Tag: آزادی مارچ

  • مفتی کفایت اللہ کو رہا کرنے کا حکم

    مفتی کفایت اللہ کو رہا کرنے کا حکم

    ایبٹ آباد: پشاور ہائیکورٹ کے ایبٹ آبا بینج نے جمعیت علماء اسلام (ف) کے مرکزی رہنما مفتی کفایت اللہ کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اشتعال انگیز تقریر کے مقدمے میں گرفتار مفتی کفایت اللہ کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی تو عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد درخواست پر فیصلہ سنا دیا۔

    عدالت نے مفتی کفایت اللہ کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں فوری طور پر رہا کرنے کا حکم جاری کردیا۔

    یاد رہے کہ مفتی کفایت اللہ کو 27 اکتوبر کی صبح ساڑھے 4 بجے گرفتار کیا گیا تھا، مانسہرہ اور اسلام آباد پولیس کی مشترکہ کارروائی میں یہ گرفتاری عمل میں آئی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں: جےیوآئی (ف) کے رہنما مفتی کفایت اللہ کی گرفتاری چیلنج

    مفتی کفایت اللہ کو نفرت انگیز تقریر اور اشتعال پھیلانے کے الزام پر گرفتار کر کے سینٹرل جیل ہری پور میں منتقل کیا گیاتھا۔

    29 اکتوبر کو مفتی کفایت اللہ نے اپنی گرفتاری کو چیلنج کرتے ہوئے پشاور ہائیکورٹ کے ایبٹ آباد بینج میں درخواست دائر کی تھی۔

    بینچ نے درخواست پر ڈپٹی کمشنر سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا تھا۔

  • جے یو آئی نے معاہدہ توڑا تو نتائج کی ذمہ داری خود ہوگی ، پرویز خٹک

    جے یو آئی نے معاہدہ توڑا تو نتائج کی ذمہ داری خود ہوگی ، پرویز خٹک

    اسلام آباد : حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ جے یو آئی نے معاہدہ توڑا تو نتائج کی ذمہ داری خود ہوگی، مظاہرین کو ہینڈل کرنے کیلئے انتظامیہ کو فری ہینڈ دیا ہے، غیرمعمولی صورتحال پرانتظامیہ قانون پرعملدرآمد کی مجاز ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آزادی مارچ پر حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ پرویز خٹک نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا دھرنے کیلئے جگہ کا انتخاب جے یو آئی نے خود کیا، جےیوآئی کیساتھ مذاکرات کے 3دور ہوئے، جس میں مذاکرات کے 2 دور ناکام ہوئے، تیسرے دور میں جے یو آئی کی مرضی کے مطابق جگہ دی۔

    پرویزخٹک کا کہنا تھا کہ حکومت نے پریڈ چوک کا کہا اور جے یو آئی نے ڈی چوک مانگا تھا، جے یو آئی نے معاہدہ توڑا تو نتائج کی ذمہ داری خود ہوگی۔

    کمیٹی کے سربراہ نے کہا پہلے معاہدہ حکومتی کمیٹی اور جے یو آئی کے درمیان ہوا، مسودہ فائنل کر کے ضلعی انتظامیہ کو دیا گیا ہے، مسودے کے بعد ضلعی انتظامیہ، جے یو آئی میں تحریری معاہدہ ہوا ، مظاہرین کو ہینڈل کرنے کیلئے انتظامیہ کو فری ہینڈ دیا ہے، غیر معمولی صورتحال پر انتظامیہ قانون پر عملدرآمد  کی مجاز ہے۔

    مزید پڑھیں : آزادی مارچ آج شہر اقتدار میں داخل ہوگا

    خیال رہے مولانا فضل الرحمان کا قافلہ گجرخان سے آج اسلام آباد پہنچے گا، اسلام آباد میں مولانا کے آزادی مارچ کا اسٹیشن تیارکرلیا گیا ہے اور ایچ نائن سیکٹرمیں سو ایکڑ کے میدان پر تیاریاں مکمل ہوگئیں ہیں۔

    اس موقع پر اسلام آباد میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں اور حکومت نے واضح کردیا آزادی مارچ والے آئیں، جلسہ گاہ تک جائیں،کوئی رکاوٹ نہیں ملے گی لیکن ریڈزون میں داخلے کی کوشش پر طاقت کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔

  • آزادی مارچ: راولپنڈی کے داخلی راستوں کو سیل کردیا گیا

    آزادی مارچ: راولپنڈی کے داخلی راستوں کو سیل کردیا گیا

    اسلام آباد: مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ سے متعلق حکومت نے نئی حکمت عملی تیار کرلی، راولپنڈی کے داخلی راستوں کو سیل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق جہلم روڈ مورگاہ سے راولپنڈی جانے والا راستہ بند کردیا گیا ہے۔ مری روڈ اور سوان پل کے دونوں اطراف سڑکیں سیل دی گئی گئیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فیض آباد سے اسلام آباد جانے والی سڑک کنٹینرز لگا سیل کردی گئی، جبکہ انتظامیہ کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔

    ذرائع کے مطابق آزادی مارچ کو روات ٹی چوک سے اسلام آباد داخل ہونےدیا جائے گا، اسلام آباد ایکسپریس وے کو فیض آباد کے قریب بند کر دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ جمعیت علمائے اسلام ف کا آزادی مارچ آج شہر اقتدار میں داخل ہوگا، ایچ نائن سیکٹر میں سو ایکڑ کے میدان میں تیاری آخری مراحل میں ہیں، حکومت نے واضح کردیا ہے کہ مارچ والے آئیں، جلسہ گاہ تک جائیں، کوئی رکاوٹ نہیں ملے گی۔

    آزادی مارچ آج شہر اقتدار میں داخل ہوگا

    آزادی مارچ کے لیے اسلام آباد میں تیاریاں حتمی مرحلے میں داخل ہو گئی ہیں، اسلام آباد ضلعی انتظامیہ نے مارچ کیلئے سو ایکڑ کی زمین کشمیر ہائی وے پر مختص کر دی ہے تاہم جے یو آئی کے مقامی رہنماﺅں کا کہنا ہے کہ سو ایکڑ زمین ناکافی ہے اور ضلعی انتظامیہ ڈیڑھ سو ایکڑ زمین مزید دے، جس کی حامی ضلعی انتظامیہ نے بھر لی ہے۔

  • وزیراعظم نے مارچ کی اجازت دے کر انتشار پھیلانے والوں کے منہ بند کردیے، وزیر داخلہ

    وزیراعظم نے مارچ کی اجازت دے کر انتشار پھیلانے والوں کے منہ بند کردیے، وزیر داخلہ

    اسلام آباد:‌وفاقی وزیر داخلہ بریگیڈیئر (ر) اعجاز شاہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے فیصلہ کیا تھا کہ جمہوری روایت کے تحت مولانا فضل الرحمان کے مارچ کو نہیں روکیں گےاور وزیراعظم کی اجازت کے بعد انتشار پھیلانےوالوں کے منہ بند ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ بریگیڈیئر (ر) اعجاز شاہ نے کہا کہ مولاناصاحب عدالتی فیصلوں کی روشنی میں ہی اسلام آباد آسکتےہیں، مولاناصاحب مارچ کریں مگر عدالتی فیصلوں کا بھی احترام کریں۔

    وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم نے بھی احتجاج کئے ہیں اس لیے مولاناصاحب کونہیں روکیں گےمگر یہ نہیں پتہ کہ مولانا فضل الرحمان مارچ کریں گے یا دھرنا دیں گے۔

    اعجاز شاہ نے بتایا کہ مولاناصاحب نےتین اکتوبر کو لانگ مارچ کافیصلہ کیاتو حکومت نے پرویز خٹک کی سربراہی میں مذاکراتی کمیٹی تشکیل دے دی، کمیٹی سے کہا جا کر اپوزیشن سے مذاکرات کریں کہ وہ چاہتےکیا ہیں؟

    ان کا کہنا تھا کہ رہبر اور مذاکراتی کمیٹی نے مل کر ایک مقام کا فیصلہ کیا مگر مولانا کےمطالبےایک سے دو اور پھر 3 ہوگئے۔

    انہوں نے کہا کہ سواں پل کےراستےکو بندکرنامعاہدےکی خلاف ورزی ہے اس لیے سواں پل کا راستہ فوری طور پر کھول دیا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں: یہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کا مارچ ہے، مقابلہ کیا جائے: عمران خان

