Tag: آرمی چیف راحیل شریف

  • آرمی چیف نے ایبٹ آباد میں ملٹری اکیڈمی کا دورہ کیا

    آرمی چیف نے ایبٹ آباد میں ملٹری اکیڈمی کا دورہ کیا

    راولپنڈی : آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے ملٹری اکیڈمی کا کول کا دورہ کیا اور ایبٹ آباد میں پی ایم-4 کا افتتاح کیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف ملٹری اکیڈمی پہنچےتوکمانڈنٹ پی ایم اے کاکول نے اُن کا پُرتپاک استقبال کیا اپنے دورہ ایبٹ آباد میں آرمی چیف نے پی ایم اے-4 پارک کا افتتاح کیا۔

    کمانڈنٹ پی ایم اے کاکول نے اس موقع پر جنرل راحیل شریف کو پی ایم اے-4 پارک میں جاری ترقیاتی کاموں پربریفنگ دی اور اس حوالے سے طے کی جانے والی منصوبہ بندی سے آگا ہ کیا۔

    اسی سے متعلق : آرمی چیف کا لائن آف کنٹرول کا دورہ،جوانوں سےملاقات

    قبل ازیں آرمی چیف نے لائن آف کنٹرول پر حاجی پیر سیکٹر میں جوانوں سے ملاقات کے دوران جوانوں کے عزم و ہمت کوسراہا اور ملکی سالمیت اور سرحدوں کی حفاطت کے لیے ہر دم مستعد رہنے پرخراج تحسین پیش کیا۔

    آرمی چیف نے پاک فوج کے جوانوں کو پیشہ ورانہ مہارت اور تربیت کے حوالے سے مفید مشورے بھی دیے اور اُن کے جذبہ حب الوطنی سے سرشار احساسات رکھنے پر شاباشی دی۔

    واضح رہے بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی مسلسل خلاف ورزی کے بعد آرمی چیف کے لائن آف کنٹرول پر دورے میں تیزی آگئی ہیں وہ اگلے مورچوں پر پہمچ کر جوانوں کی ہمت افزائی کر رہے ہیں۔

  • بھارتی جارحیت،آرمی چیف کا وزیر اعظم کوفون

    بھارتی جارحیت،آرمی چیف کا وزیر اعظم کوفون

    راولپنڈی : لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال پر آرمی چیف راحیل شریف اور وزیر اعظم پاکستان کے درمیان ٹیلی فونک رابطے میں بھارت کو منہ توڑ جواب دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف نے وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف سے ٹیلی فون پر گفتگو کی ہے،گفتگو کے دوران سیاسی اور عسکری قیادت نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔

    اس موقع پر وزیراعظم پاکستان نے لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے والے پاکستانی جوانوں کے عزم و ہمت کو سراہا اور ملکی دفاع کی خاطر کی اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے دو فوجی جوانوں کو ذبردست خراج تحسین پیش کیا۔

    ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں نے لائن آف کنٹرول پر پیدا ہونے والی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا اور بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کو عالمی سطح پر اُٹھا کر بھارت کا چہرہ بے نقاب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    دونوں رہنماؤں نے بھارت کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ کو سرجیکل اسٹرائیک کا نام دینے کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے فیصلہ کیا کہ اگر آئندہ بھارت نے اپنی روش تبدیل نہ کی تو ہر قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

    واضح رہے گزشتہ شب ڈھائی بجے بھارتی فوج کی جانب سے لائن کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ کی گئی تھی جس کے نتیجے میں دو پاکستانی جوان جام شہادت نوش کرتے ہوئے بھارتی جارحیت کا جواب دیا اس دوران نو پاکستانی جوان زخمی ہو گئے تھے۔

     

  • علی حیدرگیلانی کے لئے دعا کرنے والوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں . یوسف رضا گیلانی

    علی حیدرگیلانی کے لئے دعا کرنے والوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں . یوسف رضا گیلانی

    اسلام آباد: یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ علی حیدر گیلانی کی سلامتی کے لئے دعا کرنے والوں کا شُکر گزار ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ علی حیدر گیلانی کو ایک آپریشن کے ذریعے بازیاب کروایا گیا ہے۔

    میرے بیٹے کی بازیابی کے حوالے سے سب سے پہلے اطلاع آرمی چیف آف اسٹاف جرنل راحیل شریف نے دی پھر وزیر اعظم پاکستان اور وزیر خارجہ سرتاج عزیز نے تصدیق کی تھی۔

    امریکی سفیر نے فون پر رابطہ کر کے تصدیق کی ہے کہ علی حیدر گیلانی کو ایک آپریشن کے ذریعے بازیاب کروایا گیا ہے، اس آپریشن میں القاعدہ کے کئی اراکین مارے گئے ہیں۔

