Tag: آزادی مارچ

  • وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری

    وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری ہے، جس میں آزادی مارچ کا معاملہ، مذاکرات کی تعطلی سمیت دیگر معاملات زیرغور آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم آفس میں جاری ہے۔اجلاس میں وفاقی کابینہ کو ملک میں امن و امان کی صورت حال پر بریفنگ دی جائے گی، آزادی مارچ کا معاملہ، مذاکرات کی تعطلی سمیت دیگر معاملات زیرغور آئیں گے۔

    ذرائع کے مطابق نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا معاملہ ایجنڈے میں شامل نہیں ہے، وزیراعظم کی اجازت سے کوئی بھی ایجنڈا آئٹم موقع پر شامل کیا جاسکتا ہے۔

    اجلاس میں اوگرا کے ممبر گیس کی تقرری کی منظوری دی جائے گی، وزارتوں میں سی ای اوز، ایم ڈیزکی خالی پوسٹوں پر بریفنگ دی جائے گی، ہیلتھ کیئرریگولیشن ایکٹ کے تحت بورڈ آف اتھارٹی کے ممبرز کی تعیناتی بھی ایجنڈے میں شامل ہے، اوورسیز پاکستانیوں کی سٹیزن پورٹل کی شکایات کے حل پر بریفنگ ہوگی۔

    وفاقی کابینہ اپنے فیصلوں پر عملدرآمد کا جائزہ لے گی، عوامی مفاد کے منصوبوں پر عملدرآمد کا بھی جائزہ لیا جائے گا، احساس پروگرام کے نئے پراجیکٹ کے حوالے سے آگاہ کیا جائے گا۔ اجلاس میں وزیراعظم پورٹل پروگرام کی ایک سالہ کارکردگی پر بریفنگ دی جائے گی۔

  • چوہدری برادران کی گزشتہ روز رات گئے فضل الرحمان سے خفیہ ملاقات

    چوہدری برادران کی گزشتہ روز رات گئے فضل الرحمان سے خفیہ ملاقات

    اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کا دھرنا ختم کرانے کے لیے چوہدری برادران پیش پیش ہیں، ان کی طرف سے مولانا فضل الرحمان کو منانے کی کوششیں جاری ہیں، گزشتہ روز رات گئے چوہدری برادران نے فضل الرحمان سے خفیہ ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز چوہدری برادران نے مولانا فضل الرحمان سے خفیہ ملاقات کی ہے، رہنماؤں میں ٹیلی فونک رابطے بھی کیے گئے، جب کہ کل ایک اور ملاقات کا بھی امکان ہے۔

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ رہبر کمیٹی نے چوہدری برادران سے مولانا کی ملاقاتوں پر تحفظات کا اظہار کیا ہے، مولانا فضل الرحمان نے دھرنے سے متعلق معاملات بھی دیگر جماعتوں پر ڈال دیے تھے، اب ان کے مؤقف میں یہ تبدیلی آ گئی ہے کہ انھوں نے کہا رہبر کمیٹی کے فیصلے کے مطابق ہی اگلا قدم اٹھائیں گے۔

    ذرایع کے مطابق دھرنے سے متعلق آیندہ چند روز میں صورت حال تبدیل ہونے کا امکان ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مولانا کا مارچ سے گزشتہ روز کا خطاب

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد میں آزادی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ دھرنے کو ایک عشرہ مکمل ہو گیا ہے جس پر کارکنان کے جذبے اور استقامت کو سلام پیش کرتا ہوں، ہم نے باطل کے خلاف جہاد کا علم بلند کیا ہوا ہے۔

    خیال رہے کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی اور اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے درمیان رابطوں کا سلسلہ جاری ہے، تاہم ابھی تک جے یو آئی ف کا دھرنا ختم کرنے کے سلسلے میں پیش رفت نہیں ہو سکی ہے۔

