Tag: آرٹیکل 370

  • مسئلہ کشمیر پرسیکیورٹی کونسل کا ہنگامی اجلاس کل طلب

    مسئلہ کشمیر پرسیکیورٹی کونسل کا ہنگامی اجلاس کل طلب

    نیویارک: مسئلہ کشمیر پر سیکیورٹی کونسل کا ہنگامی اجلاس کل طلب کرلیا گیا، سلامتی کونسل کا اہم اجلاس پاکستان کی درخواست پر بلایا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسئلہ کشمیر پر 50 سال بعد سیکیورٹی کونسل کا ہنگامی اجلاس کل بلایا گیا ہے، اجلاس پاکستان کی درخواست پر طلب کیا گیا ہے۔

    دفترخارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی صدر کو خط لکھا تھا جس میں ان سے کونسل کے ہنگامی اجلاس منعقد کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

    دفترخارجہ کے مطابق سیکیورٹی کونسل کے اجلاس میں بھارت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنت کے غیرقانونی اقدام پر بات کی جائے گی جو اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

    پاکستان کا سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ

    اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا خط سلامتی کونسل کی صدرکو پیش کیا تھا۔

    مودی حکومت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی دنیا کو پاکستان کے بیانیے سے آگاہ کرنے میں متحرک نظر آرہے ہیں۔

    نریندر مودی! اینٹ کا جواب پتھر سے ملے گا، وزیراعظم عمران خان

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم پاکستان عمران خان کا آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میں امبیسیڈر بن کر کشمیر کی آواز دنیا میں اٹھاؤں گا۔

  • بھارت کشمیریوں کی نسل کشی کی طرف جارہا ہے، زلفی بخاری

    بھارت کشمیریوں کی نسل کشی کی طرف جارہا ہے، زلفی بخاری

    اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیز زلفی بخاری نے کہا ہے کہ اوورسیزپاکستانی بھارت کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے لائیں۔

    کشمیر میں بھارتی جارحیت کے ردعمل میں زلفی بخاری نے اپنے ویڈو بیان میں اوورسیز پاکستانیوں سے کشمیریوں کی آواز بننے کی اپیل کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت کشمیریوں کی نسل کشی کی طرف جارہا ہے، اوورسیز پاکستانی بھارت کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے لائیں۔

    انہوں نے کہا کہ دنیا ایک اور فلسطین کی متحمل نہیں ہوسکتی، کشمیر کا معاملہ اب پوری دنیا کے سامنے اٹھائیں گے۔

    زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ دنیا دیکھے گی بھارت کشمیر پر کس طرح کا ظلم کررہا ہے، اوورسیز پاکستانی تھنک ٹینک اور بزنس کمیونٹی سیاسی طور پر معاملہ اٹھائیں۔

    دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے فیصلوں کی روشنی میں‌ پاکستان نے بھارتی ہائی کمشنر کو واپسی کی ہدایت کر دی۔

    پاکستان نے بھارتی ہائی کمشنر اجے بساریہ کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا

    دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان اپنا ہائی کمشنربھارت نہیں بھیجے گا، بھارتی حکومت کو ان فیصلوں سے آگاہ کردیا گیا ہے۔

  • امریکی سینیٹر کا شاہ محمود قریشی سے رابطہ، کشمیر کی صورتحال پر تبادلہ خیال

    امریکی سینیٹر کا شاہ محمود قریشی سے رابطہ، کشمیر کی صورتحال پر تبادلہ خیال

    واشنگٹن: امریکی ری پبلکن پارٹی کے سینیٹر لنزے گراہم اور وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا ٹیلی فونک رابطہ ہوا اس دوران بھارت کے حالیہ اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیلی فونک گفتگو کے دوران دنوں رہنماؤں نے کشمیر کی حالیہ صورت حال کا جائزہ لیا، ری پبلکن سینیٹر نے امریکی اقدامات پر تشویش کا اظہار کیا۔