    مزید پڑھیں:  علی حیدر گیلانی تین سال بعد اپنے گھر پہنچ گئے

    رہنماء پیپلزپارٹی نے بتایا کہ تین سال کے دوران ہمارے پاس افغانستان سے کئی فون آئے مگر ہر کال پر ایک ہی جواب دیا کہ میرے پاس آپ سے بات کرنے کا وقت نہیں ہے۔‘ آنے والی کال کا نمبر اور تفصیل ہر دفعہ انٹیلی جنس اداروں کو اطلاع مہیا کیں۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ میں عدالت میں جاری کیس کے باعث اسلام آباد میں موجود ہوں بیٹے سے ابھی تفصیلی ملاقات نہیں ہوسکی۔ امریکی سفیر نے رابطہ کر کے اس خواہش کا اظہار کیا تھا کہ اگر علی حیدر گیلانی اسلام آباد آتے تو میں خود اُن کا استقبال کرتا، مگر مجھے افسوس ہے کہ میں استقبال نہیں کرسکا۔

    ان کا کہنا تھا کہ علی حیدر گیلانی کی سلامتی کیلئے دعا کرنے والوں کا شُکر گزار ہوں۔

    پڑھیں : سابق وزیراعظم گیلانی حفاظتی ضمانت پر رہا


    پاک فوج کے حوالے سے یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پاک فوج کا شمار دنیا کی بہترین افواج میں ہوتا ہے، انٹیلی جنس کے روابط کے باعث علی حیدر گیلانی کے مقام کی نشاندہی کی گئی اور پھر اُس مقام پر آپریشن کیا گیا۔


     

    مزید پڑھیں : علی گیلانی کی بازیابی: آرمی چیف کا افغانستان میں امریکی افواج کے سربراہ سے اظہار تشکر

     واضح رہے علی حیدر گیلانی کو تین سال قبل الیکشن مہم کے دوران اغواء کر کے افغانستان منتقل کردیا گیا تھا۔ رہائی کے بعد انہیں لاہور گیلانی ہاؤس منتقل کیا گیا ہے جہاں علی حیدر سے ملنے والوں کا تانتا بندا ہوا ہے۔
  • آرمی چیف راحیل شریف سے سعودی نائب وزیردفاع کی ملاقات

    آرمی چیف راحیل شریف سے سعودی نائب وزیردفاع کی ملاقات

    راولپنڈی: آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے سعودی نائب وزیردفاع محمدعبداللہ بن العیش نے ملاقات کی۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور سعودی نائب وزیردفاع محمدعبداللہ بن العیش کی ملاقات جنرل ہیڈ کوارٹر میں ہوئی۔ ملاقات میں دونوں ملکوں کی افواج کے درمیان تربیت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    جبکہ دفاعی شعبے میں تعاون پربھی بات چیت کی گئی، ملاقات میں خطے کی سیکیورٹی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

  • الطاف حسین کے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے چودہ اہم سوالات

    الطاف حسین کے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے چودہ اہم سوالات

    لندن: متحدہ قومی موومنٹ کے قائد  الطاف حسین نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف کو مخاطب کرتے ہوئے ان سے پیرا ملٹری فورسز اور فوج کے ایم کیوایم کے ساتھ طرز عمل کے حوالے سے 14سوالات کئے ہیں اور کہا ہے کہ یہ سوالات ایک ایک مہاجر بزرگ ، ماں ، بیٹی حتی کہ نواجونوں اور معصوم بچے بچیوں کی آواز ہیں جو چھاپوں کے دوران انتہائی بیہودہ اور غیر قانونی طرز عمل دیکھتے ہیں ۔

    ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے چودہ اہم سوالات کئے ہیں جو مندرجہ ذیل ہیں۔

    ۔ قائد الطاف حسین نے آرمی چیف سے سوال کیا کہ ماورائے عدالت قتل، گرفتاریوں اور چھاپوں کا مرکز ایم کیو ایم کے دفاتر کیوں ہے؟

    ۔ 19جون 1992ء کو جب فوج نے 72بڑی مچھلیوں کے خلاف کارروائی کے نام پر آپریشن کا رخ صرف اور صرف ایم کیوایم کی جانب کیوں موڑا گیا ؟

    ۔ رینجرز نے کراچی آپریشن کیا ہے اور جگہ جگہ ایم کیو ایم کے کارکنوں کی گرفتاریاں کیں، ان میں سے اکتالیس کارکنان اب تک لاپتہ کیوں ہیں؟

    ۔ الطاف حسین کا کہنا ہے کہ اللہ نے آپ کو طاقتور عہدہ عطا فرمایا ہے، فوج یونیٹی کا سمبل ہوتی یا قوم کو گالیاں دے کر لسانیت اور صوبائیت میں بانٹنے کا کام انجام دینا بھی کیا فوج کے فرائض میں شامل ہیں ؟

    ۔ سابق برگیڈیئر آصف ہارون نے جناح پورکا خود ساختہ جعلی نقشہ تقسیم کیا جس کے گواہ ریٹائرڈ فوجیوں کی حیثیت سے زندہ ہیں، اس پر اقوام متحدہ کی عدالت لگا لی جائے یا جی ایچ کیو میں عوامی عدالت لگالی جائے اوران کی گواہی اس ضمانت کے ساتھ لی جائے کہ ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوگی؟

