Tag: آذربائیجان

  • آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان جنگ بندی پر اتفاق

    آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان جنگ بندی پر اتفاق

    ماسکو: روس نے کہا ہے کہ آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان نگورنو کاراباخ میں جنگ بندی پر اتفاق ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ نگورنو کاراباخ میں آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان جنگ بندی پر اتفاق ہو گیا ہے، دونوں ممالک جنگ بندی معاہدے پر آج سے عمل کریں گے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی معاہدے پر مذاکرات روسی دارالحکومت میں ہوئے تھے، وزیر خارجہ روس کا کہنا ہے کہ تنازع کی جزیات طے کرنے کے لیے دونوں ممالک میں بات چیت جاری ہے۔

    واضح رہے کہ روس کی کوششوں کے بعد گزشتہ روز مسلم اکثریتی آذربائیجان اور عیسائی اکثریتی ملک آرمینیا دو ہفتوں کی شدید جھڑپوں کے بعد مذاکرات کے لیے تیار ہو گئے تھے، روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کو مذاکرات کی دعوت دی تھی۔

    آذربائیجان نے آرمینیا سے آزاد کرائے گئے علاقوں‌ پر اپنا پرچم لہرا دیا

    یاد رہے کہ دو دن قبل اسلام آباد میں آذبائیجان کے ڈپٹی ہیڈ آف مشنز سمیر گلئیوف نے کہا تھا کہ آرمینیا نے پہلے جنگ کا آغاز کیا جس کے بعد ہم نے جوابی کارروائی کی۔ انھوں نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ آرمینیا نے بیرون ممالک سے آئے دہشت گردوں کو مسلح کر کہ محاذ پر بھیجنا شروع کر دیا ہے، جب کہ آذربائیجان صرف اپنی سالمیت کا دفاع کر رہا ہے۔

    گزشتہ روز آذربائیجان نے متنازعہ ریجن نگورنوکاراباخ کے مزید علاقوں کا کنٹرول حاصل کر کے وہاں اپنا قومی پرچم لہرا دیا تھا۔

  • آرمینیا اور آذربائیجان مذاکرات کے لیے تیار ہو گئے

    آرمینیا اور آذربائیجان مذاکرات کے لیے تیار ہو گئے

    ماسکو: مسلم اکثریتی آذربائیجان اور عیسائی اکثریتی ملک آرمینیا دو ہفتوں کی شدید جھڑپوں کے بعد مذاکرات کے لیے تیار ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آرمینیا اور آذربائیجان روس کے دارالحکومت ماسکو میں مذاکرات میں شرکت کے لیے تیار ہو گئے ہیں، غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کو مذاکرات کی دعوت دی تھی۔

    ان مذاکرات کے لیے آرمینیا اور آذر بائیجان کے وزرائے خارجہ ماسکو آئیں گے، خیال رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان گزشتہ 2 ہفتے سے متنازع علاقے کاراباخ پر کشیدگی جاری ہے۔

    یاد رہے کہ دو دن قبل اسلام آباد میں آذبائیجان کے ڈپٹی ہیڈ آف مشنز سمیر گلئیوف نے کہا تھا کہ آرمینیا نے پہلے جنگ کا آغاز کیا جس کے بعد ہم نے جوابی کارروائی کی، آرمینیائی جارحیت سے اب تک 31 شہری شہید اور سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں، ہم نے گزشتہ 10 روز میں 1 شہر سمیت 26 علاقوں کو فتح کیا۔

    آذربائیجان کے ہاتھوں آرمینیائی فوج کی پسپائی، 10 روز میں 26 علاقے فتح

    انھوں نے پریس کانفرنس میں کہا کہ آرمینیا نے بیرون ممالک سے آئے دہشت گردوں کو مسلح کر کہ محاذ پر بھیجنا شروع کر دیا ہے، جب کہ آذربائیجان صرف اپنی سالمیت کا دفاع کر رہا ہے۔

