Tag: آزاد کشمیر الیکشن

  • گلگت بلتستان میں تاریخی کامیابی کے بعد تحریک انصاف کی آزاد کشمیر الیکشن کیلئے منصوبہ بندی شروع

    گلگت بلتستان میں تاریخی کامیابی کے بعد تحریک انصاف کی آزاد کشمیر الیکشن کیلئے منصوبہ بندی شروع

    اسلام آباد : گلگت بلتستان میں تاریخی کامیابی کے بعد تحریک انصاف نے آزاد کشمیر کے آئندہ انتخاب کے لئے منصوبہ بندی کا آغاز کردیا، چیف آرگنائزرسیف اللہ نیازی کا کہنا ہے کہ مؤثر انتخابی مہم سےآزاد کشمیر میں بھی دوتہائی اکثریت حاصل کریں گے۔

    تفصلات کے مطابق تحریک انصاف نے آزاد کشمیر کے آئندہ انتخاب کےلئے منصوبہ بندی کا آغاز کردیا ، اس حوالے سے پی ٹی آئی آزاد کشمیر کے صدر سلطان چوہدری نے سیف اللہ نیازی سے ملاقات کی ، مرکزی سینئر نائب صدر ارشد داد بھی خصوصی ملاقات میں موجود تھے۔

    ملاقات میں آزاد جموں و کشمیر کی سیاسی صورتحال اور تنظیمی امور پرتبادلہ خیال کیا گیا اور آزاد جموں وکشمیرمیں آئندہ انتخابات سےمتعلق اہم امور پر خصوصی بات چیت کی گئی۔

    ملاقات میں انتخابی اتحادکےبغیرآزادجموں وکشمیرقانون سازاسمبلی انتخابات لڑنے پر اصولی اتفاق کیا گیا ، اس موقع پر چیف آرگنائزرسیف اللہ نیازی نے کہا کہ گلگت بلتستان میں تاریخی کامیابی پراللہ کےشکرگزار ہیں، تحریک انصاف آزاد جموں وکشمیر کی مضبوط اور توانا قوت بن چکی ہے۔

    سیف اللہ نیازی کا کہنا تھا کہ بیرسٹر سلطان محمود کی قیادت میں اہم انتخابی معرکے کیلئے تیار ہیں، مؤثر انتخابی مہم سےآزاد کشمیر میں بھی دوتہائی اکثریت حاصل کریں گے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ موزوں امیدواروں کے تعین کیلئےجلدپارلیمانی بورڈ قائم کریں گے، کارکنان تیاری کریں،جلد آئندہ کے لائحہ عمل کااعلان کریں گے۔

  • آزاد کشمیر میں الیکشن کو چرایا گیا ہے،ترجمان پیپلز پارٹی

    آزاد کشمیر میں الیکشن کو چرایا گیا ہے،ترجمان پیپلز پارٹی

    مظفر آباد : پیپلز پارٹی نے آزاد کشمیرترجمان نے اپنے ایک تازہ بیان میں آزاد کشمیر میں ہونے والی الیکشن کو جھرلو الیکشن قرار دیتے ہوئے مسلم لیگ ن پر دھاندلی کا الزام لگایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان آزاد کشمیر پیپلز پارٹی کا کہنا ہے کہ آزاد کشمیر میں ہونے والے الیکشن کو سائنسی انداز میں چرایا گیا ہے جن حلقوں مین مسلم لیگ کے امیدوار کمزور ترین پوزیشن میں تھے اور وہاں سے خود مسلم لیگ ن کو جیتنے کی امید نہ تھی وہاں سے بھی مسلم لیگ ن کو جتوا دیا گیا ہے،یہ بدترین دھاندلی جدید ترین شکل ہے۔

    پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے ترجمان کی جانب سے جاری کیے گئے بیان مین مزید کہا گیا ہے کہ آذاد کشمیر میں بھی اسی طرح جھرلو پھیرا گیا جیسا پاکستان میں 2013 کے الیکشن میں پھیرا گیا تھا اُس وقت بھی مسلم لیگ ن نے اپنے آقاؤں کی مدد سے فتح حاصل کی تھی اور آج یہ تاریخ ایک بار پھر کشمیر میں دہرائی گئی ہے۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے عہدیدار کل صبح گیارہ بجے پریس کانفرنس کرے گی اور عوام کے سامنے دھاندلیوں کے ناقابل تردید ثبوت میڈیا کے ذریعے پیش کریں گے،انہوں اس عزم کا اعادہ کیا کہ دھاندلی کے خلاف الیکشن کمیشن اور عدلیہ سمیت ہر فورم کا دروازہ کھٹکھٹایا جائے گا۔

  • عمران خان کو مٹھائی کھانے کے شوق میں چھواروں پر ہی اکتفا کرنا پڑے گا، پرویز رشید

    عمران خان کو مٹھائی کھانے کے شوق میں چھواروں پر ہی اکتفا کرنا پڑے گا، پرویز رشید

    اسلام آباد: وفاقی وزیراطلاعات پرویز رشید پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کہ عمران خان پچھلی بار مٹھائی کھانے کے شوق میں چھوارے کھاکر ناکام واپس گئے تھے اور اب کی بار بھی چھواروں پر ہی اکتفا کرنا پڑے گا۔

    اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراطلاعات سینیٹر پرویزرشید نے کہا کہ عمران خان نے حکومت مخالف تحریک کا اعلان بہت غلط وقت پر کیا اس سے قبل بھی وہ دھرنے کی شکل میں قوم کا وقت ضائع کرچکے ہیں اور مٹھائی کھانے کے شوق میں سڑکوں پر نکلے تھے لیکن چھوارے کھا کر ناکام اور نامراد بنی گالا واپس جانا پڑا تھا اس بار بھی 7 اگست سے شروع ہونے والے احتجاج میں بھی چھواروں پر ہی اکتفا کرنے پڑے گا اس بار بھی وہ ناکام ہوں گے۔

    مزید جانیے : پاکستان میں فوج آئی تو لوگ مٹھائی تقسیم کریں گے، عمران خان

    وزیر اطلاعات نے وضاحت دی کہ موجودہ حکومت نے مسئلہ کشمیر کو دنیا بھر میں اجاگر کیا اور وزیر اعظم نواز شریف نے کشمیر کے مسئلے کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھی اٹھایا، حکومت بھارتی مظالم کو اجاگر کرکے قومی فریضے کو ادا کررہی ہے اور پاکستان ہمیشہ کشمیریوں کی سیاسی و اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔

    آزاد کشمیر میں جاری الیکشن کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں پرویز رشید کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیرمیں شفاف اورمنصفانہ ماحول میں انتخابات ہوئے ہیں اور کسی امیدوار نے کوئی سرکاری وسائل استعمال نہیں کیے،عوام نے بھی آزادانہ طور پر اپنی قیادت کے انتخاب کے لیے حق رائے دہی استعمال کیا، اب کشمیری جسے ووٹ دیں اسے تسلیم کریں گے اور منتخب ہونے والا نمائندہ ہمارے سر کا تاج ہوگا۔

    صوبہ سندھ میں جاری رینجرز کے اختیارات پر کشیدگی پر وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے میڈیا کو بتایا کہ کراچی میں امن قائم رکھنے کے لیے تمام جماعتوں سے مشاورت کی ہے، شہر قائد میں امن قائم کرنے میں فورسز نے بہت سی قربانیاں پیش کیں لیکن رینجرز کے سندھ میں قیام سے متعلق وفاقی چوہدری نثار اپنا کردار ادا کرر ہے ہیں اور اب بھی امن کی کوششوں کو اتفاق رائے سے جاری رکھا جائے گا۔

  • کارکنان نتائج کےاعلان تک بیلٹ پیپرزکی حفاظت کریں، بلاول بھٹو

    کارکنان نتائج کےاعلان تک بیلٹ پیپرزکی حفاظت کریں، بلاول بھٹو

    لاہور: آزاد کشمیر کے انتخابات کے حوالے سے بلاول بھٹو زرداری نے اپنے کارکنان سے کہا ہے کہ وہ نتائج کےاعلان تک بیلٹ پیپرزکی حفاظت کریں۔

