھر میں دانش۔ لوگ اس ڈرامے کو دیکھتے ہوئے اس لیے کرب سے گزرتے ہیں کیونکہ یہ کہیں نہ کہیں ان کی اپنی زندگی میں بھی ہوچکا ہے۔

    انہوں نے ڈرامے کو ایک شعر میں سموتے ہوئے کہا،

    کون چاہے گا محبت کی تباہی لیکن
    تم جو چاہو تو خدا اس کو بھی برباد کرے

    گفتگو کو اختتام پر لاتے ہوئے خلیل الرحمٰن قمر سے پوچھا گیا کہ اس کہانی کو فلم کی صورت میں کیوں نہیں پیش کیا گیا؟ جس پر انہوں نے کہا کہ فلم کا دورانیہ 1 سے ڈیڑھ گھنٹے کا ہوتا ہے اور اتنے مختصر وقت میں اتنا کچھ نہیں کہا جاسکتا تھا، بات کہنے سے رہ جاتی۔

    فلم انڈسٹری میں موضوعات کی یکسانیت پر انہوں نے کہا کہ ایک وقت تھا کہ فلم انڈسٹری ان پڑھوں کے ہاتھ میں تھی، آج پڑھے لکھوں کے ہاتھ میں ہے لیکن ان کے ہاں تکبر زیادہ ہے، ’تکبر سے فلم نہیں بن سکتی، جب تک ہمارے اندر سیکھنے کی صلاحیت پیدا نہیں ہوگی اور ہم موضوعات کے لیے مڑ مڑ کر سرحد پار دیکھتے رہیں گے ہماری فلموں کا یہی حال رہے گا‘۔

  • پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کی 10 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی آخری قسط منظور

    پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کی 10 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی آخری قسط منظور

    اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ نے پاکستان کےلیے 6.4 ارب ڈالر کے تین سالہ پروگرام کی 10 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی آخری قسط کی منظوری دے دی.

    تفصیلات کےمطابق آئی ایم ایف اور پاکستانی حکام کی ملاقات ہوئی جس میں پاکستان کی معاشی کارکردگی کا 12 واں اور آخری جائزہ بھی مکمل کرلیا گیا اور آئی ایم ایف کے مشن چیف ہرالڈ فنگر نے پاکستان کی معاشی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا.

    آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری کے بعد پاکستان کو قرض کی آخری قسط جاری کردی جائے گی تاہم یہ منظوری محض رسمی کارروائی ہے.

    آئی ایم ایف کی جانب سے جاری بیان میں فنگر نے کہا کہ پاکستان میں تعمیراتی سرگرمیوں،نجی شعبے میں استحکام، پاک چین اقتصادی رہداری سے متعلق سرمایہ کاری میں اضافے کی وجہ سے مالی سال 17-2016 میں شرح نمو پانچ فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے.

    انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کے سپورٹ پروگرام کی بدولت پاکستان میں اقتصادی صورتحال بہتر ہوئی اور مالیاتی استحکام آیا جبکہ مستحکم اور اجتماعی نمو کی بنیاد ڈالنے میں مدد ملی.

    فنگر نے پاکستان کی برآمدات میں کمی اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں میں اصلاحات میں تاخیر کی بھی نشاندہی کی اور کہا کہ سرکاری اداروں کی نجکاری آئی ایم ایف کے پروگرام کا اہم حصہ ہے تاہم اس حوالے سے خاص پیش رفت نہیں ہوئی.

    *اسلام آباد: پاکستان میں توانائی کےشعبے میں بہتری آرہی ہے،آئی ایم ایف

    اس سے قبل گزشتہ ماہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے اپنی پچیاسی صفحات پر مشتمل رپورٹ شائع کی تھی جس میں آئی ایم ایف کی جانب سے توانائی کے شعبے میں پاکستان کی جانب سے کی جانے والی اصلاحات کی تعریف کی تھی.

    *اسلام آباد: اب ہمیں آئی ایم ایف کی مزید امداد کی ضرورت نہیں،اسحاق ڈار

    یاد رہے کہ دو روز قبل وفاقی وزیر خزانہ نے کہا تھاکہ ‘پاکستان بہت جلدآئی ایم ایف سے امداد کو روک دے گا اور یہ آئی ایم ایف کےساتھ ہمارا آخری سیشن ہے’،انہوں نے کہا کہ ہمیں مزید آئی ایم ایف کی امداد کی ضرورت نہیں ہے.

    ان کا مزید کہنا تھاوفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ 2050 تک پاکستان دنیا کی اٹھارویں بڑی معیشت بن چکا ہوگا.

    واضح رہے کہ اپریل 2016 میں آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر برائے مشرق وسطیٰ و وسطی ایشیا مسعود احمد نے کہا تھا کہ پاکستانی معیشت اس قابل ہوچکی ہے کہ اب پاکستان پاکستان آئی ایم ایف کے بغیر چل سکتا ہے.