  • جابرحکومت کیخلاف علم بغاوت بلند کر رکھا ہے، مولانا فضل الرحمان

    جابرحکومت کیخلاف علم بغاوت بلند کر رکھا ہے، مولانا فضل الرحمان

    اسلام آباد: جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہم نے حکومت کاغرورخاک میں ملادیاہے، حکمرانوں کی اس حاکمیت کو تسلیم نہیں کرتے اور حکمرانوں کوقوم کے مطالبے کوتسلیم کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دھرنےکوایک عشرہ مکمل ہوگیاہے جس پر کارکنان کےجذبےاوراستقامت کوسلام پیش کرتاہوں، ہم نے باطل کےخلاف جہاد بلند کیا ہوا ہے،جابراورمسلط حکومت کےخلاف علم بغاوت بلند کر رکھا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسلام میں جبرکی کوئی گنجائش نہیں، برصغیرکی پوری تاریخ ہمارےاکابرین سےبھری ہوئی ہے جبری تسلط کسی کابھی ہو آواز بلند ہونی چاہئے، حکمرانوں کی اس حاکمیت کوتسلیم نہیں کرتے اور حکمرانوں کوقوم کے مطالبے کوتسلیم کرنا ہوگا۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نےحکومت کاغرورخاک میں ملادیاہے، ان کی حکمرانی کاپہاڑریت بن چکاہے تم اب کرسی پربیٹھے رہولیکن قوم تمہیں اب حکمران نہیں مانتی۔

    جے یو آئی (ف) کے امیر کا کہنا تھا کہ ہم ہمیشہ 9 نومبرکویوم اقبال کےطورپرمناتےہیں لیکن پہلی بار اقبال کا دن گرونانک کےنام ہوگیا،بھارت نےاس کےبدلےآپ کوکیاتحفہ دیا؟ یہی کہ بابری مسجد ہندوؤں کے حوالے کردی ایسےملک نہیں چلاکرتا،پاکستان کی شناخت اس کانظریہ اورآئین ہے کسی کوپاکستان کےنظریے،آئین،جمہوریت سےکھیلنےکی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نےمعیشت پرتوجہ ہی نہیں دی، ایک سال میں گندم کی 30 اورچاول کی پیداوارمیں 40فیصدکمی ہوئی، ملک کوکیامذاق بنادیاہے،کیاہم ایسےچندلوگوں کیلئےہم نےپاکستان حاصل کیاتھا؟

    فاٹا کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ فاٹاکےلوگوں کوسبزباغ دکھائےگئے، کہاگیاتھا فاٹاکوہرسال 100ارب روپے دیا جائےگا،کہاگیافاٹاکو10سال میں ایک ہزارارب روپےدیں گے لیکن حکومت نےفاٹاکوایک روپیہ نہیں دیا اورکسی صوبے نےاین ایف سی ایوارڈ میں سےفاٹاکواس کاحصہ نہیں دیا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اس نظام کےخلاف جنگ جاری رہےگی،اس میں پسپائی نہیں ہوسکتی،تمام سیاسی جماعتیں رابطےمیں ہیں اور آئندہ کےلائحہ عمل پرمشاورت جاری ہے، آگےبڑھنےکیلئےجوحکمت عملی بنائی جائے گی اس پرعمل کریں گے۔

  • پیرہو یا منگل ہم پلان بی پرعمل کریں گے، اکرم درانی

    پیرہو یا منگل ہم پلان بی پرعمل کریں گے، اکرم درانی

    اسلام آباد: اپوزیشن کی رہبرکمیٹی کےکنوینئر اور جمعیت علماء اسلام (ف) کے رہنما اکرم درانی نے کہا ہے کہ پیرہو یامنگل ہم پلان بی پرعمل کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے اکرم درانی نے کہا کہ حکومت سےمذاکرات معطل نہیں ہوئے ، مذاکرات آگےکس طرح بڑھانےہیں اس پر مشاورت ہورہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پرویزخٹک نےجیسے بات کی اسی لہجےمیں جواب دےدیا،جب صحافی نے پوچھا کہ پیر سے آپ پلان بی پرجارہے ہیں؟ تو اکرم درانی نے کہا کہ پیرہویا منگل اپنےپلان بی پرعمل کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: مولانا فضل الرحمان کا شاہراہیں بند کرنے کا فیصلہ، پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے منہ موڑ لیا

