Tag: آرمز ٹریفکنگ

  • سرکاری اسلحہ چوری کی خبر پر تھانہ مدینہ کالونی پولیس کو بھی ہوش آ گیا، کوت سے پستول واقعی غائب

    سرکاری اسلحہ چوری کی خبر پر تھانہ مدینہ کالونی پولیس کو بھی ہوش آ گیا، کوت سے پستول واقعی غائب

    کراچی: سی ٹی ڈی انٹیلیجنس ونگ کے ہاتھوں سرکاری اسلحہ چوری میں ملوث پولیس کانسٹیبلز گرفتار ہوئے تو مدینہ کالونی پولیس کو ہوش آیا، اور پتا چلا کہ واقعی کوت سے 3 قیمتی سرکاری 9 ایم ایم پستول غائب تھے، جس پر مدینہ کالونی پولیس نے سعید آباد تھانے میں مقدمہ درج کروا دیا ہے۔

    سی ٹی ڈی انٹیلجنس ونگ آرمز ٹریفکنگ مانیٹرنگ ڈیسک نے 25 فروری کو تھانے میں ڈیوٹی کے دوران سرکاری اسلحہ چوری کرنے اور ہتھیاروں کی خرید و فرخت کا منظم دھندہ کرنے والے 2 پولیس کانسٹیبلز اویس اور عبدالقادر کو گرفتار کیا تھا، مدینہ کالونی پولیس کو ابھی معلوم ہوا ہے کہ ان کے تھانے سے 55 دن پہلے 3 قیمتی سرکاری ہتھیار چوری ہو چکے ہیں۔

    سعید آباد تھانے میں دونوں اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کروا دیا گیا ہے، ایف آئی آر میں مدعی مقدمہ ہیڈ محرر مدینہ کالونی جہانگیر موسیٰ کا کہنا تھا کہ سی ٹی ڈی شعبہ تفتیش سے اہلکار عبدالقادر اور اویس کی گرفتاری کی اطلاع ملی، سی ٹی ڈی پہنچ کر گرفتار ملزمان سے تفتیش کی تو انکشافات سامنے آئے کہ اویس باکسر کی فروری اور مارچ میں سنتری پہرہ کوت ڈیوٹی تھی۔

    ہتھیار چوری پولیس کانسٹیبلز آرمز ٹریفکنگ ہتھیار چوری پولیس کانسٹیبلز

    ایف آئی آر کے مطابق ڈیوٹی کے دوران مختلف اوقات میں اویس نے سرکاری باکس کا تالا کھول کر تین سرکاری نائن ایم ایم پستول نکالے اور اپنے گھر لے گیا، 2 پستول میٹھادر میں تعینات کانسٹیبل عبدالقادر کو 1 لاکھ 45 ہزار میں بیچے۔


    سرکاری ہتھیار چوری کرنے والے کانسٹیبلز سے خریداری کرنے والے کون تھے؟ انٹیروگیشن رپورٹ میں سنسنی خیز انکشاف


    مدعی نے کہا ’’ملزم کے انکشاف اور اعتراف کے بعد میں واپس تھانے آیا، کوت میں رکھے ہوئے نائن ایم ایم کے باکس چیک کیے تو ایک باکس میں سے پلاسٹک کے تین ڈبے خالی تھی، کانسٹیبل اویس نے سنتری ڈیوٹی کے دوران خیانت کرتے ہوئے 3 پستول چوری کیے۔

  • سرکاری ہتھیار چوری کرنے والے کانسٹیبلز سے خریداری کرنے والے کون تھے؟ انٹیروگیشن رپورٹ میں سنسنی خیز انکشاف

    سرکاری ہتھیار چوری کرنے والے کانسٹیبلز سے خریداری کرنے والے کون تھے؟ انٹیروگیشن رپورٹ میں سنسنی خیز انکشاف

    کراچی: سی ٹی ڈی انٹیلیجنس ونگ آرمز ٹریفکنگ مانیٹرنگ ڈیسک نے تھانوں سے سرکاری ہتھیار اور گولیاں چوری کر کے سستے داموں پیٹی بند بھائیوں کو ہی فروخت کرنے والے 2 پولیس کانسٹیبلز کو گرفتار کیا، دوران تفتیش کانسٹیبلز نے کیا انکشافات کیے، اس سلسلے میں ملزمان کی انٹیروگیشن رپورٹ اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی ہے۔

