Tag: آرٹیکل چھ کیس

  • سپریم کورٹ نے مشرف کیخلاف کیس کا حکم نہیں دیا، فروغ نسیم

    سپریم کورٹ نے مشرف کیخلاف کیس کا حکم نہیں دیا، فروغ نسیم

    اسلام آباد: آرٹیکل چھ کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل فروغ نسیم شریک ملزمان کو طلب کئے جانے پردلائل مکمل کر لئے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ کسی جرم میں معاونت کرنے والے برابر کے مجرم ہوتے ہے۔

     آرٹیکل چھ کیس کی سماعت جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی ، فروغ نسیم نے تین رکنی بینچ کے روبرو دوسرے روز بھی شریک ملزمان سے متعلق دلائل جاری رکھے۔

    انھوں نے کہا کہ تمام شریک ملزمان کا ٹرائل بیک وقت ہونا ضروری ہوتا ہے، کیس بنائے جانے اور تفیش کرنے کےلیے سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دئیے جانا مناسب نہیں، سپریم کورٹ نے مشرف کیخلاف کیس بنانے کا حکم نہیں دیا تھا۔

    آرٹیکل چھ کے تحت مقدمہ بنتا ہے یا نہیں اسکا فیصلہ یہی عدالت کرے گی، سپریم کورٹ کے فیصلے پر بنائے جانے والا یہ مقدمہ خارج کیے جانے کے قابل ہے۔

    فروغ نسیم کے دلائل مکمل ہونے پر سماعت اکیس اکتوبر تک ملتوی کردی گئی اسی روز پراسیکیوٹر اکرم شیخ جوابی دلائل دیں گے۔

  • فروغ نسیم کی مشرف کیس کی دستاویزات عدالتی تحویل میں لینے کی استدعا

    فروغ نسیم کی مشرف کیس کی دستاویزات عدالتی تحویل میں لینے کی استدعا

    اسلام آباد: فروغ نسیم نے مشرف کیس کی دستاویزات عدالتی تحویل میں لینے کی استدعا کر دی، عدالت نے درخواست پر استغاثہ کو نوٹس جاری کردیا۔

    آرٹیکل چھ کیس کی سماعت خصوصی عدالت کے تین رکنی بینچ نے کی، پرویزمشرف کے وکیل نےعدالت کو بتایا کہ ہمارے پاس مقدمے کی دستاویزات میں ردوبدل کی مصدقہ اطلاعات ہیں۔ ایف آئی اے حکام سے جو جرح کی اُس کے مطابق دستاویزات میں ردوبدل کی گئی، عدالت سے استدعا ہے دستاویزات اپنی تحویل میں لے۔

    تین رکنی بینچ نے اِس درخواست پر استغاثہ کو نوٹس جاری کر دیئے، دوران سماعت ایف آئی اے ٹیم کے رکن مقصود الحسن نے تین نومبرکی ایمرجنسی کے متعلق دستاویزات عدالت میں پیش کیں۔ جن میں ججز کو کام سے روکنے اور ججز کے حلف کا نوٹی فکیشن، مشرف کی تقریر کی ڈی وی ڈی اور شریف الدین پیرزادہ کے بطورمشیر تقررکا نوٹی فکیشن شامل ہے۔

    مقصود الحسن پر جرح کے بعد عدالت نے یہ کہتے ہوئے سماعت ملتوی کردی کہ کل پرویز مشرف کی تین نومبرکی تقرریر پروجیکٹر پر دیکھی اور سُنی جائےگی۔