    بلاول بھٹوزرداری اپنے بیان میں کہا کہ پیپلزپارٹی کاکسی جماعت سےانتخابی اتحاد نہیں ہے،نہ پیپلزپارٹی کی کسی جماعت سےسیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوئی ہے، تمام پارٹی امیدوارتیرکےانتخابی نشان پرانتخابات لڑرہےہیں، پیپلزپارٹی ہی آزادکشمیر کی سب سےبڑی جماعت ہے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا ہے پیپلزپارٹی نے کشمیر کے تمام اکتالیس حلقوں پرامیدوار کھڑے کیےہیں، عوام اورکارکنان کسی پروپیگنڈے پر توجہ نہ دیں۔

    بلاول بھٹو نے اپنے بیان میں پھر اس بات کو دھرایا کہ اگر آزاد کشمیرکے انتخابات میں دھاندلی اور تشدد ہوا تو نواز شریف دوہزار چودہ کا دھرنا بھول جائیں گے ۔

    دوسری جانب کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے یوم سیاہ پر وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے عمران خان اور بلاول پر بھی تنقید کی۔

    وزیر ریلوے تقریر کرتے ہوئے جارحانہ انداز میں کہا کشمیر میں بھارت ظلم کے پہاڑ توڑ رہا ہے، اور توقع کرتا ہے کہ سینے پر گولیاں کھانے والے اسے گلدستہ پیش کریں۔

    مقبوضہ کشمیر کی بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کپتان اوربلاول کو آڑے ہاتھوں لیا ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کالوز ٹاک کرنا اور بلاول کا عمر سے پانچ گناہ بڑی باتیں کرنا اچھا نہیں لگتا۔

  • آزاد کشمیر کے الیکشن، کون کہاں کھڑا ہے؟

    آزاد کشمیر کے الیکشن، کون کہاں کھڑا ہے؟

    آزاد کشمیر میں سیاسی دنگل کا میلہ آج سجا ہوا ہےتحریکِ انصاف و مسلم لیگ ن کی گرما گرمی اپنی جگہ تاہم پیپلزپارٹی کے جواں سال قائد بلاول بھٹو کی انٹری نے سیاسی درجہ حرارت کو بڑھا دیا ہے، موجودہ الیکشن یوں بھی پیپلزپارٹی کے لیے کڑا امتحان ہے اس باربلاول بھٹو زرداری نے آزاد کشمیر کے انتخابات کی مہم خود چلائی اور دھواں دھار تقریروں سے ماحول گرمائے رکھا ،لیکن کیا الیکشن میں ناکامی کو بلاول بھٹو کی حکمت عملی میں ناکامی سمجھا جائے گا۔

    الیکشن کمیشن آزاد کشمیر نے انتخابی شیڈول 30مئی کو جاری کردیا تھا،آزاد کشمیر کے تاریخ کے یہ دسویں پارلیمانی انتخابات ہیں جن میں مجموعی طور پر41 نشستوں کے لئے براہ راست پولنگ ہو گی، جن میں سے 29 آزاد کشمیر میں جب کہ 12 نشستیں پاکستان میں ہیں ۔

    آزاد کشمیر ریاست جموں و کشمیر کا وہ حصہ ہے جو اس وقت پاکستان کے زیر انتظام ہے اور اس کا باقاعدہ نام ہے، یہ علاقہ 13،300 مربع کلومیٹر (5،135 مربع میل) پر پھیلا ہوا ہے۔جس کی آبادی اندازاً 40 لاکھ ہے۔
    3

