Tag: آرڈیننس

  • بزنس کمیونٹی کو آرڈیننس کے ذریعے نیب سے الگ کردیا، وزیراعظم

    بزنس کمیونٹی کو آرڈیننس کے ذریعے نیب سے الگ کردیا، وزیراعظم

    کراچی : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بزنس کمیونٹی کو نیب کا خوف تھا، بزنس کمیونٹی کو آرڈیننس کے ذریعے نیب سے الگ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مدینہ کی ریاست 2 اصولوں پر کھڑی تھی، ریاست مدینہ میں سب کے لیے ایک ہی قانون تھا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو ترقی میں سب سے آگے لے جانا چاہتے ہیں، ملک میں انصاف سب کے لیے برابر ہونا چاہئے، انسانیت اور انصاف ریاست مدینہ کی بنیاد ہے، ریاست نے کمزور طبقے کی ذمہ داری لینی ہوتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کے لیے آسانیاں ہوں گی، روزگار کے مواقع بڑھیں گے، ایک سال میں بہت سی کامیابیاں حاصل کی ہیں، بزنس کمیونٹی کو نیب کا خوف تھا، بزنس کمیونٹی کو آرڈیننس کے ذریعے نیب سے الگ کر دیا، نیب کو صرف پبلک آفس رکھنے والوں پر نظر رکھنی چاہیے۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کو 2018 میں 30 ہزار ارب کا قرضہ ملا تھا، یہ بھی معلوم ہے کہ ہمیں ادارے کس حال میں ملے تھے، 2023 تک بھولنے نہیں دوں گا کہ ہمیں کس طرح کا پاکستان ملا تھا، ہمیں سوئیڈن کی معیشت تو نہیں ملی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کی کارکردگی کو آپ کے سامنے رکھوں گا، ہماری معاشی ٹیم بر وقت بزنس کمیونٹی کے لیے میسر ہوگی، 2019 معاشی استحکام اور 2020 ترقی کا سال ہوگا۔

    وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ نوکریوں کا ہے، ماضی کی ناقص پالیسیوں سے معیشت کو بہت نقصان ہوا، سیاحت کے شعبے میں بہتری لا کر نوجوانوں کے لیے نوکریوں کے مواقع ہیں۔

  • حکومت کا نیب آرڈیننس میں ترمیم کا فیصلہ

    حکومت کا نیب آرڈیننس میں ترمیم کا فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے نیب آرڈیننس 1999 میں ترمیم کا فیصلہ کرلیا جس کے بعد 5 کروڑ سے زائد کی کرپشن کرنے والے کسی بھی شخص کو جیل میں سی کلاس دی جائے گی۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق نئی ترمیم کے بعد ملزم کو انکوائری، انویسٹی گیشن یا ٹرائل کے دوران بھی سی کلاس میں رکھا جائے گا، سی کلاس جیل سے متعلق ترمیمی بل کے سب سیکشن 10 میں نئی شق بھی شامل کی گئی۔

    نیب ترمیمی آرڈیننس منظوری کے لیے آئندہ وفاقی کابینہ میں پیش کیا جائے گا۔ اسی طرح حکومت نے بےنامی ٹرانزیکشن ایکٹ2017 میں بھی ترمیم کا فیصلہ کیا۔

    ترمیمی ایکٹ میں ’’وسل بلور‘‘ کی تعریف شامل کی گئی جبکہ سیکشن 2 میں شق نمبر 31 کا اضافہ بھی کیا گیا۔ نئی ترمیم کے مطابق اینٹی کرپشن کا کوئی بھی قانون بے نامی اثاثوں کی نشاندہی کرسکے گا۔ بےنامی ٹرانزیکشن ایکٹ میں آرڈیننس کی ترمیم اور منظوری کا فیصلہ کابینہ کرے گی۔

    مزید پڑھیں: نیب قوانین میں ترمیم ادارے کو مضبوط بنانے کے لیے ہوگی، فواد چوہدری

    قبل ازیں وفاقی حکومت نے بے نامی جائیدادیں رکھنے والوں کے گرد گھریا تنگ کرنے کے لیے فہرستیں مرتب کیں، اسلام آباد میں 150 کنال سے زائد اراضی رکھنے والے 300 مالکان کو کارروائی کے لیے شارٹ لسٹ بھی کیا گیا۔

    ضلعی انتظامیہ کی جانب سے تیار کردہ رپورٹ کی روشنی میں متعلقہ افراد سے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا، ابتدائی مرحلے میں 300 مالکان کو شارٹ لسٹ کیا گیا جن کا ایف بی آر سے بھی ریکارڈ بھی حاصل کرلیا گیا۔

    واضح رہے کہ موجودہ حکومت بھی نیب قوانین میں ترامیم کے سلسلے میں بیانات جاری کر چکی ہے، تاہم پی ٹی آئی حکومت کا واضح مؤقف ہے کہ نیب قوانین میں ترمیم چوروں کو کلین چٹ دینے کے لیے نہیں بلکہ قومی احتساب بیورو کو مضبوط بنانے کے لیے ہوگی۔

