Tag: آرٹیکل 370

  • آرٹیکل 370 کی دیوار قبرستان میں گاڑھ دی، نریندر مودی

    آرٹیکل 370 کی دیوار قبرستان میں گاڑھ دی، نریندر مودی

    بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے ایک بار پھر کشمیریوں کے خلاف زہر اُگلتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا کی کوئی طاقت آرٹیکل 370 دوبارہ نہیں لاسکتی، آرٹیکل 370 کی دیوار قبرستان میں گاڑھ دی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اگست 2019 میں نریندر مودی کی حکومت کی جانب سے یکطرفہ اقدام کرکے مقبوضہ کشمیر کی حیثیت بدل دی تھی۔ مقبوضہ کشمیر کی نئی اسمبلی کے اجلاس میں اراکین نے مطالبہ کیا تھا کہ علاقے کا خصوصی درجہ بحال کیا جائے۔

    نیشنل کانفرنس اور کانگریس اتحاد نے قرارداد منظور کرکے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی حیثیت بحال کی جائے۔

    پی ڈی پی کی جانب سے پیش قراداد کی کاپیاں بی جے پی کے اراکین اسمبلی نے چھیننے کی کوشش کی، سارجنٹ آف آرمز نے ہنگامہ آرائی کرنیوالے بی جے پی اراکین کو باہر نکال دیا۔

    بھارت کی سپریم کورٹ کے سبکدوش ہونے والے چیف جسٹس نے بھی آرٹیکل 370منسوخ ہونے کی توثیق کی تھی مگر ریاستی انتخابات کرانے کا بھی حکم دیا تھا۔

    دوسری جانب مودی کی انتہا پسند حکومت نے اپنے ہندو توا ایجنڈے پر گامزن ہے اور مقبوضہ کشمیر میں مزید 23 ملازمین کو جبری برطرف کر دیا ہے۔

    مودی سرکار اس سے قبل بھی کشمیریوں کی جدوجہد جہد آزادی کو سلب کرنے کے لیے انسانیت سوز اقدام کرتی رہی ہے لیکن ان کے جذبہ حریت کو نہ دبا پائی جس کے بعد اب ان کے معاشی قتل عام کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔

    مجھے قتل کیا گیا تو بھارتی وزیراعظم مودی میری موت کے ذمہ دارہوں گے ، گرپتونت سنگھ پنوں کا امریکی وزیر خارجہ کو خط

    بی جے پی حکومت نے اپنے اسی مذموم ایجنڈے پر عمل کرتے ہوئے IIOJK کے مزید 23 مزید ملازمین کو نوکریوں سے برخاست کر دیا ہے اور ان کی برطرفی کے لیے جھوٹے جواز تراشے گئے ہیں۔

  • بھارتی سپریم کورٹ کے متعصبانہ فیصلے پر نریندر مودی کا ڈھٹائی سے بھرپور ٹوئٹ

    بھارتی سپریم کورٹ کے متعصبانہ فیصلے پر نریندر مودی کا ڈھٹائی سے بھرپور ٹوئٹ

    نئی دہلی: کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کے متعصبانہ اور ظالمانہ فیصلے پر نریندر مودی نے اپنے ٹوئٹ میں ایک بار پھر ڈھٹائی کا مظاہرہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو سراہتے ہوئے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ آرٹیکل 370 کی تنسیخ پر بھارتی سپریم کورٹ کا آج کا فیصلہ تاریخی ہے۔

    انھوں نے لکھا 5 اگست 2019 کو ہندوستان کی پارلیمنٹ کے ذریعے لیا گیا فیصلہ برقرار ہے، یہ فیصلہ جموں و کشمیر اور لداخ میں بہنوں، بھائیوں کے لیے امید کی علامت ہے، عدالت نے اپنی گہری دانش مندی کے ساتھ اتحاد کے اس جوہر کو مضبوط کیا ہے۔

    مودی نے لکھا کہ جموں، کشمیر اور لداخ کے لچک دار لوگوں کو میں یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہمارا عزم اٹل ہے، آج کا فیصلہ ایک مضبوط، زیادہ متحد ہندوستان کی تعمیر کے اجتماعی عزم کا ثبوت ہے۔