    لنزے گراہم کا کہنا ہے کہ بھارت کی کشمیر کی حیثیت بدلنے کے معاملے کو فوری دیکھنا ہوگا، اس سے پہلے کشیدگی میں اضافہ ہو کشمیر کا معاملہ زیرغور آنا چاہیے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ دنیا مسئلہ کشمیر پر مزید پاک بھارت محاذآرائی نہیں دیکھ سکتی۔ شاہ محمود قریشی نے سینیٹر کو بھارتی جارحیت سے بھی آگاہ کیا۔

    مسئلہ کشمیر: عمران خان کا برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو ٹیلی فون

    قبل ازیں وزیر اعظم عمران خان نے برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو ٹیلی فون کیا ہے، دونوں وزرائے اعظم نے مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال پر بات چیت کی۔

    یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر کی تازہ صورتحال اور بھارت کے غیر قانونی اقدام کیخلاف کے پیش نظر وزیر اعظم عمران خان عالمی رہنماﺅں سے رابطے جاری رکھے ہوئے ہیں۔

  • آرٹیکل 370 کی منسوخی، یورپ میں بھارت کے خلاف احتجاج کی تیاریاں

    آرٹیکل 370 کی منسوخی، یورپ میں بھارت کے خلاف احتجاج کی تیاریاں

    برسلز: بھارت کی جانب مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر یورپ میں احتجاجی کیمپوں کے انعقاد کی تیاریاں شروع ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق کشمیرکونسل یورپ بھارت کی طرف سے جموں و کشمیر کی جداگانہ حیثیت ختم کرکے اس کو بھارت میں شامل کرنے کے نئی دہلی کے غاصبانہ اقدام اور مقبوضہ کشمیر میں بڑھتے ہوئے بھارتی مظالم کے خلاف برسلز میں مختلف مقامات پر تین دن تک احتجاجی کیمپوں کا انعقاد کررہی ہے۔

    چیئرمین کشمیرکونسل یورپ علی رضا سید نے اس سلسلے میں برسلز میں جاری ایک بیان میں کہا کہ یہ کیمپ ”پلس ڈی ایل البرٹینے“، ”پلس شومان“ اور ”پلس ڈی ایل یورپ“ کے مقام پر لگائے جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی جداگانہ حیثیت ختم کرنے کے بھارتی اقدام کے خلاف ہم بھرپور آواز اٹھائیں گے، جموں و کشمیر کے بارے میں بھارتی آئین کی دفعہ 370 اور35A کو ختم کرنے کے لیے صدارتی حکم کا اجراء اقوام متحدہ کی قراردادوں کے منافی ہے جن میں جموں و کشمیر کو ایک متنازعہ علاقہ قرار دیا گیا ہے۔

    پاکستان نے بھارتی ہائی کمشنر اجے بساریہ کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا

    علی رضاسید نے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے، ریاست جموں و کشمیر ہرگز بھارت کا حصہ نہیں بلکہ بھارت نے کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دینے کا وعدہ کیا ہوا ہے جس کے تحت کشمیری اپنے سیاسی مستقبل کا خود فیصلہ کرنے کے مجاز ہیں۔

    چیئرمین کشمیرکونسل نے عالمی طاقتوں بشمول امریکا، یورپی یونین اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں مظالم بند کروائیں اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

  • بھارت نے امریکا کو مقبوضہ کشمیر کی حیثیت ختم کرنے پر آگاہ نہیں کیا: ایلس ویلز

    بھارت نے امریکا کو مقبوضہ کشمیر کی حیثیت ختم کرنے پر آگاہ نہیں کیا: ایلس ویلز

    واشنگٹن: مقبوضہ کشمیر پر بھارتی اقدام کے سلسلے میں امریکی نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز کا سخت رد عمل سامنے آ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے اقدام پر ایلس ویلز نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے امریکا کو مقبوضہ کشمیر کی حیثیت ختم کرنے پر آگاہ نہیں کیا۔

    امریکی نائب وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت نے امریکا سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے معاملے پر مشاورت نہیں کی ہے۔

