Tag: آزاد کشمیر

  • آزاد کشمیر انتخابات: تحریک انصاف کو 24 نشستوں‌ کے ساتھ واضح برتری

    آزاد کشمیر انتخابات: تحریک انصاف کو 24 نشستوں‌ کے ساتھ واضح برتری

    مظفر آباد: آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کی نشستوں پر ہونے انتخابی نتائج میں پاکستان تحریک انصاف 24  نشستوں کے ساتھ سر فہرست ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کی 45 نشستوں پر ہونے والے انتخابات کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔

    آخری اطلاعات کے مطابق آزاد کشمیر  قانون ساز اسمبلی کی کُل 45 نشستوں میں سے 37 حلقوں کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج سامنے آگئے، جس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف 24 نشستوں کے ساتھ پہلے۔ پاکستان پیپلزپارٹی 6، مسلم لیگ ن 5 نشستوں کے ساتھ بالترتیب دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہی۔

    مسلم کانفرنس اور جموں کشمیر پیپلزپارٹی نے اب تک ایک ایک نشست پر کامیابی حاصل کی ہے۔

    غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف کو 10نشستوں پر برتری حاصل ہے جبکہ 6حلقوں میں پیپلزپارٹی کے امیدوار آگے ہیں، اسی طرح مسلم لیگ(ن)کو 2حلقوں جبکہ مسلم کانفرنس کو ایک نشست  پر برتری حاصل ہے۔

     آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کی 45 نشستوں پر 724 امیدوار مدمقابل تھے، 33 نشستوں پر آزاد کشمیر میں پولنگ ہوئی جبکہ دیگر 12 نشستوں پر مہاجرین کے کوٹے پر پاکستان کے دیگر صوبوں میں مقیم کشمیریوں نے حق رائے دہی استعمال کیا۔

    مزید پڑھیں: ایل اے 43: کشمیر ویلی فور میں پی ٹی آئی کامیاب

    یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر انتخابات، پاک فوج کی گاڑی کو حادثہ، چار جوان شہید

    الیکشن کمیشن کے مطابق 32 لاکھ 20 ہزار سے زائد ووٹرز رجسٹر تھے، پولنگ صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہی۔ واضح رہے کہ آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کا ایوان 53 اراکین پر مشتمل ہے، جن میں سے 45 عام اور بقیہ مخصوص نشستیں ہیں۔

    حلقوں اور امیدواروں کی تفصیلات

    ایل اے 1 ۔ میرپور 1: تحریک انصاف کے امیدوار اظہر صدیق 14 ہزار 233 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے، مسلم لیگ ن کے امیدوار 7 ہزار 609 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

    ایل اے 2 ۔ میرپور 2: ظفر انور ۔ پاکستان تحریک انصاف، محمد نذیر انقلابی ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، چوہدری قاسم مجید ۔ پاکستان پیپلز پارٹی۔

    ایل اے 3 ۔ میرپور 3: پی ٹی آئی کے امیدوار سلطان محمود چوہدری کامیاب قرار پائے ۔

    ایل اے 4 ۔ میرپور 4: پاکستان تحریک انصاف کے چوہدری ارشد حسین 22 ہزار 752 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر رہے۔

    ایل اے 5 ۔ بھمبیر 1: انور الحق نور ۔ پاکستان تحریک انصاف، کرنل (ر) واقار احمد نور ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، چوہدری پرویز اشرف ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 6 ۔ بھمبیر 2: علی شاہ سونی راجہ ۔ پاکستان تحریک انصاف، مقصود احمد خان ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، چوہدری ادریس ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 7 ۔ بھمبیر 3: چوہدری انوار الحق ۔ پاکستان تحریک انصاف، چوہدری طارق فاروق ۔ پاکستان مسلم لیگ ن

