Tag: آرٹیکل 370

  • امریکا کا مقبوضہ و جموں کشمیر کی صورت حال پر تشویش کا اظہار

    امریکا کا مقبوضہ و جموں کشمیر کی صورت حال پر تشویش کا اظہار

    واشنگٹن: امریکا نے مقبوضہ و جموں کشمیر کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا ہے، امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کا جائزہ لے رہے ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے مقبوضہ و جموں کشمیر کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں گرفتاریوں، نطربندیوں پر تشویش ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کا احترام کیا جائے، پاکستان، بھارت ایل او سی پر امن و امان برقرار رکھیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل370 ختم کرنے کا بل پیش کیا، تجویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے۔

    مزید پڑھیں : بھارت نےمقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کردی

    بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کاعہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی۔

    خیال رہے کہ پاکستان نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی اعلان مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کا کوئی بھی یکطرفہ قدم کشمیر کی متنازعہ حیثیت ختم نہیں کرسکتا ، بھارتی حکومت کا فیصلہ کشمیریوں اور پاکستانیوں کیلئے ناقابل قبول ہے۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق یہ متنازعہ علاقہ ہے، بطور فریق پاکستان اس غیرقانونی اقدام کے خلاف ہرممکن قدم اٹھائے گا۔

  • کشمیر کی تقسیم کسی بھی صورت میں ناقابل قبول ہے، سراج الحق

    کشمیر کی تقسیم کسی بھی صورت میں ناقابل قبول ہے، سراج الحق

    لاہور: امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ کشمیر کی تقسیم کسی بھی صورت میں ناقابل قبول ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے منصورہ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کو طے شدہ منصوبے کے تحت ختم کیا گیا ہے، بھارت کے اس اقدام کے نتیجے میں خطہ جنگ کی زد میں آسکتا ہے، ہمیں جارحانہ طرزعمل اپنانا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے، مقبوضہ کشمیر کی صورت حال انتہائی نازک ہے، کشمیری قیادت نظر بند ہے یا جیلوں میں ہیں، کشمیری کی خصوصی آئینی حیثیت کو ختم کرنے کے باعث کشمیر کی بین الاقوامی حیثیت میں تبدیلی آگئی ہے اب یہ جنگ زدہ علاقہ بن گیا ہے۔

    سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنا شملہ معاہدہ اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے۔

    مزید پڑھیں : بھارت نےمقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کردی

    امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ کشمیر کے معاملے پر پارلیمںٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کرنا خوش آئند ہے، سیاسی جماعتیں سیاسی معاملات کے برعکس کشمیر کے معاملے پر ایک ہوں۔

    سراج الحق نے کہا کہ بھارت کے اس اقدام کے سبب افغانستان میں امن کی کوششوں کو بھی نقصان پہنچے گا، بھارت نے یکطرفہ اقدامات کرنے خود اعلان جنگ کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کشمیریوں کی حفاظت کے لیے ہر وہ اقدام کرے جو بس میں ہے، حکومت کشمیر کے معاملے پر بین الاقوامی مہم شروع کرے اور سلامتی کونسل میں بھی جائے، او آئی سی اجلاس اور کشمیر پر بین الاقوامی کانفرنس مظفرآباد میں بلائی جائے۔

  • امریکی نائب معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز آج اسلام آباد پہنچیں گی

    امریکی نائب معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز آج اسلام آباد پہنچیں گی

    واشنگٹن: امریکی نائب معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز آج اسلام آباد پہنچیں گی، ایلس ویلز 5 روزہ دورے پر پاکستان آ رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نائب معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز پانچ روزہ دورے پر آج پاکستان پہنچیں گی، ایلس ویلز سیاسی و عسکری قیادت سے اہم ملاقاتیں کریں گی۔

    پاکستان میں ہونے والی ملاقاتوں میں علاقائی امن و سلامتی کے امور زیر غور آئیں گے، کشمیر کی مخدوش صورت حال پر بھی گفتگو متوقع ہے۔

    ادھر اقوام متحدہ نے پاکستان اور بھارت سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔

    واضح رہے کہ بھارتی پارلیمنٹ نے آئین میں مقبوضہ کشمیر سے متعلق اہم ترین آرٹیکل 370 ختم کر دیا ہے، جس کے بعد وادی کی جداگانہ حیثیت کا خاتمہ ہو گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی اعلان مسترد کردیا

    پاکستان نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی اعلان مسترد کرتے ہوئے کہا ہے بھارت کا کوئی بھی یک طرفہ قدم کشمیر کی متنازعہ حیثیت ختم نہیں کر سکتا، بھارتی حکومت کا فیصلہ کشمیریوں اور پاکستانیوں کے لیے ناقابل قبول ہے۔

    پاکستان کا مؤقف ہے کہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق یہ متنازعہ علاقہ ہے، بہ طور فریق پاکستان اس غیر قانونی اقدام کے خلاف ہر ممکن قدم اٹھائے گا۔

    پاکستان نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل میں بھی بھارت کے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے غیر قانونی اقدام کو چیلنج کر دیا ہے۔

  • آرٹیکل 370 ختم کرنے پر بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ امرندر سنگھ برہم

    آرٹیکل 370 ختم کرنے پر بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ امرندر سنگھ برہم

    چندی گڑھ: بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ امرندر سنگھ نے آرٹیکل 370 کے خاتمے کو غیرآئینی قرار دیتے ہوئے مرکزی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق وزیراعلیٰ بھارتی پنجاب امرندر سنگھ نے کہا کہ کشمیر پر آرٹیکل 370 ختم کرنا غیرآئینی عمل ہے، مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی آئین میں تبدیلی غیرقانونی ہے۔

    وزیراعلیٰ بھارتی پنجاب امرندر سنگھ نے آرٹیکل 370 کے حق میں مظاہروں پر بھی پابندی لگادی۔

    انہوں نے کہا کہ اس عمل سے کسی بھی ریاست کو صدارتی آرڈر کے ذریعے ضم کرنے کی غلط روایت پڑ جائے گی۔

    دوسری جانب کانگریس کے ترجمان جے ویر شیرگل نے کہا کہ ریاستی اسمبلی سے منظوری کے بغیر صدر آرٹیکل 370 ختم نہیں کرسکتے ہیں، اسمبلیاں تحلیل ہوں پھر بھی آرٹیکل 370 ختم نہیں کیا جاسکتا ہے، افسوس ہے قانون اور آئین کا دور ختم ہوچکا ہے۔

    مزید پڑھیں : بھارت نےمقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کردی

    کانگریس رہنما چدمبرم نے کہا کہ ان کی پارٹی کو خدشہ تھا کہ بی جے پی حکومت کوئی غلط قدم اٹھائے گی لیکن یہ ان کے وہم و گمان بھی نہ تھا کہ حکومت ایسا تباہ کن قدم اٹھائے گی۔

    ادھر مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے مقبوضہ کشمیر کا بھارت سے الحاق غلط فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت سے بڑوں کا الحاق کا فیصلہ غلط تھا۔

    محبوبہ مفتی نے کہا کہ ہم پاکستان پر بھارت کو ترجیح دینے میں غلط تھے، کشمیریوں خو اپنی عزت اور بقا کے لیے جدوجہد کرنا ہوگی، ہمارے بڑوں کا 1947 میں دو قومی نظریے کو رد کرنا غلط تھا۔

  • آرٹیکل 370 کا خاتمہ کشمیر پر حملہ ہے، اقوام متحدہ اور او آئی سی کو جگانا ہوگا: بلاول بھٹو

    آرٹیکل 370 کا خاتمہ کشمیر پر حملہ ہے، اقوام متحدہ اور او آئی سی کو جگانا ہوگا: بلاول بھٹو

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں پر بھارت نے تاریخی حملہ کیا ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. بلاول بھٹو نے کہا کہ آج ہر پاکستانی کو کشمیریوں کے لئے آواز بلند کرنی پڑے گی، پاکستان پیپلزپارٹی بنی ہی مقبوضہ کشمیرکی وجہ سے تھی.

    انھوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بیانات سے کام نہیں چلے گا، یہ پوری امت مسلمہ پر فرض ہے کہ کشمیریوں کے لئے آواز اٹھائے.

