Tag: آرمی چیف

  • قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ، مسلح افواج کے سربراہان شریک

    قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ، مسلح افواج کے سربراہان شریک

    اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس شروع ہوگیا جس میں پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے بریفنگ دی جائے گی۔

    تفصیلات کےمطابق وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کا آغاز ہوگیا جس میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان،چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر، قومی سلامتی کے مشیر ناصر جنجوعہ، مشیر خارجہ سرتاج عزیز،وفاقی وزراءاسحاق ڈار، چوہدری نثار اور پرویزرشید بھی شریک ہیں۔

    اجلاس میں سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری وزیراعظم کے دورہ امریکہ واقوام متحدہ اورپاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے بریفنگ بھی دیں گے۔

    قومی سلامتی کے اجلاس میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ ،و زیراعلیٰ گلگت بلتستان کو بھی شرکت کی خصوصی دعوت دی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں: قوم کو توقع ہے ہم معاشرےکےشیطانوں سےچھٹکارہ حاصل کریں،وزیراعظم

    واضح رے کہ اس سے قبل اسلام آباد میں وزیراعظم کی زیرصدارت نیشنل ایکشن پلان کا اجلاس ہوا تھا جس میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہ قوم کو توقع ہے کہ ہم معاشرے کے شیطانوں سے چھٹکارہ حاصل کریں۔

  • کون ہوگا ملک کا اگلا آرمی چیف؟

    کون ہوگا ملک کا اگلا آرمی چیف؟

    اسلام آباد: وزیر اعظم میاں نواز شریف کے لیے اگلے کچھ ہفتوں میں ایک اہم فیصلہ سامنے آ چکا ہے جو انہیں ہر حال میں کرنا ہے، یہ فیصلہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع یا نئے آرمی چیف کی تقرری سے متعلق ہے، انہیں کسی ایسے آرمی چیف کا انتخاب کرنا ہے جو پاکستان کے امریکا اور بھارت سے تعلقات میں بہتری کے لیے کردار ادا کرے۔

    راحیل شریف نے یہ اعلان کر رکھا ہے کہ وہ اپنی مدت میں توسیع نہیں لیں گے اور ان کی مدت نومبر میں تمام ہو رہی ہے، اس لیے پاکستان کے اس سب سے اہم عہدے کے لیے اب نئے حق دار ملٹری افسران کی نظر میں ہیں، یہ عہد کس کے حصے میں آئے گا یہ فیصلہ نواز شریف کو کرنا ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر عاصم سلیم باجوہ نے اپنی آخری پریس بریفنگ میں کہا تھا کہ آرمی چیف کی مدت ملازت میں توسیع سے متعلق اندازے لگانا بند کیا جائے، ملٹری قیادت کی طرف سے واضح فیصلہ کیا جا چکا ہے، ملٹری نے اس سے زیادہ تبصرہ کرنے سے انکار کیا اور کہا کہ جنرل راحیل شریف انٹرویو کے لیے تیار نہیں ہیں۔

    COAS Raheel Sharif is photographed driving PM Nawaz Sharif on the newly constructed track of CPEC

    رائٹرز کے مطابق ایک ایسا ملک جہاں فوجی بغاوت ایک معمول رہی ہے اور نواز شریف خود 1999 میں بغاوت کا سامنا کر چکے ہیں، کچھ لوگ یہ شک ظاہر کر رہے ہیں کہ راحیل شریف اپنا عہدہ نہیں چھوڑیں گے۔

    اس طرح کے خیالات رکھنے والوں میں وزیر اعظم کے قریبی ساتھی بھی شامل ہیں، البتہ اس خیال سے اتفاق کرنے کے لیے رائٹرز کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے، بہت جلد آرمی چیف حضرات کو محسوس ہوتا ہے کہ وہ ناقابل تسخیر شخصیت ہیں، نواز شریف کے ایک قریبی ساتھی نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا۔

    دوسرے ممالک میں بھی پاکستان کی ملٹری قیادت کی تبدیلی کے معاملے کو بہت غور سے مانیٹر کیا جا رہا ہے۔


     کون ہوگاپاکستان اگلا آرمی چیف ؟


     