    اکرم دارنی نے کہا کہ پیر یا منگل کو ہمارا اگلا لائحہ عمل سامنےآ جائے گا جب کہ رہبرکمیٹی کااجلاس ضرورت پڑنےپربلالیں گے۔

    واضح رہے کہ آزادی مارچ اور دھرنے سے مطلوبہ مقاصد پورے نہ ہونے پر جے یو آئی ف نے نئی حکمت عملی اپنانے کا فیصلہ کیا ہےجس کے مطابق جے یو آئی ف پیر سے ملک بھر کی شاہراہیں، موٹرویز اور ہائی ویزبند کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

    مولانا فضل الرحمان کے اس فیصلے پر ان کا ساتھ دینے کے دعوے کرنے والی جماعتیں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے منہ موڑ لیا ہے۔

  • جب سے دھرنا شروع ہوا ، اطراف کے علاقوں میں چوریاں بڑھ گئیں، فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ جب سے دھرنا شروع ہوا ہے دھرنے کے ارد گرد کے علاقوں میں چوری کی وارداتوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وفاقی وزیرسائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے لکھا کہ خواجہ آصف صاحب کی اس بات سے اختلاف مشکل ہے کہ جب سے دھرنا شروع ہوا ہے دھرنے کے ارد گرد کے علاقوں میں چوری کی وارداتوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔

    اس سے قبل قومی اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر صحافی نے سوال کیا کہ مولاناصاحب کب جارہےہیں؟ جس پر فواد چوہدری نے مزاحیہ انداز میں جواب دیتےہوئے کہا کہ پیامن بھائےگاتومولاناصاحب چلےجائیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم نے سردی سے ٹھٹھرتے دھرنے کے شرکا کی مدد کا حکم دے دیا

    فواد چوہدری نے کہا کہ اسلام آبادمیں دھوپ ختم اور بارش کاموسم ہے، موسم اچھاہےاسی لیےمارچ والےبیٹھےہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ مولاناسےخیرکی امیدہے۔

  • حکومت نے وقت سے پہلے انتخابات کا مطالبہ مسترد کر دیا

    حکومت نے وقت سے پہلے انتخابات کا مطالبہ مسترد کر دیا

    اسلام آباد: حکومت نے وقت سے قبل انتخابات کا اپوزیشن کا مطالبہ مسترد کر دیا ہے، حکومتی ذرایع کا کہنا ہے کہ انتخابات اپنے وقت پر ہی ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتی ذرایع نے کہا ہے کہ مولانا کے تمام مطالبات پورے نہیں ہو سکتے، قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ نہیں مانا جا سکتا، انتخابات وقت پر ہی ہوں گے۔

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس سلسلے میں اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کو بھی واضح طور پر آگاہ کر دیا گیا ہے، دوسری طرف سیاسی رابطوں کا سلسلہ دستور جاری ہے، ذرایع کے مطابق چوہدری برادران کا وزیر اعظم عمران خان اور مولانا کے درمیان کردار کامیاب ہو سکتا ہے۔

    بتایا گیا ہے کہ وزیر اعظم نے چوہدری پرویز الہٰی کو مکمل اختیار دیا ہے، دیگر اراکین کے مقابلے میں چوہدری برادران زیادہ مؤثر ثابت ہو سکتے ہیں، مولانا کچھ نہ کچھ لے کر ہی جائیں گے۔

    ادھر ذرایع نے یہ بھی بتا دیا ہے کہ جمعے کو دھرنا ختم ہونے کا امکان معدوم نظر آ رہا ہے۔

    تاہم مولانا کا دھرنا ختم کرنے کے لیے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان بیک ڈور رابطے جاری ہیں، رہبر کمیٹی کا اجلاس 2 بجے ہوگا۔ ذرایع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ق) اور جے یو آئی میں ایک اور رابطہ ہوا ہے، فضل الرحمان اور چوہدری پرویز الہیٰ کی ایک اور ملاقات آج ہوگی، پرویز الہیٰ مولانا کو حکومتی کمیٹی اجلاس کے دوران وزیر اعظم کی تجاویز اور درمیانی رابطے سے آگاہ کریں گے۔