    کل ہمارا مشترکہ سیشن ہوگا پاکستان ایک آوازمیں بولے گا، کچھ سیاست دانوں کو مودی سے امید تھی، مگر ہم نے پہلے دن سے کہا تھا کہ مودی سے خیرکی امید نہ رکھیں.

    مزید پڑھیں: بھارت کشمیر کی حیثیت تبدیل نہیں کرسکتا: شاہ محمود قریشی

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ متحدہ اپوزیشن کا متحد ہو کر کام کرنا بہت ضروری ہے، عمران خان کے دورہ امریکا سے توقعات پوری نہیں ہوئیں.

    او آئی سی جیسے فورم کو استعمال ہونا چاہیے، ہمیں اقوم متحدہ اوراو آئی سی کو جگانا ہوگا، اقوام متحدہ کو دونوں ممالک نے صحیح طرح استعمال نہیں کیا، یہ کشمیری عوام پربہت بڑاحملہ ہے، اس کو نہیں چھوڑ سکتے.

  • بھارتی ہائی کمشنر کی دفتر خارجہ طلبی، مقبوضہ کشمیر کی حیثیت ختم کرنے پر شدید احتجاج

    بھارتی ہائی کمشنر کی دفتر خارجہ طلبی، مقبوضہ کشمیر کی حیثیت ختم کرنے پر شدید احتجاج

    اسلام آباد: پاکستان نے بھارتی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرکے مقبوضہ کشمیر کی حیثیت ختم کرنے پر شدید احتجاج کیا۔

    تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ سیکریٹری خارجہ سہیل محمود نے بھارتی ہائی کمشنر کو طلب کیا، سیکریٹری خارجہ نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا اعلان مسترد کردیا۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارتی اقدام عالمی قوانین و معاہدوں کی خلاف ورزی ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں کیے گئے تمام حالیہ اقدامات واپس لے۔

    سیکریٹری خارجہ سہیل محمود نے کہا کہ سلامتی کونسل کی تمام قراردادوں پر عمل درآمد کیا جائے، پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن، ایک لاکھ 80 ہزار فوج کی تعیناتی پر مذمت کی۔

    مزید پڑھیں: بھارت نےمقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کردی

    ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے کشمیری قیادت کو گھروں میں نظربند کرنے پر شدید احتجاج کیا، پاکستان نے کرفیو اور مواصلاتی رابطے منقطع کرنے پر بھی احتجاج کیا۔

    یاد رہے کہ آج بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل370 ختم کرنے کا بل پیش کیا، تجویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے۔

    بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کاعہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی۔

  • عمران خان، طیب اردوان رابطہ، مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورت حال پر تبادلہ خیال

    عمران خان، طیب اردوان رابطہ، مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورت حال پر تبادلہ خیال

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے ترک صدر رجب طیب اردوان سے ٹیلی فون رابطہ کیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم اور رجب طیب اردوان نے مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورت حال اوربھارتی جارحیت پر تبادلہ خیال کیا.

    اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرنا خطے کے امن پر اثر انداز ہوگی، پاکستان کشمیریوں کی سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھےگا.

    انھوں نے کہا کہ عالمی قرار دادوں کے مطابق کشمیریوں کو ان کا حق دلائیں گے، مظلوم عوام کے ساتھ ہیں.

    ترک صدر رجب طیب اردوان نے کشمیرکی موجودہ صورت حال پراظہار تشویش کرتے ہوئے  پاکستان کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی

    قبل ازیں وزیراعظم نے ملیشین ہم منصب مہاتیر محمد سے رابطہ کرکے کشمیرکی صورت حا ل پرتفصیلی گفتگو کی تھی، وزیراعظم نے کہا کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرناعالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    مزید پڑھیں: وزیراعظم کا مہاتیر محمد سے رابطہ ،کشمیر کی صورتحال پرتفصیلی گفتگو

    یاد رہے کہ آج بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل370 ختم کرنے کا بل پیش کیا، تجویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے۔

    بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کاعہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی۔

  • بھارت کو کشمیر میں اسرائیلی قانون نافذ کرنے کی سازش نہیں کرنے دیں گے، حلیم عادل شیخ

    بھارت کو کشمیر میں اسرائیلی قانون نافذ کرنے کی سازش نہیں کرنے دیں گے، حلیم عادل شیخ