    آزاد کشمیر کے انتخابات کے تقابلی مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان میں جس سیاسی جماعت کی حکومت ہوتی ہے وہی جماعت آزاد کشمیر میں بھی حکومت بنا لیتی ہے تا ہم اس بار پاکستان مین حکمراں جماعت مسلم لیگ ن کو آزاد کشمیر الیکشن میں تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کا کچھ حلقوں میں انتخابی اتحاد اور مسلم کانفرنس کی مسلم لیگ سے دوری کی بناء پر مشکلات کا سامنا ہے۔

    2011 میں ہونے والے الیکشن میں میں 21 نشستوں پر کامیابی حاصل کر کے آزاد کشمیر میں حکومت بنانے والی پیپلز پارٹی اس بار بھی اپنی کامیابی کو برقرار رکھنے کے لیے کافی پر امید نظر ٓآتی ہے،اس کی بنیادی طور پر دو وجوہات ہیں ایک تو جواں سال قائد بلاول بھٹو کی انتخابی مہم کی سربراہی نے کارکنان میں جذبے کی لہر دوڑا دی ہے جب کہ دوئم مسلم لیگ ن کی اعلٰی قیادت کی کشمیری انتخابی مہم سے لا تعلقی ہے، سوائے پرویز رشید کے کسی مسلم لیگی رہنما نے کشمیر کا دورہ نہیں کیا شاید اسی لیے لیگی کارکنان کے جذبے کچھ سرد پڑتے نظر آتے ہیں تو دوسری طرف سابقہ الیکشن کے برخلاف مسلم لیگ ن اور مسلم کانفرنس کی دوری کا فائدہ بھی پیپلز پارٹی کو پہنچ رہاہے۔

    1

    آزاد کشمیر کی 41 نشستوں کے لیے پیپلزپارٹی نے سب سے زیادہ 39 امیدوار کھڑے کیے ہیں جب کہ ن لیگ اور تحریک انصاف نے بالترتیب 38 اور 34 امیدوار اور مسلم کانفرنس نے 26 نشستیں پر اپنے امیدوار کھڑے کیے ہیں جب کہ کچھ آزاد امیدوار بھی میدان میں موجود ہیں۔

    2

    آزاد کشمیر الیکشن 2016 کا ضلع وار صورتِ حال 

    آزاد کشمیر میں 10 اضلاع، 19 تحصیلیں اور 182 یونین کونسلیں ہیں۔ آزاد کشمیر کے اضلاع میں ضلع باغ، ضلع بھمبر، ضلع پونچھ، ضلع سدھنوتی، ضلع کوٹلی، ضلع مظفرآباد، ضلع میرپور، ضلع نیلم، ضلع حویلی اور ضلع ہٹیاں شامل ہیں۔

    آزاد کشمیر کے دارلخلافہ مظفر آباد کی 6 نشستوں پر گھمسان کا رن پڑنے کی امید ہے سیاسی تجزیہ نگار ان حلقوں میں کانٹے دار مقابلوں کی وجہ سے کسی بھی قسم کی پیشن گوئی کرنے سے کترارہے ہیں،یاد رہے مسلم لیگ آزاد کشمیر کے صدر راجہ فاروق حیدر بھی مظفرآباد کے حلقے سے الیکشن لڑ رہے ہیں اور اپنی جیت کے لیے پر امید دکھائی دے رہے ہیں،مظفرآباد سے مسلم لیگ دو نسشستوں جب کہ پیپلز پارٹی 3 نشستوں کی کامیابوں کے لیے پرُامید ہیں جب کہ تحریک انصاف بھی ایک نشست میں میدان مار سکتی ہے۔

    ضلع پونچھ کی 5 نشستوں میں سے مسلم لیگ ن 4 نشستوں کے لیے کامیابی کی آس لگائے بیٹھی ہے کیوں کہ اس ضلع میں پاکستان پیپلز پارٹی کی گرفت قدرے کمزور ہے اور روایتی طور پر بھی یہ ضلع مسلم لیگ کا مضبوط گڑھ سمجھا جاتا ہے تا ہم مسلم کانفرنس اس ضلع میں مسلم لیگ  ن کے مشکلات کھڑی کر سکتی ہے۔