    ایلس ویلز نے پریس میں گردش کرتی خبروں کو بھی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر پر اقدام سے قبل بھارت کی امریکا سے رابطے کی خبریں درست نہیں ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر کا یک طرفہ حل قبول نہیں، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں قرارداد

    یاد رہے کہ امریکی نائب سیکریٹری خارجہ ایلس ویلز پانچ روزہ دورے پر کل پاکستان پہنچی ہیں، پانچ روزہ دورے میں ایلس ویلز عسکری و سول قیادت سے ملاقاتیں کریں گی۔

    آج امریکی نائب وزیر خارجہ نے وزارت خارجہ کا دورہ کیا، ان کے ہم راہ ایک اعلیٰ سطح کا وفد بھی تھا، ذرایع کا کہنا ہے کہ وزارت خارجہ میں پاک امریکا وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے۔

    اس موقع پر پاکستانی وفد کی قیادت سیکریٹری خارجہ سہیل محمود کر رہے تھے، مذاکرات میں ایف اے ٹی ایف، دو طرفہ تعلقات اور افغان امن عمل سمیت دیگر پہلوؤں پر غور کیا گیا۔

    ذرایع کے مطابق پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال اور بھارتی اقدامات کا معاملہ اٹھایا۔

  • مقبوضہ کشمیر کا یک طرفہ حل قبول نہیں، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں قرارداد

    مقبوضہ کشمیر کا یک طرفہ حل قبول نہیں، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں قرارداد

    اسلام آباد: پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے خلاف متفقہ قرارداد منظور کر لی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس نے قرارداد پاس کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کا کوئی بھی یک طرفہ حل قابل قبول نہیں۔

    مشترکہ اجلاس میں مذمتی قرارداد چیئرمین کشمیر کمیٹی فخر امام نے پیش کی جس میں کہا گیا کہ ہم مقبوضہ کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی اقدام کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

    مذمتی قرارداد میں کہا گیا کہ مسئلہ کشمیر کا کوئی یک طرفہ حل قابل قبول نہیں، مقبوضہ کشمیر عالمی طور پر تسلیم شدہ متنازع علاقہ ہے، مسئلے کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت ہی ممکن ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان کا بھارت سے سفارتی تعلقات محدود، دو طرفہ تجارت معطل کرنے کا فیصلہ

    قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور شہری آزادی پر پابندی قبول نہیں ہے، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں قابل مذمت ہیں، پاکستانی حکومت اور عوام کشمیری بہن بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

    قرارداد میں لائن آف کنٹرول پر کلسٹر بموں کے استعمال کی بھی سخت مذمت کی گئی، کہا گیا کہ بھارت کا ایل او سی پر کلسٹر بموں کا استعمال قابل مذمت عمل ہے۔

    پارلیمنٹ نے متفقہ قرارداد کے ذریعے کہا کہ بھارت کشمیر کا آبادیاتی ڈھانچا تبدیل کرنے سے باز رہے۔

    دریں اثنا، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔

  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی، کرفیو، عوام پر فائرنگ، 6 کشمیری شہید

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی، کرفیو، عوام پر فائرنگ، 6 کشمیری شہید

    سری نگر: انتہا پسند مودی سرکار کی مقبوضہ جموں و کشمیر میں ریاستی دہشت گردی جاری ہے، بھارتی فورسز کی جانب سے نہتے کشمیریوں پر فائرنگ سے 6 کشمیری شہید، 100 سے زائد زخمی ہو گئے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں تیسرے روز بھی کرفیو نافذ رہا، اور مواصلات کے ذرایع بند رہے، قابض بھارتی فوج کی فائرنگ سے 6 کشمیری شہید جب کہ 100 سے زائد زخمی ہوئے۔

    بھارتی فورسز کی جانب سے مظاہرین پر گولیوں کی بوچھار کی گئی، چھروں اور آنسو گیس کا بے دریغ استعمال کیا گیا۔

    نہتے کشمیری بھارت کی جانب سے آرٹیکل 35،370 اے کی منسوخی کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔

    خیال رہے مقبوضہ کشمیر میں صورت حال انتہائی کشیدہ ہے، کشمیریوں پر زندگی تنگ کرنے کے لیے مزید اڑتیس ہزار فوجی تعینات کر دیے گئے ہیں اور لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں، کشمیریوں نے کھانے پینے کی اشیا، دوائیں اور پیٹرول جمع کرنا شروع کر دیا ہے، اس دوران لوٹ مار کی وارداتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت کا گھناؤنا منصوبہ، آرٹیکل 370 کی منسوخی پر اقوام متحدہ کا اظہار تشویش

    واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کے گھناؤنے منصوبے پر اقوام متحدہ نے بھی شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    ترجمان اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ پاک بھارت تصفیہ طلب مسائل کا مذاکرات سے حل نکالا جائے، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیش کش بھی کر چکے ہیں۔

  • آرٹیکل 370 کا خاتمہ، پاکستان کو ہر فورم پر آواز اٹھانی ہوگی: فہمیدہ مرزا

    آرٹیکل 370 کا خاتمہ، پاکستان کو ہر فورم پر آواز اٹھانی ہوگی: فہمیدہ مرزا

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ فہمیدہ مرزا نے کہا ہے کہ بھارت نے جو کچھ کیا، وہ یو این قراردادوں کی خلاف ورزی ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ پوائنٹ اسکورنگ، سیاسی ایجنڈے کو مشترکہ اجلاس میں نہیں لانا چاہیے.

    فہمیدہ مرزا نے کہا کہ ماضی کی غلطیوں کے ذمے دار سابق حکمران ہیں، بھارت میں اپوزیشن نے بھی غیرقانونی اقدام کی مذمت کی ہے، مودی سرکار کشمیر کی جغرافیائی حیثیت تبدیل کرناچاہتی ہے.

    مزید پڑھیں: ھارت نے صرف کشمیر  نہیں، چین کی خود مختاری پر بھی حملہ کیا ہے: مراد سعید

    انھوں نے کہا کہ اہم قومی امور کو سیاست کی نذر نہیں کرنا چاہیے، بھارتی اقدام بین الاقوامی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے، ہمیں سمجھنے کی ضرورت ہے کہ بھارت کیا کرنے جا رہا ہے، پاکستان کو ہر فورم پر بھرپور آواز اٹھانا ہوگی.

    فہمیدہ مرزا نے کہا کہ بھارت نے مس ایڈونچر کیا، تو سب سیسہ پلائی دیوار کی طرح ایک ہوں گے، جوہری طاقتوں کا خطہ جنگ کا متحمل نہیں ہو سکتا، مسئلہ کشمیرپرپارلیمانی ڈپلومیسی کوبھی سرگرم کیا جائے۔

    انھوں نے کہا کہ دوقومی نظریہ زندہ ہے اور  زندہ رہے گا، ہم سب کو متحد ہو کرایک پیغام دیناہوگا، ، بھارت کےخلاف ہرفورم آواز اٹھائی جائے.

  • بھارت کو روگ اسٹیٹ قراردینا چاہیے ، شیریں مزاری

    بھارت کو روگ اسٹیٹ قراردینا چاہیے ، شیریں مزاری

    اسلام آباد: بھارتی پارلیمنٹ کی مقبوضہ کشمیر پر جدا گانہ حیثیت ختم کرنے پرپارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج بھی جاری ہے، شیریں مزاری نے کہا کہ بھارت کو روگ اسٹیٹ(بدمعاش ریاست) قراردینا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکراسدقیصرکی زیرصدارت پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ بھارت عالمی سمجھوتےکی دھجیاں اڑارہاہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت نےجوایکشن لیااس کاذکرکل بھی وزیراعظم نےکیا ، جو ممالک انسانی حقوق کی دھجیاں اڑاتےہیں وہ ایسےہی کرتےہیں۔بھارت سب سےپہلےمسئلہ کشمیرکواقوام متحدہ میں لےکرگیا اوروہاں بھارت نےخودکہاکہ کشمیرایک متنازع مسئلہ ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نےخودتسلیم کیا تھا کہ کشمیرکامسئلہ عالمی سطح کاہے، لیکن اب بھارت نے کشمیر کے مسئلے کو غیرقانونی طورپرتبدیل کیا اوروہاں کی پارلیمنٹ میں غیرقانونی اقدام اٹھایاگیا۔

    وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کا یہ بھی کہنا تھا کہ بھارت کا یہ اقدام جنیواکنونشن کےپیش نظرجنگی جرم کہلائےگا،بھارت نےسیکیورٹی کونسل کی قراردادوں اور شملہ آرڈیننس کی دھجیاں اڑائی ہیں۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بھارت عالمی سمجھوتےکی دھجیاں اڑارہاہے،آرٹیکل370کوہم نےاورکشمیریوں نےکبھی تسلیم نہیں کیا۔ بھارت نے نہتے کشمیریوں کے خلاف کلسٹر بموں کا استعمال کیا اورلائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی۔پاکستان اب بھارتی حکومت کوروگ حکومت کہے۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل370 ختم کرنے کا بل پیش کیا تھا، تجویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں اورجائیدادیں بھی حاصل کرسکیں گے۔

    بعد ازاں بھارتی صدرنے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پردستخط کردیے اورگورنر کاعہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی۔

    پاکستان نے مقبوضہ کشمیر سے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بھارتی اعلان مسترد کردیا ، ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا مقبوضہ کشمیر بین الاقوامی طورپر متنازعہ علاقہ ہے، بھارت کاکوئی بھی یکطرفہ قدم کشمیر کی متنازعہ حیثیت ختم نہیں کرسکتا۔

  • ماضی کی حکومتوں نے مسئلہ کشمیر پر میرٹ پر کام ہی نہیں کیا: عبد الباسط

    ماضی کی حکومتوں نے مسئلہ کشمیر پر میرٹ پر کام ہی نہیں کیا: عبد الباسط

    اسلام آباد: سابق پاکستانی سفیر اور بھارت میں سابق ہائی کمشنر عبد الباسط نے مسئلہ کشمیر کے سلسلے میں ماضی کی حکومتوں کے طرزِ عمل کو افسوس ناک قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق سفیر عبد الباسط نے کہا ہے کہ افسوس ہے ماضی کی حکومتیں جموں کشمیر پر غیر سنجیدہ رہیں، ماضی کی حکومتوں نے مسئلہ کشمیر پر میرٹ پر کام ہی نہیں کیا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عبد الباسط کا کہنا تھا کہ ہمیں چاہیے پاکستانی ہائی کمشنر کو بھارت نہ جانے دیں۔

    انھوں نے کہا میرا اندازا ہے مسئلہ کشمیر پر بھارت کا امریکا سے گٹھ جوڑ ہے، میرا خیال ہے بھارت نے اپنے فیصلے سے امریکا کو پہلے ہی آگاہ کیا ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر اوفا ڈکلیریشن جیسی غلطیاں دہرائی جاتی رہیں تو دنیا بات نہیں سنے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  ذاتی رائے ہے بھارت کے اقدام کے بعد شملہ معاہدہ دم توڑ چکا: وزیر خارجہ

    واضح رہے کہ پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود نے کہا ہے کہ بھارت نے اپنے وجود کو مشکل میں ڈال دیا ہے، میری ذاتی رائے ہے کہ بھارت کے اس اقدام کے بعد شملہ معاہدہ ٹوٹ چکا ہے۔

    جدہ میں میڈیا سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ ہم عالمی اداروں سے رابطے کے ساتھ قانونی طریقہ بھی اختیار کریں گے، سلامتی کونسل بھی جائیں گے، پاکستان کے پاس قانونی آپشن ہے، سلامتی کونسل میں جانے سے متعلق مشاورت کر رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ آج وزیر اعظم نے کشمیر سے متعلق پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی اقدام سےامن کو خطرہ ہے، روایتی جنگ بھی ہوسکتی ہے، بھارت نے کچھ کیا تو ہم بھرپور جواب دیں گے۔