    ملٹری اتاشی نے کرنل مہمان نوروز نے بتایا کہ 5 اکتوبر کو آرمینیا نے سمرچ اور توچکا میزائل سے آذربائیجان کے علاقوں کو نشانہ بنایا، ہم اب بھی گولہ باری کرنے والی آرمینیائی افواج کی چوکیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں‘۔

    کرنل مہمان نوروز کا کہنا تھا کہ آرمینیا اپنی شکست دیکھ کر گمراہ کن خبریں پھیلا رہا ہے، اُس نے جنگ میں پاکستان اور ترکی کے ملوث ہونے کی افواہ پھیلائی اور دعویٰ کیا کہ 30 ہزار فوجی آذربائیجان کے ساتھ جنگ میں شریک ہیں جب کہ یہ بھی کہا گیا کہ ترکی کا فضائیہ بھی جنگ میں شامل ہے۔

  • ترک صدر کا آرمینیا آذربائیجان جنگ کے حوالے سے اہم بیان

    ترک صدر کا آرمینیا آذربائیجان جنگ کے حوالے سے اہم بیان

    قونیہ: ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے کھل کر کہا ہے کہ جب تک کاراباخ آرمینیائی قبضے سے آزاد نہیں ہوتا، آذربائیجان کی جدوجہد جاری رہے گی اور ترکی اپنے دوست ملک کے ساتھ کھڑا رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ترک صدر نے قونیا سٹی اسپتال کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہا کہ کارا باخ کا مسئلہ حل نہ ہونے پر آرمینیا نے ایک بار پھر آذربائیجان پر حملہ کر دیا لیکن اس بار انھیں غیر متوقع نتیجے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

    اردوان نے کہا برادر ملک آذربائیجان نے آرمینیا کے زیر قبضہ کارا باخ کو بچانے کے لیے ایک عظیم تحریک شروع کی ہے، آذربائیجانی فوج نے بڑی کامیابی سے پیش قدمی جاری رکھتے ہوئے بہت سے مقامات کو آزاد کروا لیا ہے۔

    انھوں نے کہا ہم اپنے تمام تر وسائل کے ساتھ اپنے برادر اور دوست ملک آذربائیجان کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے، یہ جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گی جب تک کارا باخ کو آزاد نہیں کروا لیا جاتا۔

    آرمینیا کی فوج کو پسپائی کا مزا چکھا کر دم لیں گے: آذربائیجان

    یاد رہے کہ گزشتہ روز آذربائیجان کے صدر نے کہا تھا کہ اگر آرمینیا کی حکومت مکمل انخلا کے ہمارے مطالبے کو پورا کرتی ہے تو جنگ اور خوں ریزی ختم ہو جائے گی اور خطے میں امن قائم ہوگا۔

    واضح رہے کہ مسلم اکثریتی ملک آذربائیجان اور عیسائی اکثریتی ملک آرمینیا کے مابین ہونے والی جھڑپیں 1918 سے جاری تنازعے کی وجہ سے ہیں۔ ان وسطی ایشیائی ممالک کے درمیان جاری کشیدگی سوویت یونین سے جڑی ہوئی ہے، ماضی میں نگورنو کاراباخ کے تنازعے پر دونوں ممالک میں جھڑپیں ہو چکی ہیں جس کے باعث ہزاروں افراد لقمہ اجل بنے۔

    گزشتہ کچھ دنوں سے ایک بار پھر آرمینیا اور آذربائیجان کے مابین نگورنو کاراباخ کے متنازعہ علاقے میں شدید جھڑپیں شروع ہو گئی ہیں جن کے نتیجے میں اب تک 100 کے قریب سویلین و فوجی ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ سیکڑوں زخمی ہیں۔

  • آرمینیا کی فوج کو پسپائی کا مزا چکھا کر دم لیں گے: آذربائیجان

    آرمینیا کی فوج کو پسپائی کا مزا چکھا کر دم لیں گے: آذربائیجان

    باکو: آذربائیجان نے کہا ہے کہ وہ آرمینیا کی فوج کو پسپائی کا مزا چکھا کر دم لیں گے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق آذر بائیجان نے متنازعہ علاقے کازباخ سے آرمینیا کی فوج کی مکمل پسائی تک فوجی کارروائی جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