    ایل اے 8 ۔ کوٹلی 1: ظفر اقبال ملک ۔ پاکستان تحریک انصاف، ذوالفقار علی ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، محمد آفتاب انجم ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 9 ۔ کوٹلی 2: آصف حنیف ۔ پاکستان تحریک انصاف، منیر حسین خان ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، جاوید اقبال بدھنوی ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 10 ۔ کوٹلی 3: ملک یوسف ۔ پاکستان تحریک انصاف، زبیر اقبال کیانی ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، محمد یاسین ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 11 ۔ کوٹلی 4: چوہدری محمد اخلاق ۔ پاکستان تحریک انصاف، راجہ نصیر احمد خان ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، سردار محمد بشیر پہلوان ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 12 ۔ کوٹلی 5: شوکت فرید ۔ پاکستان تحریک انصاف، راجہ محمد ریاست چوہدری ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، محمد یاسین ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 13 ۔ کوٹلی 6: نثار انصار ابدالی ۔ پاکستان تحریک انصاف، راجہ ایاز احمد خان ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، محمد ولید انقلابی ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 14 ۔ باغ 1: میجر لطیف خلیق ۔ پاکستان تحریک انصاف، سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار عتیق احمد ۔ پاکستان مسلم لیگ ن

    ایل اے 15 ۔ باغ 2: تنویر الیاس ۔ پاکستان تحریک انصاف، مشتاق منہاس ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، راجہ یاسین ۔ مسلم کانفرنس

    ایل اے 16 ۔ باغ 3: سردار میر اکبر خان ۔ پاکستان تحریک انصاف، اعجاز احمد ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، سردار قمر زمان ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 17 ۔ باغ 4: عامر نذیر ۔ پاکستان تحریک انصاف، چوہدری محمد عزیز ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، فیصل ممتاز راٹھور ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 18 ۔ پونچھ اور سدھنوتی 1: سردار عبدالقیوم نیازی ۔ پاکستان تحریک انصاف، چوہدری محمد یاسین گلشن ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، سردار امجد یوسف خان ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 19 ۔ پونچھ اور سدھنوتی 2: سردار ارزش سدھو زئی ۔ پاکستان تحریک انصاف، سردار عامر الطاف خان ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، سردار سعود بن صادق ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 20 ۔ پونچھ اور سدھنوتی 3: خطاب اعظم خان ۔ پاکستان تحریک انصاف، عبدالرشید خان ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، سردار محمد یعقوب ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 21 ۔ پونچھ اور سدھنوتی 4: طاہر انور خان ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، سردار محمد یعقوب ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 22 ۔ پونچھ اور سدھنوتی 5 : محمد صغیر چغتائی ۔ پاکستان تحریک انصاف، سردار عبد الخالق واسی ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، سید دلاور بخاری پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 23 ۔ پونچھ اور سدھنوتی 6: سردار محمد حسین ایڈوکیٹ ۔ پاکستان تحریک انصاف، ڈاکٹر نجیب نقی خان ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، سردار محمد رئیس خان ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 24 ۔ پونچھ اور سدھنوتی 7: فہیم اختر ۔ پاکستان تحریک انصاف، سردار فاروق احمد طاہر ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، سردار عنایت الحق عارف ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 25 ۔ وادی نیلم 1: سردار گل خان ۔ پاکستان تحریک انصاف، شاہ غلام قادر ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، میاں عبدالوحید ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 26 ۔ وادی نیلم 2: میاں شفیق ۔ پاکستان تحریک انصاف، شاہ غلام قادر ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، میاں عبدالوحید ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 27 ۔ مظفر آباد 1: میر عتیق ۔ پاکستان تحریک انصاف، نورین عارف ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، سردار محمد جاوید ایوب ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 28 ۔ مظفر آباد 2: چوہدری شہزاد محمود ۔ پاکستان تحریک انصاف، سید بازل نقوی ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 29 ۔ مظفر آباد 3: خواجہ فاروق احمد ۔ پاکستان تحریک انصاف، سید افتخار علی گیلانی ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، سردار مبارک حیدر ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 30 ۔ مظفر آباد 4: محمد راشد ۔ پاکستان تحریک انصاف، ڈاکٹر مصطفیٰ بشیر عباسی ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، مبشر منیر اعوان ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 31 ۔ مظفر آباد 5: راجہ محمد منصور خان ۔ پاکستان تحریک انصاف، راجہ محمد عبدالقیوم ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، چوہدری لطیف اکبر ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 32 ۔ مظفر آباد 6: سردار فاروق حیدر ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، صاحبزادہ محمد اشفاق ظفر ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 33 ۔ مظفر آباد 7: دیوان علی خان چغتائی ۔ پاکستان تحریک انصاف، راجہ محمد فاروق حیدر خان ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، شوکت جاوید ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 34 ۔ جموں 1: ریاض احمد ۔ پاکستان تحریک انصاف، ناصر حسین ڈار ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، سردار زاہد اقبال ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 35 ۔ جموں 2: مقبول احمد ۔ پاکستان تحریک انصاف، چوہدری محمد اسمعٰیل گجر ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، محمد اقبال مجددی ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 36 ۔ جموں 3: حافظ حمید رضا ۔ پاکستان تحریک انصاف، محمد اسحٰق ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، چوہدری شوکت وزیر علی ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 37 ۔ جموں 4: محمد اکمل سرگلہ ۔ پاکستان تحریک انصاف، محمد صدیق چوہدری ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، مظہر یوسف چوہدری ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 38 ۔ جموں 5: محمد اکبر چوہدری ۔ پاکستان تحریک انصاف، چوہدری ذیشان علی ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، اشرف چغتائی ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 39 ۔ جموں 6: نازیہ نیاز ۔ پاکستان تحریک انصاف، راجہ محمد صدیق ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، چوہدری فخر الزمان گل ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 40 ۔ وادی کشمیر 1: محمد سلیم بٹ ۔ پاکستان تحریک انصاف، طاہر علی وانی ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، امیر عبدالغفار لون ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 41 ۔ وادی کشمیر 2: غلام محی الدین دیوان ۔ پاکستان تحریک انصاف، محمد اکرام بٹ ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، شبیر عباس میر ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 42 ۔ وادی کشمیر 3: محمد عاصم شریف ۔ پاکستان تحریک انصاف، سید شوکت علی شاہ ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، حفیظ احمد بٹ ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 43 ۔ وادی کشمیر 4: جاوید بٹ ۔ پاکستان تحریک انصاف، نسیمہ خاتون وانی ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، اظہر حسین گیلانی ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 44 ۔ وادی کشمیر 5: بشیر احمد خان ۔ پاکستان تحریک انصاف، محمد احمد رضا قادری ۔ پاکستان مسلم لیگ ن، محمد راشد سلام ۔ پاکستان پیپلز پارٹی