    وزیراعظم کے قریبی ساتھیوں اور ایک سینیئر ملٹری آفیشل کے مطابق ملٹری ہائی کمانڈ نے وزیر اعظم کو چار نام فراہم کیے ہیں۔ سب سے زیادہ جو شخص اس عہدے کے لیے پسندیدہ سمجھا جا رہا ہے وہ لیفٹیننٹ جنرل جاوید اقبال رمدے ہیں جو xxxi کارپس کے کمانڈر ہیں جنہوں نے 2009 میں تحریک طالبات کے خلاف آپریشن کرتے ہوئے طالبان کو سوات کی وادی سے نکال باہر کیا تھا۔

    javed-iqbal-ramday
    لیفٹینینٹ جنرل جاوید اقبال رمدے

    بقیہ حق دار لیفٹیننٹ جنرل زبیر حیات چیف آف جنرل اسٹاف، لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم احمد کمانڈنگ افسر ملتان اور لیفٹینینٹ جنرل قمر جاوید باجوہ آرمی ٹریننگ اینڈ ایویلیوایشن ونگ ہیں۔

    ishfaq-nadeem
    لیفٹیننٹ جنرل اشفاق ندیم احمد کمانڈنگ افسر ملتان
    qamaar-javed-bajwa
    لیفٹینینٹ جنرل قمر جاوید باجوہ

    رمدے کو سب سے زیادہ پسندیدہ سمجھا جا رہا ہے کیونکہ وہ مسلم لیگ ن کے سربراہ نواز شریف کے قریب رہ چکے ہیں، کچھ لوگ انہیں جنرل راحیل شریف کی معیت میں رہنے کی وجہ سے مشہور شخصیت مانتے ہیں۔

    اب تک نواز شریف نے اس سلسلے میں میڈیا سے کوئی اظہار خیال کرنے سے گریز کیا ہے لیکن پچھلے سال جب آرمی چیف نے سیاسی حکومت کو اپنی خدمات بہتر کرنے کا مشورہ دیا تو وزیر اعظم نے کہا تھا کہ ہر ادارے کو اپنے اختیارات کے اندر رہ کر کام کرنا ہو۔

  • آپریشن متاثرین کی واپسی کو یقینی بنایا جائے،آرمی چیف

    آپریشن متاثرین کی واپسی کو یقینی بنایا جائے،آرمی چیف

    پشاور : آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا کہنا ہے کہ شمالی علاقہ جات میں متاثرین کی واپسی کو یقینی بنایا جائے اور ترقیاتی منصوبوں کو جلد مکمل کیا جائے۔

    تفصیلات کےمطابق خیبرپختونخواہ کے دارالحکومت پشاور میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی زیر قیادت ایپکس کمیٹی کا اعلیٰ سطح اجلاس ہوا،جس میں ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر،کورکمانڈر پشاور ہدایت الرحمان،ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ سمیت صوبائی حکام نے شرکت کی۔

    اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو آپریشن ضرب عضب میں حاصل کی جانے والی نمایاں کامیابیوں پر بریفنگ دی گئی جس پر پاک فوج کے سربراہ نے اطمینان کا اظہار کیا۔

    پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کو دہشت گردوں کے سلیپر سیلز کے خاتمے کے لیے کیے جانے والے کومبنگ آپریشن سے متعلق بھی آگاہ کیا گیا۔

    آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کورکمانڈر پشاور کو ہدایت کی کہ شمالی علاقہ جات میں آپریشن کی وجہ سے متاثر ہونے والے قبائلیوں کی واپسی کے ساتھ ساتھ ترقیاتی منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کیاجائے۔

    مزید پڑھیں: را معصوم لوگوں‌ کا خون بہا رہی ہے،راحیل شریف،جرمنی میں خطاب

    یاد رہے کہ گزشتہ روز جرمنی میں یو ایس سینٹ کام کے زیر اہتمام کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ بھارت نہیں چاہتا کہ مسئلہ کشمیر حل ہو، بھارتی خفیہ ادارے را سمیت دشمن ایجنسیاں معصوم افراد کا خون بہانے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں۔