    آذربائیجان کے صدر الہام علی اف نے کہا ہے کہ ہماری صرف ایک شرط ہے کہ آرمینیا کی مسلح افواج غیر مشروط، مکمل اور فوری طور پر ہماری سرزمین خالی کر دیں۔

    آذربائیجان کے صدر نے کہا اگر آرمینیا کی حکومت مکمل انخلا کے ہمارے مطالبے کو پورا کرتی ہے تو جنگ اور خوں ریزی ختم ہو جائے گی اور خطے میں امن قائم ہوگا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل آذربائیجان کے وزیر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ باکو اپنے علاقے میں مسلط کی گئی جارحیت کے خاتمے، مکمل خود مختاری کے حصول اور امن کی بحالی تک جوابی وار جاری رکھے گا۔

    ادھر دونوں ممالک مذاکرات کے لیے پڑنے والے دباؤ کو قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں۔

    آرمینیا اور آذربائیجان کے مابین جاری تنازع کب شروع ہوا؟

    واضح رہے کہ مسلم اکثریتی ملک آذربائیجان اور عیسائی اکثریتی ملک آرمینیا کے مابین ہونے والی جھڑپیں 1918 سے جاری تنازعے کی وجہ سے ہیں۔ ان وسطی ایشیائی ممالک کے درمیان جاری کشیدگی سوویت یونین سے جڑی ہوئی ہے، ماضی میں نگورنو کاراباخ کے تنازعے پر دونوں ممالک میں جھڑپیں ہو چکی ہیں جس کے باعث ہزاروں افراد لقمہ اجل بنے۔

    نگورنو کاراباخ کے علاقے کو سوویت حکمرانوں نے 1923 میں آذربائیجان کا حصّہ بنا دیا تھا تاہم جیسے ہی سوویت یونین کئی ٹکڑوں میں تقسیم ہوئی، آذربائیجان اور آرمینیا کے مابین مذکورہ خطے پر حکمرانی کے لیے جنگ شروع ہوگئی۔

    دونوں ممالک کے درمیان 1988 سے 1994 تک ہونے والی 6 سالہ خوں ریز جنگ کے دوران 30 ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے جس کے باعث نگورنو کاراباخ کے مکینوں نے ہجرت کرنا شروع کر دی تھی۔

    آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان نگورنو کاراباخ ریجن کے معاملے پر 12 جولائی 2020 سے کشیدگی جاری ہے، یہ بین الاقوامی طور پر آذربائیجان کا حصہ تسلیم کیا جاتا ہے لیکن 1994 میں دونوں ممالک کے درمیان جنگ ختم ہونے کے بعد سے اس کا حکومتی انتظام آرمینیائی نسل کے لوگوں کے پاس ہے۔ گزشتہ کچھ دنوں سے آرمینیا اور آذربائیجان کے مابین نگورنو کاراباخ کے متنازعہ علاقے میں شدید جھڑپیں جاری ہیں جس کے نتیجے میں اب تک 100 کے قریب سویلین و فوجی ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ سیکڑوں زخمی ہیں۔

  • آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان وسیع پیمانے پر جنگ کا خطرہ

    آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان وسیع پیمانے پر جنگ کا خطرہ

    آذربائیجان:  آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان وسیع پیمانے پر جنگ کا خطرہ ہے ، شدید جھڑپوں میں بتیس افراد ہلاک ہوگئے، آذربائیجان نے آرمینیا کو جنگ بندی کی حتمی وارننگ دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آرمینیا اور آذربائیجان کی افواج آمنے سامنے ہیں ، متنازع علاقے نگورنو کارا باخ میں شدید جھڑپیں جاری ہے ، آرمینیا کی شہری علاقوں پر گولہ باری سے ایک ہی خاندان کے پانچ افراد ہلاک ہو گئے جبکہ آرمینیا نے آذربائیجان کا ہیلی کاپٹر مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔

    آذربائیجان نے جوابی کارروائی میں میں آرمینی فوجی تنصیبات، اینٹی ائیرکرافٹ، میزائل سسٹم اورفوجی گاڑیوں کو تباہ کرنے کے علاوہ چھ دیہات آزاد کرانے کا دعویٰ کیا ہے، دونوں ممالک کی افواج میں جھڑپوں میں ٹینکوں اور میزائلوں کا استعمال کیا گیا۔

    وزارت دفاع آذربائیجان کا کہنا ہے کہ آذربائیجان اورآرمینیا کی جھڑپوں میں32 آرمینائی فوجی ہلاک ہوئے ، آرمینیا فورسزنےآذربائیجان کےعلاقے ترتر پرشیلنگ کی۔

    آذربائیجان نےآرمینیاکوجنگ بندی کی حتمی وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ آرمینیا ترتر کےعلاقے میں شہری آبادیوں پر حملے فوری بند کرے۔

    پاکستان نے آرمینیا کی افواج کی آذربائیجان پر گولہ باری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل میں کاراباخ کےحل کے لیے منظور قراردادوں کی روشنی میں پاکستان آذربائیجان کے موقف کا حامی ہے۔

    ترک صدر نے آرمینیا کو خطے کے امن کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے آذربائیجان کے ہم منصب الہام علی یوف کو فون کرکے ہر ممکن مدد کا اعلان کردیا ہے جبکہ اقوامِ متحدہ،یورپی یونین، روس اورایران نےجنگ بندی کی اپیل کی ہے۔

  • نیوزی لینڈ، آذربائیجان کے لیے نامزد پاکستانی سفرا کی وزیر خارجہ سے ملاقات

    نیوزی لینڈ، آذربائیجان کے لیے نامزد پاکستانی سفرا کی وزیر خارجہ سے ملاقات

    اسلام آباد: نیوزی لینڈ اور آذربائیجان کے لیے نامزد پاکستانی سفرا نے وزارتِ خارجہ میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود سے آج نیوزی لینڈ کے لیے نامزد سفیر مراد اشرف جنجوعہ اور آذربائیجان کے لیے نامزد سفیر بلال حئی نے ملاقات کی، شاہ محمود نے بطور سفیر نامزدگی پر دونوں سفرا کو مبارک باد دی۔

    وزیر خارجہ نے دونوں نامزد سفرا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا آپ کو یہ نئی ذمہ داریاں، آپ کے شان دار سروس ریکارڈ کو پیش نظر رکھتے ہوئے سونپی گئی ہیں۔

    انھوں نے کہا آپ ایسے وقت میں بطور سفیر اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے جا رہے ہیں جب پاکستان کو داخلی اور خارجی طور پر بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے، پاکستانی کمیونٹی کے حقوق کا تحفظ اور ان کے مسائل کا ترجیحی بنیادوں پر حل ہماری حکومت کی اوّلین ترجیحات میں شامل ہے۔

    وزیر خارجہ نے نئے نامزد سفرا کو پیشہ ورانہ امور اور فارن پالیسی ترجیحات کے حوالے سے بھی خصوصی ہدایات دیں۔

    دونوں سفرا نے وزیر خارجہ شاہ محمود کی طرف سے کی گئی حوصلہ افزائی پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

  • آذربائیجان کا آیندہ سال سے پاکستان کے لیے پروازیں شروع کرنے کا اعلان

    آذربائیجان کا آیندہ سال سے پاکستان کے لیے پروازیں شروع کرنے کا اعلان

    باکو: جمہوریہ آذربائیجان نے آیندہ سال سے پاکستان کے لیے پروازیں شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آذر بائیجان نے پاکستان کے لیے براہ راست پروازیں شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، جس سے سیاحوں کے وقت اور پیسے کی بچت ہوگی۔