    ایل اے 45 ۔ وادی کشمیر 6: عبدالمجید خان ۔ پاکستان تحریک انصاف، نور الباری ۔ جماعت اسلامی، سمعیہ ساجد راجہ ۔ مسلم کانفرنس

    سیکیورٹی انتظامات

    انتخابات میں امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، مقامی پولیس کے علاوہ پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں ایف سی اور رینجرز کے اہلکاروں نے بھی سیکیورٹی کے فرائض انجام دیے۔

    آزاد کشمیر پولیس کے 5 ہزار اہلکار سیکیورٹی پر مامور رہے، اسلام آباد پولیس کے بھی 1 ہزار جوان تعینات کیے گئے جبکہ پاک فوج کے علاوہ 37 ہزار 2 سو سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے۔

    گیلپ سروے

    اس سے قبل آزاد ذرائع سے ہونے والے گیلپ کے عوامی سروے میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ انتخابات 2021 میں تحریک انصاف مقبول ترین جماعت اور عمران خان کشمیریوں کے پسندیدہ ترین لیڈر ہیں۔

    گیلپ کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق 44 فیصد شہری پاکستان تحریک انصاف کے حامی، 12 فیصد پاکستان مسلم لیگ ن اور 9 فیصد پاکستان پیپلز پارٹی کی حمایت میں سامنے آئے تھے۔

    سیاسی رہنماؤں میں 67 فیصد شہریوں نے وزیر اعظم عمران خان کو پسند کیا جبکہ 49 فیصد نے بلاول بھٹو زرداری، 48 فیصد نے شہباز شریف اور 44 فیصد نے مریم نواز کو پسند کیا۔