    ۔ فوج کے خود احتسابی عمل کے دوران تشدد کے ذریعے ایم کیوایم کے کارکنان کو ہلاک کرنے والے کتنے افسران اور سپاہیوں کو سزا دی گئی؟

    ۔ کیا منتخب نمائندوں سے رینجرز کے میجر ، کیپٹن ، بریگیڈیئر اور افسران کا درجہ آئینی اعتبار سے زیادہ بڑا ہوتا ہے ؟

    ۔ آج تک پارٹی کا جو سامان گھروں اور دفاتر سے لیا گیا واپس نہیں کیا گیا آخر کیوں؟

    ۔ ماورائے عدالت قتل ، چھاپے گرفتاریوں اور دفاتر و گھروں پر چھاپوں کا مرکز صرف اور صرف ایم کیوایم کے رہنماؤں اور کارکنان کے دفاتر اور گھروں کو کیوں بنایا گیا ہے؟

    ۔ الطاف حسین نے کہا ہے کہ میرے بھائی اور بھتیجے کو گولیاں مار کر شہید کردیا گیا، کس قصور اور جرم میں ؟ آخر انھیں کس جرم کی سزا دی گئی؟

    ۔ الطاف حسین نے مزید کہا کہ پولیٹیکل ویکٹا مائزیشن کے تحت قتل کرنے کا لائسنس کوئی بھی حکومت نہیں دیتی ہے ، ہم مہاجروں کو آخری بار فوج بتائے کہ ہم کیا کریں ؟

    ۔ ہمارے بزرگوں نے قربانیاں دے کر ملک بنایا، سب کچھ  لٹا دینے کے باوجود ہمارے لئے فوج کے دل میں آج تک اپنائیت یا قبولیت کیوں نہ آسکی؟

     ۔ چالیس روز گزر چکے ہیں کچھ جماعتوں کو ریڈ زون جانے ، دھرنے دینے کی اجازت ہے بڑی خوشی کی بات ہے۔

    ۔ اگر ایم کیوایم ، اسلام آباد ، ریڈزون میں ایک ہفتہ بعد دھرنے دینے کا بھر پور اعلان کریں تو فوج ، رینجرز اور پولیس حرکت میں تو نہیں آئیں گے ؟

  • قائد الطاف حسین کے آرمی چیف سے 14انتہائی اہم سوالات

    لندن: ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے چودہ اہم سوالات کئے ہیں، قائد الطاف حسین نے آرمی چیف سے سوال کیا کہ ماورائے عدالت قتل، گرفتاریوں اور چھاپوں کا مرکز ایم کیو ایم کے دفاتر کیوں ہے؟

    ان کا کہنا ہے کہ رینجرز نے آپریشن کیا ہے اور جگہ جگہ ایم کیو ایم کے کارکنوں کی گرفتاریاں کیں، ان میں سے اکتالیس کارکنان اب تک لاپتہ ہیں، آرمی چیف سے بات چیت کے دوران الطاف حسین کا کہنا ہے کہ اللہ نے آپ کو طاقتور عہدہ عطا فرمایا ہے،  فوج یونیٹی کا سمبل ہوتی یا قوم کو گالیاں دے کر لسانیت اور صوبائیت میں بانٹنے کا کام انجام دینا بھی کیا فوج کے فرائض میں شامل ہیں ؟

    ان کا مزید کہنا تھا کہ فوج کے خود احتسابی عمل کے دوران تشدد کے ذریعے ایم کیوایم کے کارکنان کو ہلاک کرنے والے کتنے افسران اور سپاہیوں کو سزا دی گئی؟

    ماورائے عدالت قتل ، چھاپے گرفتاریوں اور دفاتر و گھروں پر چھاپوں کا مرکز صرف اور صرف ایم کیوایم کے رہنماؤں اور کارکنان کے دفاتر اور گھروں کو کیوں بنایا گیا ہے؟

    الطاف حسین نے کہا ہے کہ میرے بھائی اور بھتیجے کو گولیاں مار کر شہید کردیا گیا، کس قصور اور جرم میں ؟ آخر انھیں کس جرم کی سزا دی گئی؟

    الطاف حسین نے مزید کہا کہ پولیٹیکل ویکٹا مائزیشن کے تحت قتل کرنے کا لائسنس کوئی بھی حکومت نہیں دیتی ہے ، ہم مہاجروں کو آخری بار فوج بتائے کہ ہم کیا کریں ؟ سب کچھ  لٹا دینے کے باوجود ہمارے لئے فوج کے دل میں آج تک اپنائیت یا قبولیت کیوں نہ آسکی؟

    الطاف حسین کا مزید کہنا تھا کہ میرے سوالات ایک ایک مہاجر بزرگ ، ماں ، بیٹی حتی کہ نوجونوں اور معصوم بچے بچیوں کی آواز ہیں، جنہوں نے چھاپوں کے دوران انتہائی بیہودہ اور غیر قانونی طرز عمل دیکھا۔