Tag: آزادی مارچ اور دھرنے

  • جے یوآئی(ف) نے پلان ’سی‘ کا اعلان کردیا

    جے یوآئی(ف) نے پلان ’سی‘ کا اعلان کردیا

    اسلام آباد: جمعیت علماء اسلام (ف) نے اے اور بی کے بعد پلان ’سی ‘ کا بھی اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی (ف) نے پلان سی کے تحت ملک بھر کےاضلاع میں جلسے اور احتجاجی ریلیوں کے انعقاد کا فیصلہ کیا ہے۔

    اپوزیشن کی رہبرکمیٹی کے کنونیئر اکرم درانی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئےملک بھرمیں احتجاجی دھرنے ختم کرکے سڑکیں کھولنےکااعلان کیا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ آج رات سےکارکن رہبرکمیٹی کی ہدایت پرسڑکیں کھول دیں، 4 نکات کاحصول ہمارانصب العین ہے، حکومت بوکھلاہٹ کاشکارہے،عمران خان گھرجائیں گے۔

    اکرم درانی کا کہنا تھا کہ سڑکیں اورشاہراہیں بندنہیں کی جائیں گی بلکہ ضلعی سطح پر جلسےہوں گے، رہبر کمیٹی کی تجویزہےفوری اےپی سی بلائی جائے جب کہ رہبرکمیٹی نےحکومت پردباؤبڑھانےکی پالیسی کودرست قراردیا ہے۔

    اکرم درانی کے بقول نوازشریف سےمتعلق عدلیہ کےفیصلےپرعمران خان بوکھلاگئے اب سڑکیں بندنہیں ہوں گی تمام اضلاع کی سطح پرمشترکہ جلسےہوں گے،الیکشن کمیشن کےممبران کی مشترکہ نامزدگی کی جائےگی۔

    واضح رہے کہ جمعیت علماء اسلام(ف) کی حکومت مخالفت احتجاجی تحریک کے تحت 31 اکتوبر کو ’آزادی مارچ‘ اسلام آباد میں داخل ہوا اور 14 روز تک دھرنا دیے رکھا۔

    جس کے بعد مولانا فضل الرحمان نے آزادی مارچ ختم کرتے ہوئے پلان بی کے تحت ملک بھر کی اہم شاہراؤں اور داخلی راستوں پر دھرنے دینے کا اعلان کیا تھا، سڑکوں کی بندش کے باعث مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

  • ‘مولانا فضل الرحمان اسلام آباد کو مفلوج بنانا چاہتے ہیں، آزادی مارچ سے روکا جائے’

    ‘مولانا فضل الرحمان اسلام آباد کو مفلوج بنانا چاہتے ہیں، آزادی مارچ سے روکا جائے’

    اسلام آباد : جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے حکومت مخالف آزادی مارچ اور دھرنے کے خلاف ایک اور درخواست دائر کر دی گئی ، جس میں کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان اسلام آباد کو مفلوج بنانا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے حکومت مخالف آزادی مارچ اور دھرنے کے خلاف ایک اور درخواست دائر کر دی گئی ہے۔

    درخواست سپریم کورٹ کے وکیل ریاض حنیف راہی کی جانب سے دائر کی گئی ہے، درخواست میں سیکریٹری داخلہ ، سیکریٹری تعلیم ، مولانا فضل الرحمان ، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد ، چئیرمین پیمرا ، چئیرمین نیب اور وفاق کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کو آزادی مارچ اور دھرنا دینے سے روکا جائے۔ سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورت نے دھرنا مختص جگہ کرنے کا حکم دے رکھا ہے، مولانا فضل الرحمان نے ناموس رسالت کے نام پر دھرنے کا اعلان کر رکھا ہے اور وہ اسلام آباد کو مفلوج بنانا چاہتے ہیں۔

    درخواست رجسٹرار آفس نے وصول کر لی ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کل درخواست پر سماعت کریں گے۔

    واضح رہے جے یو آئی (ف) نے 27 اکتوبر کو اسلام آباد کی طرف مارچ کا اعلان کیا ہے، مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مظاہروں کے ساتھ اسلام آباد کی طرف آزادی مارچ شروع ہوگا۔

    جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانافضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد جانا ہمارا آخری اور حتمی فیصلہ ہے، اب یہ جنگ حکومت کے خاتمے پر ہی ختم ہوگی، ہماری جنگ کا میدان پورا ملک ہوگا، ملک بھر سے انسانوں کا سیلاب آرہا ہے۔