  • را معصوم لوگوں‌ کا خون بہا رہی ہے، راحیل شریف، جرمنی میں خطاب

    را معصوم لوگوں‌ کا خون بہا رہی ہے، راحیل شریف، جرمنی میں خطاب

    برلن: آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ بھارت نہیں چاہتا کہ مسئلہ کشمیر حل ہو، بھارتی خفیہ ادارے را سمیت دشمن ایجنسیاں معصوم افراد کا خون بہانے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف راحیل شریف جرمنی پہنچ گئے جہاں یو ایس سینٹ کام کے زیر اہتمام کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ  کشمیر کی صورتحال پر دنیا بھر میں غلط فہمیاں پیدا کررہا ہے اور نہیں چاہتا کہ کشمیر جیسا تاریخی مسئلہ حل ہو درحقیقت را سمیت دشمن ایجنسیاں خون بہانے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے لئیق الرحمان کے مطابق راحیل شریف کا کہنا تھا کہ قوم دہشت گردوں کے نظریات کو مسترد کرچکی ہے،دہشت گردوں کی پناہ گاہیں اور کمین گاہیں ختم کرد ی ہیں،پاکستانی فورسز دہشت گردی کے خلاف جواں مردی سے لڑ رہی ہیں۔

    افغنستان کے معاملے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان میں دیرپا امن و استحکام کے لیے موثر اقدامات کرنے ہوں گے،ہمسایہ ممالک کے مخلص تعاون کے بغیر دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں۔

  • آرمی چیف کو توسیع کی ضرورت نہیں،خورشید شاہ

    آرمی چیف کو توسیع کی ضرورت نہیں،خورشید شاہ

    سکھر: اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ کا کہنا ہےآرمی چیف کو توسیع کی ضرورت نہیں ہے،جنرل راحیل شریف نے بہت عزت کمائی ہے اور ریٹائرمنٹ کے بعد انہیں مزید عزت ملے گی۔

    تفصیلات کےمطابق سکھر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ فیلڈ مارشل کا تصور اب نہیں ہے، آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے بہت عزت کمائی ہے اور انہیں توسیع کی ضرورت نہیں ہے۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ بھارت کسی بڑے ایجنڈے پرکام کرنا چاہتا ہے،عالمی قوتیں بھارت کو جارحانہ اقدامات سے روکیں کیونکہ اگر جنگ ہوئی تو خطے اور دنیا کو خطرہ لاحق ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ مودی سرکار کیا ایسی 10 سرکاریں بھی پاکستان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتیں لیکن اگر بھارت ایک بار پھر پاکستان کو آزمانا چاہتا ہے تو ہم تیار ہیں تاہم اسے یاد رکھنا چاہیے کہ جنگ کی صورت میں بھارت کو زیادہ نقصان اٹھانا پڑے گا۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف کواقوام متحدہ جانے سے پہلے سیاستدانوں کے ساتھ بیٹھنا چاہیے تھا لیکن پھر بھی تمام سیاسی جماعتیں نہ صرف ملکی مفاد ميں ایک ہيں بلکہ پاکستان کو بچانے کے لیے بھی سب ایک پلیٹ فارم پر ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم دنیا کو محفوظ بنانا چاہتے ہیں جبکہ پاکستان نہ صرف عالمی دہشت گردی کا مقابلہ کررہا ہے بلکہ افواج پاکستان ضرب عضب کی صورت میں دہشت گردوں سے مقابلہ کررہی ہیں۔

    ایک سوال کے جواب پر اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ جس پر آرٹیکل 6 تھا اسے وزیراعظم نوازشریف نے چھوڑدیا،ایم کیو ایم پاکستان متعدد بار کہہ چکی کہ ہم پاکستانی ہیں تو ہمیں ان کی بات تسلیم کرنی چاہیے۔

    واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ بانی ایم کیوایم کا ذہنی توازن اور صحت ٹھیک نہیں ہے۔

