Tag: آزادی مارچ

  • ن لیگی مرکزی قیادت نے آزادی مارچ میں شرکت کی مخالفت کر دی

    ن لیگی مرکزی قیادت نے آزادی مارچ میں شرکت کی مخالفت کر دی

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی، ذرائع نے کہا ہے کہ ن لیگ کی مرکزی قیادت نے مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ میں شرکت کی مخالفت کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج آزادی مارچ میں شرکت کے سلسلے میں پی ایم ایل این کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں مرکزی قیادت نے مارچ میں شرکت کی مخالفت کی۔

    ذرائع کا کہنا ہے شہباز شریف، احسن اقبال اور ظفر الحق بھی مولانا کے مارچ میں شرکت کے حامی نہیں ہیں، دوسرے درجے کے رہنماؤں نے مولانا کے مارچ میں شرکت کی تجویز دی ہے۔

    بتایا گیا کہ پارٹی کے بڑے رہنما آزادی مارچ کے حق میں نہیں ہیں، دوسری طرف چھوٹے رہنما مارچ میں شرکت کی تجویز دے رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  فضل الرحمان بلاول بھٹو ملاقات بے نتیجہ، پی پی چیئرمین میڈیا سے بات کیے بغیر روانہ

    ذرائع کے مطابق جاوید لطیف، امیر مقام اور سینیٹر پرویز رشید مولانا فضل الرحمان کے مارچ میں شرکت کے حامی ہیں۔

    اجلاس میں اس بات پر اتفاق ہوا کہ نواز شریف کے سامنے یہ تجاویز رکھی جائیں گی، خدشات بھی پیش کیے جائیں گے، جس کے بعد آخری فیصلہ وہی کریں گے۔

    واضح رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے بھی تاحال آزادی مارچ میں شرکت کا فیصلہ نہیں کیا ہے، گزشتہ دنوں مولانا فضل الرحمان کی بلاول بھٹو کے ساتھ اہم بیٹھک ہوئی تھی، تاہم یہ ملاقات بے نتیجہ ختم ہو گئی تھی۔

    اس ملاقات میں پیپلز پارٹی اور جے یو آئی ف کے درمیان کوئی فارمولا طے نہیں ہو سکا تھا، بلاول بھٹو مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کیے بغیر ہی واپس روانہ ہو گئے تھے۔

  • آزادی مارچ کے انتظامات کو جلد حتمی شکل دیں: مولانا فضل الرحمان کی کارکنان کو ہدایت

    آزادی مارچ کے انتظامات کو جلد حتمی شکل دیں: مولانا فضل الرحمان کی کارکنان کو ہدایت

    اسلام آباد: جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کارکنا کو ہدایت کی ہے کہ وہ حکومت مخالف آزادی مارچ کے انتظامات کو جلد حتمی شکل دیں۔

    تفصیلات کے مطابق آج مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت میں جے یو آئی ف کا اجلاس منعقد ہوا جس میں آزادی مارچ کے انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں آزادی مارچ کے مقام ڈی چوک پر انتظامات کا بھی جائزہ لیا گیا، مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کارکنان پر امن طور پر 27 اکتوبر کو اسلام آباد پہنچیں۔

    تازہ ترین:  آزادی مارچ ، عدالت کا اسلام آباد انتظامیہ کو امن و امان برقرار رکھنے کا حکم

    مولانا نے کارکنوں کو ہدایت جاری کی کہ آزادی مارچ کے انتظامات کو جلد حتمی شکل دیا جائے، کارکن اپنی تیاریاں تیز کر دیں اور منفی پروپیگنڈے کا حصہ نہ بنیں۔

    واضح رہے کہ آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں مولانا فضل الرحمان کے حکومت مخالف دھرنے کے خلاف سماعت ہوئی، جس کے دوران جج نے اسلام آباد انتطامیہ کو امن و امان برقرار رکھنے کا حکم جاری کیا۔