  • لیگی امیدوار نے حدیں پار کردیں، بھارت سے مدد مانگنے کی دھمکی

    لیگی امیدوار نے حدیں پار کردیں، بھارت سے مدد مانگنے کی دھمکی

    مظفر آباد: حلقہ ایل اے 35 جموں 2 سے مسلم لیگ ن کے امیدوار محمد اسمعٰیل گجر نے شکست کے خوف سے بھارت سے مدد مانگنے اور حالات خراب کرنے کی دھمکی دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق حلقہ ایل اے 35 جموں 2 سے مسلم لیگ ن کے امیدوار محمد اسمعٰیل گجر نے حدیں پار کردیں اور دشمن کی زبان بولنے لگے۔

    لیگی امیدوار نے شکست کے خوف سے بھارت سے مدد مانگنے اور حالات خراب کرنے کی دھمکی دے دی۔

    انہوں نےکہا کہ الیکشن میں حرکتیں کیں تو بھارت کو پکاروں گا، حالات خراب ہوئے، لوگ مرے تو ذمہ دار انتظامیہ ہوگی، ہمارا کیمپ اکھاڑا گیا، ہم دھاندلی نہیں ہونے دیں گے۔

    محمد اسمعٰیل گجر کا کہنا تھا کہ میں بھارت کو پکاروں گا، آپ سے اچھے وہ ہیں۔

  • آزاد کشمیر انتخابات 2021: فائرنگ سے تحریک انصاف کارکن جاں بحق

    آزاد کشمیر انتخابات 2021: فائرنگ سے تحریک انصاف کارکن جاں بحق

    مظفر آباد: آزاد جموں و کشمیر میں انتخابات کے موقع پر فائرنگ سے پاکستان تحریک انصاف کا 1 کارکن جاں بحق اور 2 زخمی، جبکہ فائرنگ کے ایک اور واقعے میں ایک امیدوار کی گاڑی کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر میں انتخابات کے موقع پر پرتشدد واقعات کا سلسلہ بھی جاری ہے، چڑھوئی میں فائرنگ سے پاکستان تحریک انصاف کا کارکن محمد ظہیر جاں بحق ہوگیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ سے تحریک انصاف کا ایک اور کارکن رمضان زخمی ہوا ہے جبکہ سر پر ڈنڈے لگنے سے بھی ایک تحریک انصاف کارکن زخمی ہوا، دونوں زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    دوسری جانب انتخابی حلقے ایل اے 10 کوٹلی 3 کے متعدد پولنگ اسٹیشنز کے قریب فائرنگ ہوئی، پولنگ اسٹیشنز 91، 92، 93، 94، 95 اور 101 میں فائرنگ کی گئی۔

    فائرنگ سے پیپلز پارٹی کے امیدوار محمد یاسین کی گاڑی کو شدید نقصان پہنچا، پیپلز پارٹی کی جانب سے سینیٹر تاج حیدر نے سیکریٹری الیکشن کمیشن کو شکایت جمع کروادی۔

    خیال رہے کہ آج آزاد جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کی 53 میں سے 45 نشستوں پر انتخابات ہو رہے ہیں جس کے لیے پولنگ جاری ہے۔

  • پی ٹی آئی رہنما عارف مغل ریلی کے دوران فائرنگ سے زخمی

    پی ٹی آئی رہنما عارف مغل ریلی کے دوران فائرنگ سے زخمی

    مظفرآباد: آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں ریلی پر فائرنگ سے پی ٹی آئی رہنما عارف مغل سمیت 3 افراد زخمی ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مظفر آباد میں جمعہ کو ایک ریلی کے دوران فائرنگ سے زخمی ہو گئے ہیں، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ فائرنگ کی زد میں آکر ریلی میں شامل دیگر 2 افراد بھی زخمی ہو گئے، جن میں عارف مغل کا بیٹا بھی شامل ہے۔

    پولیس بیان کے مطابق تینوں زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے، مبینہ طور پر فائرنگ کرنے والا شخص گوہر ہے، جب کہ عارف مغل نے حال ہی میں پیپلز پارٹی چھوڑ کر پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی تھی۔

    فائرنگ کے واقعے کے بعد ریلی کے شرکا نے شاہراہ سرینگر پر احتجاج کیا، اور مظاہرین نےگڑھی دوپٹہ کے مقام سے سڑک بند کر دی، واقعے کے بعد علاقے میں بھاری تعداد میں پولیس بھی پہنچ گئی تھی۔