  • جنرل راحیل نے 7 دہشت گردوں کے ڈیتھ وارنٹ پر دستخط کردیے

    جنرل راحیل نے 7 دہشت گردوں کے ڈیتھ وارنٹ پر دستخط کردیے

    اسلام آباد: آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے 7 دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کرتے ہوئے ان کے ڈیتھ وارنٹ پر دستخط کردیے،ملزمان کو فوج اور پولیس اہلکاروں‌ پر حملوں‌اور فرقہ وارانہ سنگین جرائم میں ملوث ہونے پر فوجی عدالتوں نے موت کی سزا سنائی تھی۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کے مطابق ملزمان رحمان الدین، معتبر خان،محمد قاسم، عابد علی،محمد دانش، جہانگیر حیدر اور ذیشان مسلح افواج ، پولیس اہلکاروں اور عام شہریوں پر حملوں سمیت فرقہ وارانہ فسادات اور قتل و غارت میں ملوث ہیں، شواہد ملنے پر الزامات ثابت ہونے کے بعد فوجی عدالتوں نے ان ساتوں ملزمان کو سزائے موت کی سزا دی تھی جس پر آج آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے اس سزا کی توثیق کردی ہے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق دو ملزم رحمان الدین اور معتبر خان کالعدم تحریک طالبان کے فعال رکن تھےاور سیکیورٹی اداروں پر حملوں میں ملوث تھے۔

    تین دہشت گرد محمد قاسم، عابد علی اور محمد دانش کو سیکیورٹی فورسز پر حملوں کے الزامات میں سزائے موت سنائی گئی اسی طرح دہشت گرد سید جہانگیر حیدر اور ذیشان فرقہ وارانہ قتل میں ملوث تھے۔

  • وزیراعظم نوازشریف سے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی ملاقات

    وزیراعظم نوازشریف سے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی ملاقات

    اسلام آباد : وزیراعظم نوازشریف سے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی ملاقات جس دوران داخلی اور علاقائی سلامتی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق دارالحکومت اسلام آباد میں وزیر اعظم نوازشریف سے پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کی ملاقات کےدوران داخلی اور علاقائی سلامتی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال ہوا۔

    وزیراعظم نوازشریف نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے ملاقات میں ملکی سلامتی کی صورت حال پر اطمینان کا اظہار کیا اور ساتھ ہی دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خلاف جنگ جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔

    اس موقع پر وزیراعظم نوازشریف نے دہشت گردی کے خلاف مسلح افواج کے شاندار کردار کو سراہا۔

    مزید پڑھیں:آرمی چیف نے باجوڑ ایجنسی میں پاک فوج کےجوانوں کے ساتھ نماز عیدادکی

    یاد رہے کہ اس سے قبل آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے باجوڑایجنسی میں پاک فوج اور ایف سی کے جوانوں کے ساتھ نماز عیدادا کی اور قبائلی عمائدین سے بھی ملاقات کی تھی۔

    مزید پڑھیں:ہم اپنی عید کشمیری عوام کی لازوال قربانیوں کےنام کرتے ہیں،وزیراعظم نوازشریف

    واضح رہے کہ اس سے قبل عید پر وزیراعظم نوازشریف نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر تمام مسلمانوں بالخصوص کشمیری عوام کو عید کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہےکہ ہم اپنی عید کشمیری عوام کی لازوال قربانیوں کےنام کرتے ہیں۔

  • آرمی چیف نے باجوڑ ایجنسی میں پاک فوج کےجوانوں کے ساتھ نماز عیدادکی

    آرمی چیف نے باجوڑ ایجنسی میں پاک فوج کےجوانوں کے ساتھ نماز عیدادکی

    راولپنڈی : آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے باجوڑایجنسی میں پاک فوج اور ایف سی کے جوانوں کے ساتھ نماز عیدادا کی۔

    تفصیلات کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے باجوڑ ایجنسی کادورہ کیا پاک فوج کے سپہ سالار نے نماز عیدپاک فوج کے جوانوں اور ایف سی کے جوانوں کے ساتھ ادا کی۔

    آرمی چیف نے دورے کے دوران تعمیر نو، بارڈر مینجمنٹ اور جاری آپریشن کا جائزہ لیا،پاک فوج کے سربراہ کو پاک افغان سرحدی امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

    پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے قبائلی عمائدین سے بھی ملاقات کی اور انہیں عید کی مبارکباد دی۔

    ARMY CHIEF POST 1

    انہوں نےدہشت گردوں کے خلاف قبائلی عمائدین کے تعاون کی تعریف کی اور ان کے کردار کو سراہا۔