    مغربی وضع قطع کے حامل مشرقی ملک آذربائیجان میں پاکستانی سیاحوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہو چکا ہے، نئے آسان ویزا سسٹم سے 3 مراحل میں گھر یا موبائل سے ای ویزا حاصل کیا جا سکتا ہے۔

    یاد رہے کہ رواں سال مئی میں اسلام آباد میں آذر بائیجان کے سفیر علی علیزادہ سے ملاقات کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا تھا کہ آذربائیجان اور پاکستان کے درمیان براہ راست پروازیں عن قریب شروع کی جائیں گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  آذر بائجان کے وزیر خارجہ کا مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر تشویش کا اظہار

    دونوں ممالک کے درمیان ہوا بازی کے شعبے میں باہمی تعاون پر اتفاق رائے کیا گیا تھا، غلام سرور خان کا کہنا تھا پاکستان اور آذربائیجان کے تعلقات برادرانہ ہیں اور یہ ایک دوسرے پر بھروسے کی وجہ سے قائم ہیں۔

    سفیر علی علیزادہ نے کا کہنا تھا کہ آذربائیجان بھی پاکستان سے اپنے روابط بڑھانے پر یقین رکھتا ہے۔

    خیال رہے کہ اگست میں وزیر خارجہ شاہ محمود نے آذربائیجان کے وزیر خارجہ سے ٹیلی فونک رابطہ کر کے مقبوضہ کشمیر کی تشویش ناک صورت حال پر تبادلۂ خیال کیا تھا، آذربائجان کے وزیر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا، انھوں نے خطے کو کشیدگی سے بچانے کے لیے تصفیہ طلب امور کے پُر امن حل کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

  • وزیراعظم نوازشریف آذربائیجان سے وطن کےلیےروانہ

    وزیراعظم نوازشریف آذربائیجان سے وطن کےلیےروانہ

    کراچی : وزیراعظم پاکستان نواز شریف آذربائیجان کا تین روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد وطن واپس روانہ ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق وزیراعظم نوازشریف آذربائیجان کے صدر کے دعوت نامے پر3روزہ دورے کے لیے جمعرات کو آذربائیجان پہنچے تھے جہاں اعلیٰ حکام نے باکو ایئرپورٹ پر ان کا پرتباک استقبال کیاتھا۔

    n-3

    n-4

    وزیراعظم نوازشریف نے تین روزہ دورے میں آذربائیجان کے صدر اور وزیراعظم سمیت دیگر حکام سے ملاقاتیں کیں،ان ملاقاتوں میں سرمایہ کاری سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال ہوا۔

    n-5

    یاد رہےکہ گزشتہ روز کے پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئےآذربائیجان کے صدر الہام علیوف کا کہناتھاکہ پاکستان ہمارے فوجیوں کی تربیت کرے گا،پاکستان ہمارا قریبی دوست اور اتحادی ہے۔

    بعدازاں وزیراعظم پاکستان نے باکو اسٹیٹ یونیورسٹی کادورہ کیا جہاں باکو اسٹیٹ یونیورسٹی کی جانب سے ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری بھی دی گئی۔انہوں نے اپنے تین روزہ آذربائیجان دورے کے اختتام پرباکو میں شہداءکی یادگارہ پر حاضری بھی دی۔

    n-1

    n-2

    نوازشریف اپنے دورہ آذربائیجان کے اختتام پر اب سےکچھ دیر قبل باکو ایئرپورٹ پہچنےجہاں صدرآذربائیجان اوردیگر اعلیٰ حکام نے انہیں رخصت کیا۔ان کے ہمراہ خاتون اول کلثوم نواز بھی موجود تھیں۔

    واضح رہےکہ وزیراعظم نوازشریف 13اکتوبرکو اپنے تین روزہ دورے پرآذربائیجان روانہ ہوئے تھےان کے ہمراہ وزیراعظم پاکستان کے ہمراہ ان کے مشیر خارجہ طارق فاطمی تھے۔