  • بے نامی جائیدادوں کے خلاف آرڈیننس تیار

    بے نامی جائیدادوں کے خلاف آرڈیننس تیار

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی کا کہنا ہے کہ بے نامی جائیدادوں کے خلاف آرڈیننس تیار کیا گیا ہے، کارروائی کو تیز کرنے کے لیے آرڈیننس لایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی کا کہنا ہے کہ بے نامی جائیدادوں کے خلاف آرڈیننس تیار کیا گیا ہے، بے نامی قانون میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں کر رہے۔

    شبر زیدی کا کہنا تھا کہ کارروائی کو تیز کرنے کے لیے آرڈیننس لایا جائے گا، آئی ایم ایف ٹیم کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں۔ آئی ایم ایف کو ٹیکس محصولات پر مطمئن کرلیں گے۔ تاجروں کے ساتھ کوئی ڈیڈ لاک نہیں ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ تاجر برادری کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں، کاروبار میں آسانی کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

    اس سے قبل شبر زیدی نے بتایا تھا کہ پاکستانیوں کی جائیداد سے متعلق معلومات کے تبادلے پر دبئی میں میٹنگ ہوئی ہے، ملاقات میں طے ہوا کہ دبئی کا لینڈ ڈپارٹمنٹ اس حوالے سے فوری معلومات فراہم کرے گا۔

    شبر زیدی نے کہا تھا کہ ملاقات میں یہ بھی طے ہوا کہ اقامے کے غلط استعمال کا سدباب کیا جائے گا۔

  • چیف جسٹس کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن قائم

    چیف جسٹس کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن قائم

    اسلام آباد: چیف جسٹس سپریم کورٹ نےانتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن قائم کردیا۔

    حکومت نے تحریک انصاف سے کیا وعدہ پورا کردیا، سپریم کورٹ کےچیف جسٹس نے انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کےلیےجوڈیشل کمیشن قائم کردیا ۔

    کمیشن کے سربراہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس ناصر الملک خود ہوں گے دوسرے ارکان جسٹس امیرہانی مسلم اور جسٹس ناصر الملک ہیں۔

    کمیشن کا پہلا اجلاس جمعرات کو ایک بجے سپریم کورٹ بلڈنگ میں منعقد کیا جائے گا، آرڈیننس کے تحت کمیشن کو پینتالیس روز میں تحقیقات مکمل کر کےرپورٹ حکومت کو دینی ہے ۔

    کمیشن کو تحقیقات کے لئے ضابطہ فوجداری اور ضابطہ دیوانی کے مکمل اختیارات حاصل ہوں گے،توہین عدالت کے حوالے سے رائج ملکی قانون کمیشن کے لئے بھی موثر ہو گا،تاہم کمیشن کی رپورٹ آنے کے بعد اس پر تنقید یا تجزیہ پر توہین عدالت کا قانون لاگو نہیں ہو گا۔

  • جوڈیشل کمیشن کا قیام : حکومت نے سپریم کورٹ کو خط لکھ دیا

    جوڈیشل کمیشن کا قیام : حکومت نے سپریم کورٹ کو خط لکھ دیا

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نےعام انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ کو جوڈیشل  کمیشن کی تشکیل کا خط لکھ دیا ہے، جو سپریم کورٹ کو موصول ہوگیا ہے۔

    وزارت پارلیمانی امورکی جانب سے لکھےگئےخط میں صدارتی آرڈیننس کی کاپی بھی منسلک کی گئی ہے۔آرڈیننس کے مطابق کمیشن تین ججز پر مشتمل ہوگا۔

    وزارت قانون کی جانب سے وزارت پارلیمانی امور کا تحریر کردہ خطرجسٹرار سپریم کورٹ کو منگل کے روز ایک دن کی تاخیر سے ملا۔

    خط میں چیف جسٹس ناصر الملک سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ کمیشن کے قیام کے ضمن میں صدارتی آرڈیننس کی روشنی میں تین جج نامزد کریں جن میں سے ایک جج کی نامزدگی بطور چئیرمین کمیشن کی جائے اور اگر چیف جسٹس خود اس کمیشن کا حصہ بننا پسند فرمائیں تو چئیرمین کے فرائض بھی وہ خود ہی سرانجام دیں گے۔

    آرڈیننس کے مطابق کمیشن پینتالیس روز کے اندر تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ دے گا کہ کیا دو ہزار تیرہ کے انتخابات میں منظم دھاندلی ہوئی ہے یا نہیں۔

    واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کی جانب سے 2013 کے الیکشن میں دھاندلی کیخلاف بھرپور تحریک چلائی گئی۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ 2013 کے انتخابات میں جو دھاندلی ہوئی ہے اس کی تفتیش ہونی چاہیئے، جنہوں نے دھاندلی کی انھیں پکڑا جائے، نادرا کے پاس سارا ریکارڈ موجود ہے۔