    تازہ ترین:  پیپلزپارٹی آزادی مارچ کی حمایت کرتی ہے، بلاول بھٹو

    درخواست گزار شہری حافظ احتشام نے عدالت سے استدعا کی کہ آزادی مارچ اور دھرنا روکا جائے، سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کا فیصلہ ہے کہ دھرنا مختص جگہ پر ہو۔

    جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس میں کہا کہ اگر ضلعی مجسٹریٹ سے دھرنے کی اجازت نہیں لی جائے گی تو دھرنا نہیں ہوگا۔

    دریں اثنا، آج چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کی حمایت کرتی ہے، جمہوری معاشرے میں احتجاج ہر شہری کا بنیادی حق ہے۔

  • جے یو آئی (ف) نے اسلام آباد کے ڈی چوک پر آزادی مارچ کی اجازت مانگ لی

    جے یو آئی (ف) نے اسلام آباد کے ڈی چوک پر آزادی مارچ کی اجازت مانگ لی

    اسلام آباد : جمعیت علمائے اسلام (ف)  نے اسلام آباد کے ڈی چوک پر آزادی مارچ کی اجازت مانگ لی ، درخواست مولانا عبدالغفور حیدری نے جمع کرائی ، جس میں کہا ڈی چوک پر آزادی مارچ شرکا کیلئے ضروری اقدامات کئے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام (ف)  کی جانب سے 27 اکتوبر کو ڈی چوک میں آزادی مارچ کیلئےدرخواست دے دی گئی ، مولانا عبدالغفور حیدری کی جانب سےچیف کمشنر اسلام کو درخواست جمع کروائی۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ جمیعت علمائےاسلام آزادی مارچ نکالنے کا جمہوری اور آئینی حق رکھتی ہے ، امیر جے یو آئی مولانا فضل الرحمن کی زیرقیادت مارچ میں کارکنان کی بڑی تعداد شامل ہوگی، ڈی چوک میں آزادی مارچ کے شرکاء کی سیکورٹی کے لئے ضروری اقدامات کئے جائیں ۔

    دوسری جانب اسلام آباد پولیس نے ممکنہ احتجاج اوردھرنےسےنمٹنےکی تیاریاں شروع کردی ہے ، اینٹی رائٹس یونٹ کاپولیس لائن ہیڈکوارٹرزمیں تربیتی سیشن اور جوانوں کومجمع کو کنٹرول کرنے کی مشقیں کرائی گئی۔

    خیال رہے حکومت کی جانب سے جے یو آئی کے آزادی مارچ کی بھرپور مخالفت کی جارہی ہے اپوزیشن جماعتیں پیپلز پارٹی اور ن لیگ آزادی مارچ کی سیاسی و اخلاقی حمایت کر رہی ہیں۔

    مزید پڑھیں : مولانا فضل الرحمان کا 27 اکتوبر کو اسلام آباد کی طرف آزادی مارچ کا اعلان

    واضح رہے جے یو آئی (ف) نے 27 اکتوبر کو اسلام آباد کی طرف مارچ کا اعلان کیا ہے، مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مظاہروں کے ساتھ اسلام آباد کی طرف آزادی مارچ شروع ہوگا۔

    جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانافضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد جانا ہمارا آخری اور حتمی فیصلہ ہے، اب یہ جنگ حکومت کے خاتمے پر ہی ختم ہوگی، ہماری جنگ کا میدان پورا ملک ہوگا، ملک بھر سے انسانوں کا سیلاب آرہا ہے

  • آزادی مارچ کیخلاف درخواست، عدالت کا اسلام آباد انتظامیہ کو امن و امان برقرار رکھنے کا حکم

    آزادی مارچ کیخلاف درخواست، عدالت کا اسلام آباد انتظامیہ کو امن و امان برقرار رکھنے کا حکم

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے جے یو آئی ف کے سربراہ مولانافضل الرحمان کے حکومت مخالف دھرنے کے خلاف سماعت میں اسلام آباد انتطامیہ کو  امن و امان برقرار رکھنے کا حکم دے دیا، چیف جسٹس نے کہا ضلعی مجسٹریٹ سے دھرنے کی اجازت نہیں لیں گے تو نہیں ملے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میںجے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے حکومت مخالف آزادی مارچ کے خلاف درخواست پر ابتدائی سماعت ہوئی ، سماعت سنگل رکنی بینچ چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے سماعت کی ، درخواست گزار شہری حافظ احتشام نے خود اپنی درخواست کی پیروی کی۔