    واضح رہے کہ آزاد جموں و کشمیر میں گیارہویں عام انتخابات اتوار کو منعقد ہوں گے، جس میں 32 لاکھ سے زائد ووٹرز آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے ارکان کے انتخاب کے لیے اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

    انتخابات کے لیے پی ٹی آئی نے اپنے 41 امیدوار کھڑے کیے ہیں، پاکستان مسلم لیگ ن 36 امیدواروں کے ساتھ میدان میں ہے، جب کہ پیپلز پارٹی نے صرف 8 امیدواروں کے ساتھ اس انتخابات میں حصہ لیا ہے۔

  • وزیر اعظم آج بھمبر اور میر پور میں جلسے سے خطاب کریں گے

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہباز گل کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان آج بھمبر اور میر پور میں جلسے سے خطاب کریں گے، عمران خان اپوزیشن کے لیے این آر او کا کوئی راستہ نہیں چھوڑیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ وزیر اعظم عمران خان آج بھمبر اور میر پور میں جلسے سے خطاب کریں گے۔

    شہباز گل کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے پاس رونے اور گالی گلوچ کے سوا کچھ نہیں بچا۔ اپوزیشن ملک کے چاروں کونوں سے نامراد ہو کر اب آخری کوشش کر رہے ہیں کہ کسی طرح کشمیر میں عوام کو اکھٹا کرلے۔

    انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا مقصد ہے کہ این آر او کا کوئی راستہ نکلے، لیکن خان ایسا نہیں ہونے دے گا۔

  • وزیراعظم عمران خان آج آزاد کشمیر میں جلسہ عام سے خطاب کریں گے

    وزیراعظم عمران خان آج آزاد کشمیر میں جلسہ عام سے خطاب کریں گے

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان آج آزاد کشمیر کے شہر باغ میں جلسہ عام سے خطاب کریں گے، عمران خان باغ کے بعد مظفرآباد، بھمبر اور میرپور بھی جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان آج آزادکشمیرکا دورہ کریں گے، جہاں وہ شہر باغ میں جلسہ عام سےخطاب کریں گے، اس موقع پر تحریک انصاف کے مرکزی قائدین بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہوں گے۔

    وزیراعظم کے دورہ آزاد کشمیر کے حوالے سے پی ٹی آئی رہنما سردارتنویرالیاس کا کہنا ہے کہ وزیراعظم مظفرآباد، بھمبر اور میرپور بھی جائیں گے، جہاں جلسوں سے خطاب کریں گے۔

    سردارتنویرالیاس کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی الیکشن جیت کر آزاد کشمیر میں ترقی کے نئے دورکا آغاز کرے گی۔

    خیال رہے آزاد کشمیر کی اہم شخصیات اور سیاسی جماعتوں کی غیر مشروط حمایت کے باعث تحریک انصاف کی الیکشن میں کامیابی کی راہ ہموار ہونے لگی۔

    واضح رہے کہ آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے انتخابات 25 جولائی کو ہونگے، آزاد کشمیر کے 33جبکہ مہاجرین جموں کشمیر کے 12حلقوں میں انتخاب ہوگا۔

  • آزاد کشمیرمیں انتخابی مہم ، آصفہ بھٹو زرداری میدان میں اترنے کو تیار

    آزاد کشمیرمیں انتخابی مہم ، آصفہ بھٹو زرداری میدان میں اترنے کو تیار

    اسلام آباد : آصفہ بھٹو زرداری کے دورہ آزاد کشمیر کا شیڈول تیار کرلیا گیا ، وہ 17جولائی کو آزادکشمیر روانہ ہوں گی، جہاں وہ انتخابی مہم کی قیادت کریں گی۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی نے آزاد کشمیر میں الیکشن مہم مزید تیز کرنےکافیصلہ کرلیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ آصفہ بھٹو زرداری کراچی سے اسلام آباد پہنچ گئیں اور ان کے دورہ آزادکشمیر کا شیڈول تیار کرلیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ آصفہ بھٹو17جولائی کوآزادکشمیر روانہ ہوں گی اور آزادکشمیرمیں انتخابی مہم کی قیادت کریں گی، اس دوران آصفہ بھٹوآزاد کشمیر کے مختلف انتخابی حلقوں کا دورہ کریں گی۔

