Tag: آزادی مارچ

  • ڈی چوک جانا زیر غور نہیں، پارلیمنٹ سے مشترکہ استعفوں کی تجویز دی ہے: رہبر کمیٹی

    ڈی چوک جانا زیر غور نہیں، پارلیمنٹ سے مشترکہ استعفوں کی تجویز دی ہے: رہبر کمیٹی

    اسلام آباد: اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نے الزام لگایا ہے کہ وہ ڈپٹی کمشنر کے ساتھ کیے گئے معاہدے پر قائم ہیں لیکن حکومت بھاگ رہی ہے، ڈی چوک جانا ابھی زیر غور نہیں دیگر آپشن پر مشاورت جاری ہے، تاہم یہ فیصلہ ہم نے کرنا ہے کہ ہم نے کہاں جانا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے اجلاس کے بعد اراکین نے نیوز کانفرنس کی، کمیٹی کے سربراہ اکرم خان درانی نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے چند تجاویز آئی ہیں، جو پارٹی قیادت سے شیئر کیے جائیں گے، ان تجاویز میں پارلیمنٹ سے اپوزیشن کے مشترکہ استعفوں کی تجویز بھی شامل ہے، مشترکہ استعفوں کے علاوہ شٹر ڈاؤن اور ہائی ویز بلاک کرنے کی تجاویز بھی ہیں۔

    اکرم درانی نے کہا کہ وزیر اعظم اور پرویز خٹک سمیت ممبران لب و لہجہ درست کریں، ہمارا پہلا مطالبہ ہی وزیر اعظم عمران خان کا استعفیٰ ہے، وزیر اعظم کے استعفے اور فوج کے بغیر نئے الیکشن کے مطالبے پرقائم ہیں، مارچ کے مقاصد پر اپوزیشن جماعتوں کا اتفاق ہے، اگر وزیر اعظم کے استعفے پر بات نہیں ہو سکتی تو رابطے کی کیا ضرورت ہے۔

    تازہ ترین:  عوام کو اکسانے پر مولانا فضل الرحمان کے خلاف عدالت جا رہے ہیں: پرویز خٹک

    انھوں نے کہا غیر جمہوری قوتوں کو بھی خبردار کرتے ہیں، ماورائے آئین قدم اٹھایا گیا تو تمام سیاسی جماعتیں مل کر مزاحمت کریں گی۔ انھوں نے مزید کہا کہ رہبر کمیٹی قائم رہے گی اور حکومتی کمیٹی سے رابطے جاری رکھیں گے۔

    تازہ ترین:  جے یو آئی کو پی پی اور ن لیگ کی جانب سے مزاحمت کا سامنا، اندرونی کہانی سامنے آ گئی

    واضح رہے کہ آج رہبر کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے دھرنے اور وزیر اعظم یا ڈی چوک جانے کے معاملے کی مخالفت کی، جے یو آئی ف اس سلسلے میں دونوں اپوزیشن جماعتوں کو قائل نہ کر سکی۔

    قبل ازیں، حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ارکان نے نیوز کانفرنس کی، کمیٹی نے مولانا کے عوام کو اکسانے کے بیان پر عدالت جانے کا اعلان کر دیا، پرویز خٹک نے کہا کہ وہ پیر کو عدالت جائیں گے۔

  • جے یو آئی کو پی پی اور ن لیگ کی جانب سے مزاحمت کا سامنا، اندرونی کہانی سامنے آ گئی

    جے یو آئی کو پی پی اور ن لیگ کی جانب سے مزاحمت کا سامنا، اندرونی کہانی سامنے آ گئی

    اسلام آباد: اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی، ذرایع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں جے یو آئی ف کو ن لیگ اور پی پی کی مخالفت کا سامنا رہا، دھرنے کے معاملے پر رہبر کمیٹی میں بھی عدم اتفاق سامنے آ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مارچ کے آیندہ لائحہ عمل پر رہبر کمیٹی کی مشاورت ڈیڑھ گھنٹے سے زائد جاری رہی، ذرایع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم ہاؤس یا ڈی چوک کی جانب مارچ پر اپوزیشن جماعتوں میں عدم اتفاق رہا، جے یو آئی کو پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی جانب سے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔

    اراکین کی رائے تھی کہ حکومت کی جانب سے رابطہ ہوا تو مثبت جواب دیا جائے، ذرایع کے مطابق رات اے پی سی میں بلاول بھٹو، احسن اقبال کافی دیر غصے میں خاموش بیٹھے رہے۔

    تازہ ترین:  عوام کو اکسانے پر مولانا فضل الرحمان کے خلاف عدالت جا رہے ہیں: پرویز خٹک

    واضح رہے کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ عوام کو اکسانے کے بیان پر مولانا فضل الرحمان کے خلاف عدالت جا رہے ہیں، پرویز خٹک نے کہا کیس تیار ہو جائے گا، پیر کو عدالت جائیں گے۔

    پرویز خٹک کا کہنا تھا مولانا فضل الرحمان کا وزیر اعظم کو گرفتار کرنے کا بیان بغاوت ہے، مارچ والوں کو بتا دیتا ہوں جو وہ کر رہے ہیں سب کچھ ریکارڈ میں آ رہا ہے، ہمارے لوگ سفید کپڑوں میں گھوم رہے ہیں، سب ریکارڈ ہو رہا ہے، حکومت اور ادارے ایک پیج پر ہیں۔

  • عوام کو اکسانے پر مولانا فضل الرحمان کے خلاف عدالت جا رہے ہیں: پرویز خٹک

    عوام کو اکسانے پر مولانا فضل الرحمان کے خلاف عدالت جا رہے ہیں: پرویز خٹک

    اسلام آباد: وزیر دفاع پرویز خٹک نے اعلان کیا ہے کہ عوام کو اکسانے کے بیان پر مولانا فضل الرحمان کے خلاف عدالت جا رہے ہیں، کیس تیار ہو جائے گا، انشاء اللہ پیر کو عدالت جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ارکان نے نیوز کانفرنس کی، کمیٹی نے مولانا کے بیان کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کر دیا، پرویز خٹک نے کہا کہ وہ پیر کو عدالت جائیں گے۔

    پرویز خٹک کا کہنا تھا مولانا فضل الرحمان کا وزیر اعظم کو گرفتار کرنے کا بیان بغاوت ہے، مارچ والوں کو بتا دیتا ہوں جو وہ کر رہے ہیں سب کچھ ریکارڈ میں آ رہا ہے، ہمارے لوگ سفید کپڑوں میں گھوم رہے ہیں، سب ریکارڈ ہو رہا ہے، حکومت اور ادارے ایک پیج پر ہیں۔

    تازہ ترین:  ‘وزیراعظم مستعفی نہیں ہوں گے ، مولانا مارچ کے شرکا جب تک چاہیں بیٹھے رہیں’

    حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ نے کہا مولانا نے کہا تھا وزیر اعظم کو گھر میں بند کر کے ان سے استعفیٰ لیں گے، اس بیان پر ان کے خلاف عدالت جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    انھوں نے مزید کہا آئین کے مطابق انتظامیہ نے مارچ انتظامیہ سے معاہدہ کیا، ہمارے دروازے کھلے ہیں بات چیت کے لیے تیار ہیں، کل جو تقریریں ہوئیں ان پر بہت افسوس ہوا، ایک طرف بات چیت کا کہتے ہیں اور کل ہلہ بولنے کا کہا گیا، واضح کر دیا تھا وزیر اعظم کے استعفے پر کوئی بات نہیں ہوگی، یہ آگے بڑھیں گے تو آئین اور قانون کے مطابق کارروائی ہوگی، یہ دھونس اور دھمکی دینے لگے ہیں جس کا مطلب ہے یہ زبان کے کچے ہیں، امید ہے جے یو آئی ف اپنے معاہدے پر رہے گی۔