    بھارتی سپریم کورٹ کا متعصبانہ فیصلہ، مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کرنے کی اپیلیں مسترد

    واضح رہے کہ آج بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ کشمیر پر متعصبانہ فیصلہ کرتے ہوئے مظلوم کشمیریوں کو ان کا حق دینے سے انکار کر دیا ہے، اور مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا 5 اگست 2019 کا فیصلہ برقرار رکھا، بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے خلاف اپیلیں مسترد کر دیں۔

    سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ آرٹیکل تین سو ستر اے عارضی اقدام تھا، اس کے نفاذ کا فیصلہ قانونی تھا یا آئینی یہ بات اہم نہیں، آرٹیکل جموں و کشمیر کی شمولیت کو منجمد نہیں کرتا، یہ آرٹیکل کشمیر کی یونین کے ساتھ انضمام کے لیے تھا، بھارتی صدر کے پاس آرڈر دینے کے اختیارات ہیں۔

  • کشمیری  لیکچرار کو آرٹیکل 370 کیخلاف گواہی مہنگی پڑگئی

    کشمیری لیکچرار کو آرٹیکل 370 کیخلاف گواہی مہنگی پڑگئی

    سری نگر : کشمیری لیکچرار کو آرٹیکل 370 کیخلاف گواہی مہنگی پڑ گئی، جموں و کشمیرایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے لیکچرارظہوراحمد کو نوکری سےبرخاست کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی ناجائز تنسیخ کی سماعت میں گواہی دینے والے کو نوکری سے برخاست کردیا۔

    گورنمنٹ اسکول سرینگر کے سینئر لیکچرارظہور احمد کو جموں و کشمیرایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے نوکری سے برخاست کرنےکاحکم نامہ جاری کر دیا۔

    حکم نامے میں ظہور احمد بھٹ کےنام کےساتھ مجرم بھی لکھ دیا گیا، بھارتی چیف جسٹس نے مودی سرکار کے اوچھے ہتھکنڈوں پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے جواب طلبی کرلیا ہے۔

    جسٹس گوائی نے کہا کہ ایسی آزادی کا کیا کرنا، نوکری سے نکالنا انتقامی کارروائی ہے۔

    ظہوراحمدبھٹ نے بیان دیا تھا کہ انیس اگست دو ہزار انیس کے بعد طلبہ سوال کرتے ہیں کہ کیا ہم اب بھی ایک جمہوریت ہیں،آرٹیکل تین سو ستر کی تنسیخ بھارتی وفاقیت اورآئینی بالادستی کے خلاف تھی۔

    ظہور احمد بھٹ کا کہنا تھا کہ آرٹیکل تین سو سترکی تنسیخ سے قبل کشمیری عوام سے رائے نہیں لی گئی تھی اس لئے یہ غیرآئینی ہے۔

    عالمی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے مودی سرکار کی شدید مذمت کی گئی ہے۔

  • بھارتی سپریم کورٹ میں‌ کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کرنے کی درخواست سماعت کے لیے مقرر

    بھارتی سپریم کورٹ میں‌ کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کرنے کی درخواست سماعت کے لیے مقرر

    نئی دہلی: مودی سرکار کو بڑی ہزیمت کا سامنا ہوا ہے، 4 سال بعد سپریم کورٹ آف انڈیا میں کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کرنے کی درخواست کو بالآخر نمبر لگ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف انڈیا نے کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کرنے کی درخواست کی شنوائی کے لیے سنیئر ترین ججوں پر مشتمل پانچ رکنی بنچ بنا دیا ہے، بنچ منگل سے روزانہ کی بنیاد پر کیس کی سماعت کرے گا۔

    کشمیر کی خصوصی حیثیت کی تنسیخ کا 5 اگست 2019 کا اقدام سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے، آرٹیکل 370 کی تنسیخ کو غیر آئینی قرار دینے کے لیے پٹیشن بھارتی بیوروکریسی کے حاضر سروس افسر شاہ فیصل نے 28 اگست 2019 کو دائر کی تھی۔