    درخواست گزار نے کہا مولانا فضل الرحمان کو آزادی مارچ اور دھرنا دینے سے روکا جائے، سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ نے دھرنے مختص جگہ کرنے کا حکم دیا ہے۔

    چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس میں کہا ضلعی مجسٹریٹ سے دھرنےکی اجازت نہیں لیں گے تو نہیں ملی گا، پی ٹی آئی نے جب جلسہ کیا تو  عدالت نے قانون کےمطابق اجازت دی تھی۔

    اسلام آبادہائی کورٹ نے ڈی سی اسلام آباد کو لا اینڈآرڈر برقرار رکھنے کا حکم دے دیا۔

    درخواست گزار حافظ احتشام نے وکیل کرنےکی اجازت مانگی ، جس پر عدالت نے درخواست گزار کو وکیل کرنے کی اجازت دے دی اور یہ کہتے ہوئے مزید سماعت ایک ہفتے کے لئے ملتوی کردی کہ درخواست قبل از وقت ہے۔

    یاد رہے حافظ احتشام نامی شہری نےعدالت میں درخواست دائرکررکھی ہے، جس میں سیکریٹری داخلہ، سیکرٹری تعلیم،مولانافضل الرحمان ، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اور چیئرمین پیمرا کوفریق بنایا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : مولانا فضل الرحمان کا 27 اکتوبر کو اسلام آباد کی طرف آزادی مارچ کا اعلان

    واضح رہے جے یو آئی (ف) نے 27 اکتوبر کو اسلام آباد کی طرف مارچ کا اعلان کیا ہے، مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مظاہروں کے ساتھ اسلام آباد کی طرف آزادی مارچ شروع ہوگا۔

    جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانافضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد جانا ہمارا آخری اور حتمی فیصلہ ہے، اب یہ جنگ حکومت کے خاتمے پر ہی ختم ہوگی، ہماری جنگ کا میدان پورا ملک ہوگا، ملک بھر سے انسانوں کا سیلاب آرہا ہے۔

  • مولانا فضل الرحمن کے آزادی مارچ کی کوئی اہمیت نہیں ہے، فیاض الحسن چوہان

    مولانا فضل الرحمن کے آزادی مارچ کی کوئی اہمیت نہیں ہے، فیاض الحسن چوہان

    لاہور: صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے مودی سرکار کا چہرہ بے نقاب کیا، وزیراعظم نے جو مؤقف بیان کیا دنیا اس کی تعریف کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ وزیراعظم نے مسئلہ کشمیر کے معاملے پر بہترین کردار ادا کیا، دنیا تعریف کر رہی ہے۔

    فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ بھارت کا کٹھ پتلی میڈیا مولانا فضل الرحمن کو ہیرو بنا کر پیش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن اصول کے نام پر وصول کی سیاست کرتے ہیں۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن سر کے بال سے پاؤں کے ناخن تک کرپشن میں ملوث ہیں، مولانا فضل الرحمن اپنے خاندان کے 10سے 30 افراد کو حکومت میں لائے۔

    انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کے آزادی مارچ کی کوئی اہمیت نہیں ہے، مولانا فضل الرحمان نے آزادی مارچ کے شرکا کو ڈنڈے لانے کا کہا۔

    فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ مولانا صاحب پیسوں کے لیے ن لیگ، پیپلزپارٹی کو استعمال کر رہے ہیں، ن لیگ، پیپلزپارٹی والے ابو بچانے کے لیے مولانا کو استعمال کر رہے ہیں۔