    ذرائع کے مطابق آصفہ بھٹو17جولائی کو کوہالہ پل ریلی کی قیادت کریں گی، ریلی کوہالہ سے امبور جائے گی، آصفہ بھٹوامبورکےمقام پر ریلی اور جلسہ سے خطاب کریں گی۔

    یاد رہے پیپلزپارٹی نے چییئرمین بلاول بھٹو کے دورہ امریکا کے پیش نظر آصفہ بھٹو کو میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا تھا۔

  • نواز شریف کی تنقید کو اداروں پر تنقید کا نام نہ دیا جائے: مریم نواز

    نواز شریف کی تنقید کو اداروں پر تنقید کا نام نہ دیا جائے: مریم نواز

    لیپہ: پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے کہا ہے کہ نواز شریف کی تنقید کو اداروں پر تنقید کا نام نہ دیا جائے، ملکی ترقی کے لیے اداروں کو نواز شریف کے بیانیے پر چلنا ہوگا۔

    ان خیالات کا اظہار وہ آزاد کشمیر کے گاؤں لیپہ میں انتخابی جلسے سے خطاب میں کر رہی تھیں، مریم نواز نے کہا نوازشریف کے فوج مخالف ہونے کا پروپیگنڈا کرنے والوں کو شرم آنی چاہیے، جن لوگوں پر نواز شریف نے تنقید کی، ان کے کام کا نقصان پاکستان اور کشمیر کے ساتھ ساتھ اداروں کو بھی پہنچا۔

    مریم نواز کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو ہرانے کے لیے تین سال بعد بھی ووٹ چوری کرنا پڑتا ہے، لیکن ن لیگ کے شیروں کو چوری شدہ ووٹ حلق سے نکلوانا آ گیا ہے، عمران خان میدان میں نوازشریف کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔

    انھوں نے کہا نوازشریف اور ن لیگ کو چورچور کے الزامات کی قلعی بھی عدالتوں نے کھول دی، عدالت نے کہا نواز شریف، شاہد خاقان، سعد رفیق، شہباز شریف پر کرپشن کا الزام نہیں، نواز شریف کا ایک ہی جرم ہے کہ پاکستان اور کشمیری عوام نے انھیں چھوڑنے سے انکار کر دیا۔

    انھوں نے کہا کہ خود عمران خان نے کہا کہ نیب ن لیگ کے خلاف کوئی الزام ثابت کرنے میں کامیاب نہ ہوئی، نیب والوں نے مجھ سے بھی سوال پوچھا کہ آپ کو افسوس ہوتا ہوگا، اگر آپ اتنی باتیں نہ کرتیں تو آج یہاں نہ ہوتیں، میں نے کہا شکریہ کہ تم مان گئے کہ میں کسی جرم کی پاداش میں یہاں نہیں۔

  • آزاد کشمیر کا بجٹ 22-2021 آج پیش کیا جائے گا

    آزاد کشمیر کا بجٹ 22-2021 آج پیش کیا جائے گا

    مظفر آباد: آزاد کشمیر کا مالی سال 22-2021 کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا، بجٹ میں ترقیاتی اخراجات کے لیے 28 ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال 22-2021 کا آزاد کشمیر کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا، بجٹ کا حجم 141.4 ارب روپے متوقع ہے۔

    بجٹ میں ترقیاتی اخراجات کے لیے 28 ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے، غیر ترقیاتی اخراجات کے لیے 113.4 ارب روپے رکھے جائیں گے۔

    ذرائع کے مطابق گزشتہ مالی سال کی نسبت ترقیاتی بجٹ میں 14 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، 2 ارب روپے کے فارن ایڈ منصوبے بھی شامل کیے گئے ہیں۔

    بجٹ میں ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونیکیشن سیکٹر کے لیے 10 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