  • ناکام حکومت کوگرانےکیلئےمشقت برداشت کررہےہیں، مولانا فضل الرحمان

    ناکام حکومت کوگرانےکیلئےمشقت برداشت کررہےہیں، مولانا فضل الرحمان

    اسلام آباد: جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حج 5 لاکھ کا ہوگیا اور سکھوں کے لیے مذہبی مقام کی زیارت مفت اور ویزہ فری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت کی پالیسیوں میں تضاد ہے،ایک طرف کشمیرکی بات کرتےہیں اور دوسری طرف کرتارپورکے راستے بھارت سے پینگیں بڑھا رہے ہیں، کرتارپور رداہداری کی زمینیں قادیانی خرید رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حج مہنگاہوگیااورسکھوں کیلئےپاکستان کی زیارت مفت ہوگئی یہ باتیں آصف زرداری نےکی تھیں توانہیں ملک دشمن کہاگیا۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ افغانستان میں پاکستانی سفارتکاروں کوہراساں کرنےپروزارت خارجہ خاموش ہے، موجودہ حکومت ایسےواقعات پراحتجاج تک نہیں کررہی، ملک مزیدنقصان برداشت کرنےکامتحمل نہیں ہوسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کوایک دن بھی مزیدبرداشت نہیں کرسکتے ہم ناکام حکومت کو گرانے کیلئے مشقت برداشت کررہےہیں ایسی آئینی حکومت چاہتےہیں جوآئین کی عکاس ہو۔

    جے یوآئی (ف) کے سربراہ کا کہناتھا کہ تکلیف دہ مراحل تھےجب کارکنان بارش میں یہاں موجودتھے آج پورادن ٹھنڈےموسم کےباوجود کارکنان ڈٹےرہے، یہ اجتماع تماش بینوں کانہیں اصولوں پرکھڑےہونےوالوں کاہے،ہم اسی طرح ڈٹےرہےتویقیناًاپنےمقاصدمیں کامیاب ہوں گے۔

    انہوں نے اعلان کیا کہ 12ربیع الاول کومارچ کوسیرت الطیبہ کانفرنس میں تبدیل کردیں گے۔

    مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ 9 نومبرکواقبال کےدن ہمارے حکمران کرتارپورکھول رہےہیں، کیاآئندہ موجودہ حکمرانوں کی وجہ سے9 نومبرکورنجیت سنگھ ڈےمنائیں گے؟

  • وزیر اعظم نے سردی سے ٹھٹھرتے دھرنے کے شرکا کی مدد کا حکم دے دیا

    وزیر اعظم نے سردی سے ٹھٹھرتے دھرنے کے شرکا کی مدد کا حکم دے دیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے سردی سے ٹھٹھرتے دھرنے کے شرکا کی مدد کا حکم جاری کر دیا ہے، وفاقی دارالحکومت میں وزیر اعظم کے استعفے کے مطالبے کے ساتھ موجود مظاہرین بارش اور سردی کے باعث شدید مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے انسانی جذبے کا اعلیٰ مظاہرہ کرتے ہوئے اسلام آباد میں سردی اور بارش کے باعث پریشان دھرنے کے شرکا کی فوری مدد کا حکم جاری کر دیا ہے۔

    وزیر اعظم نے ٹویٹر پر ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’میں نے یہ اندازہ لگانے کے لیے کہ بارش اور بدلتے موسم کے حوالے سے شرکا کو کیا امداد فراہم کی جاسکتی ہے، چیئرمین سی ڈی اے کو فوری طور پر دھرنے کے مقام پر جانے کا حکم دیا ہے۔‘

    یہ بھی پڑھیں:  شہرِ اقتدار میں بارش، آزادی مارچ کے شرکا مشکلات کا شکار

    وزیر اعظم کا ٹویٹ میں کہنا تھا کہ چیئرمین سی ڈی اے بارش کے پیش نظر سہولتوں کا جائزہ لیں، کہ دھرنے کے شرکا کو کیا سہولتیں فراہم کی جا سکتی ہیں۔