    پرویز خٹک نے کہا مارچ کی وجہ سے کشمیر کا مسئلہ پیچھے چلا گیا، جے یو آئی ف کے مارچ پر بھارت میں خوشیاں منائی جا رہی ہیں، ملک میں کچھ نقصان ہوا تو اس کے ذمہ دار یہ لوگ ہوں گے، کل تقریروں میں حکومت سے زیادہ تنقید اداروں پر کی گئی، آئی ایس پی آر کی جانب سے بھی واضح جواب دیا گیا، فوج نے بھی کہا ہم جمہوری طور پر منتخب حکومت کے ساتھ ہوتے ہیں، ادارے ملک کے لیے کام کرتے ہیں ان پر تنقید جائز نہیں۔

    وزیر دفاع کا کہنا تھا شہباز شریف کو بیان دینے سے پہلے اپنے گریبان میں دیکھنا چاہیے، جنرل جیلانی اور ایسے کئی کردار سب کو معلوم ہیں، جس کی بھی حکومت ہوتی ہے ادارے اس کا حصہ ہوتے ہیں، افراتفری پھیلے گی تو آئین اور قانون کے مطابق ادارے آگے آئیں گے، کچھ لوگ جمع کر کے استعفے مانگنا آئینی طریقہ نہیں، ایسے ہی مطالبے شروع ہو گئے تو پھر کوئی جمہوری حکومت نہیں چل سکتی۔

    انھوں نے کہا ہمیں خدشہ تھا یہ لوگ اپنی باتوں پر پورا نہیں اتریں گے، مارچ والوں میں کچھ سمجھ دار لوگ بھی ہیں، امید ہے آج رہبر کمیٹی کے اجلاس میں درست فیصلہ کیا جائے گا، اپوزیشن کو ڈر ہے حکومت نے ڈیلیور کیا تو یہ کبھی کامیاب نہیں ہو سکیں گے، دنیا اس وقت پاکستان اور عمران خان کی قیادت پر اعتماد کر رہی ہے۔ مقبوضہ کشمیر پر عمران خان نے بہترین اسٹینڈ لیا، ہماری پاس کوئی چابی نہیں کہ ایک دم سے کشمیر کا مسئلہ حل کر لیں۔

  • نیلم منیر کا دل ٹوٹ گیا

    نیلم منیر کا دل ٹوٹ گیا

    کراچی: معروف اداکارہ نیلم منیر نے مولانا فضل الرحمان کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کو گرفتار کرنے کی دھمکی پر ردعمل دیرے ہوئے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کی اس دھمکی سے میرا دل ٹوٹ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر آزادی مارچ سے متعلق تبصرہ کرتے ہوئے نیلم منیر نے لکھا کہ ہمارا ملک انتشار اور سول نافرمانی کا متحمل نہیں ہوسکتا، ہم نوجوان کو اپنی تقدیر سنبھالنے کی ضرورت ہے اور اس کا واحد راستہ یہی ہے کہ افرا تفری پھیلانے والوں کی بات نہ سنیں۔

    نیلم منیر نے لکھا کہ ہم نوجوانوں کو ان اداروں کے خلاف اکٹھا ہونا پڑے گا جو ملک میں انتشار چاہتے ہیں اور ہمارے پیارے ملک کو توڑنا چاہتے ہیں، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ وہ کون ہیں ، ہمیں ان کے خلاف متحد ہونا پڑے گا۔

    اداکارہ نے لکھا کہ میں تمام مذہبی اسکالرز کی دل کی گہرایوں سے عزت کرتی ہوں، روزانہ ان کی تقاریر اور لیچکرز سن کر اس سے رہنمائی حاصل کرتی ہوں مگر مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم عمران خان کو گھر سے گرفتار کرنے کی بات کرکے میرا دل توڑ دیا ہے۔

    انسٹاگرام کی گئی پوسٹ میں نیلم منیر نے پاکستانی جھنڈے کے ساتھ اپنی تصویر اور قومی پرچم بھی شیئر کیا۔

    واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے آزادی مارچ کے دوران وزیراعظم کو مستعفی ہونے کے لیے 2 دن کی مہلت دیتے کہا تھا کہ یہ مجمع قدرت رکھتاہےکہ وزیراعظم کوگھرسےگرفتارکرلے،ادارے2دن میں بتادیں موجودہ حکومت کی پشت پرنہیں کھڑے۔