  • جے یو آئی ف نے آزادی مارچ میں خواتین کی شرکت پر پابندی لگا دی

    جے یو آئی ف نے آزادی مارچ میں خواتین کی شرکت پر پابندی لگا دی

    اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام ف نے حکومت کے خلاف آزادی مارچ میں خواتین کی شرکت پر پابندی لگا دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی ف سربراہ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے آزادی مارچ میں خواتین کو شرکت کی دعوت نہیں دی گئی ہے۔

    مولانا فضل الرحمان کی جانب سے مسلم لیگ ن کو بھی پیغام بھجوا دیا گیا ہے، جس میں کہا گیا کہ اگرمارچ میں ساتھ دیں توعورتوں کو ساتھ نہ لائیں۔

    نمایندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق مولانا نے مسلم لیگ ن سے یہ بھی کہا ہے کہ آزادی مارچ کے سلسلے میں جو وفود بھجوائے جائیں ان میں بھی خواتین کو شامل نہ رکھیں۔

    مولانا فضل الرحمان کی جانب سے پیغام ملنے کے بعد مسلم لیگ ن نے اپنی خواتین کو بھی آگاہ کر دیا ہے کہ وہ آزادی مارچ میں شرکت نہ کریں۔

    واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے 3 اکتوبر کو پریس کانفرنس میں باضابطہ اعلان کیا تھا کہ آزادی مارچ 27 اکتوبر کو ہوگا، تاریخ حتمی ہے اور کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔

    تازہ ترین:  سیاسی درجہ حرارت میں اضافہ، بلاول بھٹو کی اے این پی سربراہ سے ملاقات

    آزادی مارچ کے سلسلے میں جے یو آئی سربراہ نے اپوزیشن کی مرکزی جماعتوں کے سربراہان سے بھی متعدد ملاقاتیں اور مشاورت کی، اور انھیں قائل کرنے کی کوششیں کرتے رہے کہ وہ بھی پارٹی کی سطح پر مارچ کا حصہ بنیں۔

    گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اسلام آباد جانا ہمارا آخری اور حتمی فیصلہ ہے، اب یہ جنگ حکومت کے خاتمے پر ہی ختم ہوگی، ہماری جنگ کا میدان پورا ملک ہوگا، ملک بھر سے انسانوں کا سیلاب آئے گا۔

    ان کا کہنا تھا ہماری حکمت عملی میں جمود نہیں ہوگا، بی اور سی پلان کی طرف بھی جائیں گے، ہماری حکمت عملی میں جنون نہیں ہوگا، صورت حال سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی تبدیل کرتے رہیں گے۔

    انھوں نے یہ بھی کہا کہ آصف زرداری ہمارے مؤقف میں ہمارے ساتھ ہیں، سب سے ہمارے سیاسی رابطے ہیں، کہیں سے مایوسی نہیں ملی۔

  • سیاسی درجہ حرارت میں اضافہ، بلاول بھٹو کی اے این پی سربراہ سے ملاقات

    سیاسی درجہ حرارت میں اضافہ، بلاول بھٹو کی اے این پی سربراہ سے ملاقات

    اسلام آباد: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے مردان ہاؤس میں اے این پی سربراہ اسفندیار ولی خان سے ملاقات کی، جس میں مولانا فضل الرحمان کے آزادی لانگ مارچ اور دھرنے سے متعلق گفتگو کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو نے اے این پی سربراہ سے ملاقات میں اے پی سی اور رہبر کمیٹی کا اجلاس بلانے کی تجویز دی ہے۔

    اس ملاقات میں پی پی کی جانب سے فرحت اللہ بابر، نیئر بخاری، مصطفیٰ نواز کھوکھر اور اے این پی کی جانب سے امیر حیدر ہوتی، میاں افتخار حسین اور زاہد خان شامل تھے۔

    ملاقات کے بعد فرحت اللہ بابر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ اپوزیشن متحد ہے اور اسے متحد رہنا ہوگا، شفاف انتخابات وقت کی ضرورت ہے اور انتخابات میں فوج کی مداخلت نہیں ہونی چاہیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسلام آباد جانا ہمارا آخری اور حتمی فیصلہ ہے، مولانا فضل الرحمان