    کراچی : پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر و پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ بھارت کشمیریوں کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی ناکام کوشش کررہا ہے، کشمیر میں اسرائیلی قانون نافذ ہونے نہیں دیں گے،حق خود ارادیت کشمیری عوام کا حق ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا آج سندھ بھر میں پاکستان تحریک انصاف کی کال پر بھارت کی جانب سے کشمیری عوام پر مظالم کے خلاف عوام نے احتجاج کر کے کشمیری عوامی سے اظہار یکجہتی کیا ہے۔

    بھارت کی جانب سے کشمیریوں کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی ناکام کوشش اور کشمیری عوام پر مظالم سے اس کا مکروہ چہرہ سامنے آگیا ہے، اپنے قانون سے بھارت عوامی رائے عامہ تبدیل نہیں کر سکتا۔ پاکستان کل بھی کمشیریوں کے ساتھ تھا آج بھی کشمیری عوام کے ساتھ ہے۔

    مسئلہ کشمیر مزید پیچیدہ ہوچکا ہے، بھارت بہت خطرناک کھیل کھیل رہا ہے، بھارت کی غلط فہمی ہے کہ اس مسئلے کو دبا دے گا، بھارت مسلسل لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کر رہا ہے جس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، پاکستان کے پاس ہر قسم کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ ہماری افواج اور پاکستان کی قوم ایک پیج پر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قرارداتوں کے مطابق حل کرنا ہوگا، کشمیر یہ پوری ایشیا کے امن امان کا معاملہ ہے۔ بھارت نے قانون کی خلاف ورزی کر کے انسانی آبادی پر کلسٹر بموں کا استعمال کیا ہے، بھارت کے مظالم کی سخت مذمت کرتے ہیں۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے ثالثی کی پیشکش کی تھی مگر بھارت بضد ہے جس سےبھارت کا بڑا نقصان ہوگا۔ کمشیر میں اسرائیلی قانون نافذ ہونے نہیں دیں گے، دنیا بھر میں کشمیری اصطراب کی کیفیت میں ہیںِ بھارت ترامیم سے کشمیری عوام کی رائے نہیں بدل سکتا۔

    بھارت نے اقوام متحدہ کے وعدے کی خلاف ورزی کی ہے، مقبوضہ کشمیر کے سیاسی رہنماﺅں کو گرفتار کر لیا گیا ہے ان پر مظالم کئے جارہے ہیں۔ بھارت کی غلط فہمی ہے کہ معاملے کو دبالے گا۔

     

  • سندھ اسمبلی میں بھارتی مظالم اورجارحیت کےخلاف مشترکہ قرارداد منظور

    سندھ اسمبلی میں بھارتی مظالم اورجارحیت کےخلاف مشترکہ قرارداد منظور

    کراچی: سندھ اسمبلی میں بھارتی مظالم اور جارحیت کے خلاف مشترکہ قرارداد منظور کرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کرلی گئی، قرارداد کے متن کے مطابق سندھ اسمبلی میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی خود مختار حیثیت کا خاتمہ قابل مذمت ہے۔

    قرارداد کے متن کے مطابق مسلم امہ سمیت عالمی برادری بھارتی اقدام کا نوٹس لے، بھارتی اقدام کشمیریوں کو بنیادی حقوق سے محروم کرنے کی سازش ہے، بھارت مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنا چاہتا ہے۔

    اس سے قبل وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف قرارداد کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، کشمیر کے مسئلے پر وفاقی و صوبائی حکومت سمیت سب متحد ہیں۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ بلاول بھٹو نے سب سے پہلے پارلیمںٹ میں مشترکہ اجلاس طلب کرنے کا کہا تھا، بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ کو کشمیر کی صورت حال پر نوٹس لینا چاہئے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ بھارتی حکومت کے فیصلے مقبول ہیں تو کشمیر کی قیادت کو کیوں قید کیا گیا، مقبوضہ کشمیر میں کلسٹر بم کا استعمال کیا جارہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم تقسیم ہوں گے تو ایسی صورت حال ہوگی، پوری قوم مل کر بھارتی جارحیت کا متحد ہوکر مقابلہ کرے۔