    دوسری جانب وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے مولانا فضل الرحمان کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ناموسِ رسالت ﷺ کے مقدس نام پر لوگوں کو ورغلانا سمجھ سے بالاتر ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ختم نبوت ﷺ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتا، عمران خان عالمی سطح پر ناموسِ رسالت ﷺ کا دفاع کررہے ہیں، ہم اپنے جان و دل سے ناموس رسالت کا تحفظ کریں گے۔

  • "حلوہ مارچ” کی بدبو سے تعفن پھیل گیا، فواد چوہدری

    "حلوہ مارچ” کی بدبو سے تعفن پھیل گیا، فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ’حلوہ مارچ‘ کی بدبو سے تعفن پھیل گیا ہے اور صفائی کے لیے کروڑوں روپے مختص کرنا پڑ رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آزادی مارچ کے اسلام آباد میں پڑاؤ پر وفاقی وزیر فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ ’حلوہ مارچ‘ کے دوسرے دن بدبو سے پشاور موڑ کے گردو نواح میں تعفن پھیل گیا ہے اور CDA کو صفائ کیلئے کروڑوں روپے کا فنڈ مختص کرنا پڑ رہا ہے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ کیا ہی اچھا ہو کہ حلوے کھانے کے بعد صفائی کا انتظام بھی خود کریں جیسے کہ تحریک انصاف کے رضاکار کرتے تھے۔

    فواد چوہدری نے مزید لکھا کہ مولانا فضل الرحمان اور تاجروں کی ہڑتال کا بھی پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر فرق نہ پڑا، اسٹاک ایکسچینج تیزی سے آگے بڑھنے لگی ، ایک ماہ میں سٹاک ایکسچینج میں 2124 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔

    اس سے قبل فواد چوہدری نے اپنی ٹوئٹ میں کہاتھا کہ پی ٹی آئ حکومت کو کمزور سمجھنے کی غلطی نہ کرنا، ہم اس لئے تحمل کا مظاہرہ کر تے ہیں کہ عمران خان نے یہ ہدائیت کی ہے، ورنہ ایک اشارے پر ان پانچ پیاروں ان کے چمچوں پر زمین تنگ کر دیں۔

  • جعلی مولویوں نےلاکھوں سادہ  لوح افرادکوگمراہ کر رکھاہے، علی زیدی

    جعلی مولویوں نےلاکھوں سادہ لوح افرادکوگمراہ کر رکھاہے، علی زیدی

    کراچی: وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے کہا ہے کہ کئی دہائیوں سےجعلی مولویوں نےمذہب کاغلط استعمال کیا اور ان جعلی مولویوں نےلاکھوں سادہ لوح افراد کو گمراہ کر رکھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان کے اسلام آباد میں آزادی مارچ پر وفاقی وزیر علی زیدی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں لکھا کہ جعلی مولوی ایسے کام کراتے ہیں جو دین اور عقل کے خلاف ہیں۔

    علی زیدی نے لکھا کہ کئی دہائیوں سے ان جعلی مولویوں نے مذہب کا غلط استعمال کرکے لاکھوں سادہ لوگوں کو گمراہ کر رکھاہے! بجائے سیدھا راستہ دکھانے کے، یہ ان سےایسے کام کرواتے ہیں جو کہ دین اور عقل دونوں کے خلاف ہیں.

    وفاقی وزیر نے کہا کہ علماء پر معاشرے کی اصلاح کی ذمہ داری ہے نہ کہ اس میں فتنہ فساد برپا کرنے کی۔

    اس قبل گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان پر طنزیہ شاعری کرتے ہوئے علی زیدی نے کہا تھا کہ ’ہم کو معلوم ہے دھرنے کی حقیقت لیکن ، دل کے خوش رکھنے کو فضلو یہ خیال اچھا ہے۔

    واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے آزادی مارچ کے دوران وزیراعظم کو مستعفی ہونے کے لیے 2 دن کی مہلت دیتے کہا تھا کہ یہ مجمع قدرت رکھتاہےکہ وزیراعظم کوگھرسےگرفتارکرلے،ادارے2دن میں بتادیں موجودہ حکومت کی پشت پرنہیں کھڑے۔

    یہ بھی پڑھیں: فضل الرحمان کی تنقید،حکومت کو2 دن کی مہلت

    دوسری جانب وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے مولانا فضل الرحمان کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ناموسِ رسالت ﷺ کے مقدس نام پر لوگوں کو ورغلانا سمجھ سے بالاتر ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ختم نبوت ﷺ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتا، عمران خان عالمی سطح پر ناموسِ رسالت ﷺ کا دفاع کررہے ہیں، ہم اپنے جان و دل سے ناموس رسالت کا تحفظ کریں گے۔

  • آزادی مارچ میں لاکھوں کا سمندر حکومت کو بہالے جائےگا، شہبازشریف

    آزادی مارچ میں لاکھوں کا سمندر حکومت کو بہالے جائےگا، شہبازشریف

    اسلام آباد: مسلم لیگ(ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں شہبازشریف نے کہا ہے کہ آزادی مارچ میں آج لاکھوں لوگ جمع ہیں یہ سمندر حکومت کو بہالےجائے گا، تبدیلی پہلے نہیں آئی تھی بلکہ تبدیلی اب آئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں آزادی مارچ سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ(ن) کے صدر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملک میں مدینہ کی ریاست کہیں نظرنہیں آتی، روزگار ،کاروبات ختم ، طالبعلموں سے وظیفے چھین لیے گئے۔

    انہوں نے کہا کہ نواز دور میں غریبوں کو مفت دوائیاں ملتی تھیں مگر آج غریبوں سے مفت دوائیوں کی سہولت چھین لی گئی،ہمیں ڈینگی برادران کہاجاتا تھا اور آج ہزاروں ڈینگی کیسز سامنے آئے لیکن عمران خان نظرنہیں آیا۔

    شہباز شریف نے کہا کہ روٹی مہنگی ہوگئی،کسان بےحال، ڈاکٹرز سراپا احتجاج ہیں، آج وہ دن آگیا ہے کہ حکمرانوں کی چیخیں نکلنی چاہئیں، پاکستان کی معیشت آج دم توڑ گئی ہے، آج مہنگائی آسمانوں سے باتیں کررہی ہے ایک کروڑ نوکریاں دور کی بات،لاکھوں لوگ بے روزگار ہوگئے، 50لاکھ گھرتو دور کی بات ،آج لوگوں کی چھت چھین لی گئی ہے۔

    وزیراعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ عمران خان کا دل پتھر کا ہے یہ مغرور ہے، دماغ خالی ہے اور جادو ٹونے سے حکومت چلارہاہے۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور ایران میں صلح کی کوشش اور یہاں فتنہ برپاکیا یہ شخص چند ماہ بھی قابض رہا تو پچھتاوا کیاہو، جب چڑیاچگ گئی کھیت۔

    شہبازشریف کا کہنا تھا کہ تبدیلی وہ نہیں جوتم لائےبلکہ تبدیلی تب آئےگی جب جادوٹونہ ختم ہوگا،ایک دن آئےگاجب پاکستان اسلامی فلاحی مملکت بنےگا اور نوازشریف کی قیادت میں ملک پھر سےترقی کرےگا۔

  • خواتین رپورٹرز اور اینکرز کو آزادی مارچ کی کوریج سے روک دیا گیا

    خواتین رپورٹرز اور اینکرز کو آزادی مارچ کی کوریج سے روک دیا گیا

    اسلام آباد: جمعیت علماء اسلام (ف) نے خواتین سے امتیازی سلوک روا رکھتے ہوئے خواتین صحافیوں اور اینکرز کو آزادی مارچ کی کوریج سے روک دیا اور پیشہ وارانہ امور کی انجام دہی کے لیے آنے والی خواتین میڈیا ورکرز کو واپس بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی(ف) کا آزادی مارچ وفاقی دارالحکومت میں داخل ہوچکا ہے، اس آزادی مارچ میں جہاں خواتین پارٹی ورکرز کی شرکت پر پابندی عائد ہے وہیں خواتین صحافیوں کا داخلہ بھی بند کردیا گیا ہے۔

    جمعہ کے مولانا فضل الرحمان کے خطاب کے سلسلے میں جب خواتین رپورٹرز اور اینکرز اپنی پیشہ وارانہ امور کی انجام دہی کے لیے مارچ میں پہنچیں تو شرکاء نے انہیں روک لیا اور کوریج کے لیے پنڈال میں جانے سے منع کردیا.