    یادرہے کہ آرمی چیف بننے کے بعد سے اب تک جنرل راحیل شریف زیادہ ترعیدیں سرحدوں کی حفاظت پر مامور یا دہشتگردی کےخلاف لڑنے والے فوجی جوانوں کےساتھ گزارتے ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال بھی عیدکی نماز آرمی چیف جنرل راحیل شریف وزیرستان میں پاک فوج کے جوانوں کے ساتھ ادا کی تھی۔

  • دوستی نبھانا اور دشمنی کا قرض‌ اتارنا جانتے ہیں، جنرل راحیل

    دوستی نبھانا اور دشمنی کا قرض‌ اتارنا جانتے ہیں، جنرل راحیل

    راولپنڈی:آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ چھ ستمبر کے معرکے میں پاک فوج اور فضائیہ کی بدولت یہ دن ملکی تاریخ کا تابناک ترین دن ہے، ملک دشمنوں پر واضح کرتا ہوں کہ یہ وطن پہلے مضبوط تھا اب ناقابل تسخیر ہوچکا ہے۔

     یہ بات انہوں نے جنرل ہیڈ کوارٹر(جی ایچ کیو) میں یوم دفاع پاکستان کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ یہ یوم دفاع پاکستان کے سلسلے میں ملک بھر کی سب سے بڑی اور مرکزی تقریب تھی۔


    Army Chief says Sept 1965 is such a chapter of… by arynews

    ضرب عضب میں فوجی جوانوں نے کامیابی سے مقابلہ کیا

    جنرل راحیل شریف نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب میں فوجی جوانوں نے کامیابی کے ساتھ دشمنوں کا مقابلہ کیا، کافی عرصے سے ملک غیر روایتی جنگ سے دو چار ہے جس میں فوجی جوانوں  نے قربانیاں دیں، دہشت گردی سے دنیا کے کئی ممالک انتشار کا شکار ہیں اور پاکستان بھی ان میں سے ایک ہے جو  دہشت گردی کا مقابلہ کررہا ہے ۔

    آپریشن سے قبل کئی علاقوں میں حکومتی رٹ ختم ہوچکی تھی

    انہوں نے کہا کہ چند سال قبل دہشت گردی کے واقعات روز ہوتے تھے،  دفاعی تنصیات سمیت کئی سرکاری  جگہیں حملوں کا نشانہ بن رہی تھیں، ملک میں عملی طور پر کئی علاقوں میں حکومتی رٹ ختم ہوچکی تھی، شمالی وزیرستان دہشت گردی کا بڑا شکار تھا لیکن اس وقت بھی ہمیں اپنی کامیابی کا یقین تھا اور اسی یقین کی بنیاد پر آپریشن ضرب عضب شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔

    ضرب عضب کا نام رسول اکرمﷺ کی تلوار سے منسوب ہے

    آرمی چیف نے بتایا کہ آپریشن ضرب عضب کا نام نبی آخری الزماں رسول اکرمﷺ کی تلوار سے اس لیے منسوب کیا تاکہ ہمارا ہر قدم اللہ کے حکم اورسیرت نبویﷺ کے عین مطابق اٹھے، یہ تلوار فساد فی الارض کے لیے ہے۔

    ملک کا کوئی علاقہ سبز ہلالی پرچم کے سائے سے محروم نہیں

    انہوں نے آگاہ کیا کہ ہم نے اپنی سرزمین پر جو آپریشن کئی برس قبل شروع کیا اس کے اہداف حاصل ہوگئے ہیں، اب ملک کا کوئی علاقہ سبز ہلالی پرچم کے سائے سے محروم نہیں، اب تک 19 ہزار آپریشنز کے ذریعے دہشت گردی کا خاتمہ کیا، فوج کے ساتھ رینجرز، ایف سی، لیویز اور خفیہ اداروں کا بھی اہم کردار شامل ہے۔

    دہشت گردی کی جنگ میں 18ہزار جوانوں نے جانیں دیں

    انہوں نے کہا کہ ضرب عضب کی کامیابی تینوں مسلح افواج کے درمیان تعاون کا نتیجہ ہے، بالخصوص فضائیہ پاک فوج کے شانہ بشانہ رہی،  دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تقریبا 18 ہزار سے زائد افسران و جوانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، شہیدوں کی قربانیوں کو ضائع نہیں ہونے دیں گے۔

