Tag: آرٹیکل چھ

  • قومی خزانے کو لوٹنے والوں پر آرٹیکل چھ لگنا چاہئے، فردوس عاشق اعوان

    قومی خزانے کو لوٹنے والوں پر آرٹیکل چھ لگنا چاہئے، فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد : معاون خصوصی برائےاطلاعات ونشریات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ قومی خزانہ لوٹنے اور عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے والوں پر آرٹیکل چھ لگنا چاہئے، کرپشن اتحاد کی سازش ناکام ہوگی۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور نون لیگ نے ملک کو قرضے کی دلدل میں دھکیلا، قومی خزانے کو بیدردی سے لوٹنے والوں اور غریب عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے والوں پرآرٹیکل چھ لگنا چاہئے، کرپشن اتحاد کی سازش ناکام ہوگی۔

    ایک سوال کے جواب میں مشیر اطلاعات نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان پاکستان کو مدینے کی ریاست کے اصولوں پر کھڑا کرنے کیلئے پرعزم ہیں، عمران خان قوم کی امید ہیں وہ امیدوں کے چراغ روشن رکھیں گے۔

    ان کو دوسروں کی طرح پارٹی وراثت میں نہیں ملی، فردوس عاشق اعوان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کی سیاسی جدوجہد22سال پر محیط ہے، پیپلزپارٹی سے عمران خان کی مقبولیت ہضم نہیں ہورہی ہے۔

    علاوہ ازیں فردوس عاشق اعوان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ غلام سرور کی وزارت پر میرے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا، بریفنگ میں گیس کمپنیز کی بد انتظامی کے حقائق سے آگاہ کیا تھا۔

    گیس مسئلے کے ذمہ داران کمپنیز کے اعلیٰ عہدیداران ہیں، سازش کرنے والے عناصر کو بےنقاب کیا، معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات نے مزید کہا کہ غلام سرور میرے نہایت قابل احترام بھائی ہیں، ان کی عزت کرتی ہوں، میرے بیان کو سیاق وسباق سے ہٹ کر بتانا افسوسناک ہے۔

  • محمود خان اچکزئی کیخلاف آرٹیکل چھ کے تحت کارروائی کی جائے، پرویز الٰٰہی

    محمود خان اچکزئی کیخلاف آرٹیکل چھ کے تحت کارروائی کی جائے، پرویز الٰٰہی

    لاہور : سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے محمود خان اچکزئی کے متنازعہ بیان کو ملکی سلامتی کے خلاف سازش قرار دیتے ہوئے آئین کے آرٹیکل چھ کے تحت کارروائی کا مطالبہ کر دیا۔

    لاہور میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ محمود اچکزئی کے بھائی گورنر بلوچستان سمیت خاندان کے متعدد افراد پارلیمنٹ اور ریاستی اداروں میں موجود ہیں۔

    انہیں پاکستان کے خلاف بولتے ہوئے خیال کرنا چاہیئے۔ قائد اعظم ریذیڈنسی پر حملے کے بعد ان کی پارٹی کے جنرل سیکرٹری نے مذمت سے انکار کردیا تھا۔

    پٹھان کوٹ واقعہ پر آرمی پر الزام  لگانے کی سازش کی، جسے خود انڈیا تسلیم کرچکا ہے کہ پاکستان کا کوئی ہاتھ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ 1979ءمیں روس نے افغانستان پر قبضہ کیا، جسے چھڑانے کے لئے پاکستانی فوج اور عوام نے کلیدی کردار ادا کیا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان نے 30 لاکھ افغان مہاجرین کو پناہ دی، جواب میں ہمیں کلاشنکوف کلچر ملا جسے ہم اب تک دہشت گردی کی شکل میں بھگت رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نواز شریف کی بھارتی جاسوس کلبھوشن کی گرفتاری، پٹھان کوٹ کے واقعہ اور اب محمود اچکزئی کے بیان پر خاموشی قابل مذمت ہے۔

    چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ ڈیورنڈ لائن افغانستان اور پاکستان کے درمیان مسلمہ بارڈر ہے، جسے اقوام متحدہ قبول کرچکی ہے اور سپریم کورٹ کی رولنگ بھی اس پر موجود ہے۔ اس لئے پارلیمنٹ سے حلف کی خلاف ورزی اور پاکستان کے خلاف لابنگ کرنے کے الزام میں محمود اچکزئی کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت مقدمہ درج کیا جائے۔