    سیکورٹی پر مامور پارٹی کارکنان نے خواتین میڈیا ورکرز کو بتایا ہے کہ میڈیا سمیت تمام خواتین کی مارچ میں شرکت ممنوع قرار دی گئی ہے اور اس حوالے سے وہ پارٹی ہدایات پر سختی سے عمل پیرا ہیں۔

    خواتین صحافیوں کو میڈیا کوریج سے روکنے پر تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمان سمیت ہر شعبہ میں خواتین بلاتفریق کردار ادا کررہی ہیں لیکن مولانامارچ میں خواتین کوروکناجمہوریت کیلئےمناسب نہیں۔

    پیپلزپارٹی کی رہنما شرمیلا فاروقی نے کہا کہ خواتین نمائندوں کومشکل حالات میں رپورٹنگ کرتےدیکھاہے، بدقسمتی سے خواتین کو ایسی تحریکوں میں نہیں آنےدیاجاتا۔

    انہوں نے کہا کہ خواتین کو اپنا کردار ادا کرنے کا موقع ملنا چاہیے جب کہ خواتین کاداخلہ ممنوع کرنے پر جےیوآئی قیادت ہی جواب دےسکتی ہے۔

    پی ٹی آئی کے رہنما اور ممتاز وکیل بابر اعوان نےخواتین صحافیوں کی آزادی مارچ کی کوریج پر پابندی کو آئین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ خواتین کوسیاسی سرگرمیوں سےروکناآرٹیکل25کی خلاف ورزی ہے۔

    بابر اعوان کا کہنا ہے کہ خواتین ملک کی اکثریتی آبادی ہیں، پابندی کافیصلہ سیاسی شعورکی توہین ہے، خواتین کےحقوق کی باتیں کرنے والی تنظیمیں نوٹس لیں۔

    بابر اعوان کا کہنا تھا کہ خواتین کی شرکت کے بغیر قیام پاکستان کی تحریک کامیاب نہیں ہوسکتی تھی اور محترمہ فاطمہ جناح کا کردار اس کی واضح مثال ہے۔

  • اپوزیشن کے جلسے پر فواد چوہدری کا چشم کشا ٹویٹ، پول کھول دیا

    اپوزیشن کے جلسے پر فواد چوہدری کا چشم کشا ٹویٹ، پول کھول دیا

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں اپوزیشن کے جلسے کے سلسلے میں غیر یقینی صورت حال اور کنفیوژن کے حوالے سے وفاقی وزیر فواد چوہدری نے چشم کشا ٹویٹ کر کے احتجاج کرنے والوں کا پول کھول دیا۔

    فواد چوہدری نے ٹویٹ میں لکھا کہ جدوجہد کی بنیاد اور نظریہ نہ ہو تو جے یو آئی جیسے مارچ ہوتے ہیں، مخصوص طبقہ مفادات کے لیے ملکی مفاد پس پشت ڈال دے تو مقبولیت نہیں ملتی۔

    فواد چوہدری نے لکھا کہ یہی سب کرپٹ بچاؤ تحریک کے ساتھ ہو رہا ہے، جب جدوجہد کی بنیاد ہی نہ ہو، اور جب تک عام آدمی تحریک سے نہ جڑے مقبولیت کیسے ملے گی۔