    آپریشن کے متاثرین کی واپسی کا عمل جلد شروع ہوگا

    جنرل راحیل نے کہا کہ یہ جنگ ہمارے لیے وطن کی بقا کی جنگ ہے ہم اس جنگ میں کسی بھی حد تک جانے سے گریز نہیں کریں گے،ہمارے غیور قبائل نے امن کی خاطر گھر بار چھوڑا، پاک فوج ان کے روشن مستقبل کے منصوبوں پر عمل درآمد کے لیے کام کررہی ہے، عنقریب متاثرین (آئی ڈی پیز)کی واپسی کا عمل شروع ہوجائے گا۔

    نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل ناگزیر ہے

    ان کا کہنا تھا کہ اب مشکلات کا حل نظر آنے لگا ہے تاہم امن کو لاحق خطرات مکمل طور پر ختم نہیں ہوئے، مستقل امن کے لیے ناگزیر ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل کیا جائے جس کے لیے علما، دانشور اور میڈیا کو اسلام کے پرامن و ہمہ گیر پیغام کو پھیلانا ہوگا تاکہ دہشت گردی جڑ سے ختم ہو۔

    ملکی قوانی اور نظام انصاف میں کمزوریاں ہیں، اصلاحات لانی ہوں گی

    انہوں نے واضح کیا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ملکی قوانین اور نظام انصاف میں کمزوریاں موجود ہیں انہیں دور کرنا ضروری ہے ، نظام میں اصلاحات لائی جائیں، آپریشن کے  لیے تمام شراکت داروں اور ریاست کے تمام اداروں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

    ایسے وقت میں بھی کچھ لوگ بداعتمادی کی فضا پیدا کررہےہیں

    انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مصروف ہے اور فوج جوان ملکی کی خاطر قربانیاں دے رہے ہیں،ایسے وقت میں بھی آ کچھ لوگ قوم میں بداعتمادی کی فضا پیدا  کرنے میں لگے ہوئے ہیں،  ایسی تمام باتوں، شکوک اور  الزامات کے باوجود ہمارا حوصلہ بلند ہے۔

    پاک افغان  سرحد پر موثر بارڈر مینجمنٹ سسٹم ناگزیر ہے

    پڑوسی ملک افغانستان کی صورتحال پر ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن کے لیے کام کر رہے ہیں لیکن کچھ مفاد پرست لوگ اس راہ میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں، واضح کرتاہوں کہ افغانستان ہمارا ہمسایہ اور برادر اسلامی ملک ہے، وہاں پائیدار امن کا قیام چاہتے ہیں جو کہ ہمارے لیے بھی سود مند ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان سرحد کا بہترین اور موثر نظام قائم کرنا چاہتے ہیں تاکہ امن قائم ہو اور دونوں ملکوں کو اقتصادی طور پر بھی ترقی ملے۔

    پڑوسی ممالک سے پرامن تعلقات چاہتے ہیں

    آرمی چیف نے کہا کہ تمام بیرونی سازشوں اور اشتعال انگیزیوں کے باوجود اپنے تمام ہمسایوں کے ساتھ پر امن تعلقات چاہتے ہیں۔

    کشمیر کا حل گولیوں کی بارش میں نہیں، اقوام متحدہ کی قرارداد میں ہے

    مقبوضہ کشمیر  میں بھارتی جارحیت پر انہوں نے کہاکہ آزادی کی جدوجہد میں مقبوضہ کشمیر کے  عوام کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں، یہ مظلوم اپنا حق مانگنے کی پاداش میں ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بنے ہوئے ہیں، اس جدوجہد کا حل گولیوں کی بارش میں نہیں  عوام کی بات سننے اور امنگوں کے احترام میں ہے، مقبوضہ کشمیر کے مسئلے کا حل اقوام متحدہ کی قرار داد کے ذریعے ہی ممکن ہے۔

    کشمیر ہماری شہ رگ ہے، حمایت جاری رکھیں گے

    انہوں نے کہا کہ کشمیر ہماری شہ رگ ہے، ہم ہر سطح پر کشمیر کی اخلاقی و سفارتی حمایت جاری رکھیں گے۔