  • گیس کی قیمتیں بڑھانے کی تجویز منظور نہیں‌ کریں‌ گے، نواز شریف

    گیس کی قیمتیں بڑھانے کی تجویز منظور نہیں‌ کریں‌ گے، نواز شریف

    باکو: وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ عمران خان وفاقی دارالحکومت کو بند کرنا چاہتے ہیں لیکن اسلام آباد کھلا رہے گا، گیس کی قیمتیں بڑھانے کی تجویز آئی ہے لیکن اسے منظور نہیں کریں گے۔

    تفصیلات کےمطابق آذر بائیجان کے دورے پروزیراعظم نوازشریف کاکہنا تھا کہ پاک چین اقتصادی راہداری پر ترقیاتی کام تیزی کے ساتھ جاری ہے لیکن کچھ لوگوں کو یہ ہضم نہیں ہو رہا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ سی پیک پر ترقی کی رفتار میں سستی کا تاثر درست نہیں ہے،اس منصوبے پر تیزی کے ساتھ کام جاری ہے جس پر چین نے بھی اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

    مزید پڑھیں:آذربائیجان کا پاکستان کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقیں کرنے کااعلان

    انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال کو سی پیک منصوبے پر تحفظات دور کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    وزیراعظم نےگیس کی قیمتوں میں اضافے پر بات کرتے ہوئے کہاکہ گیس کی قیمتوں میں اضافے کی تجویز آئی تھی جسے منظور نہیں کیا جائےگا۔

    مزیدپڑھیں:وزیراعظم3روزہ دورے پر آذربائیجان روانہ

    واضح رہے کہ نوازشریف کا کہنا تھا کہ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیا ن بنیادی مسئلہ کشمیر ہے،اگر نریندر مودی سنجیدہ ہے تو مذاکرات ہو سکتے ہیں۔

  • آذربائیجان کا پاکستان کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقیں کرنے کااعلان

    آذربائیجان کا پاکستان کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقیں کرنے کااعلان

    باکو: وزیراعظم نوازشریف کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے پاکستان کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقوں کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق آذر بائیجان کے دورے پر گئے ہوئے پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئےآذربائیجان کے صدر الہام علیوف کا کہناتھاکہ پاکستان ہمارے فوجیوں کی تربیت کرے گا،پاکستان ہمارا قریبی دوست اور اتحادی ہے۔

    صدر الہام علیوف نے کہا کہ پاکستان کا دفاع شعبہ بہت ترقی یافتہ ہے،اس شعبے پر تفصیل سے بات کی گئی ہے دونوں ممالک ادویہ سازی اور فوجی سازوسامان سےمتعلق تعاون بڑھائیں گے۔

    مقبوضہ کشمیر پر آذربائیجان کے صدر کا کہناتھا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل نہیں کیاگیا۔

    آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کا مزید کہناتھا کہ پاکستان ان پہلے ممالک میں شامل ہے،جس نے آذربائیجان کی آزادی کوتسلیم کیا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان مستقبل میں تعاون جاری رہےگا۔

    بعد ازاں پریس کانفرنس میں وزیراعظم نواز شریف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل پر عمل درآمد چاہتا ہے اورآذربائیجان کی جانب سے پاکستان کے موقف کی تائید پر ان کے مشکور ہیں۔

    وزیراعظم نوازشریف کا کہناتھاکہ پاکستان اور آذربائیجان کے مثبت تعلقات پر خوشی ہے، دونوں ممالک کےعوام ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہیں۔

    نواز شریف کا کہنا تھا کہ علاقائی رابطوں کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا ہے،آذر بائیجان کی سیاسی،ثفافتی اور معاشی ترقی قابل تعریف ہے۔

    واضح رہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کا آذربائیجان کا یہ پہلا دورہ ہے،اس دورے میں ان کے ہمراہ اعلیٰ سطح کا وفد نے وہاں کے صدر اور وزیر اعظم سے ملاقاتیں کی ہیں، ان ملاقاتوں میں معاشی اور اقتصادی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