    وزیر داخلہ نے کہا کہ مارچ ملک اوراسلام آباد میں ہوتے رہے ہیں، ماضی میں سپریم کورٹ کے اوپر بھی یلغار ہوئی تھی اور وکلا کی تحریک کے دوران بھی یلغار ہوئی تھی۔

    اعجاز شاہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے فیصلہ کیا تھا کہ جمہوری روایت کے تحت مولانا فضل الرحمان کے مارچ کو نہیں روکیں گےاور جیسے ہی وزیراعظم نے اجازت دی تو انتشار پھیلانےوالوں کے منہ بند ہوگئے۔

  • اسلام آباد کی یونیورسٹیاں کل معمول کے مطابق کھلی رہیں گی: ڈپٹی کمشنر

    اسلام آباد کی یونیورسٹیاں کل معمول کے مطابق کھلی رہیں گی: ڈپٹی کمشنر

    اسلام آباد: ڈپٹی کمشنر نے کہا ہے کہ کل وفاقی دارالحکومت کی تمام یونی ورسٹیاں معمول کے مطابق کھلی رہیں گی، سیاسی احتجاج اور دھرنوں کے باعث بچوں کا مستقبل داؤ پر نہیں لگا سکتے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر اسلام آباد محمد حمزہ شفقات نے کل یونی ورسٹیاں معمول کے مطابق کھلی رکھنے کا اعلان کر دیا ہے، انھوں نے کہا کہ احتجاج اور دھرنوں کے باعث تعلیمی ادارے بند کرنا غلط روایت ہے۔

    ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ میٹرو بس سروس بھی کل معمول کے مطابق چلے گی، میٹرو کے اطراف اہل کار ڈیوٹی انجام دیں گے، اسلام آباد کے شہری کل میٹرو بس سروس استعمال کر سکتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسلام آباد کے پرائیویٹ اسکولز کل بند رکھنے کا اعلان

    دریں اثنا، پرائیویٹ اسکولز نیٹ ورک (پی ایس این) نے بھی کل اسلام آباد کے تمام ممبر پرائیویٹ اسکولز کھلے رکھنے کا فیصلہ کر لیا ہے، پی ایس این کے صدر نے کہا کہ ہم وزارت تعلیم، وزارت داخلہ اور ضلعی انتظامیہ کے احکامات تسلیم کریں گے۔

    انھوں نے کہا کل کے بعد بھی اسکول کھلے رکھنے کا فیصلہ انتظامیہ کے احکامات کی روشنی میں کیا جائے گا، تعلیمی اداروں میں وسط مدتی امتحانات ہو رہے ہیں، بچوں کا نقصان نہ کیا جائے۔

    واضح رہے کہ پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن نے آزادی مارچ کے پیش نظر کل وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے تمام نجی اسکولز بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

    خیال رہے کہ آزادی مارچ کے باعث اسلام آباد کی مختلف جامعات میں پیپرز منسوخ کیے گئے ہیں، نمل یونی ورسٹی میں یکم نومبر کا پیپر 8 نومبر تک ملتوی کیا گیا ہے، نمل یونی ورسٹی کل سے 7 نومبر تک بند رہے گی۔

  • یہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کا مارچ ہے، مقابلہ کیا جائے: عمران خان

    یہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کا مارچ ہے، مقابلہ کیا جائے: عمران خان

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے حکومتی اور پارٹی ترجمانوں کو ہدایت کی ہے کہ آزادی مارچ پاکستان کو عدم استحکام کی طرف لے جانے کا مارچ ہے، اپوزیشن کے مارچ کا بھرپور سیاسی مقابلہ کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیر اعظم کی زیر صدارت پارٹی اور حکومتی ترجمانوں کا اجلاس بلایا گیا، جس میں اپوزیشن کے آزادی مارچ کا بھرپور سیاسی مقابلہ کرنے کا عزم دہرایا گیا، اور مارچ کے پس پردہ اپوزیشن کے مقاصد میڈیا میں بے نقاب کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