    دھاندلی میں ملوث افراد کے خلاف کاروائی کے بغیر کوئی فائدہ نہیں۔انھوں نے کہا کہ شفاف انتخابات تک ملک میں جہموریت نہیں آنے والی، حقیقی جہموریت کی وجہ سے میرٹ کا نظام آتا ہے۔

    جبکہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے  بھی اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ ملک کے بیس حلقوں میں دو ہزار تیرہ کے عام انتخا بات میں منظم یا جزوی دھاندلی ثابت ہوگئی ہے۔

    تسلیم شدہ دھا ندلی زدہ حلقوں میں قومی اسمبلی کے سات، اور صوبائی اسمبلیوں کے تیرہ حلقے شامل ہیں۔ بعد ازاں حکومت اور پی ٹی آئی  کے درمیان طویل گفت و شنید کے بعد حکومت نے عدالتی کمیشن قائم کردیا،معاہدے پر دستخط ہو گئے۔

    رواں ماہ دو اپریل کوپنجاب ہائوس اسلام آباد میں عدالتی کمیشن کے قیام کے معاہدے پر دستخط ہو گئے، معاہدے پر حکومت کی جانب سے اسٰحق ڈار جبکہ تحریک انصاف کی جانب سے شاہ محمود قریشی نے دستخط کئے ۔

    اٹارنی جنرل سلمان بٹ نے وزیر خزانہ جبکہ جہانگیر ترین اوراسد عمر نےشاہ محمود قریشی کی معاونت کی، وزیر اعلیٰ بلوچستان نے بھی معاہدے پر دستخط کئے۔

  • آرڈیننس کی خلاف ورزی پر چورانوےکمپنیوں کو نوٹس جاری

    آرڈیننس کی خلاف ورزی پر چورانوےکمپنیوں کو نوٹس جاری

    اسلام آباد : سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن ( ایس ای سی پی ) نے کمپنیز آرڈیننس 1984اور دیگر انضباتی قوائدکی خلاف ورزی کرنے پر چورانوے (94)کمپنیوں کو اظہار وجوہ کے نوٹس جاری کر دئیے ہیں ،جبکہ اکیس (21)کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹیو ، ڈائریکٹرز اور آڈیٹرز کے خلاف کارروائی مکمل کی گئی۔

    ایس ای سی پی کے ایک ترجمان کے مطابق انفورسمنٹ ڈیپاٹمنٹ کی جانب سے یہ نوٹس کمپنیوں کی جانب سے شراکت داروں کاسالانہ اجلاس طلب نہ کرنے اور کمپنیوں کے سالانہ فنانشل سٹیٹمنٹ جمع نہ کروانے پر جاری کئے، کمپنیز آرڈیننس کے سیکشن 245(1) bاور233(5)کے مطابق تمام کمپنیاں اپنی فنانشل رپورٹ کمیشن اور کمپنی رجسٹریشن آفس میں الگ الگ جمع کروانے کی پابند ہیں۔

    ترجمان کے مطابق جنوری کے دوران اکیس کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز، ڈائریکٹرز اور کمپنیوں کے آدیٹرز کے خلاف کارروائی مکمل کی گئی جبکہ ایک کمپنی پر ٹیک اور آرڈیننس کی خلاف ورزی کرنے پر آرڈر جاری کرتے ہوئے بارہ لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا ، جنوری میں شراکت داروں کی جانب سے منافع اور سالانہ بونس کی بروقت ادائیگی نہ کرنے کی 50شکایات کو نمٹایا گیا۔

  • بلدیاتی انتخابات :صدرِپاکستان نے دو ترمیمی آرڈیننس جاری کردیئے

    بلدیاتی انتخابات :صدرِپاکستان نے دو ترمیمی آرڈیننس جاری کردیئے

    اسلام آباد: صدر مملکت ممنون حسین نے ملک میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے دو ترمیمی آرڈیننس جاری کردیے۔ترمیمی آرڈیننس دو ہزار چودہ ملک میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے اہم پیش رفت ہے۔

    صدارتی آرڈیننس کے مطابق الیکشن کمیشن کو بلدیاتی حلقہ بندیاں کرنے کے اختیارات حاصل ہوگئے ہیں ۔الیکشن کمیشن کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ بلدیاتی حلقہ بندیوں کا کام جلد مکمل کرے۔

    اس کے علاو ہ حلقہ بندیوں سے متعلق تنازعات کے حل کا اختیار بھی الیکشن کمیشن کو مل گیا ہے۔ ترمیمی آرڈیننس دو ہزار چودہ کے مطابق بلدیاتی انتخابات کے لیے ووٹر لسٹوں کی تیاری کا کام بھی الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہوگی۔

    دوسری جانب سپریم کورٹ نے حکومت کو ہدایت کی ہے کہ انتیس اکتوبر تک مستقل چیف الیکشن کمشنر کا تقررکردیا جائے بصورت دیگر سپریم کورٹ اپنے جج کی خدمات واپس لے لے گی۔