  • جب مظاہرِ فطرت و مناظرِ قدرت کا دلدادہ جہانگیر، کشمیر کی سیر کو نکلا

    جب مظاہرِ فطرت و مناظرِ قدرت کا دلدادہ جہانگیر، کشمیر کی سیر کو نکلا

    مغل شہنشاہ جہانگیر میں مظاہرِ فطرت و مناظرِ قدرت کی ایک عجیب استعدادِ خداداد نظر آئے گی۔ اس کو باغوں اور پھولوں کا خاص شوق تھا اور کئی دفعہ ایسا ہوا ہے کہ جب کسی نے کوئی گل دَستہ پیش کیا ہے تو اس نے اپنی چلتی سواری ٹھہرا لی ہے اور اس گل دستہ کو خود ہاتھ میں لیا ہے۔ اپنی عظیمُ الشّان سلطنت کے بڑے بڑے تالابوں، جھیلوں اور آبشاروں کی حسن و خوبی کو خوب بیان کرتا ہے اور ہمالیہ پہاڑ کے مناظر و مظاہر کی نہایت دل کش تصویر کھینچتا ہے۔

    وہ کشمیر بھی گیا اور کئی مرتبہ گیا۔ راستوں کی کیفیت، کشمیر کے سبزہ زاروں، مرغزاروں اور ڈل کے نظّاروں سے وہ نہایت محظوظ ہوا۔ یہ تمام حالات اس نے اپنی توزک میں اپنے قلم سے تفصیل کے ساتھ لکھے ہیں۔ یہاں تفنّنِ طبع کے لیے ان کا خلاصہ درج کیا جاتا ہے۔

    حسن ابدال سے کشمیر تک جس راہ سے بادشاہ آیا، پچھتر (75) کوس کی مسافت تھی۔ جس کو بادشاہ نے 19 کوچ اور 9 مقام کرکے 25 روز میں طے کیا۔ حسن ابدال کا حال بادشاہ نے تفصیل سے لکھا ہے۔ وہ لکھتا ہے کہ اس منزل سے آگے پہاڑ کے نشیب و فراز کثرت سے ہیں۔ سارے لشکر کا ایک ہی دفعہ گزرنا محال تھا۔ اس لیے یہ طے پایا کہ حضرت مریم مکانی بیگمات کے ساتھ توقف کریں اور سہولت کے ساتھ تشریف لائیں۔

    بیوتات کے میرِ سامان مدارُ الملک اعتمادُ الدّولہ وغیرہ کو حکم دیا کہ تھوڑے تھوڑے آدمی گزریں۔ رستم مرزا صفوی اور خان اعظم اور ان کی جماعت کو ہدایت ہوئی کہ پونچھ کی راہ سے آؤ۔ بادشاہ خود خدمت گاروں کے ساتھ موضع سلطان پور میں آیا۔ اس ملک کے آدمیوں کی زبانی سنا کہ غیر ایّامِ برسات میں جب کہ بجلی اور بارش کا مطلق اثر نہیں ہوتا، اس پہاڑ سے صدائے ابر کی مانند آواز آتی رہتی ہے جس سے اس کا نام کوہِ گرج مشہور ہو گیا ہے۔

    20 سال ہوئے جب سے یہاں ایک قلعہ بنایا گیا ہے، آواز کا آنا موقوف ہے۔ اس قلعہ کو گندھ گڑھ کہتے ہیں جو بظاہر گنج گڑھ معلوم ہوتا ہے، کیوں کہ یہ پہاڑ درختوں اور سبزہ کے نہ ہونے سے خشک اور برہنہ ہے۔

    اسی طرح‌ اپنی کتاب میں‌ سلہر اور نوشہرہ کے حالات میں بادشاہ لکھتا ہے۔

    جہاں تک نظر کام کرتی تھی، یہ قطعہ سبزہ زاروں سے شگفتہ اور پھولوں سے گُل ریز نظر آتا تھا۔ سلہر میں ایک پھول دیکھاکہ اندام میں گلِ خطمی کے برابر اور رنگ میں سرخ آتشیں تھا۔ اسی رنگ کے اور بھی بہت پھول تھے، لیکن وہ سب چھوٹے تھے۔ دور سے ان پھولوں کا نظّارہ نہایت دل فریب معلوم ہوتا تھا۔