    ترجمانوں کے اجلاس میں شرکا نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آزادی مارچ سے سیاسی عدم استحکام پیدا ہو سکتا ہے، وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ عوام کو حکومت کی معاشی کامیابیوں سے آگاہ کیا جائے، اس دوران نواز شریف کی بیماری کو موضوع نہ بنایا جائے، جب کہ حکومتی اور پارٹی ترجمان مارچ کے دوران اسلام آباد میں رہیں۔

    وزیر اعظم عمران خان نے اجلاس میں موجودہ میڈیا حکمت عملی پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ وزرا میڈیا پر اپنی وزارتوں سے متعلق شرکت یقینی بنائیں، ذاتی ایجنڈے کی بہ جائے حکومتی پالیسی کا دفاع کیا جائے، اور حکومتی اقدامات اور پالیسی کو مؤثر انداز میں اجاگر کیا جائے۔

    وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ آزادی مارچ کا پارٹی بیانیے سے مقابلہ کیا جائے، ملک معاشی خوش حالی کی جانب بڑھ رہا ہے، لیکن کچھ عناصر ملکی ترقی کے سفر میں رکاوٹیں ڈالنے پر تلے ہیں، کوشش ہے کہ سیاسی طور پر معاملہ حل کیا جائے۔

    دریں اثنا، آزادی مارچ سے متعلق اسلام آباد میں سیکریٹری داخلہ صدارت میں بھی ایک اجلاس منعقد ہوا، جس میں مارچ سے متعلق انتظامات کا جائزہ لیا گیا، سیکریٹری داخلہ نے کہا کہ حکومت معاہدے کی پاس داری پر تعاون کرے گی، شرکا کو براستہ روات طے شدہ روٹ پر آنے کی اجازت ہے، نان کسٹم پیڈ گاڑیوں اور ہر قسم کا اسلحہ ساتھ لانے اور معاہدے کے مطابق ریڈ زون میں داخلے پر پابندی ہے۔

  • اسلام آباد کے پرائیویٹ اسکولز کل بند رکھنے کا اعلان

    اسلام آباد کے پرائیویٹ اسکولز کل بند رکھنے کا اعلان

    اسلام آباد: پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن نے آزادی مارچ کے پیش نظر کل وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے تمام نجی اسکولز بند رکھنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے سیکرٹری عبدالوحید خان کا کہنا ہے کہ دھرنے کے باعث کسی بھی ناخوشگوار واقع کے پیش نظر کل بروز جمعرات اسلام آباد کے تمام نجی اسکولز بند رکھے جائیں گے۔

    سیکریٹری پرائیویٹ اسکولزایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ بچوں کی سیکیورٹی ہم سب کی بنیادی ذمہ داری ہے اس لیے دھرنےکی وجہ سے بچوں کی سیفٹی کی خاطر اسکول میں چھٹی کافیصلہ کیا گیا۔

    سیکریٹری کا مزید کہنا تھا کہ پرسوں یعنی جمعہ کے روز اسکولزکھولنے کا فیصلہ صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے کل شام تک کیا جائے گا۔

    دوسری جانب آئی جی اسلام آبادنے آزادی مارچ کے حوالے سے مختص جگہ کا دورہ کیا اور سیکیورٹی انتظامات کاجائزہ لیا۔

    آئی جی نے آزادی مارچ ریلی کے منتظمین سےملاقات بھی کی اور فول پروف سیکیورٹی مہیا کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

  • وزیراعظم عمران خان نے ترجمانوں کا اہم اجلاس آج طلب کرلیا

    وزیراعظم عمران خان نے ترجمانوں کا اہم اجلاس آج طلب کرلیا

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے جمعیت علماء اسلام (ف) کے آزادی مارچ کے سلسلے میں پارٹی ترجمانوں کا اہم اجلاس آج طلب کرلیا، عمران خان موجودہ صورتحال پرترجمانوں کونئی گائیڈلائن دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پارٹی ترجمانوں کا اجلاس آج اسلام آباد میں ہوگا جس میں مولانافضل الرحمان کےآزادی مارچ پرتبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    اجلاس میں وزیراعظم عمران خان آزادی مارچ کے حوالے سے موجودہ صورتحال پرترجمانوں کونئی گائیڈلائن دیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم نے نواز شریف کی صحت پر وزرا کو بیان بازی سے روک دیا

