Tag: آر وائی نیوز کی نشریات

  • پیمرا کو ایک بار پھر اے آروائی نیوز کی نشریات فوری بحال کرانے کا حکم

    پیمرا کو ایک بار پھر اے آروائی نیوز کی نشریات فوری بحال کرانے کا حکم

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے ایک بار پھر پیمرا کو اے آر وائی نیوز کی نشریات فوری بحال کرانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں اے آروائی نیوز کو شوکاز نوٹس پر حکم امتناع کیخلاف پیمرا کی اپیل پر سماعت ہوئی۔

    عدالت نے بڑا فیصلہ سناتے ہوئے پیمرا کو اے آر وائی نیوز کی نشریات فوری بحال کرانے کا حکم دے دیا ہے۔

    عدالت نے کہا کوئی کیبل آپریٹرزفیصلے پر عملدرآمد نہیں کرتا تو چیئرمین پیمرا اس کیخلاف کارروائی کریں۔

    جسٹس عقیل عباسی نے کہا کہ پیمرا کی جانب سے کاغذی کارروائی کافی نہیں ، چیئرمین پیمراکو قواعد ،عدالتی احکامات کے تحت کارروائی کرنا چاہیے۔

    عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پیمرا کے پاس وسیع اختیارات ہیں، انہیں استعمال کیا جائے، پیمرا افسر فون کریں تو کیبل آپریٹرز کیسے نشریات روک سکتے ہیں۔

    وکیل پیمرا نے استدعا کی کہ چیئرمین پیمرا کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کا نوٹس معطل کیا جائے اور کم از کم ان کی کل حاضری سے استثنیٰ دے دیا جائے۔

    جس پر وکیل ایان میمن کا کہنا تھا کہ چیئرمین پیمرا فیصلے پر عمل کرا دیتے ہیں تو توہین عدالت درخواست واپس لیں گے۔

    بعد ازاں اے آروائی نیوز کے وکیل ایان میمن نے خصوصی گفتگو میں سماعت کا احوال بتاتے ہوئے کہا کہ آج پیمرا کی اپیل کی سماعت ہوئی ، سماعت میں عدالت نے تفصیل سے سنا۔

    چیئرمین پیمرا کی ذمہ داری صرف حکم تک محدود نہیں، پیمرا کا کام اس بات کو یقینی بنوانا ہے کہ چینل دوبارہ اسی پوزیشن پر بحال ہو جس پر وہ پہلے تھا۔

  • ملک کے مختلف شہروں میں اے آر وائی نیوز کی نشریات بند

    ملک کے مختلف شہروں میں اے آر وائی نیوز کی نشریات بند

    اسلام آباد َ: پیمرا نے کیبل آپریٹرز کو اے آر وائی نیوز کی نشریات کی بندش کے احکامات جاری کردیئے ، جس کے بعد ملک کے مختلف شہروں میں اے آر وائی نیوز کی نشریات بند کردی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کے مختلف شہروں میں اےآروائی نیوز کی نشریات بند کردی گئیں ، پیمرا نے کیبل آپریٹرز کو اےآروائی نیوز کی نشریات کی بندش کے احکامات جاری کئے۔

    کئی شہروں میں پیمرا کے اہلکار نشریات رکوانے کیبل آپریٹرز کے پاس خود گئے، اسلام آباد میں نیاٹیل نے اے آروائی نیوزکی نشریات بندکردیں جبکہ کراچی اور سکھر میں اے آروائی نیوز کی نشریات میں خلل اور آخری نمبر پر ڈال دیا گیا۔

    پیرمحل، مظفر گڑھ، اوکاڑہ، ٹیکسلا، واہ کینٹ،روات ،مری،کوٹلی ستیاں، گوجر خان میں بھی اےآروائی نیوزکی نشریات کی پوزیشن تبدیل کردی گئی ، جس پر شہریوں نے احتجاج کیا اور اے آر وائی نیوز کی نشریات بحالی کا مطالبہ کیا۔

    اےآروائی نیوز کی نشریات بند ہونے پر تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ مختلف علاقوں میں اےآروائی نیوزکوآف ایئرکر دیا گیا ہے، فاشسٹ حکومت کو لگتا ہے 21ویں صدی میں سینسرشپ انکوکامیاب کرے گا۔

    رہنما پی ٹی آئی نے فرخ حبیب نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ مجھے کیبل آپریٹرز کے فون کالز آرہی ہیں ، حکومت اےآروائی نیوز بند یا آخری نمبر پر ڈالنے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے، یہ ہے ان کا سیاہ چہرہ جو بوکھلاہٹ کا شکار ہے، فاشست حکومت پیمراکےذریعےملک بھرمیں کیبل آپریٹرزپر دباؤ ڈال رہی ہے۔

    تلف علاقوں میں اےآروائی نیوزکوآف ایئرکر دیا گیا ہے،فوادچوہدری کاٹوئٹ
    فاشسٹ حکومت کو لگتا ہے 21ویں صدی میں سینسرشپ انکوکامیاب کرے گا،فوادچوہ
    اوکاڑہ:کیبل پراےآروائی نیوزکوپچھلےنمبروں پرڈال دیا گیا