    دامنِ کوہ میں بھی نہایت عجیب منظر تھا۔ یہاں سے گزر کر پگھلی کے علاقہ میں داخل ہوا جہاں معمولی برف باری سے بھی روشناس ہونا پڑا۔ چمبہ اس راہ میں کثرت سے تھا۔ شفتالو اور زرد آلو کے درختوں میں شگوفے لگے ہوئے تھے۔ صنوبر کے درخت مثل سرو کے دیدہ فریب تھے۔

    پگھلی کا رئیس سلطان جبین مرزا زمیں بوس ہوا۔ اس نے اپنےمکان پر مجھے مدعو کیا۔ چوں کہ والدِ ماجد (اکبر) بھی دورانِ سفرِ کشمیر اس کے گھر گئے تھے، اس لیے میں نے اس کی درخواست منظور کر لی اور اس کے ہمسروں میں اس کا درجہ بڑھایا۔ یہاں میوے بغیر پرورش کے خود رو ہوتے ہیں۔ اس علاقہ میں کشمیر کی روش پر خانہ و منازل چوب سے بناتے ہیں۔ یہاں سے معلوم ہوا کہ چند منزل تک ایسی بستی نہیں ہے کہ وہاں غلّہ اس قدر مل جائے کہ لشکر کفایت کرے، اس لیے ہاتھیوں اور ہمراہیوں کی تخفیف ہوئی جو بعد میں ہمارے ساتھ آ شامل ہوئے۔

    پانچ کوس کے فاصلہ پر نین سُکھ کی ندی آئی جو بدخشاں اور تبت کے درمیانی پہاڑوں سے نکلتی ہے۔ ندی کی دونوں شاخوں پر دو پُل، ایک 17 گز، دوسرا 14 گز طولانی اور عرض میں صرف پانچ گز بنائے گئے۔ ہاتھیوں کو پایاب اُتارا اور سوار اور پیادے پُل پر سے اُترے۔ یہاں پُل لکڑی کے بنائے جاتے ہیں اور سالہا سال برقرار رہتے ہیں۔

    تین کوس کے قریب چل کر دریائے کشن گنگا کے کنارے پر منزل ہوئی۔ راہ میں ایک پہاڑ جس کا ارتفاع ڈیڑھ کوس ہے، واقع ہے۔ پُل سے گزر کر ایک آبشار آتا ہے جو نہایت لطیف و صاف ہے۔ میں نے نہایت شوق سے سایۂ درخت میں اس کا پانی پیا۔ اُس پُل کے محاذ میں دوسرا پُل میں نے بھی تعمیر کرایا۔ پانی عمیق اور تند تھا۔ ہاتھیوں کو ننگا اس دریا سے عبور کرایا گیا۔ دریا کے مشرق میں عین پہاڑ پر میرے باپ کے حکم سے ایک پختہ سرائے پتھر اور چونے کی بنی ہوئی ہے۔

    بادشاہ مقام بھول باس سے کچھ آگے نکل گیا تھا کہ برف و باراں نے اُسے گھیر لیا۔ جہانگیر مع اہلِ حرم اس بلائے آسمانی سے بچنے کے لیے معتمد خاں، مصنّف اقبال نامہ جہانگیری کے خیمہ میں جو بالکل خالی تھا، چلا گیا اور وہاں شبانہ روز رہا۔ جب معتمد خاں کو خبر ہوئی تو وہ پیادہ پا ڈھائی کوس کی مسافت کر کے دوڑا آیا۔ جو کچھ نقد و جنس اس کی بساط میں تھی، بادشاہ کو پیش کی۔ بادشاہ نے نذر معاف کر دی اور فرمایا، متاعِ دنیا ہماری چشمِ ہمّت میں ہیچ ہے۔ ہم جوہرِ اخلاص کو گراں بہا سے خریدتے ہیں۔

    (منشی محمد الدّین فوقؔ اردو کے معروف ادیب و شاعر، مؤرخ اور صحافی تھے جو 1945ء میں وفات پاگئے تھے، انھوں نے مغل بادشاہ جہانگیر کی کشمیر آمد اور اس کے سفر و قیام کا احوال اپنی کتاب میں رقم کیا ہے، پیشِ نظر پارہ اسی تصنیف سے نقل کیا گیا ہے)