    رہنما پیپلز پارٹی فرحت اللہ بابر نے کہا ہمارا مطالبہ ہے الیکشن دوبارہ کرائے جائیں، آزادانہ، شفاف انتخابات وقت کی ضرورت ہیں، آزادی مارچ کو کیسے لے کر چلنا ہے یہ دیکھنا ہوگا، دیکھنا ہے ہم کس حد تک جا سکتے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا آزادی مارچ سے متعلق اپوزیشن پارٹیز میں مشاورت جاری ہے، اپوزیشن جماعتیں مل کر حکومت کو گھر بھیجیں گی۔

    اے این پی رہنما میاں افتخار حسین نے کہا ہماری کوشش ہے 27 تاریخ کو ایسی فضا ہو جس میں سب متحد ہوں، اپوزیشن کا اتحاد چاہتے ہیں، فضل الرحمان نے بھی یہ ہی کہا ہے، موجودہ حکومت چاہتی ہے اپوزیشن اتحاد میں دراڑ پڑ جائے لیکن ہم اتحاد کو کسی طرح ٹوٹنے نہیں دیں گے۔

  • مولانا فضل الرحمن کا آزادی مارچ کسی بھی صورت کامیاب نہیں ہو گا، کرامت علی کھوکھر

    مولانا فضل الرحمن کا آزادی مارچ کسی بھی صورت کامیاب نہیں ہو گا، کرامت علی کھوکھر

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ملک کرامت علی کھوکھر کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف عوام کا پیسہ لوٹ کر محل بنانے والوں سے کبھی کوئی ڈیل نہیں کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما ملک کرامت علی کھوکھر نے کہا کہ ملک کو لوٹنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں، کرپشن کرنے والوں کا احتساب ہر حال میں جاری رہے گا۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے قائدین کا احتساب ہونے پر وہ چیخیں مار رہے ہیں ،عمران خان کو لانگ مارچ و دھرنے کی دھمکیوں سے بلیک میل نہیں کیا جاسکتا۔

    ملک کرامت علی کھوکھر نے کہا کہ نے کہا کہ کپتان کی قیادت میں پاکستان معاشی استحکام کی طرف جا رہا ہے، حکومت مہنگائی پر بہت جلد قابو پالے گی۔

    انہوں نے کہا کہ 27اکتوبر کو مولانا فضل الرحمن و نیب زدگان اپوزیشن کی سازش بری طرح ناکام ہوگی، تحریک انصاف عوام کا پیسہ لوٹ کر محل بنانے والوں سے کبھی کوئی ڈیل نہیں کرے گی۔

    تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کی آزادی مارچ کے حوالے سے سولو فلائٹ پر اپوزیشن جماعتیں بھی پریشان ہیں تاہم اگر آزادی مارچ ہوا تو حکومت کسی بھی قسم کی رکاوٹ نہیں ڈالے گی۔

    ملک کرامت علی کھوکھر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے عوام کو شعور دیا جس کی و جہ سے عوام بھی مفادات کی سیاست کرنے والوں پر اعتبار کرنے کو تیار نہیں ہے۔

  • مولانا فضل الرحمان کا مسئلہ اسلام نہیں بلکہ اسلام آباد ہے، میاں اسلم اقبال

    مولانا فضل الرحمان کا مسئلہ اسلام نہیں بلکہ اسلام آباد ہے، میاں اسلم اقبال

    لاہور : صوبائی وزیر اطلاعات میاں اسلم اقبال نے کہا ہے کہ فضل الرحمان کا مسئلہ اسلام نہیں بلکہ اسلام آباد ہے، ختم نبوت کے نام پر 20کروڑ کاچندا جمع کرنے والے مولانا کا اصل چہرہ وکی لیکس نے بے نقاب کردیا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ میاں اسلم اقبال نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے لیے گئے قرضے ہم ادا کررہے ہیں۔