    تازہ ترین:  آزادی مارچ جلسہ ملتوی نہیں ہوا ، مولانا فضل الرحمان کا اعلان

    واضح رہے کہ مولانا کا مارچ اسلام آباد کے قریب ہے، تاہم ن لیگ کے اچانک اعلان نے سب اپوزیشن کو تتر بتر کر دیا، مریم اورنگزیب نے کہا سانحہ تیزگام کے سبب جلسہ ملتوی کیا جا رہا ہے، جس پر مولانا نے کہا فیصلہ ہم نے کرنا ہے، ہمارا جلسہ ہے۔

    فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جلسہ ملتوی نہیں ہوا، سب اسلام آباد کی طرف رخ کریں، ن لیگ کی قیادت کو بتا دیا کہ اسلام آباد میں جلسہ آج ہی ہوگا۔ دوسری طرف جلسہ گاہ میں آج عجیب منظر دکھائی دیا، اے این پی اور ن لیگ نے الگ الگ جلسے کیے جب کہ مولانا کا دور دور تک کچھ پتا نہیں۔

  • اے این پی کا قافلہ پہنچ گیا، بلاول بھٹو بھی جلسے سے خطاب کریں گے

    اے این پی کا قافلہ پہنچ گیا، بلاول بھٹو بھی جلسے سے خطاب کریں گے

    اسلام آباد: اسفندیار ولی کی قیادت میں عوامی نیشنل پارٹی کا قافلہ اسلام آباد پہنچ گیا، پی پی چیئرمین کے ترجمان مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو آج اپوزیشن کے جلسے میں شرکت کریں گے اور اپنے فیصلے کے تحت جلسے سے مختصر خطاب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ پی پی چیئرمین آزادی مارچ میں شرکت کریں گے، انھوں نے کہا شیڈول کے تحت بلاول بھٹو نے 31 اکتوبر جلسے کے لیے وقت رکھا تھا، تاہم آج صبح سے مشترکہ جلسے سے متعلق کنفیوژن رہا، کنفیوژن ابھی تک ہے لیکن بلاول نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ جلسے میں جائیں گے۔

    مصطفیٰ نواز کے مطابق فضل الرحمان کی درخواست پر بلاول نے آج کا دن جلسے کے لیے رکھا تھا، بلاول شیڈول کے مطابق جلسہ گاہ پہنچیں گے اور خطاب کریں گے، پی پی چیئرمین کل رحیم یار خان جائیں گے، موقع ملا تو دوبارہ اسلام آباد آئیں گے۔

    تازہ ترین: ‌‌’کنٹینر ہمیں اسلام آباد آنے سے نہیں روک سکتے’

    ادھر اے این پی کا مرکزی قافلہ اسلام آباد میں جلسہ گاہ پہنچ گیا ہے، اسفندیار ولی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رہبر کمیٹی نے آج جلسے کا اعلان کیا تھا، کوئی پہنچے یا نہ پہنچے اے این پی پہنچ گئی ہے، تحریکوں میں پروگرام آگے پیچھے ہوتے رہتے ہیں، اپوزیشن میں کوئی دراڑ نہیں ہے۔

    اسفندیار نے کہا کہ اے این پی جلسہ گاہ پہنچ گئی ہے، ہم نے اپنا جلسہ کرنا ہے، رہبر کمیٹی کے آخری فیصلے کے بعد کوئی تبدیلی نہیں ہوئی، ہم یہاں آ گئے، جلسہ ہوگا، تقریریں ہوں گی اور ہم چلے جائیں گے، فضل الرحمان نے جنگ کا بگل بجا دیا ہے میں ان کی لڑائی لڑوں گا، پہلی قسط چلا دوں گا دوسری فضل الرحمان چلائیں گے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ رہبر کمیٹی کے فیصلے پر سب سے پہلے اے این پی ہوگی، نعروں سے کام نہیں بنے گا، عملی کام کرنا ہوگا، جو اجتماع اپوزیشن کر سکتی ہے وہ حکومت نہیں کر سکتی۔

    اے این پی کے سربراہ نے کشمیریوں کے ساتھ اظہار یک جہتی بھی کیا، اور کہا کہ ہم کشمیریوں کے ساتھ تھے، ہیں اور رہیں گے، پاکستان اور افغانستان کا امن ایک دوسرے سے جڑا ہے۔