    اجلاس میں وزیراعظم کی جانب سے پارٹی ترجمانوں کو آزادی مارچ کے حوالے سے میڈیا پر موقف پیش کرنے اور بیانات جاری کرنے سے متعلق پارٹی پالیسی سے آگاہ کریں گے اور آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے ہدایات دیں گے۔

    گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونےوالے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیر اعظم نے وزرا کو نواز شریف کی صحت پر بیان بازی سے روک دیا تھا اور کہا تھا کہ نواز شریف کی صحت پر غیر سنجیدہ بیانات نہ دیے جائیں۔

  • آزادی مارچ ، اسلام آباد کے  سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ

    آزادی مارچ ، اسلام آباد کے سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ

    اسلام آباد : جمعیت علماءاسلام اسلام کے آزادی مارچ سے متعلق وفاقی دارالحکومت کے سرکاری اسپتالوں میں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علماءاسلام اسلام کے آزادی مارچ سے متعلق وفاقی دارالحکومت کے سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی، زرائع وزرات صحت کے مطابق سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی تا حکم ثانی نافذ رہے گی، اسپتالوں میں ایمرجنسی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے نافذ کی گئی ہے۔

    سرکاری اسپتالوں کے ڈاکٹرز سمیت عملے کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں اور اسپتالوں میں آزادی مارچ بارے فوکل پرسنز کا تقرر کر دیا گیا، اسپتالوں کو عملے کے ایمرجنسی ڈیوٹی روسٹرز کی تیاری ، اسپتالوں کے تمام شعبہ جات کو قبل از وقت تیاریاں مکمل کرنے اوراسپتالوں کے شعبہ ایمرجنسی میں اضافی بیڈز، ادویات زخیرہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    شعبہ نیورو و جنرل سرجری، ہڈی جوڑ کو اضافی سٹاف آن کال رکھنے کی بھی ہدایت جاری کردی گئی ہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نےآزادی مارچ کا مشروط این اوسی جاری کیا تھا م این او سی میں کہا گیا تھا کسی بھی سیاسی جماعت کے بینرز یا پتلے نہیں جلائے جائیں گے اور شرکا کسی سرکاری عمارت میں داخل نہیں ہوں گے۔

    این اوسی کے مطابق اٹھارہ سال سے کم عمربچےمارچ میں شرکت نہیں کریں گے اور مارچ کے شرکا راستے اور سڑکیں بند نہیں کریں گے، ریاست، مذہب مخالف تقاریر نہیں ہوں گی جبکہ شرکا قومی املاک کونقصان نہیں پہنچائیں گے۔

  • آزادی مارچ؛ پشاور ہائیکورٹ کا شاہراہیں بند نہ کرنے کا حکم

    آزادی مارچ؛ پشاور ہائیکورٹ کا شاہراہیں بند نہ کرنے کا حکم

    پشاور: ہائیکورٹ نے آزادی مارچ کے لیے شاہرائیں بند نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے حکومت کو سڑکوں پر کنٹینرز لگانے سے روک دیا۔چیف جسٹس نےکہا کہ خبروں میں سنا ہے حکومت اور اپوزیشن میں کوئی معاہدہ طےپایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور ہائیکورٹ میں آزادی مارچ کے قافلوں کو روکنے کے لیے سڑکوں کی بندش کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی تو چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل آفس کا نمائندہ پیش نہ ہونے پر سختی برہمی کا اظہار کیا۔

    عدالت نے درخواست گزار کاموقف سننے کے بعد شاہراؤں کو بند نہ کرنے کے احکامات جاری کردیے۔ عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ صوبائی حکومت اٹک تک کوئی روڈ کنٹینرلگا کربندنہ کرے۔

    عدالت نے ہدایت جاری کی کہ آزادی مارچ کے شرکاء بھی پرامن رہیں۔

    درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ حکومت نے مولانا فضل الرحمان کی تقاریر ٹی وی چینلز پر نشر کرنے پر پابندی لگا رکھی ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ٹی وی چینلز پر جتنا وقت حکومت کودیا جاتا ہے اتناہی اپوزیشن کوبھی دیا جائے۔

    چیف جسٹس نے یہ بھی کہا کہ خبروں میں سنا ہے حکومت اور اپوزیشن میں کوئی معاہدہ طے پایاہے۔