Tag: آدم خور

  • آدم خور بھیڑیوں  نے 9 افراد کی جان  لے لی

    آدم خور بھیڑیوں نے 9 افراد کی جان لے لی

    اتر پردیش: بھارت میں یوپی کے بہرائچ ضلع کے 40 دیہات کے رہائشی آدم خور بھیڑیوں سے خوف زدہ ہیں، جنہوں نے 9 افراد کو موت کی نیند سلادیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اتر پردیش کے بہرائچ ضلع کے 40 گاؤں آدم خور بھیڑیوں کے باعث خوف میں مبتلا ہیں کیونکہ بھیڑیوں نے گاؤں والوں کو اپنا شکار بنانا شروع کردیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق بھیڑیوں نے 48 دنوں میں 8 بچوں اور ایک خاتون سمیت 9 افراد کی جان لے لی ہے، جبکہ 45 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

    مقامی افراد کا کہنا ہے کہ بھیڑیوں نے رات کے وقت لوگوں کو اپنا شکار بنایا ہے، جس سے کئی گھرانوں میں سوگ کی فضا ہے۔ مقامی انتظامیہ اور حکومت نے بھیڑیوں کو پکڑنے کے لیے احکامات جاری کیے ہیں اور علاقے میں صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے مختلف اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔

    بہرائچ کی انتظامیہ نے فوری طور پر 16 ٹیمیں تشکیل دی ہیں، جن میں 200 سے زائد جوان شامل ہیں، جو کہ متاثرہ علاقوں میں تلاشی اور حفاظتی اقدامات کرنے کے لیے تعینات کیے گئے ہیں۔

    چار تھرمل ڈرون بھی ان جوانوں کے ساتھ ساتھ علاقے میں بھیڑیوں کی موجودگی کا پتہ لگانے اور ان کی نگرانی کے لیے استعمال کیے جا رہے ہیں۔ محکمہ جنگلات بھیڑیوں کو پکڑنے کی مسلسل کوشش کر رہا ہے۔ اب تک 4 آدم خور پکڑے جا چکے ہیں لیکن 2 بھیڑیے ابھی روپوش ہیں۔

    اسپتال میں نرس سے مبینہ زیادتی کی کوشش پر مریض گرفتار

    محکمہ جنگلات اور مقامی انتظامیہ کی جانب سے عوام کو حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ لوگوں کو رات کے وقت باہر نکلنے سے گریز کرنے اور بچوں کو محفوظ مقامات پر رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

  • میرے چچا کو ’آدم خور‘ کھا گئے تھے، امریکی صدر کا دعویٰ

    میرے چچا کو ’آدم خور‘ کھا گئے تھے، امریکی صدر کا دعویٰ

    امریکی صدر جو بائیڈن نے دعویٰ کیا ہے کہ دوسری جنگِ عظیم کے دوران اُن کے چچا امریکی فوج میں اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے تھے، اُن کا طیارہ مار گرایا گیا تھا جس کے نتیجے میں وہ آدم خوروں کی غذا بن گئے تھے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر نے دعویٰ کیا ہے کہ اُن کے چچا، ایمبروز فنینگن کی باقیات کبھی نہیں ملیں اور آج تک ان کی لاش کی حوالے سے کوئی معلومات سامنے نہیں آئیں۔

    امریکی صدر نے کہا کہ ان کے چچا کا طیارہ نیو گنی کے مقام پر گرا دیا گیا تھا، جہاں بڑی تعداد میں آدم خور پائے جاتے تھے۔

    امریکی صدر جوبائیڈن نے اِن خیالات کا اظہار اپنے آبائی شہر سکرینٹن، پنسلوانیا میں گزشتہ روز جنگی یادگاروں کے دورے کے موقع پر کیا۔

    امریکی میڈیا ’نیویارک پوسٹ‘ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بائیڈن نے اپنے چچا کے کنندہ نام پر ہاتھ رکھا اور اُنہیں خراج تحسین پیش کیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر بائیڈن کے چچا ایمبروز فنینگن کی لاش ان کے طیارے کے گرنے کے بعد کبھی برآمد نہیں ہوسکی۔

    عالمی دباؤ مسترد، اسرائیلی وزیر اعظم کا واضح پیغام؟

    نامہ نگاروں کو جوبائیڈن نے بتایا کہ دوسری جنگِ عظیم میں اُن کے چچا نے رضاکارانہ طور پر حصہ لیا تھا، اُن کی لاش تو نہیں ملی مگر اُن کے سنگل انجن والے طیارے کے کچھ حصے ملے تھے۔

  • روس: آدم خور اپنے تین دوستوں کو کاٹ کر کھا گیا

    روس: آدم خور اپنے تین دوستوں کو کاٹ کر کھا گیا

    ماسکو: روس میں ایک شخص اپنے تین دوستوں کو مارنے کے بعد ان کا گوشت کھا گیا، تاہم وہ قانون کے ہاتھوں سے بچ نہ سکا، اور عمر قید کے لیے جیل پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک روسی آدم خور کو عمر قید کی سزا ہو گئی ہے جو اپنے دوستوں کو قتل کر نے کے بعد ان کے جسم کے کچھ حصوں کو کھا گیا تھا۔

    ارخانجلسک اوبلاسٹ کے علاقے کے 51 سالہ ایڈورڈ سیلزنیف نے مارچ 2016 اور مارچ 2017 کے درمیان تین دوستوں کو قتل کیا تھا، عدالت میں آدم خور قاتل نے اقرار جرم کرتے ہوئے کہا کہ اس نے دوستوں کو شراب پلا کر چاقو سے مارا اور پھر ان کے گوشت کو ابال کر کھا لیا۔