    4 سال تک ججوں کی ریٹائرمنٹ اور سماعت سے معذرت کی بنا پر بنچ بنتا اور ٹوٹتا رہا، آئینی ماہرین کا مؤقف ہے کہ چار سال گزرنے کے بعد بنیادی حقوق کی درخواست پر سماعت شروع ہونا بھارتی انصاف کے منہ پر تمانچا ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 کے خاتمے کے خلاف بھارتی سپریم کورٹ کا اہم قدم

    کشمیری عوام کا کہنا ہے کہ کشمیر ہمیشہ آزاد تھا اور رہے گا، امید ہے سپریم کورٹ مودی سرکار کے غیر آئینی اقدام کو کالعدم قرار دے گی، کشمیری سیاست دانوں، علمائے کرام اور تاجر برادری سمیت کشمیری عوام نے سپریم کورٹ کے عمل کا خیر مقدم کیا۔

  • مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 کے خاتمے کے خلاف بھارتی سپریم کورٹ کا اہم قدم

    مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 کے خاتمے کے خلاف بھارتی سپریم کورٹ کا اہم قدم

    نئی دہلی: بھارتی سپریم کورٹ نے چار سال بعد مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 کے خاتمے کے خلاف 5 رکنی بنچ تشکیل دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ نے جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والے آئین کے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے مرکز کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی تقریباً 23 درخواستوں کی سماعت کے لیے پانچ رکنی بنچ تشکیل دے دیا ہے، جو 11 جولائی کو تمام عرضیوں کی سماعت کرے گا۔

    چیف جسٹس آف انڈیا چندرچوڑ کی سربراہی میں پانچ ججوں کے بنچ میں جسٹس سنجے کشن کول، سنجیو کھنہ، بی آر گاوائی اور سوریہ کانت شامل ہیں، درخواستوں پر غور کرنے کا یہ عدالتی فیصلہ 5 اگست 2019 کو سابقہ ریاست جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے اقدام کے تقریباً چار سال بعد آیا ہے۔

    بھارتی وزیراعظم مودی کی سربراہی میں شنگھائی تعاون تنظیم کا ورچوئل اجلاس شروع

    یاد رہے کہ آرٹیکل 370 مقبوضہ کشمیر کو خصوصی درجہ فراہم کرتا ہے جسے 2019 میں مودی سرکار نے ختم کر دیا تھا، آرٹیکل تین سو ستر کی منسوخی کے ساتھ ہی جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت بھی ختم ہو گئی تھی، مودی سرکار نے آرٹیکل کے خاتمے کے بعد وادی میں ظلم کا بازار گرم کر رکھا ہے، اور مسلمانوں کی وادی میں تناسب کو تبدیل کیا جا رہا ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں غیرانسانی کرفیو کے خلاف بھارت سے بھی آوازیں اٹھنے لگیں

    مقبوضہ کشمیر میں غیرانسانی کرفیو کے خلاف بھارت سے بھی آوازیں اٹھنے لگیں

    سری نگر: مقبوضہ وادی میں بھارتی لاک ڈاؤن 74ویں روز میں داخل ہوگیا، کشمیری روز مرہ کی ضروری اشیاء خریدنے سے قاصر ہیں، دودھ بچوں کی خوراک، ادویات سب ختم ہوچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو 74ویں روز بھی جاری ہے، وادی میں اسکول ، کالج اور تجارتی مراکز بھی بند پڑے ہیں۔

    وادی میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

    مواصلاتی نظام کی بندش سے کشمیری شدید ذہنی اذیت کا شکار ہیں جبکہ گھروں میں ادویات اور کھانے کا ذخیرہ ختم ہونے کے باعث موت آہستہ آہستہ کشمیریوں کی طرف بڑھ رہی ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے ظلم وبربریت اور غیرانسانی کرفیو کے خلاف بھارت سے بھی آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔ بھارت کے مختلف تعلیمی اداروں کے 132 طلبا اور اساتذہ نے مودی سرکار کو مقبوضہ وادی سے لاک ڈاؤن ختم کرنے کے لیے خط لکھا ہے۔