    واضح رہے کہ وفاقی دارالحکومت میں تیز ہواؤں کے ساتھ موسلا دھار بارش شروع ہو گئی ہے جس کی وجہ سے آزادی مارچ کے شرکا شدید مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں، مارچ کے شرکا کھلے آسمان تلے رات گزارنے پر مجبور ہیں، دھرنے کے مقام پر جے یو آئی کی جانب سے لگائے جانے والے بیش تر خیمے بارش کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔

  • نئے انتخابات کے لیے اپوزیشن کو 2023 کا انتظار کرنا پڑے گا، گورنر پنجاب

    نئے انتخابات کے لیے اپوزیشن کو 2023 کا انتظار کرنا پڑے گا، گورنر پنجاب

    لاہور: گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کے استعفے اور نئے انتخابات کا مطالبہ نوگو ایریا ہے، نئے انتخابات کے لیے اپوزیشن کو 2023 کا انتظار کرنا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے اپنے پیغام میں کہا کہ وزیراعظم اور حکومت عوامی مینڈیٹ کے مطابق مدت پوری کرے گی، عوامی خدمت کا مشن جاری رہے گا۔

    گورنر پنجاب نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے استعفے اور نئے انتخابات کا مطالبہ نوگو ایریا ہے، نئے انتخابات کے لیے اپوزیشن کو 2023 کا انتظار کرنا پڑے گا۔


    چوہدری محمد سرور نے کہا کہ اپوزیشن نے جو وقت احتجاج کے لیے چنا ہے وہ مناسب نہیں ہے، اس وقت حکومت کی توجہ کشمیری عوام کی آواز عالمی دنیا تک پہنچانے پر ہے۔

    چوہدری برادران ڈیڈلاک توڑنے کی کوشش کررہے ہیں، مولانا فضل الرحمان

    یاد رہے کہ گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہمارے احتجاج کی سمت حکومت کی جانب ہے، چوہدری برادران ڈیڈلاک توڑنے کی کوشش کررہے ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ معاملات سنجیدگی سے حل ہوناچاہیے، ہم نے جو فیصلے کیے اس میں کوئی تبدیلی نہیں ہے۔

    اسلام آباد میں آزادی مارچ کے حوالے سے حکومت اور رہبر کمیٹی کے درمیان ڈیڈ لاک ابھی تک برقرار ہے جس کو ختم کرنے کے لیے چوہدری برادران اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

  • شہرِ اقتدار میں بارش، آزادی مارچ کے شرکا مشکلات کا شکار

    شہرِ اقتدار میں بارش، آزادی مارچ کے شرکا مشکلات کا شکار

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش شروع ہوگئی جس کی وجہ سے آزادی مارچ کے شرکا شدید مشکلات کا شکار ہوگئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد اور راولپنڈی میں تیز ہواؤں کے ساتھ اچانک موسلا دھار بارش شروع ہوئی جس کے بعد درجہ حرارت میں کمی ہوئی اور  ٹھنڈ بڑھ گئی۔

    بارش کے باعث مارچ کے شرکا مشکلات کا شکار ہوئے کیونکہ وہ کھّلے آسمان تلے رات گزارنے پر مجبور ہیں جبکہ دھرنے کے مقام پر جے یو آئی کی جانب سے لگائے جانے والے بیشتر خیمے بارش کا مقابلہ نہیں کرسکتے، اسی وجہ سے شرکا بستر لے کر محفوظ مقام تلاش کررہے ہیں۔

    دوسری جانب وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ اسلام آبادمیں طوفانی بارش کے بعد سے دھرنےکےشرکاکاخیال آرہا ہے کیونکہ برسات کی وجہ سےدھرنےمیں شریک لوگ مشکلات سےدوچار ہیں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ بےچارےدھرنےوالےمصیبت میں اور قیادت آرام سے اپنے گھروں پر ہے، بارش کے بعد دھرنےوالوں کے لیے انتہائی افسوسناک صورتحال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    یاد رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد کے پشاور پوائنٹ پر 31 اکتوبر سے دھرنا دے رکھا ہے، آج شام پنڈال میں جے یو آئی کی ذیلی تنظیم انصار السلام کے کارکنان ہی نظر آئے جبکہ بقیہ واپس گھروں کو چلے گئے۔