    رپورٹ کے مطابق قاتل نے دوستوں کے جسم کے گوشت کے وہ حصے جو کھائے جانے تھے، پلاسٹک کی تھیلیوں میں رکھے اور باقی قریبی دریا میں بہا دیے تھے، ایک دوست کو کھانے کے بعد وہ اس کے فلیٹ گیا اور اس کے والدین کو بتایا کہ ان کا بیٹا کام کے سلسلے میں دوسرے شہر چلا گیا ہے۔

    قاتل نے پولیس کو بھی یہی کہانی بتائی، باقی دیگر دو افراد کی فیملی نہیں تھی، اس لیے اسے پریشانی نہیں ہوئی، عدالت میں یہ انکشاف بھی ہوا قاتل گلیوں میں آوارہ پھرنے والے کتے بلیوں اور پرندوں کو بھی پکڑ کر کھا لیتا تھا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ جب مرے ہوئے لوگوں کے حصے ملے تو ان کی شناخت بے حد مشکل تھی، ماہرین نفسیات نے سیلزنیف کو صحیح الحواس قرار دیا اور کہا کہ وہ دوستوں کے قتل کے لیے مکمل طور پر ذمہ دار ہے۔

    واضح رہے کہ روسی کریمنل کوڈ میں آدم خوری کے لیے ضابطے موجود نہیں ہیں، اس لیے مدعا علیہ کے خلاف قتل اور متاثرہ افراد کے جسمانی اعضا کی قطع و برید کا کیس چلایا گیا۔

  • افریقی ملک ملاوی میں آدم خوروں کی موجودگی

    افریقی ملک ملاوی میں آدم خوروں کی موجودگی

    مشرقی افریقہ کے ملک ملاوی میں 5 مبینہ آدم خوروں کو ہجوم نے تشدد کر کے ہلاک کردیا۔ تشدد کو بڑھنے سے روکنے کے لیے حکومت نے جنوبی علاقوں میں رات کا کرفیو نافذ کردیا۔

    بین الاقوامی رپورٹس کے مطابق افریقہ کا ملک ملاوی اس وقت آدم خوروں (انسانوں کو کھانے یا ان کا خون پینے والے) کی دہشت کی لپیٹ میں آگیا جب کچھ افراد نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے کچھ لوگوں کو دوسرے انسانوں کا خون پیتے دیکھا ہے۔

    اس افواہ کی تصدیق تو نہ ہوسکی تاہم یہ افواہ جنگل کی آگ کی طرح پورے ملک میں پھیل گئی اور لوگوں نے اپنے گھروں کے گرد حفاظتی باڑھ تعمیر کرلی جبکہ کچھ آدم خوروں کو مارنے کے لیے ان کی تلاش میں نکل گئے۔

    بعض اطلاعات کے مطابق یہ آدم خور پڑوسی ملک موزمبیق سے یہاں آئے۔

    گزشتہ روز ملاوی کے جنوبی علاقے میں ہجوم نے 5 مبینہ آدم خوروں کو ہلاک کردیا جس کے بعد ملک بھر میں مزید خوف و ہراس پھیل گیا۔

    تشدد کو بڑھنے سے روکنے کے لیے حکومت نے متاثرہ علاقوں میں رات کا کرفیو لگا دیا۔ ملاوی کے صدرکا کہنا ہے واقعہ کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ نے بھی ملاوی کے 2 اضلاع سے اپنے عملے کو محفوظ مقام پر منتقل ہونے کی ہدایت کردی ہے جبکہ موزمبیق میں فی الحال اپنی تمام امدادی کارروائیاں معطل کردی ہیں۔

    یاد رہے کہ ملاوی کا شمار دنیا کے غریب ترین ممالک میں ہوتا ہے جہاں جادو ٹونے کا رواج نہایت عام ہے۔

    اس سے قبل سنہ 2002 میں بھی یہاں آدم خوروں کی موجودگی کی اطلاعات سامنے آئی تھیں جب کچھ بچوں اور خواتین نے دعویٰ کیا کہ ایک شخص نے ان پر حملہ کر کے ان کا خون پینے کی کوشش کی۔

    بعد ازاں اس مبینہ آدم خور کو بھی ہجوم نے تشدد کر کے ہلاک کردیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • آدم خور نےبائیس سالہ لڑکی کوہلاک کردیا

    آدم خور نےبائیس سالہ لڑکی کوہلاک کردیا

    ساؤتھ ویلز: برطانیہ کی کائونٹی جنوبی ویلز میں آدم خور نےبائیس سالہ لڑکی کوہلاک کردیا۔

    پولیس کے مطابق ساؤتھ ویلز میں بائیس سالہ کیری صبح ناشتے کے وقت مردہ حالت میں پائی گئی۔لڑکی کے چہرے کو بری طرح سے نوچا گیا تھا، قتل کی تحقیقات کے دوران پولیس نے چونتیس سالہ شخص گرفتار کیا تھا جو دوران حراست مر گیا ۔ لڑکی کے قتل کی تحقیقات میں پولیس کسی بھی دوسرے مشتبہ شخص کوتلاش نہیں کر رہی، پولیس ذرائع نے چہرے کی چوٹوں کے پیش نظر لڑکی پر حملے کو آدم خور کااقدام قرار دیا ہے۔