    پی پی ن لیگ کے پہلےسال سے موازنہ کرلیں ہماری کارکردگی بہتر ہے، پی پی اور ن لیگ الفاظ کے ہیرپھیر سےعوام کو گمراہ کررہی ہے، خواجہ آصف نے تو جعلی ووٹ پر تو اسٹےآرڈر کا سہارا لیا تھا۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فضل الرحمان کا مسئلہ اسلام نہیں بلکہ اسلام آباد ہے، وہ پہلی مرتبہ اسمبلی میں نہیں پہنچے اس لیے پریشان ہیں، مولانا فضل الرحمان نے ختم نبوت کے نام پر20کروڑ روپے کا چندا جمع کیا، ان کا اصل چہرہ تو وکی لیکس بھی بےنقاب کرچکا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن کو لانگ مارچ اور دھرنے کی اجازت ہے لیکن انہیں دو چیزوں سے روکیں گے، مظاہرین کو توڑپھوڑ اور اداروں کیخلاف ہرزہ سرائی کی بالکل اجازت نہیں دیں گے، مارچ اور دھرنا صرف اور صرف کشمیر سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ الیکشن آنے دیں پھر یہ ہی لوگ ایک دوسرے کے پیٹ پھاڑنے کے نعرے لگائیں گے، فضل الرحمان کے ترجمان ن لیگ اور پیپلزپارٹی میں خود پیدا ہوگئے، ن لیگ اور پیپلزپارٹی فضل الرحمان کو استعمال کررہی ہے جبکہ فضل الرحمان خود ان دونوں جماعتوں کو استعمال کررہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: حکومت میں نقص نکالنے والی ن لیگ کو کرپشن ختم ہو جانے کا غم ہے، میاں اسلم اقبال

    میاں اسلم اقبال کا کہنا تھا کہ ستمبر کا آزادی مارچ اکتوبر میں چلا گیا ہوسکتاہے اکتوبر سے اور آگے چلا جائے، وقت آنے دیں لانگ مارچ اور دھرنے کا بھی پتہ چل جائے گا، ہمیں معلوم ہے یہ لوگ مدرسے کےبچوں کو استعمال کرینگے، ہماری طرف سے دھرنےاورلانگ مارچ کی مکمل اجازت ہے۔

  • آزادی مارچ میں فضل الرحمان کو شکست ہوگی، علی امین گنڈا پور

    آزادی مارچ میں فضل الرحمان کو شکست ہوگی، علی امین گنڈا پور

    اسلام آباد: وزیر امور کشمیر علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ نام نہاد آزادی مارچ میں مولانا فضل الرحمان کو شکست ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر امور کشمیر علی امین گنڈا پور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نام نہاد آزادی مارچ والے قوم کے سامنے مزید بے نقاب ہوں گے، باشعور عوام فضل الرحمان کے ذاتی ایجنڈے کو ناکام بنائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو ڈی آئی خان کے لوگوں نے ہی رد کردیا ہے، ان کی کارکردگی قوم کے سامنے ہے، مولانا طلبا کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال نہ کریں۔

    علی امین گنڈا پور نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے اپنے ذاتی مقاصد کے لیے ہمیشہ مذہب کا سہارا لیا ہے، ان کو اسلام آباد کی یادیں ستا رہی ہیں۔

    مزید پڑھیں: مولانا فضل الرحمان کا 27 اکتوبر کو اسلام آباد کی طرف آزادی مارچ کا اعلان

    وزیر امور کشمیر علی امین گنڈا پور نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر وزیراعظم کے کردار کی عوام معترف ہے، عمران خان عالمی سطح کے لیڈر بن کر سامنے آرہے ہیں۔

    واضح رہے کہ جے یو آئی (ف) نے 27 اکتوبر کو اسلام آباد کی طرف مارچ کا اعلان کیا ہے، مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مظاہروں کے ساتھ اسلام آباد کی طرف آزادی مارچ شروع ہوگا۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ 27 اکتوبر کو ہم کشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کریں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان اور بلاول بھٹو کے درمیان ملاقات ہوئی تھی جو بے نتیجہ رہی، پی پی چیئرمین بلاول بھٹو میڈیا سے گفتگو کیے بغیر روانہ ہوگئے تھے۔