    ضلع کوٹلی میں 5 نشستیں ہیں جس میں پاکستان پیپلز پارٹی کا پلڑا بھاری رہا ہے یہ روایتی طور پر پی پی پی کی نشستیں ہیں لیکن سکندر حیات خان مسلم کانفرنس کے سابق مرکزی رہنما کی مسلم لیگ ن میں شمولیت کے باعث ضلع کوٹلی میں سخت انتخابی معرکے کا امکان ہے سکندر حیات خان کے صاحبزادے فاروق سکندر خان کوٹلی سے ن لیگ کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ رہے ہیں تاہم اس ضلع میں پیپلز پارٹی 5 میں 4 نشستیں باآسانی جیتنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

    ضلع میر پور میں 4 نشستیں ہیں اسی ضلع سے موجودہ وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری عبدالمجید بھی  الیکشن لڑ رہے ہیں جب کہ بیرسٹر سلطان بھی اسی ضلع سے الیکشن لڑ رہے ہیں،بیرسٹر سلطان پیپلز پارٹی سے ن لیگ اور ن لیگ سے اب تحریک انصاف کے پلیٹ فارم سے  فارم میں نظر آرہے ہیں،یہ بات بھی قابلِ غور ہے کہ اس ضلع کے ووٹرز کی ایک کثیر تعداد انگلستان میں رہائش پذیر ہیں،عمران خان اپنے اثر و رسوخ کے باعث شہری علاقوں سے تحریک انصاف کی کامیابی کے لیے پرُ امید ہیں۔

    ضلع باغ میں 3 نشستیں ہیں یہاں بھی پیپلز پارٹی مضبوط جماعت کے طور پر انتخابی دنگل میں فاتح بنتی نظر آتی ہےگو کہ ضلع باغ کی ایک نشست میں مسلم کانفرنس کے سربراہ سردار عتیق بھی الیکشن لڑ رہے ہیں اس لیے اس بار ضلع باغ میں پیپلز پارٹی کو اس حلقے میں کچھ دشواری کا سامنا ہو سکتا ہے تا ہم بلاول بھٹو زرداری کی انتخابی مہم میں شرکت نے پیپلز پارٹی کو مضبوط سہارا دیا ہے۔

    یوں تو آزاد کشمیر کے شہری علاقوں میں ووٹ سیاسی وابستگی پر جب کہ دیہی حلقوں میں برادری اور ذات پات کی بنیاد پر ووٹ دیے جاتے ہیں اس لیے ان انتخابات میں سایسی وابستگی سے زیادہ برادری اور ذات پات کا عمل دخل زیادہ ہوتا ہے شاید یہی وجہ ہے کچھ سیاسی چہرے جس سیاسی جماعت کا رخ کرتے ہیں وہی کامبابی کی منزل ہر گامزن ہو جاتی ہے۔

    پاکستان میں آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے لیے 12 نشستوں پر انتخابات 

    دوسری جانب پاکستان میں ہونے والے 12 نشستوں کے انتخابات میں 9 حلقے مسلم لیگ کے مضبوط حلقے صوبہ پنجاب میں ہیں جہاں مسلم لیگ ن کی کامیابی کے واضع امکانات ہیں یہاں پیپلز پارٹی قدرے کمزور پڑتی نظر آتی ہے،اگر صوبہ پنجاب کی 9 میں 7 نشستیں بھی مسلم لیگ جیت پائی تو آزاد کشمیر کی قانون سازاسمبلی میں سادہ اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے گی  تا ہم اگر تحریک انصاف کوئی اپ سیٹ کردے اور پنجاب سے کچھ نشستیں حاصل کرلے تو مسلم لیگ ن کا آزاد کشمیر میں حکومت بنانے کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہو سکے گا۔