    مزید پڑھیں: بھارت نےمقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کردی

    وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ وزارت خارجہ کشمیریوں پر ہونے والے مظالم سے پوری دنیا کو آگاہ کرے، بھارت خود سب سے بڑی جمہوریہ کہتا ہے مگر آشکار ہوگیا ہے۔

    یاد رہے بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل370 ختم کرنے کا بل پیش کیا ، تجویز کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے۔

    بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کاعہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی۔

  • آج دنیا کے سامنے بھارتی عزائم بے نقاب ہوگئے ہیں، شاہ محمود قریشی

    آج دنیا کے سامنے بھارتی عزائم بے نقاب ہوگئے ہیں، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت اگر سمجھتا ہے کہ آئینی ترامیم سے مسئلہ کشمیر حل ہوجائے گا تو یہ اس کی خام خیالی ہے۔

    تفصیلات کےمطابق بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 ختم کرنے پر اے آروائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت نےاقوام متحدہ میں جووعدہ کیاتھااس کی خلاف ورزی کی،بھارت نےجوآئینی ترامیم کی ان کاکوئی قانونی اوراخلاقی جوازنہیں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیرکےعوام نےآرٹیکل ختم کرنےکی کھل کرمخالفت کی ہے ، آئینی ترامیم سےبھارت عوامی رائےعامہ کوتبدیل نہیں کرسکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان مسئلےکوپرامن طورپرحل کرنےکاخواہشمندہے۔

    بھارت نےمقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کردی

    آرٹیکل 370 کیا تھا؟ مقبوضہ کشمیر کے شہریوں کو کیا نقصان ہوگا؟

    وزیر خارجہ شاہ محمو د قریشی کے مطابق پاکستان کی خواہش تھی معاملے کومل بیٹھ کر حل کریں، تاہم بھارت نے کشمیر کے معاملے کو آج مزید الجھا دیا ہے۔بھارت سمجھتاہےترامیم سےمسئلہ حل ہوجائےگاتویہ خام خیالی ہے کیونکہ کشمیریوں کے حق خود ارادایت کوکوئی ترمیم بدل نہیں سکتی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کشمیریوں کےجذبہ حریت کوکوئی آئینی ترمیم کچل نہیں سکتی،آج بھارت نےمسئلہ کشمیرکوعالمی حیثیت دلادی ہے ۔

    شاہ محمود قریشی نے کشمیری قیادت کو نظر بند کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ میرواعظ عمرفاروق پہلےہی کہہ چکےکہ ترمیم کے بھارتی اقدام کاردعمل آئےگا۔ یہ ردعمل نہ صرف مقبوضہ کشمیر بلکہ آزاد کشمیر میں بھی آئے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت کےاقدامات نےمعاملےکواورالجھادیاہے، تاہم دنیاکےسامنےبھارت کےمقاصدبےنقاب ہوگئےہیں۔مسلم امہ کوبھارت کےاقدامات کانوٹس لیناچاہیے۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس معاملے پر ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش کوسامنےرکھتےہوئےبات کریں گے،یہ مسئلہ کئی دیائیوں سےچلاآرہاتھاجس کوسلجھانےکے لیے پیشکش کی تھی۔ اب دنیادیکھ رہی ہےکہ بھارت کےمقاصدکیاتھے۔

    وزیر خارجہ نے بتایا کہ انہوں نے اقوام متحدہ میں تعینات پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کوہدایت کردی ہےکہ نیویارک پہنچ کررابطےشروع کردیں، ملیحہ لودھی نیویارک پہنچ کرعالمی برادری کومقبوضہ کشمیرکی صورتحال سےآگاہ کریں گی۔

     خیال رہے کہ بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل370 ختم کرنے کا بل پیش کیا تھا، تجویز کے تحت غیرمقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے اور 370 ختم ہونے سے مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم ہوجائےگی۔

    بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کردیے اور گورنر کاعہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرزکو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی۔

    خیال رہے آرٹیکل تین سو ستر مقبوضہ کشمیرکوخصوصی درجہ دیتے ہوئے کشمیر کو بھارتی آئین کا پابند نہیں کرتا، مقبوضہ کشمیر جداگانہ علاقہ ہے، جسے اپنا آئین اختیارکرنے کا حق حاصل ہے۔