    مودی سرکار کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی تشدد کو بند اور سیاسی قیادت کو رہا کیا جائے جبکہ غیرانسانی کرفیو کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ تقریباََ 80 لاکھ کشمیری 2 ماہ سے لاک ڈاؤن کا شکار ہیں اور ان کا کسی سے کوئی رابطہ نہیں ہے، موبائل فون اور انٹرنیت سروس بھی بند ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز جنت نظیر وادی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں نام نہاد آپریشن کے دوران بھارتی فورسز نے 3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا۔

  • امریکا کو متاثرہ کشمیریوں کے حقوق کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا: شیلا جیکسن

    امریکا کو متاثرہ کشمیریوں کے حقوق کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا: شیلا جیکسن

    واشنگٹن: امریکی کانگرس میں پاکستان کاکس کی چیئرپرسن شیلا جیکسن نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کو خط لکھ کر مقبوضہ کشمیر سے متعلق امریکی کردار کی اہمیت پر زور دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی کانگریس کی رکن شیلا جیکسن نے وزیر خارجہ پومپیو کو خط لکھ کر مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    شیلا جیکسن نے لکھا کہ امریکا کو کشمیر کے متاثرہ خاندانوں اور بچوں کے حقوق کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا، مذاکرات کے ذریعے کشمیر جیسے متنازع علاقے کا حل نکالا جا سکتا ہے۔

    امریکی وزیر خارجہ کو لکھے گئے خط میں جنرل اسمبلی سیشن میں دو طرفہ مذاکرات کا اہتمام کرنے پر بھی زور دیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر: امریکی رکن کانگریس شیرس ڈیوڈز کا بھی پومپیو کو خط

    خط میں لکھا گیا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی نے علاقے میں کشیدگی کو جنم دیا ہے، بھارت کو کشمیریوں پرعاید پابندیاں فوری ختم کرنی چاہئیں، مواصلاتی نظام بحال ہونا چاہیے اور مریضوں کو سہولتیں ملنا چاہئیں۔

    شیلا جیکسن کا کہنا تھا کہ وہ کاکس (Caucus) کی چیئر پرسن کی حیثیت سے کشمیر کے بحران کے حل کے لیے کردار ادا کرتی رہیں گی۔

    خیال رہے کہ شیلا جیکسن نے آج ایک اور موقع پر یہ بھی کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے باعث پاکستان اور بھارت نیوکلیائی جنگ کے دہانے پر ہیں۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ ایک اور امریکی رکن کانگریس شیرس ڈیوڈز بھی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کو خط لکھ چکی ہیں جس میں انھوں نے مقبوضہ کشمیر کی حالیہ صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ بھارت کی جانب سے کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنے پر سخت پریشان ہیں۔

  • آرٹیکل 370 : بھارت نے شملہ معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے، سراج الحق

    آرٹیکل 370 : بھارت نے شملہ معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے، سراج الحق

    اسلام آباد : جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ بھارت نے آئین میں سے آرٹیکل 370 کو ختم کرکے شملہ معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے، کسی بھی جنگ کو لڑنے کے لیے ایٹم بم سے زیادہ قومی اتحاد کی ضرورت ہوتی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت نے شملہ معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے، ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ہم نے تجویز دی ہے کہ مشترکہ اجلاس اور بین الاقوامی کانفرنس بلوانی چاہیے۔

    ہم جنگ کے لیے تیار ہوں یا نہ ہوں بھارت بالکل تیار ہے ،لگتا ہے انڈیا آزاد کشمیر پر ثالثی کروانا چاہتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر تو بھارت ہڑپ کرگیا۔

    پاکستانی حکومت اور فوج کے پاس آپشن کھلے ہیں ،جنگ کو روکنے کے لیے بھی جنگ کی تیاری کرنا پڑتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی جنگ کو لڑنے کے لیے ایٹم بم سے زیادہ قومی اتحاد کی ضرورت ہوتی ہے۔ حکومت نے قومی یکجہتی کو خود سبوتاز کیا ہے۔

  • آرٹیکل 370: اقوام متحدہ میں ہونے والی بحث مودی حکومت کی ناکامی ہے، کانگریس رہنما

    آرٹیکل 370: اقوام متحدہ میں ہونے والی بحث مودی حکومت کی ناکامی ہے، کانگریس رہنما

    نئی دہلی : آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے ممبر وی نارائنن نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین نے مل کر بھارت کا آرٹیکل 370 کا اندرونی معاملہ عالمی سطح پر اٹھا دیا، یہ بھارت کی سفارتی ناکامی ہے۔

    یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہی، اقوام متحدہ سکیورٹی کونسل کے اجلاس میں بھارت کی سفارتی ناکامی کے بعد بھارت کے اندر سے بھی آوازیں اٹھنے لگیں، آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے ممبر بھارتی انڈین حکومت پر برس پڑے۔

    کشمیر کا مسئلہ عالمی سطح پر اجاگر ہونا بھارتی سفارتکاری کی ناکامی قرار دیا جانے لگا، آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے ممبر روی نارائنن نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ پاکستان اور چین نے مل کر بھارت کا آرٹیکل 370 کا اندرونی معاملہ عالمی سطح پر اٹھا دیا ہے۔

    بھارت کے اندرونی معاملے کو عالمی سطح پر پہنچا دینا بھارت کی سفارتی ناکامی ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسا پہلے جو کئی دہائیوں میں نہیں ہوا تھا جو آج پاکستان اور چین نے کر دکھایا۔

    علاوہ ازیں ہندوستان کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کانگریس کے ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے بھی مقبوضہ کشمیر کے موجودہ حالات پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ہو نے والی بحث کو مودی حکومت کی خارجہ پالیسی کی ناکامی اور پاکستان کی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو اس اجلاس کو منسوخ کرنے کی کوشش کرنی چاہیے تھی۔

    پارٹی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس سمجھتی ہے کہ اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل اجلاس میں مسئلہ کشمیر کو اٹھایا جانا بھارت کے لئے انتہائی سنگین معاملہ ہے لیکن بھارتی وزیراعظم اس پر خاموش ہیں۔

  • اقوام متحدہ کو بھارت کے خلاف سخت کارروائی کرنا ہوگی، اسد مجید خان

    اقوام متحدہ کو بھارت کے خلاف سخت کارروائی کرنا ہوگی، اسد مجید خان

    واشنگٹن: امریکا میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹراسد مجید خان نے کہا کہ اقوام متحدہ کو بھارت کے خلاف سخت کارروائی کرنا ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں تعینات پاکستان کے سفیرڈاکٹر اسد مجید خان نے امریکی پالیسی ساز اداروں کو کشمیر کی صورت حال پر بریفنگ دی۔ پاکستانی سفیر نے امریکی نمائندوں کو مقبوضہ کشمیر پر پاکستانی مؤقف سے آگاہ کیا۔

    ڈاکٹراسد مجید خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی عوام بھارتی ظلم وستم کا شکار ہے، مسئلے کے حل کے لیے عالمی قوتوں، اداروں کو کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کو بھارت کیخلاف سخت کارروائی کرنا ہوگی۔

    پاکستانی سفیر نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ مسئلہ کشمیرپر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش پر آگے بڑھا جائے۔

    امریکا سمیت عالمی برادری کشمیر کو متنازع علاقہ تسلیم کرتی ہے، اسد مجید خان

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکا میں پاکستان کے سفیر اسد مجید خان نے انٹرویو میں کہا تھا کہ کشمیر کا مسئلہ سلامتی کونسل کے ایجنڈے میں شامل ہے، بھارت نے یکطرفہ طورپر کشمیرکی خصوصی حیثیت کو ختم کیا۔

    پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیرمیں مکمل طور پرلاک ڈاؤن ہے، بھارت نے مقبوضہ کشمیرمیں فوج کی تعداد میں حالیہ اضافہ کیا، 12ملین کشمیریوں پر9 لاکھ بھارتی فوج تعینات ہے، بھارت نے مقبوضہ وادی کودنیا کی سب سے بڑی جیل بنا دیا ہے۔

    ڈاکٹراسد مجید خان کا کہنا تھا کہ امریکا سمیت عالمی برادری کشمیرکو متنازع علاقہ تسلیم کرتی ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ امریکی صدر نے وزیراعظم کی موجودگی میں ثالثی کی پیشکش کی تھی، مسئلہ ہو تو تب ہی ثالثی کی پیشکش کی جاتی ہے۔