    آزاد کشمیر کی طرز سیاست اور لوگوں کے بدلتے رحجانات پر گہری نگاہ رکھنے والے تجزیہ نگار کہتے ہیں کہ اس بار آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں اکثریت وہی جماعت حاصل کر پائے گی جو پنجاب کی 9 نشستوں پر میدان مارنے میں کامیاب ہو پائے یعنی  اگر پنجاب کی 9 نشستوں پر تحریک انصاف کوئی اپ سیٹ نہ کر سکی تو مسلم لیگ 41 میں 22 نشستیں لینے میں کامیاب ہو جائے گی بہ صورت دیگر آزاد کشمیر الیکشن کا معرکہ پیپلز پارٹی مار لے گی۔

     

  • کشمیر میں ن لیگ کی حکومت بنی تو بجٹ تخت رائے ونڈ پرخرچ ہوگا،بلاول بھٹو

    کشمیر میں ن لیگ کی حکومت بنی تو بجٹ تخت رائے ونڈ پرخرچ ہوگا،بلاول بھٹو

    مفظرآباد: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حکومت کی ناقص پالیسوں کے وجہ سے پاکستانی عوام پریشان ہیں اور حکومت صرف کرپشن کررہی ہے۔

    مظفرآباد میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ’’ 4 روز بعد کشمیریوں کے مستقبل کا فیصلہ ہونے جارہا ہے آپ پیپلزپارٹی کو ووٹ دیں تاکہ ہم آپ کی نسلوں کے مستبقل کو محفوظ بناسکیں‘‘۔

    bilawal-post-2

    مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی جارہیت پر بلاول بھٹو نے کہا کہ ’’کشمیری عوام میں 68 برس بعد بھی جنگ آزادی کی جدوجہد میں فرق نہیں آیا، کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کسی کو نظر نہیں آتی اور نہ ہی اس پر حکومت کوئی اقدامات کرنے کو تیار ہے‘‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’آزاد کشمیر دستور ساز اسمبلی کے انتخابات کا تعلق کشمیر کے مستقبل سے ہے، پیپلزپارٹی کشمیریوں کی رائے شماری کے حق میں ہے اور  ماضی کی طرح اُن کے لیے بین الاقوامی فورم پر آواز اٹھانے کے اقدامات کرنے کو تیار ہے‘‘۔

    مسلم لیگ ن پر تنقید کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ ’’اگر مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کے الیکشن جیت گئی تو یہاں کے فنڈز بھی رائے ونڈ بھیجے جائیں گے کیونکہ میاں محمد نوازشریف وزیر اعظم نہیں بزنس مین ہیں اور وہ سیاست کو بھی کاروبار کی طرح چلا رہے ہیں‘‘۔

    bilawal-post-1

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میاں صاحب کشمیریوں کے لیے آواز اٹھانے کے بجائے بھارتی وزیراعظم کو اپنے گھر کی تقریبات کو اپنے گھر مہمان خصوصی کے طور پر مدعو کرتے ہیں اور اُن سے تحفے تحائف کا تبادلہ بھی کرتے ہیں۔

    حکومتی کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ’’مسلم لیگ ن کو اقتدار میں آئے تین سال کا عرصہ ہوگیا ہے مگر عوام کے لیے کوئی نیا منصوبہ پیش نہیں کیا گیا بلکہ پیپلزپارٹی کے شروع کیے گیے منصوبوں کو  بھی مکمل نہیں کیا جارہا‘‘۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ حکومت نے جو بھی منصوبے شروع کیے اُس کا ایک ہی مقصد لوٹو اور کھاؤ ہے، پانامہ لیکس کے ٹی او آرز پر تنقید کرتے ہوئے بلاول نے نوازشریف کو کہا کہ ’’عوام آپ سے تیسری بار حساب مانگ رہی ہے اور آپ پھر بیمار پڑ گیے، ماضی میں بھی جب آپ سے حساب مانگا گیا تو آپ مشرف کے ساتھ معاہدہ کر کے خودساختہ جلاوطن ہوئے اور بھاگ گئے۔

    PML-N not qualified for working on foreign… by arynews

    خارجہ پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ ’’پڑوسی ممالک سے ہمارے تعلقات مزید خراب ہوگئے ہیں ، افغانستان سمیت کوئی پڑوسی ملک اب ہمارے ساتھ مخلص نہیں ہے‘‘۔