    سی ٹی ڈی انٹیلیجنس ونگ آرمز ٹریفکنگ مانیٹرنگ ڈیسک نے ناجائز اور سرکاری ہتھیاروں اور گولیوں کی چوری اور خرید و فروخت میں ملوث 2 پولیس کانسٹیبلز عبدالقادر میمن اور اویس احمد عرف باکسر عرف لمبا کو گرفتار کیا تھا، جنھوں نے ابتدائی تفتیش کے دوران اہم انکشافات کیے ہیں۔

    ہتھیار چوری پولیس کانسٹیبلز

    ملزمان نہ صرف چوری شدہ سرکاری پستول بلکہ خیبر پختونخواہ سے غیر قانونی ہتھیار منگوا کر بھی کراچی میں فروخت کرتے تھے، جس میں اہم انکشاف یہ ہے کہ خریداروں میں بڑی تعداد بھی پولیس کانسٹیبلز کی ہی تھی، جو مختلف تھانوں میں تعینات ہیں۔

    انٹیروگیشن رپورٹ


    انٹیروگیشن رپورٹ کے مطابق ملزمان جہاں ڈیوٹی کرتے تھے وہیں سے سرکاری اسلحہ اور گولیاں چراتے تھے، اویس باکسر 2021 میں جب کہ عبدالقادر میمن 2023 میں بطور کانسٹیبل بھرتی ہوا، جس نے بے نظیر یونیورسٹی لیاری سے بی اے کیا تھا، عبدالقادر نے پہلی مرتبہ مصطفیٰ نامی شخص سے گلاک پستول 35 ہزار میں خریدا اور5 ہزار پرافٹ رکھ کر کانسٹیبل یاسر کو فروخت کر دیا، دوسرا گلاک بھی 5 ہزار پرافٹ رکھ کر کانسٹیبل نیبل کو 40 ہزار میں بیچا، تیسرا گلاک جنریشن 4 کانسٹیبل سعود ملا کو 35 ہزار میں بیچا۔

    رپورٹ کے مطابق 1 بریٹا پستول کانسٹیبل فہیم سے خریدا اور کانسٹیبل یاسر کو فروخت کر دیا، مصطفیٰ نے 1 لاکھ کا سرکاری پستول دیا جو وہ فروخت کرنے آیا تو پکڑا گیا، رپورٹ کے مطابق پی او ایف پستول کانسٹیبل اویس نے تھانہ مدینہ کالونی سے چوری کیا تھا، عبدالقادر نے تفتیش کے دوران انکشاف کیا ہے کہ اس نے پی او ایف کے 2 سرکاری نائن ایم ایم پستول کانسٹیبل یاسر سے خریدے تھے، جن میں ایک پستول 75 ہزار دوسرا 70 ہزار میں خریدا تھا۔

    عبدالقادر نے بتایا کہ خریدا گیا ایک پستول دوران گرفتاری اس سے برآمد ہوا، عبدالقادر نے کہا ’’میں نے کلاشنکوف کے 50 راؤنڈ کانسٹیبل رانا سلیمان کو 10 ہزار روپے میں فروخت کیے، کلاشنکوف کی گولیاں میٹھادر تھانے کے کوت سے پہرے کے دوران چوری کی تھی۔‘‘

    گرفتاری کے دوران کلاشنکوف کی گولیاں بھی برآمد ہوئیں، رپورٹ کے مطابق عبدالقادر نے کانسٹیبل اویس سے 2 چوری شدہ نائن ایم ایم پستول بھی خریدے، ایک پستول پی کیو آر کے سپاہی سکندر سفی کو 85 ہزار میں فروخت کیا تھا، گرفتار پولیس کانسٹیبلز غیر قانونی ہتھیاروں کی باقاعدہ فروخت کا دھندہ منظم طریقے سے کرتے تھے اور کے پی کے میں بخت تاج اور سرزمین نامی اسلحہ ڈیلروں سے کراچی منگوا کر فروخت کرتے تھے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان سے مزید تفتیش کا عمل جاری ہے۔