    دوستی نبھانا بھی جانتے ہیں اور دشمنی کا قرض اتارنا بھی

    آرمی چیف نے میں واضح کیا کہ وہ دشمنوں کی سازش اور اقدامات سے آگاہ ہیں، چیلنج عسکری ہو یاسفارتی، خطرہ ملک میں ہو سرحد پر، دشمنوں کے عزائم پہچانتے، دوستی نبھانا بھی جانتے ہیں اور دشمنی کا قرض اتارنا بھی۔

    سی پیک پر دشمنوں کو رخنہ ڈالنے نہیں دیں گے

    پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر ان کا کہنا تھا کہ سی پیک کا عظیم منصوبہ اقتصادی روابط کو مضبوط کرے گا جس کی بروقت تکمیل ہمارا قومی فریضہ ہے، بیرونی طاقت کو سی پیک کی طاقت کو رخنہ ڈالنے نہیں دیں گے اور اس سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے۔

    جیت سکتے ہیں تو جیت کی حفاظت بھی کرسکتے ہیں

    جنرل راحیل شریف نے مزید کہا کہ ہمیں فخر ہے کہ فوج کے جوان ماضی کے ہیروز کی روایات کے امین ہیں، ہمارے نوجوان پاکستان کے روشن مستقبل کی نوید اور ضامن ہیں، قوم کی طرف سے امن کے دشمنو ں کو باور کراتا ہوں کہ ہم جیت سکتے ہیں تو جیت کی حفاظت بھی کرسکتے ہیں۔

    تقریب میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف، تینوں سروسز چیفس، وفاقی وزرا، غیرملکی سفیر، اعلیٰ سول و فوجی حکام، سابق فوجی سربراہان، مختلف ممالک کے سفیر، شہدا کے لواحقین سمیت خواجہ آصف، پرویز رشید، خورشید شاہ، راجہ ظفر الحق، مشیر قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ اور دیگر نے شرکت کی۔

    خطاب سے قبل پاک فوج کے چاک و چوبند دستے نے سلامی پیش کی اور پریڈ کی، گلوکاروں علی ظفر اور عاطف اسلم نے یوم دفاع کی مناسبت سےگیت پیش کیا جب کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے یادگار شہدا پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔

  • آرمی چیف جنرل راحیل شریف مردان پہنچ گئے

    آرمی چیف جنرل راحیل شریف مردان پہنچ گئے

    مردان: آرمی چیف جنرل راحیل شریف مردان پہنچ گئے جہاں انہوں نے مردان دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کی۔

    آج صبح مردان میں ہونے والے خودکش دھماکے کے بعد آرمی چیف جنرل راحیل شریف مردان پہنچ گئے۔ ان کے ہمراہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک اور کور کمانڈر پشاور لیفٹننٹ جنرل حیات الرحمٰن بھی موجود تھے۔

    آرمی چیف نے اسپتال میں دہشت گرد حملے کے زخمیوں کی عیادت کی۔ اس دوران وہ پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے بھی ملے۔

    آرمی چیف کے دورے کے دوران ضلعی انتطامیہ اور خیبر پختونخوا کے صوبائی وزرا بھی وہاں موجود تھے۔

    آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے دورے کے موقع پر سیکیورٹی انتظامات تو کیے گئے تاہم عام لوگوں کو تکلیف نہیں دی گئی۔ ان کے دورے کے دوران مریض اسپتال میں آتے رہے جبکہ اسپتال کے اندر عام گاڑیاں بھی گھومتی رہیں۔

    واضح رہے کہ آج صبح صوبہ خیبر پختونخوا کے شہر مردان میں ضلع کچہری گیٹ کے قریب خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا جس کے نتیجہ میں 4 پولیس اہکاروں اور 3 وکلا سمیت 12 افراد جاں بحق اور 60 افراد زخمی ہوگئے۔

    اس سے قبل آج ہی علیٰ الصبح پشاور کے علاقے ورسک روڈ پر واقع کرسچن کالونی میں 4 دہشت گرد ناپاک عزائم لے کر داخل ہوئے تاہم سیکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کو گھیر لیا اور فائرنگ کے تبادلے میں چاروں دہشت گرد مارے گئے۔ دہشت گرد دستی بم، ایس ایم جی گنوں اور خود کش جیکٹ سے مسلح تھے۔